
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد کے سیکریٹری جنرل انجینئر سید ظہیر عباس نقوی اور مرکزی معاون تربیت مجلس وحدت مسلمین مولانا شیخ محمدجان حیدری کی استدعا پر علماء،عمائدین وجوانان علی پور کی ایک میٹنگ مسجد وامام بارگاہ خدیجہ الکبری علی پور میں ہوئی۔جسمیں علماء کرام اور عمائدین نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی قومی وملی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے تمام تر سیاسی اجتماعی امور میں ساتھ دینے کا اعلان کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد کےسیکریٹری جنرل انجینئر سید ظہیر عباس نقوی اور مرکزی معاون تربیت مجلس وحدت مسلمین پاکستان مولانا شیخ محمدجان حیدری نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پورے ملک کی طرح اسلام آباد خصوصایوسی39 سے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور شرکت کرئے گی۔اور انشاء اللہ ہم تعلیم یافتہ باشعور،نوجواں قیادت قوم کو فراہم کرینگے۔میٹنگ کے اختتام میں 14 رکنی سیاسی کونسل تشکیل دی گئی۔اس پروگرام میں رکن اسمبلی وپارلیمانی سیکریٹری لوکل گورنمنٹ محترم شیخ اکبرعلی رجائی نے خصوصی شرکت کی ۔
وحدت نیوز(گلگت)موجودہ دور میں جب ہم دشمن کی چالوں میں بری طرح پھنس چکے ہیں ہمیں صراط مستقیم پر چلنا ہو گا تا کے ہم دشمن کی بچھائی سازش کو ناکام کریں ہمارا دشمن ہمارے جوانوں کو مختلف سازشوں کے زریعے تباہی کے دہانے پر لے جانا چاہتا ہے ایسے میں ہمیں دین کے قریب جانا ہوگا ہم اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ کر ہی اس سازش کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی مرکزی رکن محترمہ سائرہ ابراہیم نے محمدیہ سینٹر بارہ کہو اسلام آباد میں منعقدہ ایک تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا ہماری بچیوں کو دنیاوی علم کیساتھ ساتھ دینی تعلیم پر بھی توجہ دینی ہو گی تاکہ ہماری بچیاں جان سکیں کے بی بی فاطمہ الزہرا س اور بی بی زینب س اور تمام پاکیزہ ہستیوں نے کس طرح زندگی گزاری اور بی بی فاطمہ الزہرا سُ نے کس طرح مشکل وقت آنے پر دشمن کا سامنا کیا اپنے حق کے لئے آواز بلند کی اور دین الہی کا پرچم تھام کر میدان حق میں کھڑی رہیں اور تمام خواتین کے لیے رہتی دنیا تک مشعل راہ بن گئیں۔ بچیوں نے باغ فدک اور جناب فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیھا کے گھر کی منظر کشی کی۔ اس موقع پر تمام طالبات میں مجلس وحدت مسلمین خواتین شعبہ یوتھ کی جانب سے تحائف تقسیم کیے گئے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان اور نصاب سے متعلق کمیٹی کے کنوینیر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ کے اعتراضات کے باوجود حکومت کی جانب سے مڈل کے متنازعہ نصاب کا نوٹیفکیشن جاری کرنا افسوسناک ہے۔ حکومت اور وزارت تعلیم کی جانب سے نصاب تعليم کے حوالے سے ملت جعفریہ کے خدشات اور اعتراضات کو فوری طور پر دور کرنا چاہيے۔ متنازعہ نصاب کے یک طرفہ نفاذ سے قومی یکجہتی متاثر ہوگی۔ آئین پاکستان کی رو سے کسی بھی شہری کو اس کے مذہبی عقائد کے خلاف تعلیم نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے منگل 8 فروری کو متنازعہ نصاب کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا۔ جس میں دلیلوں کے ساتھ نصاب کے متنازعہ نکات کی نشاندہی کی جائے گی۔
جبکہ جمعہ 11 فروری کو ملک بھر میں متنازعہ نصاب کے حوالے عوامی آگاہی مہم کا دن منایا جائےگا۔ آئمہ جمعہ خطبات جمعہ میں متنازعہ نصاب میں موجود نقائص اور متنازعہ مواد کی نشاندہی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے قومی اسمبلی کی ایک قرارداد کا سہارا لے کر صدیوں سے رائج درود شریف کو بدلنے کی کوشش کی ہے جو کہ سنی شیعہ مسلمانوں کے درمیان صدیوں سے رائج درود اور مسلمات کے خلاف ہے۔ ریاستی ادارے ملک میں مذہبی ہماھنگی کو فروغ دیں اور اختلافی امور کو اچھال کر مذہبی منافرت پھیلانے سے گریز کریں۔
وحدت نیوز(دبئی)پاکستان بزنس کونسل متحدہ عرب امارات نے وزیر زراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم اور دبئی ایکسپو میں شرکت کرنے والے جی بی کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ اس تقریب میں پاکستان کے سفیر برائے عرب امارات محمود افضال بھی خصوصی شریک تھے۔ ان کے علاوہ پاکستانی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ ڈائیریکٹر پاکستان بزنس کونسل مصطفیٰ الطاف اور صدر پاکستان بزنس کونسل احمد شیخانی نے گلگت بلتستان سے آنے والے وفد کو شاندار الفاظ میں خیرمقدم کیا اور پاکستان پویلین میں جی بی گورنمنٹ کی طرف سے جاری سرگرمیوں کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان بزنس کونسل کی عرب امارات میں جاری تجارتی سرگرمیوں اور کاوشوں پر گفتگو کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سفیر برائے عرب امارت افضال محمود نے جی بی حکومت کی خطے میں جاری تعمیر و ترقی اور عالمی فورمز پر گلگت بلتستان کی پروموشن کے لیے جاری اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پویلین میں گلگت بلتستان کی وجہ سے رونق بڑھ گئی ہے اور جی بی کی تہذیب و ثقافت، جی بی کے حسن و خوبصورتی، گلگت بلتستان میں موجود قدرتی وسائل، سیاحتی و تجارتی مواقع کو جس انداز پیش کیا گیا ہے وہ انتہائی متاثر کن اور لائق تحسین ہے۔ جی بی کی حکومت جس انداز میں نمائندگی کر رہی ہے وہ پورے پاکستان کے لیے قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جتنی خوبصورتی ہے اسے لفظوں میں ادا نہیں کیا جا سکتا۔ دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹیاں گلگت بلتستان میں ہے۔ وہاں کے پھل وہاں کی فصلیں آرگینک اور لذت و غذائیت سے بھرپور ہیں۔
انہون نے کامیاب پروگرامات کے انعقاد پر حکومت گلگت بلتستان کو مبارکباد بھی دی۔ عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے پاکستان بزنس کونسل، پاکستان کے سفیر اور میڈیا ٹیم کا شکریہ ادا کیا کہ ان سب کی کاوشوں سے نہ صرف پاکستان پویلین میں گلگت بلتستان گورنمنٹ کو جی بی میں موجود تجارتی و سیاحتی مواقع ڈسپلے کرنے کا موقع مل رہا بلکہ خطے کی پوروموشن بھی عالمی سطح پر ہو رہی ہے۔ انہوں نے عشائیے میں شریک پاکستانی بزنس کمیونیٹی کا بھی شکریہ اداکرتے ہوئے کم وقت میں درجنوں تاجروں کی شرکت کو باعث افتخار سمجھا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ خالدخورشید کی قیادت گلگت بلتستان کو حقیقی معنوں میں بدلنے کا عزم لے کر نکلی ہے اور انکی کوشش ہے کہ جی بی کے قدرتی وسائل سے بھرپور استفادہ کر سکیں۔
کاظم میثم نے مزید کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران کے ویژن کے مطابق جی بی کو سیاحتی حب بنانے کے لیے کاوشیں جاری ہیں۔ دبئی ایکسپو میں گلگت بلتستان کو بھرپور نمائندگی ملنا وزیراعظم پاکستان کے اسی ویژن ہی کی تعبیر ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ خالد خورشید خان بھی دبئی کا دورہ کریں گے اور انوسٹرز کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ ہماری گورنمنٹ گلگت بلتستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کی ہر طرح کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ سیاحت، ایگریکلچر، منرلز اینڈ مائننگ سمیت پاور سیکٹر میں سرمایہ کے بے تحاشا مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دبئی عالمی منڈی ہے اور پاکستان کے تاجروں سے یہ امید رکھیں گے کہ گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری اور سیاحت میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ پروگرام کے آخر میں پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے وزیر زراعت گلگت بلتستان کو اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا۔
وحدت نیوز(گلگت) سیکریٹری یوتھ شعبہ خواتین مجلس وحدت مسلمین سائرہ ابراہیم نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ پشتنی باشندگان کے نام پر گلگت کے امن کو خراب کرنے والوں سے عوام لا تعلقی اختیار کریں نگر کالونی کیلئے سابقہ حکومتوں نے زمین الاٹ کیا تب کسی کو ہوش نہیں ایا ۔ اب کیا پچھتاۓ ہوت جب چڑیا چگ گٸی کھیت کے مصداق سڑکوں پر آنا علاقے کے امن کو خراب کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ۔ چند لوگ کہتے ہیں کہ نگر کالونی واقعے کو لسانی علاقاٸی اور مذہبی تعصب کا رنگ نہ دیا جاٸےلیکن آپ کو تصویر کا دوسرا رخ بھی ملاحظہ کرنا چاہٸے۔بسین کھاری۔سکار کوٸی کنوداس سے لیکر یونیورسٹی تک تمام اراضی بندربانٹ ہوچکی ہے۔ان سب مقامات پر زیادہ تر گلگت سے باہر کے لوگ آباد ہیں۔لیکن پشتنی باشندگان کو صرف نگر کالونی ہی کھٹک گٸی ہے تو اسے آپ کون سا رنگ دینگے۔ ؟
انہوں نے کہاکہ کیا پشتنی باشندگان کا حق صرف نگر والوں نے ہڑپ کیا ہے ؟۔کیا کنوداس کی ہزاروں کنال اراضی نگر کی ملکیت ہے ؟ کیا چھموگڑھ کالونی میں پشتنی باشندے ہیں ؟کیا بگروٹ ہاسٹل بگروٹ والوں کا ہے۔کیا شاہ کریم ہاسٹل اور اس سے ملحقہ سینکڑوں کنال اراضی پشتنی باشندوں کی نہیں۔کیا کونوداس عید گاہ کی سینکڑوں کنال اراضی پر پشتنی باشندوں کا حق نہیں۔تاریخ شاہد ہے کہ ان لوگوں نے آج تلک نہ بسین دیکھا ہے۔نہ کارگاہ دیکھا ہے۔نہ سکارکوٸی میں یہ لوگ جاسکتے ہیں۔نہ کونوداس عید گاہ پر قبضہ کرسکتے ہیں۔نہ چھموگڑھ کالونی کو خالی کرسکتے ہیں۔نہ بگروٹ ہاسٹل اور شاہ کریم ہاسٹل پر چڑھاٸی کرسکتے ہیں۔اور اگر یہ لوگ نگر کالونی کو بابار کھٹکتی نظروں سے دیکھیں گے تو ہم اسے کونسا رنگ دیں گے۔آپ خود ہی بتاٸیں۔ہمارے نزدیک گلگت کے تمام عوام محترم ہیں چاہے اس کا تعلق کسی علاقے سے بھی ہو سب کو امن کے ساتھ مل جل کررہنا ہم سب کا فاٸدہ ہے۔آج ایک ٹولہ پشتنی باشندوں کے نام پر شور کرکے لسانی مذہبی تعصب کو کیوں ہوا دے رہا ہے۔جس زمیں پر جو قابض ہے اسے جینے کا حق دیں۔دل کشادہ کریں۔سب کو جذب کریں۔نہیں تو ہم سب ان فتنوں کا ایندھن بنیں گے۔
وحدت نیوز(لاہور)یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پرمجلس وحدت مسلمین لاہور کی جانب سے پریس کلب لاہور پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس احتجاجی مظاہرے میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین لاہور کی ضلعی سیکرٹری جنرل محترمہ حنا تقوی ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترمہ عظمی نقوی اور کابینہ اراکین سمیت دیگر خواتین نے بھی شرکت کی ۔
مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ حنا تقوی کا کہنا تھا کشمیر سے ہمارا روحانی اور قلبی رشتہ ہے اسکی بنیاد لا الہ الا اللہ پر قائم ہے جنت نظیر کشمیر کہ کل جہاں ٹھنڈے پانی کی نہریں بہتی تھیں آج وہاں خون کی ندیاں بہ رہی ہیں وہ درسگاہیں جہاں بچے پڑھنے جاتے تھے آج قبرستان کے مناظر پیش کر رہی ہیں انہوں نے کہا بھارت ، اسرائیل اور نام نہاد اسلامی ممالک کشمیر، فلسطین اور یمن کے مظلوم نہتے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں لیکن مسلم امہ کے چند ایک ممالک کے علاوہ باقی تمام خواب خرگوش کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ظالم کے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا جہاد ہے لیکن افسوس کے ساتھ آج کا مسلمان اپنے مسلمان بہن بھائیوں پر ظلم و ستم روا دیکھ کر بھی بے حسی کی چادر اوڑھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو صرف ریلیوں تک محدود نہ رکھا بلکہ اس کے حل کے لیے ہر ممکن حد تک کوشش جاری رکھے۔