وحدت نیوز(گلگت) سرکاری آفیسران ریاست کے محافظ بنیں، نا اہل حکمرانوں کے غلط احکامات کے سامنے ڈٹ جائیں تو عوام ان ریاستی اداروں کی مکمل سپورٹ کرینگے ۔جو آفیسران اپنی عزت کو دائو پر لگاکر حکومت کے غیر قانونی احکامات کو تسلیم کرینگے انہیں عنقریب عوامی عدالت نشان عبرت بنائے گی۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل سید علی رضوی نے کہا ہے کہ پولیس آفیسران نے جس طرح شیڈول فور میں شامل افراد کو پولیس فورس میں حالیہ بھرتیوں کی میرٹ لسٹ سے خارج کیا ہے وہ قابل تحسین اقدام ہے ۔پولیس آفیسران مزید جرات کا اظہار کرتے ہوئے پیراشوٹ سے میرٹ لسٹ پر آنے والے بقیہ 35 افراد کو بھی فارغ کرکے مثال قائم کریں۔حالیہ بھرتیوں میں بعض پولیس آفیسران نے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومتی احکامات ماننے سے انکار کیا ہے جو کہ ریاست کے مفاد میں ہے اور عوام ان کی اس جرات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تقرریوں میں شفافیت کے اعتبار سے حکومت اتنی داغدار ہوچکی ہے کہ اب وزیر اعلیٰ کے منہ سے میرٹ کا نام بھی اچھا نہیں لگتا۔کچھ وزرا جو کریشن کے ماسٹر مائنڈ ہیں وہ اخباری بیانات کے ذریعے حکومت کا ناکام دفاع کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔پولیس بھرتیوں میں بے ضابطگی کرکے حکومت نے اپنا اصل چہرہ دکھایا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے میرٹ کا خاص شراب ان وزراء کو پلایا ہے جنہیں پیراشوٹ سے بھرتی ہونے والے 37 افراد کی لسٹ نظر ہی نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے حالیہ پولیس بھرتیوں میں کرپشن کے ٹھوس شواہد مقتدر حلقوں تک پہنچائے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ مقتدر حلقے اس سلسلے میں ایکشن لیتے ہوئے پیراشوٹ سے بھرتی ہونے والوں کے نام لسٹ سے فارغ کرینگے اور میرٹ پر اترنے والے افراد کو ان کا حق دلوائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومتی اقدامات کے آگے بے بس نہیں اور نہ ہی یہاں کے عوام لاوارث ہیں ہم حکومت کو موقع دے رہے ہیں کہ وہ اپنا قبلہ ٹھیک کرلے ورنہ عوامی مظاہرین کا سمندر گلگت بلتستان کی سڑکوں پر ہوگا۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین (شعبہ سیاسیات)کے زیراہتمام ملکی حالیہ صورتحال، مزارات پر حملے اور تقدس کی پامالی کے خلاف ’’تحفظ مزارات ِ اولیائو اللہ ‘‘کانفرنس 26مارچ کوجنوبی پنجاب کی بزرگ روحانی شخصیت حضرت شاہ شمس سبزواری رحمتہ اللہ علیہ کے مزار ملتان میںمنعقد ہوگی۔ ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے ترجمان ثقلین نقوی کے مطابق ’’تحفظ مزارات ِ اولیائو اللہ ‘‘کانفرنس میں جنوبی پنجاب بھر کے تمام مزارات کے سجادہ نشین، گدی نشین، علماء و مشائخ ،سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے قائدین شرکت کریں گے۔ کانفرنس کا مقصد ملک دشمن عناصر کی جانب سے بزدلانہ کاروائیوں کے خلاف اور مزارات مقدسہ کے تحفظ اور تقدس کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنا ہے۔ کانفرنس کے آخر میں تمام جماعتوں اور قائدین کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔ کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے دعوت ناموں کا سلسلہ جاری ہے، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما 24مارچ کو پریس کانفرنس کریں گے اور انتظامات کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ حکومت اور سیاسی جماعتیں مردم شماری جیسے حساس ملکی معاملے کو متنازعہ بنانے سے گریز کریں، مردم شماری کو کامیاب بنانا حکومت اور سیاسی جماعتوں سمیت تمام محب وطن حلقوں کی ذمہ داری ہے، اسے متنازعہ بنا کر ملک و قوم سے خیانت نہ کی جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاو س کراچی میں ڈویژنل پولیٹیکل کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکریٹری سیاسیات میر تقی ظفر، ثمر عباس ،حسن عباس اور سبط اصغر و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے کہا کہ ملک میں آخری بار مردم شماری 1998ئمیں کی گئی جس کے بعد سے آج تک سیاسی اور لسانی مفادات مردم شماری کی راہ میں رکاوٹ بنے رہے اور اس اہم ملکی معاملے کو سیاست کی نذر کیا جاتا رہا، اب جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مردم شماری ہونے جا رہی ہے تو حکمران اور سیاسی جماعتیں اسے متنازعہ بنا کر ملک و قوم سے خیانت کے مرتکب ہو رہے ہیں، حکومت اور سیاسی جماعتیں مردم شماری جیسے حساس ملکی معاملے کو متنازعہ بنانے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی حکمرانوں کی جانب سے بروقت مردم شماری نہ کروا کر آئین کی خلاف ورزی کی جاتی رہی اور اب جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت مردم شماری پر مجبور ہے تو حکمران اور سیاسی جماعتیں اسے اپنے اپنے مفادات کے حصول کی خاطر متنازعہ بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں، جس کا چیف جسٹس آف پاکستان سمیت تمام ارباب اختیار کو نوٹس لینا چاہیئے، کہیں اس بار بھی مردم شماری سیاسی و لسانی مفادات کی نذر ہو کر تعطل کا شکار نہ ہو جائے، جس سے ملک و قوم کو شدید نقصان پہنچے گا۔

ڈویژنل سیکریٹری سیاسیات میر تقی ظفر نے کہا کہ ملکی ترقی غیر متنازعہ مردم شماری کے تحت حاصل ہونے والے انہی اعداد و شمار کی بنیاد پر ہوتی ہے، انہی اعداد و شمار کی بنیاد پر ایک مکمل قابل عمل منصوبہ بندی کی جا سکتی ہے، ترقیاتی منصوبہ بندی، عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی، صحت اور تعلیم کیلئے وسائل مختص کرنے کیلئے اہم ہوتی ہے، لہٰذا مردم شماری قوموں کی تعمیر و ترقی کیلئے انتہائی اہم عمل ہے، اس پر ہمارے بہت سے آئینی معاملات کا انحصار ہوتا ہے، لہٰذا اسے سیاست کی نذر ہونے سے بچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور رہنما عام انتخابات کا انعقاد ہر اگلے روز چاہتے ہیں، جس کے نتیجے میں انہیں اقتدار ملتا ہے، اس کیلئے وہ وسط مدتی انتخابات کے انعقاد کیلئے دھینگا مشتی سے بھی باز نہیں آتے، جبکہ انہیں مردم شماری کی فکر نہیں ہوتی، جس کے نتیجے میں قوم کو وسائل سمیت بہت کچھ ملتا ہے، حکمرانوں اور سیاسی جماعتوں اسی نااہلی کے سبب ملک و قوم ایسے مسائل اور الجھنوں کے چنگل میں پھنستی جا رہی ہے، جو ریاستوں کو ناکام بنا دیتی ہیں، لہٰذا ارباب اقتدار ملکی مفادات میں مردم شماری کو سیاست کا شکار ہونے سے بچانے کیلئے اقدامات کریں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل خانم سیدہ زہرا نقوی نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ دور حاضر میں خواتین کی جملہ معاشرتی مشکلات کی بنیادی وجہ تعلیمات اسلامی سے دوری ہے،عورت بیک وقت تین مناسبتوں (ماں ،بہن ،بیٹی اور بیوی ) کی صورت میں  معاشرے میں زندگی بسر کرتی ہے ، تمام رشتوں میں توازن بہترین زندگی گزارنے کے لیئے ضرور ی ہے  ، چودہ سوسال سے لے کر اس ماڈریٹ زمانے تک ایک کامل بیٹی ،بیوی اور ماں انسانی تاریخ میں فقط سیدہ فاطمہ زہراؑ کی ذات اقدس گزری ہے ، لہذٰا مغربی ثقافتی یلغار کے مقابلے میں افت وپاکدامنی کا درس حاصل کرنے کیلئے تمام خواتین کو بلاتفریق رنگ ونسل، مذہب ومسلک سیرت دختر رسول (ص)حضرت فاطمہ زہرا(س)کا مطالعہ کرنا ہو گا اور اسے اپنی زندگی میں عملی کرنا ہو گا،غربی ثقافتی یلغارکے مقابل ایک پاکدامن عورت کے پاس سیرت حضرت فاطمہ زہراؑہی بہترین ہتھیارہے ،حقوق نسواں کیلئے متحرک عالمی اداروں کو بھی چاہئے کے جناب فاطمہ زہرا (س)کےحیات مبارکہ کے ظاہری اور پوشیدہ پہلووں کا جائزہ لیں اور اسے اپنے نصاب کا حصہ بنائیں ۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) آل خلیفہ حکومت کا بحرینی عوام کے خلاف ظالمانہ رویہ گذشتہ 6 سال سے شدت اختیار کر چکا ہے. اور انھوں نے بحرینی عوام کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت بھی منسوخ کردی ہے. تقریبا 9 ماہ سے وفادار اور غیرتمند عوام نے انکے گھر کے ارد گرد دھرنا دے رکھا ہے. حکومت کی گرفتاری کی کوششوں کو عوام نے نا کام بنایا . بین الاقوامی طور پر بھی حکومت پر پریشر ہے کہ وہ اس ظالمانہ فیصلے کو واپس لیکر اور عوام کے مطالبات قبول کر کے ملک کو خانہ جنگی سے بچائے. لیکن حکومت اسرائیلی ہاتھوں میں کھیل رہی ہے. اور شاید ال سعود اور ال یہود عراق وشام کی شکست فاش کا انتقام بحرین میں خانہ جنگی کی آگ لگا کر لینا چاہتے ہیں. احتمال ہے کہ ظالم حکومت چند دن بعد حضرت آیت اللہ عیسی قاسم کے خلاف بڑا قدم اٹھائے. اس لئے تمام مسلمانوں کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ آواز بلند کریں اور بحرینی حکومت اور بین الاقوامی اداروں پر پریشر ڈالیں تاکہ لاکھوں بیگناہ افراد کو بچایا جا سکے اور اس ملک کے امن وامان قائم ہو.
جہان تشیع کے بزرگ مراجع عظام اور علماء کرام نے حضرت آیۃ اللہ عیسی قاسم کی مکمل حمایت وتائید اور بحرینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا ہے. اور علمائے کرام اور بحرینی عوام کو ظلم وتشدد کا نشانہ بنانے کی پر زور مذمت کی ہے. ذیل میں بعض فقہاء ومراجع وعلماء کی اس حمایت کا ذکر کرتے ہیں.

حضرت آیۃ اللہ العظمی الامام الخامنئی دام ظلہ

"جناب شیخ عیسی قاسم نے جب بحرینی عوام پر اثر انداز ہو کر انہیں خشونت آمیز اور مسلحانه تحریک سے منع کیا ہے، ناعاقبت اندیش بحرینی حکمرانوں کو جان لینا چاہیے کہ اس عالم مجاہد پر کسی قسم کا حملہ یعنی پر جوش بحرینی نوجوانوں کے سامنے سے رکاوٹ ہٹانا ہے جو کہ پھر حکومت کے خلاف کوئی بھی اقدام کر سکتے ہیں. "

حضرت آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی دام ظلہ

"شیخ قاسم کی جو اھانت کی گئی انہیں اس سے کو نقصان نہیں ہو گا کیونکہ وہ دلوں میں بستے ہیں. پرامن طریقے سے بحرینی عوام کے حقوق کی جدوجہد پر انکا شکریہ ادا کرتا ہوں. "

حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی دام ظلہ

" میں آل خلیفہ کی حکومت سے کہتا ہوں کہ غیر انسانی رویہ ترک کرے جیسے علماء کے گھروں پر حملے خاص طور پر شیخ عیسی قاسم کے گھر پر حملہ ہے. اور جو بھی عوام کے جائز حقوق اور مطالبات کے سامنے رکاوٹ بنتا ذلت اور پشیمانی اسکا مقدر بن جاتی ہے. اگر شیخ عیسی قاسم پر حملہ کیا تو جان لو شاہ ایران اور قذافی جیسا تمھارا حشر ہو گا. اور بیگناہوں کے خون کی مہنگی قیمت ادا کرنی پڑے گی. کسی بھی حکومت اور حاکم نے جب عوام کے خلاف طاقت کا استعمال کیا اور بیگناہوں کا خون بہایا گویا اس نے اپنے ہاتھوں سے اپنی قبر کھودی "

حضرت آیت اللہ العظمی الصافی الگلپائگانی دام ظلہ

"بزرگ عالم دین جناب شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کی مذمت کرتا ہوں. اور بحرین کے بزرگ علماء بین الاقوامی تنظیموں حقوق بشر کے اداروں سے کہتا ہوں کہ اس غیر انسانی اور ظالمانہ فیصلے پر خاموشی اختیار نہ کریں. تاکہ یہ غیر حکیمانہ فیصلہ جلدباز جلد واپس لیا جائے وگرنه نتائج بھیانک ہونگے."

حضرت آیت اللہ العظمی محمد سعید الحکیم دام ظلہ

"ہم آیۃ اللہ عیسی قاسم کے لئے بہت فکرمند ہیں. اور حکومت بحرین سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ سماحۃ شیخ اور بحرینی مومنین عوام پر نا جائز حملے بند کرے."

حضرت آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی دام ظلہ

" سماحۃ آیت اللہ عیسی قاسم شیعیت کے نامور عالم ہیں. وہ شیعوں کی قدرت اور طاقت کا عمود ہیں. اور ہر حال میں انکی حفاظت واجب ہے. کیونکہ ان کی شہریت منسوخ کرنے اور گرفتاری سے بہت نقصان ہو گا. اگر میں بحرین میں ہوتا تو خود انکے گھر جاتا اللہ تعالی انکی حفاظت کرے. "

حضرت آیت اللہ العظمی جوادی آملی دام ظلہ

" بحرینی عوام کی مظلومیت کا علم ہوا. اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ انہیں اور انکے محبوب زعیم اور مجاہد قائد آیۃ اللہ عیسی قاسم کو بحرین میں کامیاب فرمائے.جس میں اس ذات اقدس کی رضایت اور مرضی ہو. "

حضرت آیت اللہ العظمی سید کاظم الحائری دام ظلہ

" آج کے زمانے میں اسلام اور اسکے مخلص قائدین کی حفاظت اہم شرعی وظیفہ ہے. مؤمنین کرام کو چاہیئے کہ اسلام اور اسکے مقدسات کی حمایت اور حفاظت کے لئے پوری توانائی صرف کریں. اور ہر ممکن وسائل کو بروکار لا کر حکمت کے ساتھ آل خلیفہ کے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت و حفاظت کریں. اور اس راہ میں اگر کسی کو اذیت بھی ہوئی تو اسکا اجر اللہ تعالی عطا کرے گا. بے شک اللہ تعالیٰ ، مغفرت اور رحم کرنے والا ہے."

حضرت آیت اللہ العظمی سید محمود الھاشمی دام ظلہ

آیت اللہ عیسی قاسم ہمارے بڑے علماء میں سے ہیں اور ان پر بہت امیدیں ہیں. انکے علم و ھدایت اور جہاد سے ہمارے بحرینی مؤمنین بھرہ مند ہو رہے ہیں. اللہ تعالی انکا مدد گار ہو. اور اللہ تعالی جناب شیخ کی زحمات قبول کرے.اور امت کی خاطر انکا سایہ برقرار رکھے. اور مؤمنین کو وصیت کرتا ہوں کہ انکا احترام وحفاظت کا خیل رکھیں اور انکے با برکت وجود سے بھرپور استفادہ کریں. اور انکے علم ،ورع واخلاق اور نھج سے فیضیاب ہوں. "

حضرت آیت اللہ العظمی شیخ تقی مصباح یزدی دام ظلہ

سماحۃ آیت اللہ عیسی قاسم بحرین میں انبیاء کے وارث ہیں. اور وہ اپنے نیک سلوک وسیرت ، اخلاق اور عمل میں بہترین نمونہ ہیں. بحرینی عوام سے کہتاہوں ان سے محبت اور انکے اوامر کی اطاعت کر کے قرب خدا حاصل کریں. اس میں کوئی شک نہیں کہ بحرینی عوام کی افسوسناک صورتحال زیادہ عرصہ نہیں چل سکتی. اور باطل کی ذلت اور خاتمے پر یہ ختم ہونگی.اگر صبر و استقامت کا آپ نے مظاہرہ کیا تو حق کی فتح ہوگی."

حضرت آیۃ اللہ علی رضا الاعرافی حفظہ اللہ تعالیٰ
مدیر حوزھہاے دینی ایران.

"بیشک بحرینی عوام شیخ عیسی قاسم کا دفاع کرے گی. اور کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ دینی رموز کی بیحرمتی کریں. اور انہیں تکلیف پہنچائیں. نظام آل خلیفہ کی طرف سے کسی بھی حماقت اور دشمنانہ حملے کا بحرینی عوام فیصلہ کن اور سخت جواب دیں گے. "


ترجمہ وترتیب ۔۔علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز (اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ اس وقت ملک سنگین حالات سے دوچارہے۔گزشتہ تین دہائیوں سے ملک کو لاتعداد بحرانوں کا سامنا ہے۔دہشت گردی اور بدامنی نے ملک کے بیس کروڑ عوام کو عدم تحفظ کا شکار کر رکھا ہے۔پی ایس ایل کے انعقاد کے لیے مارکیٹوں اور مساجد کو بند کرایا گیا۔ طویل آپریشن کے باوجود ابھی تک دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جا سکے جس کی بنیادی وجہ دہشت گردی کی جڑوں تک عدم رسائی ہے۔پاکستان میں دہشت گردی کا سبب ضیا الحق کی افغان پالیسی بنی۔ حکومتی سرپرستی میں مختلف لشکر بنائے گئے ۔جو پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کی بنیاد بنے۔ بیس کروڑ افرادی قوت کا ایٹمی ملک تکفیریت اور منافرت کے حوالے کر دیا گیا۔قائد اعظم نے جس اسلامی پاکستان کی تشکیل کی اس اسلام دشمن کارستانیوں کی نذر کیا جا رہا ہے ۔ملک دشمنوں کی شناخت کے حوالے سے دانستہ طور پر ابہام پیدا کیا۔جب تک دشمن کی درست شناخت نہیں کی جائے گی تب تک اس کی بیخ کنی ممکن نہیں۔جہاد کے نام پر ریاست میں مسلح جدوجہد کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی ۔جہاد کا اعلان ریاست کی طرف سے ہی کیا جا سکتا ہے۔کشمیر کے لیے جہاد لازمی ہے تو ریاست اعلان کرے ہم سب جہاد کریں گے۔جہادی ٹولے بنا کر علاقہ میں طاقت کے توازن کو نہ بگاڑا جائے۔ عالمی ذرائع ابلاغ رواں سال کے دوران پاکستان ،افغان اور سینٹرل ایشیا میں حالات کی سنگینی کی مسلسل نشاندہی کر رہا ہے۔جن طاقتوں کو روس کے ساتھ ہمارے تعلقات قبول نہیں تھے وہ چین کی پاکستان میں موجودگی کو کیسے ہضم کر سکتے ہیں۔اگر ہم سی پیک کی کامیابی چاہتے ہیں تو پہلے پاکستان کے امن و امان کو یقینی بنانا ہو گا۔اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ ساتھ علما کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا اقتدار میراث نہیں بلکہ اللہ کی امانت ہے۔پاکستان کا آئین ایک بہترین دستاویز ہے۔وطن عزیزکے اندرعالمی قوتوں کی ڈکٹیشن پر اقدامات قابل مذمت ہیں۔قانون شکنی کرنے والوں پر بیرونی قوتوں کے احکامات کا انتظار کیے بغیرخود گرفت سخت کرنا ہو گی۔ایک خودمختار ملک کے لیے بیرونی طاقتوں کی ایما پر فیصلے کرنا قومی وقار کے منافی ہے۔انہوں نے کہا نااہل حکمران ملکی سالمیت و استحکام کے لیے خطرہ ہوتے ہیں۔ مشرقی پاکستان کی علیحدگی سے قبل جن عالمی طاقتوں نے مستقبل کے جس عرصے میں مشرقی پاکستان کے ٹوٹنے کے خدشات کا اظہارکیا تھا حکمرانوں کی حماقتوں کی وجہ سے یہ دلخراش سانحہ بارہ سال قبل رونما ہو گیا۔وطن عزیز کی تعمیر و ترقی کے لیے حکمرانوں کو دانشمندانہ اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے ملی یکجہتی کونسل کے نام کو اسلامی یکجہتی کونسل رکھنے کی بھی تجویزییش کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree