The Latest

وحدت نیوز(مظفرآباد) بیلنس پالیسیاں جاری ہیں ، محب وطن افراد کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے۔ ترجمان وائس آف شہدا فیصل رضا عابد محب وطن اور پرامن شہری ہیں ۔ کس جرم میں گرفتار کیا گیا بتایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری امور سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیرمحسن رضاسبزواری ایڈووکیٹ نے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ فیصل رضا عابدی محب وطن اور پرامن شہری ہیں ۔ انہوں نے ہمیشہ مادر وطن اور ہماری محافظ افواج کی بات کی ۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نہ صرف نفرت بلکہ عملا للکارنا فیصل رضا عابدی ہی کا وطیرہ رہا ۔ حکومت بیلنس پالیسیاں چھوڑے دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچائے ۔ فیصل رضا عابدی کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔ایک طرف محب وطن شہریوں اور بزرگ علماء کے خلاف کاروائیاں جبکہ دہشت گرد آزادنہ اپنی کاروائیوں میں لگے ہوئے ہیں ۔کوئٹہ میں رونما ہونے والے سانحہ ، کراچی میں مجالس عزا پر ہونے والی فائرنگ کے پیچھے کون تھا ۔ کیا حکومت پکڑ سکی؟ دہشت گردی کے تدارک کے لیے اقدامات کے بجائے حکومت بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے میں لگی ہے ۔ نیشنل ایکشن پلان کو نیشنل بیلنس پلان بنا کر رکھ دیا گیا ہے ۔ ذاتی مفادات کے لیے پلان کو استعمال کرنا کہاں کی دانش مندی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فیصل رضا عابدی کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ۔ محب وطن افراد کی پکر دھکڑ کسی طور پر قبول نہیں ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) گزشتہ روز کراچی کے علاقے نیو رضویہ سوسائٹی میں سید فیصل رضا عابدی کے گھر پر پولیس اور رینجرز نے چھاپہ مارا اور انہیں گرفتار کرکے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا،اُسی شب نیو رضویہ سوسائٹی کے قریب کالعدم دہشتگردوں نے کاروائی کرکے مجلس سے آنے والے افراد میں سے ایک کو شہید اور چار زخمی کر دیئے ، کراچی رینجرز نے ایک مقامی مسجد کے اندر داخل ہوکر مسجد ، قرآن پاک اور سجدہ گاہ کی بے حرمتی کی، علامہ مرزا یوسف حسین کو حراست میں لے لیااور اسی طرح رضویہ سوسایٹی اور عباس ٹاؤن سمیت دیگر شیعہ نشین علاقوں پر چھاپے مار کر عوام الناس کو تنگ اور بغیر کسی جرم کے گرفتار کیا جا رہاہے۔

مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنماؤں ایم پی اے آغا رضا، سیکریٹری جنرل عباس علی، ڈپٹی سیکریٹری علامہ ولایت حسین جعفری و دیگر نے کراچی میں جاری ان واقعات کی شدید مذمت کی اور حکومت سندھ کو قصوروار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی پر قوم کو حکومت سندھ سے مثبت تبدیلی کی کافی امیدیں تھیں مگر موجودہ صورتحال ، بے قصور افراد کی گرفتاریوں اور اصل مجرموں و دہشتگردوں کی آزادی کی انتہاء دیکھتے ہوئے یوں لگتا ہے کہ حکومت سندھ نے تکفیریوں،دہشتگردوں اور ملک کے دشمنوں کے آگے گٹھنے ٹیک دیئے ہیں اور کراچی کو تکفیریوں کے شر سے محفوظ رکھنے کیلئے انکی دل جوئی کی جارہی ہے اور مظلوموں پر مزید ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ شیعہ قوم وہ قوم ہے کہ جس کے افراد نے اس پاک سرزمین کی خاطر جان کی قربانی دینے سے کبھی گزیر نہیں کیا اور ہمیشہ وطن عزیز کا پرچم بلند رکھنے کی خاطر جد و جہد کی ہے۔ اس قدر حب الوطنی کے باوجود حکومت وقت ہم ہی پرظلم ڈھا رہی ہے اور دہشتگرد وں، کالعدم جماعتوں کے سربراہ آزاد پھیر رہے ہیں۔ پر امن شیعہ قوم سے تعلق رکھنے والوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں ، انکے گھر کی عزت پامال کی جارہی ہے اور رینجرز اہلکار قرآن مجید اور دیگر مقدس چیزوں کے تقدس کو پامال کرتے نظر آرہے ہیں۔ بیان میں وفاقی حکومت سمیت حکومت سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ ملک بھر میں اہل تشیع سے غلط رویے کی روک تھام کی جائے اور ہماری پر امن قوم کو احتجاجوں پر مجبور نہ کرے۔ جن اہلکاروں کو دہشتگردوں اور تکفیریوں کے خاتمے کیلئے استعمال ہونا چاہئے حکومت ان کا استعمال پاکستان سے محبت رکھنے والوں کے خلاف کررہی ہیں ۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی نے کراچی میں سندھ حکومت اور رینجرز کی جانب سے ملت تشیع کے علمائے کرام، اکابرین اور نوجوانوں کیخلاف ظالمانہ کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کی بجائے پرامن اور محب وطن شہریوں پر ہاتھ ڈالنا قانون کی بالادستی نہیں بلکہ قانون کیساتھ مذاق ہے۔ ’’وحدت نیوز‘‘ کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے امن کو سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ملت تشیع دہشتگردی کا بری طرح شکار رہی ہے، لیکن افسوس کہ جس ملت کے زخموں پر مرہم رکھنا چاہئے تھا، آج اسی ملت کے علمائے کرام اور رہنماوں کی تذلیل کی جا رہی ہے، ہم سندھ حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشتگردوں اور امن پسندوں کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے، ملت تشیع کیخلاف بیلنس پالیسی کے تحت کارروائیوں کا فوری خاتمہ ہونا چاہئے۔ بصورت دیگر حالات خراب ہونے کے ذمہ دار حکمران ہوں گے۔

وحدت نیوز(گلگت) نواز لیگ کے پاس ملک میں انارکی پھیلانے کے سوا کوئی آپشن نہیں بچا ہے انہوں نے ہر ادارے کو مفلوج کردیا ہے غریب عوام کے خون پسینے کی کمائی سے محلات تعمیر کئے ہیں۔پورے ملک میں بے گناہ عوام پر ظلم و زیادتی کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ،عوام کو اپنے حقوق کیلئے گھروں سے نکلنا ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما اور رکن گلگت بلتستان اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی نے کہا ہے کہ ملک میں انتشار اور انارگی کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کے دشمنوں کو ہوگا،ملک بچانا مقصود ہے تو نواز لیگ کو بھگانا ہوگاورنہ ایک مرتبہ یہ اپنی بادشاہت قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے تو پھر ملک میں کوئی ادارہ قانون کے مطابق نہیں چل سکے گا۔

انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے پرامن مظاہرین پر بلااشتعال فائرنگ اور آنسو گیس کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر گرفتار علماء اور بیگناہ مظاہرین کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔امن پسند وں اور شر پسندوں کو ایک ہی صف میں کھڑا کرنا کہاں کا انصاف ہے،بیلنس پالیسی کے تحت بلاجواز قوم کے محسنوں کو فورتھ شیڈول میں ڈالنا اور دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دینا ریاست کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے یوم حسین پر پابندی سے لاکھوں مسلمانوں کے دل مجروح ہوئے ہیںحکومت کو یوم حسین ؑ پر پابندی اٹھانے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ ایک طرف سی پیک کے معاملات چل رہے ہیں اور دوسری طرف گلگت بلتستان کے عوام اپنے جائز آئینی حقوق کے حصول کیلئے آواز بلندکئے ہوئے ہیں گلگت بلتستان میں مذہبی منافرت پھیلانا اور خطے کے امن کو تہ و بالا کرنا ملک دشمن عناصر کی سازش ہے۔گلگت بلتستان کے عوام کی آواز کو دبانے کی خاطر صوبائی حکومت نے نواسہ رسول کے ذکر کو متنازعہ بناکر کرپشن اقربا پروری اور اپنی نااہلی کو چھپانا چاہتی ہے،گلگت بلتستان کے عوام پچھلی سات دہائیوں سے ایسی سازشوں کا شکار رہے ہیں لیکن حکومت یاد رکھے اس مرتبہ ان کی یہ چال کامیاب ہونے نہیں دینگے اور عوام باہمی اتحاد و بھائی چارے کے ذریعے حکمرانوں سے اپنا حق وصول کرکے رہینگے۔

وحدت نیوز(کراچی/ اسلام آباد /گلگت /نوابشاہ /حیدرآباد) وطن عزیز میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ،ریاستی جبر ،سابق سینٹرفیصل رضا عابدی،شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ مرزا یوسف حسن سمیت ملت تشیع کے مقتدرافراد کی بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی کال پر لاہور،کراچی ، گلگت، نوابشاہ، حیدرآباداور راولپنڈی سمیت ملک کے دیگرچھوٹے  بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئےاور ریلیاں نکالی گئیں جس میں سینکڑوں کارکن،خواتین اور بچے بھی شریک ہوئے۔جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ مختارامامی، علامہ باقر زیدی، علامہ مقصودڈومکی، علامہ نقی حیدری، علامہ دوست علی سعیدی ، علامہ نشان حیدر ساجدی، علامہ صادق جعفری، علامہ احسان دانش،علامہ مشبر حسن ودیگرمقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں ملت تشیع نے دیں ۔ ہم نے ہمیشہ آئین و قانون کو مقدم رکھا اور اپنے عمل و کردار سے یہ ثابت کیا کہ اہل تشیع پاکستان کے ذمہ دار اور محب وطن شہری ہیں۔لیکن یہود و سعود کی ایما پر ملت تشیع کو حکومت کی طرف سے جس جارحانہ طرز عمل کا سامنا ہے وہ نامناسب اور ملک کو انتشار کی طرف لے جانے کی طے شدہ سازش ہے۔ ہمارے مختلف شعبوں کے ماہرین، وکلاء،انجینئرز،ڈاکٹر اور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد آئے روزدہشت گردی کی نذر ہو رہے ہیں۔ہم گزشتہ تین دہائیوں سے لاشیں اٹھا تے آئے ہیں لیکن ہمارے قاتل آج تک آزاد اور دندناتے پھر رہے ہیں۔ان پر کوئی مضبوط ہاتھ نہیں ڈالا جاتا۔ جبکہ اس کے برعکس ہمارے ان بے گناہ لوگوں کو اسیر بنایا جا رہا ہے جو ملک دشمن کالعدم جماعتوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں۔قانون و انصاف کو آخر کب تک بیرونی ڈکٹیشن کا غلام رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک ہی دن میں دوران مجلس پانچ افراد کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا۔ سندھ حکومت کو بخوبی علم ہے کہ کونسی کالعدم جماعت اس طرح کے واقعات کی ذمہ دار ہے تاہم کسی ذمہ دار کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی جبکہ ہمارے نوجوانوں کو بلاوجہ گرفتار کیا جا رہا ہے۔وطن عزیز کی دشمن طاقتیں ارض پاک کے استحکام کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔پاکستان کی سالمیت و بقا کی دشمن قوتوں کو جب تک نکیل نہیں ڈالی جاتی تب تک ملک میں امن و سکون کا قیام ممکن نہیں۔انہوں نے حکومت پاکستان سے اپنے مطالبات دھراتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر فوری طور پر عمل درآمد کرایا جائے۔کالعدم جماعتوں کی سیاسی و مذہبی سرگرمیوں پر مکمل پابندی لگا کر ان افراد کو گرفتار کیا جائے تو نام بدل کر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ملت تشیع کے بے گناہ افراد کو فوری رہا کیا جائے۔ان شہریوں کے نام شیڈول فور سے فورا نکالے جائیں جو کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں۔بزرگ علما اور شیعہ عمائدین کی معطل شدہ شہریت فورا بحال کی جائے۔جو عناصر ملت تشیع کے خلاف سنگین سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان کو بلاتاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔مقررین نے واضح کیا کہ اگر ملت تشیع کے خلاف حکومت کی انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ اگر نہ تھما تو چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقعہ پر پورے پاکستان کے جلوسوں کو عام شاہراؤں پر روکا جا سکتا ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے شیعہ عمائدین کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، ناصر شیرازی،  علی حسین نقوی ،  سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا،جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی، شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی، سلمان مجتبیٰ نقوی، شبر رضا رضوی سمیت دیگر شامل تھے۔ ملاقات میں شہر قائد میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر گفتگو ہوئی جبکہ علماء کی جانب سے ملیر 15 اور نمائش چورنگی سے گرفتاریوں پر اظہار تشویش کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو گرفتار تمام افراد کو رہا کرنے کی ہدایت کر دی۔ علماء نے فیصل رضا عابدی کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ سید مراد علی شاہ نے یقین دہانی کرائی کہ اگر وہ اسلحے کا لائسنس دکھا دیں تو انہیں بھی چھوڑ دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ مولانا مرزا یوسف بھی اپنی ضمانت کرائیں۔ ملاقات میں آئی جی سندھ، مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو اور مشیر مذہبی امور قیوم سومرو بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز (کراچی) شیعہ تنظیموں کی مشترکہ پریس کانفرنس عزا خانہ زہراکراچی میں کی گئی جس میں  مجلس وحدت مسلمین،جعفریہ الائنس،مرکزی تنظیم عزا، آئی ایس او اوردیگر شیعہ علماء شامل تھے۔ کانفرنس سے خطاب میں علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں شیعہ سنی اختلاف نہیں، کالعدم جماعتیں شہر کا امن تباہ کر رہی ہیں، شہر میں بد امنی حکومت کی سرپرستی ہو رہی ہے، قوم کو توڑا جارہا ہے اور شیعوں میں احساس محرومی پھیل رہی ہے، پرامن احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں، شہر میں حکومتی سرپرستی میں شہر کے حالات خراب کر رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملت جعفریہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ملیر میں پولیس گردی چادر چار دیوار کے تقدس کو پامال کیا گیا، حسن ظفر نقوی نے 24 گھنٹہ میں فیصل رضا عابدی اور مولانا مرزا یوسف حسین کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا، ملیر کے احتجاجی مظاہرے میں گولیاں چلانے والے سیکورٹی اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے، عوامی احتجاج ہوا ہے لوگوں نے مظلوموں کے حق کی آواز اٹھائی، احتجاج میں عورتوں بچوں پر گولیاں چلائی گئیں، ملیر 15 پر امن احتجاج کو حکومتی سرپرستی میں خراب کیا گیا، ریاستی دہشتگردی کی گئی 9 افراد کو غیر ملکی سمجھ کر گولیاں چلائی گئی جس کی جتنی مذمت کی جائے۔

علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ عباس کمیلی، علامہ احمد قبال رضوی، علامہ باقر زیدی، علامہ حیدر عباس عابدی، علامہ نعیم الحسن، علامہ عقیل موسیٰ، علامہ اظہر حسین نقوی، سلمان مجتبیٰ، شبر رضا، علی حسین نقوی، اویس رضا سمیت دیگر نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی انتظامی نااہلی اور غیر دانشمندانہ اقدامات ملک کو عدم استحکام اور انتشار کی طرف دھکیل رہے ہیں، سندھ کے اندر اسٹیبلشمنٹ میں موجود متعصب قوتیں ملک کی پُرامن جماعتوں کو جان بوجھ کر مشتعل کرنے میں مگن ہیں، اس طرح کی محاذ آرائی سوائے مخالفین کے کسی کے لیے نفع بخش ثابت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پُرامن جدوجہد کے قائل ہیں اور متشدد سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ایسے شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے جو جلتی پر تیل کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں آئے دن ہمارے عزاداری کے پروگراموں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، خواتین کی مجالس بھی اب دہشت گردوں کے حملے سے محفوظ نہیں، دوسری طرف پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اپنی کاروائیوں کا رُخ ہماری جانب موڑ رکھا ہے، ہمارے بزرگ علماء کو ہتھکڑیاں پہنا کر ان کی سرعام توہین کی جا رہی ہے جبکہ انتہاء پسند تنظیموں اور کالعدم جماعتوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جو کراچی کے حالات کی خرابی کی اصل ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے ملیر 15 پر ملت تشیع کو احتجاج حکومت کے اس غیر ذمہ دارانہ رویہ پر فطری ردعمل کا نتیجہ تھا، بعض نادیدہ قوتوں نے اس پرامن احتجاج کو مشتعل کرنے کی بھی بھرپور کوشش کی، احتجاج میں شریک خواتین اور بچوں پر پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ قابل مذمت ہیں، ہماری پُرامن آئینی جدوجہد کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ملک کے داخلی حالات انتشار کی سیاست کے متحمل نہیں، ہم افہام و تفہیم اور گفت و شنید سے معاملات سلجھانے کے قائل ہیں، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آجائے اور ظالم و مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل بند کیا جائے، پاکستان کی تمام شیعہ جماعتیں قومی معاملات پر گہری نظررکھے ہوئے ہیں، قومی ایشوز پر انہیں یکجا ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کا ملت تشیع کے ساتھ متعصبانہ رویہ ان کی سیاسی ساکھ کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا، پارٹی قیادت اپنے ووٹ بینک کو خراب کرنے کی اس دانستہ کوشش پر نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے حالات کی خرابی کے اصل ذمہ دار حکمران ہے جو کالعدم جماعتوں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے میں مصروف ہیں اور ریاست کے ذمہ دار شہریوں کے آئینی حقوق سلب کرکے انہیں متشدد سیاست پر اکسا رہے ہیں، ہم محب وطن اور ذمہ دار شہری ہیں، وطن عزیز میں امن و امان کا حقیقی قیام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے، قومی سلامتی کے لیے کی جانے والی کسی بھی حکومتی کوشش میں ہمارا ہمیشہ مکمل ساتھ رہا ہے، کالعدم جماعتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، ملت تشیع اپنے جائز حقوق سے کسی صورت دستبردار نہ ہوئی ہے اور نہ ہوگی، وزیر اعلی سندھ کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری اور بھرپور کاروائی کا اعلان کریں اور ان عناصر کا بھی محاسبہ کیا جائے تو ملت تشیع کو بلاجواز نشانہ بنا کر کراچی کی پرامن فضا کو خراب کرنا چاہتے ہیں، ملیر 15 پر عوام پر گولیاں چلانے والے افراد کو فوری گرفتار کیا جائے، گورنر سندھ محض زبانی جمع خرچ سے سیکورٹی اداروں کی مجرمانہ کاروائیوں کی حمایت کے بجائے واقعہ کی اصل تحقیقات کروا کر پولیس میں شامل کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب پولیس نے نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنے میں ریاستی جبر و مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی کیخلاف لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں نیو رضویہ سوسائٹی سے گرفتار کرکے سولجر بازار تھانے منتقل کر دیا تھا، آج پولیس نے 10 ہزار روپے کے مچلکے کے عوض علامہ احمد اقبال رضوی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا، زرِ ضمانت جمع کرانے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔

وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے موجودہ حالات کے تناظر میں جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ تشیع دباو سے کبھی دبتی نہیں ، حکمرانوں کو  حکمت عملی تبدیل کرنا پڑے گی، تمہیں ہمیشہ یاد رہنا چاہیے کہ تشیع کربلائیں سجانا جانتی ہے،جنہوں نے 37 سال ریاستی وتکفیری دشمن پالیسی کا صبر واستقامت سے مقابلہ کیا انہیں ایف آئی آرز اور زندانوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا،سعودی پریشر اور حکومت میں تکفیری نفوذ کے نتیجے میں بننے والی احمقانہ پالیسیاں وطن کی سالمیت اور امن وامان کے لئے بہت خطرناک ہے، محب وطن پاکستانی شیعہ وسنی عوام کے ساتھ حکمرانوں کا یہ رویہ پاکستان کو مزید بحرانوں کی دلدل میں دھکیلنے کے مترادف ہے، اگر آپکے بنائے ہوئے تکفیری دھشتگرد آپکے دشمن کے ہاتھ آ چکے ہیں اور آپکو دھمکیاں دے کر بلیک مل کر رہے ہیں تو اس میں معتدل شیعہ وسنی عوام کا کیا قصور ہے کہ وہ قربانی کا بکرا بنے سبز ہلالی پرچم کی جگہ داعش کا پرچم لہرانے کا خواب دیکھنے والے آپکی گود میں بیٹھے ہیں اور عوام کی خدمت کرنے والے اور ملک وملت کا دفاع کرنے والے علماء و مفکرین وقائدین اور کارکنان یا تو فورتھ شیڈول میں ڈالے جا رہے ہیں یا انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے

انہوں نے کہا کہ احتجاج کے تمام پر امن راستے اختیار کرنا ہمارا آئینی حق ہے، اس سے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا، ظلم و نا انصافی کے خلاف احتجاج تو ہمارا مذہبی شعار ہے، نواسہ رسول کریم کے عزاداروں کو احتجاج سے کبھی ورکا نہیں جا سکتا، بیرون ملک مقیم ہم وطنوں سے اپیل ہے کہ وہ اس نازک صورتحال کے پیش نظر اپنا مثبت کردار ادا کریں اور اپنی آواز حکمرانوں تک پہنچائیں اور اگر ہماری لیڈرشپ کی طرف سے احتجاجات کی کال دی جائے تو پوری دنیا سے لبیک یا حسین کی صدا آئے،حکمران سنجیدگی سے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے اس ظالمانہ بیلنس پالیسی اور متکبرانہ روش کو ترک کریں اور  ہماری ملت کے تمام بیگناہ اسیروں بالخصوص علامہ مرزا یوسف حسین ، علامہ احمد اقبال رضوی ، علامہ عقیل حسین خان اور سید فیصل رضا عابدی سمیت بیلنس پالیسی کے تحت گرفتار دیگر علماء وقائدین وکارکنان کو فی الفور رہا کریں، ہماری ملت کی بے چینی کو دور کرنے اور پاکستان کے وسیع تر مفاد میں بزرگ علمائے دین بالخصوص محسن ملت علامہ شیخ محسن علی نجفی ، علامہ محمد امین شہیدی ، علامہ مقصود علی ڈومکی سمیت جن علماء ولیڈران و  کارکنان کے نام اسی ظالمانہ پالیسی کے تحت فورتھ شیڈول سے خارج کریں، وطن کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے اور امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے محب وطن اور میدان میں حاضر حقیقی شیعہ وسنی لیڈرشپ کو اعتماد میں لیں. نازک بین الاقوامی حالات ، خطے کی صورتحال اور تبدیلیوں کے پیش نظر حکمرانوں کو تاریخی زمہ داری ادا کرنا ہو گی. اور پاکستانی عوام کا اعتماد حاصل کرنا ہو گا. اور حکمت وتدبر اور بصیرت کے بغیر جذباتے فیصلے خانہ جنگی اور دشمنان پاکستان کے گھناونی سازشوں کی تکمیل کا سبب بن  سکتے ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصرعباس جعفری کی ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی کی بلاجواز گرفتاری کی شدید الفاظ میں مزمت،مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری مزمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت کی ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی  ہرسازش کوناکام بنا دیں گےکراچی  شہر میں جنگل کا قانون دہشتگردوں کا راج ہے،شہید بھی ہم اور گرفتار بھی ہمیں کیا جارہا ہے،وفاقی و صوبائی حکومتوں نے ابتک عزاداروں کے قتل میں ملوث کس دہشتگرد کو گرفتار کیا،نیشنل ایکشن پلان کا رخ محب وطن جماعتوں کی طرف موڑا جارہا ہے، حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی آپریشن کو مشکوک بنا رہے ہیں،اوچھے ہتھکنڈوں سے سیکورٹی ادارے عوام کے دلوں میں نفرت ابھار رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ علامہ سید احمد اقبال رضوی کو فوری طور پر رہا کیا جائے بصورت دیگر حالات کی تمام تر ذمہ داری وفاقی وصوبائی حکومت اور قانون نافذکرنے والے اداروں پر عائد ہوگی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree