وحدت نیوز(اسلام آباد) خود کوخادمین کعبہ کہ نیوالے بھی اسرائیلیوں کیساتھ مل چکے ہیں،امریکی اسٹیبلشمنٹ،  اسرائیلی اسٹیبلشمنٹ اور آل سعود ملکر فلسطین کے خلاف محاذ آرا ہو چکے ہیں امریکہ فلسطینوں کے قتل عام میں برابر کاشریک ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربرا علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پریس کلپ  کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین پر قابض اسرائیلی فوج کی حالیہ بربریت کے خلا ف ا ن کا کہنا تھا کہ فلسطینی بچوں عورتوں اور نوجوانوں کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا ہے،مسلم حکمران  خواب خرگوش میں ہیں امت مسلمہ بیت مقدس میں امریکی سفارت خانے کو قبول نہیں کرتی یوم نکبہ کے موقع پر عالمی دہشگرد امریکہ کا سفارت خانہ منتقل کیا جانا اور اس پراحتجاج کرنے پراسرائیلی فوج کا نہتے فلسطینوں کے  بہمانہ قتل عام کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ سب امریکی شہ پر ہوا ہے اس قتک عام  میں امریکہ برابر کا شریک ہے۔ہندوستان کشمیریوں پر بھی ایسے ہی مظالم ڈھا رہا ہے  ہندوستان ساوتھ ایشیا کا اسرئیل ہے۔پاکستان کو دباو میں رکھا جارہا ہے کہ پاکستان اسٹینڈ نہ لے سکے۔پاکستان کو خطے میں مفلوج کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔پاکستان فلسطین کا ساتھ دے سکتا تھا آج پاکستان کے ہاتھ پاوں باندھے جارہے ہیں۔جن قوتوں نے عراق و شام کو برباد کیا وہ پاکستان کی طرف رخ کررہی ہیں۔یہ ان کی نظر پاکستان افغانستان اور ایران پر ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم نواز شریف کے حالیہ بیانات کی مذمت کرتے ہیں کوئی محب وطن مادر وطن کھ خلاف ایسی بات نہیں کرسکتا ہیانکا صرف نام شریف ہے لیکن یہ شریف نہیں ہیں جو پاکستان کی سالمیت کے خلاف انکا ساتھ دے رہے ہیں وہ اپنے حلف کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ ملکی سالمیت کوسنگین خطرات لاحق ہیں ایسے میں ایک سابق نااہل وزیر اعظم قومی معاملات پر دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہسائی کا باعث بنا ہوا ہے اور عالمی سطح پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کر رہا ہے ۔                                                                

         

وحدت نیوز(گلگت) امریکہ صرف مسلمانوں کا ہی دشمن نہیں بلکہ عالم انسانیت کا دشمن ہے۔امریکہ اور اس کے اتحادی عالمی معیشت پر اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کیلئے اب تک لاکھوں انسانوں کا خون بہا چکے ہیں۔امریکہ ،اسرائیل اور ہندوستان اس زمانے کے فرعون،نمرود اور یزید ہیں ان ظالم حکومتوں کے خلاف آواز بلند کرناجہاد اکبر ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر گلگت میں یوم مردہ باد امریکہ ریلی نکالی گئی جو وحدت ہاؤس سے کیپٹن ضمیر عباس چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ریلی کے شرکاء سے شیخ نیئر عباس مصطفوی، شیخ مجتبیٰ حسین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت ڈویژن کے صدر برادر عارف حسین الجانی نے خطاب کیا۔علامہ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ اور ا س کے اتحادی اسرائیل اور ہندوستان کے عالم انسانیت کے خطرہ ہیں۔ارض فلسطین، کشمیر، عراق، شام، یمن،پاکستان اور افغانستان میں اپنے حمایتی دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے معصوم انسانوں کا خون بہارہے ہیں اور دنیا میں جتنی دہشت گرد تنظیمیں ہیں ان سب کی پشت پناہی اور سرپرستی امریکہ ،اسرائیل اور ہندوستان کررہے ہیں۔امریکہ جہاں پوری دنیا پر حکمرانی کا خواب دیکھ رہا ہے وہی مسلمانوں کو اپنے مد مقابل سمجھتا ہے اور سازشوں کے ذریعے مسلمانوں کی طاقت کو پارہ پارہ کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ناپاک عزائم کے سامنے ہم سیسہ پلائی دیوار ثابت ہونگے اور طاغوتی طاقتوں کے آگے ہرگز تسلیم خم نہیں ہونگے۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت ڈویژن کے صدر جناب عارف الجانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ کی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ناقابل فہم اور ناقابل برداشت ہے۔پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اپنے معاملات میں کسی کی ڈکٹیشن کا محتاج نہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر، فلسطین، شام ،یمن اور پاکستان میں دہشت گرد عناصر اور قوتیں امریکی سرپرستی میں کام کررہی ہیں ۔یہ امریکہ ہی ہے جس نے داعش جیسی خونخوار تنظیم کو وجود بخشا ۔آج وقت کا تقاضا ہے کہ امریکی دھمکیوں کا خود اسی کی زبان میں منہ توڑ جواب دیا جائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختارامامی نے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں یوم مردہ باد امریکہ اسرائیل وہندوستان کی کامیاب ریلیاں نکالنے پر تمام مرکزی ،صوبائی وضلعی عہدیداران کا تہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہوئے کہاہے کہ ہم خصوصاً ان تمام دینی وسیاسی تنظیموںاور سیاسی شخصیات  کے شکر گزار ہیں جن کا تعاون کامیاب ریلیوں کے انعقاد میں معاون ثابت ہوا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بھی شکریہ جن کےتعاون سے پورے ملک میں پر امن طور پر یوم مردہ باد امریکہ ریلیوں کا انعقاد ممکن ہوا ۔

وحدت نیوز (آرٹیکل)  عراق قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے اور تقریبا دو تھائی آبادی شیعوں پر مشتمل ہے. اور یہاں کا حوزہ علمیہ تاریخ شیعہ کا قدیم ترین حوزہ علمیہ ہے. مرجعیت اور حوزہ علمیہ کا اس ملک میں ایک خاص مقام ہے. جب ماضی میں حوزہ علمیہ اور مرجعیت نے اجتماعی اور سیاسی میدان سے خود کو لا تعلق کیا اور میدان دوسروں کے لئے چھوڑ دیا تو اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ کیمونسٹ بعث پارٹی نے اقتدار سنبھال کر اور 35 سال تک حکومت کی اور پھر عراقی شیعوں کر 24 سال صدام جیسے ظالم وجابر ڈکٹیٹر کے اقتدار کو برداشت کرنا پڑاکہ جس کے انسانیت سوز جرائم ، قتل وشکنجوں اور مقدسات اسلام واھل بیت علیہم السلام کی بیحرمتی کی ایک لمبی داستان ہے.جب 2003 میں صدام کی حکومت کا خاتمہ ھوا اور امریکہ اس ملک پر اپنے وائسرائے بول بریمر کے ذریعے قابض ہوا تو مرجعیت رشیدہ نے بیداری کا ثبوت دیتے ہوا ملک وعوام کے وسیع تر مفادات کی خاطر اقوام متحدہ اور ناجائز قابض انتظامیہ پر زور ڈالا کہ عراق کے مستقبل کا فیصلہ فقط اور فقط عراقیوں کو کرنے دیا جائے اور جلد از جلد انتخابات کرائے جائیںتاکہ عوام کے منتخب نمائندے اس ملک کا نظم ونظام از سر نو ترتیب دے سکیں اور اس طرح ڈکٹیٹرشپ کا راستہ آئین اور جمہوری نظام کے ذریعے روکا جاسکے اور فقط انتخابات اور عوامی نمائندگان کے ذریعے حکومت چلانے کی بات ہی نہیں کی بلکہ عملی طور پر گذشتہ انتخابات میں نجف اشرف کے بزرگ مراجع عظام خود بھی ووٹ ڈالنے کیلئے لئے انتخابی مراکز پر تشریف لائے ہیں. جن کی تصاویر میڈیا نشر ہوئیں تھیںاور ہر مشکل گھڑی میں مرجعیت ہمیں میدان میں نظر آئی ہےاور اس نے اس ملک کے قائدین اور عوام کی بروقت راھنمائی کی ہے اور اس ملک کو بڑے بڑے بحرانوں سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا ہے.جب داعش کو عراق پر مسلط کیا گیا اور موصل پر قبضے کے بعد یہ تیزی سے بغداد ،نجف اشرف ، کربلا معلی اور دیگر علاقوں کی طرف بڑھ رہے تھے . تو اس وقت اسی مرجعیت کے تاریخی فتوے سے ملک عراق ، عراقی عوام اور مقدسات کے دفاع کے لئے عراقی عوام پر مشتمل ایک حشد الشعبی کے نام سے ایک فورس بنی ، جس نے اس تکفیری فتنے سے سرزمین عراق کو پاک کرنے میں بنیادی کردار ادا کیااور آج جب داعشی فکر کے حامل عناصر کو سیاسی لباس پہنا کر پارلیمنت جیسے اعلی اختیاراتی ادارے میں داخل کرنے کی کوشش کی جاری ہے. مرجعیت نے عراقی عوام اور سیاستدانوں کو اپنے حکیمانہ بیان سے خبردار کیا ہے اور انتخابی سیاست کے سنہری اصول بھی بتائے ہیں. اس بیان کا مکمل ترجمہ پیش خدمت ہے.

عراقی پارلیمانی الیکشن سے متعلق دفتر آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی (دام ظلہ) کا بیان

 بسم اللہ الرحمن الرحیم الیکشن کی تاریخ نزدیک آنے پر بڑی تعداد میں عراقی شہری مرجعیت کا موقف جاننا چاہتے ہیں. کیونکہ یہ ایک اہم سیاسی اقدام ہے اس لئے ضروری ہے کہ تیں امور کو یہاں بیان کیا جائے.

1- انتخابات کا راستہ ہی حال اور مستقبل میں صحیح اور مناسب ترین راستہ ہے.

ظالمانہ نظام کے سقوط سے ہی مرجعیت نے کوشش کی کہ اس فاسد نظان کی جگہ ایک متعدد اقطاب سیاسی نظام اسکی جگہ حاصل کر لے. اور انتخابی صنادیق اور ووٹنگ کے ذریعے پر امن سسٹم کو چلایا جائے اور شفاف انتخابات اپنے طے شدہ وقت پر ہوں. اور اس ایمان ویقین کے ساتھ کہ یہی وہ تنہا راستہ ہے کہ جس میں عوام کی حریت وآزادی ، عزت وکرامت اور ترقی وخوشحالی کی ضمانت ہے . اور اسی کے ذریعے ہی اعلی اقدار اور عالی مفادات کی حفاظت ہو سکتی ہے.اسی لئے تو دینی مرجعیت نے ناجائز قابض نظام اور اقوام متحدہ پر زور دیا تھا کہ جلد از جلد انتخابات کروا کر عراقیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے. تاکہ وہ اپنے نمائندگان کو منتخب کر سکیں جن کے پاس مستقل دستور بنانے اور حکومت کرنے کے لئے نمائندگان اختیار کرنے کا اختیار ہو.آج 15 سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی مرجعیت اپنی رائے پر قائم ہےکہ بنیادی اور اصولی طور پر یہ اسلوب اور راستہ ،یعنی انتخابات کا راستہ ہی حال اور مستقبل میں صحیح اور مناسب راستہ ہےاور ضروری ہے کہ انفرادی اور استبدادی اقتدار کا راستہ روکا جائے خواہ اسکا جو بھی بہانہ اور عنوان وہ  تلاش کریںاور یہ بھی واضح رہے کہ انتخابی راستہ اس وقت تک مطلوبہ نتائج نہیں دے سکتا جبتک اس میں یہ مندرجہ ذیل شرائط نہ پائی جائیں ۔

* انتخابی دستور اور قانون عادلانہ ہو. جس میں ووٹ کا احترام کیا جائے. اور نتائج میں ھیرا پھیری کا راستہ روکا جائے.

 * انتخابی الائنسسز کے مابین اقتصادی ومعاشی ، تعلیمی اور خدمات کے عناوین کے تحت مقابلہ ہونا چاہیے اور قومی و طائفی حساسیت اور منفی پروپیگنڈے سے بچا جائے.

 * انتخابی امور میں ہر قسم کی بیرونی مداخلت خواہ وہ مالی سپورٹ ہو یا کوئی اور اسکو روکا جائے. اور خلاف ورزی پر سخت سزائیں رکھی  جائیں.
 
* لوگوں کو بھی اپنے ووٹ کی قیمت کی قدر کرنی چاہیئے. اور ملک کے مستقبل میں اس ووٹ کے کردار کا انہیں شعور ہونا چاہیئے. نا اھل لوگوں کو سستے داموں ، اپنی نفسانی خواھشات وجذبات ، ذاتی و انفرادی مفادات اور قبیلے کے تعصب کی بنیاد پر ووٹ نہ دیں.

ماضی کے انتخابات میں جو کمزوریاں اور خامیاں نظر آئیں اس کا سبب منتخب افراد اور جو حکومتی اعلی مراتب پر فائز ہوئے وہ تھے انھوں نے اپنے اختیارات اور مناصب وعہدوں کا ناجائز استعمال کیا  تھا. انھیں کی وجہ سے کرپشن پھیلی اور اموال عامہ کو ضائع کیا گیا جس کی ماضی میں بھی مثال نہیں ملتی. اپنے لئے بہت زیادہ تنخواہیں مقرر کی گئيں اور اپنے منصبی واجبات کی ادائیگی اور عوام کی خدمت میں نا کام رہےاور
انہیں باعزت زندگی گزارے کا حق نہ دے سکےاور اس سبب ضروری شرائط کا فقدان تھا اور گذشتہ انتخابات میں کافی حد تک اس کا لحاظ نہیں رکھا گیا اور اس موجودہ انتخابات میں بھی اس کا کسی نہ کسی طریقے انہیں شرائط کا فقدان اسی تسلسل سے نظر آ رہا ھے. لیکن امید کی جاتی ہے کہ راستہ درست کر لیا جائے گا . اور غیرتمند فرزندان وطن کی محنت اور کوشش سے حکومتی اداروں میں اصلاحات کی جائیں گی . اور اس مقصد کے حصول کے لئے ہر ممکنہ آئینی راستہ اختیار کیا جائے گا۔

 .2-  انتخابات میں شرکت کی اہمیت

ا نتخابات میں شرکت کرنا ہر اس شہری کا حق ہے جس میں قانون کے مطابق ساری شرائط پائی جائیں. اور اس حق کے استعمال میں اسے کوئی مجبور بھی نہیں کر سکتا. ماسوائے یہ کہ وہ خود اپنے وطن کی عوام اور اپنے ملک کے بلند اور عالی مصلحتوں اور مفادات کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بات کا قائل ہو. اور اسے اس بات کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے کہ اگر وہ اپنا یہ حق استعمال نہیں کرے گا ، تو وہ پھر ان لوگوں کو پارلیمنٹ میں زیادہ نشستیں حاصل کرنے کا موقع فراہم کرے گا جنکی توجہ ملک وعوام کے مفادات اور اعلی مصلحتوں  سے بہت دور ہو. لیکن پھر بھی شرکت کرنے یا نہ کرنے کا اختیار تنہا اسی ووٹر کے پاس ہے.اور وہ ہی اس کا زمہ دار ہے. اور اسے چاہیئے کہ وہ مکمل ہوشمندی اور اپنے ملک اور اسکی عوام کے وسیع تر مفادات کو نہایت حد تک ملحوظ خاطر رکھے.

3-  مرجعیت دینی سب امیدواروں کے ساتھ برابر فاصلے پر ہے.

مرجعیت دینی اس بات کی تاکید کرتی ہے کہ وہ سب امیدواروں کے ساتھ برابر فاصلے پر ہے.اور اسی طرح سب انتخابی الائنسوں کے لئے بھی یہی موقف ہے. اور اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی خاص شخص ، گروہ یا الائنس کو سپورٹ نہیں کرتی. اور ووٹ دینے والوں کی صوابدید پر ہے. کہ پوری دقت کے ساتھ کس کو ووٹ ڈالتے ہیں. ووٹرز کسی شخص اور پارٹی کو اپنے انتخابی مقاصد  کے حصول کے لئے مرجعیت یا کسی اور مقدس عنوان سے سو استفادہ نہ کرنے دیں جس کا ساری عراقی عوام کے دلوں میں احترام ہے . تاکید اور یادھانی کرائی جاتی ہے کہ امیدوار کی اھلیت وصلاحیت ، بےبداغ ماضی ، اقدار و اصولوں کی پاسداری اور بیرونی ایجنڈوں سے دوری جیسے اصولوں کا خیال رکھا جائے. اور جس امیدوار میں وطن اور عوام کی خدمت کی خاطر قربانی کا جذبہ ، پروگراموں کے اجراء کی صلاحیت اور قدیمی مشکلات اور بحرانون سے نکالنے کی صلاحیت ہو اسے منتخب کیا جائےاور مزید تاکید یہ ہے کہ ووٹرز کو  امیدواروں اور الائنسوں کے سربراھان کی سیاسی جہت اور اھداف کا علم ہونا چاہیئے . بالخصوص انکا جو پہلے سابقہ انتخابات میں زمہ دار رہ چکے ہیں. تاکہ دھوکہ باز ، کرپٹ اور ناکام افراد کے پھندوں اور جال سے بچا جا سکے، جنہیں پہلے آزمایا جا چکا ہے یا نہیں. اللہ تعالیٰ العلی القدیر سے دعا گو ہیں کہ جس میں ملک کی بہتری اور عوام کی بھلائی ہے اس میں سب کی مدد کرے .
 "انه ولي ذلك وھو ارحم الراحمین"

مکتب السید سیستانی (دام ظلہ)
النجف الاشرف.

 17 شعبان 1439 ھ بمطابق  4/5/2018 ء


تحریر وترجمہ:  ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی
وحدت نیوز / اقبال ریسرچ سینٹر

وحدت نیوز(سکھر) شیطان بزرگ امریکہ اور اس کےاتحادی بھارت کی امریکی پشت پناہی،امریکی صدر کی پاکستان کو سنگین دھمکیوں اور بیت المقدس میں امریکی سفارت خانہ منتقلی و اسرائیلی جارحیت کے خلاف قائد وحدت ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کے اعلان پر ملک بھر کی طرح ضلع سکھر میں بھی یوم مردہ باد امریکہ اسرائیل و ہندوستان ریلی نکالی گئی جس میں دیگر تنظیموں کے کارکنان، غیور عوام سمیت خواتین و بچوں نے بھی کثیر تعداد مین شرکت کی،ریلی سے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی،مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن برادر انصر مہدی،صوبائی سیکریٹری جنرل مولانا مقصود ڈومکی،ضلعی سیکریٹری جنرل برادر چودری اظھر حسن سمیت اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن و دیگر تنظیموں و انجمنوں کے عھدیداروں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مسلمان ممالک پر ظالمانہ رویہ بند کرے فلسطین شام اور مسلمانوں کا قبلہ اول بیت المقدس میں امریکی سفارت خانہ بنانے کی کوشیش اور وطن عزیز پاکستان کو امریکی صدر کی جانب سنگین دھمکیوں کا سامنابھارت کی پشت پناہی نہ قابل برداشت ہے۔

وحدت نیوز(قمبر) عالمی دہشتگرد آمریکا ، اسرائیل اور ھندستان کے امت مسلمہ پر ڈہائے ہوئے مظالم اور مسلم ممالک کو دھمکانے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان تحصیل نصیرآباد اور اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان یونٹ نصیرآباد کی جانب سے وارھ بس اسٹینڈ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی اور پریس کلب کے سامنے دھرنا ۔ تفصیل کے مطابق پورے پاکستان کی طرح آج نصیرآباد میں بھی مجلس وحدت مسلمین پاکستان تحصیل نصیرآباد اور اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان کی مرکزی کال پر آمریکا و اسرائیل اور ھندستان کی جانب سے مسلم ممالک پر ظالمانہ جارحیت کے خلاف  وارھ بس اسٹینڈ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ریلی کے شرکاءکے ہاتھوں بینر اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جس پر مردہ باد امریکا ، مردہ باد اسرائیل اور مردہ باد ھندستان کے نعرے درج تھے ، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکریٹری جنرل زوار حُبدار علی لغاری ، مولانا علی حسن جتوئی، سید اختر عباس نقوی ، اصغریہ اسٹوڈنٹس ضلعی رہنما نعیم علی بھٹی ، عامر علی نوناری ، نثار حسین جھتیال اور دوسرے رہنما کر رہے تھے ،

ریلی کے شرکا سے رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ، عالمی دہشتگرد آمریکا ، اسرائیل اور ھندستان مسلم امت کے لئے ناسور بن چکے ہیں ،جو کہ پورے عالم اسلام میں دہشتگردی پھیلارہے ہیں ، شام ، عراق ، بحرین ، یمن ، فلسطین ، یروشلم ، کشمیر، برما ، افغانستان اور پاکستان میں ہر آئے دن بے گناہ انسانوں کو خون بہایا جا رہا ہے ، جس کے ذمیوار یہ دہشتگرد ملک ہیں ،اسرئیلی یہودی آج بھی قبلہ اول بیت المقدس مسجد اقصیٰ کی بی حرمتی کر رہے ہیں ،رہنمائوں نے مزید خطاب کرتے ہوئے کہا کے ظالم و دہشگرد آمریکا و اسرائیل اور ہندستان کی نابودی تک ہم چین سے نہیں بیٹھے گیں اور ہماری یہ عالمی تحریک جاری رہیگی ، آخر میں آمریکا  واسرائیل کے جھنڈےاور دہشتگرد ٹرمپ کا پتلا جلایا گیا ۔ 

Page 66 of 266

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree