The Latest

وحدت نیوز(گڑھی دوپٹہ) حسین ؑ چراغ ہدایت، نجات کی کشتی ہیں، حسین ؑ نقطہ اتحاد و وحدت ہیں، حسین ؑ سر نہ دیتے تو نہ یہ نمازہوتی نہ یہ اذانیں ، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیرعلامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے سرینگر روڈمجہوئی کے مقام پر مرکزی جلوس چہلم سیدالشہداء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ ذات حسین ؑ کسی مکتب یا مذہب تک محدود نہیں بلکہ ہر انسان کے لیئے ہے، حسین ؑ نے صرف دین اسلام نہیں بچایا بلکہ ضمیر انسان بچایا ہے ، انسانیت بچائی، اقدار انسانیت کو تحفظ دیا، بابا گرو نانک بھی یہ کہنے سے نہ رہ سکا کہ ہر با ضمیر انسان کے ضمیر کا مالک حسین ؑ ابن علیؑ ہے، انہوں نے کہا کہ آج کربلا میں کروڑوں لوگ جمع ہو کر دین اسلام کے محافظ حسین ؑ کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں، لیکن دیکھا گیا کہ عیسائی بھی سلام عقیدت پیش کرنے آئے ہیں، پتہ چلتا ہے کہ حسینؑ سب کا ہے، بقول اقبال کہ قوم کو بیدار تو ہو لینے دو ہر قوم پکارے گی کہ ہمارے ہیں حسینؑ ، کربلا کی طرح آج کشمیر کی اس خوبصورت سرزمیں شیعہ سنی کا اکٹھے ہو کر لبیک یا حسین ؑ کا نعرہ بلند کرنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ اتحاد رسول ؐ کے بیٹے حسین ؑ کی ذات کی اتباع میں ہے، لبیک یا حسین ؑ کا مطلب لبیک یا رسول اللہ ہے ، خود رسول ؐ نے کہا تھا کہ حسین ؑ مجھ سے ہیں اور میں حسین ؑ سے ہوں ، پتہ چلا ذکر حسین ؑ ذکر رسول ؐ ہے اب اگر کوئی اس ذکر سے انکار کرے گویا اس ذکر سے انکار کر رہا ہے جس کا اللہ حکم دیتا ہے، بس آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ عَلم حسین کو تھام کر ایک ہو جائیں ، تکفیریوں کو تنہا کر دیں ، اور ذکر حسین ؑ مل کر عام کریں۔چراغ ہدایت جو کہ نور بھی ہے سے روشنی لیں، اور اپنی دنیا و آخرت سنوار لیں۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کوئٹہ سمیت ملک بھر میں چہلم شہدائے کربلا کے پر امن انعقادپر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پولیس اور سیکورٹی پر مامور جوانوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر حق وصداقت اور پیغام حسینیت کی سربلندی کے لئے جوعالمگیر تاریخی اجتماعات منعقد ہوئے اسے عالمی میڈیا نے نظر انداز کردیا یہ وہی میڈیا ہے کہ اگر کہیں پانچ سو بندے بھی جمع ہوجائیں تو ان کے کیمروں کا رخ ادھر ہوجاتا ہے۔کربلا کی سر زمین پر دو کروڑ انسانوں کا اجتماع تاریخ انسانی کا غیر معمولی واقعہ ہے۔ دنیا بھر میں کروڑوں عاشقان اہل بیت نے دہشت گردی اور بم دہماکوں کے خوف کو پیروں تلے روند کر جرئت و استقامت کی نئی تاریخ رقم کی۔

 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہائی کورٹ کی پابندی کے باوجود عرب شیوخ کو شکار کھیلنے کی کس نے اجازت دی ہے؟ کیا قانون فقط غریبوں کے لئے ہے اور بااثر لوگ قانون سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل در آمد یقینی بنایا جائے۔

 

دریں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں حالیہ کمی کوخوش آیند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے اثرات کو عام آدمی تک پہنچانا چاہیے۔غربت و افلاس کے مارے ہوئے عوام کے لئے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا بھی محال ہوچکا ہے جبکہ ارباب اقتدار کے شاہانہ اخراجات میں کہیں کمی دیکھنے میں نہیں آرہی، تھر میں بھوک افلاس کے مارے عوام کی بلکتی لاشیں عذاب الٰہی کو دعوت دے رہی ہیں جبکہ بلوچستان کے محروم علاقے بھی تھر کامنظر پیش کررہے ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) پشاور میں آرمی پپلک اسکول پر دہشت گرد حملے اوراساتذہ سمیت 126طلباءکی بہیمانہ شہادت کے بعد اس اندہوناک اور پاکستان کی تاریخ کے سفاک ترین سانحے پر اپنے درعمل کا اظہا رکرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے شدید غم و غصےکا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ تاریخ پاکستان کے عظیم ترین سانحے پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے، وطن عزیزکے معماروں کو چن چن کر گولیو ں کا نشانہ بنایا گیا، کل تک مزاروں ، اما م بارگاہوں ، بازاروں ، اسپتالوں کو نشانہ بنانے والے آج اسکول میں گھس آئے ،سسکی بلکتی ماوں کی آہیں عرش الہیٰ لرز ا رہی ہیں ، پشاور اسکول سانحہ غیرت مند پاکستانیوں کے لئے مقام عبرت ہے،  حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف مسلسل نرم رویہ ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچا رہا ہے، پاک فوج آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں ملک بھر میں پھیل جانے والے دہشت گردوں اور ان کے سیاسی سرپرستوں اور ہمدردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کلین اپ کرے،  انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے اس اندھوناک سانحے کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، جبکہ مرکزی کابینہ کے ارکین پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد کو فوری طور پر پشاور پہنچنے کی ہدایت جاری کی ہے، ساتھ ہی تمام اضلاع کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ جہاں جہاں ممکن ہو اس ظلم عظیم پر احتجاج کریں اور شہداءکی یاد میں چراغاں کیا جائے۔

 

واضح رہے کہ پشاور میں ورسک روڈ پر قائم آرمی سکول دہشتگردوں کا نشانہ بن گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے بعد فوجی وردیوں میں ملبوس دہشتگرد سکول کے اندر داخل ہوئے، جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا، جس میں خاتون ٹیچرزسمیت  130طلباءشہید جبکہ دو ٹیچروں سمیت  100سے زائد زخمی ہوگئے۔ کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ سکول میں چھ فدائی حملہ آور داخل ہوئے ہیں۔ حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سکول کے قریبی راستوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے، جبکہ شہر کہ تمام داخلی و خارجی راستے سیل کر دیئے گئے ہیں ،  فوج نے اسکول سے متعدد طالب علموں کو بازیاب کرا لیا ہے، جس میں سے ایک طالب علم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھ سے سات افراد کالی وردیوں میں ملبوس تھے اور کلاسوں میں داخل ہو کر فائرنگ کر رہے تھے، جس کے بعد میں کلاس کے پیچھے چھپ گیا جب آرمی والے آئے تو انھوں نے مجھے باہر نکالا۔میڈیا نمائندگان کے مطابق دہشت گرد بھاری اسلحے سے لیس ہیں ، چار دہشت گرد خودکش جیکٹس پہنے ہوئے ہیں ، سکیورٹی فورسزاور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی جاری ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق تمام  دہشت گرد واصل جہنم ہو چکے ہیں ، لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ، الائیڈ اور لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے،وفاقی اور تمام صوبائی حکومتوں نے اس عظیم سانحے پر تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے، ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

وحدت نیوز (کراچی) سید ناصرشیرازی مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے جنرل ورکرز اجلاس سے المحسن ہال میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری سیاست یہ ہے کہ آپنے آپ کو قدرت مندکریں تاکہ امام ؑ  کی نصرت کر سکیں آئند ہ شیعہ قوم کے فیصلے پارلیمنٹ میں خود کریں گے، ہم انشااللہ اس جگہ پر آئیں گے حکومت شیعہ کے علاوہ کوئی فیصلہ نہیں کر سکے گی،مجلس وحدت مسلمین قائد شہید علامہ عارف حسینی ؒکے سیاسی منشور پر عمل پیرا ہے، شیعہ سنی وحدت کا اسکرپٹ شہید قائد کا تشکیل کردہ ہے، اپنا ووٹ کسی بھی سیاسی جماعت کی جھولی میں ڈال دینا شہید حسینی ؑ کی روش نہیں ، ایم ڈبلیو ایم شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے ارمانوں کو پورا کرے گی، مجلس وحدت مسلمین کی سیاسی پالیسی کا خالق شہید علامہ عارف حسین الحسینی ہے،اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکریٹری جنرل حسن ہاشمی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ مبشر حسن، سیکریٹری تنظیم سازی سجاد اکبر زیدی، سیکریٹری تربیت و فلاح و بہبود سید رضا جلالوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ انہو ں نے کہاکہ  انشاء اللہ شہید کے خواب کو عملی جامہ پہنائیں گے،  تکفیریوں کی سرپرست نواز حکومت کے خلاف   اپنی بھرپور جدوجہد جاری رکھیں گے۔ سنی اتحاد کونسل اور پاکستان عوامی تحریک مخلص اتحادی ہیں ، عملاًشیعہ سنی وحدت کا پر چار ایم ڈبلیوایم کی کاوشوں سے ممکن ہوا، گلی گلی کوچہ کوچہ شیعہ سنی وحدت کی گواہی دے رہا ہے، تکفیریت عملاً ہماری حکمت عملی سے ذلت و رسوائی کا شکار ہوئی۔

 

اُنہوں نے اتحاد پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ رہبر معظم کہتے ہیں میں اتحادبین المسلمین کی راہ کا شہید بننا چاہتا ہوں ۔ہم نے پاکستان میں مختلف مذہبی جماعتوں سے اتحاد کر کے تکفیریات کا راستہ بند کر دیا ہے، نون لیگ خود ایک تکفیری ٹولا ہے ،فوج نے طالبان کے خلاف ضرب عضب آپریشن کیا ہے، اسی طرح شیعہ مکتب نے اہلسنت مکتب کےساتھ نون لیگ کے خلاف عوامی  ضرب عضب کا آغاز  کیا۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کی حامی نواز حکومت کی جانب سے کالعدم تکفیری جماعتوں کو ملک میں تفرقہ پھیلانے کیلئے کھلا گراؤنڈ دیا گیا لیکن وطن کے شیعہ سنی عوام نواز لیگ کی اس خیانت کو پہچان چکے ہیں اور اپنی وحدت سے انہیں ناکام بنائیں گے، اتحاد و وحدت ہمارا ایمان ہے اور کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے وطن عزیز کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونک کر اس سے غداری کی کوشش کرے۔ یہ ملک شیعہ اور سنی نے مل کر بنایا تھا، کانگریسی ایجنٹوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔

 

سید ناصرعباس شیرازی نے کہا اگر اتحادی نہ ہوتے تو ہم راولپنڈی والے واقعے میں تنہا تھے یہ صاحبزادہ حامد رضا تھے جنہوں نے ٹی وی پر مولانااشرفی کو کہا ہم آپ کو سنی تسلیم نہیں کرتے یہ جنگ اکیلے نہیں لڑی جاسکتی ۔برحال امام حجت  علیہ سلام کا ساتھ ہمشہ شامل حال رہا۔ہم حکومت مخالفت تحریک کا حصہ   نہ ہوتے تو یہ جھنگ مین لشکر جھنگوی کو مضبوط کر رہے تھے، اس طرح بھکر میں ہمارے ایک سو چالیس بندے شیڈول فور میں ڈال دیئے۔ گلگت بلتستان الیکشن میں حصہ شہید قائد کے معین کردہ اصلوں کے مطابق لیں گے، انتخابی اتحاد کے لئے طویل مشاور ت کریں گے،گلگت بلتستان کے انفرااسٹرکچر کے بحالی کے لئے دن رات کوشاں ہیں ، آئندہ تین ماہ ملک گیر ممبر سازی اور تربیتی مہم کا آغاز کریں گے۔

 

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کے وجود اور انداز کار پر اعتراض کرنے والے دفتر رہبری سے استفتاء کریں ، انتخابی سیاست میں حصہ رہبر کی اجازت سے لیا، رہبر معظم کے واضح احکامات ہیں کہ کافر مملکت میں بھی سیاسی محاز خالی نہ چھوڑا جائے، ایم ڈبلیوایم کے تمام تر امور دفتر رہبری اور سید مقاومت کے علم  میں ہیں اور مکمل تائید حاصل ہے،آج الحمد اللہ مجلس وحدت کی سیاسی حکمت عملی دیگر اسلامی ممالک میں قابل تقلید قرار دی جارہی ہے۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ پاکستان صرف اور صرف عشق حسین (ع) کے نتیجہ میں ہی باقی رہ سکتا ہے، اگر پاکستان سے حسینیت نکل جائے تو پاکستان کا انجام بھی لیبیا اور تیونس جیسا ہو گا۔ کائنات کے نجس ترین استکبار ی پاکستان پر قابض ہو جائیں گے، اگر ہم استکبار کا راستہ روکنا چاہتے ہیں تو حسینیت کو فروغ دینا ہوگا، حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے ایک شہری کی حیثیت سے ہر عزادار کو مکمل تحفظ فراہم کرے، حکومتی انتظامات ناکافی ہیں، حکومتی حکمت عملی سے عزاداروں کو مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں اربعین حسینی کے مرکزی جلوس میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندگان سے بات چیت کے دوران کیا۔

 

علامہ شہیدی کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام وہ ہستی ہیں جنہوں نے ڈوبتے ہوئے اسلام کو اپنے اور اپنے اہل و عیال کے خون کے ذریعے دوبارہ وہ زندگی عطا کی جس کے نتیجے میں اب قیامت تک اسلام ختم نہیں ہوگا، اسلام کربلا اور حسین ابن علی (ع) کی شہادت کی وجہ سے زندہ و تابندہ ہے۔ آج اگر اسلام کو زندہ رکھنا ہے تو حسین (ع) کو زندہ رکھنا ہوگا، حسین (ع) کی یادوں، فلسفہ حیات اور حسینی پیغام کو زندہ رکھنا ہوگا، حسین (ع) کے فلسفہ شہادت اور حسین (ع) خطبوں کو زندہ رکھنا ہوگا، اور حسین (ع) کی زندگی کے اس ہدف کو زندہ رکھنا ہوگا جس کی بنیاد پر آج اسلام زندہ ہوا ہے۔ آج پوری دنیا میں نکلنے والے عاشقان حسین (ع)، اسلام کی حیات کو حسین (ع) کی اس قربانی کے مرہون منت سمجھتے ہیں، یہ حسینی میدان میں آئیں گےاور ہر مرتبہ ان میں اضافہ ہو گا، تمام خطرات اور دھمکیوں کے باوجود آئیں گے، چونکہ حسین (ع) نے انہیں خطرات کی آنکھ میں آنکھ ڈال جینا اور اسلام کا تحفظ سکھا دیا ہے۔

 

آج کے دن کا پیغام یہ ہی ہے کہ حسین ابن علی (ع) کے عشق و محبت کو زندہ رکھا جائے، پاکستان صرف اور صرف عشق حسین (ع) کے نتیجہ میں بچ سکتا ہے، پاکستان حسینیت کے سائے میں سالم و محفوظ رہ سکتا ہے، حسینیت اگر نکل جائے تو پاکستان کا انجام بھی لیبیا اور تیونس جیسا ہو گا۔ کائنات کے نجس ترین استکبار ی پاکستان پر قابض ہو جائیں گے، اگر ہم استکبار کا راستہ روکنا چاہتے ہیں تو حسینیت کو فروغ دینا ہوگا، اور حسینیت کے فروغ کے نتیجہ میں ہی پاکستان ایک پرامن مسلمان ملک کے طور پر باقی رہ سکتا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی میڈیا کمیٹی کا اہم اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد میں مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید محمد مہدی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےمحمد مہدی کا کہنا تھا کہ قومی و بین الاقوامی سطح پر روز بروز تیزی سے بدلتی سیاسی و جغرافیائی صورت حال کے پیش نظر ذرائع ابلاغ کی ذمہ داریوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، بحیثیت قوم ، تنظیم اور ادارہ اپنا موقف بر وقت عوام تک پہنچانے میں میڈیا کا کردار نا قابل فراموش ہے، مرکزی میڈیا سیل کے زیر اہتمام پرنٹ ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا سے آگاہی کے حوالے سے اہم میڈیا ورکشاپ ماہ جنوری  کے اختتام پر اسلام آباد میں منعقد ہوگی، اجلاس میں مرکزی میڈیاسیل ٹیم کے رکن علی احمر، این ایچ بلوچ، سیکریٹری اطلاعات پنجاب مظاہر شگری، سیکریٹری اطلاعات اسلام آبادحسنین زیدی اور شجاعت حیدر زیدی نے شرکت کی، محمد مہدی نےمذید کہاکہ ورکشاپ میں پرنٹ ، الیکٹرونک او ر سوشل میڈیاسے وابستہ ماہرین شریک ہونگےجو اپنےاپنے شعبے سے مطلق معلومات سے شرکائےورکشاپ کو آگاہ کریں گے، انہون نے تمام صوبائی اور ضلعی سیکریٹری جنرل صاحبان کو ہدایات جاری کیں کے، مرکزی میڈیا سیل کی جانب سے جاری اعلامیےاور تاریخ کے تعین  کے بعد تمام اضلاع کے میڈیا سیکریٹریز کی ورکشاپ میں شرکت کو یقینی بنایا جائے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اسکردو میں چہلم شہدائے کربلا کی مناسبت سے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام منعقدہ دستہ امامیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کربلا ظالم قوتوں کے خلاف جہد مسلسل کا نام ہے۔ امام حسین ؑ کا قیام صرف یزید کے خلاف نہیں بلکہ ہر اس شخص کے خلاف تھا جس کا کردار یزید جیسا ہو۔ جس معاشرہ میں ظلم و ناانصافی اور بدعنوانی کا بول بالا ہو جاتا ہے اس معاشرہ کی کوکھ سے یزید جنم لیتا ہے اور پاکیزہ ہستیاں پس زندان یا مقتل گاہوں کی جانب چلی جاتی ہیں۔ کربلا میں خانوادہ نبوت و امامت نے ظلم و ناانصافی اور رزائل اخلاق کے خلاف تاقیام قیامت بغاوت کا اعلان کیا۔ ظلم و ناانصافی، بدعنوانی، رشوت ستانی اور فتنہ و فساد سے سمجھوتہ کرنے والوں کا رستہ کربلا والوں سے جدا ہے۔ کربلا والے اپنے گھر بار اور جان و مال کو قربان تو کر سکتے ہیں لیکن کسی زیاد، یزید، شمر اور فرعون کے سامنے جھک نہیں سکتے۔

 

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ اقبال نے کہا کہ کربلا دو عظیم ابواب پر مشتمل ہے ایک کربلا اور دوسرا دمشق۔ کربلا کے معرکہ کے فاتح کا نام حسین ابن علی ؑ ہے اور دمشق کے معرکہ کا نام زینب بنت علی ؑ ہے۔ زینب بنت علی ؑ نے امام سجاد ؑ کی قیادت میں یزید کے ظلم و ستم کو دنیا میں اجاگر کیا اور یزید کے ایوانوں میں ظلم کے پروردگاروں کو ذلیل و خوار کر دیا۔ آج ہر طرف ظلم و ستم کا بازار گرم ہے۔ یزید وقت امریکہ، اسرائیل، داعش ،طالبان اور دہشتگرد تنظیموں کی صورت میں اسلام کا چہرہ مسخ کرنے اور اسلام کو دنیا میں بدنام کرنے میں مصروف ہے۔ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں بھی ظالم حکمران دہشت گردوں کی پشت پناہی میں مصروف ہیں۔ پاکستان میں تکفیری قوتیں حکومت کی سرپرستی میں پنپ رہی ہیں۔ ریاستی اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اسلام دشمن دہشتگرد طاقتوں اور تکفیری طاقتوں کا گھیرا تنگ کرے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے اداروں میں بھی ظلم و زیادتی کا بازار گرم ہے، بدعنوانی عروج پر ہے معتدل قوتوں کے خلاف سازشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حقوق سے محروم گلگت بلتستان کی غیور عوام اور محب وطن عوام کی محبتوں کا صلہ اس عوام کو ذلیل کر کے دیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا گلگت بلتستان کے حوالے سے بیان مظلوم عوام پر حملہ کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر ظلم کے خلاف اعلان بغاوت کرتے رہیں گے اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے۔

وحدت نیوز(راولپنڈی/کراچی/لاہور ) چہلم امام حسین  و شہدائے کربلا کا جلوس ملک بھر میں نہایت عقیدت و احترام سے نکالے گئےجو کے  اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئےاپنی منزل مقصود پر اختتام پذیر ہوئے، عزاداران امام حسین  نے روائتی جو ش جذبے کیساتھ جلوس ہائے عزاء میں بھر پور شرکت کی ،راولپنڈی میں بھی چہلم شہدائے کربلا عقیدت و احترام سے منایا گیا، چہلم سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کا مرکزی جلوس صبح امام بارگاہ کرنل مقبول سے برآمد ہوا، جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا قدیمی امام بارگاہ میں اختتام پذیر ہوا،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ امین شہیدی نے راولپنڈی جلوس چہلم سید شہداء میں شرکت اور جلوس کی قیادت کی ،جبکہ نماز ظہرین دوران مرکزی جلوس علامہ محمد امین شہیدی کی زیر اقتداء ادا کی گئی،عزاداران کی حفاظت کے لئے وحدت ا سکاوٹس اور مقامی رضا کاروں نے انتظامیہ کیساتھ بھر پور تعاون کیا ،لاہور میں مرکزی جلوس کے راستوں میں مجلس وحدت مسلمین لاہور کی جانب سے عزاداروں کی سہولیات کے لئے سبیل ،میڈیکل کیمپ کا اہتمام کیا گیا تھا ،جلوس میں خواتین،بچے بوڑھے اور معذور افراد نے شرکت کرکے امام عالی مقام اور شہدائے کربلا کو خراج عقید ت پیش کیا ،کراچی میں مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادرپر اختتام پذیر ہوا ،  جلوس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےمرکزی  رہنما سید ناصر شیرازی ،علامہ احمد اقبال رضوی،ایم ڈبلیوایم سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی ،حسن ہاشمی سمیت سنی اتحاد کونسل کےوفد نے  مرکزی رہنما صاحبزادہ اظہر رضا قادری اور آل پاکستان سنی تحریک کے وفدنے مرکزی  چیئرمین طلوب اعوان قادری کی سربراہی میں مرکزی جلوس چہلم امام حسین ؑ کراچی میں خصوصی شرکت کی۔

 

راولپنڈی میں عزاداران امام عالی مقام سے خطاب کرتے ہوئے سربرا ہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ عزاداری امام حسین  ہماری شہ رگ حیات ہے اور مظلوم کربلا کی یاد اسلامی اقدار کی بقا کا ضامن ہے دشمن درس حریت سے خوف زدہ ہے ملک میں استعماری قوتیں عزاداری کو محدود کرانے کی سازشوں میں مصروف ہیں میرا سلام ہو عاشقان حسین اور کربلا کے راہیوں پر آپ نے جس استقامت اورجذبے کیساتھ آج اس جلوس میں شرکت کی ہے اس سے اسلام دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں مل گئے ہیںانہوں نے کہا اسلام امن و محب کا دین ہے دشمن ہمیں فرقوں میں تقسیم کرکے اسلامی تشخص کو پامال کرنے کے درپے ہیں ہم نے اپنے مشترکہ دشمن کو پہچاننا ہے اور اس کے خلاف کھڑا ہو نا ہے تاکہ امت محمدیۖ ازلی دشمن کیخلاف مل کر مقابلہ کر سکیں آج عراق،شام ،لبنان کے شیعہ سنی مسلمانوں نے اپنے دشمن کو نہ صرف بے نقاب کیا ہے بلکہ اس کے لئے دنیا بھر میں زمین تنگ کردی ہے استعمار خود ساختہ جہادیوں کو اسلام کے روپ میں مسلمانوں پر مسلط کرکے اسلام کو بدنام کر رہاہے ایسے میں ہمیں کسی مکتب یا فرقے کا نہیں اسلام کا دفاع کرنا ہے کلمہ لاالہ الا اللہ پڑھنے والوں کا خون بہنا حرام ہے۔

 

 علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہم وحدت امت کو فروغ دے کر دشمن کو رسوا کرینگے اور شیعہ سنی مل کر وطن عزیز اور مسلمانوں کے مشترکہ دشمن کیخلاف میدان میں اتریں گے انشااللہ قائد اور اقبال کے پاکستان کو تکفیری سٹیٹ نہیں بننے دینگے پاکستان میں بسنے والے اقلیتی برادری ہمارے بھائی ہیں اور ان کی جان مال ناموس کی حفاظت ہم پر فرض ہے انہوں نے کہا کہ پیغام حسینیت  ظلم اور فاسد نظام کے کیخلاف سینہ سپر ہونا اور کسی بھی جابر حکمران کے سامنے نہ جھکنا ہے انشااللہ وہ دن دور نہیں جب قائد اعظم اور اقبال کے پاکستان میں کرپٹ حکمرانوں کا خاتمہ اور عدل وانصاف کا بول بالاہوگا ۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) ملک بھر کی طرح راولپنڈی میں بھی چہلم شہدائے کربلا عقیدت و احترام سے منایا گیا، چہلم سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کا مرکزی جلوس صبح امام بارگاہ کرنل مقبول سے برآمد ہوا، جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا قدیمی امام بارگاہ میں اختتام پذیر ہوا۔ فوارہ چوک میں شرکائے جلوس نے نماز ظہرین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی کی اقتداء میں باجماعت ادا کی۔ نماز کا اہتمام امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان راولپنڈی ڈویژن اور امامیہ آرگنائزیشن راولپنڈی ریجن نے کیا تھا۔ عزاداران امام حسین علیہ السلام سے خطاب میں  علامہ امین شہیدی نے کہا کہ آج اربعین حسینی کے موقع پر عراق کی شاہراہوں پر حسینیوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر جمع ہے۔ تمام تر خطرات اور دھمکیوں کے باوجود دو کروڑ حسینی کربلا پہنچ چکے ہیں۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ آج دنیا نے عزاداری کے جلوسوں کا میڈیا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ دنیا میں اگر کہیں صرف پانچ سو لوگ جمع ہو جائیں تو پورا دنیا کا میڈیا اپنے کیمروں کو وہاں فوکس کر دیتا ہے۔ اس وقت دو کروڑ آزاد منش انسان، جن فکریں اور روحیں کربلا اور حسین ابن علی (ع) سے جڑی ہوئی ہیں کربلا میں حسین (ع) کو خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔ یہ عشق و محبت کی انتہا ہے۔ عشق حسین پاکیزہ شے ہے جس سے پاکیزہ انسان ہی مستفید ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے نوحوں اور مرثیوں میں حسین ابن علی (ع) کا وہ ولولہ پیدا کیا جائے، ہمارے نوحے خطبہ زینب (س) کی عکاسی کریں۔

وحدت نیوز(لبنان) لبنانی خبررساں ادارے جریدۃ العہد کے دفتر میں صحافیوں کو پاکستان کے سیاسی تحرک اور موجودہ صورتحال پر بریفنگ دیتے  ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے کا کہنا تھا کہ  قیام پاکستان کی بنیاد ہی دو قومی نظریہ پر رکھی گئی تھی ،جو نظریہ علامہ محمد اقبال نے مسلمانان ہند کو دیا تھا یعنی مسلمان اپنے تشخص کے ساتھ زندگی گزاریں کیوں کہ ایک بندہ مومن کو زیب ہی نہیں دیتا کہ وہ کسی کی غلامی کرے کیوں کہ اس قوم و ملت نے اقبال لاہوری سے خودی کا درس سیکھا ہوا تھا جس کے نتیجے میں پاکستان وجود میں آیا۔ قیام پاکستان سے لے کر آج تک مملکت خداداد کو مادر وطن کے پاک باز او ر محب وطن فرزندوں نے ہی بچا کر رکھا ہے،  ورنہ پاک وطن کے خلاف تو اسلام دشمن اور پاکستان دشمن روز اول سے ہی بر سر پیکار ہیں اوروہ   کبھی بھی نہیں چاھتیں  کہ پاکستان اپنے اسلامی تشخص کے ساتھ دنیا کے نقشے پر موجود رہے۔

 

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے قدرتی وسائل کی وجہ سے ہمیشہ بڑی طاقتوں کی آنکھ کا کانٹا رہا ہے اور پاکستان دشمن عناصر اور ممالک کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ یہاں کے قدرتی وسائل کو ہتھیا یا جائے اور جس کی وجہ سے وہ ممالک پاکستان کے اندر آئے روز بحرانات پیدا کرواتے ہیں تاکہ عوامی شعور بیدار نہ ہو اور لوگوں کو اپنے ملک کے وسائل اور طاقت کا اندازہ نہ ہو جائے۔اور ملت پاکستان کو اپنی خودی اور نظریہ سے دور رکھنے کے لئے مختلف ہتھکنڈے اپنائے گئے اور اپنائے جا رہے ہیں۔ یہ ملک دنیا کے اندر اپنی ساکھ کے اعتبار سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ دنیا کی بڑی طاقتوں کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ یہاں ان کی من مانی اور ڈکٹیشن لینے والی حکومتیں آئیں تاکہ ان کو اپنا ایجڈا چلانے میں آسانی ہو اور وہ ان حکمرانوں کو استعمال کرتے ہیں ۔

 

ان کا مذید کہنا تھا کہ الحمدللہ پاکستان جهان اسلام کے اندر واحد ایٹمی طاقت ہے اور دنیائے اسلام کے اندر تمام اسلامی ممالک کے لئے ایک سہارے اور ڈھارس کی حیثیت رکھتا ہے۔ اور پاکستا ن کی یہ طاقت بھی پوری دنیا کے اندر صیہونی و حامیان صیہونیت کے لئے گلے کی ہڈی کی سی حیثیت رکھتاہے۔ اور ان ممالک کے پروپیگنڈ ے ہمیشہ پاکستان کی اس ابھرتی ہوئی طاقت کو ختم کیا جائے جس کے لئے ان کی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کے انتظامی اداروں یعنی افواج کو کمزور کیا جائے اور عوام کو فوج کے مقابلے میں لا کھڑا کیا جائے جس کی مثالیں ہمیں دنیا کے مختلف ممالک میں نظر آتی ہیں مثلا مصر ،لیبیا ، عراق اور شام ۔ اور یہی چال پاکستان کے اندر چلانے کی کوشش ہے۔ تاکہ پاکستان کی فوج اپنی طاقت کو بھول کر سپر پاور ممالک کے اشاروں پر چلے۔ جس کے لئے وہ پاکستان کو نا امن کرتے ہیں اور یہاں پر لسانی ، قومی، مذہبی بنیادوں پر خانہ جنگی کرواتے ہیں ۔

 

علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اندر ہمیشہ سے کٹھ پتلی حکومتیں رہی ہیں جس کی وجہ سے ملک تنزلی کی طرف جا تا رہا ہے اور حالات کبھی بھی معمول پر نہیں آئے۔ اور یہ حکمران اپنے اقتدار کو دوام دینے کے بہت مہنگی قیمت تک ادا کرنےکو تیار ہو جاتے ہیں ۔ مختلف ادوار میں پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر چند خاندانوں کے نام ہی نظر آتےہیں جو حکومت کرتے رہے ہیں۔ حالیہ سیاسی بحران کی وجوہات بھی یہی ہیں کہ ایک منظم دھاندلی کے ذریعے ایک جماعت کو آگے لایا گیا جس کے لئے عدالتی سسٹم میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے بھی ان کو سپورٹ کیا اور عوام کی مینڈیٹ چوری کر کے یہ حکومت قائم ہوئی ۔ اور اس کے بعد مختلف سیاسی گروہوں نے جو حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کی ہے تو ان کے ساتھ جس طرح پیش آیا گیا وہ روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاون لاہور کے اندر حکومت مخالف عوامی تحریک کے لوگوں کو جو اپنے جائز حقوق کے لئے نکلے تھےجس بے دردی کے ساتھ ان کو شہید کیا گیا اور پھر اس مکمل خاموشی اور پردہ پوشی کی گئ اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے یہ حکومت دھاندلی زدہ ہے اور اپنے اس گھناونے جرم کو چھپانے کے لئے یہ اقدامات کر رہی ہے۔

 

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان کے اندر حامیان مظلومین اکھٹے ہیں جس کا مظہر مجلس وحدت مسلمین ، سنی اتحاد کونسل، عوامی تحریک اور مسلم ليك (ق) پاکستان کا الائنس ہے ۔ اور یہ سیاسی جماعتیں پاکستان کا نیچرل ڈیفنس ہیں جنہوں نے ہمیشہ پاکستان کی بقا و سلامتی کی جنگ لڑی ہے چاہے وہ پاکستان کے اندر ہو یا باہر ہو۔ حالیہ سیاسی بحران سے عوامی شعور کی ایک لہر نکلی ہے جس نے پاکستان کے ہر ذی شعور شہری کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور لوگوں کو اس بات پر سوچنے پہ مجبور کردیا ہے کہ یہ حکومتیں عوام کو ان کے جائز حقوق دینے سے قاصر ہیں اور لوگ آج متوجہ ہیں کہ جب تک پارلیمنٹ کے اندر عوامی نمائندے نہیں آئیں گے تب تک یہ مسائل رہیں گے۔ اور ملت پاکستان اپنی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے جس کا منہ بولتا ثبوت انقلاب مارچ ، آزادی مارچ اور مختلف شہروں میں سیاسی جلسوں کے اندر لاکھوں لوگوں کا آنا اور جوش و ولولہ ہے۔انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں ہے جب اس پاک دھرتی پر اس دھرتی کے حقیقی بیٹے حکومت کریں گے اور عوامی مسائل کو حل کریں گے اور پاکستان دوبارہ سے اپنے تشخص کے ساتھ دنیا میں اپنا وقار قائم کرے گا۔ اور اپنی طاقت و اہمیت کے لحاظ سے دنیا کے اندر تبدیلی کا باعث ثابت ہو گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree