
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے بلوچستان کے دورے میں ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ علمدار روڈ کوئٹہ کی جانب سے منعقدہ نشست میں شرکت کی جس میں گزشتہ چند مہینوں کی تنظیمی کارکردگی ، العصر پراجیکٹس ، تربیتی ورکشاپس اور یونٹ سازی جیسے تنظیمی امور کی تفصیلات پیش کی گئیں ، عصری تقاضوں کے پیشِ نظر خواتین کے لیے مارشل آرٹس اور اسپورٹس کے فروغ میں ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ علمدار روڈ کوئٹہ کی عہدیدارن و کارکنان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے قائد وحدت علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے نصیحت کی کہ اس طرح کے مزید پروگرام کے ذریعے اسلامی اصولوں اور شرائط کے ساتھ محفوظ ماحول میں جوان بیٹیوں کی روحانی و جسمانی تربیت کی جائے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) سینئرسیاستدان و سابق سینیٹرنوابزادہ حاجی میرلشکری خان رئیسانی سے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے مرکزی رہنما اور سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس ،صاحبزادہ حامد رضا،سردارلطیف کھوسہ،عبدالرحیم زیارتوال کی قیادت میں وفدنےکوئٹہ میں ان کی رہائش گا ہ پر ملاقات کی۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے قائدین نے نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی سے بات چیت کے دوران ملکی سیاسی صورتحال بالخصوص بلوچستان میں امن وامان کے مخدوش حالات اور بلوچ عوام کے ریاستی استحصال سمیت حقوق کی عدم فراہمی جیسے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی۔
مہمان قائدین نے نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی کو تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اغراض ومقاصد اور اہداف سے بھی آگاہ کیا اور انہیں اس اتحاد میں باقائدہ شمولیت کی دعوت بھی دی گئی، نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے معزز مہمانان گرامی کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور آخر میں مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی گئی۔
اس موقع پر ایم ڈبلیوایم بلوچستان کے صوبائی قائدین اور ضلعی رہنماؤں پر مشتمل وفد بھی ملاقات میں شریک تھا جس میں صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی، نائب صدر علامہ ولایت حسین جعفری، جنری سیکریٹری سہیل اکبر شیرازی ودیگر بھی شامل تھے۔
وحدت نیوز(پشین) پشین بلوچستان میں پشتونخوامیپ کے زیر اہتمام جلسے سے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین توڑنے والوں کو پھانسی ہونی چاہئے، انصاف کے قاتل جسٹس منیر کی باقیات وہ ججز، ظالم، قاتل اور ڈاکو جنہوں نے مارشل لاز کو قانونی جواز فراہم کیا، آئین پاکستان کو توڑنے کی سزا، سزائے موت ہے، اگر یہ سزا اس وقت کے آئین شکن جرنیلوں کو دی جاتی تو ملک دولخت نہ ہوتا، آئین پاکستان ہی وہ دستاویز ہے جس نے پورے پاکستان کی اکائیوں کو جوڑ کر رکھا ہوا ہے، جس میں عوام کے حقوق درج ہیں، لیکن جو بھی آتا ہے وہ آئین کو ہی پامال کرتا ہے، انیس سو ستر میں ہونے والے صاف شفاف انتخابات میں عوامی رائے کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا ایک سال بعد ملک ٹوٹ گیا، اس وقت جو اقتدار کے رسیا جرنیل اور ناعاقبت اندیش سیاستدان ملک توڑنے کے ذمہ دار تھے انکی کارستانیاں حمود الرحمن کمیشن رپورٹ میں پڑھ سکتے ہیں، اب بھی ملک میں وہی تاریخ دوہرائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہ رنگ بلوچ ہماری قوم کی بیٹی ہے اور کوئی بھی غیرت مند معاشرہ اپنی بیٹیوں کے ساتھ ایسا سلوک برداشت نہیں کرتا، اسلام آباد میں بلوچ بیٹیوں کے ساتھ جو ظلم ہوا، ہم نے اس وقت بھی اس کی مذمت کی، دھرنے میں جا کر ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا اور ان کے سروں پر چادر رکھی، ہم آپ کے درد کو محسوس کرتے ہیں، کیونکہ اس وقت پورے پاکستان کے عوام ظلم کا شکار ہیں، اب وقت آ چکا ہے کہ وطن عزیز کی بقا کے لیے ہم سب مظلوم ایک ہو جائیں اور ان وطن دشمنوں کا مقابلہ کریں، بلوچستان کی ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں پورے پاکستان کے لیے ایک مثال ہیں، ہمیں اپنے حقوق کے لیے گھروں سے نکلنا ہوگا، ورنہ یہ ظالم باقی ماندہ پاکستان کو بھی برباد کر دیں گے، ہمیں اپنے ملک کو بچانا ہے اور ان ظالموں کو روکنا ہے اور اے ظالمو! سن لو، جب کسی تحریک میں خواتین شامل ہو جائیں، تو اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ ہمیں متحد رہنا ہے، کیونکہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور اس کے عوام کا اس پر سب سے زیادہ حق ہے، ان شاء اللہ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان ان ظالموں کو روکے گی اور وطن عزیز کو امن و انصاف کا گہوارہ بنائے گی۔
وحدت نیوز(مستونگ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی زیر قیادت لکپاس کے مقام پر جاری احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہمیشہ دو طبقے رہے ہیں ایک ظالم اور دوسرا مظلوم۔ ہم ہر مظلوم کے حامی اور ہر ظالم کے خلاف ہیں۔ مولا علی علیہ السلام کا فرمان ہے کہ ہمیشہ ظالم کے خلاف کھڑے ہو اور مظلوم کے مددگار بنو۔ آج جب دنیا کے تمام ظالم ایک ہو چکے ہیں، تو ہمیں بھی چاہیے کہ ہم سب مظلوم متحد ہوں اور اپنی جدوجہد کو منظم کریں۔
میں آپ کے سامنے ہوں،میرے کئی ساتھی اور دوست گزشتہ دس سال سے لاپتہ ہیں۔ اس لاقانونیت اور ظلم کے خلاف ہمیں مل کر آواز بلند کرنی ہوگی۔ پنجاب سمیت پاکستان بھر کے عوام اپنے بلوچ بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے دکھ درد کو محسوس کرتے ہیں۔ بلوچستان کے عوام غیرت مند، باشعور اور بہادر ہیں، اور وہ اپنے حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔ بدقسمتی سے ہم پر ایسے عناصر کو مسلط کر دیا گیا ہے جو ظلم و جبر کے ذریعے عوام کے حقوق سلب کر رہے ہیں۔ ان بے بصیرت کرپٹ وطن دشمن حکمرانوں نے ماضی کے سانحات، خصوصاً مشرقی پاکستان کے المیے سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔
ماہ رنگ بلوچ ہماری قوم کی بیٹی ہے، اور کوئی بھی غیرت مند معاشرہ اپنی بیٹیوں کے ساتھ ایسا سلوک برداشت نہیں کرتا۔ اسلام آباد میں بلوچ بیٹیوں کے ساتھ جو ظلم ہوا، ہم نے اس وقت بھی اس کی مذمت کی، دھرنے میں جا کر ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا اور ان کے سروں پر چادر رکھی۔ ہم آپ کے درد کو محسوس کرتے ہیں، کیونکہ اس وقت پورے پاکستان کے عوام ظلم کا شکار ہیں۔
اب وقت آ چکا ہے کہ وطن عزیز کی بقا کے لیے ہم سب مظلوم ایک ہو جائیں اور ان وطن دشمنوں کا مقابلہ کریں۔ بلوچستان کی ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں پورے پاکستان کے لیے ایک مثال ہیں۔ ہمیں اپنے حقوق کے لیے گھروں سے نکلنا ہوگا، ورنہ یہ ظالم باقی ماندہ پاکستان کو بھی برباد کر دیں گے۔ ہمیں اپنے ملک کو بچانا ہے اور ان ظالموں کو روکنا ہے۔
اور اے ظالمو! سن لو، جب کسی تحریک میں خواتین شامل ہو جائیں، تو اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ ہمیں متحد رہنا ہے، کیونکہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور اس کے عوام کا اس پر سب سے زیادہ حق ہے۔ ان شاء اللہ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان ان ظالموں کو روکے گی اور وطن عزیز کو امن و انصاف کا گہوارہ بنائے گی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سنگین سیکیورٹی خطرات کے باوجود سردار اختر مینگل کی بلوچستان نیشنل پارٹی کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کیلئے اپوزیشن قائدین کے ہمراہ کوئٹہ آمد اور شاندار استقبال۔
قبل ازیں علامہ راجہ ناصر عباس اور صاحبزادہ حامد رضا کو ایڈوائس کیا جا تارہا کہ سردار اختر مینگل کے دھرنا میں شرکت نہ کریں کیونکہ مستونگ میں تکفیری دہشت گرد ان دونوں شخصیات کو نشانہ بناسکتے ہیں ۔ سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین بلوچستان اور پی ٹی آئی بلوچستان کے ساتھی بھی شدید ترین سیکورٹی تھریٹس کی وجہ سے وہاں ان دونوں شخصیات کے نہ جانے کے حق میں تھےمگر صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس نے باہمی مشاورت کے بعد مستونگ جانے کافیصلہ کیا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے کہا کہ بلوچستان میں بدترین سیکورٹی صورتحال کے باوجود، تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت نے مستونگ دھرنے میں شرکت کرکے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ صوبے میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔رہنماؤں نے اپنے خطاب میں ماہرنگ بلوچ سمیت تمام گرفتار اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن کے بغیر ملک میں حقیقی استحکام ممکن نہیں، اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔یہ دھرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان کے عوام اپنے بنیادی حقوق کے لیے پرعزم ہیں اور وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے عید الفطر کے پرمسرت موقع پرامت مسلمہ کے نام جاری اپنےتہنیتی بیان میں کہا ہے کہ کلُّ يَومٍ لا يُعصى اللَّهُ فيهِ فَهُوَ يَومُ عيدٍ
“ہر وہ دن عید ہے جس دن اللہ کی نافرمانی نہ کی جائے۔” (امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام)
عید سعید الفطر صرف خوشی کا دن نہیں، بلکہ یہ ہمیں احساس، ہمدردی اور قربانی کا درس دیتا ہے۔ اس دن جب ہم اپنے گھروں میں خوشیوں سے سرشار ہیں، ہمیں ان بہن بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو ظلم و جبر کا شکار ہیں، جن کے دل غمزدہ ہیں، اور جو مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔
ہمیں اپنے وطن کے ان بے گناہ اسیروں کو نہیں بھولنا جو ناحق جیلوں میں قید ہیں، اور نہ ہی شہدائے ملت کے ان خانوادگان کو جو اپنے پیاروں کی جدائی کا غم سہہ رہے ہیں۔ ہمیں ان بے گناہ شہداء کو بھی یاد رکھنا ہے جو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھے، اور ان کے لواحقین کے دکھ درد میں شریک ہونا ہے۔
اسی طرح، ہمیں اپنے اردگرد موجود مفلس، بے سہارا اور یتیم بچوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے تاکہ ہماری خوشیوں میں وہ بھی شامل ہو سکیں۔ یہ عید ہمیں سکھاتی ہے کہ خوشیوں کو دوسروں میں بانٹنا ہی اصل عید ہے۔
ہم ہرگز نہیں بھول سکتے کہ پاراچنار کے مظلوم عوام طویل عرصے سے محصور ہیں، بنیادی ضروریات سے محروم ہیں اور شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کے درد کو محسوس کرنا، ان کے لیے آواز بلند کرنا اور ان کی مدد کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانا ہمارا فرض ہے۔ اس عید پر ہمیں ان کے حق میں دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مشکلات آسان فرمائے اور ظالموں کے حصار کو توڑ دے۔
اسی طرح، ہم پر لازم ہے کہ مظلومینِ جہاں کو بھی یاد رکھیں—غزہ کے نہتے فلسطینی، لبنان کے بہادر مجاہدین، یمن کے مظلوم عوام، جو امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے سنگین مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔ عید کے دن ہم ان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کریں، ان کی فتح اور کامیابی کے لیے دعا کریں اور ہر ممکن طریقے سے ان کی مدد کا عزم کریں۔
یہی عید کی اصل روح ہے—اپنی خوشیوں میں مظلوموں کو یاد رکھنا، ان کے درد کو محسوس کرنا، اور حق و انصاف کی راہ میں اپنا کردار ادا کرنا۔
اللہ تعالیٰ اس عید کو ہم سب کے لیے برکت، سلامتی، انصاف اور اتحاد کا ذریعہ بنائے۔