The Latest
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری کا کہنا ہے کہ حکومت محرم الحرام سے قبل دہشتگردی کے ذریعے امن و امان کی فضاء خراب کرنے والے عناصر کیخلاف کارروائی کرے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں اتوار کے روز ہینڈ گرنیڈ حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے ذیشان حیدر اور یاسر فیاض کی نماز جنازہ کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگرد عناصر محرم الحرام سے قبل ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی فضاء کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، تاہم شیعہ سنی عوام اور علماء کرام ملکر ان ملک دشمنوں کی اس سازش کی ناکام بنا دیں اور حکومت قیام امن کیلئے شرپسند عناصر کو کنٹرول کرے، انہوں نے ہینڈ گرنیڈ حملے اور فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں اہل تشیع کا قتل عام جاری ہے اور حکومت شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈی آئی خان کی انتظامیہ دہشتگردی کے اس حملے میں ملوث شرپسندوں کو فوری طور پر گرفتار کرے اور شہر کے امن کو خراب کرنے کی کوششوں کو فوری نوٹس لے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا،جو کہ ان دنوں بلوچستان کے دورے پرہیں ڈیر ہ الہ یار پہنچنے پر مجلس وحدت کے عہدہ داران، کارکنوں اور عوام کا کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا ،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈیر الہ یار میں ایک اجتماع سے خطاب کیا اور پھر آپ نے سیلاب متاثرین کے لئے مجلس وحدت کے شعبہ ویلفیر خیر العمل فاؤنڈیشن کی جانب سے قائم خیمہ بستی کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین کے لئے امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا نیز ان کی مشکلات کو قریب سے دیکھا سیکرٹری جنرل نے سیلاب متاثرین کے لئے قائم خیمہ بستی اور سیلاب زدگان کی امدادرسانی کے عمل کو تسلی بخش قراردیتے ہوئے شعبہ ویلفیر کی خدمات کو سراہا اور
سوشل میڈیا پر ان دنوں عرب حکمرانوں کے اسرائیل کے خلاف راست اقدام کے بیانات کی گونج ایک مرتبہ پھر سنائی دینے لگی ہے۔ نوجوان بلاگرز اور سوشل میڈیا فالورز کا کہنا ہے کہ 'زبانی جمع خرچ' پر مبنی عرب حکمرانوں کے یہ بیان محض عوام کو 'لبھانے' کا وقتی ذریعہ ثابت ہوئے ہیں۔
گزشتہ دنوں سوڈانی دارلحکومت خرطوم میں یرموک اسلحہ ساز فیکٹری پر اسرائیلی حملہ دراصل ماضی کے عرب حکمرانوں کے تند و تیز بیانات کی یاد آوری کا باعث بنا۔ بیانات میں اسرائیل کو للکارنے کا سلسلہ صدر جمال عبدالناصر کے فلسطین آزاد کرانے سے متعلق اعلان سے شروع ہو کر عراق کے سابق ڈکٹیٹرصدام حسین پر ختم ہوتا ہے کہ جو سن 1981ء میں اپنی ایٹمی تنصیاب پر اسرائیلی حملے کے بعد صم بکم کی عملی تفسیر بنے رہے۔
انٹرنیٹ بلاگرز نے موجودہ شامی صدر بشارالاسد کی جانب سے خود کو اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی علامت قرار دینے سے متعلق بیان کا حوالہ دیتے ہوئے یاد دلایا کہ چھے برس قبل اللاذقیہ میں اپنے محل پر اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی پرواز کو اسی 'دلیر رہنما' نے ٹھنڈے پیٹوں برداشت کر لیا۔ سن 2001ء کو شامی علاقے البیدر میں اسرائیل کے شامی رڈاروں پر حملے اور بعد میں دیر الزور میں 'کبر' ایٹمی تنصیبات پر حملے پر خاموشی بھی بشار الاسد کے کاغذی مزاحمتی کردار کی قلعی کھولنے کے لئے کافی تھی۔
بشار الاسد کے والد اسرائیلی قبضے میں جانے والی گولان کی پہاڑیوں کو آزاد کرائے بغیر ہی دنیا فانی سے کوچ کر گئے۔
کویتی صحافی فؤاد الھاشم نے عرب قیادت کے اسرائیل کو للکارنے سے متعلق دلچسپ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کویت میں سن 1972ء کو لیبی سفارتخانے نے 18 سے 24 سال کے عرب نوجوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا، جنہیں فلسطین آزاد کرانے کے لئے متحدہ عرب فورس میں شامل کیا جانا تھا ۔۔۔۔ فلسطین کی آزادی تو خواب ہی رہی تاہم اس کا پرچار کرنے والے کرنل معمر القذافی اپنے ہی عوام کے ہاتھوں مارے گئے۔
جمال عبدالناصر سن 1963ء میں سعودی عرب کو نجران ایئرپورٹ پر کھڑے چھے لڑاکا جہاز پانچ منٹ میں تباہ کرنے کی دھمکی دیتے رہے جبکہ 1967ء میں اسرائیل نے صرف سات منٹ پر محیط کارروائی میں مصر کو پوری فضائیہ لپیٹ کر رکھ دی۔
فؤاد الھاشم نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت جب حافظ الاسد کو اشتعال دلاتی تو ایسے میں شامی میڈیا ان کے مشہور بیان سے تادیر گونجتا رہتا ۔۔۔۔ 'کوئی ہم پر جنگ مسلط نہیں کر سکتا، ہم میدان جنگ اور اس کے وقت کا تعین کریں گے'۔
کویتی دانشور نے مصری رہنماؤں کے اسرائیل مخالف بیانات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ اخوان المسلمون خود آزادی فلسطین کے لئے 1948ء میں جنگ کرنے کے اعلانات سے لوگوں کے دلوں کو گرماتی رہی ہے لیکن اب اسی جماعت کے حکمران ڈاکٹر محمد مرسی اپنے اسرائیلی ہم منصب کو اپنا عزیز دوست قرار دیکر محبت نامے کا اختتام کرتے ہیں۔
فؤاد الھاشم نے کہا کہ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ عرب دنیا کیونکر اپنی ساری قوت ایک فرد واحد کے پلڑے میں ڈال دیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دانشوروں وہ اسباب کو تلاش کرنا ہوں گے کہ جن کے ہاتھوں مجبور ہو کر عرب عوام حکمرانوں کے 'عشق' میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ فرد واحد کے عشق میں مبتلا ہونے کا عمل بہت سے ممالک کے نظام ہائے حکومت کی ڈکشنری میں موجود نہیں۔
ایکسپریس ٹی وی نیٹ ورک کے پروگرام کل تک میں گفتگو کا خلاصہ
خودکش حملے اور ٹارگٹ کلنگ کو فرقہ واریت کا نام نہ دیا جائے ،ٹارگٹ کلنگ اور مذہبی نام پر قتل ترکی ،بنگلہ دیش انڈیا میں کیوں نہیں ہوتامعلوم ہوتا ہے کہ ہمارے ملک میں حکومتی رٹ سمیت کچھ اندرونی عوامل ہیں جو یہ کام کرتے ہیں ۔
میزبان :سوشل میڈیا میں خوفناک اختلافی باتیں موجود ہیں آپ علماء حکومت سے مطالبہ کریں کہ وہ ہٹادیں جائیں۔
نمائشی اقدامات سے ریاست نہیں چل سکتی بنیادی بات یہ ہے ریاست اپنی ریٹ قائم کرے ،داخلی عوامل میں سے ایک عامل حکومتی رٹ ہے گذشتہ ساٹھ سال میں فرقوں کے نام پر جو قتل عام ہوا اس میں سے کسی ایک کو بھی سزا نہیں دی گئی ،
مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن تحصیل گمبہ یونٹ کی سیکرٹریٹ کا باقاعدہ افتتاح مرکزی انجمن امامیہ بلتستان کے سیکرٹری تبلیغات علامہ آغا علی رضوی کے دست مبارک سے ہوا۔ اس موقع پر انجمن امامیہ بلتستان کے سینئر نائب صدر علامہ سید مظاہر حسین الموسوی نے بھی خصوصی شرکت کی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجمن امامیہ بلتستان کے سینئر نائب صدر علامہ سید مظاہر حسین الموسوی نے کہا کہ اس وقت دنیا اسلام کو متحد ہونے کی سخت ضرورت ہے، اسلام کے خلاف سازشیں بام عروج پر ہیں ان تمام سازشوں کا حل صرف اور صرف طاقت ایمانی اور اتحاد میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ جنایت کار ہے جس کی رگ رگ میں شیطنت کے علاوہ کچھ نہیں اورآج بلتستان کے گاؤں گاؤں میں یو ایس ایڈ کی شکل میں پہنچ چکا ہے۔ یہ شیطانی طاقتیں مالی مفادات کے عوض ہم سے عشق رسول (ص) اور طاقت ایمانی کو چھیننا چاہتی ہیں۔ انہوں نے اس افتتاحی تقریب میں دیگر مذہبی اور سیاسی جماعتوں کی شرکت کو مستحسن قرار دیا اور کہا کہ ہمارے دشمن اگر ایک ہیں تو ہم مختلف پارٹیوں میں رہ کر ایک کیوں نہیں ہوسکتے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن تحصیل گمبہ کے سیکرٹری جنرل آغا نوری نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمارا دفتر تمام سیاسی اور مذہبی تنظیموں کے علاوہ تمام مکاتب اسلامی کے کھلا ہے
ترکی کی نیوز ایجنسی کو سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے دئے گئے انٹریو کا دوسرا حصہ
اناتولی نیوزایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے ملک میں جاری بد امنی خاص کر گلگت بلتستان و کراچی کے حالات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں بد امنی کا فائدہ انڈیا اور امریکہ کو ہے ،انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے ملک کے حالات اس نہج پر پہنچے ہیں کہ یہاں ٹارگٹ کلر اور خودکش حملہ آور بکتے ہیں اور ان لوگوں کو پاکستان دشمن قوتیں استعمال کرتیں ہیں ،یہ لوگ امریکہ انڈیا اور اسرائیل سمیت تمام ان ممالک کے ہاتھوں استعمال ہوتے ہیں جو اس ملک میں بدامنی دیکھنا چاہتے ہیں ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ترکی کی نیوزایجنسی اناتولو کو مختلف مسائل پر ایک انٹریودیا جس کا کچھ حصہ ہم یہاں پیش کررہے ہیں ۔
آپ نے اناتولو کو انٹریو دیتے ہو ئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دنیا میں جہاں بھی اسلامی حکومت قائم ہوگی ہم اس کے حامی ہیں ،انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ہم پاکستانی شیعہ ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ہر حوالے سے اپنے فرائض ادا کریں
ہیومن رائٹس واچ یا انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے نے آل سعودی کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ملک میں مختلف ایشوز پر احتجاج کرنے والوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے ان کے خلاف قانونی کاروائیاں کر رہی ہے
ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطی ٰ کے ڈپٹی کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت احتجاج کرنے والوں کے خلاف عدالتی سسٹم کو حرکت میں لے آتی ہے ان کہنا ہے کہ بعض افراد کے خلاف عدالتی فیصلے اس قسم کے ہیں کہ ملک میں ہر احتجاج و اعتراض کرنے والوں کو خوف زدہ کرتے ہیں
ہیومن رائٹس نے سعودی حکومت سے ان خصوصی عدالتوں کے فورا خاتمے کا مطالبہ کیا ہے جو بین الاقوامی قوانین کے مطابق کیس کی پیروی نہیں کرتے اور نہ ہی ان میں ان عدالتوں میں شفافیت نظر آتی ہے جس کے سبب بے جا قسم کی گرفتاریوں جیسے مسائل جنم لیتے ہیں
مسٹر اسٹروک کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف عدالتی کاروائیوں کو روک دیا جائے اور ملک میں پرامن احتجاج کی اجازت دی جائے
واضح رہے کہ سعودی عرب کے شاہی خاندان عرب دنیا میں بڑھتی ہوئی بیداری اور حق خود ارادیت سے سخت خوفزدہ ہیں جبکہ ملک کے مشرقی علاقے پچھلے کئی سالوں سے محرومیوں کے شکار نظر آتے ہیں جس کے سبب آئے دن مشرقی علاقے میں احتجاج ہورہا ہے اور اس احتجاج میں درجنوں افراد گرفتار اور کم ازکم پانچ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں
دوسری جانب ملک میں جمہوریت پسند افراد کی تعداد اب عوام سے نکل کر خود شاہی امراء کے اندر بھی بڑھتی جارہی ہے
آذربائیجان کہ جہاں روس سے آزادی کے بعد ایک ڈکٹیٹر کی حکومت قائم ہے اورجہاں ہرقسم کا احتجاج قانونا جرم تصور کیا جاتا ہے لیکن گذشتہ دنوں سینکڑوں ایسے جوان سڑکوں پر نکل آئے جو ملک میں پارلیمنٹ کے ممبروں کی کرپشن کے خلاف احتجاج کررہے تھے احتجاج کرنے والوں کا جواب حکومتی فورسز نے ڈنڈوں اور لاتوں سے دیا یہاں تک کہ بہت سی خواتین کو بھی شدید قسم کے تشدد کا نشانہ بنایا
اور متعدد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ۔
اس سے قبل ملک میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کے دوران بھی مظاہرین پر تشدد کیا گیا تھا جبکہ متعدد باحجاب خواتین کے سروں سے زبردستی حجاب کو چھینا گیا تھا
آذربائیجان میں ملک کی تقریبا نناوے فیصد آبادی مسلمان ہے جس میں سے نوے فیصد یعنی ملک کی اکثریت شیعہ مسلمانوں پر مشتمل ہے آذربائیجان کے لوگ دیندار ہیں اور روس سے آزادی کے بعد بڑی تیزی کے ساتھ مذہب کی جانب ان کا لگاؤ بڑھ چکا ہے جبکہ حکومت انتہاپسند سیکولر نظریات رکھتی جو کسی بھی عوامی احتجاج یا مطالبے کا شدت کے ساتھ سامنا کرتی ہے
کہا جاتا ہے کہ اس وقت ملک کی جیلوں میں علمائے کرام سمیت تین سو سے زائد مرد اور خواتین اسلامی نظریات خاص کر حجاب کی حمایت کے جرم میں قید ہیں
نوشہرو فیروز مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع نوشہرو فیروز کےسیکریٹری تربیت سید شہاب الدین نے عشرہ ناموس رسالتکے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ تحفظ ناموس رسالت ایمانی معاملہ ہےاس میں کسی قسم کی نرمی اور رعایت کی کوئی گنجائش نہیں ہے ،
دہشتگردی کے زہر قاتل اور ناسور کے خاتمے کے لئے قوم نے فیصلہ کردیا ہے . مخصوس طبقے کا پیش کردہ خود ساختہ دین دنیا بھر کے مسلمان مسترد کر چکے ہیں ،اسلحہ ،خوف و دہشت ،دھونس و دھمکی اور دولت و دباؤ کے ذریعے منفی نظریات کسی پر بھی مسلط نہیں کیے جا سکتے - اسلامی جمہوریہ پاکستان ہماری امیدوں کا مرکز و محور ہے اس کے خلاف اٹھنے والے ہاتھ کاٹ کر اس سازش کو اتحاد و یکجہتی کے ساتھ ناکام بناینگے انہوں نے ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عشرہ ناموس رسالت کا اعلان کر کے ملت جعفریہ کو دنیا میں حقیقی مسلمان اور مومن کی پہچان کروائی ہے اور عشق رسول کی نئی شمع روشن کی ہے جس سے امن ، آتشی و استحکام کے اجالے پھیلے ینگے