The Latest
مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری نے کہا ہے کہ ڈی آئی خان دھماکے کے ذمہ داروں کی گرفتاری کافی نہیں، انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہدائے محرم الحرام ڈی آئی خان کے چہلم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید زندہ ہے مردہ نہیں، مردہ وہ لوگ ہیں جو خواب غفلت میں مبتلا ہیں، شہادت کے مقام پر روشنی ڈالتے ہوئے علامہ سبیل حسن مظاہری نے کہا کہ امام علی (ع) نے اسلام کی خاطر جب بھی جنگیں جیتیں کبھی نہیں کہا کہ میں کامیاب ہوگیا، تاہم جب 19 رمضان کو آپ (ع) کو ضرب لگی تب آپ نے فرمایا کہ رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہوگیا۔ انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہاں کے تشیع اپنے آپ کو تنہاء محسوس نہ کریں، جس طرح آج ہم ان کے غم میں شریک ہونے آئے ہیں، مستقبل میں بھی آتے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی انتظامیہ کی جانب سے محرم الحرام کے دھماکوں میں ملوث افراد کی گرفتاری خوش آئند ہے لیکن یہ کافی نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ دھماکوں کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ ہرگز قبول نہیں کریں گے کہ مجرموں کو ایک دروازے سے اندر کیا جائے اور دوسرے دروازے سے باہر نکال دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ہم متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ دہشتگردوں کو لگام دے اور تشیع کو نشانہ بنانے کا سلسلہ روکا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ شہادت ہمارا ورثہ ہے، ہمیں بم دھماکوں سے نہیں ڈریا جا سکتا۔ مولا (ع) کے ماننے والو ں کو ہر زمانے کے یذید نے للکارا ہے مگر اس کو اپنے نا پاک ارادوں میں ناکام ہونا پڑا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین ضلع ڈی آئی خان اور آئی ایس اُو ڈ ی آئی خان ڈویژن کے زیر اہتمام شہدائے محرم الحرام کے چہلم سے خطاب کرتے ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے شہیدوں پر فخر ہے۔ وہ اس دنیا سے عزت کیساتھ گئے، اس دنیا میں بھی سرخرروح ہونگے۔ ہم ہمیشہ قربانی دیتے آئے ہیں، کھبی بھی عزاداری پر سودا بازی نہیں کیا اور نہ ہی کریں گے۔ علامہ اقتدار حسین نقوی نے فلسفہ شہادت پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں کربلا سے سبق ملا ہے، حضرت قاسم (ع) نے فرمایا تھا کہ شہادت میرے لئے شہد سے بھی زیادہ مٹھی ہے۔ ہم بھی حضرت قاسم (ع) کے نقش قدم پر چلیں گے اور اپنی جانوں کی قربانیوں سے کبھی بھی دریغ نہیں کرینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان کے شیعہ بہت مظلوم ہیں، یہاں سات سو سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں پھر کونسا قرض باقی ہے ان مظلومین پر، یہاں کے بہت سے شیعہ جوان لاپتہ ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ لاپتہ شیعہ جوانوں کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔ نو اور دس محرم الحرام کے دھماکوں میں ملوث جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے کو عدالتوں سے رہا نہ کیا جائے بلکہ ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
ملک بھر کی طرح سرگودھا میں بھی مجلس وحدت مسلمین ضلع سرگودھا، آئی ایس او سرگودھا ڈویژن، شیعہ علماء کونسل، اور آئی او، ماتمی سنگتوں اور دیگر ملی تنظیموں نے مشترکہ طور پر سانحہ مستونگ بلوچستان کے خلاف امام بارگاہ 7 بلاک سے امام حسین (ع) چوک تک احتجاجی مارچ کیا اور علامتی دھرنا دیا۔ ریلی میں شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈz اٹھا رکھے تھے جن پر دہشتگردی کیخلاف نعرے اور حکومتی بےحسی پر احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین سٹی سرگودھا کے سیکرٹری جنرل سید مرتضیٰ شاہ، سید ظفر عباس ایڈووکیٹ، شیعہ علماء کونسل ضلع سرگودھا کے سربراہ مولانا عمران رانجھا، پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عبدالحمید نیازی، ماتمی سنگتوں کے رہنماء میجر سبطین، آئی او سرگودھا کے صدر ملک محسن، اور آئی ایس او سرگودھا ڈویژن کے جنرل سیکرٹری علی عمران نے ریلی کی قیادت کی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے سانحہ مستونگ کی بھرپور مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ نااہل وزیر اعلیٰ بلوچستان کو فی الفور برطرف کیا جائے اور صوبے میں گورنر راج نافذ کیا جائے، مقررین نے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کے ذمہ داران کو فل الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
ہری پور (عشرت عباس )سانحہ مستونگ کے ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائے حکومت ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دشمن عناصر کے خلاف سخت رویہ اپنائے ،سپاہ صحابہ،لشکرجھنگوی، تحریک طالبان اور دیگر کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کرنے والے حکومتی اور سیاسی وڈیروں کو عوام کے سامنے لاکر ان پر عوام میں خوف و ہراس اور دہشت پھیلانے کا مقدمہ درج کیا جائے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی جنرل سیکرٹری علامہ وحید عباس کاظمی نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ریلی امامیہ مسجد سے شروع ہو کر پنیاں چوک میں اختتام پذیر ہوئی شیعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ریلی میں شریک کثیر تعداد عوام نے احتجاجی بینرز اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے ریلی کے شرکاء سے شیعہ علماء کونسل کے صوبائی سیکرٹری جنرل وسیم اظہر ترابی اور وحید عباس کاظمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سانحہ مستونگ پر عدالتی کمشن مقرر کیا جائے اور شفاف تحقیقات کے ذریعہ زائرین کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تا کہ انصاف کی بالادستی قائم ہو انہوں نے کہا کہ جب تک بے گناہوں کا خون بہانے والے سفاک عناصر کا محاسبہ ن کیا جائے گا تب تک دہشت گردی اور خون کی ہولی جاری رہے گی اس موقع پر ریلی کے شرکاء نے گلگت یونیورسٹی کے وائس چانسلر اسلم رئیسانی کے ان اقدامات کی سختی سے مزمت کی جس کے تحت یونیورسٹی سے 16شیعہ طلباء کو یونیورسٹی سے نکال کر ان کی تعلیمی سرگرمیوں کو دانستہ روک دیا ریلی میں ایک ہفتہ قبل مقامی سطح پر ایک ریلی میں نازیبا نعروں کی بھی شدید مذمت کی گئی اور پولیس انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایسے واقعات کی قبل از وقت روک تھام کیلئے حکمت عملی اپنائیں بصورت دیگر حالات کوئی بھی رخ اختیار کر سکتے ہیں
واقع مستونگ کے خلاف آج پوری پاکستان میں مومنین نے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا ۔ اسی مناسبت سے آج زیر اھتمام مجلس وحدت مسلمین بلوچستان بعد نماز جمعہ ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جسمیں سینکڑوں افراد نے بھر پور شرکت کی
ریلی مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوری عالی علامہ ہاشم موسوی علامہ ولایت سمیت متعدد علمائے کرام و عمائدین نے خطاب کیا
علامہ ہاشم موسوی نے کہا کہ اگر کوئی یہ خیال رکھتا ہے کہ کوئٹہ اور بلوچستان سے اہل تشیع کی نسل کشی کے زریعے ختم کیا جائے گا تو یہ ان کی بھول ہے ہم قتل کئے جائیں یا جلادئے جائیں اپنی زمین سے ایک اینچ بھی پیچھے نہیں ہٹ جاینگے
انہوں نے کہا کہ ملک میں خاص کر بلوچستان اور کوئٹہ میں ایک منظم سازش کے تحت اہل تشیع کی نسل کشی کی جارہی ہے اور اس نسل کشی میں ریاست کے تمام ذمہ دار برادر ملوث ہیں جو اپنی خاموشی اور عدم دلچسپی سے اس نسل کشی میں مدد فراہم کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم پر وہ لوگ حملہ آور ہیں جو ملک کے غدار اور الگ ہونے کی باتیں کر رہے ہیں اور ایسے لوگوں کو ریاستی اداروں کی کالی بھیڑیں مدد فراہم کر رہی ہیں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ ضلع سکھر کی جانب سے ملک بھر میں شیعہ نسل کشی اوربلوچستان میں زائرین پر پے در پے حملوں کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی میں ایم ڈبلیو ایم اور دیگر تنظیموں کے کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ ریلی سے خطاب مولانا علی بخش سجادی اور عبداللہ مطہری نے کیا۔ احتجاجی ریلی بعد نماز جمعہ پرانا سکھر سے شروع ہوئی جو شالیمار روڈ، مینارہ روڈ اور مکی مسجد سے گزرتی ہوئی سکھر پریس کلب پہنچی، جہاں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حکومت نے دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، دہشت گرد آئے روز ملت جعفریہ پر ظلم وستم ڈھا رہے ہیں، کراچی سے لے کر پاراچنار تک شیعیان حیدر کرار (ع) کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لے اور وزیر داخلہ رحمٰن ملک سمیت اتحادی جماعتوں کے تمام سربراہان سن لیں کہ اس سلسلے کو روکا جائے ورنہ آئندہ انتخابات میں حکمران جماعتوں کے امیدواروں کو ووٹ نہ دینے کی مہم چلائیں گے۔ مقررین نے صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف، آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان اور ملک بھر میں جاری فرقہ وارانہ بنیاد پر قتل و غارت گری کا نوٹس لیا جائے اور ان واقعات میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
کراچی اوربلوچستان میں شیعہ نسل کشی پر حکومتی خاموشی ،ملک کو تباہی کے دہانے کی طرف لیکر جا رہی ہے، مولانا صادق رضا تقوی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ک جانب سے جمعہ کو ملک سانحہ مستونگ اور کراچی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا جبکہ ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام کراچی میں جامع مسجد خواجہ اثنا عشری کھارادر ،جامع مسجد نورایمان ناظم آباد ،جامع مسجد دربار حسینی ملیر برف خانہ ،جامع مسجد مصطفی عباس ٹاون ،جامع مسجدحیدری اورنگی ٹاون
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی،مولانا احمد اقبال ۔مولانا آغا شیخ حسن صلاح الدین ،مولانا محمد حسین کریمی ،مولانا عیساقرآئتی مولانا اصغر جوادی ،مولانا منور نقوی،مولانا علی افضال۔ نے کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی سنگین واردات اور مستونگ میں زائرین کی بس پر ہونے دہشتگردی پر شدید غم و غصہ کا اظہارکرتے ہوکہا کہ ملت جعفریہ لاشوں پر لاشیں اٹھانے کے باوجود ملک کی سلامتی و استحکام کے لیے صبر و تحمل سے کام لے رہی ہے، اگر ہمارے جوانوں نے ہتھیار اٹھا لیے تو پھر سب کچھ جل کر راکھ ہو جائے گا، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں کا کہنا تھا کہ ملک کے کونے کونے میں بے گناہ مسلمانوں کو خون میں نہلایا جا رہا ہے لیکن حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خاموش اختیارکر رکھی ہے۔
علماء کرام کا کہنا تھا ستم ظریفی یہ ہے کہ ہماری آزاد عدالتوں کو ایک تھپڑ تو نظر آ جاتا ہے لیکن سینکڑوں بے گناہ انسانوں کا خون نظر نہیں آتا، بالخصوص شیعیان حیدر کرار ع کے قتل عام پر خاموشی اختیار کر لیتی ہیں، افسوس کا مقام تو ہے کہ ملک کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، اس صورت حال میں ہمیں خدشہ ہے کہ مسلسل نظر انداز ہونے کے باعث احساس محرومی کا شکار ہو کر ہماری ملت کے جوان انتقامی راستہ اختیار کر سکتے ہیں، خدانخواستہ ایسا ہوا تو ملک بھرمیں سقوط ڈھاکہ جیسی صورت حال پیدا ہو جائے گی اور ملکی سلامتی کی ضمانت نہیں دی جا سکے گی۔
مولانا احمد اقبال نے خطاب کرتے ہو کہا کہ کراچی سے خیبر تک دہشت گردوں کی عملی حکمرانی ہے زائرین کی بس پر حملے کرنے والوں کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ سال 2012میں 502شیعیان حیدر کرارپاکستان بھر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ملک بھر میں دہشت گردوں کی عملی حکمرانی رہی۔حکومت اور عدلیہ دہشت گردوں کوکیفر کردار تک پہنچانے میں ناکام رہی ہے
ملک بھر کی طرح اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین ضلع پنڈی و اسلام آباد کی طرف سے سانحہ مستونگ کیخلاف امام بارگاہ اثناء عشری سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو چائنہ چوک پہنچ کراختتام پذیر ہوگئی۔ریلی میں مرکزی عہدہ داران کے علاوہ ضلع پنڈی اور اسلام آباد کے عہدہ داران مسرور نقوی ،ظہیر عباس بھی شامل تھے، ریلی میں شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشتگردی کیخلاف نعرے درج تھے اور حکومتی بے حسی کو نمایا ں کیا گیا تھا۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری، مرکزی سیکرٹری جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین،دارالحکومت کے سیکرٹری جوانان ظہیر عباس نقوی سمیت دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ کراچی اور بلوچستان کو فوری طور پر فوج کے حوالے کیاجائے،
مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے گلگت میں بلاجواز گرفتار ہونے والے اتحاد بین المسلمین کے داعی اور ایم ڈبلیو ایم صوبہ گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیر عباس مصطفوی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ علامہ آغا علی رضوی نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران گلگت بلتستان کے موجودہ مسائل پر تفصیلی گفتگو کی۔ تفصیلات کے مطابق شیخ نیئر عباس کو رواں ماہ گلگت انتظامیہ نے 16 ایم پی او کا جواز بناکر رات کی تاریکی میں ان کے گھر کی چار دیواری پھلانگ کر گھر کے تقدس کو پامال کرکے گرفتار کیا تھا۔ ان کی رہائی کے لیے صرف تین دن کی مہلت مانگی تھی لیکن دوسرا ہفتہ گذرنے کے باوجود انتظامیہ لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ اس وقت علامہ نیئر عباس مصطفوی شیدید علیل ہے اور ڈسٹرکٹ ہسپتال گلگت میں حالت اسیری میں زیر علاج ہیں۔ گرفتاری سے قبل علامہ نیئر عباس کی طبیعت ناساز تھی، تاہم گرفتاری کے بعد طبیعت مزید خراب ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ علامہ نئیر عباس مصطفوی کو سولہ ایم پی او کے تحت امن و امان میں خطرہ کے بھونڈے بہانے سے قید میں رکھا گیا ہے
مجلس وحدت مسلمین ملتان کے وفد کی جماعت اہلسنت کے رہنماؤں سے ملاقات
مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی قیادت مرکزی سیکرٹری تعلیم یافث نوید ہاشمی نے کی جبکہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملتان محمد عباس صدیقی، سیکرٹری سیاسیات شبر رضا زیدی اور سیکرٹری میڈیا سیل محمد رضا نقوی بھی ان کے ہمراہ تھے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع ملتان کے وفد نے مرکزی سیکرٹری تعلیم یافث نوید ہاشمی ایڈووکیٹ کی قیادت میں جماعت اہلسنت پاکستان کے ڈویژنل صدر علامہ فاروق احمد سعیدی سے ملاقات کی۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے جبکہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملتان محمد عباس صدیقی، سیکرٹری سیاسیات شبر رضا زیدی اور سیکرٹری میڈیا سیل محمد رضا نقوی جبکہ اس موقع پر جماعت اہلسنت پاکستان ملتان کے جنرل سیکرٹری قاری مطیع الرسول بھی موجودتھے۔ اس موقع پر جماعت اہلسنت کے رہنماؤں نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں کا پُرتپاک استقبال کیا۔ یافث نوید ہاشمی نے کہا کہ جماعت اہلسنت معتدل ہونے کی وجہ سے ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔ یافث نوید ہاشمی نے مزید کہا کہ آج ہمارے آنے کا مقصد آپس میں اتحاد ووحدت کی فضا کو ہموار کرنا ہے۔
علامہ فاروق احمد سعیدی نے کہا کہ ہم بھی اہل تشیع کی طرح زیرعتاب ہیں کچھ شرپسند لوگ ہمارے نام کو غلط استعمال کررہے ہیں ، کل تک صرف امام بارگاہ اور مساجد پر حملے ہوتے تھے لیکن آج تو دربار اور مزار بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اہل تشیع اور ہمارا دشمن اور قاتل ایک ہے جو کہ غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیراہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے تاکہ آپس میں اتحاد ووحدت پیدا ہو اور دشمن کو ناکامی ہو۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین نے ملتان میں عام انتخابات کی تیاریاں شروع کردی ہیں اس حوالے سے مختلف علاقوں میں کارنرز میٹنگز اور مختلف مذہبی وسیاسی جماعتوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے