The Latest

وحدت نیوز(اسلا م آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوروناوائرس کے باعث دنیا کے مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی فوری وطن واپسی کے لیے حکومت سے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہری دنیا کے کسی بھی ملک میں ہوں ان کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ایران،عراق اور سعودی عرب سمیت دیگر ممالک میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنسی ہوئی ہے۔بعض ممالک میں یہ مسائل معمول کی پروازوں اور عام نقل و حرکت پر پابندی کی وجہ سے پیش آئیں ہیں جب بعض ممالک جہاں لوگ روزگار کے حصول کے لیے گئے ہوئے ہیں وہاں انہیں دستاویزی مسائل کا سامناہے۔دیار غیر میں بسنے والے پاکستانی شہری جو کورونا وائرس کی وجہ سے مختلف مقامات پر پھنس کر انتہائی کرب ناک صورتحال سے دوچار ہیں انہیں اس اذیت سے چھٹکارا دلایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا ایک عالمی وبا ہے جس کا پورا دنیا کو سامنا ہے ۔اس وبا سے نمٹنے کے لے محض طبی اقدامات پر توجہ دینا کافی نہیں بلکہ اس کے باعث پیدا ہونے والی عوامی مسائل کو بھی حل کیا جانا ہوگا۔دنیا کے مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے محنت کشوں کو بےروزگاری ،خوراک اور رہائشی سہولیات کے فقدان سمیت بے تحاشہ مشکلات کا سامنا ہے۔اسی طرح ایران اور عراق میں پھنسے ہوئے زائرین ،طلباء اوران کے اہل خانہ کی تشویش میں بھی روزبروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) فلاحی ادارے سٹیپ فارورڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے المجلس ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کو 150 راشن بیگز کا عطیہ دیا گیا۔یہ امداد ان مستحقین میں تقسیم کی جائے گی جو لاک ڈاؤن کے بعد مالی مشکلات سے دوچار ہیں ۔

 مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ محمد اقبال بہشتی نے ٹرسٹ کے چیئرمین  ملک اقرار حسین اور رہنما ملک خاور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے  کہا کہ خدمت خلق کا اللہ تعالیٰ کے ہاں عظیم اجر ہے بالخصوص ایسی صورتحال میں جب نفسا نفسی کا عالم ہو۔

 انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے لاک ڈاؤن نے متوسط طبقے کے لیے لاتعداد مشکلات کھڑی کی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین مشکل کی اس گھڑی میں پورے جذبے اور لگن کے ساتھ جدوجہد میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا  المجلس ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل سید شبیر حسین بخاری سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آذادکشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کی ملاقات۔اس ملاقات میں علامہ تصور حسین جوادی نے سید شبیر حسین بخاری کو گزشتہ دنوں جعفریہ سپریم کونسل کے کامیاب اجلاس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اس موقع پر سید شبیر حسین بخاری نے علامہ تصورجوادی کا ان کے گھر آمد پر خیرمقدم کیا اور شکریہ ادا کیا ۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ بعض لوگ اور ملت کے چند نوجوانان دانستہ یا نادانستہ طور پر سوشل میڈیا پر ایسی ایکٹیویٹی کر رہے ہیں جن کی وجہ سے مجموعی طور پر ملت کا وقار مجروح ہو رہا ہے۔سید شبیر بخاری نے کہا کہ ہم کسی کے طفیلیے نہیں ہیں بلکہ ہم اس ریاست کے بانی بھی ہیں اور پاکستان کے قیام میں ہمارے آباؤاجداد کا خون شامل ہے۔ کسی بھی طرح کے حالات سے نبرد آزما ہونے کے لئے وہ سینہ سپر ہیں اور کسی بھی قربانی سے ہرگز ہرگز دریغ نہیں کریں گے۔

سید شبیر بخاری نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ بالآخر کیوں ملت جعفریہ کے اسیر نوجوانوں کی ضمانتیں مسترد کر دی جاتی ہیں جبکہ کالعدم جماعتوں کے اراکین جو سوشل میڈیا پر سائیبردہشت گردی کر رہے ہیں عدالتیں ان کی عبوری ضمانتیں لے رہی ہیں۔ کہا کے ہمیں مل کر ایسی پلاننگ کرنی ہوگی جس سے ملت کا مجموعی تشخص بحال رہ سکے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوۓ علامہ تصور جوادی نے کہا کہ دین اسلام امن،محبت،اخلاص اور رواداری کا مذہب ہے۔شریعت مطہرہ نےکسی کی توہین سے سختی سے منع کیا ہے۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ کون صحابی ہے اور کون صحابی نہیں ہے یہ فیصلہ بھی ہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ انہیں مقدمات کی سماعتوں کے دوران ہو جائے گا لیکن اگر نہیں بھی ہوتا تو ہم جنہیں صحابی مانتے ہیں ان کی عزت احترام و تکریم کرتے ہیں ان کی توہین کو حرام سمجھتے ہیں۔ ہمارے مراجع عظام فقہائے وقت نے کسی کی توہین سے سختی سے منع کیا ہے کسی کی تذلیل سے کسی کو برا بھلا کہنے سے لہذا سوشل میڈیا پر جو دوست کام کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ انتہائی احتیاط سے بات کریں سوشل میڈیا ان چیزوں کا میدان نہیں ہے اور یہ کام علماء کرام کا ہے اور ہر دو مکاتب کے درمیان چودہ سو سال سے اختلاف چلا آ رہا ہے لیکن اس کا حل سوشل میڈیا نہیں ہے۔

 ہم نوجوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سوشل میڈیا پر ایسی چیزوں کو نشر کریں جو اجتماعی مفاد میں ہو مثلاً قرآنی آیات کے تراجم،پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی احادیث مولا علی علیہ السلام کے فرامین ان کے مکتوبات ان کے خطوط اور کلمات قصار۔آئمہ معصومین علیہ السلام کی دعائیں اس طرح کی ہزاروں چیزیں جو سوشل میڈیا پر ڈالی جائیں تو امن و محبت پیدا ہو اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بہت جلد ملت کی تنظیمات کو مل بیٹھ کر کوئی مزید مشترکہ متفقہ لائحہ عمل دینے کی ضرورت ہے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) دنیا بھر کی طرح فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے مظلوم فلسطینی بھی آج کل کورونا وباء کے شکنجہ میں ہیں۔ ایک طرف غاصب صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم کا سامنا ہے تو دوسری جانب کورونا کے خطر ناک وار کا بھی مظلوم فلسطینی ملت تن تنہا بغیر کسی وسائل کے مقابلہ کر رہی ہے۔ یعنی ایک اسرائیلی مصیبت کا سامنا ہے تو دوسری مصیبت کورونا ہے۔فلسطین میں تجزیہ نگاروں نے کورونا اور اسرائیل کو ایک جیسی مصیبت ہی قرار دیا ہے بس فرق صرف اتنا ہی ہے کہ ایک کورونا وائرس سنہ1948ء میں فلسطین پر حملہ آور ہوا اور آج دوسرا کورونا وائرس فلسطین پر سنہ2019کے نام سے سامنے آیا ہے۔بہر حال فلسطین کے بہادر اور شجاع فرزندان مزاحمت ہر دو طرح کی مصیبتوں کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کر رہے ہیں اور مزاحمتی ہتھیار سے غاصب صہیونی اسرائیلی کورونا اور حالیہ کورونا سے نبرد آزما ہیں۔کورنائے اسرائیل اور کورونا وباء سے لڑتے ہوئے اس فلسطین پر ستم ظریفی صرف اسرائیل کی ہی نہیں بلکہ اپنے ہی ہم زبان و مذہب عرب مسلمانوں حکومتوں کی بھی جاری ہے جو کہ تیسرے کورونا کے مشابہ ہے۔حال ہی میں سعودی عرب میں ایک ایسے ڈرامہ سیریل کو متعارف کروایا گیا ہے کہ جس کا عنوان اسرائیل عرب دوستی رکھا گیا ہے اس ڈرامہ سیریل کا نام ’ام ھارون‘ رکھا گیا ہے جس میں کوشش کی گئی ہے کہ اسرائیل اور عرب دوستی کو پیش کیا جائے جبکہ ساتھ ساتھ فلسطین کی ریاست اور فلسطین کے تاریخی وجود سے انکار کی جھوٹی اور من گھڑت تاریخ کا پرچار کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

یہ سب کچھ ایسے حالات میں سامنے آرہا ہے کہ جب ایک طرف امریکہ اور اس کے حواریوں نے صدی کی ڈیل نامی منصوبہ کی ناکامی کا زخم اٹھایا ہے لیکن اسی منصوبہ کی آڑ میں عرب حکومتوں کو استعمال کر کے عالمی استعمار اب اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس ڈرامے جس کا نام 'ام ھارون' رکھا گیا ہے میں خلیجی ملکوں اور عرب ممالک میں یہودیوں کو مظلومیت کی مثال کے طورپر پیش کیا گیا ہے۔ کویت اور دوسرے خلیجی عرب ملکوں میں یہودیوں کے تاریخی وجود کو تسلیم کیا گیا ہے۔ اس میں صہیونی ریاست کے مکروہ چہر کوخوشما بناکر پیش کیا گیا ہے۔ یہ ڈارمہ سعودی ٹی وی پر'پروڈکشن 7' سے نشر کیا جا رہا ہے۔ ٹی وی کا پورا مواد صہیونی ریاست سے دوستی کی ترویج پرمشتمل ہے۔انبیاء علیہم السلام کی سرزمین ارض مقدس فلسطین کی حیثیت اور شناخت کو مسخ کرنے کے لئے بنایا جانے والا اسرائیل عرب دوستی کا ڈرامہ سیریل حال ہی میں سعودی عرب کے ایک ٹی وی چینل ایم بی سی نیٹ ورک پر نشر کیا گیا ہے اور یہ عین ماہ رمضان المبارک کے آغاز پر نشر کیا گیا ہے جس پر نہ صرف سعودی عرب میں شدید تنقید ہو رہی ہے بلکہ دنیا بھر میں اس ڈرامہ سیریل کے مکالمہ اور متن پر شدید اعتراض کے ساتھ اس کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا گیا ہے۔

عرب ممالک کی عوام نے اس ڈرامہ سیریل کو پہل اقساط کے نشر ہونے کے ساتھ ہی مسترد کر دیا ہے البتہ اس ڈرامہ سیریل کے بنائے جانے اور نشر کئے جانے سے دنیا بھر میں امریکہ اور اسرائیل سمیت عرب اتحاد کی قلعی ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے اور دنیا پر واضح ہو چکا ہے کہ عرب حکمران فلسطین کا سودا کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔فلسطین کی سب سے بڑی سیاسی و عسکری جماعت حما س نے سعودی عرب کے ایم بی سی نیٹ ورک پر نشر ہونے والے اسرائیل عرب دوستی ڈرامہ سیریل کے بارے میں واضح موقف اپناتے ہوئے اس ڈرامہ سیریل کو شیطانی چال قرار دے دیا ہے۔حماس کے ترجمان سامی ابو زھری کے بیان کے مطابق اسرائیل کی جعلی ریاست جو ہدف فلسطینیوں کے خلاف توپ اور ٹینک سمیت بھاری اسلحہ استعمال کر کے حاصل نہیں کر سکی ہے وہ ہدف اب سعودی عرب کے حکمرانوں کی اس طرح کی گھناؤنی سازشوں سے حاصل کرنا چاہتی ہے۔اسی طرح سمندر پار فلسطینی عوام نے بھی سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ممالک کے ٹی وی چینلز پر نشر کئے جانے والے اسرائیل عرب دوستی ڈرامہ سیریل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو مقدس مہینہ رمضان المبارک کی توہین قرار دیا ہے۔

اسرائیل عرب دوستی سے متعلق ڈرامہ سیریل ام ھارون اور دیگر نشریات کا مقصد فلسطین کی اصل اور بنیادی تاریخ کو مسخ کرنا ہے اور فلسطین پر سنہ1948ء میں قائم ہونے والی صہیونیوں کی غاصب اور جعلی ریاست اسرائیل کے قیام کو قانونی جواز فراہم کرنے کی گھناؤنی کوشش ہے۔یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ گذشتہ چند برس میں ترکی سمیت سعودی عرب اور دیگر خلیجی عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ پس پردہ اور اعلانیہ طور پرمراسم قائم کر رہے ہیں۔روزنامہ قدس نیوز ایجنسی پاکستان کی ویب سائٹ پر نشر ہونے والی ایک خبر میں اسرائیل عرب دوستی کے عنوان سے سعودی عرب اور دیگر خلیجی عرب ممالک کے ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والے ڈرامہ سیریل کے مکالمہ کو پیش کیا گیا ہے۔ڈرامہ سیریز میں دو اداکاروں ناصر القصبی اور راشد الشمرانی کو فلسطینیوں کے بارے میں بات کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ مکالمے میں ناصر القصبی اسرائیلیوں کے ساتھ تعلقات کے قیام پر حیرت کا اظہار کرتا ہے جب کہ الشمرانی کہتا ہے کہ دشمن وہ ہوتا ہے جو آپ کے تعاون اور مشکل میں آپ کا اس کے ساتھ کھڑا ہونے کی قدرنہیں کرتا۔ دشمن وہ ہوتا ہے جو دن رات آپ کو اسرائیلیوں سے زیادہ گالیاں دیتا ہے۔

الشمرانی نے مزید کہا کہ ہم نے آج تک فلسطینیوں کے لیے قربانیاں دیں، فلسطین کے لیے ہم نے جنگیں لڑیں اور فلسطین کے لیے ہم نے اپنا تیل روکا۔جب فلسطینیوں کی حکومت بنی تو ہم نے اس کے اخراجات پورے کیے، اس کے ملازموں کو تنخواہیں دیں۔ ہم اپنے مال کا حق رکھتے ہیں۔ یہ کیسے دوست ہیں جو سعودی عرب پر تنقید کرنے اور اسے برا بھلا کہنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔اس مکالمے کے جواب میں قصبی کہتا ہے کہ 'ہاتھوں کی پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں۔ فلسطینی بھی تو آخر سنہ 1948ء میں اپنے ملک سے جبرا نکالے گئے۔ انہیں اجتماعی قتل عام کا نشانہ بنایا گیا۔ مگر یہ فلسطینی ہی ہیں جو تحریک انتفاضہ کے دوران نہتے ہونے کے باوجود اسرائیلی ٹینکوں سے لڑ جاتے تھے۔ کچھ فلسطینیوں نے دیوار فاصل کے لیے فنڈ  فراہم کیے۔ وہ بھی دوسروں کی طرح انسان ہی ہیں۔ ان میں اچھے بھی ہیں اور برے بھی مگر یہ اسرائیل ہے جو فلسطینیوں اور عربوں کے درمیان نفرت اور عداوت کے بیج بو رہا ہے۔اس پر الشمرانی نے کہا کہ 'یعنی آپ فلسطینیوں کیساتھ کھڑے ہونا چاہتے ہیں۔ یہ وہ فلسطینی ہیں جنہوں نے ہمارے اشراف پرلعن طعن کی' اس پر القصبی نے کہا کہ ہم حق، اصول اور ضمیر کے ساتھ کھڑے ہیں۔یہ مکالمہ مزید بھی جاری رہے گا کیونکہ آنے والے دنوں میں اس سازشی ڈرامہ سیریز کے مزید قسطیں بھی نشر کی جائیں گی مگر سوشل میڈیا پر الشمرانی کی گفتگو کو جھوٹ، اسرائیل سے دوستی کی دعوت اورفلسطینی قوم اور اس کے حقوق کو دانستہ طور نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ الشمرانی جیسے لوگ سائبر مکھیاں ہیں جو صہیونی ریاست کا دفاع اور فلسطینیوں کے حقوق کو دانستہ نظرانداز کرتی ہیں۔خلاصہ یہ ہے کہ فلسطینی مظلوم ملت صرف کورنائے اسرائیل کاہی مقابلہ نہیں کر رہی بلکہ حالیہ دنوں کورونا وباء سمیت کورونائے عرب حکمرانوں کا مقابلہ بھی کر رہی ہے کہ جن کی طرف سے امریکہ اور اسرائیل سے زیادہ شدت کے ساتھ فلسطین کی شناخت کو ختم کرنے کے لئے پے در پے حملہ کئے جا رہے ہیں۔افسوس کی بات یہ ہے کہ عرب مسلمان حکمرانوں نے دین و دنیا دونوں کا ہی سودا کر ڈالا ہے۔ایک ایسے شیطان کی دوستی کی خاطر دنیا بھر میں ظلم و ستم کی حمایت کر رہے ہیں کہ جس کے نتیجہ میں ان عرب حکمرانوں کے ہاتھ نہ تو دنیا حاصل ہو گی اور نہ ہی آخرت حاصل ہونی ہے۔حکومت پاکستان سمیت دیگر غیور حکومتوں کو چاہئیے کہ عرب ممالک سے مطالبہ کریں کہ اس شیطانی ڈرامہ سیریل کو فی الفور بند کر دیا جائے اور اس پرپابندی عائد کی جائے۔حقیقت یہی ہے کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور غاصب صہیونی سنہ1948کا ایک ایسا کورونا وائرس ہیں کہ جس نے ستر سال سے فلسطین کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

 

تحریر: صابر ابو مریم
سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان
 پی ایچ ڈی ریسرچ اسکالر، شعبہ سیاسیات جامعہ کراچی

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مزدور اللہ تعالی کا دوست ہے انبیاء کرام اور آئمہ ھدی نے رزق حلال کمانے کو عظیم ترین عبادت قرار دیتے ہوئے مزدور کی اہمیت اور عظمت کو بیان کیاہے۔ افسوس کہ ہمارے ملک میں مزدور آج بھی مشکل حالات سے نبرد آزما ہے۔ مزدور کی زحمت کا صلہ دینے کے ساتھ ساتھ اس کی قدر دانی بھی ضروری ہے۔ اس وقت مزدور کی ماہانہ اجرت ناکافی ہے جس سے مزدور کے گھر کے اخراجات پورے نہیں ہوتے نہ ہی وہ بچوں کو معیاری تعلیم دلا سکتا ہے۔انہوں نےکہا کہ حکومت مزدوروں کے لئے  ہر شہر میں لیبر کالونی کا اہتمام کرے۔ کم آمدنی اور بڑھتی مہنگائی کے باعث  مزدور گھر کا کرایہ کیسے ادا کرسکتا ہے حکومت مزدوروں کے لئے اپنا گھر اسکیم شروع کرکے انہیں گھر کا مالک بننے میں مدد کرے۔

انہوں نےکہا کہ لاک ڈاون کے باعث دھاڑی دار مزدور شدید مشکل صورتحال سے گذر رہا ہے مگر حکومت ان مشکلات کے حل کے لئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کر رہی۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت مزدوروں کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کرے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پوری زندگی معاشرے کی خدمت کرنے والے مزدور کے لئے پینشن اور انشورنس کا بندوبست کیا جائے کیوں کہ بڑھاپے اور بیماری کی حالت میں مزدور لاوارث نظر آتا ہے حکومت ناگہانی حالات میں مزدور کی اولاد کی کفالت اور بڑھاپے اور بیماری میں سہارا بننے کی ذمہ داری پوری کرے۔

وحدت نیوز(ڈیرہ غازی خان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے ڈیرہ غازیخان کا دورہ کیا اور ضلع میں موجود تین قرنطینہ سنٹر میں زائرین کی تعداد، صورتحال اور اب تک کی ہونے والی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر صوبائی کوارڈینیٹر المجلس ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل جنوبی پنجاب سید زعیم حیدر زیدی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید انعام حیدر زیدی، ضلعی کوارڈینیٹر المجلس ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل رحمت رضا کھوسہ، زوار جہانزیب اور دیگر موجود تھے۔

 سید انعام حیدر زیدی نے صوبائی سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ ضلع ڈیرہ غازیخان مین واقع تینوں قرنطینہ سنٹر سے زائرین اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوچکے ہیں، جس دورانیے میں زائرین نے یہاں قیام کیا المجلس ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے زائرین کی اشیائے ضروریہ پہنچانے میں اپنا کردار ادا کیا۔

اُنہوں نے بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے ڈی جی خان کے علاوہ سخی سرور، چوٹی زیریں، کوٹ چھٹہ اور دیگر علاقوں میں سفید پوش اور لاک ڈاون سے متاثرہ افراد میں لاکھوں روپے مالیت کا راشن بھی تقسیم کیا گیا، اس کے علاوہ ضلع کے مختلف علاقوں میں ماسک، گلوز، ہینڈ سینٹائزر اور غریب افراد میں سبزی بھی تقسیم کی گئی اور امدادی سرگرمیوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

 اس موقع پر علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ باقی اضلاع کی طرح ڈیرہ غازیخان کی ٹیم بھی لائق تحسین ہے جنہوں نے پہلے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ زائرین کی خدمت اور اب مسلسل غریب، نادار اور مستحق افراد کی داد رسی میں مصروف ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ خدمت خلق کا یہ سلسلہ مزید جاری اور اس میں تیزی کی ضرورت ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کے تحت ماہ رمضان المبارک میں معا رف قرآن کلاسزکا چھٹا سالانہ سلسلہ جاری ہے ۔ اس دوران قرآن کلاسز کے چھٹے روز علامہ کاظم عباس نقوی نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے سورہ مومنون کی آیت نمبر22 سے آیت نمبر25تک کی تفسیر بیان کی اور کہا کہ آج تک جتنی ٹیکنالوجیز سامنے آئی ہے اس کی بنیاد انبیاء کے ذریعہ انسانوں تک پہنچی ہے ۔ ’کشتی ‘جو نقل و حمل کا اہم ذریعہ ہے، حضرت نوح کے ذریعہ انسانوں تک پہنچی ۔ خدا نے سورہ مومنون میں کشتی کو اہم نعمت قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی ٹیکنالوجیز ایسی ہیں جن تک انسان کی رسائی ممکن نہیں ہے اور امام زمانہ آکر انہیں متعارف کروائیں گے ۔

علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ انسان جتنا ترقی کرتا جارہا ہے اتنے ہی اس پر کائنات کے راز کھلتے جارہے ہیں ۔ یوں انسان کو سوچنا چاہیئے کہ کائنات کا خالق خداوند متعال ہے جو بے پناہ قدرت رکھنے ولاہے ۔ انہوں نے کہا کہ سورہ مومنون میں انبیاء کا اپنی قوموں کو پیغام حق اور ان کو اپنی قوم کی طرف سے جواب کا ذکر ہے ۔ حضرت نوح نے اپنی قوم سے کہا کہ’ اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو ‘ ۔

 علامہ کاظم عباس نقوی کا کہنا تھا کہ یہاں غور کا پہلو یہ ہے کہ حضرت نوح کی قوم کی اکثریت بت پرست تھی ،مگر پھر بھی حضرت نوح کا لہجہ ان کے لئے انتہائی محبت آمیز تھا ۔ انبیاء کے اندا ز خطابت و تبلیغ میں محبت کا عنصر پایا جاتا ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ تبلیغ میں عطوفت اور محبت بنیادہونی چاہیئے ۔ آج بعض علماء تبلیغ تو کرتے ہیں مگر ان کا لہجہ انتہائی سخت اورالفاظ دھتکارنے والے ہوتے ہیں ۔ علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ بعض لوگ خود کو رہبر کے خط پر ہونے کو ظاہر کرتے ہیں مگروہ رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کے رویہ کے مخالف عمل انجام دیتے ہیں ۔ رہبر معظم بدترین مخالفین کے لئے بھی عطوفت کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ قرآن بھی صرف کفار کے لئے کہتا ہے کہ جو جنگ لڑنے آئیں ہیں ان پر سختی کرو ۔ قرآن کہتا ہے خود کو نرم بناؤ۔

علامہ کاظم عباس نقوی نے کہا کہ آج جو بھی غیر متعصب محقق ہوگا وہ یقینی طور پر خدا تک پہنچ جائے گا ۔ ہر دور میں الہیٰ نمائندے کے مقابلے پر قدرت مند طبقہ سامنے آتا ہے ۔ یہ طبقہ مستقل الہی نظام کے خلاف کام کرتا ہے اور لوگوں کو اس کے خلاف بدگمان کرتارہتا ہے ۔ حضرت نوح کی قوم کے خواص نبی خدا کی الہیٰ صفات کو نظر انداز کرتے ہوئے لوگوں سے کہتے تھے کہ حضرت نوح تمہارے ہی جیسے انسان ہیں ۔ آج بعض لوگ رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کے متعلق بھی اس طرح کی باتیں کرتے ہیں ۔

 علامہ کاظم عباس نقوی کا کہنا تھا کہ رہبر معظم ایک بین الاقوامی شخصیت ہیں ۔ اپنے تیس چالیس سالہ عالمی کردار کے اندرایک شخص بھی ان کے کاموں میں غلطی نہیں نکال سکا اور وہ افراد جو ان کا مقابلہ نہیں کرسکتے تو انہیں اپنا جیسا کہتے ہیں ،کیونکہ وہ خود تو ان کے مقام تک نہیں پہنچ سکتے تو الہیٰ نمائندے کو اس کے مقام سے نیچے لانے کی کوشش کرتے ہیں ۔

 انہوں نے سورہ مومنون کی آیت کا حوالہ دیتا ہوا کہا کہ یہ طبقہ حضرت نوح سے کہتا ہے کہ اللہ چاہتا تو ہم پر بھی ملاءکہ نازل کردیتا ۔ پھر آگے چل کر یہ رءوسا انبیاء کی اہانت کرتے ہیں اور انہیں مجنون کے طور پر معروف کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ لوگ ان کی باتوں پر توجہ نہ دے ۔ مجنون کا الزام انبیاء پر اور آئمہ اطہار پر لگایا جاتا رہا اور اس کے ذریعہ لوگوں کو الہیٰ نمائندوں سے دور کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ۔ حضرت نوح کے دور کے روءوسا لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے مزید یہ کہتے ہیں کہ ان کے حالات کا چند دن انتظار کرو اور دیکھو ان کا انجام کیا ہوتا ہے ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو عالمی حالات کے تناظر میں ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو عوام پر بوجھ کم کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔کورونا وائرس کے باعث پیٹرول کی قیمتیں عالمی منڈی میں کم ترین سطح پر ہیں تاہم پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات میں اسی شرح سے کمی نہ کر کے عوام کو مایوس کیا گیا۔

 انہوں نے کہا مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر ملک کے اُس طبقے کو کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا گیا جن کے گھروں میں فاقے شروع ہو چکے ہیں۔لاک ڈاؤن کے باعث پورے ملک میں سب سے لاچار طبقہ ان دیہاڑی داروں کا ہے جن کے گھر کا چولہا ان کے دن بھر کی مشقت سے جلتا ہے۔ یوم مئی کے موقع پر ایسے لوگوں کے لیے کسی براہ راست ریلیف کا اعلان کرنے سے نہ صرف ان کی مشکلات کا ازالہ ہوتا بلکہ حکومت کی مقبولیت کا گراف بھی بہتری کی طرف جاتا لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بنا کرعام اشیائے خورد ونوش سمیت ہر چیز کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کر دیا جاتا ہے۔اب چونکہ پیٹرول کی قیمت میں کمی واقعہ ہوئی لہذا دیگر ضروریات زندگی کی قیمتوں میں بھی مذکورہ فیصلے کے مطابق کمی کو یقینی بنایا جائے۔ صرف پٹرول کی قیمت میں کمی ملک میں بسنے والے ایسے کڑوروں افراد کے حالات پر قطعاً اثر انداز نہیں ہو گی جن کا تقاضہ صرف دو وقت کی روٹی ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عام آدمی کا طرز زندگی بہتر سے بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ جو لوگ غربت و مفلسی سے تنگ آ کر موت کی آغوش کو ہی اپنی پناہ گاہ سمجھ رہے ہیں وہ خدا کی سب سے بڑی نعمت زندگی کی قدر کریں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں بسنے والے ہر فرد کے حقوق کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے جسے ہر حال میں پورا ہونا چاہیئے ۔

وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ استاد شہید مرتضی مطہری عصر حاضر کے عظیم مفکر فقیہ فلاسفر اور  نابغہ روزگار شخصیت تھے دین اسلام اور عصرحاضر کے موضوع پر ان کی کتب اور خطبات آج بھی رہنما ہیں۔ انہوں نے بہ یک وقت حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی میں ایک مثالی معلم کی حیثیت سے طلبہ کی رہنمائی کی اور انقلاب اسلامی کی فکری اور نظریاتی اساس کو بیان کیا ان کے افکار و تعلیمات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔

انہوں نےکہا عصرحاضر سے ہمآھنگ درجنوں موضوعات پر استاد مرتضی مطہری نے قرآن کریم اور سنت کی روشنی میں گفتگو کی اور عصرحاضر کی دین دشمن الحادی قوتوں کا علمی اور فکری محاذ پر مقابلہ کیا اور انہیں شکست دی۔ ہماری نوجوان نسل کو استاد مرتضی مطہری کے آثار کا بغور مطالعہ کرنا چاہیے۔

انہوں نےکہا کہ بدقسمتی سے ہماری قوم میں مطالعہ اور کتاب پڑھنے کی عادت نہیں مگر کورونا وائرس سے گھروں میں  محصور عوام کو چاہئے کہ اپنا زیادہ تر وقت کتابوں کے مطالعے میں صرف کریں۔ عظیم مفکر اور مجاہد شہید مطہری کے آثار کا مطالعہ دین شناسی کے ساتھ ساتھ ہمارے فکری اور علمی ارتقاء کا باعث ہوگا۔ استاد مرتضی مطہری نے اللہ تعالی کی راہ میں اپنا خون دے کر اپنے پیغام کی صداقت کی گواہی اپنے پاکیزہ لہو سے دی۔ ایک مثالی استاد کے یوم شہادت پر تمام عاشقان حق و صداقت کو تبریک و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(لیہ)مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے ضلع لیہ کا ایک روزہ دورہ کیا، دورے کے دوران المجلس ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کے زیراہتمام جاری فلاحی سرگرمیوں کا جائزہ لیا، اس موقع پر صوبائی کوارڈینیٹر المجلس ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل جنوبی پنجاب سید زعیم حیدر زیدی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

علامہ اقتدار حسین نقوی نے ضلع لیہ کی کابینہ کے اجلاس میں خصوصی شرکت کی اور ملک بھر سمیت جنوبی پنجاب میں ہونے والی فعالیت پر گفتگو کی۔ اس موقع پر ضلعی سیکرٹری جنرل صفدر حسین خان مورانی، مولانا ساجد اسدی، صفدر خان، جمیل حسین خان، ساجد خان اور دیگر رہنما موجود تھے۔

بعدازاں علامہ اقتدار حسین نقوی نے سابق ضلعی سیکرٹری جنرل ڈیرہ غازیخان کی زیرسرپرستی میں چلنے والے الحجت سکول کا دورہ بھی کیا اور اس کاوش کو سراہا۔ علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ الحمداللہ دیگر اضلاع کی طرح لیہ میں بھی فلاحی اُمور کی انجام دہی خوش آئند ہے، کرونا جیسی وبا کا مل کر مقابلہ کرنا ہوگا، اس مشکل کی گھڑی میں باہمی اتحاد اور وحدت کے ساتھ عوام کی خدمت کا جذبہ لے کر آگے بڑھنا ہے۔

 اُنہوں نے کہا کہ حکومت لاک ڈاون کا حکم تو جاری کرتی ہے لیکن اس لاک ڈاون سے متاثرین کے لیے امدادی پیکج سست روی کا شکار ہے، مہنگائی کا طوفان حکومت کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، ماہ رمضان کے شروع میں ہی ذخیرہ اندوزوں نے مارکیٹ سے اشیائے خوردونوش غائب کر دی ہیں جس کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree