وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین الحسینی نے سانحہ پشاور کے بعد تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے رویہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کا  یہ رویہ عوام دشمنی اور دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کی مانند ہے۔ امامیہ مسجد حیات آباد پشاور میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کو آج چار روز گزر گئے ہیں، لیکن تحریک انصاف کے رہنماوں یا صوبائی حکومت کے کسی نمائندے کو تعزیت کیلئے یہاں آنے کی زحمت تک نہ گوارہ ہوئی، حکمرانوں کا یہ رویہ عوام دشمنی اور دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے، سانحہ امامیہ مسجد کے اندوہناک واقعہ میں 22بے گناہ نمازیوں کو شہید کیا گیا ، اور 60سے زائد زخمی ہیں، لیکن ان بے حس حکمرانوں نے دہشتگردی سے متاثرہ عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کی بجائے نمک پاشی کی ہے۔ تبدیلی کے نام پر عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے والوں کو یہ حرکتیں ہرگز زیب نہیں دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کو امامیہ مسجد حیات آباد میں عظیم الشان عائیہ اجتماع منعقد ہوگا، جس میں بڑی تعداد میں عوام شرکت کریں گے، جس میں مختلف مکاتب فکر کی نمائندگی بھی ہوگی، اور نماز جمعہ کے اجتماع کے بعد دہشتگردی کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (شکارپور) شہداءکمیٹی شکار پور کی جانب سے سانحہ جامع مسجد کربلائے معلیٰ میں ملوث دہشت گردوں کی عدم گرفتاری کے خلاف اورسندھ بھر میں فوجی آپریشن کی حمایت میں لانگ مارچ شکار پور سےسی ایم ہاوس  کراچی کی جانب روانہ ہو چکا ہے، لانگ مارچ کی قیادت وارثان شہداء کررہے ہیں جبکہ شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود ڈومکی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی بھی خانوادہ شہداء اور لانگ مارچ کےہزاروں شرکاء کے ہمراہ موجود ہیں ، لانگ مارچ کے سکھر پہنچنے پر ایم ڈبلیوایم کی جانب سے شرکاء کا فقید المثال استقبال کیا گیا،شرکاء پر منوں پھولوں کی پتیا ں نچھاور کی گئیں ،  فضا ء لبیک یا حسین ؑ اور شہادت شہادت سعادت سعادت کے نعروں سے گونج اٹھی، اس سے قبل مرکزی جامع مسجد کربلائے معلیٰ شکارپور میں ایم ڈبلیوایم سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی زیر اقتداءاجتماعی حدیث کساء کی تلاوت کی گئی، بعد ازاں شرکائے لانگ مارچ جن میں جوانوں اور بزرگوں کے علاوہ خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک ہے، اپنے جائز حقوق کے حصول کیلئے شکارپور سے بسوں ، ویگنوں اور کاروں میں کراچی کی جانب سفر کیلئے روانہ ہوئے،اس موقع پر انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں اپنے پیارے شہداء کی تصاویر اٹھا رکھیں تھیں ، جبکہ اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی،شرکاء کی ایک بڑی تعداد نے ہاتھو ں میں بینر ، پلے کارڈ اور پرچم اٹھا رکھے ہیں جن پر مطالبات کی منظوری ، دہشت گردوں کی گرفتاری اور سندھ بھر میں موجود دہشت گرد مراکز کے خلاف فوجی آپریشن کی حمایت میں نعرے درج ہیں ،لانگ مارچ کے شرکاء اپنے سفر کی پہلی شب مورو میں قیام کریں گے جبکہ الصبح کراچی کی جانب رخت سفر باندھیں گے، کراچی آمد پر شاہراہ پاکستان انچولی کے مقام پر مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن لانگ مارچ کے شرکاء کا شاندار استقبال کرے گاجبکہ کراچی کے ہزاروں شرکاء شاہراہ پاکستان سے لانگ مارچ میں شامل ہو جائیں گے، اسی طرح یہ لانگ مارچ جس جس شہر کی شاہراہ سے گذرے کا اس انسانی سروں کے سمندر میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔

وحدت نیو(شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی وارثان شہدائے شکارپور کی قیادت میں کراچی کی جانب نکلنے والے لانگ مارچ میں شرکت کیلئے الصبح کراچی سے براستہ سڑک شکار پور پہنچ چکے ہیں ، علامہ امین شہیدی لانگ میں شریک خانوادگان شہداء، اہلیان سندھ اور دیگر علمائے کرام کے ہمران بروز منگل کراچی پہنچیں گے،جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری بھی کل صبح لانگ میں شرکت کیلئے لاہور سے کراچی پہنچ جائیں گے۔

 

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے حیات آباد پشاور میں خودکش دھماکے سے متاثر ہونے والی جامع مسجد امامیہ کا دورہ کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر شفقت شیرازی ، مرکزی سیکریٹری روابط اقرار حسین ملک اور ایم ڈبلیوایم خیبر پختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ سبطین حسین الحسینی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے، علامہ ناصر عباس جعفری نے مسجد کے صحن ، ہال اور دہشت گردوں کے داخلی راستے کا بھی معائینہ کیااور موقع پر موجود عینی شاہدین سے سانحے کی تفصیلات بھی معلوم کیں ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جا ری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ مسجد امامیہ حیا ت آبا د پشا ور وفا قی اور صو بائی حکومت کی نا اہلی اور بیڈ گو رننس کا مُنہ بولتا ثبوت ہے اس وا قعے نے ثا بت کر دیا ہے کہ ملکی سیکورٹی ادا رے اور انتظا میہ مکمل طور پر مفلوج ہو چکی ہے ایسی حکومت کو فورا مستعفی ہونا چا ےئیے اللہ کے حضو ر سجدہ ریز بے گناہ انسانوں اور مسلمانوں کا خون بہا نادرندگی کی بد ترین مثا ل اور وطن عزیز پا کستان کے لئے بڑا سانحہ ہے ۔عصر کے خو ارج کی درندگی اپنی جگہ لیکن نا اہل حکومت اور نا وا قف سیکورٹی ایجنسیوں کی غفلت اور حکمرانوں کی بز دلی ان کی درند گی سے زیا دہ شرم ناک ہے ۔ اکیسویں ترمیم کی منظو ری لیکن اُس کے نفا ذ میں تا خیر اور دہشت گر دو ں کے ہمر اہوں اور ہمکا روں کا وا ویلا بھی ایسے عنا صر ہیں جن سے دہشت گر دوں اور ملک دشمنوں کو بر بر یت کے مزید موا قعے ملے ۔سا نحہ شکا رپور کے بعد سانحہ حیا ت آباد پشا ور حکومتی اور ریا ستی نا کامی کا مُنہ بولتا ثبو ت ہے مظلوم عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڈ دیا گیا ہے قو می ایکشن پلان پر عمل درآمد کی رفتار نہ ہونے کے بر ابر ہے یہی وجہ ہے کہ کالعدم جما عتیں آج بھی سر گرم عمل ہیں۔حکومت کی کالعدم تنظیموں سے آج بھی مر اسم قا ئم ہے یہی وجہ ہے کہ کا لعدم جما عتیں اپنی سر گر میا ں جا ری رکھے ہوئے ہیں انہیں روکنے اور ٹوکنے والہ کوئی نہیں ہے حکومت ہمیں ضرب عضب آپریشن میں پا ک فو ج کی حما یت کی سزا دے رہی ہے۔

 

علاوہ اذیں مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام سانحہ حیات آبا د پشا ور سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک احتجا جی ریلی ایم پی اے آغا رضا ۔ایم ڈیلیو ایم کے مر کزی رہنما ء علامہ سید ہا شم موسو ی ،سیکریٹری جنرل کوئٹہ ڈویژن عبا س علی ، کونسلر کربلائی رجب علی، کونسلر سید مہدی ،سیکریٹر ی سیاسیات رشید علی طوری کے زیر قیا دت علمدا ر روڈ سے شہدا ء چوک تک ریلی نکا لی گئی بعد اذا ں وہاں ایک احتجا جی جلسہ بھی منعقد ہوا جس سے خطا ب کر تے ہوئے ایم پی اے سید محمد رضا ، علامہ سید ہاشم مو سوی اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے سا نحہ حیا ت آبا د پشا ور کی شدید مذمت کی اور کہاکہ قومی ایکشن پلان کا دائرہ پورے ملک میں پھیلایا جائے اور اُس پر موثر طریقے سے عمل کیا جا ئے ۔سانحہ شکا رپور کے بعد سا نحہ حیات آباد پشا ور میں نمازیوں کو مسجد میں شہید کیا گیا۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریا ست کی ذمے دا ری ہے مگر سیکورٹی انتظا مات کو کیوں بہتر نہیں بنایا گیا۔وفاقی اور صو بائی حکومتیں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں اور ہم مطا لبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف ٹھو س اقدا مات کئے جا ئیں۔

وحدت نیوز(گلگت )غیر مقامی گورنر کی تعیناتی موجودہ پیکیج کو رول بیک کرنے کی پہلی سیڑھی ہے۔ نواز حکومت صوبائی سٹیٹس کو ختم کرکے سابقہ کونسلری نظام کو رائج کرنیکی خواہشمند نظر آرہی ہے۔ حکومت کا یہ اقدام گلگت بلتستان بالخصوص نواز لیگ سے وابستہ لوگوں کی توہین ہے۔ برجیس طاہر کو سیاست سکھانے والے گلگت بلتستان میں موجود ہیں، کسی صورت غیر مقامی گورنر کو قبول نہیں کیا جائیگا۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 68 سالوں میں گلگت بلتستان کے لووں کو ایک نیم صوبائی سیٹ اپ بناکر اختیارات مقامی سطح پر منتقل کئے گئے تھے۔ جب سے وفاق میں نواز لیگ کی حکومت آئی ہے اختیارات کو دوبارہ کانا ڈویژن منتقل کئے جارہے ہیں جو کہ گلگت بلتستان کے عوام سے حکومت کی عدم دلچسپی کا ثبوت ہے جبکہ غیر مقامی گورنر کے تقرر میں نواز لیگ کے مقامی رہنما بھی حسد کی بنیاد پر ملوث ہیں وہ نہیں چاہتے کہ ان کے علاوہ کسی اورکو عزت ملے۔

 

انہوں نے کہا کہ وفاق گلگت بلتستان کو بیوروکریٹس کے ذریعے چلانے والی روش ترک کرے ۔ گلگت بلتستان کونسل وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ایک غیر فعال ادارہ بن چکا ہے اور جب سے موجودہ حکومت آئی ہے صرف ایک اجلاس کے علاوہ کچھ نہیں ہوا ہے اور من پسند لوگوں کو اہم ذمہ داریاں دیکر گلگت بلتستان کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ حکومت اس ظالمانہ فیصلے کو واپس لیتے ہوئے کسی اہل اور دیانتدار شخص کو گلگت بلتستان کا گورنر بنائے جو سب کیلئے قابل قبول ہو، اور اگر ایسا نہ کیا گیا اور غیر مقامی گورنر کو تعیناتی عمل میں لائی گئی تو عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree