The Latest
ملک بھر کی طرح اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین ضلع پنڈی و اسلام آباد کی طرف سے سانحہ مستونگ کیخلاف امام بارگاہ اثناء عشری سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو چائنہ چوک پہنچ کراختتام پذیر ہوگئی۔ریلی میں مرکزی عہدہ داران کے علاوہ ضلع پنڈی اور اسلام آباد کے عہدہ داران مسرور نقوی ،ظہیر عباس بھی شامل تھے، ریلی میں شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشتگردی کیخلاف نعرے درج تھے اور حکومتی بے حسی کو نمایا ں کیا گیا تھا۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری، مرکزی سیکرٹری جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین،دارالحکومت کے سیکرٹری جوانان ظہیر عباس نقوی سمیت دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ کراچی اور بلوچستان کو فوری طور پر فوج کے حوالے کیاجائے،
مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے گلگت میں بلاجواز گرفتار ہونے والے اتحاد بین المسلمین کے داعی اور ایم ڈبلیو ایم صوبہ گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیر عباس مصطفوی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ علامہ آغا علی رضوی نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران گلگت بلتستان کے موجودہ مسائل پر تفصیلی گفتگو کی۔ تفصیلات کے مطابق شیخ نیئر عباس کو رواں ماہ گلگت انتظامیہ نے 16 ایم پی او کا جواز بناکر رات کی تاریکی میں ان کے گھر کی چار دیواری پھلانگ کر گھر کے تقدس کو پامال کرکے گرفتار کیا تھا۔ ان کی رہائی کے لیے صرف تین دن کی مہلت مانگی تھی لیکن دوسرا ہفتہ گذرنے کے باوجود انتظامیہ لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ اس وقت علامہ نیئر عباس مصطفوی شیدید علیل ہے اور ڈسٹرکٹ ہسپتال گلگت میں حالت اسیری میں زیر علاج ہیں۔ گرفتاری سے قبل علامہ نیئر عباس کی طبیعت ناساز تھی، تاہم گرفتاری کے بعد طبیعت مزید خراب ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ علامہ نئیر عباس مصطفوی کو سولہ ایم پی او کے تحت امن و امان میں خطرہ کے بھونڈے بہانے سے قید میں رکھا گیا ہے
مجلس وحدت مسلمین ملتان کے وفد کی جماعت اہلسنت کے رہنماؤں سے ملاقات
مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی قیادت مرکزی سیکرٹری تعلیم یافث نوید ہاشمی نے کی جبکہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملتان محمد عباس صدیقی، سیکرٹری سیاسیات شبر رضا زیدی اور سیکرٹری میڈیا سیل محمد رضا نقوی بھی ان کے ہمراہ تھے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع ملتان کے وفد نے مرکزی سیکرٹری تعلیم یافث نوید ہاشمی ایڈووکیٹ کی قیادت میں جماعت اہلسنت پاکستان کے ڈویژنل صدر علامہ فاروق احمد سعیدی سے ملاقات کی۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے جبکہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملتان محمد عباس صدیقی، سیکرٹری سیاسیات شبر رضا زیدی اور سیکرٹری میڈیا سیل محمد رضا نقوی جبکہ اس موقع پر جماعت اہلسنت پاکستان ملتان کے جنرل سیکرٹری قاری مطیع الرسول بھی موجودتھے۔ اس موقع پر جماعت اہلسنت کے رہنماؤں نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں کا پُرتپاک استقبال کیا۔ یافث نوید ہاشمی نے کہا کہ جماعت اہلسنت معتدل ہونے کی وجہ سے ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔ یافث نوید ہاشمی نے مزید کہا کہ آج ہمارے آنے کا مقصد آپس میں اتحاد ووحدت کی فضا کو ہموار کرنا ہے۔
علامہ فاروق احمد سعیدی نے کہا کہ ہم بھی اہل تشیع کی طرح زیرعتاب ہیں کچھ شرپسند لوگ ہمارے نام کو غلط استعمال کررہے ہیں ، کل تک صرف امام بارگاہ اور مساجد پر حملے ہوتے تھے لیکن آج تو دربار اور مزار بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اہل تشیع اور ہمارا دشمن اور قاتل ایک ہے جو کہ غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیراہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے تاکہ آپس میں اتحاد ووحدت پیدا ہو اور دشمن کو ناکامی ہو۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین نے ملتان میں عام انتخابات کی تیاریاں شروع کردی ہیں اس حوالے سے مختلف علاقوں میں کارنرز میٹنگز اور مختلف مذہبی وسیاسی جماعتوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے
بم دھماکے ،خودکش حملے،راکٹ کی فائرنگ ،اغوا کا خطرہ لیکن!
ان تمام تر خطرات میں عشق کود پڑتا ہے، عاشق کو ان دھمکیوں سے خوف کیسا ہے وہ محبوب کے عشق سے سرشار
ان خطرات میں کود پڑتا ہے بالکل اپنی پیارے نبی حضرت ابراہیم کی پیروی کرتے ہوئے
بالکل اپنے مولا علی کی طرح جو شب ہجرت بستر رسول پر چین کی نیند سوتا رہا
ابراہیم ع کو آتش نمرود سے خوف کیسا ؟
کود پڑا آتش نمرود میں عشق
مولاعلی ع کو قریش کی دھمکیوں اور ننگی تلواروں کا کیا خوف ؟
آج اکیسویں صدی میں عراق سے لیکر سرزمین وطن تک
عزاداران نواسہ رسول
عاشقان کربلا و امام حسین ع کو پھر خوف کیسا
ڈیڑھ کروڈ سے زائد افراد پیادہ کئی دنوں کا سفر طے کرتے
روضہ تاجدار انسانیت ،حضرت امام حسین ع کی جانب عرض سلام کرنے جارہے ہیں
پاوں کے چھالے سفر کی تھکان ایک لبیک یا حسین کے عاشقان و عارفانہ نعرے سے دور ہوتی ہے
جلوس عزا پر جانے کا خوف کیوں ؟
حسین نام ہی خوف کو مارنے کا ہے ،کربلا یعنی انتہاء خوف کا سامنا کرنا
کربلا یعنی ہر خوف کو دل سے نکالوبس خوف خدا دل میں رہے
لبیک یا حسین یعنی کود پڑو وہاں پر جہاں حق کی راہ میں خوف کے سائے امٹ رہے ہیں
عزادار حسین بس یہی کہتا ہے آج ہر خوف کو دل سے نکال دو
السلام علیک یا اباعبداللہ الحسین السلام علیک یا زینب
مورخہ 30دسمبر 2012ء بروز اتوار قصر زینب ؑ میں مجلس وحدت ضلع بھکر کی طرف سے ایک روزہ شعبہ جاتی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں صوبائی کابینہ میں سے سیکرٹری شعبہ تنظیم سازی برادر ذوالقار اسدی سیکرٹری مالیات برادر سید مسرت کاظمی اور سیکرٹری تعلیم برادر دانش نقوی نے شرکت کی ضلع بھر سے تقریباً 25یونٹس کے مختلف شعبہ جات کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ صوبائی عہدیداروں نے اپنے اپنے شعبہ میں بہتر کارکردگی اور ملت کی تعمیر و ترقی میں معاون ثابت ہونے کیلئے یونٹس کے عہدیداران کی تربیت اور رہنمائی کیلئے لیکچرز دیئے۔ صوبائی برادران کے خطابات کے بعد سوالات کا سلسلہ بھی جاری رہا اور تمام یونٹس کے عہدیدران نے ضلع بھر میں ملک و ملت کی تعمیر و ترقی کیلئے دن رات کام کرنے کا اعادہ کیا۔ ورکشاپ کا اختتام دعائے امام زمانہ ؑ پر کیا گیا
مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کا ایک وفد صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی کی عیادت کے لیے ڈسٹرکٹ ہسپتال گلگت پہنچ گئے۔ وفد نے علامہ شیخ نیئر کی خیریت دریافت کی، علامہ آغا علی رضوی کا پیغام پہنچایا اور گلگت کے حالات پر تفصیلی گفتگو کی۔
تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے وفد نے ڈسٹرکٹ ہسپتال گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی کی خیریت دریافت کی اور ڈویژنل سیکرٹری جنرل کا پیغام بھی پہنچایا اور تنظیمی امور پر سیر بحث گفتگو کی۔ گفتگو کے دوران سابق سیکرٹری جنرل علامہ حافظ حسین نوری مرحوم کا ذکر آیا تو علامہ صاحب پھوٹ پھوٹ کے روپڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وفات علاقہ بھر کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔واضح رہے کہ علامہ نئیر عباس مصطفوی طبیعت ناساز ہونے کے سبب اس وقت سولہ ایم پی او کے تحت ریاستی نگرانی میں ہسپتال میں زیر علاج ہیں
تجزیہ کار اور حکمران جماعت چاہے یا نہ چاہے علامہ طاہر القادر ی کے لانگ مارچ کی حمایت بڑھتی جارہی ہے ایم کیوایم ،مسلم لیگ ق اور متعدد دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کی حمایت کو حاصل کرنے کے بعد اب یہ خیال یقین میں بدل گیا ہے کہ طاہر القادری صاحب اسلام آباد تک لاکھوں عوام کے ساتھ ضرور آینگے لیکن کیا اسلام آبادمصر کے تحریر اسکوائر میں بدل جائے گا؟اس سوال کا جواب ابھی واضح نہیں اگرچہ انتہاء درجے کے سیکولر تجزیہ کار اس امکان کو مکمل طورپر رد کرتے ہیں لیکن معتدل تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسلام آباد کو تحریر اسکوئر بنانے میں کوئی چیز روکاوٹ کے طور پر نظر نہیں آتی۔
دوسری جانب انہی انتہاء پسند سیکولر تجزیہ کاروں کا یہ بھی خیال ہے کہ اس ساری مومنٹ کے پیچھے برطانیہ امریکہ اور ہماری اپنی فوج کا کردار ہے
لیکن اس بات کے لئے ان کے پاس صرف یہ دلیل ہے کہ علامہ طاہرالقادری کنیڈین نیشنلٹی رکھتے ہیں اور الطاف حسین برٹش اور فوج دو بڑی جماعتوں کی بار بار اقتدار میں واپسی کو پسند نہیں کرتی ۔
ادھر کچھ سیاسی لیڈروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ فوج کی جانب سے عمران خان کے سونامی کے تھمنے کے بعد اب قادری صاحب کو میدان میں لایا گیا ہے ۔
ان تمام الزامات تجزیات سے قطع نظر ایک بات تو سچ ہے کہ قوم تبدیلی چاہتی ہے عوام کو اپنی بہتری کی فکر ہے خواہ یہ قادری لئے آئے ،تحریر اسکوائر بنے یا انتخابات ہوں یا نہ ہوں یا۔۔۔
بھوکھوں کے لئے دو جمع دو چار روٹیاں ہی ہیں
دوسری جانب نواز لیگ اور حکمران جماعت کی اصل پریشانی اب شروع ہوچکی ہے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق رحمان بابا لندن روانہ ہوچکے ہیں ۔
رحمان ملک لندن میں متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین سے ملاقات کریں گے جنہوں نے گزشتہ روز ڈاکٹر طاہر القادری کی ‘تبدیلی’ لانے کی تحریک کے لیے فوج اور عدلیہ کی حمایت طلب کی ہے۔
وزیر داخلہ نے لندن روانگی سے قبل کراچی میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور اطلاعات کے مطابق ملاقات میں ڈاکٹر قادری کے چودہ جنوری کو اسلام آباد میں لانگ مارچ اور احتجاج پر غور کیا گیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ رحمان ملک ایم کیو ایم کے سربراہ کو صدر زرداری کا پیغام پہنچانے کی کوشش کریں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی ڈاکٹر قادری کی اسلام آباد کو التحریر اسکوائر بنانے کی
دھمکی سے ‘ پریشان’ نظر آتی ہے۔
حکومت کو خطرہ ہے کہ احتجاج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی وجہ سے انتخابات میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب، وزیر داخلہ کے ایک قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر قادری اور ان کے حامیوں کو پارلیمنٹ کی جانب نہیں جانے دیا جائے گا اور ان سے شہر کے ایف 150 نائن پارک میں احتجاج کرنے کی درخواست کی جائے گی۔اور آخری بات یہ کہ انگریزی روزنامہ دی نیوز کے مطابق آئی ایس پی آر کے ڈائیریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ڈاکٹر طاہر القادری کی حمایت کی خبروں کو ‘افواہ اور مکمل طور پر غلط قراردیا ہے
البتہ کچھ ایسے سوالات اب بھی موجود ہیں جس کا جواب شائد وقت کے ساتھ ساتھ دریافت ہوں جیسے ایم کیوایم کہاں تک ساتھ دے گی؟تحریر اسکوائر والے کب تک اسلام آباد میں بیٹھے ینگے؟ کیا سب کچھ پرامن رہیگا کہ کوئی پتہ بھی نہ ٹوٹے؟کیا انقلاب خاموشی اور بغیر خون کی قربانی دئے رونما ہوگا؟
فوج اس دوران کیا کرے گی؟۔۔۔۔۔۔۔
مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام نو اور دس محرم الحرام کو ماتمی جلوسوں میں بم دھماکوں کے باعث شہید ہونے والے عزاداروں کے چہلم کی مناسبت سے 4 جنوری کو ڈیرہ اسماعیل خان میں اجتماع منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امامیہ مسجد میں منعقد ہونے والے اس اجتماع میں مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری، پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری سمیت دیگر علمائے کرام، معززین علاقہ اور عوام شرکت کریں گے۔ اجتماع کی تیاریاں جاری ہیں اور ضلعی سطح پر منعقد ہونے والے اس پروگرام میں شہدائے عزاداری کے خانوادگان کو شرکت کی خصوصی دعوت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ نو اور دس محرم الحرام کو ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردی کے یکے بعد دیگر ے دو واقعات میں بچوں سمیت 17 افراد شہید جبکہ ڈیڑھ زائد زخمی ہو گئے تھے۔
مجلس وحدتِ مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی اور سیکرٹری جنرل ضلع فیصل آباد ڈاکٹر افتخار حسین نقوی نے فیصل آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ استعماری قوتیں عالم اسلام کی بیداری کے خوف سے لرزہ برندام ہیں۔ تمام وسائل رکھنے کے باوجود مغربی دُنیا کے پاس بشریت کو پیش کرنے کے لئے کوئی نئی سوچ و فکر نہیں ہے، جس کی وجہ سے عالمی کفر بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ اور سامراجی و استمعاری طاقتوں سے مل کر پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کے لئے سازشیں کر رہا ہے، حکومتی ادارے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائی کی بجائے انہیں شیلٹر فراہم کر رہے ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکے، خودکش حملے، فرقہ واریت نہیں بلکہ بیرونی اشاروں پر ہونے والی دہشت گردی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں دہشت گردوں کو یہ گھناؤنا کھیل کھیلنے کا موقع مل رہا ہے۔ اگر قانون کے محافظ دیانتداری سے کام کریں تو ان قوتوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ لیکن جب وزیرِ قانون ہی بددیانت ہو، ساری حکومتی مشینری کو نااہل لوگ چلا رہے ہوں، تو اپنے ایوانوں اور اداروں سے کیا توقع کی جا سکتی ہے۔ علامہ عبدالخالق اسدی کا مزید کہنا تھا کہ دشمنِ تشیع عرصہ دراز سے ظلم و بربریت کی داستانیں رقم کر رہا ہے۔ اس کیوجہ شاید اسکی خام خیالی ہو کہ اس طرح شیعیانِ حیدرِ کرار حسین ابنِ علی (ع) کا نام لینا چھوڑ دیں گے۔ ہماری تاریخ گواہ ہے ہم نے جب بھی گولی کھائی سینہ پر کھائی۔ آج ملک کے طول و عرض میں بدترین دہشت گردی کا بازار گرم ہے اور اس میں خصوصی طور پر شیعہ نسل کشی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک ہونے والی اس بدترین انسانیت سوز دہشت گردی میں 20 ہزار سے زیادہ شیعہ مسلمانوں کو شہید کیا جاچکا ہے، جن میں 200 سے زائد ڈاکٹرز اور 100 سے زائد ججز اور وکیل صاحبان شامل ہیں، جبکہ سیاسی اور کاروباری افراد کو بھی بڑی تعداد میں شہید کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہداء کا مقدس خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ بلکہ اسی خون کے ذریعے ملک عزیز پاکستان میں انقلاب لائیں گے۔ انہوں نے مستونگ میں زائرین کی بس پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جلد از جلد ملزمان کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لائے اور آئندہ ایسے واقعات سے نمنٹے کے لئے کوئی موثر حکمتِ عملی وضع کرے۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ سیدحسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ چودہ سو سالوں سے یزیدیوں کی کوشش ہے کہ کسی طرح عزاداری کو ختم کیا جاسکے، لیکن شیعیان علی (ع) نے کبھی ہاتھ کٹا کر تو کبھی اپنی قربانی دے کر عزاداری کو بچایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں چنیوٹ میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کراچی کے عزادارانِ امام حسین (ع) کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ عزاداروں نے جناب حضرت عباس علمدار (ع) کی سنت پر عمل کرتے ہوئے ثابت قدمی ہی کامیابی اور کامرانی کا راستہ ہے نہ علم کو جھکنے دیا اور نہ ہی جلوس چھوڑ کر بھاگے۔ بلکہ ہر حال میں جلوس کو اپنی منزل مقصود پر پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کی یہ بھول ہے کہ وہ ہمیں شہید کرے گا اور یہ سلسلہ عزاداری رک جائے گا۔ امام علی (ع) کا شیعہ مشکلات کے وقت ثابت قدم رہتا ہے اور۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ منبر و محراب سے کسی بھی مسلمان بھائی کی دل آزاری نہیں ہونی چاہیے، بلکہ وحدت کی فضاء کو پروان چڑھنا چاہیے۔