The Latest

وحدت نیوز (سکھر) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکر یٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ ڈی آئی جی سکھر فیروز شاہ سے ملاقات کی، اس موقع پر صوبائی سیکریٹری تبلیغات علامہ محمد نقی حیدری ،صوبائی سیکریٹری یوتھ فدا حسین سولنگی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل ضلع خیر پور مولانا سعید احمد سعید،ضلعی سیکریٹری عزاداری مولانا ملازم حسین ،سید غلام شبیر نقوی و دیگرشریک ہوئے۔
                
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین،  ملت جعفریہ کی نمائندہ ، ملک گیر جماعت ہے ، جو ملک میں امن کے فروغ اور اتحاد بین المسلمین کے لئے سر گرم عمل ہے ۔خیرپور انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملت جعفریہ کے آئینی حقوق اور مذہبی آزادیوں کا احترام کرے اور کالعدم دہشت گرد جماعت کے خلاف گھیرا تنگ کرے ۔ہمیں سندہ کے مختلف اضلاع خصوصا خیر پور میں دہشت گردوں کی فعالیت اور مراکز کی نفرت انگیز سر گرمیوں پر بھی تشویش ہے۔اس موقع پر مولانا سعید احمدنے خیرپور کے مسائل سے ڈی آئی جی کو آگاہ کیا۔
                
اس موقع پر ڈی آئی جی فیروز شاہ نے کہا کہ ایام عزا میں مجلس وحدت مسلمین نے قیام امن کے سلسلے میںہر سطح پر پولیس اور انتظامیہ سے بھر پور تعاون کیا جو قابل ستائش ہے ۔کالعدم جماعت کی سر گرمیوں پر ہماری نظر ہے ۔انہوں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ حب الوطنی کا تقاضہ یہ ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی، کرپشن اور لاقانونیت کا خاتمہ کیا جائے، ہر وہ آواز جس سے تفرقہ کی بو آئے دشمن کی آلہ کار ہے،علماء کرام اتحاد و وحدت کے پیغام کا پرچار کرکے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنائیں، نئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ پاکستان کی سالمیت کی خاطر ملک کے اثاثوں پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا آغاز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بزرگ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر علامہ باقر زیدی، علامہ ظہیرالحسن نقوی،میثم عابدی ، علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، علامہ اظہر نقوی، انجینئر رضا نقوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

 علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج موجودہ حالات میں ضروری ہے کہ پوری پاکستانی قوم اپنے وطن سے دہشت گردی، کرپشن اور لاقانونیت کے خاتمے کیلئے متحد ہو،جہاں کرپشن ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کررہی ہے تو وہیں دہشت گردی کا شکار محب وطن عوام کو ظالموں کی صف میں کھڑا کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں، انصاف کا تقاضہ تو یہ ہے کہ ظالم کو اس کے ظلم کی سزا دی جائے اور مظلوم کی داد رسی کی جائے، لیکن ہمارے ریاستی اداروں کا دستور ہی نرالہ ہے کہ بیلنس پالیسی کے نام پر محب وطن عوام اور علماء کرام کو دہشت گردوں کے برابر کھڑا کیا جارہا ہے، علامہ مرزا یوسف حسین کی شیعہ سنی اتحاد کیلئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، ان کو اٹھارہ روز پر ایک ایسے مقدمہ میں بلاجواز گرفتار کئے رکھنا کہ جس میں وہ ملوث ہی نہیں ، ریاستی اداروں کا قابل مذمت فعل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے ریاستی ادارے پاکستان کی سلامتی چاہتے ہیں تو کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے پاکستان سے دہشت گردی، کرپشن اور لاقانونیت کا خاتمہ کریں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے نئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کی سالمیت کی خاطر ملک کے اثاثوں پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا آغاز کریں، تاکہ وطن کو دہشت گردی سے نجات دی جاسکے، اور ملک کے باسی امن و سکون سے زندگی گزار سکیں۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) سی پیک ایک معمہ ہے جس پر حکومت کی پوزیشن روز بروز الجھتی جارہی ہے،اپوزیشن جماعتوں اور ناقدین سی پیک میں صوبے کو محروم رکھے جانے کا واویلا کررہے ہیں لیکن صوبائی وزراء اس میگا پراجیکٹ سے خاطر خواہ فائدے سمیٹنے اور خطے میں خوشحالی کی منادی کرتے نہیں تھکتے۔صرف یہی نہیں بلکہ حکمران جماعت اور ان کے حامی اقتصادی راہداری منصوبے کے بارے میں حزب اختلاف اور ناقدین کے اعتراضات کو مخالفین کی مایوسی پھیلانے اور حتیٰ کہ اس منصوبے کے خلاف سازش کرنے کی انتہائی سنگین الزام عائد کرنے سے بھی نہیں چوکتے ،لیکن کیا کہا جائے کہ اب یہ باتیں صرف مخالفین ہی نہیں بلکہ انتہائی ذمہ دار حلقے بھی ببانگ دھل اقتصادی راہداری منصوبے میں حصہ نہ ملنے پر صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی کا اعتراف کرتے نظر آرہے ہیں۔اس سلسلے میں چیئرمین اقتصادی راہداری کونسل سنیٹر طلحہ محمود نے گلگت بلتستان کے صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے " صوبائی حکومت سی پیک میں اپنا حصہ نہیں مانگ رہی ہے" انہوں نے اس سیاق و سباق میں بہت کچھ کہا ہے جس کی تفصیلات اخبارات میں موجود ہیں (بحوالہ روزنامہ بادشمال مورخہ 26 نومبر 2016) ایک حقیقت جس سے انکار ممکن نہیں وہ یہ کہ موصوف کا تعلق گلگت بلتستان سے نہیں بلکہ دوسرے صوبے سے ہے البتہ یہ الگ بات ہے کہ انہوں نے گلگت بلتستان میں کاروباری اور سماجی شعبے میں ایک عرصے سے خدمات انجام دیتے چلے آرہے ہیں ۔اسی کو کہتے ہیں جادو وہ جو سرچڑھ کر بولے۔
گلگت بلتستان جو اقتصادی راہداری منصوبے کا گیٹ وے ہے لیکن بظاہر تمام حکومتی دعوئوں کے برعکس ابھی تک گلگت بلتستان میں کوئی بڑا منصوبہ سی پیک میں شامل ہونے کے مستند ثبوت سامنے نہ آسکے۔یہ بات بھی ریکارڈ پر موجود ہے جو سنیٹر سید مشاہد حسین نے گلگت بلتستان سی پیک میں شامل نہ ہونے کا انکشاف کیا اور اس حوالے سے سینٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے اقتصادی راہداری منصوبے نے بھی خطہ گلگت بلتستان میں کوئی منصوبہ اس حوالے سے نہ رکھے جانے کا آن ریکارڈ آبزرویشن دی چنانچہ اتنے زیادہ معتبر ذرائع سے آنے والی خبروں اور اطلاعات کو مخالفین کی ریشہ دوانیاں قرار دیکر عوام کو بیوقوف بنانا سی پیک کی قطعاً کوئی خدمت نہیں بلکہ افسوناک اور قابل مواخذہ عمل ہے۔ یہ بات بھی قابل ملاحظہ رہے کہ صوبائی وزراء اکثر ایسی باتیں کرتے نظر آرہے ہیں ۔کبھی گلگت سکردو روڈ،کبھی گلگت میں میڈیکل کالج،کبھی دیامر باشہ ڈیم اور نہ جانے کون کونسے منصوبے سی پیک کا حصہ قرار دئیے جاتے ہیں۔
اقتصادی راہداری منصوبہ ایک عظیم ترقیاتی منصوبہ ہے جو دنیا بھر میں زیر بحث ہے،دوست اور دشمن سب اس میگا پراجیکٹ پر اپنے تاثرات اور رد عمل دے رہے ہیں۔دوست اس منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے اپنی آمادگی کا اظہار کررہے ہیں،روس،ایران اور ترکمانستان اور دیگرکئی ممالک نے اس منصوبے میں اپنی شمولیت پر آمادگی ظاہر کردی ہے اور مستقبل قریب میں کئی اور ممالک بھی ان کے پیچھے پیچھے اس عظیم منصوبے کا حصہ بننے کی تیاری کررہے ہیں۔ہندوستان اور دیگر کئی طاقتیں اس منصوبے سے ناخوش ہیں ،ان حالات میں اس منصوبے کو بہترین حکمت عملی اور شفاف طریقے سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ظاہر ہے اربوں ڈالر کا یہ عالمی سطح کا منصوبہ زبانی کلامی خرچ سے تو نہیں چل سکتا بلکہ اس حوالے سے سالوں پہلے تخمینے، تجزیئے اور پورا پورا حساب کتاب کے بعد ڈیزائن کیا گیا ہے اگر صوبائی حکومت اور وفاق نے گلگت بلتستان کو اس کے حصے کا کوئی منصوبہ دیا ہوتا تو لامحالہ اس پراجیکٹ کے کسی بھی مرحلے میں مرتب نقشوں اور بجٹ میں اس کا تذکرہ ضرور ہوتا لیکن ابھی تک اس کی تصدیق کسی بھی فورم پر تاحال سامنے نہیں آئی۔چنانچہ ضرورت اس بات کی ہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو طفل تسلیوں اور اِدھر اُدھر کی باتیں کرنے کی بجائے اس اہم ترین خطے کو سب سے پہلے اس میگا پراجیکٹ کی اکائی تسلیم کرتے ہوئے قابل عمل منصوبے بنائے اور حقائق تسلیم کرے ورنہ صوبائی حکومت کے دعوئوں اور اعلانات کی حیثیت کوکوئی تسلیم نہیں کرے گا۔
گلگت بلتستان فطری اور جغرافیائی طور پر پاک چین دوستی اور تجارت کا بلا شرکت غیرگیٹ وے ہے۔یہ رشتہ دونوں خطوں کے مابین قیام پاکستان سے صدیوںقبل سے قائم ہے،اس دوستی اور تعلق میں کسی خاص پارٹی یا جماعت سے زیادہ ان تہذیبی، جغرافیائی قربت اور تاریخی قدروں کا عمل دخل رہا ہے۔ صدیوں قبل چینی سیاح اور بدھ مت کے پیروکار مذہبی دوروں اور سیاحت کیلئے اس علاقے سے گزرتے رہے ہیں جس کے شواہد آج بھی گلگت بلتستان کی مختلف وادیوں میں پتھروں اور چٹانوں پر کندہ ہیں،لہٰذا کوئی سازش یا طاقت ان خطوں کی آپس کے رشتوں اور تعلق کو خراب نہیں کرسکتی، چنانچہ اس حوالے سے حکومت کو چندان پریشان ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ ان اسباب کی روک تھام پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے جو عوام میں اس حوالے سے بد گمانیاں پیدا کرنے کا موجب بن سکتی ہیں۔
گلگت بلتستان کے عوام اور یہاں کا بچہ بچہ اپنی تاریخ اور روایات کا امین ہے آج ہمارے بھائی نہ صرف سیاچن اور کارگل میں پانی مادر وطن کا دفاع کا مقدس فریضہ سرانجام دے رہے ہیں بلکہ پاکستان کے ایک ایک چپے کے دفاع کیلئے اپنے جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں۔انشاء اللہ گلگت بلتستان کے عوام بیرونی دشمنوں کی ہر سازش کے سامنے قراقرم اور ہمالیہ کی چٹانوں کی مانند سربلند اور سربکف دفاع کیلئے آمادہ و تیار ہیں تاہم گلگت بلتستان کے عوام کی خلوص اور سادگی کا جواب بھی ویسا ہی ملنا چاہئے۔یہ بھی یاد رہے کہ گلگت بلتستان معاشی افلاس، بیروزگاری اور دیگر گوناگوں مسائل کے دلدل میں ہے خطے کو اس کیفیت سے نکالنے اورآنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے صوبائی حکومت کووفاق سے اپنا حصہ لینے کیلئے دو ٹوک موقف اختیار کرنا چاہئے اور اختلاف اور مثبت تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کرنے کی عادت ڈالنی ہوگی کیونکہ تاریخ میں وہی کردار امر ہوتے ہیں جو سچائی اور حقیقت کیلئے قیام کرتے ہیں،چل چلائو کے خوگر تاریخ کے صفحات میں کہیں نظر نہیں آتے۔


تحریر: عالمگیر حسین

ای میل:This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (ہری پور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبرپختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی کی سربراہی میں وفد نے ضلع ہری پورکاتفصیلی دورہ کیا، اس موقع پر مختلف نوعیت کے پانچ عوامی اجتماعات منعقد کیئے گئے،مانکرہ میں علامہ اقبال بہشتی کے نمازجمعہ سے خطاب کے بعد، ضلعی کابینہ سےمیٹنگ، پھر خواتین کے ضلعی ویونٹ سیٹ اپ سے تنظیمی امور پر گفتگو ہوئی۔اسکے بعدحطار میں یونٹ سے میٹنگ اورمغربین کے بعدٹیکسلایونیورسٹی میں طلباءسے "قیام وپیام عاشورہ وفاتحان کربلاودمشق" کے موضوع پر خطاب کیا گیا۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکریٹری امور سیاسیات سید علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ سندھ کے مختلف شہروں میں دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس اور اڈے موجود ہیں، چپے چپے پر دہشتگردوں کی نرسریاں قائم کی گئی ہیں، کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور سندھ حکومت ان معاملات کو سنجیدہ لے اور دہشتگردوں کیخلاف فی الفور ایک بھرپور آپریشن کیا جائے گا،کیونکہ کالعدم تنظیمیں ملکی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ کراچی میں اہل تشیع پولیس اہلکاروں پر مسلسل حملے باعث تشویش ہیں، ڈی ایس پی ٹریفک فیض علی شگری کا بہیمانہ قتل اور ڈی ایس پی گلبرگ ظفر حسین پر قاتلانہ حملہ صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، اعلیٰ عسکری اور حکومتی شخصیات نیشنل ایکشن پلان کے تناظرمیں شہر قائد میں مکمل امن وامان کے کھوکلے دعوں میں مصروف ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں اور دہشتگرد عناصر کیخلاف فوجی آپریشن ہونا چاہئے، اگر فوجی آپریشن میں کوئی رکاوٹ یا مشکل ہے تو پولیس اور رینجرز کے ذریعے آپریشن کیا جائے، کیونکہ جو دہشتگردی وانا اور وزیرستان میں ہو رہی تھی، اس کا رخ اب کراچی سمیت سندھ کی طرف موڑا جا رہا ہے، مستونگ سمیت بلوچستان سے دہشتگرد یہاں آتے ہیں، سندھ میں ان کے سہولت کارموجود ہیں،دہشتگردوں کا سندھ میں آنا جانا ایک بہت بڑے خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم تنظیمیں ناصرف آزادانہ فعالیت جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ آئے روز محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کو دہشتگردی و بربریت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے، سندھ سمیت ملک بھر میں افراتفری و بدامنی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف کالعدم دہشتگرد تنظیمیں ہی ملکی سالمیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں، سیکورٹی ادارے ان کالعدم تنظیموں کیخلاف موثر حکمت عملی کے تحت کارروائی عمل میں لائیں۔علی حسین نقوی  نے کہا کہ ہم شہید ڈی ایس پی فیض علی شگری کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ، جبکہ ڈی ایس پی ظفر حسین کی مکمل صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں .

وحدت نیوز (میانوالی) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری تنظیم سازی عدیل عباس زیدی اور سیکرٹری فلاح و بهبود علی رضا طوری نے ضلع میانوالی کا تنظیمی دوره کیا، اس موقع پر انہوں نے ایتام کمیٹی کی تشکیل دی  جبکہ ضلعی تنظیمی کارکردگی کا تفصیل کے ساتھ جایزه لیا گیا، صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی عدیل عباس نے اعلان کیا کہ آئندہ صوبائی کابینہ کے دورے کے موقع پر ضلعی کابینہ کی تقریب حلف برداری منعقد کی جائے گی۔

وحدت نیوز (آسٹریلیا) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی اربعین امام حسین ؑ میں شرکت کے بعد ان دنوں اسٹریلیا کے سرکاری دورے پرمصروف ہیں ، اس دوران انہوں نے آسٹریلیا کے شہر برسبین میں  پاکستانی ہائی کمشنر محترمہ نائلہ چوہان صاحبہ کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کےپالیمانی وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغا رضا)نے خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا ،اس موقع پر وفد میں شامل رکن بلوچستان اسمبلی اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی راحیلہ حمید درانی، مولانا عبدالسمیع اور دیگر اراکین بلوچستان اسمبلی بھی موجود تھے، واضح رہے کہ اس سے قبل بلوچستان اسمبلی کا پالیمانی وفد ماہ اگست میں امریکہ کے دورے پر بھی گہا تھا جس میں ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغارضا نے بھر پور انداز میں پاکستان اور بلوچستان کی نمائندگی کی تھی ۔

وحدت نیوز (کراچی) پاکستان باالخصوص شہر کراچی میں تواتر کے ساتھ جاری شیعہ مسلمانوں کے قتلِ عام نے کراچی آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کے بدنما چہرے کو آشکار کردیا ہے۔نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کے لئے اعلیٰ حکومتی شخصیات  اور بعض معتبر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران کی کالعدم جماعتوں کے رہنمائوں کیساتھ ملاقاتوں کے بعد وفاقی دارلحکومت سمیت ملک بھر میں کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے سرگرمیوں میں اچانک تیزی سے محسوس ہوتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کو شیعانِ علی ابنِ ابیطالبؑ کے مسلسل اور سفاکانہ قتلِ عام سے مشروط رکھا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع وسطی کے سیکریٹری اطلاعات سید عرفان حیدر نے گزشتہ رات گلستان جوہر کے علاقے میں کالعدم سپاہِ صحابہ کے سفاک دہشتگردوں کی فائرنگ سے شھید ہونے والے ایئرپورٹ پولیس سیکشن کے ڈی ایس پی فیض علی شگری کے اہلِ خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔شھید فائز علی شگری کا جسدِ خاکی گزشتہ رات جناح اسپتال سے مسجدِ خیرالعمل انچولی بلاک 20 منتقل کئے جانے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن ضلع وسطی کے سیکریٹری اطلاعات اور ترجمان سید عرفان حیدر کی سربراہی میں ایک اعلٰی سطح کے وفد نے کہ جس میں ضلعی رہنماء اور صوبائی سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی کے کوآرڈینیٹر سید ثمر عباس،کاظم عباس،عامر جعفری اور کمیل عباس شامل تھے نے مسجدِ خیرالعمل انچولی کا دورہ کیا اور وہاں موجود شھید ڈی ایس پی فائز علی شگری کے بڑے بھائی اور فرذندوں سے ملاقات کی اور ان کی خدمت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل میثم عابدی کی جانب سے تعزیت پیش کی۔اس موقع پر شھید فائز علی شگری کے بڑے بھائی سے گفتگو کرتے ہوئے سید عرفان حیدر نے واضع کیا ملتِ تشیع شھید فیض علی شگری کے پاک لہو کو ضائع نھیں ہونے دے گی بلکہ دیگر شھدء کیطرح شھید فیض علی شگری کے کردار و افکار کو اپناتے ہوئے وطن عزیزپاکستان کی ترقی اور دفاع کے لئے عملی میدان میں موجود رہے گی۔

عرفان حیدر نے اس موقع پر کہا کہ اس سال محرم کے آغاز سے وطنِ عزیز پاکستان باالخصوص کوئٹہ،پنجاب کے مختلف شہروں اور شہر کراچی میں ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت حکومتی سرپرستی میں کالعدم جماعت کے دہشتگردوں کے ہاتھوں عزاداری سیدالشھداء پر حملے کروائے گئے کہ جسمیں کئی خواتین،معصوم بچے،جوان اور بزرگ شھید ہوئے،اس کے علاوہ شیعہ پولیس افسران،ڈاکٹروں،وکلاء اور دیگر قومی شخصیات کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان مظالم کے خلاف آوازِ حق بلند کرنے پر فرزندِ پاکستان سید فیصل رضا عابدی، اتحاد بین المسلمین کے داعی اور شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک علامہ مرزا یوسف حسین،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی کو گرفتار کیا گیا اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژں کے رہنماء علامہ مبشر حسن کے خلاف تھانہ سولجر بازار اور تھانہ ناظم آباد میں دو غیر قانونی ایف آئی آرز کاٹی گئیں، جو ہرگز قابلِ قبول نھیں ہے ۔عرفان حیدر نے بعض معتبر دفاعی اور قانون ناگذ کرنے والے اداروں کے سینئر افسران کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشتگرد عناصر کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ان ملاقاتوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر چلنے سے ملت تشیع پاکستان میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے اور ملتِ تشیع کو گمان ہوچلا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان ہو یا کراچی آپریشن،کامبنگ آپریشن ہو یا آپریشن ضربِ عضب ان کی کامیابی کو ملتِ تشیع کی خواتین،معصوم بچوں،جوانوں،بزرگوں اور مقتدر شیعہ شخصیات کے قتلِ عام سے مشروط رکھا گیا ہے۔

عرفان حیدر نے مزید کہا کہ ملتِ تشیع پاکستان کو نا تو حکمرانوں اور نا ہی سیاستدانوں سے کسی خیر کی توقع ہے بلکہ شیعانِ حیدرِ کرار کو اپنی پاک افواج، رینجرز،پولیس اور دیگر خفیہ اداروں سے ابھی بھی توقع ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف صف آراء کالعدم تکفیری دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں کرتے ہوئے وطنِ عزیز پاکستان کو ان تکفیری عناصر سے چھٹکارا دلائیں گے۔ عرفان حیدر نے شھید ڈی ایس پی فائز علی شگری کی گرانقدر خدمات پر انکو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملتِ تشیع نے ہمیشہ اس ملک کی ترقی اور اس کے دفاع میں بے دریغ اور بے بہا اپنے خون کا نزرانہ دیا ہے اور انشاء اللہ دیتے رہیں گے،اور اپنی پاک افواج،رینجرز،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ اس ملک کی سالمیت کے خلاف اٹھنے والی ہر سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے اس کا مردانہ وار مقابلہ کریں گے ۔

وحدت نیوز (گھوٹکی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے گھوٹکی میں مجلس عزا سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چہلم شہدائے کربلا ؑ کے موقع پر کروڑوں عاشقان اہل بیت ؑ کاسرزمین کربلا پر تاریخی اجتماع حال اور مستقبل کے حالات بدلنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ دشمنان اسلام کی تمام تر سازشوں کے باوجود نظام ولایت و امامت، یزیدیت کے خلاف ایک موثر عالمی تحریک میں تبدیل ہوچکا ہے۔ عصر حاضر کی یزیدیت کے مقابل آج عاشقان کربلا ہی سینہ سپر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ، ھفتہ وحدت اور عید میلاد النبی ﷺ کے مبارک موقع پر 18 دسمبر کو حیدر آبادمیں تاریخی اجتماع کرنے جارہی ہے، جس کا مقصد دھشت گردی اور نفرتوں کا خاتمہ اور اتحاد بین المسلمین کا فروغ ہے۔ لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے عنوان سے منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے رہنماؤں کو خصوصی دعوت دی جائے گی۔در ایں اثناء ضلع خیرپور میرس اور گھوٹکی کے ضلعی ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ 3 دسمبر کو جامشورو میں صوبہ سندہ کے تمام اضلاع اور تحصیل ذمہ داران کے لئے دو روزہ تربیتی ورکشاپ منعقد ہو گی، ورکشاپ میں قائد وحدت اور علمائے کرام کے درس ، شعبہ جاتی تربیت اور گروپ ڈسکشن کے ساتھ تنظیمی فعالیت پر غور وخوض ہوگا۔

وحدت نیوز (لاہور) ساہیوال میں سینئرشیعہ صحافی خالد محمود بٹ کی ٹارگٹ کلنگ اور ان کے بیٹے پر قاتلانہ حملہ پنجاب حکومت کی گڈ گورننس پر سوالیہ نشان ہے ،مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت دہشت گردوں کے بجائے دہشت گردی کا شکار ملت جعفریہ کے خلاف اپنی توانائیاںضائع کرنے میں مصروف ہے، جبکہ تکفیری دہشت گرد دن دہاڑے عزاداروں پر حملہ آور ہیں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ سید مبارک موسوی نے صوبائی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مزمتی بیان میں کیا، انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کالعدم تکفیری جماعتوں کی جنت بنا ہوا ہے اور صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خواب خرگوش کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں، ایک طرف پنجاب کے مختلف علاقوں میں اہل تشیع شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ پر ریاستی ادارو ں نے آنکھیں بند کررکھی ہیں تو دوسری جانب جھنگ جیسے حساس شہر میں کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے سرغنہ کے الیکشن لڑے پر،انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں، واضح رہے کہ ساہیوال میں سینیئر صحافی خالد محمود بٹ دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہوگئے تھے،جبکہ کے ان فرزند علی رضا بٹ شدید زخمی ہیں، جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ صحافی خالد محمود بٹ اپنے بیٹے کے ہمراہ موٹر سائیکل پر جا رہے تھے کہ دہشت گردوں نے اچانک حملہ کر دیا۔ فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور راہگیروں نے بھاگ کر جانیں بچائیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور سکیورٹی اداروں نے جائے واردات سے شواہد جمع کرنا شروع کر دیئے، واقعہ کے بعد شہر کی صورت حال کشیدہ ہے، جبکہ پولیس کی بھاری نفری شہر میں تعینات کر دی گئی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree