The Latest
وحدت نیوز (اسلام آباد ) پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کیخلاف آج مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اہم پریس کانفرنس کرینگے جس میں حکومت کی جانب سے ان قیمتوں کے واپس نہ لینے کی صورت میں اہم اعلانات متوقع ہیں اورعوام پر گرائے جانے والے اس مہنگائی کے بم کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان بھی متوقع ہے،مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی قائدین آج سہہ پہر چار بجے مرکزی سیکریٹریٹ وحدت ہاؤس اسلا م آباد میں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں بے پناہ اضافے کیخلافاہم پریس کانفرنس کریں گے۔
وحدت نیوز ( گلگت ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے تحت یتیم طلباء کی تعلیمی معاونت کیلئے ایک منصوبے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک خصوصی تقریب ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکریٹریٹ گلگت میں منعقد ہوئی، جس میں کثیر تعداد میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان اور عمائدین شہر نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا شیخ نیئرعباس مصطفوی نے منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئےکہا کہ اس منصوبے کے تحت ابتدائی مرحلے میں 163 یتیم طلباء کی تعلیمی معاونت کی جائیگی اور ماہانہ بنیادوں پر انہیں وظائف کا اجراء کیا جائیگا۔ تقریب میں بعض یتیم طلباء میں ابتدائی امداد کے چیک بھی تقسیم کئے گئے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد ) امام بارگاہ ۵ سڑکی امام بارگاہ کے ٹرسٹی بریگیڈیئر ریٹائرڈ سکندر علی ملک ، انکی اہلیہ اور صاحبزادیوں کا د ن دھاڑے قتل مقامی انتظامیہ کی نااہلی کی دلیل ہے ، پولیس اور خفیہ ایجنسیاں قاتلوں کی فوری گرفتاری کے لئے کاروائی عمل میں لائیں ، پولیس اس واقعے کی ٹارگٹ کلنگ کے رخ سے بھی تحقیقات کرے ، اس واقع میں کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ملوث ہو نے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔
ان خیالات کا ظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے راولپنڈی کے علاقے گلستان کالونی میں آرمی میڈیکل کور کے ریٹائرڈ بریگیڈیئر ڈاکٹر سکندر علی ملک، انکی اہلیہ اور دو بیٹیوں کو قتل کے خلاف مرکزی وحدت میڈیا سیل سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ سکندر علی ملک ایک ریٹائرڈ فوجی افسر ہو نے کہ ساتھ ساتھ راولپنڈی کے معروف عزادار تھے ، اور میرے اچھے رفقاء میں سے تھے ،راولپنڈی اور اس کے مضافات میں عزاداری کے پروگرامات میں وہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ، بریگیڈیئر ریٹائرڈ سکندر علی ملک یسریٰ میڈیکل کالج سے وابستہ تھے اور راولپنڈی کے علاقے گلستان کالونی میں کرائے کے گھر میں رہائش پذیر تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ سفاک قاتلوں نے سکندر علی ملک انکی اہلیہ شاہدہ اور دو بیٹیوں فاطمہ اور زینب کو بے دردی سے قتل کیا ہے ، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، انہوں نے مقامی انتظامیہ اور خفیہ ایجنسیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ سکندر علی ملک اور ان کے اہل خانہ کے اس اندہوناک قتل کی جلد اور موثر تحقیقات کریں اور اس واردات کے ٹارگٹڈ کاروائی ہو نے کے پہلو پر بھی غور کیا جائے ممکن ہے کہ یہ دہشت گرد واقعہ فرقہ پرست گروہوں کی کاروائی ہو ۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سکندر علی ملک کے اہل خانہ بالخصوص ان کے زخمی بیٹے علی حیدر ملک سے اس دلگذار سانحے پر دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے ، اوربارگاہ خدا وند متعال میں مرحومین کی مغفرت اور جنت الفردوس میں جگہ کے حصول کی دعا کی ہے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) خیرالعمل فائونڈیشن مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا شعبہ فلاح و بہبود ہے جس کا بنیادی مقصد معاشرے کے محروم مستعضف اور پابرہنہ افراد کی بلاتفریق رنگ و نسل و مذہب خدمت کرنا اور معاشرے میں ثقافت، ایثار، بھائی چارے، محبت رواداری اور دوسروں کی مدد جیسی اعلٰی اقدار کو پروان چڑھا کر انسانیت کو بندگی کے بلند ترین مرتبے پر فائز کرنا ہے۔
رپورٹ: شوکت بھٹی
انسانیت کی خدمت شیوہ انبیاء ہے، وہ لوگ جو انسانیت کے دکھ درد کو محسوس کرتے ہوئے یہ کار انبیا سرانجام دیتے ہیں انہیں نہ صرف اس دنیا میں سرفرازی و سربلندی ملتی ہے، بلکہ وہ آخرت میں بھی سرخرو ہوتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ فلاح و بہبود نے مستعضعیفین جہان بالخصوص پاکستان کے پسے ہوئے پا برہنہ لوگوں کی قدرتی و انسانی سانحات کے نتیجے میں پیدا ہونیوالی دگرگوں صورتحال پر توجہ مبذول کرتے ہوئے انتہائی قلیل وسائل کے ساتھ فقط اللہ کی نصرت پر قوی ایمان رکھتے ہوئے تین برس قبل انسانیت کی خدمت کے سفر کا آغاز کیا تھا، آغاز سفر پر 2010ء میں شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی کے موقع پر وطن عزیز میں مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے متاثرین کی بحالی کے لئے فلڈ ریلیف فنڈ قائم کیا گیا اور متاثرین کے ابتدائی ریلیف اور ریسکیو سے شروع ہونیوالا یہ سفر آبادکاری اور تعمیرنو مرحلے تک پہنچ چکا ہے، ان تمام مراحل کو عبور کرنے میں ایم ڈبلیو ایم کے مسئولین نے ایک ہدف کو سامنے رکھتے ہوئے دن رات انتہائی جانفشانی سے کام کیا، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جب اہداف میں وسعت آنے لگی تو ماضی کے تجربات و مشاہدات کی روشنی میں انفرادی طور پر کام کرنے کی بجائے ادارے کی شکل میں منظم ہونے کا فیصلہ کیا گیا اور یوں خیر العمل فائونڈیشن کے نام سے ایک مستقل ادارہ معرض وجود میں آیا۔
آج الحمدللہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان مسلسل کامیابیوں و کامرانیوں کی منازل طے کر رہی ہے، ان لازوال کامیابیوں میں جہاں تائید الٰہی، نصرت امام زماں اور تاثیر خون شہداء کا اثر ہے وہاں قدرتی سانحات و مشکلات میں گھرے ہوئے افراد کی خدمت میں خیرالعمل فائونڈیشن کے بےلوث اور فعال کردار کا بھی عمل دخل ہے۔ سرزمین پاکستان بالخصوص سندھ اور پنجاب میں مظلومین و شہداء کے ساتھ تجدید عہد کیلئے منعقد کئے جانیوالے عظیم الشان جلسوں میں عوام کی بھرپور شرکت کی وجہ ایم ڈبلیو ایم کے شعبہ فلاح و بہبود کی بےلوث خدمات بھی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اپنی تاسیس سے ہی معاشرے میں وطن، اسلام اور انسانیت دوست قوتوں کو اکٹھا کرنے کے لئے اسلام ناب محمدی (ص) کا پرچم بلند کئے عملی جدوجہد کر رہی ہے تاکہ رنگ، نسل، ذات اور مذہب کی بنیاد پر بائے جانے والے نفرتوں کو بیج اکھاڑ کر اسلامی تعلیمات کی روشنی میں معاشرے کی اخلاقی، معاشی، سماجی اور سیاسی قدروں کو پروان چڑھایا جا سکے۔
خیرالعمل فائونڈیشن مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ فلاح و بہبود ہے جس کا بنیادی مقصد معاشرے کے محروم مستعضف اور پابرہنہ افراد کی بلاتفریق رنگ و نسل و مذہب خدمت کرنا اور معاشرے میں ثقافت، ایثار، بھائی چارے، محبت رواداری اور دوسروں کی مدد جیسی اعلیٰ اقدار کو پروان چڑھا کر انسانیت کو بندگی کے بلند ترین مرتبے پر فائز کرنا ہے۔ اللہ تعالی نے اپنی مقدس کتاب قرآن کریم میں ارشاد فرمایا کہ نیکیوں کی طرف سبقت کرو"، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ فلاح و بہبود نے اسی آیہ مبارکہ کو اپنا نعرہ بنا رکھا ہے اور اسی مشن کے تحت آگے بڑھ رہی ہے۔ انسانیت کی خدمات کے تسلسل اور اپنے اعلیٰ و ارفع اہداف کو سامنے رکھتے ہوئے خیر العمل فائونڈیشن نے ابتدائی طور پر تین اہم شعبوں ڈیزاسٹر منیجمنٹ پروگرام، سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پروگرام اور ہیومن رائٹس پروٹیکشن پروگرام پر کام کا آغاز کیا ہے جن کے تحت مختلف علاقوں میں کام جاری ہے۔
1۔ڈیزاسٹر منیجمنٹ پروگرام (Desaster managment program)
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ فلاح و بہبود خیر العمل فائونڈیشن کی جانب سے شروع کیے گئے اس فلاحی پروگرام کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ کسی بھی قدرتی یا انسانی سانحہ مثلاً زلزلہ، سیلاب، آتشزدگی یا بم دھماکے کی صورت میں بروقت اقدامات اٹھا کر نقصان کی شدت میں کمی لائی جا سکے، ریلیف و ریسکیو سرگرمیوں کو منظم انداز میں آگے بڑھانے کیلئے سکائوٹس اداروں، رضاکاروں اور دیگر فلاحی تنظیموں کے ساتھ ہم آہنگی کے لئے نیشنل والنٹیئر پرگرام کا اجراء کیا جائے اور ملک بھر میں رضاکارانہ خدمات سرانجام دینے والے دیگر فلاحی اداروں کے ساتھ ورکنگ ریلیشنز پیدا کئے جائیں، متاثرین کی بحالی، آبادکاری اور تعمیرنو کے مراحل خوش اسلوبی کے ساتھ طے کئے جائیں اور متاثرین کی بلاتفریق رنگ و نسل منصفانہ اور شفاف بنیادوں پر امداد کرنا اور ان کے معمولات زندگی واپس لوٹانے کے لئے مستقل بنیادوں پر منصوبہ بندی کی جائے۔ خیر العمل فائونڈیشن کے اس پروگرام کے تحت مرکزی ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مرکزی و علاقائی سطح پر ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل قائم کیا جاتا ہے، جس کے تحت فوری امکانات و وسائل سے استفادہ کرتے ہوئے ہر سطح پر ایسی ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں جو پہلے سے ہی اس صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لئے آمادہ و تیار ہوں اور خلوص نیت کے ساتھ فلاحی خدمات سرانجام دیں۔
2۔ مستقل و دیرپا نتائج کے منصوبے(Sustainable develop program)
خیر العمل فائونڈیشن کے اس منصوبے کے تحت معاشرے میں مختلف پہلووں سے بنیادی ضروریات زبدگی کی فراہمی کی رفتار کا جائزہ لیا جاتا ہے اور اس ضمن میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے طریقوں پر غور و خوض کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں افرادی، مالی، فکری اور دیگر توانائیوں سے استفادہ کیا جاتا ہے اور انسانی زندگی کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بالواسطہ یا بلاواسطہ اقدامات بھی اٹھائے جاتے ہیں، اس پروگرام کو چند حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
شعبہ رابط و کوآرڈینیشن: اس شعبہ کے تحت ملک بھر میں کام کرنے والے رفاہی و فلاحی اداروں، تنظیموں کے ساتھ روابط رکھے جاتے ہیں، فلاحی سرگرمیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں اور ان کے ساتھ حتی الامکان کوآرڈینیشن، تعاون، تجربات کے تبادلہ کے ساتھ ساتھ ورکنگ ریلیشز قائم کئے جاتے ہیں۔
شعبہ سروے اینڈ ریسرچ: اس شعبے کے تحت ملک بھر میں محرومین اور امداد کے مستحقین کو درپیش مسائل و مشکلات کا تفصیلی جائزہ لے کر ان کے حل کے لئے سروے رپورٹس مرتب کی جاتی ہیں اور ان رپورٹس پر عمل درآمد کے حوالے سے تجاویز و سفارشات مرتب کی جاتی ہیں۔
چھوٹے منصوبوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد: یہ شعبہ سروے اینڈ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کی سفارشات کی روشنی میں چھوٹے منصوبوں کی فزیبلٹی تیار کرتا ہے، ان چھوٹے منصوبوں میں پولٹری فارم، ہینڈ پمپس، واٹر ٹربائنز، فلٹر پلانٹس، بیج و کھاد کی فراہمی، کاروبار و کسانوں کے لئے چھوٹے قرضے، طلبہ طالبات کو یونیفارم و سٹیشنری کی فراہمی، نادار بچیوں کو جہیز کی فراہمی اور مستحق مریضوں کے علاج کے منصوبے شامل ہیں، یہ منصوبے تیار کر کے ڈونرز تک پہنچائے جاتے ہیں اور ان کی منظوری کے بعد ان پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔
تعلیم سپورٹ پروگرام: اس شعبے کی ذمہ داریاں یہ ہیں کہ ایسے علاقے جن میں بنیادی و معیاری دینی و دنیاوی تعلیم کی فراہمی ایک اہم مسئلہ ہو وہاں تعلیمی مسائل حل کرنے کیلئے مقامی سطح پر تجربہ و صلاحیت رکھنے والے افراد کو سہولیات فراہم کرے تاکہ علاقہ کے تعلیمی مسائل حل کئے جا سکیں۔
شعبہ صحت عامہ: اس شعبہ کی ذمہ داریوں میں عوام الناس کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے بنیادی مراکز صحت کی طرز پر ڈسپنسریوں، صحت کے تمام بنیادی لوازمات کے ساتھ ضلعی و تحصیل سطح پر ہسپتالوں کا قیام شامل ہے، البتہ ان منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے علاقہ میں صحت کی سہولیات کی صورتحال اور اس سروس کی فراہمی کیلئے موزوں اور متعلقہ تجربہ رکھنے والے افراد کی موجودگی پروجیکٹ کی اپروول میں اہم کردار ادا کرے گی۔
شعبہ کفالت ایتام: خیر العمل فائونڈیشن کے تمام شعبوں میں کفالت ایتام کا شعبہ انتہائی خاص اہمیت کا حامل ہے، اس شعبے کے تحت یتیموں کی بہترین انداز میں کفالت کی جائے گی اس ضمن میں یہ شعبہ ایک جامع منصوبہ بندی کر کے آبرومندانہ طریقے سے یتیموں کی کفالت کرے گا اور انہیں معاشرے کا باعزت شہری بنانے کے لئے موثر کردار ادا کرے گا، یہ شعبہ اس اہم ذمہ داری سے عہدہ برآء ہونے کے کے لیے اپنے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لانے کے ساتھ ساتھ مخیر شخصیات کو اس کار خیر کی ترغیب دینے کیلئے بھی موثر اور جامع پروگرام تشکیل دے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اپنے ارد گرد بسنے والے ایتام کی کفالت کو اپنے ذمہ لے کر قرب خدا حاصل کر سکیں۔
3۔ انسانی حقوق کی پاسداری (Human rights protection program)
خیرالعمل فائونڈیشن کے اس پروگرام کے اہداف میں بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری کے لئے موثر آواز بلند کرنا، معاشرے کے پسے ہوئے محروم طبقے کی داد رسی اور ان کے حقوق کا دفاع سرفہرست ہے، اس ضمن میں بنیادی انسانی حقوق آگاہی پروگرام کے تحت عوام الناس کو بنیادی انسانی حقوق کا ادراک کرانے کیلئے لٹریچر آگاہی مہم چلائی جائے گی جس سے وہ اپنے حقوق کا احساس کرتے ہوئے مسائل کے حل اور مشکلات سے نجات حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کریں گے، اس کام کے لئے وکلاء و سوشل ایکٹیوسٹ کا باقاعدہ ایک فورم تشکیل دیا جائے گا۔ (جاری ہے)
وحدت نیوز (کراچی ) وحشی درندوں سے مذکرات کی بھیک مانگنا یہ امن کی امید رکھنا حماقت کے سوا کچھ نہیں، عمران خان اگر طالبان کے دفاتر کے لئے زیادہ فکر مند ہیں تو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ ہاؤس میں دفتر کھلوادیں ، تاکہ انہیں تخریبی کاروائیوں میں زیادہ زحمت نہ اٹھا نی پڑے ، جو دہشت گرداپنے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ان کے لئے نواز اور عمران حکومت قومی سلامتی کو داؤ پر لگا رہے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملیر کے ضلعی رہنما ڈاکٹر حسن جعفر رضوی نے وحدت ہاؤس ملیر میں ضلعی کونسل کے اجلاس میں خطاب کر تے ہو ئے کیا ، ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے شیعہ ، سنی ، بریلوی اور عیسائیوں کو قتل کر کے اپنا پاکستان دشمن ایجنڈہ و اضح کر دیا ،لیکن ہمارے حکمران ابھی تک اپنا قومی و سیاسی ایجنڈہ واضح نہیں کر سکے ، دہشت گردی اورظلم کسی ، شیعہ پر ہو سنی پر ہو یہ عیسائی پر قابل نفرت و مذمت فعل ہے ، اسلامی تعلیمات تمام انسانوں کی جان و مال کے تحفظ کا مطالبہ کر تی ہیں ، انہوں نے بھڑتی ہوئی دہشت گردکاروائیوں اور حکومتی نااہلی پر تنقید کر تے ہو ئے کہا کہ نوازو عمران حکومت اگر ان سفاک دہشت گردوں سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتی تو کم از کم ان بدبختوں کو چوہدریوں کی صف میں کھڑا نہ کریں ، بازارو ں ، مزاروں ، مساجد ، امام بارگاہوں ، گرجا گھروں پر حملہ آور ملک دشمن عناصر سے مذاکرات کی پینگیں بڑھانے والے سیاسی رہنماؤں کی سیاسی بصیرت پر سوالیہ نشان ہے ۔
انہوں نے وفاقی وزارت پٹرولیم اور وزارت پانی و بجلی کی جانب سے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں ہو شر با اضافے کو محروم عوام پر حکومتی خودکش حملہ قرار دیا ، ان کا کہنا تھا کہ مزدوروں کی تنخواہیں پٹرول اور بجلی کے نرخوں میں اس قدر اضافے کو برداشت کر نے کی متحمل نہیں ہیں ،لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا عوام پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ظلم عظیم ہے ، وفاقی حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کیئے گئے اضافے کو واپس لے ورنہ عوام احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔
وحدت نیوز (مظفرآباد) طالبان کا دفتر کھلوانے والوں کو بے گناہ اور نہتے مسلمانوں کا خون بھی یاد رکھنا چاہیے، یہ دعویٰ کے ہم تبدیلی لے کے آئیں گے، حکومت کی کارکردگی دیکھ کر محض ایک فریب نظر آتا ہے، لگتا ہے پشاور میں خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی نہیں بلکہ دہشت گردوں کی حکومت ہے، پشاور شہر میں ہونے والے دھماکے، حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے، پشاور قصہ خوانی بازار میں ہونے والے بم دہماکے کے نتیجے میں انسانوں جانوں کے ضیاء پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، دہشت گردوں کا اسلام اور پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ، وہ بیروں ایما پر بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں، دہشت گرد کبھی بھی ملک کے مفاد میں کام نہیں کرتے اور نہ انہیں مملکت خداداد پاکستان سے محبت ہے، ان کا مقصد صرف اور بیرونی ایجینڈے کی تکمیل ہے۔
ان خیالات کا اظہار ممبر شوریٰ عالی مجلس وحدت مسلمین پاکستان و سربراہ مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے یہاں وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد میں مجلس وحدت ضلع مظفرآباد کے سیکرٹری جنرل مولانا طالب ہمدانی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد محمود عباسی و ضلع ہٹیاں کے سیکرٹری جنرل سید ظہور حسین نقوی سے ملاقات میں کہی، ملاقات میں ایم ڈبلیو ایم آزاد کشمیر کے مرکزی رہنما سید سجاد حسین اور مولانا سید حمید حسین نقوی بھی شامل تھے ، علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ پورے پاکستان میں بالعموم ، پشاور اور گرد و نواح میں بالخصوص دہشتگردی کی اس لہر نے قوم کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، عمران حکومت کے ابتدائی مرحلے ہی میں بم دھماکوں کی تعداد میں اضافہ تشویشناک امر ہے، دہشتگرد کاروائیاں کر رہے ہیں جبکہ حکومت مذاکرات کا راگ الاپ رہی ہے، ہم یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ آیا حکومت دہشتگردوں کو بچانا چاہتی ہے یا عوام کو، حکومت کو عوام کے صبر کا امتحان نہیں لینا چاہیے، دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نبٹا جائے، دہشتگردوں نے بیرونی ہاتھ پر بیعت کی ہے نہ کہ مادر وطن انہیں کوئی فکر ہے۔
انہوں نے وزیراعظم میاں نواز شریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ان کے کشمیر پر جرأت مندانہ مؤقف قابل ستائش ہے ، وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا خطاب کشمیریوں کے جذبات کی عکاسی تھا، میاں نواز شریف کو ان معاملات کی طرح ملک میں جاری دہشتگردی اورمہنگائی جیسے ناسور کے خاتمے کے لیئے بھی مدبرانہ کردار ادا کرنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ حالیہ بجلی اور تیل کے نرخوں میں اضافہ دہشتگردی سے پسی ہوئے لوگوں کے لیئے ایک اور عذاب سے کم نہیں، حکومت کو جلد از جلد ان معاملات کو بھی سنبھالنا ہو گا، دہشتگردی سے بچ جا نے والے مہنگائی سے نہیں بچ پائیں گے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نئے جاری شدہ نرخوں کو فوری واپش لیا جائے۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختو نخوا کے رہنماء علامہ سید عامر حیدر شمسی نے قصہ خوانی دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کی ملک اور عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے آئے روز بے گناہ افراد کا خون ناحق بہہ رہا ہے۔ عمران خان کو طالبان کا دفتر کھولنے کا اتنا ہی شوق ہے تو اب قصہ خوانی میںان بے گناہ شہریوں کی جائے شہادت پر ان کا دفتر کھلوا دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو مذاکرات کی پیشکش کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی، جس کا نتیجہ آئے دن درجنوں محب وطن بے گناہ شہریوں کی لاشوں کی صورت دے کر ثابت کر رہا ہے کہ ان کا مقصد صرف اور صرف فساد فی الارض ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ہوش کے ناخن لیتے ہوئے ان شرپسندوں کیخلاف بھرپور آپریشن کا اعلان کر دینا چاہئیے، بصورت دیگر ملک میں خانہ جنگی دور کی بات نہیں۔علامہ عامر شمسی کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے خائن اور مفاد پرست سیاستدانوں کی ناقص داخلہ اور خارجہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جس کا خمیازہ آج پاکستان کے 18 کروڑ محب وطن عوام بھگت رہے ہیں۔ دہشت گردی اور قتل وغارت گری اس ملک کا مقدر بنا دی گئی۔ انہوں نے پشاور میں ایک ہفتہ کے دوران دہشتگردی کے تین بڑے واقعات کو حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ ملک میں امن قائم کرنے کیکئے مزید کتنا خون درکار ہے، خیبر پختونخوا میں نہ مساجد محفوظ ہیں، نہ مدارس، نہ چرچ اور نہ ہی بازار۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور میاں نواز شریف کو ہوش نہ ناخن لینا ہوں گے، بصورت دیگر وطن عزیز کو بچانا مشکل ہوجائے گا۔
وحد ت نیوز ( کراچی) کراچی میں بے قابودہشت گردوں کو لگا م ڈالنے میں ناکامی سندھ حکومت کی نااہلی ہے ، مسجد آل محمد (ص) کے ٹرسٹی جواد حسین کی ڈرائیور سمیت شہادت قانون نافذ کر نے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ، دو روز میں دو اہم شیعہ شخصیات کا قتل انتہائی تشویش کا باعث ہے ، صوبائی حکومت سے مطالبہ کر تے ہیں کہ شہید جواد حسین اورشہید علامہ کاشف زیدی کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے ۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی نے وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ، ان کا کہنا تھا کہ ماہ محرم جیسے جیسے نذدیک آرہا ہے ، شیعہ ذاکرین، ٹرسٹیز اور عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے جو اچھی نشانی نہیں ہے ، بعض کالعدم گروہ حالات کو ایک مرتبہ پھر فرقہ واریت کی جانب دھکیلنے کی مضموم کوشش میں مصروف ہیں ، جن کا مقصد ماہ محرم الحرام سے قبل کراچی میں حالات کو بگاڑ کر نقص امن کا مسئلہ کھڑا کر نا ہے تا کہ عزاداری کو سبوتاژ کیا جاسکے ، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ان جانب توجہ کریں ، اور شیعہ عمائدین کے قتل عا م میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اور موثر کاروائی کے احکامات جاری کریں۔
علامہ صادق رضا تقوی نے حکومت سندھ سے مسجد آل محمد (ص) نارتھ کراچی کے ٹرسٹی شہید جواد حسین اور ذاکر اہل بیت علامہ کاشف زیدی کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا اور متنبہ کیا کہ اگر کراچی میں دہشت گردی کے واقعات نہ رکے تو ملت جعفریہ اپنا احتجاج رکارڈ کر وانے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
وحدت نیوز ( ٹھٹھہ ) سندھ حکومت کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ کو دو اضلاع میں تقسیم کر کے سجاول اور ٹھٹھہ کو علیحدہ علیحدہ اضلاع کی شکل دیئے جانے کے ممکنہ فیصلے کے پیش نظر پاکستان فشر فوک فورم ٹھٹھہ کے زیر اہتمام ٹھٹھہ پریس کلب میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی جس میں ٹھٹھہ کی تمام چھوٹی بڑی سیاسی مذہبی جماعتوں اور تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی ،مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کے سکریٹری جنرل مختیار احمد دایو، خلیل کھتری، عادل جعفری، فیاض شیخ اور فرحت عباس کھوسو نے بھی شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ،مختیار دایو نے کہا کہ سجاول ضلع بننا چاہئے کیونکہ ہمارے دور دراز کے لوگوں کو مکلی کی دفاتر بہت دورپڑتے ہیں اور کرائے مہنگے ہوتے ہیں، اور اس کے علاوہ ہر قسم کی سہولت ان کو اپنے ضلع میں میسر آجائے گی ، اس سے بڑھ کر علاقے کے غریب عوام کی خواہش ہو گی ، یہ فیصلہ ٹھٹھہ کی عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہے اور ہم ضلع ٹھٹھہ کی دو حصوں میں تقسیم کے فیصلے کی بھر پو ر حمایت کر تے ہیں ۔
وحدت نیوز ( کراچی ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے کراچی میں تمام شیعہ جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بعنوان ملت جعفریہ یکجہتی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس کی صدارت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کی۔ اس موقع پر جعفریہ الائنس کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری جنرل شبر رضا، مرکزی تنظیم عزا کے صدر سلمان مجتبیٰ نقوی، مجلس ذاکرین امامیہ پاکستان کے صدر علامہ نثار قلندری، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک سہیل مرزا، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری مجتبیٰ حیدر، پیام ولایت فاونڈیشن کے سربراہ نثار شاہ جی، بوتراب اسکاوٹس کے رہنما مہدی زیدی، اسکاؤٹس رابطہ کونسل کے سربراہ سردار حسین سمیت 40 سے زائد ملی تنظیموں کے عہدیداران اور مساجد اور امام بارگاہوں کے ٹرسٹیز نے شرکت کی۔ اس موقع پر علامہ صادق رضا تقوی، علامہ جعفر رضا نقوی، علامہ فرقان حیدر عابدی، عالم شاہ جی سمیت دیگر قومی شخصیات بھی موجود تھیں۔ کانفرنس کی ابتداء میں علامہ حسن ظفر نقوی نے ایجنڈہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کا مقصد ملت جعفریہ کی تمام تنظیموں اور شخصیات کو محرم الحرام سے قبل ایک نکتہ پر جمع کرنا ہے اور وہ نکتہ ہمارے درمیان وحدت ہے تاکہ ہم امام حسین (ع) کی عزاداری کو ملت جعفریہ بالخصوص مسلمانان پاکستان کے درمیان وحدت کی علامت بنا سکیں اور اپنی وحدت سے عالمی استعمار کی تمام سازشوں کو ناکام بنا سکیں۔
ملت جعفریہ یکجہتی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہمیں اپنے اتحاد سے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے، محرم الحرام قریب ہے ، ہمیں اس بات کی کوشش کرنی ہے اس محرم الحرام کو اتحاد بین المومنین کا ذریعہ قرار دیں اور یہ ثابت کردیں کہ امام حسین (ع) کے ماننے والے عزاداری کی حفاظت کیلئے اپنے خون کا نذرانہ تک پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اتحاد بین المومنین کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے محرم الحرام کے آغاز سے قبل ملت جعفریہ کو ایک نکتہ پر جمع کرنے کوشش کی اور انشاء اللہ خلوص سے کی گئی اس کوشش کا خدا ضرور اجر عنایت فرمائے گا۔ رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ کسی بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے شیعہ جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں پر مشتمل ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے جو ملت جعفریہ کے درمیان وحدت کی فضاء کو مزید تقویت دینے کیلئے اپنی فعالیت تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم باہم متحد ہوکر وطن عزیز میں موجود دہشت گردی کے بت کو پاش پاش کرنے کیلئے اپنی تمام تر کوششوں کو مزید تیز کریں تاکہ عالمی استعمار کے شکنجے سے پا ک سرزمین کو آزاد کرایا جاسکے۔