
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز (اسلام آباد) آج مورخہ 5 جنوری 2023 کو گلگت بلتستان کونسل کی سب کمیٹی کا اجلاس سیکریٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان و رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں جی بی کے عوام کو درپیش مجموعی مسائل زیر غور آئے۔سب سے پہلے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ جی بی کے سارے عوام سردی میں اپنے مطالبات کے لیے سڑکوں پر ہیں لیکن وفاقی و صوبائی حکومت نے اب تک کوئی خاطر خواہ قدم نہیں اٹھایا ہے۔
کمیٹی نے توقع ظاہر کی کہ وفاقی و صوبائی حکومت فوری اقدامات کے ذریعے جی بی عوام کے مشکلات کا فوری ازالہ کرے گی۔اس کے علاوہ گندم سبسڈی جاری نہ ہونے اور بجلی کے بحران اور زمینوں کے مسئلے پر صوبائی حکومت کی طرف سے بھی خاطر خواہ لائحہ عمل اختیار نہ کرنے پر تشویش کا اظہارکیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ مسائل کے فوری حل پر توجہ دی جائے گی۔
وفاق کی طرف سے فنڈز کی کٹوتی اور PSDP فنڈز کو روکنا اور گندم سبسڈی کے مسئلے کو حل نہ کرنا انتہائی ناانصافی ہے ۔جی بی کونسل کے تمام اراکین نے اجلاس میں بھرپور زور دیا کہ ارباب حل و عقد مسائل کو حل کریں وگرنہ تمام اراکین کونسل پریس کانفرنس پر مجبور ہوجائیں گے۔
اجلاس میں اس سلسلے میں وفاقی مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ صاحب نے فوری طور پر وزیر اعظم سے مل کر مسائل کو حل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک کوئی حل سامنے نہیں آیا جس پر اراکین کونسل سخت تشویش کا اظہار کرتے ہیں ۔
اجلاس میں اراکین کونسل کے بجٹ کو فوری طور پر ریلیز کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں گلگت بلتستان میں جاری دھرنے کی مکمل حمایت کی اور اراکین کونسل نے عوامی مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کی۔
وحدت نیوز(مظفرآباد)عباس پور میں ایک سال پہلے قتل ہونے والے شخص سید عزیز شاہ ترمذی کے گھر والوں کو انصاف دیا جائے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، پاکستان کے آئین کی رو سے ہر شخص کو مذہبی آزادی حاصل ہے لیکن بد بختی کی بات ہے کہ کچھ عرصہ سے وطن عزیز میں مسجد، مدرسہ ،درگاہ ،امام بارگاہ اور دیگر مذاہب کی عبادتگاہیں بھی دہشتگردی کے عفریت کا شکار ہیں یہ سلسلہ کئی انسانی جانوں کو نگل چکا ہے ان خیالات کا اظہار علامہ سید تصور حسین الجوادی ممبرعلماومشائخ آزادکشمیر و سابق صدر مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر نے مقتول سید عزیز شاہ ترمذی کی برسی کے موقع پر تعزیتی بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر ایک پرامن خطہ تھا لیکن یہاں بھی دہشتگردی کے پہ در پہ واقعات جن میں مرکزی امام بارگاہ مظفرآباد کے باہر بم بلاسٹ کے نتیجے میں 6 افراد شہید اور معتدد افراد زخمی ہوئے تھے اسکے بعد خود مجھ پردہشتگردانہ و قاتلانہ حملہ اور پھر عباس پور میں گھر پہ علم حضرت عباس علمدار کربلا لگانے پہ چند شر پسند دہشتگردوں نے گھر میں گھس کر عورتوں اور بچوں کی موجودگی میں سید عزیز شاہ ترمذی کو بے دردی سے شہید کردیا۔
علامہ تصور جوادی نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت چونکہ انسان دوست پالیسیاں رکھتی ہے، توقع ہے کہ وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان مقتول عزیز شاہ کے خانوادے کی مالی اعانت کے ساتھ ساتھ مذہبی منافرت جیسے منفی اقدامات کے خلاف اور مذہبی ہم اہنگی کے فروغ کے لیے حکومتی سرپرستی میں اقدامات کریں گے۔
علامہ جوادی کا مزید کہنا تھا کہ مزکورہ تینوں واقعات میں آزادکشمیر پولیس کا قردار انتہائی مثبت رہا ہے جس پر ہم آزادکشمیر کے سابقہ و موجودہ زمہداران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے اور ان کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کہ جائے تاکہ عدالتوں سے انہیں کسی قسم کا ریلیف نہ مل پائے۔
وحدت نیوز(سکردو)پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین و صوبائی وزیر زراعت گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا ہے کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ گلگت میں موجودگی دھرنے سے بچنے کے لیے ہے۔ آغا علی رضوی کے حکم پر ہی گلگت میں موجود ہوں اور مذاکراتی عمل میں شریک ہوں۔ عوامی مسائل اور مطالبات کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔ عوام کو ہر صورت سرخرو کریں گے۔ کوئی عوامی مطالبات کو لیکر سیاست نہ کرے۔ انجمن اور عوامی مطالبات کی آڑ میں پست اور منفی سیاست کرنے والے بے نقاب ہوں گے اور جو سیاسی کارکنان مخلصانہ جدوجہد کر رہے ہیں وہ قابل تحسین ہے۔ ہم انجمن تاجران اور عوام ہی کی وکالت کریں گے چاہے ایوان میں ہو یا کابینہ میں ہو۔ کسے معلوم نہیں کہ سٹیٹ سبجیکٹ رول کس پارٹی نے ختم کرایا، کسے نہیں معلوم نوتوڑ رول کو معطل کرکے 86 سے اب تک عوامی اراضی جسکے مالک یہاں کے عوام ہیں لیکن ملکیت نہیں دینے دی۔ عوام یہ بات یاد رکھیں کہ خالصہ سرکار نامی کالے قانون کا خاتمہ آغا علی رضوی کا نمائندہ اور یہی حکومت ہی کرے گی۔ ریونیو ایکٹ میں تمام سٹیک ہولڈرز کو شریک کرنے تک معطل رکھنے کا فیصلہ ہوچکا ہے جو کہ انجمن تاجران ہی کا مطالبہ تھا۔ فنانس بل میں بجلی لائن رینٹ اور دیگر فیسوں میں اضافے کے حوالے سے انجمن کے صدر جناب اطہر غلام اور آغا علی رضوی سے مسلسل رابطے میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ دو روز پہلے انجمن تاجران کو صرف فنانس بل پر موجود تحفظات پر ڈسکس کرنے مذاکرات کی دعوت دی گئی تھی، انہوں نے مشاورت کے لیے وقت مانگا تھا۔ باقی تمام مطالبات نہ صرف تسلیم کرلیے گئے ہیں بلکہ خالصہ کے عنوان سے کام احتجاج شروع ہونے سے پہلے آغاز کر دیا گیا تھا اور 12 دسمبر کو کمیٹی نوٹیفائی کی گئی تھی اور بلتستان ریجن سے ہماری قیادت کی اجازت سے لینڈ ریفامز کمیٹی کا میں بھی حصہ ہوں۔ ہر صورت خالصہ کے قانون کو ختم کرکے سٹیٹ سبجیکٹ رول ختم کرنے اور 86 سے اب تک عوام کو ملکیت سے روکنے اور عوام کو دھوکہ دینے کے لیے شور شرابہ کرنے والوں کو دکھائیں گے کہ پاکستان میں جب تمہاری حکومت تھی تم نے سٹیٹ سبجیکٹ کو ختم کیا تم نے نوتوڑ پر پابندی لگا دی اور تمہاری گلگت بلتستان میں حکومت تھی تو خالصہ کے تحت عوامی اراضی کو ہتھیایا لیکن ہم انشاءاللہ اس ایشو کو حل کرکے دم لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حجتہ السلام آغا باقر حسینی صاحب پریشان نہ ہوں مرکز حکم کریں اور میرے حلقے کے عوام حکم کریں تو ابھی وزارت قربان کرنے کو حاضر ہوں۔ واضح کردوں خالصہ کالا قانون کا خاتمہ عوام کا مطالبہ ہے لیکن آغا علی رضوی کی آرزو اور ارمان ہے۔ انکی آرزو ارمان پر جان دے سکتا ہوں۔ اس کالے قانون پر سب سے زیادہ کسی شخصیت نے مصیبتیں سہی ہیں اور دشمنیاں مول لی ہیں تو آغا علی رضوی ہے۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان خالد خورشید نے سال پہلے اس پہ کمیٹی بنائی لیکن کمیٹی کی رفتار سے مطئمن نہ ہو تو دوبارہ کمیٹی بنالی جس کا خود چیئرمین رہے اور آغا علی رضوی کے نمائندہ کو بھی شامل کیا۔ عوام کو واضح کردوں کہ فنانس بل کے علاوہ سارے دیگر مطالبات حل سمجھیں فنانس بل پر وزیراعلیٰ خود تحفظات دور کریں گے۔ اس کے بعد شاید عوام کا احتجاج ایک جشن کے ساتھ ختم ہو لیکن ہمارا احتجاج اسوقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک گندم کٹوتی کی مکمل بحالی اور وفاق نے گلگت بلتستان کو جس بدترین مالی بحران میں دھکیل دیا ہے وہ حل نہ ہوں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے جی بی کے بجٹ سے خریدی جانے والی گندم مستقل حل نہیں ہے۔ وفاقی حکومت اگر یہاں سے عوام سے مخلص ہے تو یہاں کی آبادی کے حساب سے گندم کی مقدار میں اضافہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امجد ایڈوکیٹ شور شرابہ کرنے کی بجائے وفاق کے ذمہ جو دو مطالبات ہیں انکو حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔ گندم بحران کو جھٹلانا عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔ امجد اور حفیظ وفاق کو یہ بھاشن دے رہے ہیں کہ گندم کم نہیں ہے جبکہ گورنر جی بی کی جانب سے یہ بتانا کہ گندم کٹوتی کو ختم کرنے کے لیے کوشش کی جائے گی ان دونوں شخصیات کے آئینہ دکھانے کے مترادف ہے۔ گورنر سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ سیاسی اور جمہوری مزاج رکھتے ہیں۔ نہ مخالفت میں آپے سے باہر ہوتے ہیں اور نہ اینگری بوائے بنتا ہے۔ جی بی کی پی ڈی ایم کو شٹ اپ کال دیکر آپ کوششیں تیز کریں۔ یہ لوگ انتقامی سیاست اور مخالفت میں اتنے آگے بڑھ گئے ہیں کہ ان کا بس چلے تو جی بی کو ایک روپیہ نہ دینے دیں۔ وطن عزیز مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔ رجیم چینج کے اصل مجرم تو اپنے اہداف پالیے لیکن جو کرسی کے غرض مند تھے ان میں اس مٹی کے وفادار اور باضمیر سیاستدان نے سچ اگلنا شروع کردیا ہے۔ لیکن افسوس اس ڈرٹی گیم میں وطن عزیز تختہ مشق بنا۔ حالات سنبھل جانے کے بعد اور عوامی حکومت وفاق میں آنے کے بعد قومی اسمبلی، سینٹ، مشترکہ مفاداتی کونسل، این ایف سی ایوارڈ اور دیگر مالیاتی اداروں میں نمائندگی اور آئینی حقوق کے لیے آواز اٹھاوں گا۔
وحدت نیوز(مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے تجوید القرآن کے دروس میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی خواہران کو حرم امام رضا علیہ سلام کی جانب سے مزید 15 روزہ کورس کے لیے مرکزی صدر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین محترمہ سیدہ معصومہ نقوی کی سربراہی میں مشھد لے جایا گیا ۔
مشھد مقدس میں آستان قدس رضوی حرم امام رضا علیہ السلام کے تعاون سے مشھد مقدس میں روضہ امام رضا علیہ السلام کے جوار میں منعقد کی گئی تعلیمی ورکشاپ کے پہلے دن کے خواھران کے لئے تدبر در قرآن کی کلاس میں سورہ کوثر کی تفسیر کی گئی ، مھدویت کی کلاس میں دعای عھد میں موجود منتظرین کی آٹھ صفات پر روشنی ڈالی گئی ، اسی طرح تجوید القرآن کی کلاس میں حروف کی صفات ، حروف حلقی و حروف خیشوم کی پہچان کروائی گئی ۔
پہلے سیشن کے اختتام پر خواہران کو امام رضا علیہ السلام کے روضہ کی زیارت کے لئے بھرپور فرصت فراہم کی گئی۔ تعلیمی سیشن کے دوسرے دور کے آغاز میں مولانا سید حسن مھدی کاظمی نے عقائد کی کلاس لی اور آخر میں مرکزی صدر ایم ڈبلیوایم وومن ونگ محترمہ معصومہ نقوی نے منتظرین امام ( زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف ) کی ذمہ داریاں بیان کیں اور مصائب اہل بیت علیہم السلام سے اس بابرکت دن کے تعلیمی شیڈول اختتام کیا گیا۔
وحدت نیوز(سکردو)مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین بلتستان کی جانب سے مختلف علاقوں میں ایام فاطمیہ کی مجالس کا انعقاد ۔گزشتہ سالوں کی نسبت اس سال ایام فاطمیہ پورے بلتستان میں انتہائی عقیدت کے ساتھ منایا گیا ۔امام بارگاہوں سمیت مخصوص مقامات اور گھروں میں مجالس کا انعقاد کیا گیا۔
اس سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین بلتستان نے مجالس کے انعقاد کے سلسلے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا تنظیم سے منسلک خواہران نے مختلف مقامات پر خطابات کیے بلتستان کے تمام اضلاع میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی جانب سے مجالس کے انعقاد کے ساتھ ساتھ مجالس میں بھر پور طریقے سے شرکت کو یقینی بنایا گیا۔
ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین بلتستان کی صدر خواہر کبری بتول کی ہدایت پر روندو ،شگر،کھرمنگ،گنگچھے اور سکردو کے مختلف مقامات میں پنچ روزہ اور سہ روزہ مجالس کا، انعقاد کیا گیا معلمات نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی نجی زندگی اور اجتماعی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور دختر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عملی زندگی کو دور جدید میں خواتین کے لیے رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی بی دو عالم ؑ کی حیات طیبہ تمام شعبہ ہائے زندگی سےتعلق رکھنے والی خواتین کے لیے مشعل راہ ہے جس پر عمل پیرا ہو کر حقیقی کامیابی کا حصول ممکن ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) علامہ گلزار حسین فیاضی سابق ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع شیخوپورہ کی علامہ سید احمد اقبال رضوی وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سے صوبائی سیکرٹریٹ میں ملاقات ۔ موجودہ سیاسی اور تنظیمی امور پر تفصیلی گفتگو ۔ اسٹڈی سرکل کی افادیت اور اہداف پر بھی غور غوض کیا گیا ۔
علامہ گلزار حسین فیاضی نے ضلع شیخوپورہ میں تنظیمی فعالیت اور پیشرفت سے آگاہ کیا اور کہا کہ موجودہ ضلعی سیٹ اپ ایک بہترین افراد پر مشتمل ہے اور ماشاءاللہ ان میں کام کرنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے ۔ ملاقات کے آغاز پر علامہ سید احمد،اقبال رضوی نے علامہ گلزارحسین فیاضی سے ان کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کی اور ان کے بھائی مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ اس موقعہ پر مولانا ظہیر کربلائی بھی موجود تھے ۔