The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے بنوں میں ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے ایک مقامی روزنامہ میں خاکروب کی اسامی کے لیے مذہب کے خانے میں اقلیتی برادری کے ساتھ ’’شیعہ‘‘ کے اندراج کو شرپسندی قرار دیتے ہوئے ذمہ داران کی فوری برطرفی کامطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری محکمہ میں موجود متعصبانہ سوچ رکھنے والے عناصرمذہبی منافرت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل داری کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ خاکروب کی نوکری کے لیے غیر مسلم اقلیتوں کے ساتھ ایک اسلامی مسلک کا اندراج کر کے ملت تشیع کو اقلیت ظاہر کرنے کا تاثر دیا گیا جس سے پاکستان کے چھ کروڑ شیعہ آبادی کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان محمد علی جناح اورتحریک پاکستان کے دوران مسلم لیگ کی مکمل مالی معاونت کرنے والی شخصیت نواب آف محمود آباد دونوں کا تعلق اسی مسلک سے تھا۔مذکورہ اشتہار بانی پاکستان اور تحریک پاکستان کے رہنماؤں کی تضحیک ہے جس پر حکومت کی جانب سے قانونی کاروائی کی جانی چاہییے ۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے شیعہ کمیونٹی کا شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف حکمران جماعت ہے۔مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے تحریک انصاف کی قیادت سے تحریری طور پر اس کی شکایات کی جائے گی۔ ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی تک تحریک انصاف سے مکمل عدم تعاون کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ عوامی منتخب نمائندگان یا سرکاری اداروں کواس بات کی قطعی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے کہ وہ کسی مذہب یا مسلک کی توہین کریں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ نشان حیدر نے وحدت ہاو س کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر منظور وسان اور خیرپور انتظامیہ کی ایما پر ایس ایس پی خیرپور کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی رہنما اتحاد بین المسلمین کے داعی علامہ محمد نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے وڈیروں نے سندھ بھر میں ایم ڈبلیو ایم کے عہدیداران اور کارکنان کے خلاف انتقامی سیاسی کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے، جس کی تازہ مثال پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر منظور وسان کی اور خیرپور انتظامیہ کی ایماءپر ایس ایس پی خیرپورنے اتحاد بین المسلمین کے داعی، مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور تربیت اور مدرسہ امام علی کنب کے پرنسپل علامہ محمد نقی حیدری کو ان کی رہائشگاہ سے بلاجواز گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا جانا ہے۔ پریس کانفرنس کے موقع پر علامہ علی انور، علامہ مبشر حسن، علامہ اظہر نقوی، آصف صفوی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

 رہنماو ں نے کہا کہ خیرپور انتظامیہ اور پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور وسان کی جانب سے ملک دشمن تکفیری دہشتگرد گروہوں اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی اور محب وطن اہل تشیع مسلمانوں اور ان کی قیادت کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ گذشتہ ماہ خیرپور کے علاقے کنب میں ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام عظمت سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کانفرنس کا انعقاد ہونا تھا، جسے صوبائی وزیر منظور وسان کی ایما پر خیر پور انتظامیہ نے بزورطاقت روک دیا تھا، روکے گئے جلسے کو بنیاد بنا کرایم ڈبلیوایم کی سیاسی ومذہبی فعالیت سے خوفزدہ پیپلز پارٹی کے مقامی رہنمااور صوبائی وزیر منظور وسان کی ایماءپر علامہ نقی حیدری اور دیگر کارکنان پر بھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آرز درج کی گئیں، جن میں ان کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی کروا لی گئی تھی ،لیکن پیپلز پارٹی اور اس کے صوبائی وزیر کی ایما پر سندھ پولیس نے علامہ نقی حیدری کو MPO-16کے تحت بلاجواز گرفتار کر لیا۔

 رہنماو ں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی قیادت، وزراءاور اراکین اسمبلیوں کے کالعدم تنظیموں، تکفیری دہشتگرد عناصر سے تعلقات اور سہولت کاری اب ڈھکے چھپے نہیں ہیں، تکفیری دہشتگردوں کے ساتھ ملاقاتیں، انہیں پناہ دینا، ان کی سرپرستی کرنا، ان کے نام نہاد مدارس میں جانا، اب عوام کے سامنے آ چکا ہے، ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور نمائندے نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ردالفساد کو سندھ بھر میں کامیاب بنانے کیلئے کالعدم تنظیموں، تکفیری دہشتگرد عناصر، دہشتگردی میں ملوث نام نہاد مدارس کے خلاف کارروائی کرتے، مجلس وحدت مسلمین و دیگر محب وطن امن پسند قوتوں کو اعتماد میں لیتے، تاکہ سانحہ سیہون سمیت حالیہ سالوں میں سندھ بھر میں ہونے والے درجنوں دہشتگردی کے جو سانحات رونما ہو چکے ہیں، ان کی روک تھام کرتے، کراچی سمیت سندھ میں دہشتگردی کا خاتمے کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے محض بلند و بانگ دعوے، سیاسی مصلحتوں کا شکار ہونے، سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگردوں کی بلا روک ٹوک نقل و حرکت، سندھ حکومت کی ناکارہ پالیسیوں اور مجرمامہ غفلت کا نتیجہ ہے، یہی وجہ ہے کہ کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی کے بجائے مجلس وحدت مسلمین کی سندھ میں بڑھتی ہوئی مقبولیت اور سیاسی فلاحی فعالیت سے خوفزدہ پیپلز پارٹی  کےصوبائی وزیر منظور وسان، ایم این اے نواب وسان، خیرپور انتظامیہ و دیگر قیادت کی جانب سے انتقامی سیاسی کارروائیوں میں اضافہ ہو چکا ہے، جبکہ سندھ بھر کی عوام کو کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں پیپلز پارٹی کے رہنماو ں اور وزراءاور اراکین اسمبلی کی شیعہ دشمنی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، اسی سلسلے میں بانیان مجالس پر دباو ¿ ڈال کر مجالس عزا رکوانے کا سلسلہ بھی جاری ہے، پیپلز پارٹی کے شیعہ دشمن رویئے کے باعث ملک بھر میں ملت تشیع کے اندر شدید تشویش پائی جاتی ہے، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے نے اگر انتقامی کاروائیوں کا سدباب نہ کیا، تو معاملات سنگین صورت اختیار کریں گے اور ہم انتقامی کارروائیوں اور چند سیاسی فوائد کی خاطر تکفیری دہشتگردوں اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کرنے پر پیپلز پارٹی کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف سندھ کے مختلف اضلاع میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جبکہ ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور علاقہ عوام کی بڑی تعداد مدرسہ امام علی کنب میں جمع ہو نا شروع ہو چکے ہیں اور ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی اور دیگر قائدین بھی خیرپور پہنچ رہے ہیں جہاں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان متوقع ہے۔

رہنماو ں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کی کاروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کے لیے خطرناک صورت اختیار کرتی جا رہی ہیں، ملک دشمن طاقتیں مذہبی ہم آہنگی و رواداری کا پرچار کرنے والی شخصیات کو نشانہ بنا ملک کو تفرقہ بازی کی آگ میں دھکیلنا چاہتی ہیں،ان تکفیری گروہوں کا خاتمہ ملکی سلامتی و امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، لیکن سندھ میں پیپلز پارٹی کی قیادت اور نمائندے دہشتگرد عناصر کے کے خاتمے کے بجائے ان کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں، جو پیپلز پارٹی پر سوالیہ نشان بن چکا ہے، دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کرنے والے شیعہ سنی وحدت کی علامت سمجھے جانے ولے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی رہنما علامہ محمد نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنماو ں اور کارکنان کے خلاف جھوٹے مقدمات اس بات کا واضح ثبوت ہے، جو کہ ناصرف سندھ بلکہ پورے ملک کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش ہے، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت فی الفور ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی رہنما علامہ نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری کا نوٹس لیکر صوبائی وزیر منظور وسان، خیرپور انتظامیہ، ایس ایس پی خیرپور کے خلاف کارروائی کریں اور علامہ نقی حیدری کی رہائی عمل میں لائیں۔

وحدت نیوز(لاہور) پنجاب بھر میں انتظامیہ دہشتگردوں اور دہشتگردی سے متاثرہ فریق کیساتھ یکساں سلوک کا عمل ترک کرے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی قربانی ہم نے دی،صرف پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں ملت جعفریہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں صوبائی شوریٰ افتتاحی اجلاس سے خطاب میں کیا،اجلاس میں سنٹرل پنجاب کے پچیس اضلاع کے نمائندے شریک تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں علامہ نقی حیدری کی بلا جواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں،حکمران  اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے بجائے ملک میں بڑھتے داعش کے اثر روسوخ پر اپنی توجہ مرکوز کرے،ہم بارہا اس بات کو دہرا چکے ہیں اور آج بھی کہہ رہے ہیں کہ داعش ملک میں آچکی ہیں،اس ناسور کیخلاف قوم کو متحد ہوکر مقابلہ کرنا ہوگا،عالمی طاقتیں ایشیاء کو غیر متحکم کرنے کے لئے داعش کو افغانستان میں لاجسٹک سپورٹ فراہم کر رہے ہیں،پاکستان میں مخصوص انتہا پسند سوچ کے حامل دہشتگردوں کے سہولت کار داعش جیسی درندہ صفت گروہ کے لئے مدد فراہم کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر اس فکر کیخلاف لڑنا ہو گا تاکہ اس ناسور سے نجات حاصل کرسکے۔

وحدت نیوز (قم) پاکستان میں حوزہ علمیہ قم، مشہد ونجف کے طلباءکی بلاجواز گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی سے کہا ہے کہ سعودی حکومت کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے بیلنس پالیسی پر عمل پیر ہو کر پنجاب حکومت اور سی ٹی ڈی نے ایران وعراق میں علم دین حاصل کرنے والے طلبہ کو ہراساں کرنے  ، حبس بیجا اور اذیت دینے کا عمل ایک عرصہ سے جاری کر رکھا ہے،وصال اردو چینل جسکو سعودی ایجنٹ چلاتے ہیں اور جھوٹ ، بغض اور مذہبی دشمنی کی بنا پر ویڈیو کلپس بناتے ہیں. اور بیگناہ طلبہ کی فیس بک سے کچھ تصاویر لیکر ان پر بے بنیاد الزام تراشی کرتے ہیں. اس چینل کو چلانے والے ضیاءالحق کی سعودی ایڈ سے قائم کردہ انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے لیکچرر اور طلبہ ہیں. جن میں سے بعض نے اس نفرت انگیز اور شر پھیلانے والی سرگرمیوں کی ٹریننگ اور مکمل مالی مدد سعودیہ سے حاصل کی ہے، اطلاعات کے مطابق انکا سرغنہ نور جمعہ سابقہ لیکچرر اسلامی یونیورسٹی گذشتہ دو سال سے سعودیہ ہے.جس نے داعش کی حمایت اور تکفیریت پھیلانے کے کئی سوشل میڈیا پر مختلف ناموں سے پیجز بنائے ہوئے ہیں،ایسے فتنہ پسند عناصر کی جھوٹی رپورٹس پر ہمارے ادارے شیعہ علماء اور طلبہ جو عراق اور ایران میں زیر تعلیم ہیں انھیں بھونڈے انداز سے گرفتار کرتے ہیں اور اذیت دیتے ہیں۔

  انہوں نے کہا کہ گذشتہ آٹھ ماہ سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس ایران کے مسوول علامہ عقیل حسین خان گرفتار ہیں اور انھیں عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا.وہ ماہ رمضان المبارک میں تبلیغ دین اور رشتہ داروں سے ملنے وطن آئے ہوئے تھے تو سرگودھا سے بھونڈے انداز سے انھیں گرفتار کیا گیا. اور کیونکہ اداروں نے بے بنیاد جھوٹی رپورٹس پر انھیں گرفتار کیا اور جب کچھ نہ ملا تو انکے خواب چکنہ چور ہوئے اور شرمندہ ہوئے.  لیکن کسی کے اندر اتنی اخلاقی جرأت نہیں کہ بیگناہ کو رھا کرے. انکے بچے تنہا مشہد میں رہ رہے ہیں. سعودی ایجنٹوں اور  بانفوذ لوگوں کے ڈر اور بیلنس پالیسی کے نتیجے میں میں یہ ظلم جاری وساری  ہے۔

ان کامزید کہنا تھا کہ آج وصال چینل کی جھوٹ پر مبنی ایک رپورٹ کی بنیاد پرایم ڈبلیوایم  شعبہ نجف اشرف عراق کے سابق ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا ارشد علی خان کو بھی جھنگ سے  سی ٹی ڈی نے گرفتار کر لیا ہے جوکہ شادی کرنے کے لئے وطن آئے تھے۔ان کے علاوہ دسیوں شیعہ نوجوان امنیتی اداروں نے گرفتار کئے ہوئے ہیں.  ہم حکومت کے زمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ ظلم و ناانصافی کا دروازہ بند کریں اور شیعوں کے اندر پائی جانے والی بے چینی کو ختم کریں اور علامہ عقیل خان ، مولانا ارشد علی خان اور دیگر بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رھا کریں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم سندھ کے صوبائی سیکرٹری تربیت مولانامحمد نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ علماکی تضحیک کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی۔عظمت زہرا کانفرنس کے انعقاد کے اعلان پر ایک عالم دین کو گرفتار کیا جانا اختیارات کے نا جائز استعمال کی بدترین مثال ہے۔ اس پولیس گردی کا مقصد پورے ملک کے شیعان حیدر کرار کے جذبات کو مشتعل کرنا ہے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما ذاتی رنجش کا بدلے اتارنے کے لیے پوری ملت تشیع کو اضطراب کا شکار کر رہے ہیں جو پیپلز پارٹی کی ساکھ کے لیے بھی سخت نقصان دہ ثابت ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کی رو سے مذہبی آزادی ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔ ہندؤں کی مذہبی تقریب ہولی اور مسیحی برادری کی کرسمس میں حکومتی شخصیات کی شرکت مذہبی آزادی کابین ثبوت ہے۔دختر رسول ﷺ کا یوم ولادت منانے سے روکنے والے ملک میں مذہبی عصبیت کے فروغ کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں ۔اس ملک کو تفرقہ بازی سے پاک کرنا ہے تو ایسے متعصب افراد کے خلاف کاروائی کرنا ہو گی جو اختیارات کا غیر منصفانہ استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا نقی حیدری ایک متقی اور باعمل عالم دین ہیں۔انہوں نے ہمیشہ اخوت و وحدت کا پرچار کیا۔انہیں دفعہ144کا روایتی ہتھیار استعمال کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ۔حکومت کے اس ناروا رویے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین بھرپور احتجاج کرتی ہے۔پرامن اور محب وطن افراد کے خلاف یہ غیر مناسب اقدامات ناقابل برداشت ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے مقامی رہنمااور ان کے حواری ملت تشیع کو انتقامی نشانہ بنا کر اپنی سیاسی جماعت کی سیاسی حیثیت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ ۔انہوں نے کہا کہ رسول کریم ﷺ اور اہل بیت ؑ کے ایام منانے پر کوئی پابندی قبول نہیں کی جائے گی۔

وحدت نیوز(خیرپور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور تربیت اور مدرسہ امام علی ؑکنب کے پرنسپل علامہ محمد نقی حیدری کو گذشتہ ان کی رہائش گاہ سے سندھ پولیس نے بلاجواز گرفتار کرلیااور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کےرہنما صوبائی وزیر منظور وسان کی ایماءپر ایس ایس پی خیر پور نے علامہ نقوی حیدری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ہے، تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ کنب میں ایم ڈبلیوایم کے زہر اہتمام عظمت فاطمہ زہرا ؑ کانفرنس کا انعقاد ہونا تھا جسے خیر پور انتظامیہ نے بزورطاقت روک دیا بعد ازاں اسی روکنے جانے والے جلسے کو بنیاد بنا کرایم ڈبلیوایم کی سیاسی ومذہبی فعالیت سے خوفزدہ  پی پی پی کے مقامی رہنمااور صوبائی وزیر منظور وسان کی ایماءپر علامہ نقی حیدری اور دیگر کارکنان پر ایف آئی آرز درج کی گئیں جن میں ان کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی کروا لی گئی تھی ، ذرائع کے مطابق سندھ پولیس نے علامہ نقی حیدری کو MPO-16کے تحت گرفتار کیا ہے،علامہ نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف سندھ کے مختلف اضلاع میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جبکہ ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور علاقہ عوام کی بڑی تعداد مدرسہ امام علی ؑ کنب میں جمع ہو نا شروع ہو چکے ہیں اور ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی اور دیگر قائدین بھی خیرپور پہنچ رہے ہیں جہاں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان متوقع ہے ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کی پولیٹیکل کونسل کا اہم اجلاس ،ڈاکٹرعلی محمد ضمنی انتخاب حلقہ نگر4سےایم ڈبلیوایم کے امیدوار نامزد، تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم جی بی پولیٹیکل کونسل کا اعلیٰ سطحی اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ وحدت ہاوس اسلام آباد میں مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں گلگت بلتستان سمیت خطے کی سیاسی صورت حال، حلقہ نگر4کےضمنی انتخاب  سمیت  اہم امور زور غور آئے ، اس اجلاس میں مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی ، مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید اسدعباس نقوی،مرکزی سیکریٹری روابط ملک اقرار حسین، صوبائی سیکریٹری جنرل گلگت بلتستان علامہ آغاسید علی رضوی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر علی گوہر،صوبائی رہنما غلام عباس، علی حیدر، الیاس صدیقی، محمد علی ،ڈاکٹر علی محمد ، رکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی، خانم بی بی سلیمہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

اجلاس میں طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے عوام کے آئینی حقوق کی جدوجہد ہر صورت جاری رکھے گی جبکہ وفاقی برسراقتدار جماعتوں کی جانب سے خطہ بے آئین گلگت بلتستان کے عوام کے استحصال کے خلاف سیاسی میدان کسی صورت خالی نہیں چھوڑے گی،اجلاس میں حلقہ نگر 4کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکٹر علی محمد گوہر مجلس وحدت مسلمین کے امیدوار ہوں گے، جوکہ گذشتہ الیکشن میں بھی اسی حلقے سے انتخاب میں حصہ لے چکے ہیں  اور حالیہ ضمنی انتخاب میں بھی ڈاکٹر علی محمد حلقے کے عوام میں جانی پہچانی اور ہر دلعزیز شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین چوائس ہیں جو کہ حلقے کے مسائل کے حل کے لئے مکمل وژن اور پلاننگ رکھتے ہیں ۔

وحدت نیوز(مظفر گڑھ) مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کے سیکرٹری جنرل علی رضا طوری نے کہا ہے کہ اولیائے اللہ کی محنت اور تبلیغ کی بدولت برصغیر میں اسلام کی شمع روشن ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی سیکرٹری سیاسیات سید نعیم کاظمی کے ہمراہ مظفرگڑھ کے مختلف درباروں کے دورہ جات کے دوران سجادہ نشینوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام پیار اور محبت سے پھیلا ہے نہ کہ تلوار کے زور پر۔ جہاں کہیں پر بھی اسلام کو تلوار کے زور پر پھیلانے کی کوشش کی گئی وہاں پر اسلام زیادہ دیر تک نہیں رہ سکا۔ تلوار کے زور پر سروں پر حکومت کی جاسکتی ہے نہ کہ دلوں پر۔ ظلم پھر ظلم ہے آخر ختم ہوجانا ہے۔ قرآن ہمیں امن اور انسانیت کا درس دیتا ہے تاہم کچھ نام نہاد مسلمان اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے ہم کامیاب ہونے نہیں دینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لعل شہباز قلندر سانحہ سمیت ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں نہتے مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا اور خوف و ہراس کی فضاء قائم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن پاکستان کے باشعور عوام نے دشمن کی اس کوشش کو ناکام بنایا۔

اس موقع پر ضلعی سیکرٹری سیاسیات سید نعیم کاظمی کا کہنا تھا کہ اولیائے اللہ کے درباروں پر سکیورٹی نہ ہونے کے برابر ہے، حالانکہ درگاہ لعل شہباز قلندر پر دہشتگردی کے نتیجے میں قوم ایک بڑا نقصان اٹھا چکی ہے۔ محکمہ اوقاف درباروں کے نذرانے اکٹھے کرنے کے لئے تو خوش ہوتا ہے لیکن سہولیات دینے پر وسائل کی عدم دستیابی کے بہانے تراشتا ہے لہٰذا ہمارا حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ درباروں پر زائرین کے لئے بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ سکیورٹی کا بھی مناسب بندوبست کیا جائے۔ جہاں کہیں پر تعمیر نو اور مرمت کی ضرورت ہے، وہاں فوری طور پر سہولیات فراہم کی جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اس خوف کی فضاء کو توڑنے کے سلسلے میں پہلے درگاہ شہباز قلندر پر تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس کر کے سندھ میں اس خوف کی فضاء کو توڑا۔ اب اسی سلسلے میں 26 مارچ 2017ء کو ملتان میں درگاہ شاہ شمس تبریز میں تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس منعقد کی جارہی ہے، جس میں انشاللہ مظفرگڑھ کے تمام درباروں کے نمائندگان بھی شرکت کریں گے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی شوریٰ کا اجلاس آج (ہفتہ)صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں شروع ہوگا،جس میں سنٹرل پنجاب کے پچیس اضلاع کے سیکرٹری جنرلز اور ان کے معاونین شریک ہونگے،صوبائی سیکرٹری روابط رائے ناصر علی کا کہنا تھا کہ اجلاس اتوار تک جاری رہیگا ،اجلاس میں پنجاب میں درپیش مشکلات اور پارٹی امور پر غور کیا جائے گا،اجلاس کے آخری روز سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا اہم خطاب ہوگا ۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) سوریہ میں ذلت آمیز شکست اور یمن کی دلدل میں غرق ہو جانے کے بعد ، سعودیہ کے پاس کوئی اور چارہ ہی نہیں مگر یہ کہ وہ اپنی جائدادیں نیلام کرے....!اور جب وائٹ ہاؤس کا تخت نشین درجہ اول کا تاجر ، سوداگر  اور ڈیلنگ کا ماہر شخص ہو وہ یقینا اس مایوسی اور دیوالیہ کے دھانے پر پہنچنے والی مملکت کے سب سے بڑے حصے کا سودا کرے گا.  بن سلمان کو طلب کرنے کا اقدام خسارے میں جانے والی امریکی کمپنی کی پراپرٹیز کو اپنی تحویل میں لینے کے مترادف ہےاور سلسلے میں واقعات ،حیثیات ، اعداد وشمار اور حقائق قارئین کرام کے پیش خدمت ہیں۔

1-  محمد بن سلمان کی واشنگٹن ملاقات سے پہلے اس حقیقت کا ادراک بھی ضروری ہے. کہ اس آل سعود حکومت پر اصل کنٹرول امریکن سیکورٹی ٹیم کا ہے جو مختلف امور کے اسپیشلسٹ افراد پر مشتمل ہے. اور وہ دارالحکومت ریاض، امریکی سفارتخانے  میں مقیم ہے.اور وہ سعودیہ کے مختلف اداروں کے افراد سے ملکر ڈائرکٹ کام کرتی ہے. اور یہ ٹیم مختلف ممالک کے ما بین رائج باضابطہ اور تھرو پراپر چینل اسلوب اختیار نہیں کرتی اور نہ اسکی پابند ہے.

1- اس کا مطلب یہ ہوا کہ سعودی حکومت کا کردار فقط عائد کردہ وظائف وفرائض کو ادا کرنا ہے. اور اسی بناء پر ریاض سفارتخانے میں مقیم امریکی سیکورٹی ٹیم مندرجہ ذیل اداروں سے ملکر کام کرتی ہے.
- وزیر دفاع ، محمد بن سلمان
- وزیر داخلہ ، محمد بن نایف
- ڈائریکٹر انٹیلی جینس ، الحمیدان
- وزیر خارجہ ، عادل جبیر

3- اس بات کو واضح کرنے کے لئے کہ امریکی سیکورٹی ٹیم ہی تمام تر معاملات چلاتی ہے اور سعودی حکمران فقط اپنے اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں. وہ حال ہی میں امریکی انٹیلی جینس کے سربراہ کا دورہ ہے.ابھی نئے امریکی صدر کی طرف سے جس شخص نے ریاض کا پہلا دورہ کیا وہ سی آئی اے (CIA) کے سربراہ بامبیدو تھے. جنھوں نے سعودی وزیر داخلہ محمد بن نایف سے ملاقات کی اور انھیں CIA کے لئے بہترین خدمات سرانجام دینے پر جورج ٹی نیٹ تمغہ امتیاز پہنایا. اور اس نے نہ ملک سلمان سے ملاقات کی اور نہ ہی انکے بیٹے محمد بن سلمان سے ملاقات کی.

4- اور محمد بن سلمان کو بذات خود امریکہ طلب کرنے کا مقصد یہ ہے. کہ امریکی حکومت اس بات سے آگاہ ہے کہ جب سے اسکا باپ ملک سلمان سعودیہ کا سربراہ بنا ہے اس نے اپنے بیٹے کو مختلف امور میں کافی حد تک با اختیار بنا دیا ہے.اور وہ اہم فیصلے کر سکتا ہے.اور اسی لئے اسے طلب کیا گیا (نہ کہ اسے واشنگٹن دورے) کی  دعوت دی گئی.

5- یاد رہے کہ اس ملاقات کا صدر ٹرامپ کو مشورہ سینیٹر جان مکین نے دیا تھا.  جب اس نے 21 /02 / 2017 کو محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی.اور مختلف امور پر بات چیت کی تھی. جن میں سے اہم بات امریکی اسلحہ کو سعودیہ کے لئے فروخت کرنا تھا. اس کے بعد محمد بن سلمان نے بذات خود امریکی عسکری مصنوعات کی کمپنی (Raytheon) کے مینجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات بھی کی تھی .

5- جان مکین کے واپس پہنچنے کے بعد اوباما کے دور سے سعودی کو اسلحہ فروخت کرنے کے معاملہ پر جو پابندی عائد کی تھی انہیں  09/03/2017 کو اٹھا لیا گیا. جس کی قیمت ایک ارب ایک سو پندرہ ملین ڈالرز تھی.سعودیہ کی فوری ڈیمانڈ کے پیش نظر ریتھرن کمپنی نے اس اپنے بنائے ہوئے اسلحہ کی ایک مقدار، اسرائیلی سورسز کے مطابق ،  اسرائیل کے اسٹورز سے نکال کر سعودیہ بھیجی.

6-  یہ بیان کرنا بھی ضروری ہے کہ Raytheon کمپنی پاٹریارٹ میزائل ، توماہونگ میزائل BGM 109 اور Sidewinder Aim 9 میزائل بھی بناتی ہے. اور یہ وہ میزائل ہیں جنہیں امریکی جنگی طیاروں نے یمنیوں کے سروں پر برسایا. اس لے علاوہ Phased Array Radar ریڈار سسٹم بھی بناتی ہے جوکہ ایرانی ویمنی ساخت پلاسٹک میزائل کا سراغ لگاتا ہے. ریتھرن کمپنی کی مصنوعات میں زمین سے فضاء میں ہدف کو نشانہ بنانے والے اور کاندھے پر رکھ کر چلانے والے اسٹنگر میزائل بھی شامل ہیں جو عنقریب امریکہ کی جانب سے شامی باغیوں کو دئیے جائیں گے.

7- امریکی صدر سے 14/03/2017 کی ملاقات سے پہلے محمد بن سلمان کی ملاقات جان ماکین کے بعد Citygroup کے مینجنگ ڈائریکٹر سے بھی کراوئی گئی. سیٹی گروپ مضبوط فنانشل گروپ پے.جس کے مالیاتی ذخائر کی مالیت ایک ٹریلین اور سات سو بانوے بلین ڈالرز ہے.  جس کے حسابدار دو سو ملین افراد ہیں جنکا تعلق سو سے زیادہ ممالک سے ہیں. اور اس کے دو سو اکتالیس ہزار ملازمین ہیں. اور 2008 سے یہ گروپ شدید اقتصادی بحران میں مبتلا ہے.اور امریکی حکومت اس وقت سے اسکی مدد کر رہی ہے. یہ مالیاتی گروپ دنیا کے تین بڑے گروپس میں سے ایک ہے.( اسکے کئی بینک ہیں جن میں ایک سیٹی بینک ہے. اور مختلف فیلڈز کی دسیوں کمپنیاں بھی ہیں.  اس کا ہیڈ آفس منھاتن نیو یارک میں ہے.اور ٹرامپ کی کمپنیوں کا مرکز بھی وہاں ہے.)

8- امریکی صدر سے محمد بن سلمان کی ملاقات کی ماحول سازی کے لئے سعودی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر خالد فالح جوکہ بن سلمان کے قریبی شمار ہوتے ہیں ان سے بیان دلوایا گیا کہ سعودیہ چاہتا ہے کہ الاخفوری پٹرول کو امریکہ میں تیار کرے اور یہ بن سلمان کے 2030 ویژن اور پلان کا حصہ ہے اور اس سلسلے میں ایک سرمایہ گزاری فنڈ امریکہ میں قائم کرنے کا ارادہ بھی ہے.

9- پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت عشائیے پر بن سلمان کی ملاقات امریکی صدر ٹرامپ سے رکھی گئی. جس میں مندرجہ ذیل امور زیر بحث آئے.

ا- سعودیہ کی ارامکو کمپنی کو پرائیویٹ سیکٹر میں دینا، جسکی عالمی منڈی میں قیمت ایک ٹریلین ڈالرز بنتی ہے.اور جس کے شیئرز کی خریداری  میں ٹرامپ گروپ کی دلچسپی ہے۔

ب- پیٹروکیمیکل بڑی سعودی کمپنی " سابک" کی بھی پرائیویٹائزیشن کا امکان ہے. اور اسکے اسرائیلی حیفا ریفائنری کمپنی کے ساتھ ممکنہ تعاون کہ جسے اسرائیلی پیٹروکیمیکل صنعتی کمپنی چلاتی ہے  زیر غور ہے .اور اس ضمن میں حاویات الامونیا جسکی رجسٹریشن کی مینیجمنٹ ٹرمپ کے بھائی کے پاس ہے۔

ج- ایران کا مقابلہ اس سلسلے میں امریکا چاہتا ہے کہ آل سعود اور دیگر خلیجی ممالک امریکی اقدامات کو مالی طور پر سپورٹ فنڈ فراہم کریں خواہ یہ اقدامات اقتصادی اور مالیاتی محاصرے کی شکل میں ہوں یا عسکری ہوں سعودیہ اس ہدف کی خاطر تمام تر امریکی کمپنیوں کے نقصانات اور اخراجات کی ادائیگی کی ضمانت دے. امریکا اسے خلیج میں ایرانی نفوذ کو روکنے اور خلیجی ممالک کی حمایت کے لئے ضروری سمجھتا ہے۔

د- محمد بن سلمان کو ہدایات جاری کی گئيں کہ وہ عراق اور شام میں امریکی افواج کو مالیاتی فنڈز فراھم کرے.اور اس میں الرقہ ، لیبیا اور یمن کا معرکہ شامل ہے. اور یہ معاملہ طے پایا کہ حمایت بالمقابل اموال.اور اس ڈیل میں سوریہ میں ترکی کی ہم آہنگی کے ساتھ جاری جارحیت اور مختلف دھشگرد گروپوں کی مدد کو جاری رکھنا بھی شامل ہے. اس ملاقات کا لب و لباب ایک امریکی کامیاب تاجر ڈونلڈ ٹرمپ اور  امن کے بھکاری اوباما کے یتیم آل سعود کے نمائندے محمد بن سلمان کے ما بین ایک بھاری مقدار کی تجارتی سودا بازی تھی. ان مختلف اقدامات پر اتفاق ہوا کہ جن سے اس بات کی ضمانت ملے ، اور جس کے ذریعے امریکہ اس خطے اور عربوں کے ذخائر اور ثروت کو لوٹتا رہے. اور مشرق وسطیٰ میں بدامنی جاری رہے. اور غیر معینہ مدت تک امریکہ  ایران کو دھمکیاں دینے کے عوض عربوں سے مال وصول کرتا رہے. اس کے علاوہ پٹرول والے ممالک اور اسرائیل کے مابین سفارتی وتجارتی تعلقات وسیع طور پر قائم ہوں. اور بڑے کامیاب بزنس مین ڈونلڈ ٹرمپ کے زیر سایہ مشترکہ پراجیکٹس جیسا کہ سعودی کمپنی " سابک " اور اسرئیلی حیفا ریفائنری کمپنی کے مابین تعاون اور تعلقات پروان چڑھیں.
ابھی تک ہم زندہ ہیں کہو یا اللہ۔

 

بقلم : محمد صادق الحسینی
ترجمہ:ڈاکٹر علامہ   شفقت حسین شیرازی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree