The Latest

وحدت نیوز(کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی نے "استحکامِ پاکستان و امامِ مہدی عج کانفرنس" 21 مئی نشتر پارک، کے سلسلے میں بھر پور انداز میں ملت کی خواتین میں عوامی رابطہ مہم کو جاری رکھتے ہوئے خواہر ام البنین مرکزی معاون خواہر زہرہ نقوی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین پاکستان ، خواہر تفسیر اور  ضلع کورنگی کی جنرل سیکرٹری خواہر ثروت زہرہ کیساتھ ضلع کورنگی کا دورہ کیا اور مختلف مقامات پر خواتین کے اجتماعات میں "استحکامِ پاکستان و امام مہدی عج کانفرنس" کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔خواتین نے انشاء اللہ 21 مئی کو "استحکامِ پاکستان و امامِ مہدی کانفرنس " میں اپنی شعوری بیداری اور کنیزانِ سیدہ س و کنیزانِ زینب س ہونے کا بھر پور ثبوت دیتے ہوئے بمعہ اپنے اہل و اعیال کے شرکت کرنے کا اعلان بلند تر نعروں سے دیا اور مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی خواہران کی حوصلہ افزائی کی۔جن میں عوامی کالونی، مرکزی امام بارگاہ الحسینی، ناصر کالونی شامل ہیں ۔عوامی رابطہ مہم کیساتھ ہی ان علاقوں میں یونٹ سازی کی بنیاد بھی رکھی گئیں۔اسکے علاوہ ضلع کورنگی کی جنرل سیکرٹری خواہر ثروت اب بھی مسلسل عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں اپنے علاقے کے دورہ جات میں مصروف ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ پاکستان کے چیئرمین علامہ سید باقرعباس زیدی نے کہا کہ اس سال ماہ رمضان میں انشاء اللہ دس ہزار سے زائد(10000) مستحقین افراد میں راشن تقسیم کرینگے جس میں آٹا،دالیں،چینی،چائے،گھی،کھجوریں،مشروبات،مصالحہ جات  و اشیاء خوردونوش شامل ہونگی۔اسکے لیئے تمام صوبوں اور اضلاع میں فلاح و بہبود کے سیکر ٹریز پر مشتمل کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں جو تمام تر انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ما ہ رمضان برکتوں اور رحمتوں والا مہینہ ہے یہ مہینہ اللہ تعالی کی طرف سے ہمارے لیئے ایک انمول تحفہ ہے جس میں ہمیں دکھی انسانیت کی خدمت کرنے کا موقع میسر آتا ہے۔ خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ بھی دکھی انسانیت کی خدمت کا جذبہ لیکر میدان عمل میں ہے گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی ماہ مبارک رمضان میں غریب،پسماندہ، مستضعف ومستحق لوگوں کوراشن پہنچانے کا عزم لیکر خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کا ہر کارکن انشاء اللہ اپنی ذمہ داری ادا کرے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اپنے ایک بیان میں کیا۔ علامہ سید باقر زیدی نے کہا کہ ماہ مقدس کے مہینے سے ہمیں  زیادہ  سے زیادہ استفادہ کرنا چاہیے دکھی انسانیت کی خدمت کے لیئے بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کریںاور ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی اس کار خیر میں شامل ہونے کی ترغیب دینی چاہیے اس موقع پر انہوں نے تمام درد دل رکھنے والے افراد سے اپیل کی کہ وہ آئیں اور معاشرے کے مستحق افراد کی بنیادی ضرورتوں کا احساس کرتے ہوئے  ماہ مبارک رمضان میں خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کا اس کار خیر میں ساتھ دیں اس کار خیر میں ہر فرد کو شامل ہو کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ہماری آخرت سنور جائے ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ضلع ملیر کی جانب سے 21 مئ "استحقامِ پاکستان اور امام مہدی عج" کانفرنس کے سلسلے میں  خواہر ام البنین مرکزی معاون برائے خواہر زہرہ نقوی اور ضلع ملیر کی جنرل سیکرٹری خواہر تفسیر اور ڈپٹی سیکرٹری خواہر رفعت کیساتھ ضلع ملیر کے مختلف علاقوں میں خواتین کے ساتھ بھر پور عوامی رابطہ و آگاہی   مہم کے سلسلے میں ضلع ملیر کے مختلف علاقوں کے دورے کئےگئے، جن میں جعفرِ طیار، غازی ٹاون،417,بیتِ فاطمہ،  مدینہ کالونی محمدی ڈیرہ،قائد آباد حسینی امام بارگاہ بگٹی گوٹ ،چوکنڈی،خدا بخش گوٹ ،گلشنِ حدید، اسٹیل ٹاون،شاہ فیصل کا تفصیلی دورہ کیا اور 21 مئ کے حوالے خواتین کو بریفنگ دی ۔خواہران نے اپنے خطاب میں یہ شعور اجاگر کیا کہ ظالم و جابر حکمرانوں سے اپنے حقوق کے دفاع اور تقاضے کے لئے ہمیں مل کر وحدت کی صورت میں اپنی آواز کو بلند کرنا ہے۔آج اپنے وطنِ عزیز پاکستان اور ملتِ تشیع کے حقوق کیلئے بیدار ہونا درحقیقت امامِ وقت عج کے ظہور کی تیاری ہے۔  21 مئی  تجدیدِ عہد کا دن ہے کہ ہم اپنے زمانے کے امام عج سے اور ملکِ خدا داد پاکستان سے۔ہمیں وطنِ عزیز  پاکستان کے حوالے سے بیداری کا ثبوت دینے اور اپنے حق کیلئے آواز بلند کرنے کیلئے اپنے گھروں سے نکلنا ہے اور حکمرانوں کو احساس دلانا ہے۔الحمد اللہ ملتِ تشیع کی بیدار خواتین نے بھر پور انداز سے شرکت کرنے کا اعلان لبیک یا زینب س اور لبیک یا امام عج کی بلند نعروں کے ساتھ دیا۔ان تفصیلی دوروں کے ساتھ ہی ان علاقوں میں مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین ضلع ملیر کی یونٹ سازی بھی عمل میں لائی گی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے استحکام پاکستان و امام مہدی کانفرنس کی عوامی رابط و آگاہی  مہم کے حوالے سے سولجربازار  میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی آفس میں  "جشن ولادت امام مہدی عج" انعقاد کیا جسمیں خواتین اور بچوں نے بھر پور شرکت کی۔جشن کی نظامت کی ذمداری مرکزی ڈپٹی سیکرٹری خواہر ام البنین زہراء نے ادا کی جبکہ بطور مہمان خصوصی خواہر ندیم زہراء معروف مذہبی  اسکالر و ذاکرہ اہل بیت (سیکرٹری شعبہ تعلیم و تربیت ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین) اور فاضلہ قم خانم  سیدہ سحر کاظمی صاحبہ نے شرکت فرمائی۔جشن میں موجود مومنات کو منقبت پڑھنے کی دعوت دی گئ جس پر حاضرین محفل نے نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بارگاہ امام مہدی زما عج کی خدمت میں ہدیہ نعت رسول ص ،منقبت اور دورود سلام پیش کیے ۔مومنات نے اس منفرد انداز سے منعقد کیے گئے جشن کو نہایت سراہا۔اسکے علاوہ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے بچوں اور خواتین میں "مہدی موعود" کے عنوان سے کوئز رکھا گیا اور صحیح  جوابات دینے والوں میں انعامات تقسیم  کیے گئے اسکے علاوہ بچوں میں عیدی بھی تقسیم کی گئ۔ جس کے بعد خواہر ندیم زہراء نے ماہ شعبان کی اہمیت اور فضیلت اور امام مہدی عج کے عنوان پر خطاب فرمایا اور غیبتِ امام میں منتظر  خواتین کی خصوصیات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ آپکا کہنا تھا کہ ماہ شعبان  خود سازی کے لیے بہترین  ہیں اس ماہ میں کی گئ ہر عبادت کا بے حد ثواب اور اجر ہے اس ماہ میں ہمارے پاس بہترین موقع ہوتا ہے کہ ہم خواتین جو منتظرینِ امام کا دعوٰی کرتی ہیں وہ خود کو اپنے امام وقت کے   اعوان و انصار میں شامل ہونے کے لئے اہل بنا سکیں  اپنے اندر وہ تمام تر خوصیات  اور خوبیاں شامل کرسکیں تاکہ کی امام زمانہ عج کے ظہور میں تعجیل ہوسکےتجدیدِ عہد کریں۔

خواہر ندیم زہرہ نے کراچی میں ہونی والی "استحکامِ پاکستان و امامِ مہدی عج کانفرنس " کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے   مزید کہاکہ ہمیں غور کرنا چاہیے  کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ظہور نہیں ہورہا آخر کیا وجہ ہے کہ ہمارا معاشرہ  روز با روز پستی اور زلت  کے دلدل میں دہستہ جا رہا ہے کیوں ہم پر  کرپٹ وظالم حکمرانوں کے مسلط ہونے کا ناختم ہونے والا  سلسلہ جاری و ساری ہے بلکہ روز انکے ظلم و بربریت  اور غرور میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے  کیونکہ ہم نے خاموش رہ کر ظالم کو مزید  ظالم بنایا  اگر ہم کو یہ احساس ذمداری ہے کہ ہمارا امام عج پردہ غیبت میں ہمارا منتظر ہے تو ہمیں بحثیت خاتون  پہلے مرحلے کا آغاز اپنے گھر سے کرنا ہے۔ گود میں موجود اولاد کو کربلا کی ماؤں کی طرح حجتِ خدا کی نصرت کے لئے اپنے ہاتھوں سے تیار کرنا ہے ،ظہور کی راہ ہموار کرنے کے لیے  پہلا مرحلہ ہی خود سازی اور پھر معاشرہ سازی ہے۔  ملک، شہر گلی محّلوں کو آمادہ کرنا ہے، اور اپنے ملک و وطنِ عزیز کے استحکام اور ملت کے حقوق کیلئے گھروں سے نکلنا ہے۔

 خواہر ندیم زہراء کے خطاب کے بعد فاضلہ قم خواہر سیدہ سحر کاظمی صاحبہ نے   "غیبت کی اقسام اور فلسفہ غیبت " کے عنوان پر  خطاب کیا آپ نے اپنے خطاب میں شخصی غیبت اور شخصیت کی غیبت کے فلسفے کو  واضح  کیا اپکا کہنا تھا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ امام زمانہ کی غیبت ختم ہو اور انکا ظہورر جلد ہو تو ہمیں فلسفہ شخصیت کے اسباب کو سمجھنا ہوگا کیونکہ  شخصیت کی غیبت کے اسباب میں سے ایک اہم سبب  یقیناََ  خود سازی اور معاشرہ سازی ہے مگر معاشرہ سازی کے لیے معاشرے  کا زندہ ہونا ضروری ہے حرکت ضروری  ہے  ۔زندہ معاشرے کی شناخت کیسے کی جائے  تو اسکے لیے دیکھنا ہو گا آیا  وہاں خدا کے احکامات پر عمل ہورہا ہے کے نہیں ،مظلوم پر ظالم کے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والے موجود ہیں کے نہیں ۔،ظالم کے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والے موجود ہیں یا نہیں۔یہ ہیں زندہ معاشرے کی علامت اور یہ ہی منتظر امام عج کی زمداری جو منتظر ہوگا عہ کبھی ہاتھ پر ہاتھ رکھے نہیں بیٹھے گا بلکہ میدان عمل میں موجود  رہتا ہے اور یہ ذمہ داری مرد و زن دونوں کی یکساں  ہے جیسے آج مجلسِ وحدت  مسلمین شعبہ خواتین نے یہ ایک بہترین اور ایک منفرد کاوش کی۔آخر میں مرکزی میڈیا سیکرٹری ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین پاکستان  خواہر سیدہ ثناء  جمیل عابدی نے 21مئ کے پروگرام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور استحکامِ پاکستان  و امام مہدی عج کانفرنس کے حوالے سے شریک مومنات کو آگاہی دی اور انکو کو شرکت کی دعوت دی ۔خواتین نے بھر پور شرکت کی یقین دہانی لبیک یا امام و لبیک یا زینب کے نعروں کیساتھ کرائی  ۔پروگرام کا اختتام  دعائے سلامتی امام زمانہ و ملک و ملت کے استحکام کی دعاوں سے کیا گیا۔اور میلاد کے سلسلے میں انتظامی امور میں بھر پور تعاون کے حوالے سے ایم ڈبلیوایم  ضلع جنوب کا شکریہ ادا کیا گیا۔شریک خواتین اور بچوں میں تبرک تقسیم کیا گیا۔

مفادات میں کوئی دوست،دشمن نہیں

وحدت نیوز(آرٹیکل) میرا ملک، میرا وطن، میری پہچان ، اسلامی جمہوریہ پاکستان اور ہمارا نعرہ ایمان، اتحاد اورتنظیم ہے۔ اس کی آبادی تقریبا بیس کروڑ ہے، مکمل آبادی کا اندازہ مردم شماری کی روپورٹ کے بعد ہی ہوگا ۔ یہ دنیا کی آبادی کے لحاظ سے چھٹا ملک ہے، یہاں بسنے والے 96.4 فیصد لوگ مسلمان ہیں۔دنیا کی بہترین اور طاقت ور ترین فوج اور انٹیلی جنس میں پاک فوج اور آئی ایس آئی کے نام کسی تعاروف کے محتاج نہیں ، بہت ہی خوش آئند بات ہے کہ حال ہی میں ایک بھارتی اخبار میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق پاکستانی انٹیلی جنس ادارہ آئی ایس آئی اس وقت دنیا کے پانچ طاقتور ترین انٹیلی جنس اداروں میں پہلے نمبر پر ہے۔ پاکستان پہلا اسلامی ایٹمی ملک بھی ہے ۔یہاں سینکڑوں زبانیں بولی جاتی ہیں، مگر قومی زبان اردو ہے۔ محنت ذہانت میں پاکستانی نوجوان کسی سے کم ، شاید ہی کوئی ایسی فیلڈ ہو جس میں ہمارے نوجوانان قابل تحسین پوزیشن پر فائز نہ ہوں، یہاں اگر عبدالستار ایدھی، ڈاکٹر عبد القدیر خان اور ان جیسے دیگر لوگوں کی لسٹ بنالی جائے تو اس آرٹیکل کو کئی حصوں میں لکھنا پڑے گا ۔ اگرجذبہ، ایثار و وفاداری کو دیکھا جائے تونشان حیدر پانے والے اور اس دھرتی کے لئے خون بہانے والوں کی کمی بھی نہیں۔ ڈاکٹر، انجینئر، وکیل، علما، سوشل ورکر، عام شہری غرض ہر مکتب فکر اور طبقے کے لوگ یہاں ملیں گے، جن کی محنت و خون پسینے سے یہ ملک قائم ہے۔ پاکستان میں جتنی بھی فرقہ واریت و لثانیت پسندی ہوجب پاکستان کی سالمیت کی بات آئے توپوری قوم ایک جان ہو کر اس پرچم کے سایہ تلے جمع ہو جاتی ہے اور دشمن پھر کبھی منہ کھولنے کی جرات نہیں کرتا۔ہمارے بدمعاش لڑکے بھی بس میں سفر کرتے ہوئے کسی بزرگ کو کھڑا دیکھتے ہیں تو فورا اٹھ کر اسے جگہ د یتے ہیں۔ اسی طرح خواتین سے ہمدردی بھی ہم میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوی ہے، کسی خاتون کو کوئی مشکل پیش آجائے تو ہر کوئی کوشش کرتا ہے کہ وہ سب سے پہلے اس کی مشکل کو حل کرے۔ہم جتنے رحم دل ہے اتنے ہی جذباتی بھی ہیں۔ دنیا کے جس کونے میں بھی کہی مسلمانوں کے ساتھ کوئی ظلم ہوتاہے تو یہاں کے باسیوں کے لئے یہ ناقابل برداشت ہوتا ہے۔ روٹی، کپڑا اور مکان، بلا اور شیر کے نعرے بھول کر مظلموں کی حمایت میں آواز بلند کرتے ہیں،پھر اس بات کی بھی پروا نہیں کرتے کہ ہمارے مشکل وقت میں کوئی ہمارا ساتھ دے گا یا نہیں ۔

لیکن لوگ سوال کرتے ہیں اگر پاکستانی اتنے اچھے ہیں تو پھر وہاں لوٹ مار، فرقہ واریت، دہشت گردی کیوں ہے؟ ساری دنیا میں پاکستانی کیوں بد نام ہیں؟ تو مجبورا ہمیں پلٹ کر اپنے حکمرانوں اور پالیسی سازوں کی جانب دیکھنا پڑتا ہے کہ ان کی عیاشیوں اور مفادات کی وجہ سے ہم آج اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ دوست، دشمن، ْ طالم مظلوم کی کوئی تمیز نہیں کرپاتے۔ہم طاقتور ہونے کے باوجود اس قدر کمزور ہوئے ہیں کہ ہر کوئی ہمیں دھمکی دے کر چلا جاتا ہے جس کا جب دل چاہتا ہے کسی بھی جگہ ہم پر حملے کر دیتا ہے۔ان سب سے زیادہ خطرناک ہمارے اندورونی دشمن ہیں۔ بنگالی اردو زبان کی جنگ سے لے کر پارٹیشن بنگال ، پھر جنرل ضیاالحق کے دورسے افغان جنگ، مجاہدین کے نام پر دہشت گردوں کی پروریش سے لیکر القاعدہ طالبان ، پھر پاکستانی، افغانی سے پنجابی طالبان تک، سانحہ آرمی پبلک اسکول سے گوڈ اینڈ بیڈ طالبان اور آپریشن ضرب عضب ، نیشنل ایکشن پلان سے آپریشن ردلفساد تک اگر ہم دیکھیں تو ہم صرف دو چیزوں کے درمیان پھنس کر رہ گئے ہیں، ایک ذاتی مفادات، اقتدار کا حصول اور کرسی بچاؤ، دوسر ا امریکہ کی دوستی اور آل سعودسے یاری۔

یہی ہمارے صاحب اقتدار اور اسٹبلیشمنٹ کی کمزوری ہے جس کی وجہ سے ہمارے ملک کا یہ حال ہوا ہے کہ ہمارے ابدی دوست آج دشمن نظر آرہے ہیں۔آج دشمنوں کے شر سے پاکستان کا کوئی بھی ادارہ محفوظ نہیں بلکے ہمارے ہمسائیہ ممالک بھی اذیت کے شکار ہیں اور ان دہشت گردوں کی وجہ سے پہلی بار ہم دنیا میں اس قدرزلیل ہوئے ہیں۔دنیا کی تمام دہشت گرد تنظیموں کے نیٹ ورک کا لنک کہیں نہ کہیں سے ہمارے ملک میں ملتا ہے۔ چاہے وہ طالبان، القاعدہ ہوں، داعش، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، جیش العدل یا جند اللہ۔۔۔ پھر پچھلے 37 سال سے ہم ان خاص آیڈیالوجی کے حامل دہشت گردوں کو پال بھی رہے ہیں ۔ یہ لوگ کھولے عام تبلیغات کے نام پر ملک کے کونے کونے میں پھیل جاتے ہیں اور ہر جگہ اپنے اثرورسوخ بڑھالیتے ہیں، جس کے بدلے میں ہماری سیکورٹی اور حکومتی ذمہ دار اداروں کی طرف سے چیک اینڈ بیلنس صفر ہے بلکہ صفر تو نہیں ہوگا پٹرو ڈالر کے پولیٹکس کا اثر زیادہ دیکھائی دیتا ہے۔ اب جہاں سالوں سے دہشت گردوں کو ہیرو بنایا ہو ، کرپشن اور سفارش کے بل بوتے پر سارے کام ہوتے ہوں تو ظاہر سی بات ہے کہ خربوزہ خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑ لیتا ہے۔ جب اوپر والا ہی ٹھیک نہیں ہو تو پھر اُس کے انڈر میں کام کرنے والوں سے کیا توقع رکھ سکتے ہیں۔ دوسری طرف جن سے ہماری امیدیں وابسطہ ہیں اور جن کو دیکھ کر ہم فخر کرتے ہیں کہ یہ ہمارے ہیرو ہیں وہ لوگ بھی ریٹارمنٹ کے بعد اعلی عہدوں پر براجمان ہونے کی خواہش دل کے کونے میں دبائے" اوکے سر" کے نعرے لگا تے ہوے صف میں کھڑے نظر آتے ہیں۔ جسے دیکھ کر ملک کے کروڑوں محب وطنوں اور لاکھوں مظلوموں کی امیدیں دم توڑتی نظر آتی ہیں اور یہ لوگ تمام تر حقائق سے نظریں چرا کرملکی و عوامی مفادات کو سات لحافوں میں منظم طریقے سے تہہ کرکے الماری میں بند کر دے دیتے ہیں اور بعض اوقات یہ محفوظ فیصلے میں بھی تبدیل ہو جاتے ہیں۔ اس وقت ملک کے اندورونی و بیرونی مسائل اور عالمی بدلتے حالات میں ہماری مثال کچھ اس طرح ہے کہ ہمیں کچھ سمجھ نہیں آرہاکہ کون ہمارا دوست ہے کون ہمارا دشمن، کون ہمارے ساتھ مخلص ہے اور کون غدار۔

مثال کچھ عجیب سی ہے؛ ایک شخص کسی دن ضروری کام سے اپنی گاڑی میں کہیں جا رہا تھا۔ راستے میں اس کی گاڑی خراب ہو گئی اور مشکل سے کوئی میکینک مل گیا(نوٹ: اُس شخص کا نام "کافی" اور میکینک کا نام "نعمت" تھا مگر وہ دونوں ایک دوسرے کے نام سے ناواقف تھے) میکینک گاڑی کے نیچے لیٹ کر گاڑی کا معائینہ کر رہا تھا، اتنے میں وہ شخص کہتا ہے کہ اس وقت اگر دو گدھے ہوتے تو کتنی" نعمت "ہوتی اورمیں جلدی اپنی منزل پر پہنچ جاتا، مکینک نے جب یہ سنا توغصے میں نکلا اور کہنے لگا نہیں جناب اگر ایک گدھا بھی ہوتا تو "کافی" ہوتا۔ یہ سن کر اُس شخص کا بھی چہرہ بگڑ گیا مگر دونوں کو ایک دوسرے کے غصے کی وجہ سمجھ نہیں آئی۔ اس وقت ہمارے ملک کو بچانے کے لئے بھی دو "نعمت " اور ایک "کافی "کی ضرورت ہے جو مشکلات کا حل نکالے اور خراب پرُزوں کو نکال کر ایک دم نیو جاپانی پرُزے لگا دیں۔ تاکہ ہمارے ملک کی گاڑی صحیح راستے پر گامزن ہو سکے ۔


تحریر۔۔۔۔ ناصر رینگچن

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنماوں نے کہا ہے کہ نااہل کرپٹ حکمران امریکا اور اسکی غلام عرب بادشاہتوں کے ہاتھوں ملکی بقاءو سالمیت کا سودا کر چکے ہیں، کالعدم دہشتگرد تنظیموں اور انتہاپسند فرقہ پرست عناصر کو دہشتگردی و بربریت و فرقہ واریت پھیلانے کھلی چھوٹ دینا، دہشتگرد عناصر کو ہیرو بنا کر پیش کرنا اور انہیں قومی دھارے میں لانا ملک و قوم کو امریکی و عرب بادشاہتوں کے مفادات کی بھینٹ چڑھانے کے سلسلے کی ہی ایک کڑی ہے، محب وطن ملت تشیع مملکت خداداد کو امریکی بلاک سے نکالنے اور قائد و اقبال کے پاکستان کے حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی، 21 مئی کو نشترپارک میں منعقد ہونے والی استحکام پاکستان و امام مہدی کانفرنس پاکستان پر مسلط خائن و نااہل کرپٹ حکمرانوں کیجانب سے ملک و قوم کو امریکی و عرب بادشاہتوں کے مفادات کی بھینٹ چڑھانے کی سازش کو ناکام بنانے کیلئے سنگ میل ثابت ہوگی، ان خیالات کا اظہار ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید میثم عابدی، علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور،علامہ اظہر نقوی، علامہ سجاد شبیر رضوی، علامہ احسان دانش، تقی ظفر و دیگر رہنماو ں نے کانفرنس کی تشہیری و رابطہ مہم کے سلسلے میں مختلف اضلاع کے دورہ جات کے دوران تنظیمی و عوامی میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

رہنماو ں نے کہا کہ وطن عزیز میں محب وطن شیعہ علماءکرام و جوانوں کی گمشدگی ہو یا شیعہ نسل کشی و عزاداری نواسہ رسول سید الشہدا کو محدود کرنے کی سازش، کالعدم دہشتگرد تنظیموں کو کھلی چھوٹ دیکر انہیں ہیرو بنا کر قومی دھارے میں لانے کی سازش ہو یا پھر نیشنل ایکشن پلان پر اسکی روح کی مطابق عملدرآمد نہ کرنا ہو، ان سب کے پیچھے حکومتی اور ریاستی اداروں کی صفوں میں موجود کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سہولت کار ضیا باقیات کا منحوس ہاتھ ہے، جو امریکا اور اسکی غلام عرب بادشاہتوں کی ایما پر ان تمام سازشوں پر کاربند ہیں۔ رہنماو ¿ںکا کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام تر مشکلات و بحرانوں کی اصل وجہ ہر دور کے حکمرانوں کی جانب سے امریکااور اسکی اتحادی عرب بادشاہتوں کا غلامی کا طوق اپنے گلے میں سجائے رکھنا ہے، حکمرانوں کی امریکا نواز پالیسیوں کی وجہ سے ہی آج تک دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہو سکا ہے، کیونکہ دہشتگردی میں ملوث کالعدم تنظیموں اور انتہاپسند فرقہ پرست عناصر کے تانے بانے امریکا اور اسکی اتحادی عرب بادشاہتوں سے ملتے ہیں، جو ان دہشتگرد عناصر کے خلاف کسی بھی قسم کی مو ثر کارروائی اور ان کے خاتمے میں رکاوٹ ہیں، لیکن امریکی کاسہ لیس حکمران پر واضح ہو جانا چاہیئے کہ منجی بشریت حضرت امام مہدی کے جلد ظہور کے ساتھ ہی امریک اور اسرائیل اپنے مغربی و عرب اتحادیوںسمیت نیست و نابود ہو جائیں گے اور پاکستان سمیت جہان بشریت عدل و انصاف، امن و سلامتی سے پُر ہو جائیگا، 21 مئی کو نشترپارک میں منعقد ہونے والی استحکام پاکستان و امام مہدی کانفرنس بھی انہیں اہداف کے حصول کیلئے سنگ میل ثابت ہوگی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے لاپتا افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت قومی اداروں کو انتقامی کاروائیوں کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔ہمارے متعدد علما اور کارکنوں کو ان ک گھروں سے اٹھانے کے بعد نہ کسی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا اور نہ کوئی معلومات ان کے خاندان کو مہیا کی گئی۔ریاستی اداروں کا یہ جارحانہ طرز عمل بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا ملت تشیع کے ساتھ ساتھ اہلسنت برادران بھی اس ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔اہل سنت سے تعلق رکھنے والے بیشتر افراد رات کی تاریکی میں گھروں سے اٹھائے گئے اورطویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی ان کے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں کی جا سکی۔کسی بھی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اگر ملکی سلامتی یا قومی مفادات کے برعکس سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف قانون کے تحت کاروائی کی جانی چاہیے۔لیکن پُرامن شہریوں کو بلاجواز گھروں سے اٹھا کر غائب کر دینا قانون و انصاف سے متصادم ہے اور اغوا کے زمرے میں آتاہے۔ایک آزاد و خودمختار جمہوری ریاست میں اپنے شہریوں کے ساتھ اس طرح کا ظالمانہ سلوک بدترین عمل ہے۔سپریم کورٹ کو ریاستی اداروں کے ہاتھوں عام شہریوں کے اغوا کے خلاف ازخود نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن گزشتہ کہیں ماہ سے لاپتہ ہیں۔ہم حکومت کے اس ناروا رویہ خلاف 21مئی کو نشتر پارک میں ایک عظیم الشان کانفرنس کریں گے۔استحکام پاکستان و امام مہدی ؑ کانفرنس ظلم و استحصال اور ملک دشمن قوتوں کے خلاف محبان وطن کی موثر اور مضبوط آواز ثابت ہو گی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) سامراجی منصوبوں کے تحت دنیائے اسلام سمیت وطن عزیز پاکستان میں بھی خون و خرابہ کا بازار گرم ہے۔ پاکستان کے کونے کونے میں مسلسل دہشتگردی حکومت کی ذمہ داریوں کے اوپر سوالیہ نشان ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے حکومت کی ناقص کارکردگی اور وطن عزیز میں تسلسل کیساتھ دہشتگردانہ کاروائیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سامراجی منصوبوں کے تحت دنیائے اسلام سمیت وطن عزیز پاکستان میں بھی خون و خرابہ کا بازار گرم ہے۔ پاکستان کے کونے کونے میں مسلسل دہشتگردی حکومت کی ذمہ داریوں کے اوپر سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی خاص علاقہ یا قوم کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں جیسا کہ مستونگ میں کارائیوں سے بعض لوگوں نے یہ تاثیر لیا کہ شاید دہشتگردانہ کاروائیاں فقط اسی ایک خاص مقام پر ہو رہے ہیں حالانکہ دہشتگردوں کے شر سے ناتو کوئی شہر اور نا ہی کوئی شخص محفوظ ہے،ہمارے ایجنسیوں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگا کر انکا صفایا کرےاور بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں امن و امان کی ضمانت فراہم کرے تاکہ وطن عزیز میں سی پیک اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے راستے میں رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔اب جبکہ سی پیک اور دیگر ترقیاتی پروگرامز کے ذریعے ملک ترقی کے راہوں پر گامزن ہے پورے پاکستان اور خاص کر بلوچستان میں برادر اقوام اور مختلف مسالک کے پیروکاروں کے درمیان اتحادو اہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم روزاول سے کہتے رہے کہ دہشتگرد وں کا ملکر مقابلہ ہونا چاہئے دہشتگرد کسی کا دوست نہیں ہو سکتا اور انکے ناپاک عزائم کی زد میں سب آسکتے ہیں لیکن افسوس اس وقت ہماری التجاء کو نادیدہ رکھا گیا جسکے نتیجے میں آج خطرناک اور تلخ واقعات سامنے آرہے ہیں لہذا اب وہ وقت آچکا ہے کہ حکومت اور ہمارے سیکورٹی فورسسز اپنا کردار ادا کریں ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی معاون سیکرٹری تنظیم سازی علامہ محمد اصغر عسکری کل 17 مئی بروز بدھ جنوبی پنجاب کے 4 روزہ دورہ جات کا آغاز کریں گے۔ ان کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری تنظیم سازی سید عدیل عباس زیدی بھی ہوں گے۔ علامہ اصغر عسکری اپنے دورہ کا آغاز ضلع میانوالی سے کریں گے، جہاں وہ ضلعی کابینہ کی تقریب میں حلف برداری میں شرکت اور خطاب کریں گے، جس کے بعد وہ تنظیمی مسئولین اور کارکنان کیساتھ بھی ایک نشست کریں گے۔ بعدازاں وہ ضلع بھکر پہنچیں گے، جہاں مختلف علمائے کرام سے ملاقاتیں کریں گے اور ضلعی کابینہ کیساتھ ملاقات ہوگی۔ اس کے بعد علامہ اصغر عسکری ضلع لیہ جائیں گے، جہاں چوک اعظم میں عمائدین علاقہ سے ملاقاتیں کریں گے، جس کے بعد لیہ شہر میں تنظیمی ذمہ داران کیساتھ اجلاس میں شریک ہوں گے۔ بعدازاں وہ کوٹ ادو، تونسہ، ڈیرہ غازی کا دورہ کریں گے اور اپنے دورہ کے آخری روز ضلع مظفر گڑھ میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام منعقدہ ‘‘استحکام پاکستان و امام مہدی (عج)‘‘ کانفرنس میں شرکت اور خصوصی خطاب کریں گے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کہنا ہے کہ ہ دن دور نہیں کہ جب قبلہ اول بیت المقدس اسرائیلی قبضہ سے آزاد ہوگا اور ہمارے فلسطینی بھائی واپس اپنے گھروں کو جائیں گے اور غاصب اسرائیل کے ساتھ ساتھ اس کے سہولت کار بھی نیست و نابود ہونگے،انشاءاللہ بہت جلد ظہور امام عج ارض فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی کاپیش خیمہ ثابت ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاؤس استحکام پاکستان و امام مہدی ؑ کانفرنس کے سلسلہ میں منعقدہ صوبائی و ڈویژن ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے کیا ۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے قلب میں گھونپے گئے اس خنجر نے عالم اسلام کو تب سے زخمی کر رکھا ہے۔ 69 برس ہوگئے، کسی دن ایسا نہیں ہوا کہ اس ارضِ مقدس فلسطین پر بے گناہ مسلمانوں کا خون نہ گرا ہو اور کوئی شام ایسی نہیں ہوئی کہ کسی ماں کی گود نہ اْجڑی ہو، ہمارے فلسطینی بھائی واپس اپنے گھروں کو جائیں گے اور غاصب اسرائیل کے ساتھ ساتھ اس کے سہولت کار بھی نیست و نابود ہونگے 69برس ہو رہے ہیں کہ یہاں ہر روز قیامت ہے، ہر دن بلا ہے، ہر لمحہ مصیبت ہے، ہر ساعت دْکھ، درد اور ابتلا ہے، یہاں ہر روز زلزلے برپا کئے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امام خمینی کی فکر اور علامہ سید عارف حسین الحسینی کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کے امامیہ نوجوانوں نے امریکہ کی اسلام دشمن پالیسی کی وجہ سے 16 مئی کو یوم مردہ باد امریکہ منانے کا سلسلہ شروع کیا تھا، تاکہ اس پاک وطن میں امریکہ و استعماری مظالم کو آشکار کیا جاسکے، اس روز دنیا کو یہ بتانا ہوتا ہے کہ امریکہ ہی ہے جو مسلمانوں کی تمام تر مصیبتوں کا ذمہ دار ہے۔ ان کا مزید کہا کہ ہم کل بھی اسرائیل کے جارحانہ اقدامات اور امریکہ کی سرپرستی نیز اس کے ظالمانہ، متکبرانہ، جارحانہ رویوں کی وجہ سے اسے مردہ باد کہتے تھے اور آج بھی کہتے ہیں اور اس وقت تک کہتے رہیں گے جب تک دنیا اس کے نجس وجود سے پاک نہیں ہوجاتی اور امت اسلامی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل نہیں کر لیتی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree