The Latest
وحدت نیوز (نجف) مجلس وحدت مسلمین (نجف اشرف)کے سیکرٹری جنرل علامہ سید مہدی نجفی نے ایک وفد کے ہمراہ بزرگ عالم دین آیت اللہ سعید الحکیم کے بیٹے آیت اللہ محمد سعید الحکیم سے اُن کے دفتر میں ملاقات کی۔ وفد میں علامہ سید مہدی نجفی کے علاوہ علامہ شیخ اسد شاکری اور علامہ سید عارف حسین حسینی موجودتھے۔ وفد کے شرکاء نے آیت ا للہ محمد سعید الحکیم کو پاکستان کے حالات، مجلس وحدت مسلمین نجف اشرف کی کارکردگی رپورٹ پیش کی اور نجف اشرف میں پاکستانی طلباء کودرپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ اور مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام چلنے والے ادارے موسسہ شہید عارف حسینی کی کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی۔ اس موقع پر آیت ا للہ محمد سعید الحکیم نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ نجف اشرف میں مقیم پاکستانی طلباء کے مالی مسائل، اقامت کے مسائل اور پاکستان میں شروع کیے جانے والے تبلیغاتی پروگرام میں بھرپور تعان کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (نجف)مجلس وحدت مسلمین (نجف اشرف) کے زیراہتمام شہید مظلوم علامہ سید عارف حسین الحسینی کی پچیسویں برسی اور مدیر مدرسہ معصومین آقائے شیخ علی مدبر کی وفات کے موقع پر فاتحہ خوانی اور مجلس عزاء کا اہتمام کیا گیا۔ برسی کی تقریب میں نجف اشرف میں مقیم پاکستانی طلباء نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم نجف اشرف کے سیکرٹری جنرل علامہ سید مہدی نجفی نے کہا کہ شہید مظلوم علامہ سید عارف حسین الحسینی کی عظیم شخصیت ملت تشیع کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں تھی۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ قائد شہید کے افکار کو زندہ رکھا جائے۔ شہید علامہ عارف الحسینی ہردلعزیز شخصیت تھے، جنہوں نے بہت کم عرصے ملت مظلوم کو ایک طاقت ور قوم بنا دیا تھا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ آج کے علماء کو علامہ عارف الحسینی کی شخصیت کو اپنے لیے رول ماڈل بنانا ہوگا۔
وحدت نیوز ( اسلام آباد ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اس وقت پورا جہان اسلام کئی مسائل سے دوچار ہے اور استعماری طاقتیں سازشوں کے تحت اسلامی ممالک کے اندر دہشتگردی کا بیج بو رہی ہیں۔ اسلامی ممالک میں بے جا مداخلت کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں دہشتگردی پھیل رہی ہے اور ناحق انسانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ امریکہ، اسرائیل اور عرب ممالک کے اتحاد نے مختلف اسلامی ممالک کے اندر بے جا مداخلت کر کے وہاں کے امن کو غارت کر دیا ہے۔ مصر، شام، عراق، افغانستان، تیونس، لیبیا سمیت دیگر ممالک میں اس اتحاد نے وہاں کی حکومتوں کو گرانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اس اتحاد کے باعث ان ممالک کے اندر دہشتگردی نے جنم لیا ہے اور یہاں تک کہ مقدس مقامات تک کی بیحرمتی کی گئی اور کئی مقامات گرائے جانے کی بھی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور عرب ممالک کے اتحاد دہشتگرد عناصر کو پروموٹ کرنے کے علاوہ فنڈنگ بھی کر رہے ہیں جس کے باعث لاکھوں مسلمان ابتک لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی تبدیلی کے نام پر انسانی خون بہا رہے ہیں اور یہ صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے۔ امریکی جنگی جنون عراق، افغانستان اور لیبیا سے نکل کر اب شام کی طرف جا رہا ہے اور ایک اسلامی ملک کو اسرائیل مخالف ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اس عمل میں سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک نہ صرف پیش پیش ہیں بلکہ امریکہ کو یہاں تک آفر کرا دی گئی ہے کہ جنگ تم کرو، اخراجات ہم کریں گے۔ یعنی مسلمانوں کا قتل مسلمانوں کے خرچ سے ہوگا اور یہ ممالک اپنے زمینی اور سمندری راستے تک فراہم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو اس مسئلہ پر کھل کر مخالفت کرنی چاہیے اور اقوام متحدہ میں شام پر ممکنہ حملے کو روکوانے میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہیے۔ مجلس وحدت مسلمین جمعہ کو شام پر ممکنہ امریکی حملہ اور مصر میں ہونے والے واقعات اور ایک جمہوری حکومت کے خاتمے کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کریگی اور امریکہ سمیت ان تمام عرب ممالک کی مذمت کرے گی کہ جو صیہونی طاقتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔
کراچی (وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات اور روشن اصولوں کو اپنا کر ہی باقی ماندہ پاکستان کی حفاظت کی جاسکتی ہے، قائداعظم کے فرمودات اور نظریات سے روگردانی کی وجہ سے آدھا پاکستان تو ہم گنوا بیٹھے ہیں لیکن اب یہ ملک مزید اس قسم کے نقصانات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ بلاشبہ قائداعظم بیسویں صدی کے عوام دوست، اصول پسند، بے لوث، سچے اور عظیم مسلمان رہنما تھے، لہذا ہم ان کے وضع کردہ اصولوں پر عمل کرکے ہی پاکستان کی صحیح معنوں میں خدمت کر سکتے ہیں۔ آج قائداعظم کے پاکستان کو دہشت گردوں نے اپنی بربریت کے ذریعے تاراج کردیا ہے ایسے میں دہشت گردوں سے مذاکرات قائداعظم کے اصولوں سے بغاوت کا اعلان ہے، قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان میں دہشت گردوں سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
بانی پاکستان کے یوم وفات کے موقع پر اپنے پیغام میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ قائد اعظم نے جن اصولوں اور مقاصد کے لیے آزاد مملکت کی جدوجہد کی تھی اور مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور انہوں نے پاکستان کی شکل میں ایک عظیم کامیابی حاصل کی۔ آج 67 سال بعد ہمیں اس کا جائزہ لینا ہوگا کہ کیا ہم قائداعظم کے روشن اصولوں پر عمل پیرا ہیں اور جن مقاصد کے لیے عزت و ناموس اور جانوں کے نذرانے دئیے گئے وہ حاصل ہوگئے ہیں؟ قائد اعظم نے جس ملک کی بنیاد ڈالی تھی اس میں جمہوریت کو اساسی حیثیت حاصل تھی۔ عدل و انصاف، امن و امان سے بھرپور معاشرے کا قیام تھا۔ عوام کو ان کے بنیادی اور شہری حقوق کی پاسداری کا یقین دلایا گیا تھا اور اقتدار میں عوام کو بنیادی حیثیت دی گئی تھی۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ آج ہم معروضی حالات کا جائزہ لیں تو اس ملک میں امن و امان اور عدل و انصاف نام کی کوئی چیز وجود نہیں رکھتی۔ جمہوریت کا گلا گھونٹنا ایک معمول بن چکا ہے۔ جمہوریت کی معروف اقدار سے گریز کیا جا رہا ہے۔ بنیادی و شہری آزادیوں کو سلب کرنے کے لیے ہر دور میں نت نئے قوانین بڑی دیدہ دلیری سے بنائے جا رہے ہیں۔ ایک متفقہ آئین 1973ء میں بنا، لیکن اب اس کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا گیا۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ عوام غربت، بے روزگاری، بدامنی، تعصب اور ناانصافی کی چکی میں پس رہے ہیں اور کسی کو اس کا احساس تک نہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ تعصبات اور فرقہ وارانہ دہشت گردی، شدت پسندی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف کوئی ٹھوس اور موثر کام نہیں ہوا۔ روایتی اور معمولی نوعیت کے اقدامات کئے جاتے رہے، جن میں اچھے برے کی تمیز مفقود رہتی ہے، لیکن نہ تو فرقہ پرستوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا نہ ہی قاتل دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، جس کی وجہ سے عوام میں مایوسی اور بے چینی پھیل رہی ہے، جو کسی صورت بھی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
شام پر حملہ ہوا تو پاکستان کے تمام شیعہ و سنی سراپا احتجاج ہو ں گے ، ایم ڈبلیو ایم ، سنی اتحاد کونسل
وحدت نیوز (لاہور ) شام کا مسئلہ پوری دنیا بالخصوس عالم اسلام کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ امریکہ، اسرائیل اور انکے عرب حواریوں کے مقابلے میں مزاحمت اسلامی کی فرنٹ لائن ہے۔ یہ وہ ملک ہے جس نے سالوں سے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھا ہے۔ حماس اور حزب اللہ جیسی اسلامی مزاحمتی تحریکوں کی ہر ممکن مدد کی ہے اور اسرائیل کے مقابلے میں فلسطین اور لبنان کی حمایت میں ڈٹا رہا ہے۔ اس نے اسرائیل کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرنے اور فلسطینی کاذ سے پیچھے ہٹنے سے انکار کیا ہے۔ جس کی قیمیت اسے چکانا پڑ رہی ہے اور امریکہ اپنے عرب حواریوں کے ساتھ مل کر اسرائیل کو بچانے کیلئے شام کو نشانہ بنانے جارہا ہے۔ اور اس کیلئے عراق طرز کا حملہ کرنے کا جھوٹا بہانا بھی تراشا جاچکا ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی،پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید اسد عباس نقوی اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماصاحبزادہ عمار سعید سلیمانی،مفتی محمد حسیب قادری،مفتی محمد کریم،رانا شرافت علی لاہور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔رہنمائوں کاکہنا تھا کہ امریکی حمایت یافتہ چند خائن اور ڈکٹیٹر عرب حکمرانوں کے ساتھ عرب دنیا نہیں ہے اور پوری عالمی اسلامی دنیا شام پر حملے کو اسلام پر حملہ سمجھ رہے ہیں۔ اور یوں امریکہ کی وہ بی ٹیم جس کو القاعدہ اور طالبان کے نام پر خود امریکہ نے تشکیل دیا تھا شام کے محاذ پر ایک بار پھر وہی امریکی حمایت میں کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ یہ لوگ اسرائیل سے تو جنگ نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی خطے میں امریکی مفادات اور امریکی پٹھوؤں کو نشانہ بناتے ہیں بلکہ امریکہ اور اسرائیل کے مقابلے میں کھڑی ہونے والی حکومت ، ملک اور تنظیمیں ان کا نشانہ بنتی ہیں۔ شام میں خارجی گروہوں نے صحابہ کرامؓ اور اہلِبیت علیھم السلام کے مزاراتِ مقدسہ کی جس طرح سے توہین کی ہے ۔ جس طرح سے لوگوں کو ذبح کیا ہے اور جہادالنکاح کے نام پر خواتین کی عزتیں لوٹی ہیں۔ یہ لوگ خارجیوں سے بھی بدتر ہیں اور ان سے وہی سلوک کرنے کی ضرورت ہے جو حضرت علی ؑ نے خوارج کیساتھ کیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل پاکستان شام پر حملے کو اسلام پر حملہ قرار دیتے ہیں اور پاکستان کی سرزمین پر آئندہ جمعۃ المبارک کو شام کی حمایت اور امریکہ اور اسرائیل کی مخالفت میں منانے کا اعلان کرتے ہیں اور ملک بھر میں نمازِ جمعہ کے بعد اجتجاجی ریلیوں اور جلوسوں کا اعلان کرتے ہیں۔
* مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل مصر میں امریکی اور اسرائیلی مداخلت کہ جس کے ذریعے منتخب حکومت ختم کی گئی کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور امریکہ اور اس کے عرب حواریوں کو اس قتلِ عام کا براہِ راست ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں دو ماہ میں ہزاروں افراد قتل کئے جاچکے ہیں۔
* مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل پاکستان میں اولیائے کرام کے مزارات ، مختلف سجادہ نشینوں کی شہادت اور مساجد اور امام بارگاہوں پر ہونے والے قتلِ عام کا ذمہ دار اس ذہنیت کو قرار دیتے ہیں جس کے نتیجے میں جنت البقیع میں کئی اصحابِ رسولؓ اور اہلِبیت علیھم السلام کے مزارتِ مقدسہ کو مسمار کیا جا چکا ہے اور اس فکر کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان میں عوامی بیداری کی مہم چلانے کا اعلان کرتے ہیں اور ایسے ننگ انسانیت دہشتگردوں سے مذاکرات کو رد کرتے ہیں اور ان کیخلاف بھر پور کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
* حالیہ APCمیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل پاکستان سمیت دیگر وہ جماعتیں جو دہشت گردی کا براہِ راست شکارہیں کو APCمیں مدعو نہ کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور APCکے مذاکراتی فیصلے کو یکطرفہ فیصلہ قرار دیتے ہیں۔
* پاکستان میں جب تک دہشتگردی کے مقابلے میں دہشت گردی کا شکار حقیقی سٹیک ہولڈر سے ملکر کوئی فیصلہ نہیں کیاجائے گا اس وقت تک دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی جاری رہے گی اور وطنِ عزیز کو آئندہ اپنی ایٹمی صلاحیتوں پر بھی سخت عالمی خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
* مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحا دکونسل پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کا عہد کرتے ہیں۔ پاکستان کو بیرونی دباؤ سے آزاد اور حقیقی معنوں میں آزاد اور خود مختار ملک دیکھنا چاہتے ہیں اور پاکستان کی سلامتی اور بقاء کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے آمادہ اور تیار ہیں۔
* مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کو عوام کش پالیسی قرار دیتے ہیں۔ حکومتِ وقت مہنگائی کے طوفان کوروکنے میں ناکام رہی ہے۔ ڈالر کی قیمت روپے کے مقابلے میں تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہے اور تاحال حکومت کی طرف سے قومی مسائل حل کرنے کیلئے کئی ٹھوس حکمتِ عملی اختیار نہیں کی گئی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تیل کی قیمتوں کو کم از کم ایک سال کیلئے فکس کر دیا جائے تاکہ صنعت کار اطمینان سے صنعتیں چلائیں، تجارت بہتر ہو اور مہنگائی کو روکا جاسکے۔
* گذشتہ ایک ماہ میں کراچی ، گجرات ، بھکر ، چینیوٹ اور لاہور میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں اور قاتلوں کی فو ری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
* ملک کی توانائی کے بحران کو حل کرنے کیلئے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ ناگزیر ہے۔ حکومتِ وقت نے اسے سرد خانے میں ڈال دیا ہے اور ملک لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگت رہا ہے۔ حکومت کا یہ طرزِ عمل قابلِ مذمت ہے۔
* مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل پاکستان دیگر ہم فکر جماعتوں کیساتھ ملکر بلدیاتی الیکشن کو ایک تحریک کی شکل میں لڑیں گے جس کا ہدف پاکستان کو سیاسی اشرافیہ کی قید سے آزاد کرانا اور نچلی سطح پر مضبوط اداروں کا قیام ہے۔
وحدت نیوز ( اسلام آباد )مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخواہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ عبد الحسین الحسینی نے اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہماری جنت نظیر وادی پاکستان کو دہشت گردی اورمسائل کا گڑھ بنادیا گیا ہے،ہر سو قتل عام ہے ، ہر طرف لاشوں کے انبار ہیں ، ہماری نومنتخب حکومت نے عوام کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا ہے ، مسلم لیگ ن ملک میں عوام کو تحفظ فراہم کر نے کے بجائے دہشت گردوں کی سرکا ری سرپرستی کر رہی ہے ۔کے پی کے اور بالخصوص پشاور میں دہشت گردوں کا مراکز پر تمام شواہد کے باوجود قانونی کاروائی نہ کرنا حکومت اور سکیورٹی اداروں کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے ۔
ان کاکہنا تھا کہ ملت جعفریہ اب بیدار ہے اور اپنے حقوق کا دفاع کر نا بخونی جانتی ہے۔الحمد اللہ مجلس وحدت نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مظلومین کی ہر مشکل وقت میں بھر پو ر حمایت کی ، پاراچنار ہو ،گلگت ہو ، کراچی ہو، کوئٹہ ہو، لاہور ہو ، پشاور ہو ، فلسطین ہو ، شام ہو ، بحرین ہو یامصر مجلس وحدت نے ہر منطقہ کے محروموں کے حق میں آواز بلند کی ہے ۔انشاء اللہ ہم میدان میں حاضر رہیں گے، اور کسی بھی مشکل گھڑی میں اپنی ملت کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ، اور شہید قائد کے فکر و فلسفے پر عمل کر تے ہو ئے اپنے خون کے آخری قطرے تک ہر مظلوم کی حمایت اور ہر ظالم کی مذمت کرتے رہیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے حکومت کی جانب سے بلائی جانیوالی آل پارٹیز کانفرنس میں ہونیوالا دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کے خلاف 13ستمبر کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کر دیا ، یہ اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا ، علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا ک کہ دہشت گردوں نے ملک کی خود مختاری اور وقار سمیت اداروں آرمی ، نیوی ، فضائی اور پولیس کو نشانہ بنایا، ملکی آئیں کی دھجیاں اڑائیں اور پاکستان کے پچاس ہزار سے زائد بے گناہ شہریوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا وہ غدار وطن اور سفاک قاتل ہیں پاکستان کا کوئی بھی با ضمیر شہری بالخصوص شہدا کے لواحقین اس فیصلے کر تسلیم نہیں کر سکتے ،یہ فیصلہ گولی کی زبان میں بات کرنیوالوں کی بالا دستی تسلیم کرنے کے مترادف ہے ، اس ناروا فیصلے سے ملکی عزت اور وقار کو داؤ پر لگا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب قطر میں امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات کی بات ہوتی ہے تو ایک شور مچ جاتا ہے کہ ان میں پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا ۔ آج خود حکمرانوں نے دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کو نظر انداز کیا اور مذاکرات کے حوالے سے انہیں اعتماد میں نہ لے کر ان کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے ، اس سارے عمل میں قوم کو مطمئن کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔
علامہ امین شہیدی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ قوم کی توقعات کے برعکس ہونیوالے اس فیصلے کے نتیجے میں مذاکرت کامیاب ہی نہیں ہو سکتے ، مذاکرات محض ڈھونگ اور ڈرامہ ہیں ، حقیقت یہ ہے کہ حکمران خود نہیں چاہتے کہ وطن عزیزسے دہشت گردی ختم ہو ، انہوں نے دہشت گردی کو آمدنی کا ذریعہ بنا رکھا ہے اور اس کے بدلے میں ڈالر اور ریال حاصل کرتے ہیں ،پاکستانی قوم دہشت گردوں کے خلاٖف آپریشن کا مطالبہ کر رہی تھی ، چاہیے تو یہ تھا کہ حکمران قاتلوں کو گرفتار کر کے عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرتے اور ملک و قوم کے ساتھ مخلص ہونے کا ثبوت دیتے لیکن ایسا نہیں ہوا، یہ فیصلہ عوام کی امنگوں اور امیدوں کے برعکس ہے لہٰذا سے کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ لہذا یم ڈبلیو ایم تیرہ ستمبر کو مصر اور شام کے ایشوز کے ساتھ ساتھ اس فیصلے کے خلاف بھی ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرے گی ، ایک سوال کے جواب میں انہیں نے کہا کہ اگر کسی بھی مذہبی یا سیاسی جماعت نے اس فیصلے کے خلاف تحریک شروع کی تو ایم ڈبلیو ایم اس تحریک کا بھی حصہ بنے گی۔
مسئلہ کشمیر کا واحد حل سہ فریقی مذاکرات ہیں، جن میں کشمیریوں کو شامل کرنا ضروری ہے، علامہ تصور جوادی
اسلام آباد (وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ریاست آزاد و جموں کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی نے کہا ہے کہ برصغیر پاک و ہند کے اہم ترین تنازعہ مسلہ کشمیر کا حل سہ فریقی مذاکرات کے بغیر ممکن نہیں، تنازعہ کشمیر کے اصل فریق کشمیر کی قیادت کو مذاکرات میں شامل کئے بغیر علاقے میں پائیدار امن کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ وہ شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کی مقبوضہ وادی میں لاشیں گرا رہا ہے اورحکمران اس سے آلو پیاز کی تجارت کر رہے ہیں اور اسے موسٹ فیورٹ ملک قرار دیا جا رہا ہے۔ علامہ تصورجوادی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے بھی گلگت بلتستان کی طرح خو اپنی صوابدید کے تحت پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، حکونت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ بائی چوائس پاکستانیوں کو ان کے حقوق دے۔
علامہ تصور جوادی نے کہا کہ کشمیریوں کے خون سے ہاتھ رنگین کرنیوالوں کے سارھ تجارتی تعلقات ختم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جدوجہد آزادی کشمیر کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کر رہا ہے، وہاں شیعہ سنی بھائی بھائی ہیں اور انہیں آپس میں لڑانے کیلئے فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پچیس برس قبل سرزمین پاکستان پر گونجنے والی شہید قائد حسینی کی آواز کی بازگشت آج بھی وادی کشمیر میں سنائی دے رہی ہے، انشاء اللہ وادی کشمیر کے مکین اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھتے ہوئے منافرت پھیلانے والی ہنود کی ہر سازش ناکام بنا دیں گے۔
اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا رضوی نے کہا ہے کہ شرفا کو باغی کہنے کی روایت چودہ سو سال پرانی ہے، ملت تشیع نے ہر دور میں حسینی ؑ کردار ادا کرتے ہوئے آمریت کے خلاف آواز بلند کی جس کے نتیجے میں اسے ہر دور میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کوئٹہ کی سڑکوں پر گرنے والا شہداء کا مقدس خون گواہ ہے کہ ہم نے کسی ڈکٹیٹر کو قبول نہیں کیا، جنرل ضیاء کے دور اقتدار میں ہم پر بنائے جانیوالے مقدمات ابھی تک چل رہے ہیں، وہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی پچیسویں برسی کی مناسبت سے اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی حمایت کرنے کا مقصد صرف اور صرف علاقہ میں امن کی بحالی اور ملت تشیع کے حقوق کا حصول ہے، مسائل کے حل کیلئے مل بیٹھنے کا مطلب ہرگز عقائد سے روگردانی نہیں۔
آغا رضا رضوی نے کہا کہ ہم پاکستان کے اس خطے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں آئے روز انسانی خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس میں کسی بے گناہ کی لاش نہ گری ہو، گلیاں، بازار، چوک اور چوراہے انسانی خون سے رنگین ہیں۔ ان حالت میں ایک منتخب عوامی نمائندے کی حیثیت سے امن و امان کا قیام جدوجہد میری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض ٹی وی چینلز پر شیعیان علی ؑ پر گستاخان صحابہ کا لیبل لگایا جا رہا ہے یہ منفی اور بے بنیاد پروپیگنڈہ ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے سانحہ علمدار رواد اور دیگر سانحات کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے پر ملت تشیع پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
اسلام آباد ( وحدت نیوز) ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی کی مناسبت سے منعقد ہونیوالے دفاع وطن کنونشن میں بزرگوں، بچوں، جوانوں اور خواتین کا جم غفیر گواہ ہے کہ کربلائے پاکستان میں ملت تشیع کے مردو خواتین حسینیؑ اور زینبی ؑ کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ کنونشن سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے ہر روز یوم عاشور اور ہر زمین کربلاہے ، آج پورا پاکستان بے گناہ انسانوں کے خون سے رنگین ہے ، کراچی ، کوئٹہ ، پاہور پشاور، ڈی آئی خان، گلگت بلتستان سمیت کوئی بھی علاقہ قتل و غارت گری اور خونریزی سے محفوظ نہیں انسانوں کے خون سے رنگین ہے، قانون کے محافظ اور عدل و انصاف کے ٹھیکیدار خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں، اس صورتحال میں دفاع کنونشن کا انعقاد ملت تشیع کی وطن دوست کا ثبوت ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا خمینی بت شکن نے امریکہ کو شیطان بزرگ اور قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری نے امریکہ سفارتخانوں کو دہشت گردی کے اڈتے قرار دیا تھا ، ہم آج بھی انہی فرامین پر کاربند ہیں اور امریکہ کو اپنا ازلی دشمن تصور کرتے ہیں، انشاء اللہ ہر اندرونی و بیرونی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات ایم ڈبلیو ایم کے سیاسی سفر کی پہلی منزل تھی، آج الحمد للہ بلوچستان اسمبلی میں ہماری نمائندگی موجود ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ملت تشیع کی آواز ہر ایوان میں گونجے گی۔