وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے اعلان پر اپنے فوری درعمل کا اظہارکرتے ہوئے  میڈیا کو جاری اعلامیہ میں کہاہے کہ  ڈونلڈ ٹرمپ کی بیت المقدس کو اسرائیلی دارالخلافہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں،بیت المقدس کو دارلحکومت قرار دینا ٹرمپ کے صہیونی عزائم کی تکمیل ہے،انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا بیت المقدس کو غاصب اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے القدس شریف کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے بیان کی اقوام عالم نے بھرپور مذمت کی ہے، قبلہ اول بیت المقدس کے خلاف اس صہیونی سازش کی مذمت کرتے ہیں،انہوں نےکہاکہ جمعہ کو امریکہ و غاصب ریاست اسرائیل کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

’’القدس‘‘ہمارا ہے

وحدت نیوز(آرٹیکل) ’’یہ ایک اتحادی کو تسلیم کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں،میں امریکی سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کے احکامات دیتا ہوں یہ اقدام امریکہ کے بہترین مفاد اور اسرائیل اور فلسطین کے درمیان قیامِ امن کے لیے ضروری تھا،یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ بہت عرصے پہلے ہو جانا چاہیے تھا‘‘

ان الفاظ کے ساتھ امریکی صدر ٹرمپ نے یک طرفہ طور پر اعلان کردیا کہ وہ یروشلم یعنی قدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردے رہا ہے ۔

دوسری جانب اس اعلان کے بعد غاصب ریاست اسرائیل کی جانب سے کہا گیا کہ’’ آج صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان نے ہمارے لیے یہ ایک تاریخی دن بنا دیا ہے،دنیا کے ہر کونے میں ہمارے لوگ یروشلم واپس آنے کے لیے بے تاب ہیں۔

یہ ایک تاریخی دن ہے۔ یروشلم اسرائیل کا دارالحکومت 70 سے ہے۔ یروشلم ہماری امیدوں، خوابوں اور دعاؤں کا مرکز رہا ہے۔ یروشلم یہودیوں کا تین ہزار سال سے دارالحکومت رہا ہے۔ یہاں پر ہماری عبادگاہیں رہی ہیں، ہمارے بادشاہوں نے حکمرانی کی ہے اور ہمارے پیغمبروں نے تبلیغ کی ہے۔

عالمی اور علاقائی سطح پر ٹرمپ کے اس اعلان پر شدید تنقید جاری ہے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنر ل سے لیکر یورہی یونین تک سب کاکہنا ہے کہ یہ ایک غیر ذمہ دار اور یکطرفہ فیصلہ ہے جسے کوئی تسلیم نہیں کرتا ۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ٹرمپ کا اعلان بین الااقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں کے خلاف ہے۔

لیکن اہم ترین سوال یہ ہے کہ کیا ٹرمپ اپنے اس اعلان کو عملی شکل دے پائے گا ؟
اس اعلان سے قبل ٹرمپ نے عر ب ممالک خاص کر سعودی عرب سے اربوں ڈالر حاصل کئے تھے جبکہ اسرائیل اور سعودی عرب میں تعلقات میں کے لئے بیگ ڈور روابط کی باتیں زیر گردش ہونے کے ساتھ ساتھ ذمہ داروں کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ بھی دیکھائی دیتا ہے ،مشرق وسطی میں داعش کا پیدا کردہ بحران نسبی طور پر تھم چکا ہےلیکن شام اور یمن میں سیاسی بحران جاری ہے اور یمن کا مسئلہ پہلے سے زیادہ گرم دیکھائی دیتا ہے کہا جاسکتا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ عرب بہت سے عرب حکمرانوں کے لئے بنیادی مسئلہ نہیں رہا ہےاور نہ ہی وہ اسرائیل کو اپنا دشمن ملک سمجھنے کے قائل ہیں گرچہ ان ممالک کی عوام کے دلوں میں اب بھی یہ مسئلہ ایک بنیادی اور سلگتا مسئلہ ہے ۔

ترکی میں اردگان کے لئے فلسطین کا مسئلہ انتخابی مہم کو گرمانے کے لئے ایک بہترین ایشو تو ضرور ہے لیکن وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے مکمل خاتمے کے نقصانات کو سہنے کے لئے تیار نظر نہیں آتا ،ترکی نے اب تک اس مسئلے میں صرف سخت لہجہ اور گرم بیانات دینے تک اکتفا کیاہے لیکن کیا اردگان ٹرمپ کے اعلان کے بعد اسرائیل کے ساتھ اپنے روابط ختم کرنے کا اعلان کرے گا ؟

عرب تجزیہ کاروں کا ایک گروہ سمجھتا ہے کہ ٹرمپ کا اعلان فلسطین اور قبلہ اول کے مسئلے کی جانب توجہ کو بڑھائے گا بعض کا خیال ہے کہ یہ اعلان ایک زلزلے کی ماند ہوگا جو مسلم امہ اور عرب ممالک کو ہلا کر رکھ دے گا ۔

ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ ٹرمپ نے اس اعلان سے پہلے مشرق وسطی میں اپنے عرب دوستوں کو پہلے سے ہی آگاہ کیا ہواہے یہاں تک ٹرمپ کا یہودی داماد گھنٹوں عرب بادشاہوںکو اس موضوع پر ڈکٹیشن دے چکا ہے ایسے میں سوائے سخت لہجے کے بیانات ،اجتماعات اورمذمتوں کے علاوہ ہم کسی بھی فائدہ مند چیز کی توقع نہیں کرسکتے ہیں ۔
ٹرمپ کے اعلان کے بعد اس بات کا خطرہ پایا جاتا ہے کہ بہت سے مسلم ممالک میں ان شدت پسندگرہوںجیسے القاعدہ اور داعش ۔۔۔ کے لئے گنجائش پیدا ہوگی جو اپنے خاص ایجنڈے رکھتے ہیں جنہوں نے کبھی بھی فلسطین کے مسئلے کو لیکر کسی قسم کا سنجیدہ اقدام نہیں کیا جو صرف اپنے مخصوص ایجنڈوں کے لئے ایسے مواقع کی تلاش میں ہوتے ہیں ۔

اس صورتحال میں صرف یہ فلسطینی عوام ہی ہوسکتے ہیں جو اس مسئلے میں بنیادی کردار ادا کرسکتے ہیں اور شائد دنیا ایک نئے اور وسیع انتفاضے کا انتظار کررہی ہے جو مسلم امہ اور خوابیدہ عربوں کو جگائے۔

تحریر۔۔۔۔حسین عابد

وحدت نیوز(قم المقدس) ولادت باسعادت رسول اکرم ﷺ اور امام جعفری صادق ؑ کی مبارک ساعتوں میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم القدس کے نئے سیکرٹری جنرل کا اعلان کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے شعبہ امور خارجہ کے مسئول حجۃ الاسلام ڈاکٹر شفقت شیرازی نے مختلف شعبہ جات کے مسئولین پر مشتمل  ایک گیارہ رکنی آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دی ۔اس کمیٹی  نے   شعبہ قم کے دفتر میں باہمی مشورت اور انتخابات کے بعد  حجۃ الاسلام آقای شیخ محمد موسی حسینی کو نیا سیکرٹری جنرل منتخب کیا۔  

آرگنائزنگ کمیٹی مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم مقدس میں سیکرٹری تنظیم سازی  جناب شیخ عادل علوی ، سیکرٹری تعلیم وتربیت جناب شیخ جری حیدر، سیکرٹری امور مالیات جناب شیخ عابد فائزی  ، سیکرٹری سیاسیات جناب شیخ محمد علی فضل،سیکرٹری نشرواشاعت جناب شیخ زوار حسین،سیکرٹری امور دفتر جناب شیخ حسن فاطمی، سیکرٹری امور میڈیا جناب شیخ نظر عباس،سیکرٹری روابط عمومی  جناب سید حسین اصغر،سیکرٹری امور طلاب جناب شیخ شاہد حسین،سیکرٹری امور فرھنگی جناب شیخ محمد جان حیدری شامل ہیں۔

سیکرٹری جنرل کے انتخاب کے بعد ایم ڈبلیو ایم کے شعبہ امورخارجہ کے مسئول  حجۃ الاسلام ڈاکٹر شفقت شیرازی نے نومنتخب سیکرٹری جنرل اور آرگنائزنگ کمیٹی  کے ممبران سے حلف بھی لیا۔ حلف برداری کے بعد  نومنتخب سیکرٹری جنرل نے حاضرین سے مختصر خطاب کیا جس میں انہوں نے دینِ اسلام کی نشرو اشاعت ، تبلیغ  اور  درست تبیین کے لئے ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم کے پلیٹ فارم سے بھرپور  جدوجہد کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

وحدت نیوز( تہران) ڈاکٹر سید ابن حسن مجلس وحدت مسلمین  شعبہ تہران کے سیکریٹری جنرل نامزدکردیئے گئے ہیں،شعبہ امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے جاری  بیان کے مطابق ایک عرصے سے یہ ضرورت محسوس کی جا رہی تھی کہ تہران میں پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد رہتی ہے اس لئے ان سے روابط قائم کرنے اور انہیں مجلس وحدت مسلمین سے مربوط کرنے کے لئے شعبہ قائم کیا جائے،مرکزی سیکرٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے اس ضرورت کے پیش نظر اصولی طور پر فیصلہ کرتے ہوئے سینئر تنظیمی برادر ڈاکٹر سید ابن حسن کو مجلس وحدت مسلمین شعبہ تہران کی سیکریٹری جنرل شپ اور نمائندگی کے فرائض سونپ دئیے ہیں،  برادر سید ابن حسن اس وقت تہران یونیورسٹی سے شعبہ قانون میں ڈاکٹریٹ کر رہے ہیں اور ایک تجربہ کار ، فعال ،مخلص وبابصیرت اور متدین شخصیت ہیں ،امید کی جاتی ہے کہ وہ اس ذمہ داری کو بطور احسن انجام دیں گے۔

وحدت نیوز(لاڑکانہ)  مجلس وحدت مسلمین سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے ضلع لاڑکانہ کے مختلف یونٹس کا تنظیمی دورہ کیا، اس موقع پر ضلعی سیکریٹری جنرل مولانا محمد علی شر، تحصیل کے رہنما استعانت علی و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر انہوں نے رتو دیرو میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔                                 
                     
اس موقع خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ نائیجریا میں جاری مظالم پر ہمیں تشویش ہے، بے گناہ معصوم شیعیان علی ؑ کا قتل عام ، نائیجرین حکمرانوں کا ناقابل معافی جرم ہے۔ عدالتی احکامات کے باوجود بزرگ رہنماء علامہ شیخ محمد ابراہیم زکزاکی کو قید رکھنا، نائیجیرین حکومت کے مجرمانہ کردار کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیجیریا سے بحرین تک آل سعود کے ہاتھ معصوم انسانوں کے خون سے رنگین ہیں۔ بیت المقدس قبلہ اول اور فلسطین سے غداری کا بدنما داغ بھی آل سعود کے سیاہ کارناموں میں شامل ہے۔  
                  
انہوں نے کہا کہ جبر و تشدد کے ذریعے اہل حق کو نہیں جھکایا جاسکتا، جبر اور لاقانونیت کے خلاف سید ناصر عباس شیرازی کی استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین نے مخلصانہ جدوجہد کے ذریعے پاکستان میں قوم و ملت کو عزت و سربلند ی  کا رستہ دکھایا۔ فکر شہید عارف الحسینی  ؒ  ملت کی سربلندی کی ضامن ہے۔ مجلس وحدت ، شہید قائد ؒکے فکر و فلسفہ کے پیروکاروں کی جماعت ہے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ کی بازیابی کی خوشی میں ایم ڈبلیوایم پنجاب کے صوبائی سیکریٹری روابط رائے ناصرعلی کی جانب سے رائے ہاوس مانگا منڈی میں پر تکلف عشائیہ دیا گیا، عشائیے میں مجلس وحدت مسلمین کے  مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی،مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسدعباس نقوی،مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان انصر مہدی ، صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ مبارک موسوی،علامہ محمداقبال کامرانی بمعہ صوبائی کابینہ پنجاب ، ضلع لاہور ،  قصور ،سرگودھااور گجرانوالہ کے معززین ملت جعفریہ نے شرکت کی،رائے ہاوس مانگا منڈی پہنچنے پر برادر سید ناصر شیرازی کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔عشائیے کی تقریب سے علامہ سید احمد اقبال رضوی، سید ناصرعباس شیرازی ، علامہ مبارک علی موسوی سمیت دیگر رہنماوں نے خطاب بھی کیا، ناصرشیرازی نے اپنے اعزاز میں شاندار تقریب کے انعقاد پر میزبان رائے ناصرعلی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree