وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ملک عزیز پاکستان بشمول گلگت بلتستان دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑنے اور ان دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا قلع قمع کرنے کی غرض سے نیشنل ایکشن پلان کی حمایت کی تھی اور ساتھ ساتھ خبردار بھی کیا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان کو اپنے سیاسی حریفوں کو دیوار سے لگانے کیلئے ان قوانین کا غلط استعمال کریں گی۔اور آج وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات نے ہمارے خدشات کو سچ ثابت کردیا ہے۔آج پورے پاکستان میں ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے علماء کرام کو شیڈول فور میں ڈال دیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے دیگر رہنماوں کے ہمراہ گلگت پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

غلام عباس نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جناب شیخ نیئر عباس مصطفوی، شیخ مرزا علی ،دیدار علی سمیت درجنوں محب وطن شہریوں کو شیڈول فور میں ڈال کر نیشنل ایکشن پلان کو بے روح کردیا گیاہے اور صوبائی حکومت نے انتقامی کاروائیوں کے ذریعے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کیلئے بنائے جانیوالے قوانین کا مذاق اڑایا گیا۔ہمارے جید علماء کرام کو دہشت گردوں کی صف میں کھڑا کردیا گیا جو کہ وطن دشمنی کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مورخہ 20 مئی 2017 کو جناب شیخ نیئر عباس مصطفوی گرفتار کرکے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیااور اسی دن انہیں سب جیل گلگت منتقل کردیا گیا۔شیخ نیئر عباس مصطفوی جنہیں شوگر اور بلڈ پریشر کے امراض لاحق ہیں۔شوگر لیول کم کرنے کیلئے وہ انسولین کا استعمال کرتے ہیں ۔ سب جیل گلگت میں خرابی صحت کی وجہ سے انہیں 26 مئی 2017کوڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ڈاکٹرز کی کوششوں کے باوجود ان کا شوگر لیول کنٹرول نہیں ہوا اور مورخہ5 جون 2017 کو انہیں PIMS ہسپتال اسلام ریفر کردیا گیا مگر بد قسمتی سے تاحال حکومت انہیں علاج کی غرض سے اسلام آباد لیجانے سے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ جناب شیخ نیئر عباس مصطفوی کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں ۔

ان کامزید کہناتھا کہ مورخہ 21 جون 2017 کوڈپٹی کمشنر گلگت نے انسداد دہشت گردی عدالت گلگت کے نام اپنے مراسلہ نمبر JC-4 -3550-5/2017 کے تحت بحوالہ جیل قوانین 397 (Prisoners Rules Pakistan ) کی روشنی میں استدعا کی کہ میڈیکل گراؤنڈز کی بنیاد پر شیخ نیئر عباس کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔مگر بسیار کوششوں کے باوجوداب تک شیخ نیئر عباس کی رہائی ممکن نہ ہوسکی ہے اور نہ ہی سرکاری سطح پر انہیں علاج کی غرض سے اسلام آباد لیجانے کیلئے کوئی اقدامات اٹھائے گئے۔
اس وقت شیخ نیئرع عباس کی صحت انتہائی ناگفتہ بہ ہے اور ان کا شوگر لیول کنٹرول نہیں ہوپارہاہے اور اگر انہیں فوری طور پر علاج کی بہتر سہولتیں میسر نہ ہوئیں تو ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔لہٰذا آپ صحافی حضرات کی وساطت سے ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ انہیں بروقت علاج معالجے کی سہولت نہ دینے کی وجہ سے اللہ نہ کرے ان کی صحت کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔

آخر میں رہنماوں کا کہنا تھا کہ  سپریم اپیلیٹ کورٹ میں جناب جسٹس شہباز کی رحلت کے بعد ایک جج کی سیٹ خالی ہوئی ہے اور تاحال اس خالی نشست پر کوئی تقرری عمل میں نہیں لائی گئی ہے جس سے کئی کیسز زیر التوا ہیں اور اب سننے میں آیاہے کہ ایک ایسے شخص کیلئے حکومت کوشش کررہی ہے جسکے بارے میں سپریم اپیلیٹ بار اور ہائیکورٹ بار نے سنگین نوعیت کے الزامات لگاکر ریفرنس دائر کیا ہوا ہے جو کہ ہمیں کسی صورت قابل قبول نہیں ۔آپ دوستوں کے توسط سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میرٹ پر خالی نشست کو پر کیا جائے اورمقامی کسی اہل شخص کی تقرری عمل میں لائی جائے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی درخواست پر ادارہ نورحق کراچی میں ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ کا اہم اجلاس منعقد ہوا ، ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کےپولیٹیکل سیکریٹری علی حسین نقوی سمیت تمام مذہبی و دینی جماعتوں کے صوبائی رہنماوں کی شرکت۔ اس موقع پر علی حسین نقوی کاکہناتھا کہ سانحہ پارہ امریکہ اسرائیل بھارت اور دیگر ملک دشمن قوتوں کی جانب سے ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے۔ ہم سب ایک ہیں پاکستانی ہیں ملک میں فرقہ واریت کی کوئی فضاء نہیں۔ تکفیریت اور ملک دشمنوں کے خلاف ہم ایک تھے ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔امریکہ اور بھارت کی جانب سے جہاد کشمیر کو دھشت گردی قرار دینے کی مذمت کرتے ہیں۔ شہداء پاراچنار کے ورثاء کے زخموں پر مرہم رکھنے پر پاک افواج اور چیف آف آرمی اسٹاف کے اقدام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین ڈیرہ اسماعیل خان کے سینئر راہنماء سید اسد علی زیدی نے امام بارگاہ چاہ سید منور شاہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ایم ڈبلیو ایم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مظلومین پارا چنار کی داد رسی کرکے افواج پاکستان اور آرمی چیف نے قوم کو متحد کیا، افواج پاکستان نے بروقت کردار ادا کرکے قوم کو تقسیم کرنیوالے ملک دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا دیئے ہیں، ہم ان قابل ستائش اقدامات پر افواج پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، سیاسی و مذہبی جماعتوں، سول سوسائٹی اور میڈیا کے بھی شکر گزار ہیں کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا اور ان مظلومین سے اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اہم انتظامیہ کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے پُرامن آئینی قانونی احتجاجی مظاہروں اور علامتی دھرنوں میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں کامیابی و کامرانی سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو الیکشن سے پہلے اللہ نے ملت جعفریہ کے سامنے ایکسپوز کر دیا ہے، جن حکمرانوں میں انسانیت کی قدر و قیمت نہ ہو ان سے عدل و انصاف کی امید رکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ ملک میں جمہوریت نہیں بادشاہت ہے۔

سید اسد علی زیدی نے کہا کہ سانحہ پاراچنار کے بعد نواز شریف حق حکمرانی کھو چکے ہیں، آرمی چیف نے مظلومین کی دادرسی کرکے قوم کے دل جیت لئے، دہشتگردی کا خاتمہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک دہشتگردوں کے سہولت کار اقتدار میں ہیں۔ انہوں نے کہا نے کہا کہ پاراچنار میں گذشتہ دس سالوں سے خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، یہ ملک دشمن قوتیں پاکستان میں افراتفری اور مذہبی فسادات کی فضاء قائم کرنا چاہتی ہیں، ہمیں اس موقع پر بھرپور فہم و فراست سے کام لینا ہوگا، دشمن ہر محاذ پر ناکامی کے بعد اب ہمیں آپس میں لڑوانا چاہتا ہے، ہمیں دشمن کے ارادوں کو سمجھنا ہوگا اور ملک میں امن و امان اور محبت کو فروغ دینا ہوگا، تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کو پُرامن پاکستان مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دشمن کے مذموم عزائم کو کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دینگے، ہم پاکستان دشمن اور استعماری ایجنٹوں کو پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں بسنے والے تمام شیعہ و سنی آپس میں بھائی بھائی ہیں، پاکستان میں شیعہ و سنی اتحاد میں کوئی دو رائے نہیں، اس ملک میں بیرونی آقاؤں کی مداخلت کو ہم ہرگز گوارہ اور برداشت نہیں کریں گے کہ وہ ہمارے خون سے ہولی کھیلیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام و پاکستان کے دشمن ہمارے وطن عزیز کی سلامتی کو مسلسل چیلنج کر رہے ہیں، جس کو ہم نے اتحاد و وحدت اور حب الوطنی کے ذریعے ناکام بنانا ہے، ملت تشیع پاکستان زندہ باد کے علاوہ کوئی لفظ سوچ نہیں سکتی، ہم بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں، پاکستان کی بنیادوں میں ہمارے آباؤ اجداد کا پاک لہو شامل ہے، ہم نے پاکستان بنایا تھا اور ہم ہی اس کو بچائیں گے۔ اسد علی زیدی نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے پُر زورمطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پارا چنار اور ملک بھر میں ہونے والے دہشتگردی کے دلخراش واقعات میں ملوث دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کو گرفتارکرکے بے نقاب کریں اور ان تمام دہشتگردی کے واقعات کے مقدمات ملٹری کورٹ میں چلائے جائیں، تاکہ شہداء کے گھرانے جو انصاف کے منتظر ہیں، اُن کو انصاف مل سکیں۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے لاہور میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمانوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کا جواب بھارت کو دینا ہوگا، بھارت خطے میں انسانیت دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا ہے، کشمیری مسلمان جدوجہد آزادی میں تنہا نہیں پوری مسلم اُمہ کشمیری مظلومین کیساتھ ہیں، شہید برہان وانی کی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرکے بتا دینگے کہ جدوجہد آزادی کشمیر میں بہنے والے پاکیزہ لہو کو حریت پرست قوم فراموش نہیں ہونے دینگے، دشمن ہمیں تقسیم کرکے آزادی کشمیر اور پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں ہیں، پاراچنار کے غیور عوام نے دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیئے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں بسنے والے تمام مکاتب فکر اور ہمارے اقلیتی برادری متحد ہیں، اختلافات اور فرقہ واریت کو ہوا دینے والے اسلام اور پاکستان کے دشمن اور استعماری قوتوں کے ایجنٹ ہیں، ان ملک دشمنوں کو باہمی وحدت سے بے نقاب کرنا ہوگا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سول حکومت کی کارکردگی سوالیہ نشان بنا ہوا ہے، حکمران ملکی سالمیت سے زیادہ اپنی کرسی بچانے کی کوشش میں ہیں، پاناما ایشو کو متنازعہ بنانے والے دراصل کرپشن کیخلاف عدلیہ اور جے آئی ٹی کی تحقیقات کو متنازعہ بنا کر اپنے جرائم چھپانا چاہتے ہیں، پاکستان قوم بیدار ہیں، ملک سے کرپشن کے ناسور کے خاتمے کیلئے ہر قسم کے قربانی دینگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور مشرق وسطیٰ کے پراکسی وار سے دور رہے، ہمیں اپنے ملک کی سلامتی سب سے زیادہ عزیز ہیں، ذاتی احسانات کے عوض ملکی سلامتی کو داوُ پر لگانے سے حکمران باز رہے، ہم افغان جہاد کے قرض چکا رہے ہیں، ایسے میں مزید کسی دلدل میں ملک کو لے جانا کہاں کی دانشمندی ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے کہا ہے کہ پاراچنار پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہے جسے دہشتگردی کا سامنا ہے، پاراچنار کمزور ہوگا تو پاکستان میں داعش کے داخلے کو نہیں روکا جا سکے گا، پاکستان کو دہشتگردی کی دلدل میں پھنسایا گیا ہے، ملک میں فرقہ واریت کا جڑ سے خاتمہ ناگزیر ہے اور اس کے لئے ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا ہوگا، دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، اندرونی مسائل کے حل کیلئے فوج کو نہیں بلکہ حکومت اور سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنا چاہیئے، عوام پاکستان کو شام، عراق، لیبیا نہیں بننے دینگے، وفاقی حکمران اگر دہشت گردی کی روک تھام نہیں کرسکتے تو مستعفی ہوجائیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام ”فرقہ واریت پاکستان کے لئے زہر قاتل“ کے عنوان پر کیتھولک گارڈن سولجر بازار میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ حسن ظفر نقوی، علی حسین نقوی، پاک سر زمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون، وسیم آفتاب، تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی، ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی قمر عباس، پیپلز پارٹی کے رہنما حبیب الدین جنیدی، جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر اسد اللہ بھٹو، جمعیت علماءاسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری محمد اسلم غوری، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما قاضی احمد نورانی، عوامی تحریک کے محمد اکرم مجاہد، آل پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین مطلوب اعوان قادری، پاکستان فلاح پارٹی کے رہنما ڈاکٹر خالد اقبال و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دنیا کی طاقت ایشیا کی طرف منتقل ہو رہی ہے، جو امریکا اور اسکے حواریوں کیلئے ناقابل برداشت ہے، امریکا اور برطانیہ سازشیں کرکے پاکستان سمیت ایشیا کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں، دہشت گردی نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے، تکفیری ٹولے نے شیعہ، اہلسنت اور غیر مسلموں کو بھی نشانہ بنایا ہے، استحکام پاکستان اور تکفیریت کے خاتمے کیلئے سیاسی، مذہبی، عوامی حلقوں کو متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہے، جسے داعش، لشکر جھنگوی کی دہشتگردی کا سامنا ہے، پاراچنار کمزور ہوگا تو پاکستان میں داعش کے داخلے کو نہیں روکا جا سکے گا، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان میں مضبوط مرکزی حکومت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد و اقبال کے پاکستان کا حصول تمام سیاسی و مذہبی و عوامی اکائیوں کا مقصد ہونا چاہیئے، ضیاءالحق کی سوچ نے ہم سے قائد و اقبال کے پاکستان کو چھین لیا ہے، تمام شہداء کسی مسلک و مکتب کے نہیں بلکہ پاکستان کے شہداء ہیں۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان میں اسی ہزار جانوں اور اربوں ڈالرز کا نقصان ہو چکا ہے، فرقہ واریت پاکستان کیلئے زہر قاتل ہے اور اس سازش کو ہمیشہ باہمی اتحاد کام بنائیں گے اور پاکستان کے دفاع پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں مل جل کر پاکستان کی بقاء، سالمیت و استحکام کو بچانا ہے، پاکستان کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں دہشت گردی کے خلاف ایک پیج پر ہیں، سانحہ پاراچنار کے بعد ملک کے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام اور تمام سیاسی و مذہبی رہنماوں نے اتحاد و وحدت کے ذریعے ملک بھر میں امن کی فضا کو برقرار رکھا۔

پی ایس پی رہنما رضا ہارون نے کہا کہ فرقہ واریت کی سازش ناکام بنانے کیلئے ہمیں پیغمبر آخر، اہلبیت، خلفاء راشدین کے کردار کو سامنے رکھنا اور ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فرقہ واریت کی سازش کو سمجھنے کیلئے ہمیں عالم اسلام کے خلاف عالمی گریٹ گیم کو سمجھنے کی ضرورت ہے، تمام شہریوں کو برابر ی کی بنیاد پر حقوق حاصل ہیں لیکن وزیراعظم کا پاراچنار نہ جانا عوام میں منفی تاثر پیدا کرنے کا باعث بنا ہے، ریاست عوام کے جان و مال، عزت و آبرو کی حفاظت کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ فرقہ واریت کی سازشوں کو ناکام بنانا ملکی بقاء و سالمیت کے لئے ناگزیر ہے، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیئے، اس زہر قاتل کا خاتمہ حکومت اور سیاسی جماعتوں کی اولین ذمہ داری ہے، اندرونی مسائل کے حل کیلئے فوج کو نہیں بلکہ حکومت اور سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنا چاہیئے۔ ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی قمر عباس نے کہا کہ فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی و مذہبی اکائیوں کو عملی میدان میں نکلنا ہوگا، ہمیں دوسروں کے عقائد کو چھیڑنے سے اجتناب کرنا چاہیئے، پاکستان کی عوام متحد ہے، بیرونی ایماء پر چند مقامی ایجنٹ فرقہ واریت پھیلانے کی سازش میں ملوث ہیں لیکن پاکستانی باشعور عوام ملک کو شام، عراق، لیبیا نہیں بننے دینگے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما حبیب الدین جنیدی نے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب و مکاتب فکر کے شہریوں کو برابر کے حقوق و آزادی حاصل ہے، آج پاکستان کے خلاف عالمی سازش کی جا رہی ہے، لیکن ہمارے مقامی لوگ کیوں اس سازش کا حصہ بن رہے ہیں، وفاقی حکمران اگر دہشت گردی کی روک تھام نہیں سکتے تو مستعفی ہوجائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک ترقی پسند قوم ہیں، ہمیں ایک قوم بننا ہوگا، ہمیں ثابت قدم ہوکر پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرنا ہوگا، فرقہ واریت پھیلانے میں ملوث عالمی سامراج کے مقامی ایجنٹوں کو ناکام بنانا اور انہیں تنہا کرکے فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں پاکستان میں فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خلاف ہیں، لیکن انہیں آگے بڑھ کر عملی کردار ادا کرنا ہوگا، پاراچنار کا سانحہ ہو یا کوئٹہ یا کراچی میں، سب سے اظہار یکجہتی کرنا تمام پاکستان کے شہریوں کی ذمہ داری ہے، تاکہ ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی امریکی، اسرائیلی، بھارتی سازش کو یکسر ناکام بنایا جا سکے، دشمن کی سازشوں کو اتحاد و وحدت کے ذریعے ہی ناکام بنایا جا سکتا ہے۔

جے یو آئی کے رہنما اسلم غوری نے کہا کہ ملک بھر میں سنی شیعہ مسلمانوں کا اتحاد مثالی ہے، فرقہ واریت کے خلاف اے پی سی بلانا قابل تحسین ہے، جے یو آئی ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے۔ جے یو پی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ پہلے پاکستان کو دہشت گردی کی دلدل میں پھنسایا گیا، مدارس کے نام پر دہشت گردی کے تربیتی مراکز قائم کئے گئے اور اب امریکی مفاد کی جنگ میں پھر جھونکنے کی کو شش کی جارہی ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے، تمام سیاسی و مذہبی رہنماوں کو پاراچنار کا دورہ کرنا چاہیئے۔ پاکستان عوامی تحریک کے محمد اکرم نے کہا کہ پاکستان نا صرف پاکستان کیلئے بلکہ تمام عالم اسلام کیلئے زہر قاتل ہے، پاکستان میں خوارج دہشت گردوں کی ناپاک سازش کو ملک کے اندر تمام اکائیاں مل جل کر ہی ناکام بنا سکتی ہیں۔ آل پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین مطلوب اعوان قادری نے کہا کہ آج پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے، جسے تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اور عوام اتحاد و وحدت کے ذریعے ہی ناکام بنا سکتے ہیں۔ اے پی سی میں علامہ باقر عباس زیدی، علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور، علامہ احسان دانش، علامہ مبشر حسن، میثم عابدی سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے۔

وحدت نیوز(کراچی) ضیا ءالحق کی ملک دشمن پالیسیوں نے ہم سے قائد اعظم کا پاکستان چھین لیا ہے۔ہمیں وہ پاکستان واپس چاہیے جس کے لیے قائد اعظم نے جدوجہد کی۔اس ملک کو انتہا پسندوں کی جاگیر نہیں بننے دیا جائے گا۔دہشت گردی کا نشانہ بننے والے کسی مسلک کے شہید نہیں بلکہ پاکستانی شہدا ء ہیں۔یہ وطن کے بیٹے ہیں۔ملک دشمن عناصر وطن کے بیٹوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ہمارے ریاستی ادارے بالخصوص سیاسی حکومتیں ناکام ہو چکی ہیں۔پورے ملک میں احتجاج گزشتہ نو دنوں تک جاری رہا لیکن سیاسی حکومت نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور پارا چنار نہ گئی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حالات کی سنگینی کے پیش نظر خود پارا چنار کا دورہ کیا اور الحمد اللہ حفاظتی حوالے سے تمام امور طے ہو گئے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کراچی پریس کلب میں دیگر رہنماوں کے ہمراہ کراچی پریس نیوزکانفرنس سے خطاب میں کیا ۔

انہوں نے کہا پاراچنار کے لوگ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ان کو دیکھتے ہوئے ہم نے بھی ملک بھر میں دھرنے ختم کر دیے ہیں۔وطن عزیز میں شیعہ سنی اتحاد مثالی ہے۔شیعہ سنی مکاتب فکر کے علما ء و مشائخ قومی سلامتی کے امور میں ہم خیال اور یکجا ہیں۔وحدت و اخوت کے اس عملی مظاہرے سے دشمن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان میں شیعہ سنی مسالک میں مذہبی منافرت پیدا کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ہم کوئٹہ و کراچی میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور سانحہ احمد پور شرقیہ کے لواحقین سے بھی اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ پاکستان کی سرزمین پر پیدا ہونے والا ہر فرد بلاتخصیص مذہب و مسلک ہمارا پاکستانی بھائی ہے۔پاکستان کی سرزمین پر امریکہ اور اسرائیل اپنے آلہ کاروں پر بھرپور سرمایہ کاری کر کے بھی نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔پاکستان کو مسلکی ریاست بنانے کی مذموم کوششیں شیعہ سنی اتحاد کی بدولت اپنی موت آپ مر رہی ہیں۔اب امریکہ اور ملک دشمن قوتیں پاکستان میں داعش کو منتقل کر کے ملک کو انتشار کا شکار بنانا چاہتی ہیں۔ہم ملک دشمن عناصر کو کسی بھی ناپاک مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔41ممالک کے اتحاد کو سنی الائنس کا نام دیا جا رہا ہے حالانکہ متعدد سنی ممالک اس میں شامل نہیں۔دراصل ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں بننے والا یہ اتحاد اسرائیل کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔حکومت کو اس الائنس کا حصہ نہیں بننے دیا جائے۔جنرل راحیل کے جانے سے پاکستان کے قومی مفاد کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  مجلس وحدت مسلمین نے اتنے ظلم و ستم کے باوجود ہمیشہ پرتشدد اور انتشار کی سیاست کی حوصلہ شکنی کی ہے۔اس جماعت نے اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی راہ اختیار کی۔پاکستان کی دوسری بڑی اکثریت اہل تشیع ہیں۔ جب کسی ملک کی اکثریت کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جاتی ہے تو معاملات بگڑتے ہیں۔ہم آپ کے شکر گذر ہیں کہ پیمرا کی طرف سے دباوہونے کے باوجود میڈیا نے پارا چنار کے حوالے سے شاندار صحافتی کردار ادا کیا ہے اس کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک میں پارا چنار کے حق میں مظاہرے کرنے والوں،این جی اوز، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماو?ں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں تحسین کا مستحق قرار دیتے ہیں۔اس موقع سید علی حسین نقوی میثم عابدی،،مولانا صادق جعفری،مولانا غلام عباس،مولانا فدا حسین ،شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما صغیر عابدرضوی ،حسن رضا سہیل،پیام ولایت فاؤنڈیشن کے رہنما،اسلم علی، و دیگر موجود تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree