وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سابق مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان برادر علی مہدی خان کو ایم ڈبلیوایم کی مرکزی کابینہ میں سیکریٹری شماریات نامزد کردیا ہے ، تفصیلات کے مطابق  حال ہی میں آئی ایس اوکی مرکزی صدارت سےسبکدوش ہو نے والے برادر علی مہدی کومجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ میں بحیثیت مرکزی سیکریٹری امور شماریات شامل کیا گیا ہے ، علی مہدی خان سال 16-2015میں آئی ایس اوکے مرکزی صدر رہے ہیں، جبکہ اس سے قبل وہ مرکزی چیف امامیہ اسکائوٹس کی ذمہ داریوں پر بھی فائض رہے ، وہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے سایکلوجی میں ایم فل ہیں اور قومی واجتماعی میدان میں کافی فعالیت رکھتے ہیں ، برادر علی مہدی کی نامزدگی کے بعد ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدا وند متعال بحق سیدہ فاطمہ زہرا(س)برادرعلی مہدی کو مجلس وحدت مسلمین کے الہیٰ پلیٹ فارم سے دین ، ملک وملت کی شب وروز خدمت کی توفیق عنایت فرمائے ، ان کی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے اور ہر قدم پر ان کا حامی وناصر ہو۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) قومی سیاسی صورت حال کے جائزے بالخصوص فوجی عدالتوں میں توسیع،پاکستان پیپلز پارٹی کی آل پارٹیزکانفرنس میں شرکت اور مشترکہ موقف پراتفاق رائےکیلئے اپوزیشن جماعتوں کااہم اجلاس مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش پر منعقد ہوا جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اعلیٰ سطحی وفدکے ہمراہ شرکت کی، اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصر شیرازی، مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات اسدعباس نقوی بھی موجود تھے،جبکہ دیگر جماعتوں میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری خرم نواز گنڈہ پور، چیئرمین سنی اتحادکونسل صاحبزادہ حامدرضا، مسلم لیگ(ق)کے مرکزی رہنما کامل علی آغا، محمد بشارت راجہ سمیت دیگر رہنمابھی اجلاس میں شریک تھے۔

اجلاس میں  مجموعی ملکی صورتحال ،نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عدم عمل درآمد،آئندہ قومی انتخابات کی حکمت عملی اور فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے کل طلب کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں مشترکہ موقف پر تفصیلی مشاورت ہوئی، بعد ازاں تمام جماعتوں کے سربراہان نے میڈیا کے نمائندگان سے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہاکہ حالیہ درپیش  قومی مسائل کے حوالے تین چیزیں بہت اہمیت کی حامل ہیں پہلے تو   فوجی عدالتوں میں توسیع ہے چونکہ عام عدالتیں دہشت گردی کے مقدمات میں فیصلہ سازی میں سستی کا شکار تھیں اس لیئے سب نے مل کر فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گذشتہ دوسالوں میں فوجی عدالتوں کو جو نتائج دینے چاہئے تھے وہ حکومتوں کے عدم تعاون کی بناءپر حاصل نہیں کیئے جا سکے، گوکہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے قائم ہو چکا ہے اور ہم کل پیپلز پارٹی کی آل پارٹیزکانفرنس میں بھی اسی موقف کا اعادہ کریں گے کہ فوجی عدالتوں کے حوالےسے  جو بھی ضروری مکینژم ہے وہ اس طرح کا ہونا چاہئے کہ مقدمات تاخیر کا شکار ناہوں ،مقدمات کی درست انداز میں پیروی ہو، اسپیڈی ٹرائل ہو اور جلد فیصلے ہوں،  کوئی بھی دہشت گرد سزا سے نہ بچ سکے  تاکہ عام شہری کو بھی یہ اطمینان حاصل ہو کے یہ فوجی عدالتیں بے گناہ شہریوں کے قاتلوں کے خلاف ہیں ان کا کوئی مخصوص ایجنڈہ نہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرا اہم نقطہ نیشنل ایکشن پلان ہے یہ انتہائی اہمیت کا حامل تھاپوری قوم کا اس کے اجراء پر اتفاق تھا لیکن افسوس کہ یہ بھی ہمارے حکمرانوں کی نالائقی اور عدم توجہ کا شکار ہو کروہ نتائج نہ دے سکا جس کی عوام توقع کررہے تھے اور اس کے بعد ہمیں ردالفساد کی جانب جاناپڑا، لہٰذا نیشنل ایکشن پلان میں اس کی اصل روح کے مطابق عمل درآمد آپریشن ردالفساد کی کامیابی کی ضمانت ہے،نیشنل ایکشن پلان کو دہشت گردوں کے خلاف ہتھیار بنانے کی ضرورت ہے ناکہ سیاسی مخالفین کے ۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ فاٹاکی خیبر پختونخوا میں شمولیت قبائلی علاقہ جات کے عوام کی ستر برس پرانی آرزو تھی جو کہ پایہ تکمیل کو پہنچی ، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ فاٹاکہ محب وطن عوام کی محرومیوں کا خاتمہ ہو گا اور ایف سی آر جیسے کالے قانون سے نجات حاصل ہو گی البتہ ہم امید کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کہ جنہوں نے ڈوگرہ راج سے جنگ کرکے آزادی حاصل کی اور اپنی آزادی پاکستان کے نام ہدیہ کردی لیکن قیام پاکستان سے لیکر آج تک شمالی علاقہ جات کے عوام بنیادی آئینی وانسانی حقوق سے محروم ہیں اور صوبائی خودمختاری کے خواہاں ہیں ۔گلگت بلتستان کے عوا م کو آئینی خودمختاری دے کر قومی دھارے میں شامل کرکے پاکستان  میں ترقی کی نئی راہیں کھولی جا سکتی ہیں ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم شہادت حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہاکے موقع پر اپنے ایک پیٖغام میں کہا کہ خواتین کو معاشرے میں اپنا باوقار مقام قائم رکھنے کے خاتون جنت سلام اللہ علیہا کے طرز زندگی کو شعار بنانا ہو گا۔اہلبیت علیہم السلام کی حقیقی معرفت اور طرز زندگی پر عمل امت مسلمہ کو تفرقہ بازی سے نجات دلا سکتا ہے۔ استکبارکے عزائم خاک میں ملانے کے لیے عزم استقامت کا درس اسی گھرانے سے ملتا ہے۔جب تک تعلیمات اہلیبت علیہم السلام کا حقیقی درک اور مفہوم سے آشنائی نہیں ہوتی تب تک امت مسلمہ اسی طرح منتشر اور دست و گریبان رہے گی۔حق فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی شناخت حاصل کر کے ذلت و اضطراب کی زندگی سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ثقافتی یلغار کے ہتھیار سے مسلم معاشرے کو اسلامی اقدار سے دور کیا جا رہا ہے۔اخلاقی تنزلی پوری قوت سے سر اٹھا رہی ہے۔اسلامی تہذیب و تمدن کو دانستہ فراموش کیا جا رہا ہے ۔جس کا بنیادی سبب اسلامی تعلیمات سے دوری ہے۔معاشرے کی تربیت کے لیے مستورات کو اپنی ذمہ داریاں اورکردار ادا کرنا ہو گا۔جناب سیدہ کی پوری زندگی خواتین کے لیے ہر میدان میں مشعل راہ ہے۔بیٹی، بیوی اور ماں ہر حیثیت سے خاتون جنت ؑ کے طرز عمل سے رہنمائی لی جائے۔اگر ماں فاطمہ زہراؑ ہوں تو بیٹے حسن ؑ و حسینؑ ہوتے ہیں۔یزید جیسے جابر و فاسق حکمران سے حق کی خاطر نبرد آزما ہونے کا درس امام عالی مقام علیہ السلام نے نبی زادی کی آغوش سے حاصل کیا۔ دورحاضر کی یزیدیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مخدومہ کونین حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تعلیمات پر عمل کرنا واجب ہے بصورت دیگر ہم حسینی ہونے کے دعوے دار تو ہو سکتے ہیں لیکن حق دار نہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل اور جمیعت علمائے پاکستان (نورانی)کے مرکزی صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابولخیر محمد زبیر نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ان کی رہائش گاہ خصوصی ملاقات کی اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ثاقب اکبر نقوی ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی اور سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی بھی موجود تھے، ملاقات میں دونوں رہنماوں کے درمیان ملکی مجموعی صورت حال سمیت دو طرفہ دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ ابوالخیر نےکہاکہ پاکستان تاریخ کے مشکل ترین دور کا سامنا کررہا ہے ، داخلی وخارجی دشمن پاکستان کے خلاف مل کر صف آراہیں،دہشت گردی اور کرپشن دو ایسے ناسور ہیں جو وطن عزیز کو دیمک کی طرح کھوکھلاکررہے ہیں ،انہوں نے   شیعہ سنی یونٹی کو پاکستان کے استحکام وسلامتی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے مشترکات پر اتفاق کرتے ہوئے مشترکہ اجتماعی جدوجہد کی ضروررت پر زور دیا ،صاحبزادہ ابولخیر نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو 9مارچ کو اسلام آباد میں منعقدہ ملی یکجہتی کی کونسل کی رکن جماعتوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی ۔

 انہوں نےمزید   کہا کہ سانحہ سہیون شریف کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے مزارات اور درگاہوں کی بندش ناقابل برداشت اقدام ہے، اصولی طورپر سندھ حکومت کو چاہئے کہ مقدس مقامات کی حفاظت کے موثر انتظامات کرے تاکہ زائرین بلاخوف وخطر زیارت سے فیضیاب ہو سکیں ناکہ درگاہوں اور مزارات کو بند کرکے عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا جائے ، انہوں نے سانحہ سہیون شریف کے بعد مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے تحفظ مزارات اولیاءکے عنوان سے شروع کی جانے والی مہم کو سراہااور کہا کہ ایم ڈبلیوایم کی جانب سے تحفظ مزارات اولیاء اللہ کے حوالےسے  جدوجہد بروقت اور قابل ستائش ہے جمیعت علمائے پاکستان اس محاذپر ایم ڈبلیوایم کے شانہ بشانہ ہے۔

علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے   کہا کہ وطن عزیز میں نفرتوں کے خاتمے اور محبتوں کی ترویج کے لئے مکاتب کے درمیان مکالمے اور ملاقاتیں بے حد ضروری ہیں ، ملی یکجہتی کونسل ان مقدس مقاصدکی تکمیل کا بہترین پلیٹ فارم ہے،گوکہ اسے گلی محلے کی سطح تک فروغ دینے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ملک کو درپیش چیلنجز کا سامنے کرنے کیلئے تمام محب وطن مکاتب ، مذاہب اور طبقات کو مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے یہ نااہل حکمران ملک وقوم کو بحرانوں سے نکالنے کے بجائے بحرانوں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے  ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ڈاکٹر ابولخیر محمد زبیر اور ثاقب اکبر نقوی کی آمد پر ان کاشکریہ ادا کرتےہوئے آئندہ بھی ایسی ملاقاتیں جاری رکھنے پر زور دیا اور ملی یکجہتی کونسل کے آمدہ سربراہی اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے اعلیٰ سطحی وفدکی شرکت کی یقین دہانی بھی کروائی۔

وحدت نیوز(گلگت) پولیس فورس میں غیر قانونی بھرتیوں پر کوئی ریاستی ادارہ ایکشن لینے کیلئے تیار نہیں۔مقتدر حلقوں کی خاموشی معنی خیز ہے ایسا لگ رہا جیسے انہیں سانپ سونگھ گیا ہے۔کوئی تو ہمیں بتائے کہ آخر ہم انصاف کیلئے کس کا دروازہ کھٹکھٹائیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت  بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا ہے محکمہ صحت اور پولیس فورس میں بھرتیوں کیلئے میرٹ کو پائمال کرتے ہوئے کھلم کھلا قانون کی دھجیاں بکھیر دی گئی لیکن ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔نہایت ہی افسوس کا مقام ہے کہ قانون کے محافظ ہی قانون کو پامال کررہے ہیںاورحکومت علاقے میں ایسے حالات پیدا کررہی ہے کہ عوام اپنے حقوق کیلئے قانون توڑ ڈالیں۔انصاف کے حصول کے سارے دروازے بند ہوجائیں تو پھر یہی سے بغاوتیں جنم لیتی ہیں۔عوام اپنے حقوق کیلئے سڑکوں کو بلاک کریں تو حکومت سی پیک کے خلاف سازش قرار دیکر اے ٹی اے کے تحت مقدمات درج کرلیتی ہے جبکہ یہاں ایسے افراد کو پولیس فورس میں بھرتی کیا گیا ہے جن کا نام شیڈول فور میں موجود ہے۔نواز لیگ نے کرپشن کی دوڑ میں پیپلز پارٹی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ،نیب اور ایف آئی اے نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے جس سے ریاستی اداروں کے متعلق شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیںاور جب ایک مرتبہ عوام کا اعتماد ریاستی اداروں سے اٹھ جائیگا تو اسے بحال کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور علاقے میں افراتفری کا راج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قبل اس کے کہ پانی سرسے گزر جائے حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف ایکشن لینا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ لیگی حکومت جوش کی بجائے ہوش سے کام لے اور اپنے ماسبق حکومت  سے عبرت حاصل کرے کہ کس طرح پورے گلگت بلتستان میں ان کا صفایا ہوگیا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما و ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی اہمیت کی وجہ سے دنیا کی کوئی طاقت عالمی سطح پر تنہا نہیں کرسکتا ایکو کانفرنس اور بحری مشقوں میں چونتیس ممالک کی والہانہ شرکت اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے اقتصادی تعاون تنظیم کا 13 واں سربراہ اجلاس کا پاکستان میں منعقد ہونا خطے میں بڑی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہو گا وقت آگیا ہے وطن عزیز کے مقتدر قوتیں اور حکومت اقتصادی تعاون تنظیم کو فعال بنانے کے لیئے موثر پالیسی ترتیب دے اور اسے ایک مضبوط اقتصادی بلاک بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں تماًم ایکو ممالک کی نظریں پاکستان کی طرف ہے صحیح حکمت عملی کے زریعے ہم اقتصادی تعاون تنظیم کو طاقتور بنا کر رکن ممالک کے لئے قائدانہ کردار ادا کر سکتے ہیں اور وطن عزیز کو دنیا کی سب سیبڑی اقتصادی قوت بنا سکتے ہیں چائنا کا ون بیلٹ ون روڈ کی خواہش پاکستان کے بغیر ممکن نہیں۔

انہوں نے مزیدکہا کہ ای سی او کی کامیابی بھی ہم پر منحصر ہے گزشتہ پچیس سالوں سے ای سی او اپنے مقاصد حاصل نہ کر سکا گوادر اور سی پیک منصوبے نے اس کے مردہ جسم میں دوبارہ روح پھونک کر اسے دوبارہ زندہ کردیا ہے ہمارے پاس ایک بہترین موقع ہے کہ ہم ایکو کو مضبوط بنا کر پاکستان کو دنیا کا اقتصادی حب بنا دیں.  ای سی او ممالک انسانی اور قدرتی وسائل سے مالامال ہیں مواصلات , روابط,  زمینی بحری اور ہوائی راستوں کے بنیادی ڈھانچے اورانفراسٹریکچر کو مضبوط بناکر ٹرانسپورٹ اور تجارت کو فروغ دیا جاسکتا ہے بشر طیکہ اس پر سنجیدگی سے کام ہو. وڑن 2025 کی منظوری سے تمام رکن ممالک کی ایک بڑی کامیابی ہے لیکن اس کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا , خطے سے انتہاء پسندی , شدت پسندی , دہشتگردی کا خاتمہ اور پر امن ماحول کی اشد ضرورت ہے. حالات کو خراب کرنے والی قوتیں ایکو ممالک کی مشترکہ دشمن ہیں. تاہم تنظیم کو موثر بنانے میں جس طرح رکن ممالک اپنی دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں امید ہے کہ ایکو ایک مضبوط اقتصادی بلاک بن کر ابھرے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree