وحدت نیوز(گلگت)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے اغوا سے پنجاب حکومت کی کھلم کھلا دہشت گردی ہے۔ناصر عباس شیرازی کو پنجاب حکومت نے سیاسی ا نتقام کا نشانہ بنایا ہے،سیکورٹی کے نام پر پرامن سیاسی جماعت کے رہنما کا اغوا جمہوریت کا ڈھول پیٹنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ بغیر کسی ایف آئی آر کے ناصر عباس شیرازی کا اغوا پنجاب حکومت کے ایماء پر کیا گیا ہے اور انہیں راناثناء اللہ کے خلاف پٹیشن دائر کرنے پر انتقام کا نشانہ بنایاگیا ہے۔پنجاب میں انتظامی ادارے ریاست کی بقا اور عوام کو تحفط فراہم کرنے کی بجائے دہشت کی علامت بن چکے ہیں،اختیارات کا ناجائز استعمال غیر آئینی اور جمہوری اقدار کے منافی اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ ظالمانہ اقدامات کے ذریعے خوف وہراس پھیلانے کا پنجاب حکومت کے منصوبے کو خاک میں ملادیا جائیگا،ظلم کے آگے ہم ہرگز تسلیم خم نہیں ہونگے ۔نفرت اور تعصب کے مقابلے میں ہمیشہ میدان میں رہینگے اور ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے کو تکمیل ہونے نہیں دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ناصر عباس شیرازی کو کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری پنجاب پولیس پرعائد ہوگی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ایم ڈبلیوایم کے رہنما ناصر شیرازی کے دن دھاڑے اغوا کرنے پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز حسین بہشتی کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل برادر ناصر شیرازی کو اغوا کر کے پنجاب حکومت نے شیعہ دشمنی اور غنڈہ گردی کا ثبوت پیش کیا ہے، اگر برادر ناصر شیرازی کو فل فور رہا نہ کیا گیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی۔ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر انشااللہ کل ملک بھر میں پنجاب حکومت کی جانب سے اس غیر قانونی کاروائی پر بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ مکتب تشیع کے خلاف متعصبانہ کاروائیوں کو فوری بند کریں آخر یہ کہاں کا انصاف ہے کہ وطن عزیز کے محب وطن و باوفا بیٹوں کو غائب کیا جائے۔پنجاب حکومت نے  برادر ناصر شیرازی کو مظلوموں کی حمایت کے جرم میں اغوا کیا گیا اگر برادر ناصر شیرازی کو کچھ بھی ہوا تو اس کی ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی، جو حکومت ماڈل ٹاؤن میں خواتین سمیت چودہ افراد کو دن دھاڑے قتل کر سکتے ہیں تو ان سے کچھ بھی بعید نہیں ہے۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء سید ناصر عباس شیرازی ایڈوکیٹ کا اغوا نواز لیگ کی پنجاب حکومت کا سیاہ کارنامہ ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے وطن عزیز میں امن، اخوت، اتحادبین المسلمین اور حب الوطنی کے فروغ کے لئے جو جدوجہد کی ہے، دوست و دشمن اس کے معترف ہیں۔ ایک عرصہ سے ملت جعفریہ انتقامی کاروائیوں کے نشانے پر ہے، یہ واضح امتیازی سلوک ہی ہے کہ ہزاروں زائرین اس وقت بھی تفتان ، کوئٹہ اور سندہ ، بلوچستان بارڈر پر پریشان بیٹھے ہیں ۔ حکومت زائرین کو تحفظ دینے کی بجائے ان کے لئے مشکلات کھڑی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سید ناصر عباس شیرازی، جرئت و بہادری اور جہد مسلسل کا نام ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے بہادر کارکن حسینیت کے جذبے سے سرشار ہیں، انہیں گھٹیا حرکتوں سے خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس ، ایڈوکیٹ سید ناصر عباس شیرازی کی اغوا نما گرفتاری کا فوری نوٹس لیں۔ سید ناصر عباس شیرازی کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو بھرپور احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ کارکن قائد وحدت کے حکم کے منتظر ہیں، مرکز سے موصولہ رہنمائی کے مطابق بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حق و صداقت کی راہ میں قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنا اہل حق کا شیوہ ہے، تاریخ گواہ ہے کہ جیل کی سلاخیں حق والوں کو جھکانے میں ناکام رہی ہیں اب بھی شکست و رسوائی ان کا مقدر ہوگی۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن بلتستان ڈویژن کا ایک ہنگامی اجلاس ڈویژنل دفتر میں صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ احمد نوری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ملک بھر میں جاری ظالمانہ اقدام بلخصوص شیڈول فور کی آڑ میں سیاسی انتقامی کارروائیوں اور شیعہ جوانوں بلخصوص مجلس وحد ت مسلمین کے رہنماء ناصر عباس شیرازی کی جبری گمشدگی زیر بحث آئی۔ اجلاس میں ملک بھر میں جبری طور پر لاپتہ بے گناہ افراد کی بازیابی کے لیے آواز اٹھانے کی جرم میں ریاستی اداروں کی جانب سے جاری جانبدارنہ اور ماورائے آئین و قانون کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ناصر عباس شیرازی کو اغواء پنجاب حکومت کے وزیر قانون کے ایماء پر کرنا ریاستی اداروں کی نااہلی اور افسوسناک عمل ہے۔

 اجلاس میں کہا گیا کہ موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومت ملک بھر میں انارکی پھیلانے کی خواہاں ہے شیعہ افراد کی گمشدگی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ نواز لیگ کی حکومت چاہتی ہے کہ شیعہ عزادار اور ریاستی ادارے ایک دوسرے کے مخالفت میں کھڑے ہوں اور ملک کو دہشتگردی کی دلدل میں پھنسانے والوں سے توجہ ہٹ جائے ۔ لہذا ریاستی اداروں اور حساس اداروں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ برابری کی پالیسی کو ترک کرتے ہوئے ریاست کے مجرموں پر ہاتھ ڈالے اور بے گناہ محب وطن افراد کے خلاف جاری کارروائیوں کو ختم کریں۔ ملت تشیع نے ہمیشہ سے ملکی استحکام و سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے اور کرتی رہے گی۔ روس میں امریکہ کی نیابتی جنگ ہو یا ملک کے خلاف جاری دیگر پالیسیاں ملت جعفریہ نے ہر قسم کا دباو اور مشکلات برداشت کر کے ان پالیسیوں کی مخالفت کی اور ملکی مفاد کو مقدم جانا ۔ دہشتگردوں کے خلاف ملک میں موثر انداز میں آواز بلند کرنے اور دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانی دینے والی ملت کے ساتھ جاری معاندانہ رویہ قابل مذمت ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ عدالت عظمیٰ اور پاک فوج ملک میں جاری گمشدگیوں کی بازیابی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کے ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع کیا جا ئے گا۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر علی زیدی نے کہا ہے کہ آئی جی پنجاب پیشہ وارانہ غیرت کا مظاہرہ کریں اور ناصر شیرازی کو فوری بازیاب کروائیں، پنجاب میں سرکاری غنڈہ گردی اپنی مثال آپ ہے، اس صوبے کے عوام کا تحفظ کون کرے گا، جہاں اغواء کار اور قاتل وزیر بنا دیئے جائیں۔ یہ باتیں انہوں نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کیں۔ علی زیدی کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں معصوم انسانوں کا خون بہانے والا شخص کھلے عام اغواء کاری کا دھندہ کرنے لگا ہے، ناصر شیرازی کے جسم و جان کو کسی قسم کا نقصان پہنچا تو ذمہ دار رانا ثناء اللہ ہوگا، آئی جی پنجاب پیشہ وارانہ غیرت کا مظاہرہ کریں اور ناصر شیرازی کو فوری بازیاب کروائیں، آئی جی پنجاب کا فرض ہے کہ اغواء کاروں کے سرغنے کو بے نقاب کرکے کٹہرے میں کھڑا کریں۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) سیاست اصولوں پر چلنے کا نام ہے، سیاست میں مخالفت کے بھی اصول ہوتے ہیں، جوقومیں سیاسی اصولوں کو نظر انداز کر دیتی ہیں وہ عقب ماندہ اور پسماندہ رہ جاتی ہیں۔ سیاسی تعلقات میں اونچ نیچ اور اتار چڑھاو بھی آتا رہتا ہے اور کمالِ سیاست یہی ہے کہ اونچ نیچ کے وقت سیاسی تعلقات کو متوازن رکھا جائے۔

جو سیاسی پارٹیاں یا سیاستدان اپنے سیاسی تعلقات میں توازن نہ رکھ سکیں وہ ملک کے لئے بنگلہ دیش کی  علیحدگی جیسے حالات تو پیدا کر سکتے ہیں لیکن کوئی اچھے دنوں کی نوید نہیں لا سکتے۔

ایک پاکستانی ہونے کے ناطے میں بھی اتناجانتا ہوں کہ پاکستان کی سیاسی پارٹیوں میں باہمی طور پر  بڑے پیمانے پر سیاسی خلفشار پایا جاتا ہے۔اس خلفشار کے نتیجے میں بہت سارے پاکستانی لاپتہ ہو چکے ہیں، ظاہر ہے کہ جب کوئی لاپتہ ہوتا ہے تو اس کے اہلِ خانہ پر قیامت ٹوٹ پڑتی ہے۔

اگرچہ لاپتہ ہونے والے افراد کے بارے میں مختلف باتیں کی جاتی ہیں لیکن ان میں سے ایک بات سیاسی انتقام بھی ہے۔ یہ کسے معلوم نہیں کہ ہمارے ہاں سیاسی انتقام کی خاطر کیا کچھ نہیں کیا جاتا۔

ابھی کچھ دیر پہلے کی خبر ہے کہ  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے  مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی ایڈوکیٹ کو واپڈا ٹاون لاہور سے اغوا کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  موصوف اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ  اپنے گھر کی طرف جا رہے تھے کہ راستے میں کچھ سول کپڑوںمیں ملبوس اور پولیس کی وردی میں موجود اہلکاروں نے انہیں زبردستی اٹھا لیا۔

دوسری طرف ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناصر شیرازی کے اغوا کے ذمہ دار شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ ہیں، اگر انہیں کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو حالات کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہوگی۔

یہ تو ہم جانتے ہی ہیں کہ نون لیگ ، پنجاب حکومت اور رانا ثنا اللہ کے ساتھ مجلس وحدت مسلمین  تعلقات میں شدید کھچاو ہے۔ ابھی چند روز پہلے ہی  سید ناصرعباس شیرازی کی اپیل پر لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کی نااہلی کے کیس کی سماعت کے لیے 2 رکنی بنچ تشکیل دیا ہے،  انٹرا کورٹ اپیل ناصر عباس شیرازی نے ایڈووکیٹ فدا حسین رانا کی وساطت سے دائر کی ہے۔

اپیل میں چیف سیکرٹری پنجاب، وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور الیکشن کمیشن پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے سانحہ ماڈل ٹاون کے جوڈیشنل کمیشن کے سربراہ کے بارے میں جو  بیانات دیئے تھے ان کے بارے میں ، اپیل کنندہ  نے کہا ہے کہ یہ بیانات ملک میں عدمِ استحکام اور انتشار پھیلانے کا سبب ہیں، لہذا  صوبائی وزیر قانون آرٹیکل 63،62 پر پورےنہیں اترتے۔ درخواست میں یہ بھی  استدعا کی گئی ہے کہ عدالت فوری طور پر رانا ثنااللہ کو صوبائی اسمبلی کی نشت سے نا اہل کرے۔

اسی طرح مجلس وحدتِ مسلمین اپنے لوگوں کے اغوا ہونے میں نواز حکومت اور خصوصاً پنجاب حکومت کو موردِ الزامات ٹھہراتی رہی ہے۔ لاپتہ ہوجانے والے افراد کی تلاش کے لئے بھی ناصر شیرازی بہت سرگرم تھے۔

ہمارے خیال میں سیاسی کارکنوں کو اس طرح اغوا کرنے کے بجائے،  ملکی سلامتی کے ضامن اداروں، وفاقی حکومت اور چاروں صوبوں کی صوبائی حکومتوں کو اس مسئلے پر سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے تاکہ لاپتہ ہوجانے والے افراد کے لئے کوئی متفقہ اور مناسب لائحہ عمل تشکیل دیا جا سکے۔

افراد کا ایک تسلسل سے لاپتہ ہونا اور پھر اُن کی  تلاش کے لئے جدوجہد کرنے والے لوگوں کا بھی اغوا ہوجانا ، عوام میں اضطراب اور پریشانی کا سبب ہے۔

پنجاب حکومت کو چاہیے کہ  اس مسئلے کو سیاسی انتقام کے  ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے بجائے  آئینی طور پر ترجیحی بنیادوں پر حل کرے تاکہ  عوام میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو۔

یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ سیاست اصولوں پر چلنے کا نام ہے، سیاست میں مخالفت کے بھی اصول ہوتے ہیں، جوقومیں سیاسی اصولوں کو نظر انداز کر دیتی ہیں وہ عقب ماندہ اور پسماندہ رہ جاتی ہیں۔

تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree