The Latest
وحدت نیوز(کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا ہے کہ پنجاب کے گاؤں قصور کے علاقے گندہ والا میں دس سالوں سے جاگیردارانہ نظام چل رہا تھا. عوام پوری طرح بے بس تھی اور گاؤں میں عوام الناس کے ساتھ غیر انسانی رویہ اختیار کیا گیا تھا، گاؤں میں کم سن بچوں کو اغواء کرکے ان کے ساتھ زیادتی اور انہیں فلمانا قابل مذمت ہے، ان زیادتیوں کا شکار 280 سے زاید کم سن بچے اور بچیاں ہوئیں اور انکی 400 سے زائد فلمیں بنائی گئی. فملیں بنانے کے بعد اس دہشتگرد گروہ نے متاثرہ بچوں کے گھر والوں کو دھمکیاں دیئے اور سیاہ معاہدے کے زریعے ان سے لاکھوں روپے سمیٹیں، جسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہے کہ واقعے میں ملوث ہر خاص و عام کو بغیر کسی رعایت کے سخت ترین سزا دی جائے. ایسا کام کرنے والے انسان نما درندوں کی سزا عبرتناک ہونی چاہئے. ایسا واقعہ پاکستان کے تاریخ میں پہلی مرتبہ پیش آیا ہے یہ واقعہ وطن عزیز پاکستان کا بد ترین واقعہ قرارہیں. انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ شرمناک حرکت کرنے والے مجرموں کو سخت سے سخت سزا دے کر نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئیندہ کوئی بھی شخص یا کوئی بھی گروپ ایسا کام کرنے سے پہلے ہزار بار سوچے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پنجاب حکومت کی بے حسی کا نتیجہ ہے کہ پچھلے دس سالوں سے وہاں ایسا کام ہو رہا تھا، مجرم آزادی کی سانس لے رہے تھے، انتظامیہ خواب غفلت کے مزے لوٹ رہے تھے، زمہ داران اپنے جیبیں بھرنے میں مصروف تھے اور بے چارہ عوام ٹوکرے کھا کھا کر رو رہے تھے. واقعہ سے متاثر ہونے والے لواحقین کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ مدد کے لئے پولیس سمیت علاقے کے ایم پی اے کے پاس بھی گئے مگر انکی کسی نے نہ سنی اور نہ کوئی انکے مدد کو آیا اگر اس بات میں حقیقت ہے تو حکومت کی زمہ داری بنتی ہے کہ علاقے کے پولیس اور پنجاب اسمبلی کے اس رکن کے خلاف بھی کاروائی کرے. انہوں نے آخر میں واقعہ سے متاثر افراد اور ان کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین انکے دکھ درد میں انکے ساتھ ہیں اور ان کے لئے ہر فورم پر انہیں انصاف دلانے کیلئے آواز بلند کرینگے.
وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی نے ایک قراداد کو متفقہ طور پر منظور کیا ہے جس میں پاکستانی حکومت سے پاک چین اقتصادی کوریڈور کے مشاورتی کمیٹی میں گلگت بلتستان کو نمائندگی دینے اور گلگت بلتستان میں اقتصادی کوریڈور کے کم سے کم دو اکنامک زون بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔قراداد میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان جغرافیائی لحاظ سے نہایت ہی اہمیت کا حامل خطہ ہے۔یہ خطہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا گیٹ وے ہے اور منصوبے پر عملدرآمد کے نتیجے میں خطہ گلگت بلتستان دونوں ممالک کے علاوہ سنٹرل ایشیائی ممالک مشروقی وسطیٰ اور یورپی ممالک کے مابین تجارتی مرکز میں تبدیل ہوسکتا ہے۔یہ قراداد مجلس وحدت مسلمین کے رکن اسمبلی حاجی رضوان نے ایوان میں پیش کی، قرارداد میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے نون لیگ کے رکن اسمبلی میجر (ر) محمد امین نے پاکستانی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسلسل 68 سالوں سے گلگت بلتستان کو نظرانداز کر رہا ہے ہر دور حکومت میں ہمارے حقوق پامال ہو رہے ہیں قائد حزب اختلاف شاہ بیک نے کہا کہ اس منصوبے سے گلگت بلتستان کو کیافائدہ اور نقصان ہے ہمیں آگاہ کیا جائے۔اس قراداد کی کسی بھی رکن نے مخالفت نہیں کی جس پر اسپیکر فدا نادشاد نے قراداد کو متفقہ طور پر منظور ی کا اعلان کیا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریڑی جنرل عباس علی نے ہزارہ ٹاون بروری میں مختلف وفود سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ بارشوں اور سیلاب کے بہانے سے پنجاب اور سندھ میں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی جیسی سیاسی حکومتوں کو بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کا ایک موقع میسر آگیا ہے اور یہ پاکستان کے عوام کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیاسی حکومتوں میں سپریم کورٹ کی حکم سے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات ہوئے اور اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں کنٹومنٹ بورڈ کے بھی انتخابات ہوئے ۔ سپریم کورٹ کے احکامات اور اعلی ٰ عدلیہ کے کوششوں کے باوجود پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ابھی تک ایک خواب ہے۔ یہ دونوں سیاسی جماعتیں اپنے بارے میں اس تاثر کو مضبوط کر رہی ہے کہ وہ نچلی سطح پر عوام کو اختیارات نہیں دینا چاہتی ہیں۔ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت مضبوط مقامی حکومتوں کی ہے۔ ہمارے سامنے ان ملکوں کی مثالیں بھی موجود ہیں جنہوں نے جنگوں اور خانہ جنگی کے حالت میں بھی انتخابات کرائے، دور جانے کی ضرورت نہیں ہے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں امن وامان کی صورتحال پنجاب اور سندھ سے زیادہ خراب تھی۔ اس کے باوجود وہاں انتخابات منعقد ہوئے۔ بارش اور سیلاب کا بہانہ کوئی ایسا بہانہ نہیں ہے جسے قبول کیا جاسکے۔ حقیقیت یہ ہے کہ پنجاب اور سندھ کے حکومتیں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہی نہیں ہے۔ یہ ہماری سیاسی تاریخ کا انتہائی ناقابل فخر پہلوہے کہ ہماری سیاسی جماعتیں لوگوں کو نچلی سطح اختیارات منتقل کرنے اور انہیں با اختیار بنانے کے معاملے میں غیر جمہوری رویوں کی حامل ہیں۔ اس کا بنیادی سبب یہ ہے کہ ان سیاسی جماعتوں پر ملک کی اشرافیہ کا قبضہ ہے یہ اشرافیہ صرف ڈیڑھ دو ہزار خاندانوں پر مشتمل ہیں اور وہ جمہوریت کو صرف اپنی حکمرانی اور کرپشن کے لیے استعمال کرتے ہیں۔یہ اشرافیہ نچلی سطح پر سیاسی اور مالیاتی اختیارات حاصل کرنے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ یہی اشرافیہ جمہوریت کے ثمرات بھی عام لوگوں تک نہیں پہنچنے دے رہی ہے۔ اسے خوف ہے کہ مقامی حکومتوں کے ذریعے نچلے طبقات سے سیاسی قیادت ابھر کر سامنے آسکتی ہے۔ جو اس کی اجارہ داری کو چیلنج کرسکتی ہے۔ اسی لیے وہ نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات ہوں۔صوبائی حکومتیں مقامی سطح کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں اس صورتحال میں سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات دے کر جمہوری اداروں کو مضبوط کریں اور رائے عامہ کو مزید اپنے خلاف نہ ہونے دیں۔دریں اثنا ء مجلس وحدت مسلمین پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے ایم پی اے نصراللہ زیرے کے والدہ ماجدہ کے انتقال پر دلی رنج اور غم کا اظہار کرتی ہے۔ اور دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ آغا سید ضیاء الدین رضوی قتل کیس ایک حساس نوعیت کا کیس ہے جسے فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہونا چاہئے۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے تاریخی فیصلے کے بعد گلگت بلتستان کے اس حساس مقدمے کو بلاتاخیر فوجی عدالتوں کے سپرد کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ آغا سید ضیاء الدین قتل کیس کے ملزمان کی بریت سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے اس لئے ملزمان کو کیفر اکردار تک پہنچانے کیلئے قتل کیس کو بلا تاخیر فوجی عدالتوں کے سپرد کیا جائے تاکہ اس قتل کیس کے اصل کرداروں کو سزا دیکر اس سنگین جرم کے مرتکب افراد کی گوشمالی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں آج تک سنگین نوعیت کے جرائم میں ملزمان کے خلاف موثر کاروائی نہ ہوسکی ہے اور نہ ہی ان عدالتوں سے سزائیں دی جاسکی ہیں جس کی بناء پر فرقہ واریت کے واقعات تسلسل سے رونما ہورہے ہیں جس کا کلائمیکس آغا ضیاء الدین قتل کیس ہے اگر اس کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کئے جاتے اور قتل میں ملوث مجرموں کو سزا مل جاتی تو سانحہ نانگا پربت جیسے واقعات رونما نہ ہوتے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ تبلیغات کے مرکزی سیکریٹری علامہ اعجاز حسین بہشتی نے یوم آزادی پاکستان کے مو قع پر تمام محب وطن پاکستانیوں کو آزادی کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت وطن عزیز پاکستان کو اندورونی اور بیرونی خطرات اور معاشی و سیاسی مشکلات کا سامنا ہے ، لیکن پاکستانی عوام اورہمارے مضبوط سیکورٹی ادارے بیک وقت تمام محازوں پر پاکستان دشمن عناصر کے خلاف بر سر پیکار ہیں، اس مشکل وقت میں ملت تشیع کے علماء اور جوان پاکستان کی حفاظت اور وطن عزیز میں امن و امان کی بحالی کے لئے ہر میدان میں پاکستان کے سیکورٹی اداروں کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سلام پیش کرتاہوں اُن بہادر جوانوں کو جنہوں نے قیام پاکستان سے لیکر اب تک اس وقوم و ملت کی سلامتی کے لئے اپنے جانوں کی قربانی پیش کی، اور سلام ہو خانوادہ شہداء پر ان کے عظیم عزم و حوصلوں پر جنہوں نے پاکستان کی حفاظت کے لئے اپنے لخت جگر کی قربانیوں سے دریغ نہیں کیا۔وطن عزیز پاکستان کی حفاظت اور امن آمان کی بحالی کے لئے ہم اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھیں گے اور وطن کی دفاع ہماری اولین ترجیح ہے۔
علامہ اعجاز بہشتی کا مزیدکہنا تھا کہ وطن عزیز پاکستان سے دھشت گرد تکفیریوں اور ان کے سیاسی اور مسلح ونگ کا خاتمہ نہایت ضروری ہے، جب تک تکفیریت کی سوچ اور ان کے سہولت کاروں کو انجام تک نہیں پہنچایا جاتا تب تک پاکستان میں امن امان کی بحالی ناممکن ہے۔ آج کراچی ،کوئٹہ، وزیرستان سمیت ملک کے ہر کونے میں دھشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اورخصوصا آپریشن ضرب عضب نے ان دہشت گردوں کی کمر توڈ دی ہے،پاک فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں کی ان کامیابیوں پرہمیں فخر ہے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مملکت خدا داد پاکستان کے68ویں جشن آزادی کے پرمسرت موقع پرمرکزی سیکریٹریٹ سے جاری پاکستانی قوم کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےکہا ہے کہ تمام ملت پاکستان کووطن عزیزکے 68ویں یوم آزادی کی مبارک باد پیش کر تا ہوں ، تمام محب وطن پاکستانیو ں کو اس یوم آزادی پر پاکستان کی بقاء، سلامتی اور خوشحالی کے لئے تجدید عہد اور اس کے دشمنوں سے جنگ کا عزم کر نا ہو گا ،وطن عزیزکو بانی پاکستان کی خواہشات کے مطابق تکفیری نہیں اسلامی مملکت کے طور پر دنیاکے سامنے پیش کرنا ہوگا، مفکر پاکستان حضرت علامہ اقبال (رح)نے جس آزاد وطن کا خواب دیکھا تھا اور بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح (ر ح) نے جو آزاد وطن ہمارے پاس امانت کے طور پر چھوڑا تھا ، آج وہ آزادوطن دہشت گردی ، لا قانونیت، کرپشن اور طرح طرح کی بیماریوں کاشکار ہوچکا ہے ، افسوس کے اس وطن کے با اختیار ادارے بھی اب اس کے ساتھ با وفائی نہیں کر رہے، مفکر پاکستا ن اور بانی پاکستان کی ارواح اس وطن کی حالت زار پر نوحہ کناں ہو ں گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ یوم آزادی پاکستان ایک مرتبہ پھر اہل وطن سے اس عزم کا اعادہ چاہتا ہے جو اس نے 67برس قبل تحریک آزادی کے دوران کیا تھا ،اس وطن کے باسی برطانیہ سامراج کی غلامی سے آزادی پا کر امریکہ سامراج کی غلامی میں چلے گئے ہیں ، کیا بانیان پاکستان نے ہزاروں جانوں کی قربانیوں کے بعد یہ آزاد وطن امریکہ کی غلامی میں دینے کے لئے حاصل کیا تھا ، ہرگز نہیں ، یہ ہمارے خائن اور مفاد پرست سیاستدانوں کی ناقص داخلہ اور خارجہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے ، جس کا خمیازہ آج پاکستان کے 18کڑوڑ محب وطن عوام بھگت رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور قتل وغارت گری اس ملک کا مقدر بنادی گئی ،کرپشن اس ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ، انصاف اس ملک میں چراغ لے کر ڈھونڈنے سے نہیں ملتا ، روزانہ مساجد، امام بارگاہوں ، درباروں بازاروں اورچوراہوں پر بیگناہوں کے خون سے ہولی کھیلی جاتی ہے ،پاکستان کو دہشت گردوں کی چنگل سے آزاد کر وانے کے لئے اس یوم آزادی پر تمام محب وطن شیعہ ، سنی، ہندو، سکھ اور عیسائیوں کو یہ شہدائے تحریک پاکستان اور بانیان پاکستان کی ارواح سے عہد کرنا ہو گا کہ دہشت گردی کے خلاف عملی اور اجتماعی جدوجہد کا آغاز کر نا ہے ، یہ وطن خداوند متعال کی ایک نعمت برصغیر کے مسلمانوں کے لئے تھا اوررہے گا ۔مایوسی اورناکامی انشاء اللہ اس وطن کے دشمنوں کا مقدر بنے گی۔
لائن آف کنٹرول کے پاکستانی علاقوں پر جاری بھارتی فوجی جارحیت کی مذمت کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ ہندستان اپنی آنکھوں کا میل صاف کر لے ، اس پاک وطن کی مٹی سے عہد وفا نبھانے والے ابھی زندہ ہیں ، وہ چند ہیں جو اس کی عصمت کے درپے ہیں اور وہ بھی تم میں سے ہی ہیں ، ہمارے وطن کی مٹی گواہ ہے کہ اس مادر وطن کے باوفا بیٹوں نے کبھی اس ملک کے دشمنوں کے ساتھ ساز باز نہیں کی اور ہمیشہ اس کے دفاع کی فرنٹ لائن پر موجود رہے ہیں ۔اگر بھارتی جارحیت حد سے بڑھی تو اس وطن کا بچہ بچہ اس کے ذرے ذرے پر قربان ہونے کے لئے امادہ وتیار ہو گا ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے یوم آزادی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ کا پاکستان لاکھوں بہادر لوگوں کی جانی و مالی قربانیوں کا حاصل ہے، یہ قربانیاں ایک عظیم مقصد کے لیے دی گئی، وہ عظیم مقصد خطے کے حصول کے لیے تھا، جس پر اسلام کے سُنہری اور پاکیزہ حصول کا عملی اجرا کیا جا سکے، بد قسمتی سے پاکستان اور اسلام دشمن عناصر نظریہ پاکستان پر ضرب لگانے لے لیے عالمی طاقتوں کے ایماء پر پاکستان میں، گروہی لسانی، مذہبی گروہ بندیوں میں اس حد تک تقسیم کر رہا ہے کہ نظریہ پاکستان کی روح دھندلا جائے۔ آزادی کے بعد سے اب تک پاکستان نے بہت سی مصیبتں برداشت کیں اور یہ سفر اتنا ہی مشکل اور کٹھن تھا جتنا پاکستان بننے میں تھا، اس سرزمین کے باوفا بیٹے اس پاک سر زمین کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دیتے آئے ہیں اور دیتے رہیں گئے، مجلس وحدت مسلمین اور ملک بھر میں محبت کرنے والے شیعہ، سنی عوام اس ملک کا حقیقی نظریاتی و جغرافیائی دفاع ہیں۔ یہ وجہ ہے کہ بد ترین دہشت گردی اور ظلم و ستم کے باوجود دشمن کامیاب نہیں ہو سکا، کیونکہ اس پاک وطن کی مٹی میں شہیدوں کا لہو شامل ہے، اگر کوئی اس ملک سے غداری کرنا بھی چائے تو شہدوں کا لہو اسکی حفاطت کرتا ہے ۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 14 اگست کو قائد اعظم ؒ نے پاکستان کا تحفہ دیا، یو م آزادی اس تجدید عہد کا دن ہے، وطن عزیز کی حفاظت اور ترقی ہماری ذمہ داری ہے، اس کی ترقی کے لیے تمام مذہبی، سیاسی، ثقافتی ہم آہنگ جماعتیں ملکر قومیت کے بُت توڑ دیں، ہمیں یک جان ہو کر دہشت گردی کے کینسر کے خلاف اعلان جنگ کرنا ہو گا۔ ہمارا عہد ہے کہ خون کے آخری قطرئے تک ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ اس وطن کا دفاع کریں گئے۔ 14 اگست کو پورے ملک میں جوش و خروش سے منایا جائے گا۔ انہوں نے نئی نسل کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو چاہیے قائد اعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کو اپنا رول ماڈل بنایئں۔ مجلس حدت مسلمین شعبہ سیاسیات کے میڈیا انچارج امیر عباس سواگ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین ملک کے طول و عرض میں اس مناسبت سے پروگراموں کا اہتمام کرئے گئی۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام 68ویں جشن آزادی پاکستان کی خوشی میں مزارقائد پر شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے، اس سلسلے میں 13کی رات نمائش چورنگی پر ایم ڈبلیوایم کا مرکزی کیمپ قائم کیا جائے گا جہاں 68پونڈ کا آزادی کیک کاٹا جائے گا، رات ٹھیک12بجے شاندار آتش بازی کی جائے گی ، ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے سیکریٹری امورسیاسیات سید علی حسین نقوی نے وحدت نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب میں شہر کی معروف سیاسی و سرکاری شخصیات ، شیعہ سنی علمائے اور معززین شرکت کریں گے، جبکہ 14اگست کی صبح ایم ڈبلیوایم کا وفد علمائے کرام کے ہمراہ مزارقائد پر حاضری دے گا ، فاتحہ خوانی کرے گا اور پھولوں نچھاور کرے گا، جبکہ شہر بھرسے ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور عام شہری ان تقریبات میں شرکت کریں گے۔
وحدت نیوز(لاہور) چھ سال سے زائد عرصہ سے قصور کے گاوں حسین خان میں معصوم بچوں کیساتھ بد فعلی کرنے کے بعد ان کی ویڈیو بنانے کے مکروہ واقعات تواتر کے ساتھ ہو رہے تھے جبکہ مقامی انتظامیہ اور پولیس مظلوموں کی فریاد سننے کی بجائے ظالموں کی حوصلہ افزائی کر رہی تھی، جس کی مذمت کرنے کے لئے الفاظ نہیں ملتے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کی کابینہ اراکین کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ چند خاندانوں کی وجہ سے ہمارے ملک کا نظام دن بدن ابتر ہوتا جا رہا ہے، ایک عام شخص کے لئے انصاف کا حصول ممکن نہیں رہا، ورنہ یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ حالیہ واقعہ دنیا بھر میں پاکستان کی رسوائی کا باعث بنا ہے، جیسا کہ ہمارے ملک میں انسانیت نام کی کوئی شے نہیں، ظالم حکمرانوں کی وجہ سے انصاف عدالتوں میں بکتا ہے اور چند خاندانوں نے قانون کو اپنے گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی ایس ایچ او سمیت پوری انتظامیہ اور سیاست دانوں کی اس مکروہ گروہ کو سرپرستی حاصل رہی ہے، ان ظالموں کے ستائے لوگ جب داد رسی کے تھانے کا رخ کرتے تو ایس ایچ او موصوف شکایت کندگان کی ویڈیو بنا کر مجرموں کو فراہم کرتا تھا، تاکہ کوئی بھی غریب آئندہ ان ظالموں کیخلاف داد رسی کے لئے انصاف کا دروازہ نہ کھٹکٹائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قصور واقعہ کو جوڈیشل کمیشن کے ذریعے طول دے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہی ہے، ماڈل ٹاوُن جوڈیشل کمیشن کے رپورٹ کی طرح قصور سانحہ کو بھی سرد خانوں کی نذر کیا جا رہا ہے۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ حسین خان گاوُں میں انسانیت کی دھجیاں اڑئی جا رہی تھی، مگر مظلوموں کی فریاد سننے والا کوئی نہیں تھا جبکہ یہ افراد انصاف کی امید لئے پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور بھی آئے، مگر پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے کے باوجود انہیں کچھ نہیں ملا، آج بھی ان افراد کے حق میں جو آوازیں بلند ہو رہی ہیں، اس کا سہرا آزاد میڈیا کے سر ہے، ورنہ پنجاب حکومت کو ایسے واقعات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد خادم اعلٰی پنجاب کو چاہیئے تھا کہ فوری طور پر جائے وقوعہ کا دورہ کرتے اور مظلوموں کو انصاف فراہم کرتے، مگر شہباز شریف لاہور شہر میں پانی کے اندر گھوم پھر کر سستی شہرت حاصل کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ان ظالم درندوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلایا جائے اور انہیں اسلامی قوانین کے تحت سزا دی جائے، چاہے اس کے لئے قانون میں ترمیم ہی کیوں نہ کرنی پڑے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ صرف ایک گاوُں یا چند افراد کا نہیں بلکہ پوری قوم کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارے معاشرے کی سمت کس طرف ہے، کیا وجہ ہے کہ چند روپوں اور زمین کے ایک ٹکڑے کی وجہ سے انسان اس حد تک گر جاتا ہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ انصاف سے مایوس لوگوں نے اپنے معصوم بچوں کیساتھ اس ظلم کو چھ سال تک برداشت کیا اور پولیس کی خاموشی کی وجہ سے دو سو سے زائد بچوں کے ساتھ یہ قبیح فعل کیا گیا۔ اس واقعہ کو صرف ایک واقعہ نہ سمجھا جائے، علمائے کرام، اساتذہ اور دانشور اس معاشرہ کی اصلاح میں اپنا کردار ادا کریں، اگر ہم نے یہ سب کچھ حکمرانوں پر چھوڑ دیا تو یہ نااہل افراد ملک کو کہیں کا نہیں چھوڑیں گے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ تربیت کے تحت شائع ہونے والے مجلہ بصیرت کے مدیر برادر ظہیر الحسن کربلائی نے مجلہ بصیرت کے شمارہ نمبر 14 (جو شہید قائد ؒ کی ستائیسویں برسی کی مناسبت سے شائع کیا گیا ہے) ، اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مجلہ بصیرت کی ممبرسازی مہم کو مزید تیز کیا جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کے تمام سیکرٹری حضرات سے گذارش ہے کہ وہ اس سلسلے میں ہمارے ساتھ تعاون فرمائیں تاکہ مجلہ کی اشاعت اور ترسیل بروقت ہو سکے ۔امید ہے کہ تمام برادران اس ممبر سازی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے ۔