The Latest

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے بارگاہ فاطمہ انچولی سوسائٹی میں استحکام پاکستان و امام مہدی کانفرنس کے عوامی رابطہ مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ استحکام پاکستان و امام مہدیؑ کانفرنس کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔مختلف مذہبی،سماجی، سیاسی اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا 21مئی کو نشتر پارک کراچی میں عظیم الشان اجتماع ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔مصلحت پسندی اور سیاسی ضرورتوں نے ہمارے حکمرانوں کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں یہی وجہ ہے کہ ملکی مفادات اورامن و سلامتی کے خلاف متحرک کالعدم قوتوں کو آزادی حاصل ہے۔کالعدم جماعتیں ملکی سالمیت و استحکام کے خلاف سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ملک کی تمام سیاسی قوتوں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں کی مخالف ہیں لیکن ان کے خلاف کاروائی نہیں کی جا رہی۔ نیشنل ایکشن پلان کو محض بیانات تک محدود کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ امام مہدی علیہ السلام سے جنگ کا اعلان کرنے والوں کا اسلام کے کوئی تعلق نہیں۔یہ قرآن و احادیث کے منکر ہیں۔سعودی لابی ملک کو مسلکی انتشار کا شکار کر کے امن و امان کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔یہودی ونصاری کے ایجنڈے پر کام کرنے والوں کے خلاف استحکام پاکستان کانفرنس ایک واضح پیغام ثابت ہو گی۔ جو قوتیں اپنی مفادات کے لیے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں وہ احمقوں کی جنت میں رہتی ہیں۔انہوں نے کہا ہر محب وطن پاکستان برادر مسلم ممالک سے دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔ایران اور افغانستان کی سرحدوں پر پیش آنے والے واقعات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ہمیں خطے میں تنہا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پاکستان کو اس وقت موثر اور جاندار خارجہ پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ سرحدی ممالک سے تعلقات باوقار سطح پر مضبوط بنائیں جا سکیں۔

وحدت نیوز(بدین) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز حسین بہشتی کا ضلع بدین کی تحصیل تلھار مسجد علی ؑمیں 15 شعبان ولادت باسعادت صاحب العصر والزمان حضرت امام مہدی عج اور شب برات کے سلسلے میں بعد از دعائے ندبہ مومنین سے خطاب ، علامہ اعجاز حسین بہشتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج اس امام کی آمد ہے اس خلیفة اللّه کی آمد ہے جس کے ظہور کا انتظار انبیاء علیہم السلام تمام آئمہ معصومین علیہ السلام اور بالخصوص حضرت زینب سلام اللہ علیہا و حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کر رہی ہیں چونکہ یہی وہ فرزند زہرا سلام اللہ علیہا ہے جو آ کر ہر ظلم کا حساب لے گا اور کائنات کو انصاف سے بھر دے گا،    سندھ کے قلندری مومنین کو 21 مئی نشتر پارک کراچی میں دشمنانِ امام مہدی علیہ السلام کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے دعوت دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کی فضا لبیک یا مہدی کی صداؤں سے گونج اٹھی گی۔

وحدت نیوز(ٹنڈو محمد خان)  مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ شعبہ خواتین کی سیکریٹری جنرل  خواہر کنیزالحسن جوادی اورخواہر سیمی نقوی نے ٹنڈو محمد خان کے گاوں آباد شوگر مل کادورہ کیا اور  مولانا منور سے  ملاقات  کی اور استحکام پاکستان وامام مہدی عج کانفرنسں کے حوالے سے پروگرام  رکھاگیا جس میں خواہر  سیمی نے  21مئی کے حوالے سےبریفنگ دی کہ اس دورہ حاضر میں  ھم خواتین  کی کیا ذمہ داری ہے اب وہ وقت نہیں رہا کہ ہم شہداء کی شہادت پر گھر بیٹھے اور صرف افسوس آنسو  بہائیں جائیں  بلکہ اب وقت ہے کہ اس پر آشوب دور میں ہم پر لازم ہے ہم امام زمانہ عج کے ظہور کی راہ ہموار کرنے کے لیے اس عالمی تحریک انقلاب میں اعظم زینبی علیہ اسلام کے ساتھ اپنا کردار ادا کریں اسکے لیے ہمیں سیرت معصومین ع پر عمل کرنا ہوگا اور یہ ہمارے معصومین ع کی ہی سیرت ہے کہ جب مظوم انسانیت پر جابر ظالم حکمران مصلت ہوئے تو ہمارے آئمہ حق نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائی بلکے ظلم و بربریت کو روکنے کے لیے کربلا تک گئے آپنے اہل ع عیال کی قربانی دی   بیبیوں کو اسیر کیا گیا مولا سید شہدا ع کیا نہیں جانتے تھے کہ بیبیوں کو اسیر کیا جائے گا؟ نہیں ایسا نہیں بلکہ ہم دیکھتے ہیں مولا حسین ع خود بیان فرمارہے ہیں کہ زینب ع آپ کو بازاروں میں اسیر کرکے لے جایا جائے گا اسکے جواب میں اعظم زینبی ع دیکھیں بی بی ع نے کہاکہ بے شک اگر دین حق کی سر بلندی کے لیے یہ قربانی دینی پڑی تو میں دوں گی ظالم وجابر کو زلیل و رسوا کروں گی ۔تو آج ہمارے لیے بیبی زینب ع کی سیرت نشان راہ ہے بینی ع ہمیں ان موجودہ حالات میں ہمیں ہمارا وضیفہ بیان فرما رہی ہیں کہ جب تم۔دیکھو کہ حق پر عمل نہیں ہو رہا اور مظلوموں پر جابر ظالم حکمران مسلط ہےتو بس لبیک کہتے ہوئےگھروں سے نکلو اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرو چاہے اس راہیں میں کتنی ہی تکلیفیں برداشت کرنا پڑیں ۔ الحمدلله  سب خواتین نےنہایت جوش وخروش کا اظہار کیا اور استحکام  پاکستان  وامام مہدی کانفرنس میں  شرکت  کی یقین دھانی کروائی۔

اس کے جناب یعقوب  حسینی (ڈپٹی سیکرٹری صوبہ سندہ) کی رہائش گاہ پر  اطراف  کی خواتین  کیساتھ ایک میٹینگ کا اہتمام کیا گیا تھا جسمیں خواتین کو ۲۱ مئی کے حوالے سے بریفینگ دی گئی۔استحکام  پاکستان وامام مہدی  کانفرنس کے  بارے  میں  خواتین  کو آگاھی دیی گئ۔خواتین نے لبیک یا زینب کے  نعروں کے  ساتھ  شرکت کی، یقین دہانی کروائی اسکے بعد انتظامی امور کے حوالے سے  برادر یعقوب  سے بھی مختلف امور پر گفتگو اور تبادلہ خیال کیا گیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)  مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنما اور کونسلر کربلائی عباس علی نے صوبہ بلوچستان میں غربت زدہ افراد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ غربت کے باعث عوام کا معاشرے میں زندگی گزارنا مشکل ہو رہا ہے، مہنگائی کے خلاف حکومت کے اقدامات صرف کاغذی کاروائیوں تک ہی محدود ہیں۔صوبے میں اکثر و بیشتر افراد خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں، روزگار کے مواقع نہیں اور حکومت اس معاملے پر ساکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں لاکھوں بلکہ کروڑوں افراد زندگی بسر کرتے ہیں ، ہر فرد کو اسی معاشرے میں زندگی گزارنا ہے اور غربت عوام کی زندگی مشکل بنا رہی ہے۔ گزشتہ کہی سالوں سے سطح غربت میں کوئی خاص کمی نظر نہیں آئی، یوں لگتا ہے جیسے اس مسئلے کے حل کیلئے کوئی کام کیا ہی نہیں گیا ہو۔ غربت سے دوچار افراد کو صرف پیسے فراہم کرنے سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے۔ مختلف حکومتی اور غیر حکومتی اداروں کی جانب سے دیئے گئے چند روپیوں کی بدولت غریب افراد صرف چند مہینے یا چند دن ہی سکون سے گزار سکتے ہیں، اس کے بعد انہیں پھر اسی غربت اور اسی پریشانی کا سامنا ہوگا۔صوبے میں ٹیکسس اور کرپشن کی وجہ سے اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں بھی آسمانوں کا سفر طے کر رہی ہے۔ حکومت اعلان کرتی ہے کہ ان اشیاء کے قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ یہ سب عوام کے دسترس تک پہنچ سکے مگر افسوس کی بات ہے کہ یہ اقدامات کاغذ کے ٹکڑوں سے شروع ہوکر وہی ختم ہو جاتے ہیں اور کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا جاتا۔ مہنگائی کے اعتبار سے حکومت کے اقدامات کاغذی کاروائیوں تک ہی محدود ہے۔

 انہوں نے کہا کہ صوبے میں اکثر عوام خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ بچوں کی ایک بڑی تعداد چائلڈ لیبر کا شکار ہے،ان بچوں کو جس عمر میں اسکول میں تعلیم حاصل کرنا چاہئے اور دیگر سرگرمیوں میں مبتلاء ہونا چاہئے اس عمر میں ہمارے بعض بچے مختلف وسائل سے پیسے کمانے کے چکر میں لگے ہوتے ہیں ۔ یہ نہ صرف قوم کے مستقبل کے ساتھ ایک مذاق ہے بلکہ ہمارے ملک کی ترقی کیلئے ایک بڑے خطرے کی علامت ہے۔حکومت کو چاہئے کہ صوبے میں ان تمام افراد کی مدد کرے جو خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔مختلف اقدامات کے توسط سے ان لوگوں کی زندگی بہتر بنائی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض اطلاعات اور دعووں کے مطابق حکومت غربت کے لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کو مہینہ وار پیسہ ادا کرتی ہے اور اس طرح انکی مدد کرتی ہے، اس سے زیادہ بہتر طریقہ یہ ہے کہ حکومت ان لوگوں کیلئے کمائی کا وسیلہ بنائے اور انہیں اس قابل بنائے کہ وہ خود دوسروں کے مدد کے بغیر ہی اپنے اخراجات آپ برداشت کرے۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے ملک سے غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے شب برات کے موقع پر اپنے مرحومین کے ساتھ ساتھ ان شہدا کو بھی یاد رکھا جائے جنہوں نے وطن عزیز کی حفاظت کے لیے قربانیاں دیں اور جو ملک میں جاری دہشت گردی کی نذر ہوئے۔انہوں نے کہا کہ شب برات اللہ تعالی کی طرف سے اللہ کا انعام ہے۔یہ گناہوں کی بخشش کی رات ہے اس لیے اس رات کو اعمال میں بسر کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 15 شعبان امام زمانہ علیہ السلام کا یوم ولادت ہے۔آج کے دن ہمیں عہد کرنا ہو گا کہ اپنی زندگی کو امام علیہ السلام کے حقیقی محب کے طور پر گزاریں گے۔ غیبت کبری کے بعد امامؑ کے ظہور کے لیے زمینہ سازی ہمارے لیے واجب ہے۔امام کی نصرت صرف وہی لوگ کریں گے جنہیں امام علیہ السلام کی حقیقی معرفت حاصل ہے۔امام علیہ السلام کی آمد کا انتظار مسلمانوں کے تمام مسالک کو ہے ۔آپ پوری انسانیت کو اس ظلم و جور سے نجات دلائیں گے۔آپ پوری انسانیت کے لیے نجات دہندہ ہیں۔علامہ راجہ ناصر عباس اس موقعہ پر وادی حسین کے قبرستان میں بھی گئے اور شہدا کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی۔ مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی و ضلعی دفاتر میں دعائیہ تقریبات کا بھی انعقاد ہوا جس میں مرکزی و صوبائی رہنماؤں نے شرکت کی اوروطن عزیزکی سالمیت و استحکام اور امت مسلمہ کے اتحاد و اخوت کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

وحدت نیوز(مظفر گڑھ) مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کے تحت ہونے والی کا نفرنس کو کچھ انتظامی دشواریوں کی وجہ سے12مئی 2017کی بجائے اب 19مئی2017کو بعنوان استحکام پاکستان و امام مہدیؑ کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ اس بات کا فیصلہ مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کی کابینہ کے ا جلا س میں ہوا۔ اجلاس کی صدارت ضلعی سیکرٹری جنرل علی رضا طوری نے کی جبکہ کابینہ کے تمام افراد نے شرکت کی اجلاس میں 19مئی2017کو ہونے والی  استحکام پاکستان و امام مہدیؑ کانفرنس کے انتظامات کے حوالے سے تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے فیصلہ کے مطابق مقامی نمائندگان صوبائی اسمبلی اور سابقہ امیدواران،  تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں کو دعوت دی جائیگی جبکہ بانیان، متولیان، ماتمی سنگتوں کے سالار اور دیگر خواص کو دعوت دینے کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جو کہ مظفرگڑھ اور کوٹ ادو میں اپنی رابطہ مہم کو تیز کریں گے۔جبکہ نظامت کے فرائض ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید عمران رضا ایڈوکیٹ اورضلعی سیکرٹری سیاسیات سید نعیم کاظمی انجام دیں گے۔ اجلاس کے آخر میںشبیہ رسولﷺ، فرزندسید الشھداؑ شہزادہ علی اکبرؑ کے یوم ولادت کے سلسلے میں کیک کا ٹا گیا، ضلعی سیکرٹری تربیئت آغا سید عابد حسین فاطمی نے دعا کرائی۔
    
استحکام پاکستان و امام مہدیؑ کانفرنس   19مئی2017 بروز جمعہ، شام چار بجے ضلع کونسل ہال میں منعقد ہوگا، جس میں ضلع بھر کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے نمائندگان کے علاوہ علماء کرام،ذاکرین عظام،بانیان، متولیان، لائسنس داران، ماتمی سنگتوں کے سالار اور مومنین شرکت کریں گے۔اجلاس میں سید عمران کاظمی ایڈوکیٹ، سید نعیم کاظمی،سید مظہر کاظمی، آغا سید عابد فاطمی،تفسیرخمینی،عدنان حیدرایڈوکیٹ اور دیگر برادران نے شرکت کی۔ اجلاس کا اختتام دعائے امام زمانہؑ سے کیا گیا۔

شاید دیدا رنصیب ہو جائے!

وحدت نیوز(آرٹیکل) سینکڑوں برس ہوچلے ہیں کروڑوں انسان اس آرزو کو لیئے منتظر پھر رہے ہیں کہ آپؑ تشریف لے آئیں۔ باپ بیٹوں کو ان کی آمد کا مژدہ سناتے چلے گئے،مائیں آج بھی بچوں کو ان کے انتظار کی گھٹی پلا کر جوان کرتی ہیں ،خواتین، مرد، بچے ،بوڑھے ،جوان ہر مذہب، مسلک ،مکتب اور خطہء ارضی وسماوی کی مخلوقات اور آدم زاد ان کی آمد کی حسرت دل میں لیئے زندگی کے سفر کو طے کرتے ہیں ۔۔۔۔۔پھول ،کلیاں،گلستان، خوشبو بکھیرتے ہیں ،شمع آپؑ کے فراق کو برداشت نہیں کرپاتی اور لاکھوں اشک بہاکر آپؑ سے التفات کا اظہار کرتی ہیں ،بُلبل اپنی زبان میں آپؑ کی تڑپ میں غزل سرا رہتا ہے ،عاشقان خون کے آنسو بہا کر آپؑ کی یاد میں مارے مارے پھرتے ہیں ،ہر ایک آپؑ کے دیدار کامشتاق ہے، ہر ایک آپؑ سے ارتباط کا خواہش مند ہے، ہر ایک آپؑ کی زیارت کیلئے تڑپتا ہے۔۔۔۔۔یہ تڑپ ،یہ بے قراری، یہ آرزوئے ملاقات، یہ خواہش دیدار۔۔۔۔۔وقت گذرنے کے ساتھ مایوسی نہیں پھیلاتے بلکہ ۔۔۔۔۔آتش عشق و آرزوئے وصال میں شدت پیدا کر رہے ہیں لہٰذا دعائیں کی جاتی ہیں کہ دیدار نصیب ہو ۔۔۔۔۔مناجات و ورد کیا جاتا ہے کہ آپؑ کی زیارت ہو،آنسو بہائے جاتے ہیں کہ مولاؑ تشریف لے آئیں اور دنیا کو ظالموں سے آزاد کروائیں ،کیسی کیسی اُمیدیں ہیں جو آپ ؑ کے ظہورتک موقوف ہیں ۔۔۔۔۔کتنے فیصلے ہیں جو صرف آپؑ کی آمد کے اعلان کے ساتھ مربوط ہیں۔اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ! وہ لوگ جو انتظار کر رہے ہیں ،جنہیں آپؑ کا منتظر ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جو آپؑ کے فراق میں تڑپتے ہیں اور وصال کیلئے آتش عشق کو جلائے ہوئے ہیں اس دنیا کے خوش نصیب ترین لوگ ہیں ۔۔۔۔۔15 شعبان المعظم آپ ؑ کے میلاد پاک کا مبارک دن ہے ،اس روز پوری دنیا میں عاشقان مہدی ؑ، آپؑ کی یاد سے محافل گرماتے ہیں، آپؑ کے ذکر سے لذت دیدار و تڑپ ،انتظار کے لطف اُٹھاتے ہیں ،حقیقت تو یہ ہے کہ سچے اور کھرے عاشقان ہر دم و ہر لحظہ اسی کیفیت سے دوچار رہتے ہیں  سچے اور کھرے عشق کا تقاضا بھی یہی ہے۔

 آپ کا فرمان ہے کہ " میں خاتم الاوصیاء ہوں، اللہ عزوجل میرے وسیلہ سے میرے خاندان اور میرے شیعوں کے مصائب ومشکلات ٹال دے گا" اور آپؑ کا یہ فرمانا کس قدر خوبصورت ہے کہ " میری غیبت کے زمانہ میں مجھ سے عوام کو اس طرح فائدہ پہنچے گا جس طرح سورج بادلوں کی اوٹ میں چلا جائے تو اس کے فوائد زمین والوں کو حاصل ہورہے ہوتے ہیں"۔

آج ہم پوری دنیا میں بالعموم اور پاکستان میں بالخصوص جن مشکلات سے دوچار ہیں ان کو سوچ اور سمجھ کر کئی ایک بار ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بڑی تباہی آنے والی ہے اور ناگہانی آفات گھیرنے والی ہیں،مشکلات اور مصائب پہاڑ بن کر سامنے آجاتے ہیں اور نکلنے کی کوئی راہ سجھائی نہیں دے رہی ہوتی کہ ۔۔۔۔۔یکایک مشکلات ٹل جاتی ہیں ،مصائب اور پریشانیاں کافور ہوجاتی ہیں ،غالب دکھائی دینے والا دشمن مغلوب ہوجاتا ہے ،کسی کے وہم و گمان اور سوچ و فکر میں بھی نہیں ہوتا کہ یوں مشکلات سے جان چھوٹ جائے گی مگر ایسا ہوتا ہے اور ایک بار نہیں بار بار ہوتا ہے ۔۔۔۔۔یہی وہ فائدہ ہوتا ہے جو بادلوں کی اوٹ سے سورج پہنچا رہا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔اور اس وجہ سے ہم کہتے ہیں کہ ہم (اہل تشیع) بغیر صاحبؑ( سرپرست وولی ) کے نہیں ہیں ۔ یہ ایک الگ بات ہے کہ ہم اس کا ادراک کریں یا نہ کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔ہم ایسے الطاف و کرم پر آپؑ کی طرف متوجہ ہوں یا نہ ہوں ۔۔۔۔ان کا لطف و کرم جاری رہتا ہے،ان کے کرم کے سایہ کی چھت ہمیشہ تنی رہتی ہے۔۔

دوستان و عاشقان حضرت صاحب الامر والزمان ؑ کی صف میں شمار ہونا یقینا ایسی سعادت و عبادت ہے جس کا شاید کوئی تقابل نہ ہو مگر دیکھنا یہ ہے کہ اس مقام و مرتبہ کو پانے کیلئے جس پاکیزگی قلب ،طہارت روح و نظر انسانیت سے محبت ،درد مند دل، اور تقویٰ و پرہیز گاری کی ضرورت ہے وہ ہم میں بدرجہ اتم موجود ہے۔۔۔۔۔ہمیں اس روز (15 شعبان ) کو اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے ،اپنے اعمال کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ،اپنے روز مرہ معمولات پر تنقیدی نگاہ ڈالنے کی ضرورت ہے ۔ اگر ہم اپنا احتساب کررہے ہوں تو حقیقی منتظر کہلانے کے حق دار ہونگے۔

دوستان و خواہران محترم ! آج کے دن اس بات کا جائزہ ضرور لیں کہ ہم جس امام ؑ کا انتظار کر رہے ہیں ان کی آمد کے بعد معاشرے میں کونسی تبدیلیاں پیدا ہونگی، اگر ہم ان تبدیلیوں کیلئے آج سے ہی کوشش شروع کردیں تو یہ زمینہ سازی آپؑ کی خوشنودی کا باعث بن جائے گی ۔۔۔۔۔اگر امامؑ کی آمد پر مستضعفین مستکبروں پر غالب آنے والے ہیں اور کمزور قرار دیئے گئے ،لوگ غالب قرار پائیں گے ،عدل و انصاف کا بول بالا ہوگا تو اس کا م کیلئے آج ہی سے کوششیں کیوں نہ شروع کی جائیں ۔ دردمندوں اور زخم خوردوں کیلئے مرہم کیوں نہ فراہم کیا جائے،اگر ہمارے دل مظلوموں و ستم رسیدوں کیلئے تڑپنے سے قاصر رہتے ہیں،ہماری نگاہیں اپنے سامنے ظلمہوتا دیکھتی ہیں اور لا تعلق ہو جاتی ہیں تو معاملہ درست نہیں ہے،اگر ہمارے آس پاس،ہماریے شہروں،ہمارے دیہاتوں اور ہمارے محلوں میں ظلم ہو رہا ہو،اسے روکنے کی جرات نا کی جائے اور مجرمانہ خاموشی اختیار کر لی جائے یا لاتعلقی کا مظاہرہ کیا جائے تو کیسے امامؑ کی ہمرکابی میں ظالموں کے خلاف میدان سجایا جائے گا ۔ عدل کی حکومت تمام عالم پر قائم کرنے کیلئے آج سے ہی تبدیلی کی تحریک کیوں نہ شروع کی جائے ۔یاد رکھیں معاشرے میں تبدیلی ذات میں تبدیلی سے مشروط ہے ۔ معاشرہ سازی کا عمل خود سازی کے راستہ سے ہوکر گذرتا ہے۔

حدیث پاک ہے کہ " جو شخص اپنے زمانے کے امام کی معرفت کے بغیر مرا وہ جاہلیت کی موت مرا"

امام العصرؑ کی معرفت کے زینے طے کرنے کیلئے میدان عمل میں رہنا ضروری ہے او ر جو دوست و خواہران میدان عمل میں رہتے ہیں انہیںخود احتسابی کی عادت ضرور ڈالنی چاہیئے ۔ ہر عمل کا جائزہ لیں کہ یہ خدا کی طرف پرواز اور قربت کا باعث ہے یا دشمنان خدا سے تعلق کی مضبوطی کا ذریعہ ہے اگر سفر بہ خدا ہے تو یقینا ہم زما نے کے امام ؑ کی خوشنودی حاصل کر نے میں کامیاب ہوں گے۔ یوم میلاد امام زمانہؑ کے دن خود احتسابی و جائزہ اعمال کے طور پر منائیں۔ اُمید ہے کہ اگر ہم نے احتساب و جائزہ اعمال کیا تو ،ہماری بے قراری ،ہماری دعائیں ،ہماری مناجات، ہماری خواہش دیدار و ملاقات اور آرزوئے وصال معرفت امامؑ کا ذریعہ بن سکتے ہیں اور ہم حقیقی منتظر کہلا سکیں گے۔

ایک دوست نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ امام حکم ربی سے غائب ہیں اور امر ربی سے ہی ظہور فرمائیں گے،اس صورت میں ہمیں دعائیں مانگنے،گڑگڑانے اور آنسوئوں کیساتھ مناجات اور ظہور کی دعائیں کرنے کی کیا ضرورت ہے وہ امر ربی سے ظاہر ہونگے ،ہماری دعائیں انہیں کیسے ظہور پر مجبور کر سکتی ہیں،،بندہ حقیر نے عرض کیا کوئی شک نہیںکہ امام کی غیبت امر ربی سے ہوئی،اور ان کا ظہور بھی امر ربی سے ہی ہو گا،اس لیئے کہ امر ربی کے سامنے کسی کو بھی سرتابی کی جرات نہیں ،چاہے کوئی بھی ہو،اس لیئے آپ کا ظہور پر نور امر ربی سے ہو گا اللہ جب چاہے گا انہیں ظہور کا اذن فرمائیں گے،مگر بقیۃ اللہ اعظم خود انتظار فرما رہے ہیں اپنے ظہور کا اسی لیئے آپ متظِر بھی ہیں اور منتظر بھی،جب وہ بھی منتظِر ہیں کہ ظاہر ہو کر ظلم کا خاتمہ کر دیں تو ان کا بیقراری میں فرمانا ہے کہ میرے جلد ظہور کی دعا کرو،یہ بہت بڑی عبادت کہی گئی ہے،آپ کی غیبت بلا شک و شبہ ایک الہی راز اور سر ہے ،اس راز سے آئمہ طاہرین نے بھی پردہ نہیں اٹھایا ،ہم بھی نہیں اٹھاتے بس انتظار کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اپنی آخری حجت کو جلد اذن ظہور دے ،ہمارا جلد ظہور کی دعا کرنا اس بات کی علامت ہے کہ ہم مایوس نہیں ،ہم ان سے امید لگائے بیٹھے ہیں،ہم ان سے محبت اور عشق و عقیدت رکھتے ہیں ،ہم تیاری کر رہے ہیں کہ ظالموں کو نابود کر دیں اور اس راہ کو ہموار کر رہے ہیں ،زمینہ سازی کر رہے ہیں،زمینہ سازی یعنی ظہور کی راہیں ہموار کرنا،اس میں طہارت و پاکیزگی نفس سب سے پہلے ہے،تہذیب نفس سے ہی معاشرہ سازی کی طرف قدم اٹھائے جاتے ہیں،ہمیں اس مقصد کیلئے دو رنگی کو چھوڑناہو گا،دورنگی امام کے سپاہیوں میں نہیں چلتی،یہ کیسے ممکن ہے کہ لشکر حسین میں شامل ہوں اور عملی طور پر شمر ،خولی،یزید،عمر ابن العاص،امیر شام کے کردار و عمل کے نمونے پیش کرو جبکہ امام کے سپاہیوں کو ابوذر،عمار،مالک اشتر،میثم تمار بننا ہو گا،اب دیکھیں کہ کون کتنے پانی میں ہے ،آیا ہم اس قابل ہیں کہ خود کو ان مثالی لوگوں سپاہیان امام کے ساتھ کھڑا کر سکنے کی جرا ت کریں؟ہمارے دلوں میں دنیا کی محبت نے گھر کیا ہو اور ہم امام کے سپاہی بن جائیں یہ ممکن نہیں،کوئی اس دھوکہ و فریب میں نا رہے کہ وہ سچی بیقراری کے بغیر امام کا سپاہی بن جائے گا اور امام کی قربت اسے حاصل ہوجائے گی،ہمیں اپنا محاسبہ کرنا ہوگا اس سے پہلے کہ کوئی عدل نافذ کر دے اور ہم آمادہ و تیار ہی نا ہوں۔ذرا جائزہ لیںکہ ہماری محبت اور تڑپ علی ابن مہزیار جتنی ہے،جس نے کتنے ہی حج اس امید اور تڑپ کے ساتھ انجام دیئے کہ دیدا ر نصیب ہوجائے،اور بالآخر اسے یہ سعادت نصیب ہو گئی ،ملاقات ہو گئی،محفل یاران میں بیٹھے کا اذن نصیب ہوا۔ہمیں جائزہ لینا ہے،ہمیں احتساب کرنا ہے ،ہمیں دنیا کی آلائشوں اور فساد سے خود کو دور رکھنا ہوگا۔

تحریر ۔۔۔۔ارشادحسین ناصر

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ کرپٹ نواز حکومت امریکی و عرب بادشاہتوں کی ایماء پر پاک افواج کی توجہ کو اندرون ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ہٹاکر اسے غیروں کی بیرونی جنگوں کی دلدل میں پھنسانا چاہتی ہے، نواز حکومت پاک افواج کے آپریشن ردالفساد کو ناکام بناکر کالعدم دہشت گرد تنظیموں کو بچانا چاہ رہی ہے، لیکن محب وطن ملت تشیع دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج کے ساتھ ہے، دہشت گرد عناصر اور ان کے سیاسی و مذہبی سہولت کاروں کے خلاف آپریشن ردالفساد کی بھرپور حمایت کرتی ہے، محب وطن ملت تشیع پاک افواج کو امریکی و عرب بادشاہتوں کی ایماء پر نواز حکومت کے ناپاک عزائم کا شکار نہیں ہونے دیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی بھر کے آئمہ جمعہ و جماعت کے اجلاس سمیت مرکزی امام بارگاہ کورنگی جے ون ایریا، مسجد صاحب العصر عوامی کالونی، مرکزی امام بارگاہ اے بی سینیا میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایم ڈبلیو ایم سندھ کے زیر اہتمام 21 مئی کو نشتر پارک کراچی میں منعقد ہونے والی استحکام پاکستان و امام مہدی عج کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے کے حوالے سے علامہ راجہ ناصر جعفری کے کراچی سمیت صوبے بھر میں عوامی اجتماعات سے خطاب اور عمائدین و شخصیات سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اجلاس و مختلف عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد و انتہاء پسند عناصر کو نادیدہ قوتیں پھر سے متحرک کرنے میں مصروف ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد صرف بیانات تک محدود ہوگیا ہے، دہشت گردوں کے سرپرستوں ہاتھ ڈالنے سے حکمران اب تک قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں امریکی اور اس کی اتحادی عرب بادشاہتوں کی ایماء پر عزاداری سید شہداء و مجالس عزاء پر پابندی و محدود کرنے کیلئے حکمران نت نئے حربوں کے تحت ملت تشیع کو ہراساں کر رہے ہیں، مجالس و محافل ہمارا آئینی حق ہے اس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، کرپٹ نواز حکومت ایک طرف دہشت گردوں کو ٹی وی شوز میں لاکر ان کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تو دوسری طرف دہشت گردی سے متاثرہ فریق پر زمین تنگ کر رہی ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ، پنجاب سمیت ملک بھر میں محب وطن شیعہ علماء کرام اور جوان تاحال لاپتہ ہیں، ہمارے ہزاروں شہداءکے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں، ہمارا جرم حب الوطنی اور پرامن رہنا ہے، ہم وطن عزیز کی بقاء و سلامتی و استحکام کی خاطر حب الوطنی کے جرم کو کرتے رہیں گے، ہم نے ہزاروں شہداء کی بے رحمانہ قتل عام کے بعد بھی ملک میں امن کو خراب ہونے نہیں دیا، تاریخ گواہ ہے کہ شیعان پاکستان نے ہزاروں قربانیاں دینے کے باوجود ریاست کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھایا، اس کا صلہ ہمیں سیاسی انتقامی کارروائیوں کی صورت میں دیا گیا۔ انہوں کہا کہ امریکہ اور اس کی اتحادی عرب بادشاہتوں کی نمک خوار نواز حکومت اپنے ذاتی مفادات کی خاطر قومی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے، امریکی و عرب بادشاہتوں کی غلامی میں پاک افواج کو بھی ڈالر و ریال کی خاطر بھینٹ چڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ہمیں تقسیم کرکے ایک نئے بحران کی طرف دھکیلنے کی سازش میں ہے، ایسے میں ہماری ذمہ داری ہے کہ متحد ہوکر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائیں اور مادر وطن کو لاحق خطرات کا دانشمندی کیساتھ مقابلہ کریں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ استحکام پاکستان و امام مہدیؑ کانفرنس کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔مختلف مذہبی،سماجی، سیاسی اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا 21مئی کو نشتر پارک کراچی میں عظیم الشان اجتماع ایک نئی تاریخ رقم کرے گا،استحکام پاکستان وامام مہدی عج کانفرنس،محب وطن ظہورعج کے منتظروں کا منفرداجتماع ہوگا،مصلحت پسندی اور سیاسی ضرورتوں نے ہمارے حکمرانوں کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں یہی وجہ ہے کہ ملکی مفادات اورامن و سلامتی کے خلاف متحرک کالعدم قوتوں کو آزادی حاصل ہے۔کالعدم جماعتیں ملکی سالمیت و استحکام کے خلاف سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ملک کی تمام سیاسی قوتوں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں کی مخالف ہیں لیکن ان کے خلاف کاروائی نہیں کی جا رہی۔ نیشنل ایکشن پلان کو محض بیانات تک محدود کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام مہدی علیہ السلام سے جنگ کا اعلان کرنے والوں کا اسلام کے کوئی تعلق نہیں۔یہ قرآن و احادیث کے منکر ہیں۔سعودی لابی ملک کو مسلکی انتشار کا شکار کر کے امن و امان کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔یہودی ونصاری کے ایجنڈے پر کام کرنے والوں کے خلاف استحکام پاکستان کانفرنس ایک واضح پیغام ثابت ہو گی۔ جو قوتیں اپنی مفادات کے لیے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں وہ احمقوں کی جنت میں رہتی ہیں۔انہوں نے کہا ہر محب وطن پاکستان برادر مسلم ممالک سے دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔ایران اور افغانستان کی سرحدوں پر پیش آنے والے واقعات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ہمیں خطے میں تنہا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پاکستان کو اس وقت موثر اور جاندار خارجہ پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ سرحدی ممالک سے تعلقات باوقار سطح پر مضبوط بنائیں جا سکیں۔

وحت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری جنرل اور معروف عالم دین علامہ سید علی رضوی نے مقامی اخبار میں چھپنے والی خبر کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کی سابق حکومت اور ان کے کارتوتوں کوعوام میں عیاں کرکے انکوشکست فاش سے دوچار کرنیوالا مجلس وحدت مسلمین ہی تھا۔ ایسے میں کیسے ممکن ہے کہ ہم ان کے وزرااور ذمہ داران سے خفیہ ڈیل یا ملاقات کرے۔ آغا علی رضوی نے سختی سے ان باتوں کی تردید کی کہ شیخ نثار سے انتہائی خفیہ ملاقات ہوئی ہو، بلکہ حقیقتا ان سے جو ملاقات ہوئی وہ مقامی علماء اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ اتفاقیہ تھی، اور ملاقات کے دوران کئی افراد ساتھ تھے۔ ڈیڑھ ماہ قبل شیخ نثار سرباز سے انکے علاقے کے دورے کے دوران ملاقات ہوئی اور یہ ایسی ہی بات ہے جیسے کسی بھی دیگر سیاسی و سماجی اور علاقائی سرکردہ افراد سے ملتے ہیں، لیکن اس پر مرچ مسالے لگا کر ، اور مستقبل قریب میں خوش خبری ملنے کی بے سروپا باتیں منسوب کرکے عوام میں سسپنس پھیلانا صحافتی اقدار کے منافی اقدام ہے جس کی سختی کے ساتھ تردید اور مذمت کرتے ہیں۔

واضح رہے گزشتہ حکومت میں پیپلز پارٹی کے عوام دشمن اقدامات کو مجلس وحدت مسلمین نے ہی عوام میں اٹھایا، اور گندم سبسڈی کے خاتمے،محکمہ تعلیم میں اقرباپروری سمیت ہر اس عمل کی پرزور مذمت کی گئی جو عوامی امنگوں کے منافی تھا۔نتیجتا پانچ سال حکومت کرنے والی جماعت کو کئی حلقوں میں الیکشن میں ٹکٹ لینے والا بھی نہیں ملا، اور یہی حالت اس موجودہ حکومت کی بھی ہونیوالی ہے جس میں ابن الوقت افرادجمع ہوکر عوامی حقوق کو روندنے ، علاقائیت اور دیگر متعصب کردار نبھاتے ہوئے عوام پر روز نئی زیادتیاں کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔اسلئے ہم متنبہ کرتے ہیں کہ حکمرانی ملتے ہی سیاسی جماعتیں اپنی اوقات نہ بھولیں، کیونکہ عوام کی عدالت میں کھڑے ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگتا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree