وحدت نیوز(ٹنڈو محمد خان) مجلس وحدت مسلمین کیجانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے اور امریکی سفارتخانہ بنانے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرے سے مولانہ امیرحسین رحمانی،اشرف خاصخیلی،سجاد ڈومکی اور فیاض نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امت مسلمہ کے مسلسل جذبات مجروح کررہا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کیجانب سے قبلہ اول بیت المقدس کو اسرائیلی دارالخلافہ قرار دینے اور امریکی سفارتخانہ بنانے کی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے امت مسلمہ کے قلب پر حملہ کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل امت مسلمہ کے مقدسات کی  توہین اور اسلام مخالف بیانات دیتارہا ہے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت ہرگز نہیں بننے دیا جائیگا۔مسئلہ فلسطین اسلام کامسئلہ ہے تمام امت اسلامی کو متحد ہوکر ڈونلڈ ٹرمپ کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے متعصبانہ رویئے سے اسلام دشمن پالیسی واضع ہو چکی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلام کے وقار پرحملہ کیا ہے جس پر ہم ہرگز خاموش نہیں رہینگے۔مظاہرے کے آخر میں مظاہرین نے امریکا اور اسرائیل سے نفرت کا اظھار کرتے ہو امریکا و اسرائیل کے جھنڈے نذر آتش کئے گئے۔

وحدت نیوز(بھلوال) امریکی صدر  ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قبلہ اول بیت المقدس کو غاصب اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے خلاف قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے حکم پر ملک گیر  یوم مردہ باد امریکہ واسرائیل کےحوالے سےبھلوال ضلع سرگودھا میں مرکزی مسجدوامام بارگاہ سے مردہ باد امریکہ و اسرائیل احتجاجی ریلی مجلس وحدت مسلمین بھلوال اور آئی ایس او بھلوال کی جانب سے نکالی گئی جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان  راجہ امجد علی نے کی مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل تحصیل بھلوال آغا سید مقصود حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے اس اشتعال انگیز اقدام سے تمام مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے اس مشکل میں ساری مسلم امہ مظلوم فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ریلی میں مومنین کے ساتھ ساتھ اہلسنت کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔

وحدت نیوز( آرٹیکل) چاپلوسی کی بھی حد ہوتی ہے، جب کوئی حد سے زیادہ بگڑ جائے تو ہر عقلمند اُسے روکنے کی کوشش کرتا ہے لیکن چاپلوس  ہروقت صرف واہ واہ کرتا ہوا نظر آتا ہے۔

چاپلوسوں کی واہ واہ جب  شروع ہوتی ہے تو پھر کہیں ختم نہیں ہوتی۔ ہمارے حکمران بھی اور نام نہاد مفکرین و دانشمند بھی اپنے مفادات کے لئے اپنے آقاوں کی خوشامد اور چاپلوسی کے لئے واہ واہ  میں ہمہ تن مصروف رہتے ہیں۔

صرف ہم پر ہی کیا بس، آپ دنیائے اسلام کا مرکز کہلانے والے سعودی عرب کو ہی لے لیں،  مئی ۲۰۱۷ میں ریاض میں  عالم اسلام کی عظیم کانفرنس منعقد ہوئی، اس کانفرنس میں ۵۵ اسلامی ممالک کے سربراہوں نے شرکت کی۔

اس کانفرنس میں ٹرمپ کی آمد پر جو جشن منایا گیا اور جو بھنگڑے ڈالے گئے وہ اپنی مثال آپ ہیں، لیکن شاباش دیجئے آپ اُن چاپلوسوں کو جنہوں نے اس کانفرنس میں ٹرمپ کی شمولیت، اس کے خطاب اور اس کے چاپلوسانہ  استقبال پر بحیثیت مسلمان کوئی اعتراض کرنے کے بجائے سعودی بادشاہوں کے دفاع اور اُن کی چاپلوسی میں زمین و  آسمان کے قلابے ملا دئیے۔ یعنی چاپلوسی در چاپلوسی کا ریکارڈ قائم کیا گیا۔

بعض نے تو یہانتک کہہ دیا کہ حضرت شاہ سلمان اس کانفرنس میں حضرت ٹرمپ کو سنتیں سکھا رہے تھے۔ خیر مسٹر ٹرمپ نے شاہ سلمان سے سنتیں سیکھنے  کے ساتھ ساتھ جو بھاری بھرکم ہدایا وصول کئے وہ بھی  اہلِ شعور سے مخفی نہیں ہیں۔

اگر اس روز چاپلوس حضرات چاپلوسی کے بجائے غلط کو غلط کہہ دیتے تو آج مسٹر ٹرمپ کومقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی جرات نہ ہوتی۔

اس موقع پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو نے امریکی صدرکے فیصلے کوتاریخی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اب  کسی بھی امن معاہد ے میں مقبوضہ بیت المقدس بطوراسرائیلی دارالحکومت شامل ہوگا۔

یہ اسرائیل بھی وہی ہے اور امریکہ بھی وہی ہے، ریاض کانفرنس میں خطاب کرنے کے بعد ٹرمپ نے اسرائیل کا دورہ ہی تو کیا تھا، یعنی امریکہ، سعودی عرب ، اسرائیل  اور ان کے چاپلوس ۔ یہ ایک ایسا مربع ہے جس کے اندر عالمِ اسلام کے خلاف سازشوں کاہر مربّہ تیار ہوتا ہے۔

گزشتہ روز ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے کہاہے کہ اسرائیلی دارالحکومت کی منتقلی کے فیصلے پر عملدرآمدکو یقینی بنایاجائےگا۔

اگر کہیں پر سعودی عرب کی امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ملی بھگت پر بات کی بھی جاتی ہے تو چاپلوس حضرات اسے سرزمینِ حرم سے دشمنی قرار دے دیتے ہیں ، یعنی چاپلوسوں کے نزدیک سرزمینِ قدس، سرزمینِ حرم نہیں ہے اور قدس کی اسلام میں کوئی اہمیت نہیں ہے اور نہ ہی ان کے نزدیک فلسطینی مسلمان ہیں۔

چاپلوس صرف اور صرف آلِ سعود کے خادم ہیں ، انہیں قدس اور فلسطین کی آزادی سے کوئی غرض نہیں۔ ان چاپلوسوں نے طالبان اور داعش بن کر پاکستان سمیت دنیا بھر میں جتنی تباہی مچاہی ہے اگر یہ اتنی جدوجہد اسرائیل کے خلاف کرتے تو یقیناً اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ چکا ہوتا۔

لیکن چونکہ ان کا ہدف ہی پاکستان و عراق و شام سمیت تمام اسلامی ممالک کی قومی فوج، عوامی مراکز اور ملکی سلامتی کو نشانہ بنانا تھا ، اس لئے انہوں نے نہتے لوگوں کے گلے تو کاٹے، عوامی مراکز پر خود کش حملے تو کئے لیکن  کبھی اسرائیل کی طرف میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھا۔پاکستان میں ٓرمی پبلک سکول پشاور سے لے کر شام کے شہر حلب اور عراق کے موصل میں ہر طرف ان کی وحشت و بربریت کی داستانیں رقم ہیں لیکن  حکومت اسرائیل کے لئے ان کے سینے  میں فقط پیار ہی پیار موجزن ہے۔

انہیں آرمی پبلک سکول کے ننھے منے بچے تو مشرک نظر آتے ہیں لیکن ٹرمپ مشرک نہیں نظر آتا ، یہ کسی دوسرے فرقے کے مسلمان کی تقریر سن لیں تو ان کے نکاح ٹوٹ جاتے ہیں لیکن ٹرمپ کےارشادات عالیہ سننے سے ان کے نکاح نہیں ٹوٹتے، یہ ریاض کانفرنس میں ایران کے خلاف تقریریں تو کر سکتے ہیں اور ایک بڑی فوج تو تیار کر سکتے ہیں لیکن فلسطین کی آزادی کے لئے ریاض میں اسلامی  افواج کے سربراہوں کی ایک کانفرنس نہیں بلا سکتے۔

یاد رکھئے !بات ممالک اور مسالک کی نہیں ہے،  بات، جذبہ ایمانی ، غیرت دینی  حق اور باطل کی ہے۔

کیا اس دنیا میں اسرائیل سے بڑھ کر بھی کوئی دہشت گرد ہ! اگر نہیں تو پھر کہاں ہے وہ بین الاقوامی سعودی فوجی اتحاد اور کیوں اس عالمی سعودی آرمی کو سانپ سونگھ گیا ہے!!!

یقین جانیے اور لکھ کر رکھ لیجئے کہ دینا چاہے اِدھر سے اُدھر ہوجائے ، طالبان اور داعش کی طرح یہ فوجی سعودی اتحاد بھی، کبھی بھی اسرائیل کے خلاف ایک گولی تک نہیں چلائے گا۔

جی ہاں بالکل ایک گولی تک نہیں چلائے گا چونکہ جب ملتوں سے غیرت اور حق پرستی ختم ہو جاتی ہے تو زبانیں حق گوئی کے بجائے خوشامد کے لئے اور تلواریں دشمنوں کے خلاف چلنے کے بجائے رقص کے لئے استعمال ہونے لگتی ہیں۔

آخر میں قارئین سے معذرت خواہ ہوں کہ بقولِ شاعر

اپنے بھی خفا مجھ سے ہیں ، بیگانے بھی ناخوش

 میں زہر ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند


تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(قم) ٹرمپ کے بیانات پر کوئی بھی باضمیر انسان خاموش نہیں رہ سکتا، اگر مسلمان متحد ہوتے اور عرب ریاستیں اپنی زمہ داریوں کو ادا کرتیں تو فلسطین کا مسئلہ بہت پہلے حل ہو جاتا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری جنرل محمد موسی حسینی نے اپنے ایک تنظیمی بیان میں کیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم قم کے دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز میں انہوں نے کہا ہے کہ اگر ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف تمام مسلمان متحد ہو کر رد عمل دکھائیں اور غاصب صیہونیوں کے تمام تر اقدامات کا بروقت اور ٹھوس جواب دیں تو بیت المقدس کو آج بھی  آزاد کروایا جا سکتا ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) امت مسلمہ قبلہ اول کے دفاع کیلئے متحد ہوجائے اور امریکہ اور اسرائیل کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادے،امریکہ اور اسرائیل کا متعصبانہ رویہ عالمی امن کیلئے خطرہ بن چکا ہے ۔بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے سے مسلم امہ کو سخت تشویش لاحق ہوگئی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر نماز جمعہ کے بعدامریکہ و اسرائیل کے خلاف بیت المقدس (یروشلم )کو دارلحکومت تسلیم کرنے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔بے نظیر ریسٹ ہائوس چو ک پر امریکہ و اسرائیل کے خلاف ذبر دست نعرہ بازی کی گئی ۔

 اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں حاجی رضوان علی، شیخ عاشق حسین،سید یعسوب الدین اور علی حیدر نے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے اقتدار سنبھالتے ہی مسلمانوں کے خلاف اقدامات اٹھارہے ہیں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت قرار دینا مسلمانوں کے خلاف بہت بڑی سازش ہے جس کی وجہ سے مسلم امہ کے جذبات ابھارے جارہے ہیں اور صیہونی طاقتیں اسلام و مسلمان دشمنی کے اپنے نا پاک عزائم کو آشکار کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ امریکہ و اسرائیل ہمیشہ مسلمانوں کے خلاف بر سر پیکار رہی ہیں اور مسلمانوں کے خلاف کوئی بھی سازش ہاتھ سے جانے نہیں دیتی ہیں جس کی وجہ سے مسلمان ممالک میں نفاق بڑھ گیا ہے۔

 مقررین نے کہا کہ مسلمانوں کا آپس میں اتحاد و اتفاق وقت کی عین ضرورت بن چکا ہے تاکہ صیہونی طاقتوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملایا جا سکے اور فلسطین کے مظلوم عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم سے نجات دلاتے ہوئے قبلہ اول کی آزادی یقینی بنائی جا سکے ۔رہنمائوں نے اپنے خطاب میں مسلم امہ کے آپس کے انتشار اور تفرقے کو مسلمانان عالم کیلئے سنگین خطرہ قرار دیا اور اس موقع پر او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ملتان، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ،جامعہ شہید مطہری اور انجمن ندائے حسینی کے زیراہتمام ہفتہ وحدت کے سلسلے میں نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین سے چوک گھنٹہ گھر تک ''میلاد صادقین و امریکہ مردہ بار ریلی''نکالی گئی، ریلی گلشن مارکیٹ،رحیم چوک،گلستان چوک،بہارچوک،علی چوک،دولت گیٹ اور حسین آگاہی بازار سے ہوتی ہوئی چوک گھنٹہ گھر پہنچی جہاں قائدین نے خطاب کیا۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ غلام مصطفی انصاری،علامہ قاضی نادر علوی،مولانا عمران ظفر، متحدہ میلاد کونسل کے سربراہ زاہد بلال قریشی، مرکزی صدر رکن الدین ندیم حامدی،سرائیکستان نوجوان تحریک کے سربراہ مہر مظہر عباس کات، مولانا ہادی حسین،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنما جواد مصطفی، انجمن ندائے حسینی کے رہنما قمر عباس نقوی اور دیگر نے کی۔ ریلی میں چھوٹے بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، راستے میں مختلف مقامات پر ریلی کا شاندار استقبال کیا گیا، کچی میں سرائیکستان نوجوان تحریک کے رہنمائوں نے استقبال کیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔

 ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا پایہ تخت قرار دینا امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔ امریکی صدر کا اسلام دشمن متعصبانہ رویہ عالمی امن کے لئے خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ اس اقدام کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ امریکی صدر نے امت مسلمہ کے وقار پر حملہ کیا ہے، اس پر خاموش رہنا امت مسلمہ کی توہین ہے۔ عالمی قوانین کی اس پامالی پر تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں، طلبا تنظیموں اور ریاستی اداروں کو اپنی آواز بلند کرنا ہوگی۔ مسلمان ہونے کے ناطے بیت المقدس سے ہم سب کا مذہبی تعلق جڑا ہوا ہے۔ امریکہ اپنی ناجائز اولاد اسرائیل کا ہمیشہ دفاع کرتا آیا ہے۔ اس حمایت کی بنیاد اسلام دشمنی کے علاوہ اور کوئی نہیں۔ریلی کے اختتام پر گھنٹہ گھر چوک پر امریکی اور اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کیے گئے اور اگلے جمعہ کو جنوبی پنجاب بھر میں امریکہ مخالف ریلیوں کا اعلان بھی کیا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree