
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(کراچی) المجلس ویلفیئر آرگنائزیشن پاکستان شعبہ فلاح وبہبود مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے ڈائریکٹر سید زین رضا رضوی نے وحدت نیوز کو بتایا کہ الحمد اللہ سالہائے گذشتہ کی طرح اس سال بھی شہر قائد میں المجلس ویلفیئر آرگنائزیشن کی جانب سے اجتماعی قربانی برائے مستحقین کا اہتمام کیا گیا، انہوں نے کہا کہ بفضل خدا مختلف اضلاع کے ایک ہزار سے زائد ضرورت مند خاندانوں میں 30من قربانی کا گوشت تقسیم کیا گیا۔
زین رضوی کے مطابق اعلیٰ نسل کے جانور سنت ابراہیمی کی ادائیگی کیلئے قربان کیئے گئے، مہنگائی کے اس بدترین دور میں ایسے ضرورت مند گھرانوں کو خاص طور پر عید الاضحٰی کی خوشیوں میں یاد رکھا گیا جو سال بھرگوشت کھانے سے محروم رہتے ہیں۔
زین رضوی نے اس کار خیر میں بھرپور مالی و اخلاقی تعاون کرنے والے مخیر خواتین وحضرات کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہےاور ان تمام مخیرین کی توفیقات خیر میں اضافے کی دعا کی ہے ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس علمائے مکتب اہل بیتؑ پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں غدیر و عاشورا کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کردیا گیا ہے۔ علمائے کرام اور مبلغین عظام کی درست روش تبلیغ، مکتب تشیع میں انحرافات کا مقابلہ کرنے کی صحیح حکمت عملی، تبلیغ کے جدید ذرائع خصوصا سوشل میڈیا سے بہترین استفادہ کرنے اور حضرت امام خمینی رح نے اسلام کی جو تبیین و تشریح فرمائی ہے ، اسے سمجھنے اور سمجھانے کی اہمیت جیسے موضوعات اس کانفرنس میں زیر بحث آئیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مجلس علمائے مکتب اہل بیت علیہم السلام پاکستان کے مسئول محترم حجۃ الاسلام مولانا حسنین عباس گردیزی نے وحدت نیوز کے نمائندے کو بتایا ہے کہ دو روزہ غدیر و عاشورہ کانفرنس 8اور 9 جولائی کو G9/2 جامع امام صادق علیہ السلام اسلام آباد میں منعقد ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غدیر اور عاشورہ تبلیغ دین اور فہم دین کیلئے عظیم مناسبتیں ہیں۔ ہمیں ان مناسبتوں سے دین کی ترویج و اشاعت کیلئے بہترین استفادہ کرنا چاہیے۔
انہوں یہ بھی بتایا کہ اس کانفرنس سے جید علمائے کرام گفتگو کریں گے، اس کے علاوہ علمی مذاکرات کا بھی اہتمام ہے۔ انہوں نے علمی مذاکرات کے موضوعات کے حوالے سے بتایا کہ موثر تبلیغ کی خصوصیات؛مسجد کو آباد و فعال کرنے کے طریقے٫ مقصد عزاداری اور ہماری زمہ داریاں٫شبہات کا مفید و موثر جواب دینے کےلئے حکیمانہ روشیں؛اسلام کا اجتماعی سیاسی نظام؛تبلیغ بذریعہ سوشل میڈیا؛جیسے موضوعات زیر بحث رہیں گے۔
ان کے مطابق اس کانفرنس میں ملک بھر سے علمائے کرام شرکت فرمائیں گے۔ انہوں نے پروگرام کی تفصیلات کے حوالے سے یہ بھی بتایا کہ اس نشست کا آخری سیشن افکار شہید حسینی رح سے منسوب ہے۔یاد رہے کہ مجلس علمائے مکتب اہل بیت ع پاکستان کا ادارہ اسلامی بھائی چارے، معاشرتی رواداری، اور دینی و تربیتی انداز میں معاشرہ سازی کیلئے سرگرم ہے۔حجۃ الاسلام مولانا حسنین عباس گردیزی صاحب نے اس موقع پر ملک کے طول و عرض میں رہنے والے تمام علمائے کرام کو بروقت شرکت کی دعوت دی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ علمائے کرام اس کانفرنس سے بھرپور علمی و نظریاتی اور تربیتی استفادہ کریں۔
وحدت نیوز(آرٹیکل)ایک بار پھر دنیا کے ڈیڑھ ارب انسانوں کی نظر میں مقدس آسمانی کتاب کو نذر آتش کیا گیا۔ وہ بھی اکیسویں صدی میں اور اتفاق سے ایسے ملک میں جو خود کو دنیا میں امن، انسانی حقوق اور ڈیموکریسی کے اہم ترین مراکز میں سے ایک گردانتا ہے۔ سویڈن میں قرآن کریم کو ٹھیک عید سعید قربان کے دن نذر آتش کئے جانا ایک گہری دشمنی اور نفرت کی علامت ہے جو انتہائی اشتعال آمیز اقدام بھی ہے۔ اس واقعہ کا تمسخر آمیز پہلو یہ ہے کہ متعدد بار قرآن کریم کی بے حرمتی سویڈن کی پولیس کے سامنے انجام پائی ہے گویا پولیس قرآن کریم کو نذر آتش کرنے والے شخص کو تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے وہاں موجود تھی تاکہ کوئی اسے کسی قسم کا نقصان نہ پہنچا سکے۔ اس بار قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والا ملعون شخص عراق اور سویڈن کی دہری شہریت کا حامل ہے۔
اس 37 سالہ ملعون کا نام سیلوان مامیکا ہے۔ اس نے اسٹاک ہوم شہر کے مرکز میں جامع مسجد کے سامنے میڈیور چوک میں یہ خباثت انجام دی جبکہ وہاں 200 کے قریب افراد بھی موجود تھے۔ وہاں موجود افراد میں بڑی تعداد اس مذموم اقدام کے خلاف اعتراض بھی کر رہی تھی۔ سویڈن کی پولیس نے ابتدا میں اس شخص کو مسجد کے سامنے اپنے بقول احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی لیکن بعد میں عدالت نے اس کے حق میں فیصلہ سنایا اور قرآن کریم کی بے حرمتی جیسی گھٹیا حرکت کو آزادی اظہار اور ڈیموکریسی کی ضامن قرار دیا۔ مزید برآں، عدالت نے پولیس کو اس ملعون کی حفاظت کیلئے جائے وقوعہ پر موجود رہنے کا حکم بھی دیا۔ البتہ سویڈن کی پولیس نے بھی دوغلا رویہ اختیار کر رکھا تھا۔ یہ سب کچھ ایسے ملک میں ہوا ہے جس کی 1 کروڑ آبادی میں سے 6 لاکھ شہری مسلمان ہیں۔
سویڈن پولیس نے ایک طرف خبردار کیا کہ مذکورہ بالا اقدام ملک کی خارجہ سیاست کیلئے مشکلات پیدا کر سکتا ہے لیکن ساتھ ساتھ یہ وضاحت بھی پیش کی کہ قرآن کریم کو نذر آتش کرنا اتنا بڑا اقدام نہیں کہ اس کی خاطر احتجاج کی اجازت نہ دی جائے۔ سویڈن کے وزیراعظم الف کریسٹوشن نے گول مول بیان دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کے ذریعے احتجاج کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار پولیس کے پاس ہے۔ یوں اس نے خود کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے اس افسوسناک واقعہ کی مذمت کرنے سے جان بھی چھڑا لی اور ایسا انداز اپنایا کہ اس کی حمایت بھی ظاہر نہ ہو۔ اسی وجہ سے اس نے اس سانحہ کو "قانونی" بھی قرار دیا اور ساتھ یہ بھی کہہ دیا کہ ضروری نہیں ہر قانونی اقدام مناسب بھی ہو۔
امریکہ کی وزارت خارجہ نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کو اذیت ناک اور توہین آمیز قرار دیا ہے لیکن اس کے ممکنہ اثرات اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہونے کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ سویڈن یورپی یونین کا رکن ملک ہے جو اتفاق سے اس یونین میں عالمی امن، ڈیموکریسی اور انسانی حقوق کا سب سے بڑا حامی ہونے کا دعویدار ہے۔ اس بار بھی یورپی یونین حکام کی جانب سے کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا۔ موجودہ شواہد سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ مغربی حکمرانوں میں نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی مقدسات کی بے حرمتی کا کوئی مخالف نہیں بلکہ کچھ حد تک اس کی حمایت ضرور پائی جاتی ہے۔ یورپی اور امریکی ذرائع ابلاغ کی جانب سے بھی اس گھناونے عمل پر ردعمل کا انداز قابل غور ہے۔
ایک تو مغربی ذرائع ابلاغ کی اکثریت نے اس افسوسناک واقعہ کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے اسے بے اہمیت ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ دوسرا جن محدود ذرائع ابلاغ نے اس واقعہ کی خبر پیش کی انہوں نے انتہائی معنی خیز انداز میں قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو عراقی ظاہر کیا۔ اسی طرح ان ذرائع ابلاغ نے بعض افراد کی جانب سے اس ملعون کی جانب پتھر پھینکے جانے کو ایک غلط اور شدت پسندانہ فعل قرار دیا۔ ترکی کے بعض ذرائع ابلاغ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس توہین آمیز اقدام کے بدلے نیٹو میں سویڈن کی رکنیت کی مخالفت کرے۔ یہ مطالبہ ایسے اخبار میں پیش کیا گیا ہے جو بائیں بازو کا تصور کیا جاتا ہے اور عبداللہ گل، احمد داود اوگلو اور علی بابا جان سے قریب سمجھا جاتا ہے۔
امریکی اور یورپی یونین کے حکمرانوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہونے پر پراسرار انداز میں چپ سادھ رکھی ہے۔ جبکہ ہم دیکھتے ہیں کہ مغربی دنیا میں آج تک عیسائیوں یا یہودیوں کی مقدس کتاب کو نذر آتش نہیں کیا گیا اور ان کی بے حرمتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ گویا دین سے متعلق مغرب کے انسانی حقوق کے معیارات دوغلے ہیں۔ ان دوغلے معیارات کے تحت اگر اسلامی مقدسات کی توہین کا مسئلہ ہو تو اسے آزادی اظہار اور انسانی حقوق کی آڑ میں جائز قرار دیا جاتا ہے لیکن جب دوسرے مذاہب جیسے عیسائیت اور یہودیت کے مقدسات کی بات ہوتی ہے تو دینی اقدار کے احترام کو لازم قرار دیا جاتا ہے اور ان مذاہب کے پیروکاروں کے خلاف اشتعال آمیز اقدامات سے پرہیز کرنے کی بات ہوتی ہے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی نے کہا ہے کہ سویڈن میں قرآن مجید کی بیحرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ایک بیان میں صوبائی سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر سویڈن کا سفارتخانہ بند کر کے سفیر کو ملک بدر کرے اور سویڈن سے سفارتی تعلقات ختم کر کے بھرپور احتجاج کرے۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان میں قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی رحمۃ اللہ علیہ کی جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ مجلس وحدت مسلمین قائد شہید کے پیروکاروں کی جماعت ہے۔ یہ بات انہوں نے مدرسہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوئٹہ میں مولانا شہزاد علی شیخ کی قیادت میں ضلع صحبت پور اور جیکب آباد سے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی بھی انکے ہمراہ تھے۔ ملاقات میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضرت ابراہیم خلیل الرحمٰن پیغام توحید کے علمبردار اور باطل سے ٹکرانے والے تھے۔ آزمائش و امتحان میں ثابت قدمی اور عشق خدا کے باعث حضرت ابراہیم علیہ السلام ہر دور کے اہل حق کے لئے اسوہ اور نمونہ عمل ہیں۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ عصر حاضر میں خمینی بت شکن نے وقت کے نمرود اور یزید کو للکارا۔ نظام کفر کے بتوں کو توڑا اور خدا کے دین کو نافذ کرنے کے لئے قرآن و سنت اور سیرت اہل بیت علیہم السلام پر مبنی الٰہی حکومت قائم کی۔ وطن عزیز پاکستان میں قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی رحمۃ اللہ علیہ کی جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ مجلس وحدت مسلمین قائد شہید کے پیروکاروں کی جماعت ہے۔ جو وطن عزیز پاکستان میں الٰہی اہداف اور اقدار کے حصول کے لئے مصروف عمل ہے۔
انہوں نے وفد کو بتایا کہ 5 جولائی کو کوئٹہ میں صوبائی تحفظ عزاداری کانفرنس اور شہدائے پارا چنار کا چہلم منعقد ہو رہا ہے۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے صحبت پور کے گوٹھ علی آباد ساجانی کی مسجد کے لئے جائے نماز اور تسبیح کا تحفہ پیش کیا اور مہمانوں کو مختلف کتابوں کے تحفے دیئے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن نے سوئیڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا۔ ایم ڈبلیو ایم رہنما علامہ مبشر حسن کی جانب سے جاری گئے اعلامیہ کے مطابق سوئیڈن میں قرآن سوزی کے خلاف 2 جولائی 2023ء بروز اتوار شام 5 بجے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ ایم ڈبلیو ایم رہنما نے تمام مسلمانوں سے احتجاج میں شرکت کی گزارش کی ہے۔