The Latest

وحدت نیوز(لاہور) جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار مسنگ پرسنز کی حمایت میں دسویں روزبھی ملک بھرمیں علامتی احتجاج جاریلاھور لبرٹی چوک پر سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاھور محترمہ حناتقوی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترمہ عظمیٰ نقوی کے ہمراہ  تمام کابینہ ممبران نے بھرپور شرکتِ کی اس کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے علامتی احتجاجی مظاہرہ کر تےہوےملک بھرمیں جاری جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے کراچی میں جاری جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے دھرنے کی بھرپور حمایت کی۔

علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حکومتی ایوانوں کو للکارتے ہوئےسیدہ حنا تقوی نے کہاکہ جب تک ھمارے نوجوانوں کو رہا نہیں کیا جائےگا تب تک ھمارا احتجاج جاری رہے گا ۔یہ ھمارا قانونی اور آئینی مطالبہ ہے۔ انھوں نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ ھمارا مطالبہ نہ روٹی کا ہے نہ کپڑے نہ مکان اور نہ بجلی کے بل کا ہے ھمارا مطالبہ گمشدہ افراد کی بازیابی کا ہے۔

 انھوں نے کہا میرا سوال اداروں وزیراعظم آرمی چیف پولیس اور یہاں سے گزرنے والے ہر شخص سے ہےکہ ھمارا قصور کیا ہے اس ملک پاکستان کو اللّٰہ اور رسول ص کے نام پر حاصل کیا گیا ہے۔ پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الااللہ محمد رسول ص تو پھر بتائیں رسول ص کی آل پاک سے محبت کرنا جرم ہے ان کے روضوں کی حفاظت کرنا جرم ہے پولیس اور فوج ہمیں بتائیں لاپتہ افراد کہاں ھیں؟ اگر وہ کہتے ھیں ھم نہیں جانتے تو ھم نہیں مانتے سکیورٹی اداروں کو آسمان سے گرا ہوا ابی نندن تو مل جاتا ہے مگر زمین سے اٹھے افراد نہیں ملتے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ ھمارے احتجاج کو مذاق نہ سمجھا جائے اگر آج گمشدہ افراد کو رہا نہ کیا تو پھر یہ احتجاج لبرٹی چوک تک محدود نہیں رہے گا اربعین کی طرح پاکستان کے ہر چوک گلی کوچے بازار سڑک سے لبیک یا حسین علیہ سلام لبیک یا زینب ع لبیک یا مہدی عجل اللہ تعالیٰ کی صدائیں بلند ھوں گی.احتجاجی شرکاء نے پورے لبرٹی چوک کا چکر لگایا اور چوک میں علم مولا غازی عباس ع نصب کیا گیانماز مغربین باجماعت ادا کر کےمسنگ پرسنز کی بازیابی کے لیے دعا کی اور شمع روشن کیں۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹریٹ میں ضلع کھرمنگ کی کابینہ کے لئے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ ماہ تربیت و تزکیہ رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر استقبال ماہ رمضان وتربیت نسل جوان تربیتی ورکشاپ میں ضلعی کابینہ کے معزز اراکین نے شرکت کی۔

تربیتی ورکشاپ سے صوبائی سیکریٹری جنرل آغا سید علی رضوی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ احمدعلی نوری، سیکریٹری جنرل ضلع سکردو شیخ فدا ذیشان، صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی آغا ھادی الحسینی اور معروف سماجی فکری شخصیت جناب کاچو زاہد علی خان نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز(جیکب آباد)  جدوجہد کمیٹی جیکب آبادکے زیراہتمام عوامی مسائل پر گول میز کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کی۔ کانفرنس سے ممتاز سیاسی و سماجی رہنما عبدالحئی سومرو ایڈوکیٹ جیکب آباد جدوجہد کمیٹی کے جنرل سیکریٹری سید غلام شبیر نقوی جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حماد اللہ انصاری عام انسان تحریک کے عابد سندھی انجینئر عید محمد ڈومکی علی محمد عوامی پارٹی کے چیئرمین دلمراد لاشاری سماجی رہنما استاد عبد الفتاح ڈومکی شیخ اتحاد کے صدر منصب علی شیخ جامعہ خاتم النبیین کے وائس پرنسپل حاجی سیف علی ڈومکی سماجی رہنما رحمدل ٹالانی ٹونی و دیگر نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں جی او سی پنوعاقل کے کرنل شہزاد نے خصوصی شرکت کی اور جیکب آباد کے عوامی مسائل پر رہنماؤں سے گفتگو کی۔

اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ اکیسویں صدی میں جیکب آباد کی عوام آج بھی بنیادی حقوق سے محروم ہے ترقیاتی اسکیمیں کرپشن کی نظر ہو چکی ہیں عوام پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جبکہ کروڑوں روپے کا بجٹ صرف ہونے کے باوجود عوام صحت کی سہولیات سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ قبائلی جھگڑے کے نام پر معصوم شہریوں کا قتل عام انتہائی شرمناک ہے۔

 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید کامران شاہ نے کہا کہ ایک طرف جیکب آباد کے اندر دہشت گردوں کا نیٹ ورک موجود ہے تو دوسری طرف ایس ایس پی کی جانب سے ضلع کی مساجد اور امام بارگاہوں کی سیکورٹی کلوز کی گئی ہے جس سے عوام غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔

وحدت نیوز(ملتان)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے دورہ ملتان کے دوران ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی سے اُن کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ اور اُن کی عیادت بھی کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، صوبائی سیکرٹری سیاسیات انجینئر سخاوت علی، سیکرٹری روابط ندیم عباس کاظمی اور ایم ڈبلیو ایم شمالی پنجاب کے رہنما رائے ناصر علی بھی موجود تھے۔

سلیم عباس صدیقی گزشتہ دو ہفتوں سے علیل ہیں اور چند روز قبل اُن کا آپریشن بھی ہوا ہے تاہم اب وہ آہستہ آہستہ صحتیاب ہو رہے ہیں۔ اسد عباس نقوی نے ملاقات کے دوران اُن کی مکمل صحتیابی کی دعا کی۔ بعدازاں اسد عباس نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کا ریاستی اداروں کی تحویل میں ہونا عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ اگر عدالتی نظام پر مقتدر اداروں کو اعتماد ہے تو وہ خفیہ عقوبت خانوں میں رکھے گئے نوجوانوں کو عدالتوں کے سامنے پیش کریں۔ ریاستی اداروں کا ایک دوسرے پر عدم اعتماد سے ایک نیا محاذ کھل سکتا ہے، اختیارات کی کھینچا تانی ریاست کے وجود کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ ایک آئینی و جمہوری ریاست میں قانون و انصاف کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی نے ضلع کوہاٹ کے علاقہ درہِ آدم خیل میں ایک اجتماعی قبر سے گیارہ سال قبل لاپتہ ہونے والے 16 مزدوروں کی نعشیں برآمد ہونے پر تشویش اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ واقعہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اہلیت اور کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

 اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ایک جمہوری ریاست میں 16 افراد کی گمشدگی کے بعد طویل عرصہ تک ان کا کوئی سراغ نہ ملنا ذمہ دار اداروں کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ جبری گمشدہ افراد کی بازیابی میں ریاستی اداروں کی عدم دلچسپی ملک دشمن عناصر کے حوصلوں کی تقویت کا باعث بنتی ہے۔ اغوا شدگان کے اہل خانہ کے کئی سال اسی تذبذب میں گزر جاتے ہیں کہ مغوی کو انتہاء پسندوں نے اغواء کیا ہے یا وہ کسی ریاستی ادارے کے غیر آئینی اقدام کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درہ آدم خیل واقعہ نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، کوئی بھی ذمہ دار ریاست اپنے شہریوں کے ساتھ  بے حسی کا ایسا مظاہرہ نہیں کر سکتی۔ اس واقعہ کی ازسر نو تحقیقات کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے جبری گمشدہ افراد کو ان کے اہل خانہ سے ملایا جائے تو تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ اغوا شدگان حکومتی اداروں کی تحویل میں ہیں یا ملک دشمنوں کے نرغے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کو فوری طور پر عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے تاکہ سانحہ آدم خیل کی طرح منظر عام پر آنے کے بعد اہل خانہ کی تشویش اور اضطراب کا خاتمہ ہو سکے۔ انہوں نے پاراچنار میں لاپتہ افراد کے حوالے جاری احتجاجی کمیپ کی حمایت کی اور کہا کہ انکے مطالبات کو جلد سے جلد تسلیم کئے جائے۔ 

وحدت نیوز (کراچی) جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی حمایت میں دسویں روز بھی ملک بھر میں علامتی دھرنوں کا سلسلہ جاری رہا۔ شرکائے دھرنا آئین کے آرٹیکل دس کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہے، جس کے مطابق کسی بھی شہری کو گرفتاری کے بعد چوبیس گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش نہ کرنا آئین شکنی ہے۔ ملت تشیع کے متعدد افراد گذشتہ کئی سالوں سے لاپتہ ہیں، ان کی بازیابی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔

اتوار کے روز بھی کراچی، اسلام آباد، لاہور، ملتان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں علامتی دھرنے دیئے گئے، جن میں شیعہ اکابرین، مختلف شیعہ جماعتوں کے ضلعی و صوبائی رہنماء، نوحہ خواں تنظیمیں اور نامور مذہبی و سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔

مزار قائد احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ جب تک ہمارے نوجوانوں کو سامنے نہیں لایا جاتا، تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا، یہ ہمارا آئینی و قانونی مطالبہ ہے، ہم اپنے اصولی مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوانوں کا ریاستی اداروں کی تحویل میں ہونا عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار ہے، اگر عدالتی نظام پر مقتدر اداروں کو اعتماد ہے تو وہ خفیہ عقوبت خانوں میں رکھے گئے نوجوانوں کو عدالتوں کے سامنے پیش کریں، ریاستی اداروں کے ایک دوسرے پر عدم اعتماد سے ایک نیا محاذ کھل سکتا ہے، اختیارات کی کھینچا تانی ریاست کے وجود کے لئے بھی نقصان دہ ہے، ایک آئینی و جمہوری ریاست میں قانون و انصاف کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

 انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے قیام کے لئے ہمارے اجداد نے غیر معمولی قربانیاں دیں، اس سرزمین کو کوئی بھی ادارہ اپنی ذاتی جاگیر نہ سمجھے، کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ نوجوانوں کو گھروں سے اٹھا کر ان کی زندگی کا قیمتی ترین حصہ خفیہ عقوبت خانوں کی بھینٹ چڑھا دے۔ انہوں نے کہا کہ حب الوطنی ہمارے رگ و جاں میں بسی ہوئی ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی حمایت میں دسویں روز بھی ملک بھر میں علامتی دھرنوں کا سلسلہ جاری رہا۔ شرکا دھرنا آئین کے آرٹیکل دس کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہے جس کے مطابق کسی بھی شہری کو گرفتاری کے بعدچوبیس گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش نہ کرنا آئین شکنی ہے۔ملت تشیع کے متعدد افراد گزشتہ کئی سالوں سے لاپتا ہیں۔ان کی بازیابی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ اتوار کے روز بھی اسلام آباد، لاہور، ملتان،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں علامتی دھرنے دیے گئے جن میں شیعہ اکابرین، مختلف شیعہ جماعتوں کے ضلعی و صوبائی رہنما،نوحہ خواں تنظیمیں اور نامور مذہبی و سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔

لاہور لبرٹی چوک پر بڑی تعداد میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سول سوسائٹی خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے علامتی احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ملک بھر میں جاری جبری گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے کراچی میں جاری جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے دھرنے کی بھرپور حمایت کی علامتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جب تک ہمارے نوجوانوں کو سامنے نہیں لایا جاتا تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔یہ ہمارا آئینی و قانونی مطالبہ ہے۔ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

 اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نےکہا کہ ہمارے نوجوانوں کا ریاستی اداروں کی تحویل میں ہونا عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔اگر عدالتی نظام پر حکومتی اداروں کو اعتماد ہے تو وہ خفیہ عقوبت خانوں میں رکھے گئے نوجوانوں کو عدالتوں کے سامنے پیش کریں۔ حکومتی اداروں کا ایک دوسرے پر عدم اعتماد سے ایک نیا محاذ کھل سکتا ہے ۔ اختیارات کی کھینچا تانی ریاست کے وجود کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ایک آئینی و جمہوری ریاست میں قانون و انصاف کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا وطن عزیز کے قیام کے لیے ہمارے اجداد نے غیر معمولی قربانیاں دیں ہیں۔اس سرزمین کو کوئی بھی ادارہ اپنی ذاتی جاگیر نہ سمجھے۔کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ نوجوانوں کو گھروں سے اٹھا کر ان کی زندگی کا قیمتی ترین حصہ خفیہ عقوبت خانوں کی بھینٹ چڑھا دے۔

انہوں نے کہا کہ حب الوطنی ہمارے رگ و جاں میں بسی ہوئی ہے۔ہمارے اجتماعات میں آج بھی پاکستان سے محبت کا اظہار حب الوطنی سے بھرپور نعروں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ریاستی اداروں کا غیرمنصفانہ کردار ہمیں  ریاست سے جدا نہیں کر سکتا۔ دھرنے کے شرکاء کی بڑھتی ہوئی تعداد ہمارے مطالبات کی حمایت کا اظہار ہے۔

مقررین نے نوجوانوں کی جبری گمشدگی کے واقعات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو علامتی دھرنوں کو مستقل احتجاج کی صورت میں بدلنے کا آپشن بھی موجود ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیراہتمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ملک بھر احتجاجی دھرنے۔ مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ ملتان میں چونگی نمبر 6 خواتین اور بچوں نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے علامتی دھرنا دیا۔ دھرنے میں شریک چھوٹے بچوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

 رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یہ علامتی دھرنا لاپتہ شیعہ عزاداروں کے حوالے سے جنہیں کئی سالوں سے ریاستی اداروں نے لاپتہ کیا ہوا ہے ہماری یہ تحریک آئین کے آرٹیکل دس کی بحالی کیلئے ہے اس کے مطابق اگر ریاست میں موجودکسی شخص کو گرفتار کیا جائے تو 24 گھنٹوں میں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔مگر افسوس کے ساتھ کئی سالوں سے ہماری یہ آئینی تحریک چل رہی ہے۔ہماری مائیں بہنیں روڈوں پر آکر بیٹھتی ہیں۔مگر افسوس کے ساتھ ملکی وزیر اعظم،آرمی چیف،چیف جسٹس آف پاکستان ہماری باتوں پر کان نہیں دہرتے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ ملک میں مسنگ پرسن کے مسئلہ پر بین الاقوامی سطح پر ملکی بدنامی باعث بن رہا ہے حکومت کو اس کی کوئی پروا نہیں۔مسنگ پرسن کی بہت سی مائیں اپنے بچوں کے انتظار میں نابینا ہو گئی ہیں اور لاپتہ افراد میں سے بہت سے ایسے والدین ہیں جو اپنے پیاروں کی بازیابی کی راہ دیکھتے ہوئے اس دنیا سے چلے گئے ہیں۔لیکن ریاست مدینہ کی بات کرنے والوں کوکوئی پرواہ نہیں۔ ہماری احتجاجی تحریک جاری ہے جب تک آخری مسنگ پرسن کو بازیاب نہیں کرایا جاتا یہ احتجاج جاری رہے گا۔

اس موقع پر مولانا وسیم عباس معصومی۔ مولانا ہادی حسین ہادی۔ ڈویژنل صدر آئی ایس او ملتان ثقلین ظفر۔ ضلعی آرگنائزر ایم ڈبلیو ایم ملتان فخر نسیم اور دیگر موجود تھے۔

وحدت نیوز(پاراچنار) ملک بھر کی طرح پاراچنار میں بھی جبری طور پر لاپتہ جوانوں کی بازیابی کے لئے گذشتہ 3 دن سے نظر بندی چوک میں احتجاجی کیمپ جاری ہے.احتجاج میں شریک جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے ساتھ ساتھ مزہبی و سیاسی تنظیموں نے پچھلے تین دن سے مسلسل احتجاجی کیمپ لگایا ہے۔

احتجاجی کیمپ میں موجود افراد کا کہنا ہے کہ ہمارے بچے ہمارے بھائی کئی کئی ماہ اور سالوں لاپتہ ہے جنکوں جبری طور پر اٹھایا گیا ہے.ایران سے آنے والوں کو کوئٹہ سے کسی کو ڈی آئی خان سے کسی کو پشاور سے اٹھایا گیا۔ہمارا احتجاج آئین کے آرٹیکل 10 کی بحالی ہے، ہمارے جوان اگر مجرم ہیں تو انکو عدالتوں میں پیش کیا جائے.اگر وہ مجرم ہیں تو قانون کے مطابق سزا دی جائے وگرنا رہا کیا جائے.ان کا مذید کہنا تھا جب تک ہمارے پیاروں کو رہا نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔

وحدت نیوز(جیکب آباد)مدرسہ خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیہا کے زیر اہتمام استقبال ماہ رمضان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ماہ مبارک رمضان اللہ کا مہینہ ہے جو ہمیں خدا کی اطاعت اور بندگی کا درس دیتا ہے روزہ ضبط نفس کا نام ہے جو انسان کو اپنی خواہشات نفسانی کے مقابلے میں خداوند تبارک و تعالی کے احکام کی اطاعت اور بندگی کا درس دیتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان نزول قرآن کا مہینہ ہے اس لیے ہمیں اس مبارک اور مقدس مہینے کو تلاوت قرآن کریم اور قرآن فہمی کے لیے مخصوص کر لینا چاہیے قرآن کریم کا پڑھنا عبادت اس کا سمجھنا باعث ہدایت ہے جبکہ قرآن حکیم پر عمل کرنا باعث نجات ہے قرآن کریم مکمل نظام حیات ہے قرآن کریم کے ہوتے ہوئے ہمیں کسی اور نظام حیات کی ضرورت نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مملکت اسلامیہ پاکستان کی حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ احترام رمضان آرڈیننس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ایک اسلامی ریاست کے اندر رمضان المبارک کے تقدس کی پامالی انتہائی افسوسناک ہے ماہ رمضان کے دوران ہوٹل بند ہونے چاہیں گانے بجانے کی آوازیں اور ہر وہ چیز جو احترام رمضان کے منافی ہو اس کے سدباب کے لئے حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں۔

 انہوں نے کہا کہ اس مبارک مہینے میں ہم سب کو چاہیے کہ اپنی سحری اور افطاری میں معاشرے کے غریب اور پسماندہ طبقات کو مدنظر رکھیں اور ان کی مدد اور خبر گیری کرتے رہیں جو خدا کی خوشنودی کا سبب بھی ہے اور ہماری نجات کا باعث بھی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree