The Latest
وحدت نیوز (اسلام آباد) برسی شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کی مناسبت سے منعقدہ دفاع وطن کنونشن میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ دہشت گرد امریکا اور اسرائیل کے ایجنٹ ہیں جو اسلام کو بدنام کرنا چاہتے ہیں، شام کا جرم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنا، امریکا کے آگے سر نہ جھکانا اور فلسطین کی مزاحمتی تحریک کی حمایت کرنا ہے، شام میں امریکا اور اسرائیل کے ہاتھوں عرب ممالک استعمال ہورہے ہیں، پاکستان سے اگر دہشت گردی کے ناسور اور امریکی نفوذ کو ختم کرنا ہے تو آل سعود کا راستہ روکنا ہوگا، پاکستانی حکمران وطن سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں تو وہ تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر مٹھی بھر دہشت گرد گروہ کے خلاف جرات مندانہ اقدام کرنا ہوگا، دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں ان سے آھنی ہاتھ نمٹا جائے، آل پارٹیز کانفرنس میں حکمرانوں نے اگر دہشت گردوں کا سر کچلنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا تواس کا واضح مطلب یہ ہے کہ وہ دہشت گردوں کے سرپرست اورامریکا کے ایجنٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام محب وطن قوتوں کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں ، اگرحکمران اجاز ت دیں تو وطن کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے 313 جوان پاک فورسز کے شانہ بشانہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حاضر ہیں، پاکستان میں دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ملت جعفریہ ہے لیکن آل پارٹیز کانفرنس میں ہمیں نظر انداز کرکے دہشت گردی کے خلاف کوئی واضح حکمت عملی تشکیل نہیں دی جاسکتی۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ سنی و شیعہ ملک کے دو بازو اور آنکھیں ہیں یہ دو بازو مل کر اتحاد و وحدت سے ملک کا دفاع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے اہلسنت کے تمام مکاتب فکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برادارن اہلسنت کی بصیرت کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کے مشکور ہیں کہ چند مٹھی بھر دہشت گرد وں نے اسلام اور اہلسنت برادران کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی لیکن اہلسنت برادران نے ان کو اپنی صفوں میں داخل نہیں ہونے دیا، یہ دہشت گرد نہ تو دیوبندی ہیں نہ اہلحدیث اور نہ ہی ان کا تعلق بریلوی مکتب فکر سے ہے ان کاقبلہ امریکا اور اسرائیل ہے، اگر یہ دیوبندی ہوتے تو جماعت اسلامی کے سابق امیر مرحوم قاضی حسین احمد پر حملہ نہ کرتے اور مولانا حسن جان کو شہید نہ کرتے، اگر یہ بریلوی ہوتے تو مولانا سرفراز نعیمی کو شہید نہ کرتے، اولیا اللہ کے مزارات اور مقدس مقامات کی بے حرمتی نہ کرتے، اگر یہ مسلمان ہوتے تو مساجد اور امام بارگاہوں میں نمازیوں کو خون میں نہ نہلاتے، اب ان دہشت گردوں کے چہروں سے نقاب اتر گئی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام مکاتب فکر کے مسلمان متحدہوکر آل سعود کے خلاف منظم آواز بلند کریں ۔انہوں نے شام اور مصر کی صورت حا ل پر جمعہ 13ستمبر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والے بتائیں کے سعودیہ عرب ، قطر ، اردن اور عرب امارات میں کون سے جمہوریت ہے ، آل سعود اگر جمہو ریت کے اتنے ہی حامی ہیں تو مصر میں منتخب حکومت کی مخالفت کیوں کی ، افسوس کے اسلام کے خلاف امریکہ اور اسرائیل پلاننگ کر تے ہیں سعودی عرب وسائل فراہم کر تا ہے ، اور یہ دہشت گرد ان کے ایجنٹ کا کردارادا کر تے ہیں ۔علامہ راجہ ناصر عبا س نے کہا کے وطن کے دفاع کے لیئے پاک فوج، پولیس، صحافی، علماء، شعراء، انجینئرز، ڈاکٹرز اور قوم کے ہر اس فرد کو سلام پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ہمارا خصوصی سلام ہو شہید ملت شہید علامہ عارف حسین الحسینی کو کہ جنہوں نے اپنے پاک خون سے اس شجر کی آبیاری کی دفاع وطن کنونشن کے شرکاء شہید عارف حسینی سمیت تمام شہداء سے تجدید عہد کر تے ہیں کہ اس وطن کے دفاع کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کر یں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر تے ہو ئے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ طالبان سے مزاکرات مسائل کا حل نہیں ہے ، مسائل کا حل قاتلوں سے قصاص لینے میں ہے ، ڈی آئی خان جیل واقعے کے اصل مجرم وہ سول اور وردی والی انتظامیہ ہے جس نے اس خیانت پر خاموشی اختیار کی ،دفاع وطن کا مطلب یہ ہے کہ وطن کے باوفا بیٹے مادر وطن کے دفاع کے لئے میدان میں حاضر ہوں ہمیں ہر حال میں دہشت گردوں کا راستہ روکنا ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں امریکی ، سعودی و اسرائیل ایماء پر دہشت گرد بے گناہوں کے قتل عام میں مصروف ہیں ،افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر دہشت گرد برآمد کرنے والی فیکٹری بن چکا ہے ، جب تک دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اور منظم حکمت عملی مرتب نہیں کی جائے گی پاکستان مسائل گرداب سے نہیں نکل سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو فقط گرفتار کر نے سے ملک کے حالات درست نہیں ہو ں گے، انہیں تختہ دار پر لٹکا کر دوسروں کے لئے مثال قائم کی جائے تاکہ جرائم پر قابو پایا جاسکے۔ انہوں نے پاکستان کے طول و عرض سے اسلام آباد میں جمع ہو نے والے عاشقان عارف حسینی (رہ) کو خراج تحسین پیش کر تے ہو ئے کہا کے ملک کے دہشت زدہ ماحول میں بھی آپ ماؤں، بہنوں، جوانو ں، بزرگوں اور بچوں نے اکھٹے ہوکر ثابت کر دیا کہ اس وطن کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لئے جب کبھی ہمارے لہو کی ضرورت پڑے گی ہم میدان میں حاضر نظر آئیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی کا دفاع وطن کنونشن سے خطاب میں کہنا تھا کہ آج سے چودہ سو سال قبل کربلا میں جو مورچہ شہداء نے ہمارے سپرد کیا تھا، شام سے لیکر پاکستان تک ہم اسی مورچے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ ہم باطل کو نیست و نابود کرنے تک میدان میں رہیں گے۔ دہشت گردوں کی دھمکیوں پر پھانسی روک کر ان کے سامنے ہتھیار ڈالنے والے سیاستدانوں کو شرم آنی چاہیے۔ ہمارے سیاستدان دہشت گردوں سے سازباز رکھتے ہیں یا پھر ان کے ایجنٹ ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کیسے ختم ہوسکتی ہے، جب ٹارگٹ کلرز کے سرپرست پارلیمان میں موجود ہوں۔ کیا وجہ ہے کہ وزیرستان میں دہشت گردوں پر ڈرون برسائے جاتے ہیں اور پاراچنار کے لوگوں کے خلاف انہی دہشت گردوں کو منظم کیا جاتا ہے۔
علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ پاک وطن ہمارا ہے کسی وڈیرے، جرنیل، سرمایہ دار یا دہشت گرد کی جاگیر نہیں، ہم نے خون کے نذرانے دے کر یہ وطن عزیز حاصل کیا ہے۔ ملت تشیع ملک کے ایک ایک انچ کا تحفظ کرے گی۔ ملک کا سپہ سالار کہہ رہا ہے کہ ملک کو اندرونی دشمن سے خطرہ ہے، لیکن حکمران دہشت گردوں سے مذاکرات کی باتیں کر رہے ہیں۔ شام سے تابوتوں میں واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ حسن نصراللہ نے اعلان کیا ہے کہ دنیا کے دہشت گردوں آؤ شام میں، تاکہ تمہارا قلع قمع کرنے کے لئے تمہیں دھونڈنا نہ پڑے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ غلام رضا نقوی کا کسی سپریم کورٹ میں چلایا جائے۔ لیکن جب کسی قاضی کی جانبداری مشکوک ہو جائے تو اسے ہٹا دیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے بعض جج ہمارے لئے مشکوک ہیں۔ ہمارا خون بہتا رہا اور یہ خاموش رہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تحت برسی شہید حسینی کے موقع پر منعقدہ دفاع پاکستان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے معروف ذاکر اہل بیت (ع) ریاض حسین شاہ رتووال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہب شیعہ نے ہمیشہ شر سے بیزاری اور خیر کا در س دیا۔ چودہ سو سال سے قوم شیعہ مظلومانہ زندگی گزار رہی ہے، لیکن ارباب اختیار آج تک یہ فیصلہ نہ کر سکے کہ حق پر کون ہے اور باطل پر کون۔ ملک کی ایجنسیاں مرنے اور مارنے والے میں تمیز سے قاصر ہیں۔ جب کوئی ادارہ اپنی ذمہ دار بطریق احسن ادا نہ کر سکے تو اسے ختم کر دینا چاہیے۔ یہ وطن بے تحاشہ قربانیاں دے کر حاصل کیا گیا اور مذہب شیعہ نے پاکستان بنانے میں مثالی کردار ادا کیا۔ ہم ہی نے پاکستان بنایا تھا اور ہم ہی اسے بچائیں گے۔ کیا رسول (ص) کی رسالت کا اقرار کرنے والا کافر ہے۔ چودہ سو سال سے شیعہ قتل حسین (ع) کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ آج شام میں پر حملہ امریکہ کر رہا ہے اور پیسہ سعودی عرب فراہم کر رہا ہے۔ کیا آل سعود قرآن کی خلاف ورزی نہیں کر رہے، جس میں کہا گیا کہ یہود و نصاریٰ تمہارے دوست نہیں ہوسکتے۔ عالم اسلام کی چھپن ریاستوں کو اسلام کی بقا کے لئے مل بیٹھنا ہوگا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) وفاقی دارالحکومت میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ شیعہ قوم کو دیوار سے لگانے کے لئے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ ہمارے ڈاکٹرز، انجینئر، وکلاء، علماء اور سب سے بڑھ کر ہمارے قائد علامہ عارف حسین الحسینی کو شہید کیا گیا۔ اس کے باوجود یہ قوم اپنے مقصد پر ڈٹی رہی۔ تمام تر شکنجوں کے باوجود ملت جعفریہ پہاڑوں پر نہیں چڑھی بلکہ میدانوں میں موجود ہے۔ ہمارے محبوب قائد نے قوم کو لائحہ عمل دیا۔ بحرین، لبنان، مصر کے بعد شام میں تباہی پھیلانے والے استعماری طاقتیں سن لیں، اب تشیع ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے خاتمہ کا ڈرامہ رچایا جارہا ہے۔ ہم اسے حقیقی تب تصور کریں گے جب شیعہ قتل عام کراچی میں بند کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز حکومت سن لے ملت جعفریہ کو اعتماد میں لئے بغیر کوئی آل پارٹیز کانفرنس کامیاب نہیں ہوسکتی، طالبان سے مذاکرات کی باتیں نواز شریف کی حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی پاکستان میں وحدت کے حقیقی علمبردار اور داعی تھے، جس کی واضح مثال اُن کا چار سالہ مختصر دور قیادت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی پچیسویں برسی کے موقع پر منعقدہ دفاع پاکستان کنونشن سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اُنہوں نے کہا کہ شہید قائد آئی ایس او پاکستان کے نوجوانوں کو بیٹوں کی حیثیت دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہید قائد پاکستان میں وحدت کی عظیم مثال تھے۔ دفاع پاکستان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اطہر عمران کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک مخصوص ٹولے کو دہشتگردی اور فرقہ واریت پھیلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنسز اُس وقت تک بے نتیجہ رہیں گی جب تک پاکستان میں ظلم کا نشانہ بننے والی ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں شہید حسینی (رہ) کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے وطن عزیز میں اپنا رول ادا کرنا ہے، آج پاکستان میں تکفیری قوتیں محبان وطن کو قتل و غارت گری کا نشانہ بنا رہی ہیں، ہمیں چاہیئے کہ دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کردار ادا کریں اور حکومت پر یہ پریشر ڈالیں کہ دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں بلکہ شہداء کے خون کے عہد وفا نبھاتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کریں۔
وحدت نیوز ( لاہور ) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے پنجاب یونیورسٹی سے حساس ادارے کی جانب سے سر سید ہاسٹل کے کمرہ نمبر 237 سے ایک غیر ملکی دہشت گرد کو گرفتار کیے جانے کے بعد یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری تعلیم انیس الحسن، مرکزی میڈیا کوارڈینیٹر کمیل جعفری اور ڈویژنل صدر لاہور عابد حسین بھی ان کے ہمراہ تھے۔ آئی ایس او پنجاب یونیورسٹی یونٹ کے رہنمائوں نے مرکزی صدر اطہر عمران کو بتایا کہ گذشتہ روز حساس ادارے کی ایک ٹیم نے پنجاب یونیورسٹی کے سر سید ہاسٹل کے کمرہ نمبر 237 سے ایک غیر ملکی دہشت گرد کو گرفتار کیا ہے، جو کالعدم تنظیم القاعدہ کا اہم کمانڈر بتایا جا رہا ہے۔ پکڑے جانیوالے دہشت گرد کو ایک مذہبی جماعت کی ذیلی طلبہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک عہدیدار نے پناہ دے رکھی تھی۔
مرکزی صدر کو بتایا گیا کہ یہ غیر ملکی دہشت گرد گذشتہ کئی روز سے پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں مقیم تھا، القاعدہ سے تعلق رکھنے والے اس غیر ملکی کی ہٹ لسٹ پر اہم شخصیات تھیں، ملزم کو پنجاب میں تخریب کاری کی کارروائیوں کی قیادت کرنی تھی، وہ پہلے بھی قبائلی علاقوں سے ملک میں تخریبی کارروائیوں کی کمانڈ کر چکا تھا۔ کمانڈر کی گرفتاری کے سلسلے میں ہوسٹل انتظامیہ نے قانون نافذ کرنیوالے ادارے سے تعاون نہیں کیا جبکہ ایک طالب علم نے اپنا تنظیمی عہدہ بتا کر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش بھی کی۔
اس موقع پر آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر نے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سے مطالبہ کیا کہ اس مادر علمی کو دہشت گردوں کی جائے پناہ بنانے سے روکا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے لگتا ہے شرپسند عناصر اور غیر ملکی ایجنسیاں ایک بار پنجاب یونیورسٹی کا ماحول خراب کرنے کیلئے سازش کر رہی ہیں۔ اطہر عمران نے مزید کہا کہ ایسے واقعات مادر علمی کی بدنامی کا باعث ہیں، حکومت کو اس حوالے سے راست اقدام کرتے ہوئے یونیورسٹی میں دہشت گردوں اور غیر ملکیوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف آپریشن کرنا چاہئے اور دہشت گردی کے واقعات میں ملوث کارکنوں کو یونیورسٹی بدر کیا جانا چاہئے۔
اُنہوں نے آئی ایس او کے نوجوانو ں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی ذمہ داری ہے کہ جب بھی کوئی مشکوک شخص یونیورسٹی کی حدود میں دیکھیں تو فوری طور پر انتظامیہ کو اطلاع کریں، تاکہ یونیورسٹی کا ماحول خراب کرنے کی سازش کو ناکام بنایا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ بہت جلد آئی ایس او پاکستان کا ایک وفد وائس چانسلر سے ملاقات کرے گا اور پنجاب یونیورسٹی میں قابض ایک مذہبی تنظیم کے کردار اور ان کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کرے گا۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور ترجمان علامہ سید عبدالحسین الحسینی نے کہا ہے کہ 8 ستمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والا دفاع وطن کنونشن وطن عزیز کو مسائل کی دلدل سے نکالنے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں کل منعقد ہونے والے دفاع وطن کنونشن سے متعلق ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دفاع وطن کنونشن میں ملک کے مختلف صوبوں کیساتھ صوبہ خیبر پختونخوا سے بھی بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے۔ تمام اضلاع میں تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، پشاور، کوہاٹ، ہنگو، ڈیرہ اسماعیل خان، ہری پور، ایبٹ آباد، مانسہرہ، اورکزئی اور پارا چنار سے کئی گاڑیوں پر مشتمل قافلے کل اعلی الصبح اسلام آباد کی جانب روانہ ہوں گے۔ اور شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (رح) کی رواح سے تجدید عہد کریں گے۔ جبکہ نوشہرہ، مردان، ٹانک اور چارسدہ سے بھی عوام کی شرکت ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبہ کی مختلف اہم شیعہ شخصیات اور علمائے کرام کو کنونشن میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ اور انشاء اللہ خیبر پختونخوا کی دیگر ملی تنظیموں کے رہنماء بھی کنونشن میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاع وطن کنونشن میں مرکزی قائدین کی جانب سے آئندہ کا لائحہ عمل جاری کیا جائے گا اور پاکستان کو درپیش مسائل کے حل کیلئے فارمولہ پیش کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے شہید قائد (رح) کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا عزم کر رکھا ہے، ہم کسی صورت بھی اپنے ان مساعد حالات پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے، پاکستان ہماری مادر وطن ہے، اپنی مادر وطن کو ان مسائل سے نکالنے کیلئے خون کے آخری قطرے تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہو ر کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی، مولانا سید اظہر حسن اور باقر حسین نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں شیعہ نسل کشی کا سلسلہ کافی عرسے سے شروع ہے، بارہا ہمارے احتجاج، پریس کانفرنسز اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کر کے آگاہ کرنے کے باوجود قانون نافذ کرنے والے اداروں اور نااہل حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی، لاہور میں پروفیسر ڈاکٹر سید شبیہ الحسن سے شاکر رضوی ایڈووکیٹ اور حال ہی میں شیعہ تاجر مبشر رضوی اور ایڈووکیٹ سید ارشد علی شاہ جو کہ لیگل ایڈوائزر مجلس وحدت مسلمین تحصیل فیروز والہ تھے، کو نشانہ بنایا گیا اور ان کے قتل کو کہا گیا کہ دیرینہ دشمنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ رات کو گجرات میں سید فضیلت عرف پھول شاہ جو ایک معروف مذہبی شخصیت اور اتحادِ امت کے داعی تھے، کو اُن کے بیٹوں، پوتوں سمیت قتل کر دیا گیا اور اس شیعہ نسل کشی کو ذاتی اور پرانی دشمنی قرار دے کر شیعہ نسل کشی سے عوام اور میڈیا کی توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش کی گئی جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام ہو چکی ہے، گجرات واقعے میں وہی گروہ ملوث ہیں جنہوں نے پاک آرمی اور پولیس والوں کو نشانہ بنایا تھا۔ علامہ امتیاز کاظمی نے مزید کہا کہ پنجابی طالبان کے سامنے آنے کے باوجود نواز لیگ حکومت کا خاموش تماشائی بنے رہنا ایک المیے سے کم نہیں، عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکامی کا اعلان کرتے ہوئے حکومت دفاع کیلئے عوام کو خود اپنی حفاظت کرنے کی ہدایات جاری کرئے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں کل ہونے والے دہشت گردوں کے جلسے میں کھلے عام دھمکی دی گئی کہ ہم انتقامی کارروائی کریں گے، یہ سانحہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ، ہماری حب الوطنی اور امن پسندی کو کمزوری سمجھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، انشاء اللہ ملک پر وقت آنے پر یہ قوم ثابت کر دے گی کہ دفاع وطن اور دہشت گردی کے خیبر کو ہمیشہ حسینیوں نے ہی فتح کیا ہے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ دفاع وطن کنونشن میں ایک لاکھ سے زائد فرزندان اسلام کی شرکت متوقع ہے۔ انشاءاللہ یہ اجتماع شام میں امریکہ اور اس کے ہمنوا عرب ممالک کی جارحیت کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ ملت اسلامیہ کے اس عظیم اجتماع کے دوران عوام کو وطن عزیز کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے اور بحرانوں سے نکالنے کا راہ حل دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفاع وطن کنونشن کے حوالے سے دفاع دطن کارواں میں شریک افراد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی رہ کی 25 ویں برسی کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے 8 ستمبر کو سرزمین اسلام آباد پر منعقد ہونے والے دفاع وطن کنونشن کے اجتماع میں ملک کے طول و عرض سے ایک لاکھ سے زائد فرزاندان اسلام کی شرکت ہوگی جو ملکی دفاع کے حقیقی پاسبان ہوں گے۔