وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان لاہور ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی نے کینال ویو لاہور میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل تک اہل تشیع کے دشمن اہل تشیع کو تنہا کرنے اور نفرت کا نمونہ بنانے کے درپے تھے آج وہ خود نفرت کا نمونہ بن چکے ہیں اور تنہائی کا شکار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج طالبان کے حامی ہر طرف منہ چھپاتے پھر رہے ہیں اور اہل بیت کے حامی اور پیروکار سرخرو اور سر بلند ہیں۔ انہوں نے سانحہ پشاور کے مظلوم شہداء کی عظمت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ نے ایک بار پھر یزیدیت کی تصویر پیش کر دی ہے، آج ہر محب وطن اور اسلام کا حقیقی پیروان دہشت گردوں طالبان، داعش ،لشکر جھنگوی سے نفرت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے لہذا پاک فوج ملک بھر سے دہشت گردوں کا صفایا کر دے تاکہ ملک میں امن و امان قائم ہو سکے اور ملک دوبارہ خوشحالی کے راستے پر گامزن ہو سکے۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ مذہبی شخصیات منبر و محراب سے معاشرے میں موجود ناامنیت کا خامتہ کرسکتی ہیں، ملی یکجہتی کونسل جیسے پلیٹ فارم سے قوم کو بہت فوائد پہنچائے جاسکتے تھے، تاہم اب تک ایسا نہیں ہوسکا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ پشاور کے تناظر میں ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام پشاور میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ملی یکجہتی کونسل صرف ایسے واقعات رونماء ہونے کے انتظار میں ہوتی ہے کہ پشاور جیسے سانحات رونماء ہوجائیں، اس کے بعد اجلاس بلایا جائے اور چائے کا کپ سامنے ہو اور دعا کرکے واپس چلے جائیں، کیا ہم ایسے اقدامات نہیں کرسکتے کہ ایسی سفاکانہ کارروائیوں کو روکا جا سکے۔؟ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل مذہبی اور مذہبی سیاسی جماعتوں کا پلیٹ فارم ہے، یہاں سے ہم بہت کچھ کرسکتے ہیں، مگر اس کو ہماری سستی کہا جائے یا کچھ اور۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملی یکجہتی کونسل سے قوم کو بہت سے فائدے پہنچا سکتے ہیں، مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم ایسا نہیں کر رہے ہیں، اب ہمیں تقسیم کار کرنی چاہئے، کام کو تقسیم کرکے اس کی رپورٹ بھی طلب کرنی چاہیے کہ ہم نے کیا کیا اور احتساب ہو۔

 

انہوں نے جے یو آئی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا اب فضل الرحمٰن صاحب سے بات ہونی چایئے کہ آیئے آپ فعال کردار ادا کریں، جو مذہبی جماعتیں ملی یکجہتی کونسل میں شامل نہیں ان کو اس اتحادمیں  شامل کرنا چایئے اور جو شامل ہیں اور فعال نہیں ان کو بھی فعال کرنا چاہیے۔ علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کوئی حکومت نہیں جس کے پاس فوج ہو، مگر یہاں موجود مذیبی شخصیات جن کے پاس دین ہے، مساجد ہیں، منبر اور محراب ہے، وہ ایسے پیغامات دے سکتے ہیں جن سے معاشرے میں ناامنیت کو ختم کیا جاسکے، ملی یکجہتی کونسل کو صوبائی اور ضلعی سطح تک مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے اجلاسوں سے پہلے مرکزی اجلاس منعقد ہو، اسلام آباد میں آفس تو ہے مگر پتہ نہیں کہ وہاں کیا ہو رہاہے، علامہ امین شہیدی نے جب خطاب ختم کیا تو اس موقع پر لیاقت بلوچ کے ساتھ دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، لیاقت بلوچ نے کہا پہلے آپ دھرنوں میں تھے آپ میسر نہیں تھے، اب دھرنے ختم ہوئے تو زحمت کریں، اس پر علامہ امین شہیدی نے کہا اگر آپ بلاتے تو ہم دھرنے چھوڑ کر آپ کے پاس آجاتے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) سانحہ پشارو کے خلاف احتجاجی ریلی  سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ ان دس فیصد مدارس کی نشاندہی کریں جہاں دھشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے۔ یا جو دہشت گردی کے لئے نرسری کا کام کرتے ہیں۔ محض کمیٹیوں کی تشکیل سے کام نہیں چلے گا۔ صاف گوئی اور حق گوئی کے بغیر معاملات کو سنبھالا دینا مشکل ہے۔ اب وقت آچکا ہے کہ لیت ولعل سے کام لینے کی بجائے مجرموں کو بے نقاب کیا جائے۔ طالبان اور داعش اسلام اور عوام کے دشمن ہیں۔جن کے خلاف فوج کو ملک بھرمیں آپریشن کرنے کی ضرورت ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ جو دھشت گردوں کے حامی ہیں انہیں شامل تفتیش کیا جائے،اور بے گناہ انسانوں کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے والوں کو بھی تختہ دار پر لٹکایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ پاکستان کی عوام اور ان کی نمائندہ سیاسی جماعتیں دھشت گردوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ دھشت گردوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔

 

اس موقع پر احتجاجی ریلی سے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنما مخدوم سید ظفرعباس شمسی، مولانا عبدالوہاب لغاری، غلام حسین و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس میں دو تا چار جنوری کو منعقد ہونے والی صوبائی تعلیمی ورکشاپ کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ جس میں صوبہ بھر سے تنظیمی کارکن شرکت کریں گے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے لاہور میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کے مشکل ترین دور کا سامنا کر رہا ہے، ملک و قوم کو بیرونی نہیں اندرونی دشمنوں سے خطرات لاحق ہیں ، حکومت کو پہاڑوں سمیت مدارس اور مساجد میں چھپے دہشت گردوں اور کے سہولت کاروں کے خلاف بھی ٹھوس کاروائی عمل میں لانی ہو گی، اسلام آباد وزیر ستان سے زیادہ خطرناک شہر ہے، پارلیمنٹ ہاوس اور سپریم کورٹ کی ناک کے نیچے خطرناک دہشت گرد پناہ گزین ہیں، چوہدری نثار کی پریس کانفرنس طالبان کی وکیل کی پریس کانفرنس تھی، لال مسجد کی اسلام و پاکستان دشمنی کی طویل تاریخ ہے، جامعہ حفصہ کی مسلح طالبات نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا، شہریوں کو یرغمال بنایا ، ڈنڈوں کے زور پر من گھڑت شریعت کے نفاذ کی کوشش کی ، پاک فوج کے سپاہیوں پر گولیاں چلائیں اور آج تاریخ کے سفاک ترین سانحہ پشاور کی مذمت کرنے سے انکار کیااور اسے امریکی ڈرون حملوں کا در عمل قرار دیا، فوج طالبان سمیت ان کےلئے نرم گوشہ رکھنے والوں کے خلاف بھی فوری کاروائی عمل میں لائے ، مجلس وحدت مسلمین  دہشت گردی اور طالبان کی موجودگی کے خلاف روز اول سے واضح موقف رکھتی ہے، مولوی عزیزا ور ام حسان نے ایم ڈبلیوایم کی لیڈر شپ پر بلاجواز الزامات لگا کر کھسیانی بلی کھمبہ نوچے کی مصداق کو پورا کیا ہے، ایم ڈبلیوایم میدان کی جماعت ہے، لال مسجد کے سامنے احتجاج کرنا ہوتا تواپنے جھنڈوں کے ساتھ کرتی، طالبان اور ان کے حمایتی مولانا عبد العزیز کے خلاف الطاف حسین کا ٹھوس  موقف قابل تحسین ہے،حکومت اگر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں سنجیدہ ہے تو فلفور لال مسجد کے خطیب مولوی عزیز کو گرفتار کر کے بغاوت کا مقدمہ درج کرے۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف پوری قوم متحد ہوکر سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہوجائے، دہشتگردی پوری امت کیخلاف فتنہ ہے، پھانسی کے منتظر تمام دہشتگردوں کو بلاتاخیر تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرمی پبلک اسکول کے دورہ کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک سکول کے بچوں کا قتل عام سفاکی اور بربریت کی انتہاء ہے، اس واقعہ نے ہر درد دل رکھنے والے شخص کو خون کے آنسو رلا دیا ہے، اس واقعہ کا درد پوری پاکستانی قوم نے محسوس کیا ہے، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم یکسوئی کیساتھ متحد ہوکر دہشتگردی کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہوجائے، اور ایک ہی ہدف ہو کہ ہم نے اپنے ملک اور اسلام کو دہشتگردوں سے بچانا ہے، مذہبی شخصیات کو معاشرے میں قیام امن کیلئے اپنا مثبت کردار اد اکرنا ہوگا، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انسانیت، اسلام اور پاکستان کے دشمن دہشتگردوں کو سرعام پھانسی دی جائے، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ کسی خاص مجرم کو پھانسی پر لٹکا دیا جائے باقی سزایافتہ مجرموں کو پھانسی نہ دی جائے، دہشتگردی پوری امت کیخلاف فتنہ ہے، اس فتنہ کیخلاف جو جتنی تاخیر سے اٹھے گا اسے اتنی ہی زیادہ قربانی دینا پڑے گی۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بغیر کسی مسلکی تفریق کہ اب تمام مساجد، عبادت گاہوں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے یہ پیغام عام کرنا ہوگا کہ ہمیں اپنی سرزمین کو ان شدت پسندوں سے بچانا ہے، شدت پسندی نے اگر اسلام کا لباس پہنا ہے تو اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ وہ مسلمان ہیں،بلکہ وہ اسلام کے حقیقی دشمن ہیں، دہشتگردوں نے سانحہ پشاور کے ذریعے اسلام کے چہرے کو بگاڑنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں بھائی چارے، اخوت اور امن کا درس دیتا ہے، اور ان دہشتگردوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہونے کا درد دیتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی جیلوں میں ایک ہزار سے زائد دہشتگرد پھانسی کے منتظر ہیں، فوری طور پر ان تمام دہشتگردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے، اس کے علاوہ جو بھی عالم دین فرقہ وارانہ فضاء بنانے اور مسلمانوں میں انتشار پھیلانے کی کوشش کرے اس پر بھی آہنی ہاتھ ڈالا جائے۔

وحدت نیوز (کوہاٹ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبطین حسینی نے کہا ہے کہ کربلا ایک ایسا معرکہ ہے جس میں طاقت پر کردار غالب آیا، کامرہ کینٹ میں نماز جمعہ کے بعد اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کربلا دنیا کا ایک ایسا انوکھا معرکہ ہے کہ جس کی تاریخ بشریت میں نہیں ملتی، ایک ایسی جنگ اور کائنات کا ایک ایسا منفرد نظام و انقلاب ہے جس میں دنیا کے رائج قوانین کے برخلاف طاقت کا مقابلہ قوت سے نہیں بلکہ کردار سے کیا جارہا ہے۔ کربلا ایک ایسی داستان کا نا م ہے جس میں طاقت یہ کردار غالب آیا اور فتح کردار کی ہوئی، سرخرو کردار ہوا، ایک ایسا کردار اور ایسے اصول و قواعد جس پر صرف ایک حسین (ع) نے نہیں بلکہ بھہتر حسینیوں نے عمل کیا، ایسے اصول اور انسانی فطرت سے ہم آہنگ اسلام کے بتائے ہوئے وہ قواعد و ضوابط جن کی تعمیل میں انسانی سعادت مضمر تھی اور سیدالشہداء (ع) نے انہی اصولوں کی پاسداری کی۔

 

کوہاٹ میں چہلم کے جلوس سے خطاب میں علامہ سبطین حسینی کا کہنا تھا کہ زعمائے ملت تشیع نے آج سے 25 سال قبل کہا تھا کہ انسانیت کے یہ مجرم فقط خون موالیان علی ابن ابیطالب (ع) پر اکتفا نہیں کریں گے، سانحہ ھنگو میں شہید ہونے والے اساتذہ کہ جن کا مشغلہ ، انبیا(ع) کا مشغلہ اور جن کا مشن رسولان الہی کا مشن یعنی انسان کو جہالت کی اندھیروں سے نکال کر انسانیت کی معراج پر فائز کرنا ہے، کے خون کا اگر تدارک ہوتا تو آج آرمی پبلک سکول جیسے واقعات رونما نہ ہوتے ، ہم راہیان کربلا ہیں، شہادت کی معراج سے واقف ہیں، راہ عزت و عظمت سے آشنا ہیں اور دامن حسین (ع) متمسک رہ کر دنیا کو بیداری کا پیغام دے رہے ہیں، انشاء اللہ دیس اور وطن و دین و ملت اسلامیان پاکستان زندہ و تابندہ رہے گا اور شیعہ سنی وحدت کے نتیجے میں ہم اپنے مادر وطن کے نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کا بھرپور دفاع کریں گے۔ علاوہ ازیں بکٹ گنج مردان میں بھی چہلم کے جلوس سے رہنما ایم ڈبلیو ایم صوبہ خیبر پی کے نے شرکت کی اور اس موقع پر اہل سنت عالم پیر ارشد علوی قادری چشتی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree