The Latest
وحدت نیوز(رحیم یارخان) دور حاضر میں انسان نے مادیت میں بہت ترقی حاصل کر لی ھے اور مادی ضروریات پوری کرنے کی اس دوڑ میں وہ معنویت سے دور ہوتا جارہا ہے اپنی خلقت کے مقصد کو فراموش کر رہا ہے خدا اور عبد کے خوبصورت تعلق کو بھلا بیٹھا ہے ایسے میں اھلبیت علیھم السلام کے ذکر کی محافل منعقد کرنا اور ان کے کردار اور اسوہ کو بیان کرنا اندھیروں اور نا امیدی کی دنیا میں روشنی اور امید کی کرن کی مانند ھے کہ جن کی پیروی کر کے انسان مادیت سے نکل کر معنوی و روحانی سفر کرتا ھے اور اپنے جسم کے ساتھ ساتھ روح کے تکامل کے لیے پرواز کرتا ھے۔
ان خیالات کا اظہار مرکزی سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین محترمہ فرحانہ گلزیب نے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین رحیم یار خان کے زیر اہتمام منعقدہ تیسری سیدة النساء العالمین کانفرنس سے کیا کانفرنس میں ضلع رحیم یار خان شعبہ خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی اس موقع پر محترمہ فرحانہ گلزیب اور محترمہ کنیز فاطمہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا جس میں جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کہ کردار کی روشنی میں خواتین کے معاشرے میں مثبت کردار اور ذمہ داریوں کے حوالے سے گفتگو کی گئی، کانفرنس میں سیرت زھرا ع کے عنوان سے کوئز مقابلہ بھی رکھا گیا جس میں پہلی تین پوزیشنز حاصل کرنے والی بچیوں میں انعامات تقسیم کیے گئے کانفرنس کے اختتام پر ضلعی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین ضلع رحیم یار خان محترمہ تنویر فاطمہ نے اختتامی کلمات میں تمام شرکاۓ کانفرنس اور مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے وفد جس میں محمد الیاس صدیقی، غلام عباس، سعید الحسنین اور شیخ علی اصغر طاہری شامل تھے نے سیکرٹری داخلہ گلگت بلتستان سے ملاقات کی ۔ مجلس وحدت کے رہنماوں کا جوتل اور ہنزہ میں عوامی زمینوں پر ہاتھ ڈالنے کی حکومتی اقدام پر تحفظات کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام کیساتھ ظلم اور نا انصافی کو بند ہونا چاہئے ۔ انہوں نے سنٹرل جیل کے قیدیوں کے فوری علاج کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا اور جیل کے قیدیوں کے خواتین ملاقاتیوں کیلئے الگ دن مقرر کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔
اس موقع پر سیکرٹری داخلہ نے وفد کو یقین دلایا کہ ان تحفظات کو دور کیا جائیگا اور اس دوران سیکرٹری داخلہ نے آئی جی جیل خانہ جات کو ہدایت کی کہ جیل میں بیمار قیدیوں کے علاج کو یقینی بنایا جائے اور خواتین ملاقاتیوں کیلئے الگ دن مقرر کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں ۔ مجلس وحدت کے نمائندہ وفد نے سیکرٹری داخلہ پر واضح کیا کہ گلگت بلتستان میں خالصہ سرکار نام کی کوئی زمین نہیں اور تمام زمینیں گلگت بلتستان کے عوام کی ملکیت ہیں اور حکومت عوامی زمینوں کے آباد کاری کیلئے لوگوں کو مواقع فراہم کرے نہ کہ آباد کاری کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کریں ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی رپورٹ کے بعد ایران میں پاکستانی زائرین کی ایک بڑی تعداد پھنسی ہوئی ہے۔ایران میں موجود پاکستانی سفارت خانہ پاکستانی زائرین کی مشکلات کے ازالے کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا نہیں کررہا جس سے زائرین کی مشکلات میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ دیار غیر میں اپنی شہریوں کی مشکلات کا ازالہ کسی بھی سفارت خانے کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔
انہوںنے کہاکہ مقامات مقدسہ کی زیارت پر جانے والے پاکستانی شہریوں کو اس اذیت ناک صورتحال سے نکالنے کے لیے حکومت کو ہنگامی سطح پر اقدامات کرنے چاہیے۔ایران عراق جانے والے زائرین کی ویزہ اور بیرون ملک قیام کی اجازت کا دورانیہ انتہائی مختصر ہوتا ہے۔زائرین نے رہائش و طعام کے ذاتی انتظامات بھی قیام کی مدت کو مدنظر رکھ کر کیے ہوتے ہیں۔ زائرین کے قیام میں طوالت ان کے لیے رہائشی و سفری مشکلات اور اشیائے خوردونوش کی عدم دستیابی کی شکل میں سامنے آنا شروع ہو گیا ہے۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ زائرین کی واپسی کے لیے خصوصی پروازوں کا انتظام کیا جائے تاکہ زائرین اور ان کے خاندانوں کو درپیش اضطراب کا خاتمہ ہو۔انہوں نے کہا کہ جو زائرین زمینی راستے کے ذریعے پاکستان کے سرحدی علاقے تفتان میں داخل ہو رہے ہیں انہیں پاکستان ہاؤس میں غیر ضروری قیام پر مجبور کیا جا رہا ہے جو اپنی شہریوں کے ساتھ بدترین زیادتی اور قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ کروناوائرس کو بنیاد بنا کر زائرین کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ کرونا وائرس کی آڑ میں زائرین کے خلاف جاری مذموم مہم بند کی جائے۔ ملک میں موجود ایسے عناصر کو لگام دینے کی ضرورت ہے جو نفاق بین المسلمین کے لیے کوشاں ہیں۔بیس کروڑ سے زائد کی آبادی میں چند مشتبہ کیسز کو بنیاد بنا کر پورے ملک میں خوف و ہراس پیدا کرنا اور مخصوص مسلک کو نشانہ بنانا غیر دانشمندانہ فعل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہو گا۔کسی بھی ہنگامی یا غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے موثر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن یہاں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ حکومتی اداروں کی جانب سے مقدمات مقدسہ سے واپس آنے والے زائرین پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جیسے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا واحد سبب زائرین ہیں۔اس طرح کا بے بنیاد پروپیگنڈا ملت تشیع کی دل آزاری کے ساتھ ساتھ مسلکی تفریق کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک چین اور ایران کے ساتھ ہمارے پائیدار برادرانہ تعلقات ہیں جنہیں سازشوں کی نذر ہونے سے بچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ ملک و قوم کے خلاف جاری سازشوں کا تدارک بھی انتہائی ضروری ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی تجویز پر 25رجب المرجب یوم شہادت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کو ملک گیر یوم اسیران ملت جعفریہ منانے کا اعلان کردیاہے ۔
مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری بیان میں علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہاکہ ملک بھر سے لاپتہ شیعہ جبری گمشدگان کی بازیابی کیلئےاس سال 25رجب المرجب 1441ہجری کو آفتاب امامت کے ساتویں تاجدار حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر ملک بھرمیں یوم اسیران ملت جعفریہ منایاجائے گا۔
انہوںنے تمام مرکزی، صوبائی اور ضلعی عہدیداران کو ہدایت کی کہ اس روزاسیران ملت جعفریہ کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا،آئینی وقانونی جدوجہد وجاری رکھنے کا عزم کیاجائے گا، ملک بھرمیں خانوادہ اسیران ملت جعفریہ کے ساتھ ملاقاتیں کرکے ان کے ساتھ مکمل تعاون کااظہار کیا جائے گاجبکہ اس اہم ایشو پر قانونی، آئینی وعوامی سطح پر ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
دوسری جانب انہوں نے آج طور عرصے سے لاپتہ شیعہ مسنگ پرسنز انجینئر ممتاز حسین رضوی، ذوالفقار شہانی، مرید عباس یزدانی اوڈاکٹر احسن اشفاق کی باحفاظت بازیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئےخدا وند متعال اور آئمہ اہل بیت ؑ سے اظہار تشکر کیاہے اور پوری ملت جعفریہ کو مبارک باد پیش کی ہے ، انہوںنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ انشاءاللہ آخری بے گناہ اسیر کی بازیابی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر زیدی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کی بجائے عوام میں خوف پھیلانے کے لیے جاری مہم تشویشناک ہے۔سندھ حکومت کے ذمہ داران کی جانب سے زیارات مقدسہ سے واپس آنے والے زائرین کو کراچی سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤکاذمہ دار قرار دیا جانا انتہائی غیر مناسب اور قابل مذمت ہے۔یہ سب کس کی ایما پر کیا جا رہا ہے جلد منظر عام پر آ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں کرونا وائرس سے خوفزدہ عوام کے خلاف جہاں زخیرہ اندوزوں کی جانب سے انتہائی معمولی قیمت کے ماسک اور جراسیم سے بچاو کیلئے لیکویٹ کو انتہائی مہنگے داموں فروخت کر کے مشکلات میں اضافہ کیا جا رہا ہے وہیں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے عالمی ادارہ صحت WHO سے کرونا وائرس سے بچاو کے نام پر پیسہ بٹورنے کے لئے زائرین فرزند رسولؐ حضرت امام رضا علیہ السلام کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے پاک ایران سرحد کو بند کرتے ہوئے سرحد کے دونوں اطراف موجود سینکڑوں زائرین شدید ذہنی اذیت دینادرست اقدام نہیں۔مقامات مقدسہ کی زیارات سے واپس آنے والے زائرین کی صحت و سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے بارڈر اور ائیر پورٹس پرمناسب اور باعزت طریقے سے طبی معائنہ اور ا سکریننگ کیلئے ہنگامی بنیادوں پروائرس کی تشخیص کا موثرانتظام کیا جائے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ملت تشیع کو کرونا وائرس کے پھیلاو کا ذمہ دار ٹھہرانا اور اس کی میڈیا پر تشہیر معاشرتی استحصال، انتہائی غیر مناسب اور قابل مذمت ہے۔انھوں نے کہا کہ کراچی میں ایک نوجوان زائر یحیٰی جعفری اور اس کے اہل خانہ کو کرونا کا مریض ظاہر کرتے ہوئے ان کی ذاتی معلومات کو میڈیا پر وائرل کیا جانا انتہائی پست ذہنیت کا اظہارہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک چین کی سرحدوں کو بند کیوں نھیں کیا گیا؟ اور نا ہی عرب ممالک میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باوجود ان ممالک سے پروازوں کی آمد پر کوئی پابندی عائد کی گئی؟
علامہ باقر زیدی کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں کرونا وائرس کی آڑ میں ملت جعفریہ کا ٹرائل اور عالمی ادارہ صحت سے پیسہ بٹورنے کا لئے زائرین امام رضا علیہ السلام کو استعمال نا کریں۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم عمران ملک بھر میں ملت جعفریہ کے خلاف منفی پراپیگنڈے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کا حکم دیں۔
وحدت نیوز (گلگت) ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے قانون کی گرفت سے آزاد ہیں۔سانحہ کوہستان کو آٹھ سال گزرگئے لیکن حکومت مقتولین کے قاتلوں کا سراغ لگانے میں ناکام ہوگئی۔شاہراہ قراقرم پر دن دھاڑے دہشت گردی پھیلانے والے قانون کی گرفت سے آزاد کیوں ہیں؟ مقتولین کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔دہشت گردوں کی عدم گرفتاری حکمرانوں کی حاکمیت پر طمانچہ ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما شیخ نیئر عباس مصطفوی نے نومل میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام انصاف اور قانون کی بالادستی کیلئے ہر پانچ سال بعد حکمرانوں کا انتخاب کرتے ہیں لیکن اس ملک میں انصاف کی بجائے خود انصاف کا ہی قتل عام کیا جارہا ہے۔شاہراہ قراقرم پر مسافروں کوجس بیدردی اور سفاکی سے ظلم کا نشانہ بنایا گیا اس جیسی مثالیںکم ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔دہشت گردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی بجائے چھوٹ دینا انصاف کا قتل عام ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کوہستان میں ایک اغوا کار کو بچانے کیلئے شاہراہ کو بند کرنا اور گلگت بلتستا۔ن کے عوام کو دھمکیاں دینا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ اس علاقے میں حکومت کی کوئی رٹ قائم نہیں۔شرپسندوں کی تقریریں اور دھمکیاں سوشل میڈیا پر وائرل ہیں اور حکمران تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سانحہ کوہستان کے مجرموں کو گرفتار کرکے سزائیں دی جاتیں تو آج ان دھمکیوں کی نوبت نہ آتی۔حکومت ان شرپسندوں کو مزید چھوٹ دیکر ان کے حوصلوں کو بڑھارہی ہے اور اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ یہ شرپسند شاہراہ قراقرم پر پھر سے کوئی دہشت گردانہ کاروائی کریں لہٰذا حکومت ہوش کے ناخن لے اور شرانگیز تقریریں کرنے والے اور ایک مجرم کو بچانے کیلئے احتجاج کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لاکر قرار واقعی سزا دے اور اگر ایسا نہ ہوا اور کسی مسافر کو اذیت دی گئی تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری کاروائی کرکے ان تخریب کاروں کو گرفتار کیا جائے۔
وحدت نیوز(گلگت) صوبائی حکومت کا رات کی تاریکی میں موضع جوتل میں آپریشن بزدلانہ اقدام ہے۔عوامی ملکیتی زمینوں پر سے عوام کو بیدخل کرنے کی مذموم کوشش کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔وزیر اعلیٰ کا دو روز قبل نلتر کا براستہ جوتل دورہ اور بعد ازاں عوام کی تعمیرات کو گرانا سراسر بد نیتی پر مبنی اقدام ہے۔وزیر اعلیٰ عوامی زمینوں پر جبری قبضے سے باز نہ آئے تو پورے گلگت بلتستان کے عوام کو سڑکوں پر نکالا جائے گا۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عارف قمبری نے اپنے ایک بیان میں موضع جوتل میں عوامی تعمیرات کو گرانے پر صوبائی حکومت کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے رات کی تاریکی میں آپریشن کرکے عوامی غیرت کو للکارا ہے ۔گلگت بلتستان کے عوام ملکیتی زمینوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں اور ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ ایسے بزدلانہ اقدامات سے باز رہیں وگرنہ عوامی غیض وغضب ان حکمرانوں کو بہالے جائے گا۔حکومت ایک طرف مخصوص علاقوں میںزمینوں کی آبادکاری کیلئے خطیر رقوم خرچ کررہی ہے اور دوسری جانب تعصب کی بنیاد پر عوامی زمینوں کو آباد کرنے نہیں دیا جارہا ہے۔حکومت کی اس دوغلی پالیسی کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ لینڈ ریفارمز کو پہلے ہی گلگت بلتستان کے عوام نے مسترد کردیا ہے اور جی بی کے عوام اپنی زمینوں اور قدرتی وسائل کی حفاظت میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ ایسے متعصبانہ اقدامات سے باز رہے اور اگر دوبارہ اس قسم کا اقدام کیا گیا تو حکومت سنگین نتائج بھگتنے کیلئے تیار بھی رہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کے سیکریٹری جنرل ارباب لیاقت علی نے اپنے بیان میں کہا کے جب کرونا وائرس coronavirus اصل میں چین میں پھیلا تھا اور تقریبا 3000 ہلاکتوں کیساتھ سب سے زیادہ متاثر بھی چین میں ہی ہے اور وہاں سے دوسرے ملکوں میں یہ وبائی مرض پھیل چکا ہے جن میں انڈیا، افغانستان، ملائیشیا، جاپان، جنوبی کوریا، ترکی، متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا ہے۔ پاکستانی حکومت سے ہم یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ چین، انڈیا اور افغانستان میں کرونا وائرس ہونے کے باوجود اس کا کوئی شور نہیں مچایا گیا اور نہ ہی بارڈر بند کیا گیا. جبکہ مشہد، قم اور کربلا میں حکومت کو فوری طور پر کرونا وائرس نظر آ گیااور فورا زائرین کے جانے پر پابندی لگا دی؟؟؟یہ زیارت دشمنی نہیں تو اور کیا ہے؟؟؟چین اور افغانستان کی سرحد کو چھوڑ کر صرف پاک ایران سرحد کو زیارت کیلئے بند کرنے سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے اور بہت سے سوالات اور خدشات جنم لے رہے ہیں جن کا خاتمہ ضروری ہے۔ عوام میں اس حوالے سے بالکل تشویش پائی جاتی ہے۔ جس کا ازالہ ضروری ہے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) 22 ھجری میں امام محمد تقی علیہ السلام کی شھادت کے بعد آپ مسند امامت پر جلوہ افروز ہوئے. اس وقت آپ کی عمر آٹھ سال تھی آپ نے 33 سال امامت کی 41 سال اور چند مہینے اس دنیا میں زندہ رہے۔
خلفاء کی روش
غاصب ظالم اور ستمگر خلفاء کے خلاف نوز چشمان رسالت کی مسلسل جنگ شیعیت کی تاریخ کے خونی اور فخر آمیز ہے. ظالموں کے خلاف قیام. ظالموں اور جابروں سے عدل و انصاف کا مطالبہ خلفاء کے مزاج پر بہت گراں گزرتا تھا. غاصب خلفاء یہ بات جانتے تھے کہ شیعوں کے امام علیہ السلام عوام کی ھدایت. اثبات حق اور مظلوموں کی طرف داری سے ایک لحظہ بھی غافل نہیں رہتے تھے مسلسل ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے عوام کے حقوق کی حفاظت کرتے اور اس راہ میں ثابت قدم رہتے ہیں. اسی بنا پر خلفاء کو ہمیشہ اپنے سروں پر خطرات منڈلاتے نظر آتے تھے
امام علیہ السلام کی معرفت امام علیہ السلام کی زبانی
ہمارے تمام آئمہ علیہم السلام صرف امت کے رہنما اور احکام قرآنی کے بیان کرنے والے نہیں تھے بلکہ شیعہ معارف کے مطابق امام علیہ السلام زمین پرکااللہ نور، مخلوقات عالم پر اللہ کی حجت کاملہ، حیات کائنات کا محور، خالقِ اور مخلوق کے درمیان واسطہ فیض، روحانی کمالات کا آئنیہ نور، انسانی فضائل کا اعلی نمونہ، تمام اچھائیوں اور نیکیوں کا مجموعہ، علم اور قدرت خدا کا مظہر، بندگان خدا رسیدہ کا اعلی شاہکار، ہر طرح کے سہو و نسیاں سے پاک وصاف، رموز زمین، اسرار غیب، اور فرشتگان الہی کے راز داں، جن کی ولایت انبیاء و مرسلین سے بالا تر، جن کی حقیقت ان کے علاوہ کسی اور کے لیے قابل درک نہیں ہے، یہ پرودگار عالم کا خاص عطیہ ہے. جس سے صرف حضرت محمد و آل محمد علیہم السلام سے مخصوص رکھا طمع کرنے والے کا یہاں گزارا نہیں ہے.
آسمان امامت کے دسویں آفتاب، ہمارے مولی، ہمارے ولی و سر پرست حضرت امام ابو الحسن علی نقی علیہ السلام نے ہم شیعوں پر یہ احسان غظیم فرمایا کہ، زیارت جامعہ کبیرہ کی شکل میں معرفت امام علیہ السلام کا لامحدود اور پیش قیمت خزانہ ہمیں عطاء فرمایا. 1
معارف خداوندی کے چمن کھلائے، اور علم و دانش کے گوہر روشن کئے اور اپنے دوستوں کو ان کی عقل و فہم کے مطابق رموز امامت سے روشناس کرایا ہے. حکمت الہی کے ایک گوشہ کی نقاب کشائی کی ہے. ہماری جانیں قربان ہوں اس خاک پاک پر جہاں امام علیہ السلام مدفون ہیں کہ ہمیں عظمت الہی سے آگاہ کیا اور تشنگان معرفت کو آپ کوثر سے سیراب فرمایا
حضرت امام علی نقی علیہ السلام نے اپنے ایک دوست کی درخواست پر زیارت جامعہ کبیرہ اسے تعلیم دی تھی کہ اس طرح آئمہ علیہم السلام کی زیارت کیا کرو
امام علیہ السلام کے معجزات
درندوں کا تسلیم ہونا
شیخ سلیمان بلخی کا شمار اہل سنت کے بڑے علماء میں ہوتا ہے اپنی کتاب ینابیع. میں لکھتے ہیں کہ متوکل کے حکم پر تین دن سے درندے متوکل کے محل میں لائے گئے اسی وقت متوکل نے امام علی. نقی علیہ السلام کو اپنے ہاں بلایا. جب آپ محل میں داخل ہوئے اس نے محل کا دروازہ بند کر دیا. درندے امام علیہ السلام کے گرد گھومنے لگے. امام علیہ السلام اپنی آستین سے درندوں کو پیار کر رہے تھے. اس کے بعد امام علیہ السلام اوپر متوکل کے پاس تشریف لے گئے. کچھ دیر گفتگو کرتے رہے جب نیچے پہنچے تو پھر درندے آپ کے گرد گھومنے لگے یہاں تک کہ امام علیہ السلام محل سے باہر تشریف لے گئے متوکل نے امام علیہ السلام کو قیمتی تحفہ بھیجا.
لوگوں نے متوکل سے کہا. تم نے دیکھا یہ درندے امام علیہ السلام کے ساتھ کیسے پیش آئے. تم بھی اسی طرح کرو.
متوکل نے کہا تم لوگ مجھے قتل کرانا چاہتے ہو. اور فورا حکم دیا کہ اس واقعہ کی خبرکسی اور کو نہ ہونے پائے 2
ابو ہاشم کی امداد
ابو ہاشم جعفری کہتا ہے کہ ایک مرتبہ کافی زیادہ تنگ دست ہوگیا. امام علی نقی علیہ السلام کی خدمت میں پیش ہوا اور اجازت حاصل کر کے بیٹھ گیا. امام علیہ السلام نے فرمایا. اے ابو ہاشم خدا نے تمہیں جو نعمتیں عطا کی ہیں اس کا شکر ادا کر سکتے ہو...؟
میں خاموش ہو گیا. سمجھ میں نہیں آرہا تھا کیا جواب دوں. امام علیہ السلام نے خود فرمایا خدا نے تم کو ایمان عطا کیا ہے جس سے تمہارے بدن کو آتش جهنم سے آزاد کیا خدا نے تم کو صحت دی تاکہ اس کی اطاعت کر سکو. خدا نے تم کو قناعت عطاء کی تاکہ اپنی عزت و آبرو کی حفاظت کر سکو
اس کے بعد امام علیہ السلام نے فرمایا. میں نے یہ باتیں اس لیے شروع کی کیونکہ تم اس ذات کا شکوہ کرنے والے تھے جس نے تم کو اتنی ساری نعمتیں عطاء کی ہیں...... میں نے سو دینار کے لیے کہ دیا ہے وہ لے کر جانا 3
امام علیہ السلام کی ہینت
اشتر علوی کہتا ہے میں اپنے والد کے ہمراہ متوکل کے یہاں تھا. اس وقت وہاں خاندان آل ابو طالب، آل عباس اور آل جعفر کے افراد موجود تھے. اتنے میں امام علی نقی علیہ السلام تشریف لائے. وہ تمام لوگ جو اس وقت وہاں موجود تھے سب امام علیہ السلام کے احترام میں کھڑے ہو گئے. حضرت گھر چلے گئے. وہاں لوگ ایک دوسرے کو یہ کہہ رہے تھے کہ ہم ان کا احترام کیوں کریں. نہ ہم سے زیادہ بزرگ ہیں اور نہ ان کی عمر ہم سے زیادہ ہے. خدا کی قسم ہم انکے احترام میں ہر گز کھڑے نہیں ہوں گے.
، ابو ہاشم جعفری جو اس وقت وہاں موجود تھے ان سب سے کہنے لگے جب تم لوگ انھیں دیکھو گے ان کے احترام کرنے پر مجبور ہوگئے
اتنے میں امام ہادی علیہ السلام متوکل کے گھر سے تشریف لائے جیسے ہی لوگوں کی نگاہ امام علیہ السلام پر پڑی، سب احترام میں کھڑے ہو گئے. ابو ہاشم نے کہا. ابھی تم لوگ کیا کہ رہے تھے کہ ہر گز ان کا احترام نہیں کریں گے...؟
کہنے لگے، ہم اپنے آپ پر قابو نہ پا سکے ہمیں بے اختیار ان کے احترام میں کھڑا ہونا پڑا 4
4اعلام الوری ص360
منابع
1 رھبران معصوم علیہم السلام 252
2 احقاق الحق ج 12 ص 451
3 بحارالانوار ج 50 ص 136
4 اعلام الوری ص360
اسم مبارک: علی
القابات
النجیب . المرتضی . الهادی . النقی . العالم . الفقیه . الآمین . المومن . الناصح . المفتاح
کنیت : ابوالحسن
والد بزرگوار :حضرت امام محمد تقی علیہ السلام
والدہ گرامی :جناب سمانہ خاتون
تاریخ ولادت :15 ذی الحج 212 ھجری
جائے ولادت :مدینہ
تاریخ شھادت :3 رجب 254 ھجری
حرم مطهر : سامراء (عراق)
تحریر : ظہیر عباس
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.