وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) ریاض حسین بنگش کا بنیادی تعلق پاراچنار کے علاقہ لقمان خیل سے ہے، وہ زمانہ طالب علمی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے منسلک رہے، اور بعدازاں امامیہ آرگنائزیشن پاراچنار ریجن کے چیئرمین کی حیثیت سے بھی ملی ذمہ داریاں ادا کیں۔ اس وقت وہ مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، اور ایم ڈبلیو ایم پاراچنار کے سیکرٹری جنرل کی مسئولیت ان کے کندھوں پر ہے، انہوں نے پاراچنار کے داخلی معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلٰی تعلیم یافتہ اور اہل ساتھیوں پر مشتمل کابینہ تشکیل دی ہے۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کے حالیہ دورہ پاراچنار کے حوالے سے ریاض حسین بنگش کیساتھ ایک انٹرویو کا اہتمام کیا، جو قارئین کے پیش خدمت ہے۔ (ادارہ)
سوال: آپکی جماعت کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب نے گذشتہ دنوں پارا چنار کا تین روزہ دورہ کیا، انکا یہ دورہ کیسا رہا۔؟
ریاض حسین بنگش: ان کا یہ دورہ بہت ہی اچھا اور کامیاب رہا، یہ ایک تاریخی دورہ تھا، جس میں عوام کی ان سے محبت دیدنی تھی، لوگ بہت خوش ہوئے، ان کی مایوسی اور ناامیدی نئے جوش اور ولولہ میں تبدیل ہوگئی، عوام کا رسپانس بہت ہی زبردست تھا، عوام میں ایک نیا جذبہ پیدا ہوا، میں سمجھتا ہوں کہ آغا صاحب کا یہ دورہ موجودہ صورتحال میں ایک تاریخی اہمیت کا حامل تھا۔
سوال : اس دورہ میں عوام کے علاوہ انکی کن کن طبقات اور تنظیموں سے ملاقاتیں ہوئیں۔؟
ریاض حسین بنگش: اس دورہ میں ان کی تقریباً ہر قسم کے طبقات سے ملاقاتیں ہوئیں، یہاں لوکل یا ملکی سطح پر جتنی بھی سیاسی جماعتیں ہیں، ان سب سے راجہ صاحب کی نشست ہوئی، جن میں سیاسی جماعتوں نے ان سے داخلی معاملات پر تعاون طلب کیا، جس پر علامہ راجہ ناصر عباس صاحب نے ان سے بھرپور تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی کہ انشاءاللہ ہم آپ کیساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔ اس کے علاوہ جتنی بھی مذہبی جماعتیں ہیں، ان کے رہنماوں سے ملاقاتیں ہوئیں، دریں اثناء جن علاقوں میں 10 ہزار کے لگ بھگ آبادی ہے، وہاں بھرپور اجتماعات ہوئے، وہاں کے متاثرین سے بھی ملاقاتیں ہوئیں، ان کی حوصلہ افزائی کی، اس کے علاوہ شہداء کے گھر والوں سے تعزیت کی، علاوہ ازیں یہاں پر فلاحی اداروں جیسے کہ علی ٹرسٹ یتیم خانہ، وہاں پر بھی گئے، ان کو تقریباً 50 ہزار روپے امداد بھی دی، اس کے علاوہ فلاحی کاموں میں مصروف عمل حیدری بلڈ بنک کو بھی بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی، ان کے علاوہ بھی یہاں جتنے فلاحی ادارے ہیں، ان کے ذمہ داروں سے ملاقاتیں ہوئیں۔ علامہ صاحب نے مرکز کے علمائے کرام اور تحریک حسینی کے رہنماوں سے بھی اہم ملاقاتیں کیں، انہوں نے ان سب کی مشکلات اور مسائل کو بہت خلوص سے سنا اور ہر ممکن تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
سوال: پارا چنار کے داخلی مسائل کے حوالے سے اس دورہ کیوجہ سے کوئی بہتری کی امید نظر آئی۔؟
ریاض حسین بنگش: علامہ راجہ ناصر عباس صاحب نے اپنے اس دورہ میں جس چیز پر زیادہ فوکس کیا، وہ وحدت اور ولایت تھی، وہ جہاں بھی گئے، وہاں اتحاد و وحدت اور ولایت کو اپنی تقاریر میں اولیت دی، مقامی لوگوں نے اس بات کو بہت غور سے سنا اور اس حوالے سے ان کی حوصلہ افزئی ہوئی، انہوں نے علامہ صاحب کو اتحاد و یگانگت برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
سوال: آپکے خیال میں علامہ صاحب کا یہ دورہ اپنے مقاصد میں کس حد تک کامیاب ثابت ہوا اور عوام کا کیا رسپانس ہے۔؟
ریاض حسین بنگش: آپ یہ سمجھیں کہ آغا صاحب کا یہ دورہ 80 فیصد کامیاب ثابت ہوا، ہماری مالی مجبوریوں کی وجہ سے ہم عوام تک اس طرح رابطہ بھی نہیں کرسکے، ہمارے پاس یہاں آفس بھی نہیں ہے، عوام ہم سے ٹیلی فون پر رابطے کر رہے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ آپ کا آفس کہاں ہے، ہم آپ کے پاس آنا چاہتے ہیں،کہنے کا مقصد یہ ہے کہ کچھ مالی مشکلات آڑے آرہی ہیں، راجہ صاحب کا دورہ بہت موثر رہا، لوگ جوق در جوق مختلف ذرائع سے مجھ سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم آفس اور دیگر ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے عوام اور ہمارے درمیان رابطہ کا فقدان نظر آرہا ہے۔
سوال: پاراچنار کے موجودہ حالات اب کیسے ہیں، ہمارے قارئین کو آگاہ فرمایئے گا۔؟
ریاض حسین بنگش: جب سے ہمارے نئے پیش امام صاحب آئے ہیں، اس کے بعد سے لوگوں میں دوریاں آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہیں، اب تک جمعہ کے جتنے بھی خطبات دیئے گئے ہیں، ان میں لوگوں کو اتحاد و وحدت کی زیادہ تلقین کی گئی ہے، جس کہ وجہ سے لوگوں میں دوریاں ختم ہو رہی ہیں، تاہم چیزوں کو بہتر بنانے میں وقت لگے گا، ظاہر بات ہے کہ دشمن نے ہمیں تقسیم کرنے کیلئے بہت کام کیا تھا، اب اس کی سازشیں آہستہ آہستہ دم توڑ رہی ہیں۔
سوال: پارا چنار کے عوام کیلئے ہمارے توسط کوئی پیغام دینا چاہئیں گے۔؟
ریاض حسین بنگش: میں سب برادران کا شکریہ اس وجہ سے بھی ادا کرنا چاہتا ہوں کہ علامہ صاحب کے دورہ کے حوالے سے ہم زیادہ تشہیری مہم بھی نہ چلا سکے، تاہم پھر بھی ایک جذبہ اور ولولہ کی وجہ سے جس جس کو معلوم ہوتا رہا، انہوں نے خود سے ہمارے ساتھ رابطے کئے، اور علامہ صاحب کے اس دورہ کو کامیاب کرانے میں اپنا حصہ ڈالا، جہاں جہاں بھی اجتماعات ہوئے، ان سب میں دوستوں کا کردار رہا، ہر جماعت خواہ وہ مذہبی ہو یا سیاسی، انکی خواہش تھی کہ راجہ صاحب ہمارے ساتھ ایک نشست کریں، ہم پاراچنار کے عوام، عمائدین، مذہبی و سیاسی رہنماوں، علمائے کرام اور تنظیمی کارکنوں کا آپ کے توسط سے شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔
وحدت نیوز (لاہور) مسلم لیگ ن اپنے غیر ملکی آقاؤں کی خوشنودی کی خاطر مجلس وحدت مسلمین کو دیوارسے لگانے کی پالیسی پر گامزن ہے ، پنجاب بھرمیں ایم ڈبلیوایم کے ذمہ داران کی وفاداریاں تبدیل کروانے کی مہم جاری ہے، ایم ڈبلیوایم کے دفاتر پر چھاپے کا رکنان اور عہدیداران کے خلاف 16ایم پی اواور فورتھ شیڈول کو ہتھیارکے طورپر استعمال کیا جا رہا ہے، لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود محب وطن ، رجسٹرد پالیمانی سیاسی ومذہبی جماعت کے خلاف کالعدم جماعتوں کی پشت پناہ پنجاب حکومت کے اقدامات قابل مذمت ہیں ، ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکریٹریٹ وحدت ہاؤس لاہورمیں جاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز کی وفاقی اور پنجاب حکومت گذشتہ تین برسوں سے سانحہ کوئٹہ، سانحہ کوہستان، سانحہ ماڈل ٹاؤن اور یمن پر سعودی جارحیت پر مجلس وحدت مسلمین کے دو ٹوک اور واضح موقف سے خوفزدگی کا شکارہے، ن لیگ اپنے امریکی اورسعودی آقاؤں کی خوشنودی کی خاطر ایم ڈبلیوایم کے خلاف ریاستی مشنری کا بے دریغ استعمال کررہی ہے، کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) گذشتہ چھ ماہ سے پنجاب بھرمیں ایم ڈبلیوایم کے دفاتراور فلاحی مراکز پر بلاجواز چھاپے ماررہی ہے،کارکنان اور عہدیداران کو حراساں کیا جارہا ہے، جبکہ جماعت سے کنارہ کشی اور لاتعلقی کیلئے دباؤسمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ، یہ تمام اقدامات جمہوری طرز عمل کے سراسر منافی ہیں ، دوسری جانب مسلم لیگ ن خود اسلام وپاکستان دشمن کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی میں مصروف دکھائی دیتی ہے، سفاک دہشت گرد مسلم لیگ کی جانب سے حاصل سکیورٹی پروٹول میں ملک بھر میں دھندھناتے پھر رہے ہیں ، لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود جس میں ایم ڈبلیوایم کو ایک محب وطن سیاسی ومذہبی جماعت قرار دیا گیا تھا اور پنجاب حکومت کو ایم ڈبلیوایم کے خلاف کسی بھی قسم کی انتقامی کاروائی کا نشانہ نا بنانے کے احکامات جاری کیئے تھے کے باوجود بھر پور سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،ان اقدامات سے پنجاب حکومت توہین عدالت کی مرتکب ہو رہی ہے،ہماری لاہور ہائی کورٹ سے اپیل ہے کہ پنجاب حکومت کی عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کا نوٹس لیتے ہوئے کاروائی عمل میں لائے۔
ان کامزیدکہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تحت رجسٹرڈ سیاسی ومذہبی جماعت ہے ، جس کے منتخب اراکین بلوچستان اور گلگت بلتستان کی پالیمان میں موجود ہیں، ایم ڈبلیوایم نا فقط ایک سیاسی ومذہبی جماعت ہے بلکہ اس کا فلاحی شعبہ مختلف منصوبہ جات کے ذریعے ملک بھر میں بلاتفریق انسانی خدمات میں مصروف عمل ہے،ایم ڈبلیوایم کا حب الوطن، شیعہ سنی اتحاد ، مظلوموں کی حمایت، ظالموں کی مخالفت ، ہزاروں پاکستانی شہریوں کے قاتل طالبان دہشت گردوں کی کھلی مذمت کا انداز سیاست کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے،ہم نے اگر کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کی تو ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ اہل سنت ماؤں بہنوں کے قتل عام پر بھی صدائے احتجاج بلند کیا، ہم نے اگر شیعہ مساجد پرتکفیری حملوں کی مذمت کی تو دوسری جانب داتادربار،دربار سخی سرور،شہید مفتی سرفراز نعیمی اور شہید حسن جان پرحملوں کی بھی پرزور الفاظ میں مذمت کی، جب پاکستان کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں اسی ہزار بے گناہ پاکستانی عوام کے قاتل طالبان سے مذاکرات کے لئے اتاولی ہو رہی تھیں توفقط ہم ہی تھے جو اس سرزمین پر ان سفاک دہشت گردوں سے مذاکرات کے بجائے بھر پور فوجی آپریشن کے حامی تھے، ہمارے موقف کی سچائی کو وقت نے ثابت بھی کردیا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے تحت بھٹ شاہ میں منعقدہ بیداری امت و استحکام پاکستان کانفرنس کی رابطہ مہم کا آغاز کردیا گیا۔ رابطہ مہم کے پہلے مرحلے میں صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل عالم کربلائی ،مولانا نشان حیدر ساجدی، شفقت لانگا اور حیدر زیدی کی علماء کرام ،ذاکرین اور ماتمی اانجمنوں کی فیڈریشن سے ملاقات ، کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیداری امت و استحکام پاکستان کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس کا مقصد اسلام دشمن طاغوتی طاقتوں کے خلاف متحد ہوکر ان کا مقابلہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مضبوط ایمان کی طاقت اور ثابت قدمی کے ساتھ دشمن اسلام و پاکستان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، پاکستان میں ملت تشیع نے دین اسلام اور اپنے ایمانی عقیدے کی حفاظت کے لئے سخت مشکلات کا سامنا کیا ہے، اللہ تعالیٰ نے آئمہ طاہرین کے وسیلے سے ہمیشہ محبان علی ؑ کی حفاظت فرمائی ہے اور مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کی ہمت اور حوصلہ عطا کیا ہے ،خدا کے لیے کام کرنا اس دور میں آسان نہیں اس پر خطرراہ سے گزرنے کے لیے مضبوط ایمان اور اللہ پر کامن یقین ہی ہمیں منزل تک پہنچائے گا، جو کربلا والوں سے محبت کرتے ہیں وہ حالات کے چھوٹے چھوٹے مسائل سے نہیں گھبراتے، ہمیں یقین ہے کہ مجلس وحدت مسلمین ایک عظیم مقصد کے لیے اٹھی ہے جو شہید حسینی کے مشن اتحاد بین المسلمین کو آگے بڑھائے گی ، ہمارے مظلوم قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں اور ہم شہید کے خون کے وارث ہیں ،آج ہمیں اپنے عمل اور کردار سے ثابت کرنا ہوگا ہم شہید حسینی کی امانت کے امین ہیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان کے مطابق ضلعی سیکریٹری جنرل جعفر علی جعفری نے کہا ہے کہ ہمیں آج جن دشواریوں کا سامنا ہے ان کی بنیادی وجہ تعلیم سے محرومی اور تعلیمی میدان میں پسماندگی ہے، دور جدید میں ترقی یافتہ اقوام کے صف میں کھڑا ہونے کیلئے علم اور ٹیکنالوجی کا حصول وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ تعلیمی میدان میں ترقی کا واسطہ ہماری دلچسپی سے ہوتا ہے، لہٰذا طلباء کے تعلیم میں دلچسپی بے مثال کامیابی کی ضمانت دی سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے طلباء کے ایک وفد سے گفتگو کے دوران کیا ،انہوں نے مزید کہا کہ علم کا حصول معاشرے کے ہر فرد کیلئے ضروری ہے اور طلباء کی تعلیم میں دلچسپی ملک و قوم کی ترقی کا ضامن ہے۔ طلباء کی تعلیم اور اضافی سرگرمیوں میں دلچسپی قابل تحسین ہے اور اسی طریقے سے وہ اپنے پوشیدہ ہنر کو بروئے کار لاکر ملک و قوم کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں ، علم سے محبت ہمیں ترقی کے پٹری پر لا سکتی ہے۔ اس وقت اساتذہ، سماجی اداروں اور حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ طلباء کی حوصلہ افزائی کرے، مختلف تقریری مقابلوں ، کھیلوں اور دیگر غیرنصابی سرگرمیوں کا انعقاد کریں۔ جن قوموں کو طالب علم کے قدر کا اندازہ ہے اور جنہیں معلوم ہے کہ انکی بقاء کا واحد ذریعہ تعلیم ہے وہی اقوام کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے جدید دور میں تمام تر معلومات طلباء کے دسترس میں ہیں، جدید آلات اور مشینوں سے کسی بھی قسم کے معلومات کو منٹوں میں حاصل کیا جا سکتا ہے، طلباء کو چاہئے کہ ان سہولیات کا مثبت استعمال کر کے ان سے مستفید ہو۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ایک طالب علم پر لازم ہے کہ وہ اپنی تعلیمی جدوجہد جاری رکھتے ہوئے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہاگیاہے کہ بلوچستان میں پولیو مہم جاری ہے اور پولیو مہم کے دوران سیکورٹی فورسز کی ایک کثیر تعداد پولیو مہم سے وابستہ اسٹاف کی سیکورٹی کے لیے تعینات کی جاتی ہے اس وجہ سے زائرین کی موومنٹ میں 3 دن کی تاخیر ہوئی ہے، بلوچستان انتظامیہ نے مجلس وحدت مسلمین کہ رکن بلوچستان آغا رضا کو بتایا کہ سیکورٹی کہ سبب ۳ دن کی تاخیر کی گئی ہے تاکہ زائرین کو کسی بھی ممکنہ دہشت گردی کہ واقعہ سے بچایا جاسکے ، انشاءاللہ اٹھارہ مارچ کو کوئٹہ سے زائرین کے قافلے سکیورٹی حصارمیں کوئٹہ سے تفتان اور تفتان سے کوئٹہ کیلئے روانہ کردیئے جائیں گے۔
آغا رضا کا کہنا تھا کہ زائرین کا تحفظ اولین ترجیح ہے،اس پر سیاست نہ کی جائے ۔ بلوچستان حکومت ہرماہ دو تاریخوں ( ہر مہینہ کی ۱۵ اور ۳۰ تا ریخ ) کوزائرین کےکانوائےکو تحفظ فراہم کرتی ہے قافلہ سالار بھی انہی تاریخوں کی پابندی کریں تاکہ زائرین کو تحفظ کہ ساتھ مشکلات سے بچایا جاسکے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے مسلم لیگی رہنماء، رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ چھلگری کے متاثرین کے مسائل حل نہیں ہوئے پانچ ماہ گذر جانے کے باوجودزخمیوں کو کسی قسم کی معاونت نہیں کی گئی جبکہ سانحے میں ملوث دھشت گردوں کو بے نقاب نہیں کیا گیا۔ وارثان شہداء انصاف کے حصول کے لئے ارباب اقتدار سے مثبت کردار ادا کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم پی اے عاصم کرد گیلو نے کہا کہ وہ چھلگری کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور وہ ان کے مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔اس موقع پر میر عاصم کرد گیلو نے امام بارگاہ کاظمیہ پہنچ کر سانحہ کے متاثرین کے لئے مغفرت کی دعا کی ۔
در ایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حلقہ این اے 267 میں ہونے والے انتخابات کو مکمل طور پر شفاف ہونا چاہئے، متنازعہ ڈپٹی کمشنر کی تعیناتی الیکشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن سے قبل متنازعہ شخصیت کی تعیناتی کے پیش نظر بلوچستان حکومت کو چاہئے کہ وہ غیر جانبدار افسران کی تعیناتی کو یقینی بنائے۔
در یں اثناء ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما سید ظفر عباس شمسی نے تنظیمی دورہ جات کا شیڈول جاری کردیا جس کے مطابق صوبائی سیکریٹری جنرل ، کابینہ کے ہمراہ ۲۰ مارچ کو صحبت پور ، ۲۱ کو مارچ کو نصیر آباد جبکہ ۲۲ مارچ کو جعفر آباد کا تنظیمی دورہ کریں گے۔