The Latest

وحدت نیوز (گلگت) رکن صوبائی اسمبلی محمد علی شیخ (مرحوم ) کی اچانک رحلت پر غمزدہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔محمد علی شیخ ایک باصلاحیت شخصیت کے مالک تھے ،ان کی ناگہانی رحلت سے گلگت بلتستان خاصکر ضلع نگر میں سیاسی خلا پیدا ہوا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل سید علی رضوی، ممبر گلگت بلتستان اسمبلی حاجی رضوان علی نے ضلع دفتر نگر میں ایم ڈبلیو ایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کی جانب سے منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محمد علی شیخ مرحوم نہ صرف نگر کے ایک حلقے کے ممبر تھے بلکہ گلگت بلتستان سطح پر تمام مسائل پر گہری نظر رکھتے تھے۔ وہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے ایک خاص ویژن کے ساتھ جدوجہد میں مصروف تھے یقینا مستقبل میں ان کی کمی محسوس ہوگی۔تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر جی بی اسمبلی حاجی رضوان علی نے کہا کہ امیدہے نگر کے عوام باشعور ہیں اور وہ جماعتی وابستگی سے ہٹ کر ایسے نمائندےکا انتخاب کرینگے جو نگر قوم کے عزت وقار اور تعمیر و ترقی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں مسلم لیگ نواز کے میرٹ کو پامال کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے میرٹ کی انوکھی تشریح کی ہے اور حالیہ پولیس بھرتیوں میں ان افراد کو بھرتی کیا ہے جو سرے سے فزیکل ٹیسٹ میں فیل ہوئے تھے ۔انتہائی تعجب کی بات یہ ہے کہ پولیس بھرتی میں دو ایسے افراد کو سلیکٹ کیا ہے جن کا نام شیڈول فور میں شامل ہے،اس پر مستزاد یہ کہ اپوزیشن اراکین بھی اس کھلم کھلا میرٹ کی پامالی پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔حکومت کو کھلم کھلا میرٹ پامال کرنے پر اپوزیشن کی جانب سے چھوٹ دینا حکومت کے جرائم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اراکین کو مصلحت پسندی سے نکل کر متحد ہوکر میرٹ کوفالو کرنے حکومت کو مجبور کرنا چاہئے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو مستقبل میں حکومت جری ہوجائیگی اور ریاستی ادارے تباہ و برباد ہوجائیں گے۔

غریب مریض اور سرکاری ہسپتال

وحدت نیوز (آرٹیکل) کچھ دنوں پہلے ایک قریبی عزیز کے ساتھ اسلام آباد کے ہسپتالوں کا چکر لگانے کا موقع ملا اور جو حالات و واقعات پیش آئے اس حقیقت سے چشم پوشی نہ کر سکا کیونکہ یہ واقعات میرے دیس کے ہر عام شہری کے ساتھ روزانہ پیش آتے ہیں،ہوا کچھ یوں کہ میرے عزیز کو  پیٹ میں تکلف ہوئی جس کی وجہ سے ہم اُسے اسلام آباد کے ایک کلینک میں لے گئے  تو وہاں موجود ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ مریض کو فوری ڈرپ چڑھانے کی ضرورت ہے بحرحال شام تقریبا چھ سات بجے سے لیکر رات ۱۱ بجے تک ڈاکٹر صاحب ڈرپ پہ ڈرپ چڑھاتے رہے مگر درد کی شدت میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوتا گیا، مریض کی حالت دیکھ کر ڈاکٹر سے بیماری کا دریافت کیا تو کہنے لگے جناب ابھی تو میں چیک کر رہا ہوں کہ درد کی وجہ کیاہے جب ڈاکٹر صاحب کے اِس جواب کو سنا تو ایک لمحے کے لئے دل چاہا کہ ڈاکٹر صاحب کو بیڈ پر لیٹا کر جتنے ڈرپ اور انجیکشن مریض کو چڑھائے ہیں اُسی کو کو چڑھا دوں مگر اپنی بے بسی پر خاموش رہا تھوڑی دیر میں نرس صاحبہ آئی اور کہنے لگی، ڈاکٹر صاحب کا کہنا ہے بیماری کا وجہ معلوم نہیں ہو سکا لہٰذا آپ اپنا  پیمینٹ کر کے فوری طور پر پی آئی ایم ایس یا پولی کلینک لے جائیں ۔بیماری سے مجبور ڈاکٹر کی فیس، ڈرپ دوائیوں کے پیسے ادا کرکے ہم پولی کلینک گئے وہاں پر بھی پہنچتے ہی درد کم کرنے کے انجکشن کے ساتھ ڈرپ لگادیئے گئے اور صبح ڈاکٹر کے پاس آنے کا کہا گیا۔

ہم اگلے روز جب بتائے گئے ڈاکٹر کے پاس پہنچے تو پتہ چلا یہاں تو پرچی لینے کے لئے لوگ صبح چھے بجے سے آئے ہوئے ہیںاللہ اللہ کر کے جب ہمیں موقع ملا تو ڈاکٹر صاحب نے کچھ پوچھنے کی زحمت نہیں کی اور ساتھ بیٹھے میڈیکل ریپ نے کہنا شروع کیا آپ فلاں دوائی فلاں کمپنی کی لے لیں انشااللہ خدا جلد شفا دے گا ساتھ ہی ڈاکٹر نے ہاں میں ہاں ملایا اور وہی دوائی لکھ کر دے دی۔نہ چاہتے ہوئے پرچی لی اور گھر کو آگئے، ایک دن تو دوائی نے اپنا اثر دیکھا یا مگر اگلے دن پھر وہی درد، لہٰذاہم پھر ڈاکٹر کے پاس گئے ۔ڈاکٹر کے سیکریٹری نے ہمیں پریشانی کی حالت میں دیکھا تو کہنے لگے صاحب اس طرح تو آپ کی بیماری کا علاج نہیں ہوگا اور اگر ہو بھی گیا تو کم از کم مہینہ آپ کو ہسپتال کا چکر کاٹنا ہوگا ۔آپ فوری علاج چاہتے ہیں تو میں ایڈریس دیتا ہوں ڈاکٹر صاحب فلاں نجی ہسپتال میں اِس ٹائم بیٹھتے ہیں فیس تھوڑا زیادہ ہے مگر پریشانی کے بغیرعلاج ممکن ہے ہم بھی بیماری سے پریشان تھے فوراََ ہامی بھر لی اور ایڈریس لیکر اسلام آباد کے ایک مشہور پرائیوٹ ہسپتال پہنچے اور فیس ادا کر کے ڈاکٹر صاحب سے ملے اور اُس کو یاد دہانی کرایا کہ ایک دن قبل سرکاری ہسپتال میں آپ نے یہ دوائیاں دی تھی ابھی ہم اپنی بات مکمل نہیں کرپائے تھے، ڈاکٹرصاحب بڑے ہی شفیقانہ انداز میں کہنے لگے رہنے دیجئے اُس پرچی اور دوائی کو ،وہ سرکاری اداراہ تھا ابھی آپ یہ دوائیاں استعمال کریں انشااللہ ٹھیک ہوجائے گا ۔

یقین جانئے ہم یہ رویہ دیکھ کر پریشان ہوگے ۔ایک ہی ڈاکٹر، ایک ہی مریض اور ایک ہی بیماری مگر الگ رویہ الگ دوائی اور الگ ہمدردی۔۔۔ ہمارے ملک کے تقریبا تمام سرکاری ہسپتالوں کے حالات زارکچھ ایسے ہی ہیں جس ہسپتال میں جائیں تو ہر جگہ کچرے کا ڈھیر، مریضوں کی لمبی قطاریں، ڈاکٹرز اول تو ڈیوٹی پر موجود نہیں ہوں گے اگر خدانخواستہ موجود ہوں تو ہڑتال یااحتجاج کے نام پر گھپے مارتے چائے بسکٹ کے مزے لیتے نظر آئیں گے اور اگر یہ بھی نہ ہوں تو مریضوں سے ایسے برتائو کرتے نظر آئیں گے کہ جیسے ملزم پولیس کے ہتھے چڑ گیا ہو۔ جس طرح پولیس تفتیش کرتی ہے ،اسی طرح  مریض سے سوالات کرتے ہیں ، پھر لمبی چوڑی ایف آئی آر یعنی نسخے لکھتے ہیں۔ اب پولیس والے تو رشوت کے چکر میں لگ جاتے ہیں اور ڈاکٹرمیڈیسن کمپنیوں کی جانب سے گاڑی ، دبئی کی سیراور میڈیکل ریپ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مریض کو ایسے ہی چکر لگواتے ہیں جیسے ملزم کو عدالت کا، آخر میں نہ ملزم کے کیس کی سماعت ہوتی ہے اور نہ ہی مریض کا مرض ٹھیک ہوتا ہے۔مریض اگلے مرحلے میں سسکتے ہوئے پرائیوٹ ہسپتالوں کا روخ کرتے ہیں جہاں سے علاج تو ستر فیصد ہو جاتا ہے مگر مریض خاندان سمیت روڑ پر زندگی گزانے پر مجبور ہوجاتاہے ۔ دوسری طرف سیاست دان چھینک بھی آئے تو باہر ممالک میں چیک اپ کے لئے جاتے ہیں۔آخر عوام اور رعایا کے درمیاں اس قدر فاصلے کیوں؟ کیا عام شہری کو ان سہولیات کا حق نہیں ہیں، کیا غریبوں کے جانوں کی کوئی حیثیت نہیں ؟ آخر ان سب کا ذمہ دار کون ہے؟کیا سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر مفت میں کام کرتے ہیں؟ کیا ایک میڈیکل کا اسٹوڈنٹس سرکاری ہسپتالوں میں غریبوں کی جانوں سے کھیل کر ڈاکٹر نہیں بنتا؟کیا یہ پیشہ انتہائی اہم اور ذمہ دارانا نہیں ؟ کیا ڈاکٹر ز کی زرا سی غفلت سے مریضوں کی جان نہیں چلی جاتی؟ دنیا کی لالچ میں مریضوں کو ایسی دوائیاں دی جاتی ہے جو محض پیسے بنانے کے سوا کچھ نہیں۔آخر اس میں غلطی کس کی ہے کیا ہمارے ملک میں کوئی نظم و ضبط اور قانون نامی کوئی چیز نہیں ہے؟

 جی ہاں!قانون تو ہر جگہ بنے ہوئے ہیںمگر عمل کرنے والا کوئی نہیں ۔ دیکھا جائے تو غلطی ہماری ہی ہے ،کسی بھی قانون پر عمل درآمد کروانے میں عوام پربھی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ ہم غلاموں کی طرح ہر ایک کے سامنے سر جھکا دیتے ہیں اور تھوڑے پیسوں کے عوض بک جاتے ہیں۔ہم کبھی معاشرے میں ہونے والی برائیوں پر اپنے لب نہیں ہلاتے ہم اُس وقت تک خطرہ کا نوٹس نہیں لیتے جب تک کہ اپنے دامن کو آگ نہ پکڑ لے،ہم کرپشن کے خلاف اُس وقت تک آواز بلند نہیں کرتے جب تک ہماری جیب سے پیسے نہ نکلیں، ہم اتنے بے وقوف ہیں کہ بار بار اُسی شخص کو ووٹ دیتے ہیں اوراُسی کو سپورٹ کرتے ہیں جس نے ہر دفعہ جھوٹے وعدوں اورکھوکھلے  نعروں کے سوا کچھ نہیں دیا ۔ ہم رنگ زبان سرحد اور مذہب کے چکر میں اس قدر الجھے ہوئے ہیں کہ ہم میں انسانیت نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی ۔ ہم کسی بھی برائی کو اُس وقت تک برا نہیں سمجھتے جب تک اُس برائی کا اثر ہمارے اپنے گھر تک نہ پہنچ جائے ۔ہم اپنے بچوں کے اسکول ایڈمیشن سے لیکر نوکری تک سفارش رشوت کا سہارا لیتے ہیں پھریہ بھی امید لگا تے ہیں کہ باقی سب کے بچے میرٹ پر سلیکٹ ہوں۔ ہم ہمیشہ اپنی کمی اور کوتاہی کو ماننے کے بجائے فوراََ دوسروں کے اچھے کاموں اور دوسروں کی قابلیت میں خامیاں تلاش کرتے ہیں تو معاشرے میں تبدیلی کیسے ممکن ہوگی؟ ہر کام کی ابتدا اپنی ذات سے شروع ہوتی ہیں سب سے پہلے ہمیں اپنی ذات کی اصلاح کرنی چاہیے تاکہ جب ہم کسی دوسرے کوکچھ بولیں تو اس بات میں اثر ہوں۔

ایک اور ہماری سب سے بُری عادت یہ ہے کہ ہم ہر کام دوسروں پر چھوڑ دیتے ہیںاور اپنی ذمہ داریوں سے بری ذمہ ہونا چاہتے ہیں۔کسی بھی معاشرے کی بہتری کے لئے تعلیم اتحاد، بھائی چارگی اور صبر کا ہونا ضروری ہے ۔ ہماری سوچ اور فکر وسیع ہونی چائیے تاکہ ہم لانگ ٹرم پالیسی پر عمل کر سکیں ۔ راستے کے بیج کسی کانٹے کو دیکھیں تو فورا اسے کنار کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے نہ کہ یہ سوچ کر گزر جائے کہ لوگوں کو آنکھیں کھول کر راہ چلنا چاہیے۔نہیں جناب ہم سب کو اپنے اپنے حصے کا کام کرنا ہوگا ہمیں آنکھیں کھول کر اپنے اور اپنے بچوں کے مستقبل کا خیال رکھنا ہوگا ، ظاہری فائدے کو چھوڑکر ابدی فائدے کو دیکھنا ہوگا۔جب تک عوام کے بنیادی حقوق کا خیال نہیں رکھا جائے گا وہ معاشرہ ترقی کی منزلوں کی طرف نہیں بڑھ سکے گا۔لیکن ہر چیز کے لئے اس کا طلب ہونا بھی ضروری ہے جس دن ہم میں اپنے حقوق حاصل کرنے کا حقیقی معنوں میں جستجو پیدا ہوجائے اور ہمیں عوامی طاقت کا اندازہ ہو جائے تو ہمیں اس ملک سے غربت ، دہشت گردی اورکرپشن کو ختم کرنے میں دیر نہیں لگے گی ۔


تحریر۔۔۔۔ناصر رینگچن

وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع جیکب آباد کے مختلف یونٹس کا تنظیمی دورہ کیا ۔اس موقع پر ضلعی سیکریٹری جنرل علامہ سیف علی ڈومکی ،ضلعی سیکڑیٹری تبلیغات مولانا عبد الخالق و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔
                    
اس موقع پر دائو ،جہانپور،دوداپور میں تنظیمی اجلاس اور گڑھی خیرو میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ داعش جیسی دہشت گرد تنظیم کی تشکیل آمریکہ اور سامراجی قوتوں کا کارنامہ ہے،شیطان بزرگ آمریکہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں جاری دہشت گردی میں ملوث ہے۔سامراجی قوتوں کی مداخلت روکے بغیر پاکستان میں قیام امن ممکن نہیں۔
                 
انہوں نے کہا کہ ہم آپریشن رد الفساد کی حمایت کرتے ہیں مگر قوم کو بتایا جائے کہ آپریشن ضرب عضب کے باوجود ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیوں نہ ہو سکا ،نیشنل ایکشن پلان کے باوجود ملک کے چپے چپے پر کالعدم جماعتوں کے جھنڈے سوالیہ نشان ہیں؟
               
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے آئندہ انتخاب کے سلسلے میںمشاورت کا آغاز کر دیا ہے سندہ بھر میں سیاسی حکمت عملی سے متعلق وسیع تر مشاورت کریں گے سندہ سطح پر دہشت گردی کے خلا ف امن پسند قوتوں کا الائنس جلد تشکیل دیا جائے گا۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ باہمی اتفاق و اتحاد اور خوف کی فضاء توڑنے سے دہشتگردی کو شکست دی جا سکتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی پولٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علی حسین نقوی نے کہا کہ اس وقت دشمن مختلف طریقوں سے قوم کو تقسیم کرنے پر تلا ہوا ہے، کبھی فرقہ واریت کے ذریعے اور کبھی لسانیت کی بنیاد پر، ہمیں ان تمام چیزوں کا ادراک کرنا ہوگا اور دشمن کو پہچاننا ہوگا۔ آپریشن ردالفساد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، اس کے ذریعے دہشتگردی اور تکفریت کو منطقی انجام تک پہنچانے کی امید رکھتے ہیں، یہ بھی امید کرتے ہیں کہ اچھے اور برے دہشتگردوں کی تمیز کو بالائے طاق رکھ کر آپریشن کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت دہشتگرد عناصر کو جڑ سے اکھاڑنے کا وقت ہے، ملکی حالات اس وقت اختلافات کے متقاضی نہیں ہیں، سیاسی اختلافات اپنی جگہ قائم دائم رہیں گے، لیکن ہم آپریشن ردالفساد، فوجی عدالتوں کی بحالی اور فاٹا ریفارمز کے حوالے سے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہیں۔

وحدت نیوز (لاہور) مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت کی رہائشگاہ پر 4 جماعتی اتحاد کے اجلاس نے فوجی عدالتوں کے حوالے سے 9 نکات پیش کر دئیے ہیں۔ لاہور میں ہونیوالے اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کےہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی ، ناصر شیرازی ، اسد عباس نقوی ،(ق) لیگ کے رہنما چودھری پرویزالٰہی، عوامی تحریک کے خرم نواز گنڈاپور، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ بعد ازیں میڈیا بریفنگ میں ان 9 نکات کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سال کی توسیع کی جائے، دہشتگردی کی تعریف و تشریح کیلئے پارلیمنٹ میں بحث کی جائے، قانون میں وضاحت کی جائے کہ کوئی سیاسی جماعت اور اسکا کارکن مجوزہ ترمیم کی روشنی میں انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنے گا، مہنگائی، گورننس، لوڈشیڈنگ، لا اینڈ آرڈر، بے روزگاری اور حکومت کے ماورائے جمہوریت اقدام کیخلاف عوامی احتجاج اور سیاسی جماعتوں کا اختلاف رائے نیز مقامی انتظامیہ کیخلاف احتجاج دہشتگردی یا اینٹی سٹیٹ اقدام تصور نہیں ہوگا، فوجی عدالتوں کے فیصلوں سے لیکر اپیلوں کے فیصلہ تک تمام مراحل مختصر ترین معینہ مدت میں مکمل کئے جائیں، مجوزہ ترمیم سے حکومت کیخلاف سیاسی کارکنوں کا اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی متاثر نہ ہو، ملزموں کو اپنی مرضی کا وکیل کرنے کا حق حاصل ہونا چاہئے، دہشتگردی کے بڑے واقعات، جن میں سانحہ ماڈل ٹاؤن، سیہون شریف، کوئٹہ ہائیکورٹ، گلشن اقبال پارک لاہور، داتا دربار، جامعہ نعیمیہ، علمدار روڈ کوئٹہ اور شکار پور جیسے سانحات، جہاں عوام الناس نشانہ بنے، کو ٹیسٹ کیس کے طور پر فوجی عدالتوں میں پہلے ٹرائل کیا جائے، فوجی عدالتوں میں بھیجے گئے کیسز پر چیک اینڈ بیلنس کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے، جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہو۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی نے  ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیل کے ممبران سے ایک نشست میں ایک سوال کہ چار جماعتی اتحاد کے اغراض و مقاصد اور اہداف کیا ہیں؟آیا یہ آنے والے الیکشن میں بھی چار جماعتی اتحادکے پلیٹ فارم سے حصہ لینے جار ہے ہیں؟ان سوالات کے جواب میں اسد عباس نقوی  کا کہنا تھا کہ یہ ایک غیر انتخابی اتحاد ہے،پاکستان پیپلز پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے قبل مجلس وحدت مسلمین کی تجویز پر پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے رہائشگاہ اسلام آباد میں ان چار جماعتوں ایم ڈبلیو ایم ،ق لیگ،سنی اتحاد کونسل اور پاکستان عوامی تحریک کے قائدین کا اجلاس ہوا اور اس میں یہ بات طے پائی کہ آئندہ قومی ایشوز پر تمام جماعتوں کا جو بھی انفرادی موقف ہوگا چاروں جماعت کے قائدین  مل بیٹھ کراپنے اپنے موقف اور تجاویز کااظہار کریں گے بعدازاں باہمی مشاورت کے بعد ایک متفقہ مشترکہ موقف تشکیل دیاجائے گاجسے پاکستان مسلم لیگ ق کے پارلیمانی کمیٹی سینٹ اور قومی اسمبلی میں چار جماعتی اتحاد کی جانب سے پیش کریگی،اس اتحاد میں ہمارا اصل ہدف ہمارے قومی ایشوز کو اس چار جماعتی اتحاد کے ذریعے قومی سطح و پارلیمانی سطح تک پہنچانا ہے  جس میں الحمداللہ ہم کامیاب رہے ہیں اور یہی ایک مقصد ہے اس غیر انتخابی چار جماعتی اتحاد کا۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی  نے جیکب آباد، کرمپور اور خانپور کا دورہ کیا اس موقع پر ضلعی سیکریٹری جنرل علامہ سیف علی ڈومکی، ڈپٹی سیکریٹری نورحسن حیدری و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔
                 
 اس موقع پر کرم پور میں مومنین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ سیدہ کائنات حضرت فاطمۃ الزہراء ؑ کی حیات طیبہ نہ فقط صنف نسواں بلکہ عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے، آپ ؑ کے دامن عصمت میں جن ہستیوں نے تربیت پائی وہ عالم انسانیت کے لئے اسوہ حسنہ ہیں۔ مسلم خواتین کو چاہئے کہ وہ مغربی ثقافتی یلغار کے مقابلے میں سیدۃ النساء العالمین ؑ کو اپنے لئے نمونہ عمل قرار دیں۔
                    
انہوں نے سندہ کے مختلف شہروں میں مجالس عزا پر پابندی کے حکومتی احکامات کو افسوس ناک اور قابل مذمت قرار دیا۔ کنب، گھوٹکی ، خانپور، گڑہی خیرو، شہداد کوٹ ، نصیر آباد میں مجالس عزا کو روکنے کے حکومتی احکامات کو غیر قانونی عمل قرار دیتے ہوئے  پیپلز پارٹی کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شیعہ دشمنی پر مبنی اپنے روئیے میں تبدیلی لائے۔ اور بانیان مجالس پر دبائو ڈال کر مجالس عزا  رکوانے کا سلسلہ فوری بند کیا جائے،انہوں نے کہا کہ یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ  شیعہ قوم طویل عرصہ سے دھشت گردوں کے نشانے پر ہے اور سب سے بڑہ کر پرامن اور محب وطن قوم ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) حکومت جبر کے ذریعے گلگت بلتستان کے لوگوں کو اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے سے روک رہی ہے یہ روش قطعاً ملک کے مفاد میں نہیں۔ حکمران عدل و انصاف سے کام کرینگے تو ان کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھے گی۔فورس کمانڈر حکومت کے جابرانہ اقدامات کے خلاف نوٹس لیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل سید علی رضوی نے رکن صوبائی اسمبلی محمد علی شیخ مرحوم کے گھر تعزیت کے بعد ضلع نگر کے پارٹی رہنمائوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان کے خالصہ سرکار کے نام پر قبضے کررہی ہے اور علاقے کے شریف النفس افراد کو شیڈول فور میں ڈال کر علاقے میں خوف و ہراس کی فضا پید کررہی ہے۔گلگت بلتستان حکومت نیشنل ایکشن پلان کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کررہی ہے جو کہ سراسر ناانصافی اور ظلم ہے۔مجلس وحدت مسلمین ظلم و جبر پر مبنی حکمرانی کو یکسر مسترد کرتی ہے اور پاک آرمی سے اپیل کرتی ہے کہ اس حساس خطے کے عوام جو محب وطن اور سرحدوں کے محافظ ہیں اور ہمیشہ پاک آرمی کے شانہ بشانہ رہے ہیں ان کے حکومت کے معاندانہ رویے کے خلاف نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ کتنے افسوس کا مقام ہے کہ حفیظ الرحمن جب اپوزیشن میں تھے تو میرٹ کی باتیں کرتے تھے لیکن جب سے اقتدار میں آئے ہیں تمام اداروں میں میرٹ کا جنازہ نکالا ہے اور خاصکر پولیس فورس کے حالیہ بھرتیوں میں تو بے شرمی کی انتہا کرتے ہوئے ایسے افراد کو بائی فورس بھرتی کروایا ہے جو فزیکل ٹیسٹ میں پاس ہی نہیں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ انٹی کرپشن اداروں کی اس صورت حال میں خاموشی بھی لمحہ فکریہ ہے جن کا کام ہی کرپشن کو روکنا ہے۔

انہوں نے سرکاری آفیسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ کے ذاتی ملازم نہ بنیں بلکہ ریاست کے ملازم اور محافظ بنتے ہوئے حکومتی غیر قانونی احکامات کو مسترد کرتے ہوئے میرٹ کو فالو کریں۔سرکاری ملازمین صرف پانچ سال کے ملازم نہیں ،اگروہ حکومت کے جرائم میں شریک ہونگے تو آنے والے وقتوں میں کاروائی سے انہیں بچانے والا کوئی نہ ہوگا۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ سید مبارک علی موسوی نے اپنی کابینہ کو وسعت دیتے ہوئےسید اظہر حسین کاظمی کو سیکریٹری امور تعلیم اور سید علمدارحسین زیدی کو سیکریٹری شماریات نامزد کردیا ہے، وحدت نیوزسے گفتگوکرتے ہوئے انچارج صوبائی سیکریٹریٹ زاہد مہدوی نے کہا کہ صوبائی کابینہ ےتقریباًمکمل ہو چکی ہے ، چند ایک خالی عہدوں پر علامہ مبارک موسوی جلد اہل اور موزوشخصیات کو نامزد کریں گے اور صوبائی کابینہ کی باضابطہ تقریب حلف برداری منعقد کی جائےگئی۔

وحدت نیوز (بھکر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع بھکر کے ضلعی سیکرٹری جنرل سفیر حسین شہانی ایڈووکیٹ نے اپنے خیا لات کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ ملک دشمن عناصر کا پیدا کردہ خوف قومی عزم اور یکجہتی نے PSL فائنل کی صورت میں ختم کر دیا ، PSL فائنل کے پرامن انعقاد کے لئے ریاستی اداروںکے اقدامات قابل تحسین تھے ۔ اگر یہ ادارے اسی توجہ اور عزم کے ساتھ دہشت گردی کے ناصور کو اکھاڑ پھینکنے کی کو شش کریں تو یقینا بہترین نتائج حاصل ہوں گے ۔ جس طرح پوری دنیا نے پاکستانی قوم کی بے خوفی اور جذبہ دیکھا یہ پاکستانی قوم کا حقیقی روپ تھا۔ ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر بری طرح ناکام ہوئے ہیں ۔ہم اپنے ضلع بھکر میں بھی توقع رکھتے ہیں کہ ریاستی ادارے ایسے اقدامات کریں گے جس کی وجہ سے عوام کو خوشیاں ملیں اور خوف و ہراس کی فضاء تحلیل ہو۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree