وحدت نیوز (کوئٹہ) محلہ بیت الحزان میں گزشتہ شب اہل محلہ نے حلقہ پی بی 2 سے مجلس وحدت مسلمین کے  منتخب نمائندہ ایم پی اے آغا رضا کو دعوت دی اور اپنے محلہ کے درپیش مسائل پیش کیے.آغا رضا نے اہل محلہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ لوگوں کی مشکلات سے واقف ہو اور اپنے فنڈز سے اس مرتبہ تقریباْ 14 کروڑ روپے صرف پانی کے مسائل پر خرچ کر رہا ہوں. جن سے حلقہ نمبر 14،15،16 کے لیے بڑے تالاب تیار کیے جا رہے ہیں. علاوہ ازیں 2 نئے ٹیوب ویلز اور بوسٹرز شامل ہیں. علاوہ ازیں آپ کے محلے میں کمیونٹی سنٹر کا کام بھی جاری ہے. مذکورہ کمیونٹی سنٹر سے اہل محلہ مستفید ہونگے.

وحدت نیوز (اسکردو) مسئلہ یمن پراسکردو میں بھرپور احتجاج، حکومتی پالیسی پر کڑی تنقید مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کی جانب سے یمن میں سعودی بادشاہوں کی بدترین جارحیت کے خلاف اور یمن کے مظلوم عوام کی حمایت میں یادگار شہداء اسکردو پر احتجاجی جلسے کا انعقاد ہوا۔ احتجاجی جلسے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عبداللہ حیدری، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما محمد سعید، امتیاز حسین، فدا حسین، شیخ علی محمد کریمی، شیخ غلام احمد نوری، غلام حیدر، مظاہر حسین موسوی اور مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ نواز حکومت کی یمن کے حوالے سے پالیسی انتہائی افسوسناک اور پاکستان کی غیور فوج کو متنازعہ بنانے کی سازش ہے جسے کسی صورت کا میاب نہیں ہونے دیں گے۔ مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں یمن کے مظلومیں کی حمایت میں گلگت بلتستان میں نکالی جانے والی ریلی کے مقررین پر جھوٹے الزامات اور ایف آئی آر کا اندراج مسلم لیگ نواز کی ایماء پر کی گئی ہے۔ ملک بھر میں ایک طرف مجلس وحدت مسلمین دہشتگروں کے نشانے پر ہے تو دوسری طرف گلگت میں انتظامیہ کے نشانے پر ہے۔ مقررین نے کہا کہ گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں پر ایف آئی آر نواز حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ ہم اس اجتماع کی توسط سے نگران حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ اگر ان کو فوری طور رہا نہیں کیا گیا تو بلتستان بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور مسلم لیگ نواز کو بے نقاب کر کے رکھ دیں گے۔

 

ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں مظالم ہونگے ہمیں صف اول میں پائیں گے ہم ہر مظلوم کے حامی ہیں اور ہر ظالم کے مخالف ہیں، یمن کے مظلوموں کی حمایت میں بولنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے والے دراصل نہ صرف جمہوریت سے واقف نہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی سرزمین سے مظلومون کی حمایت میں کوئی آواز بلند نہ ہو۔ یمن کا مسئلہ فرقہ وارانہ نہیں بلکہ ظالم و مظلوم کا مسئلہ ہے، یمن انصاراللہ تحریک اور حوثی قبائل میں نہ صرف زیدی فرقہ سے تعلق رکھنے والے ہیں بلکہ اہلسنت اور اسماعیلی برادری بھی موجود ہے اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے والے عالم اسلام کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم القاعدہ، طالبان، داعش اور دیگر تمام دہشتگرد تنظیموں اور انکے پشت پناہوں کی مخالفت عبادت سمجھ کر کرتے رہیں گے۔ افسوس کا مقام ہے کہ یمن پر ایک طرف داعش اور القاعدہ کا حملہ جاری ہے اور دوسری طرف سعودی عرب کا اور ساتھ ہی ان حملوں کے ماسٹر مائنڈ امریکہ اور اسرائیل ہے جس کا ثبوت میڈیا میں موجود ہے۔ اب ان حملوں کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف کئے گئے مقدمات ختم نہیں کیے گئے تو حالات کی ذمہ داری گلگت بلتستان انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

 

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ یمن کے مسئلہ میں پاکستان آرمی کو ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ایک طرف انتظامیہ دہشتگردں کی قلع قمع کے لیے ایکشن پلان کی بات کرتا ہے اور دوسری طرف عالمی دہشتگرد تنظیم القاعدہ کی مخالفت کرنے اور یمینوں کی حمایت کرنے والوں کا گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ ہوش کے ناخن لے اور حالات کو خراب کرنے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز گلگت بلتستان انتظامیہ پر دباو ڈال رہا ہے تاکہ انتخابات میں مطلوبہ نتائج حاصل کر سکے عوام آمادہ رہیں گلگت بلتستان کے حالات خراب کرنے کی بڑی سازشیں ہو رہی ہیں۔ گلگت بلتستان کی انتظامیہ اگر مسلم لیگ نواز کی بی ٹیم کا کردار ادا کرنے سے باز نہیں آتی ہے تو راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔ ہم بار بار واضح کر رہے ہیں کہ مسلم لیگ نواز نے انتظامیہ کیساتھ ملکر ایسا ماحول بنا رہا ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیے سانس لینا بھی دشوار کر دیا ہے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ گلگت بلتستان میں بادشاہت قائم ہے اور ظل سبحانی کے احکامات پر انتظامی عوامل ترتیب دیئے جا رہے ہیں۔ انہوں مزید کہا کہ موجودہ نگران حکومت، الیکشن کمشنر اور گورنر کی موجودگی میں شفاف الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں۔

وحدت نیوز(لاہور) گلگت بلتستان کے ٹرانسپورٹرز کے خلاف خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے بلا وجہ کاروائیوں کو تحریک انصاف کے ذمہ داران اپنی یقین دہانیوں کی پاسداری کرتے ہوئے ان مظلوموں کے مسائل حل کریں،بصورت دیگر ٹرانسپورٹروں کے نقصانات کے ازالہ کے لئے عدالتوں میں کے پی کے انتظامیہ کے خلاف رٹ دائر کریں گے،کمشنر ہزارہ ڈویژن کے ایما پر گلگت بلتستان کے ٹرانسپورٹرز کو ہراساں کیا جا رہا ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کورکمیٹی کے رکن سید اسد عباس نقوی نے کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کیا ،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماوُں نے ہمیں اس مسئلے کے حل کے لئے ٹھوس اقدامات کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن تاحال ٹرانسپورٹرز در در کے دھکے کھا رہے ہیں ہم اس نا انصافی کو مزید برداشت نہیں کریں گے،جمہوری حکومت میں انتظامیہ کی من مانیوں نے ڈکٹیٹر شپ کے ادوار کی یاد تازہ کردی ہے،کل تک ٹرانسپورٹرز کے مطالبات منظور نہ ہوئے تو احتجاج سمیت قانونی چارہ جوئی پر لائحہ عمل طے کریں گے۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) آیت اللہ العظمیٰ سید باقرالصدر کا شمار گذشتہ صدی کے عظیم فلسفیوں ،مذہبی اسکالرز،اور مفکرین میں ہوتا ہے۔ آپ کی تحریروں اور قیادت نے عراقی عوام سمیت دنیا بھر کے دبے ہوئے محروم طبقوں کو متاثر کیا اور حرارت دی،آپ نے نہ صرف مذہبی عناصر کو چیلنج کیا بلکہ ان نام نہاد مذہبی عناصر کو بھی چیلنج کیا جو انقلابی اسلامی فکر کی راہ میں رکاوٹ تھے۔یہ شہید باقر الصدر ہی تھے جنہوں نے عراق میں اسلامی دعوۃ پارٹی کی بنیاد رکھی جس نے صدام کے دور میں مظلوم شیعوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کی،بلکہ آج بھی اسی تنظیم کے افراد عراق بھر میں شیعیان عراق اور مظلوم عراقی مسلمانوں کے لئے جد وجہد کر رہے ہیں،موجودہ عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کا تعلق بھی اسی جماعت سے ہے۔

 

شہید باقر الصدر بغداد کے علاقے قدیمیہ میں 1مارچ 1935ء کو پیدا ہوئے ان کی عمر جب دو سال تھی تو آپ کے والد معروف مذہبی اسکالر سید حیدر الصدر انتقال کر گئے،آپ نے پرائمری کی تعلیم قدیمیہ کے اسکول سے ہی حاصل کی اور پھر مرجع تقلید شہید باقر الصدر اور ان کے اہل خانہ نے 1945ء میں نجف اشرف کا رخ کیا جہاں انھوںنے اپنی باقی ماندہ زندگی گزار دی،انھوں نے نجف اشرف میں حوذہ علمیہ میں داخلہ لیا اور انتہائی تیزی کے ساتھ حصول علم کی منازل طے کرت چلے گئے۔آپ حیرت انگیز طور پر صرف 20سال کی عمر میں درجہ اجتہاد پر فائز ہو چکے تھے،انہی سالوں کے دوران شہید باقر الصدر کے افکارات پر مشتمل معروف کتابیں ہمارا فلسفہ ،اسلامی اقتصادیات المعروف اقتصادنا،شائع ہوئیں جو آج بھی اسلامی اور خارجی حلقوں میں ایک سند کی حامل ہیں۔شہید باقر الصدر کی کتاب اقتصادنا اسلامی اقتصادیات کے موضوع پراب تک لکھی جانے والی سب سے مفصل کتاب ہے۔

 

1957ء میں شہید باقر الصدر نے اسلامی دعوہ پارٹی یعنی حزب الدعوۃ کی بنیاد رکھی تاکہ بعث پارٹی کی جانب سے عراق میں لادینیت کے فروغ کو روکا جا سکے اور اسلامی افکارات کا احیاء کیا جا سکے،70ء کی دہائی کے آغاز میں ہی شہید باقر الصدر اس بات کو جان چکے تھے کہ بعثی دہشت گرد عراق کے اسلامی تشخص کے لئے خطرہ ہیں اور خطرے کے باوجود آپ نے اپنی دینی اور تعلیمی سر گرمیوں کا سلسلہ جاری رکھا ،دوسری جانب صدام کے بعثی دہشت گرد بھی شہید باقر الصدر کی اہمیت کو سمجھ چکے تھے اور وہ یہ جان چکے تھے کہ آپ کی شخصیت عراقی عوام کے لئے محبوب ترین ہے۔لہذٰا انہوں نے شہید باقر الصدر کی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے ہر طرح کے امکانات بروئے کار لانا شروع کر دئیے۔حتیٰ کے آپ کو گرفتار کر لیا گیا۔

 

راہ سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کے پیرو شہید باقر الصدر کو1971,1974.1977.اور آخری مرتبہ1979میں گرفتار کیا گیا اور شہید باقر الصدر کے کئی ساتھیوں اور رفقائے کار سمیت دعوہ پارٹی کے اہم اراکین کو ظالم صدام ملعون کے حکم پر گرفتار کر کے ان کو پھانسی دی گئی ۔

 

شہیدہ سیدہ آمنہ بنت الہدیٰ:

یہ 1979ء کی بات ہے جب بعثی دہشت گردوں نے شہید باقر الصدر کو نجف اشرف سے گرفتار کر لیا ،اسی وقت ایک باحجاب خاتون حرم امام علی علیہ السلام میں بھاگتے ہوئے داخل ہوئی اور لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا،اے لوگو!”کیوں تم خاموش ہو؟جب کہ تمھارے رہنما کو گرفتار کیا جا چکا ہے،کیوں تم خاموش ہو؟جب کہ تمھارے مرجع تقلید پر بیہمانہ تشدد کیا جا رہاہے،باہر نکلو اور احتجاج کرو”۔شہیدہ آمنہ بنت الہدیٰ کے ان ملکوتی اور الہیٰ الفاظ کا اثر تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ گھروں سے نکل آئے اور شہید باقر الصدر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج شروع کر دیا،جس کے سبب صدامیوں نے انھیں اسی دن مجبوراً رہا کر دیا۔اس احتجاج نے صدامی دہشت گردوں کو ایک واضح پیغام دیا کہ لوگ صدام ملعون کی شیطانی حکومت کے خلاف قیام کے لئے تیار ہیں۔

 

اپنی اس مختصر زندگی میں عظیم خاتون شہیدہ آمنہ بنت الہدیٰ نے صدامی دہشت گردوں کے خلاف بلا خوف و خطر عراقی غریب عوام کے بہبود اور تعلیم کی پسماندگی کی دوری اور شعور اسلامی کی بیداری کے لئے فعال ترین کردار ادا کیا ،اپنی زندگی اور فعالیت سے تمام شعبہ ہائے زندگی کو متاثر کیا۔

 

شہیدہ آمنہ بنت الہدیٰ جو 1937ء میں قدیمیہ بغداد میں پیدا ہوئیں اپنے گھر کی واحد خاتون تھیں،شہیدہ آمنہ بنت الہدیٰ نے ابتدائی تعلیم اپنی والدہ سے حاصل کی اور بعد میں باقی تعلیم اپنے عظیم بھائی شہید باقر الصدر سے حاصل کی تھی،آپ اسلامی دعوہ پارٹی کی خواتین ونگ کی سربراہ تھیں،1966ء میں آپ نے الدعوۃ میگزین کا آغاز کیا تا کہ معاشرے میں شعور کی بیداری کے لئے کام کیا جا سکے ،آپ کی تحریروں نے جو خواتین میں انتہائی مقبول و معروف ہیں معاشرے کی بیداری میں اہم کردار ادا کیا۔1967ء میں آپ نے نجف اشرف ،بغداد اور دیگر مستضعف شیعہ علاقوں میں بچیوں کی تعلیم کے لئے اسکولوں کا جال بچھا دیا تھا تا کہ شیعہ بچیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جا سکے۔آپ نے سینکڑوں کتابیں تحریر کیں جن میں اکثر فکشنل کہانیاں ہیں جو معاشرے کے مسائل اور ان کے حل پر مشتمل ہیں۔

 

شہید باقر الصدر کی گرفتاری اور شہادت:

شہید باقر الصدر کو 1979ء میںگرفتار کر لیا گیا عراق میں بے پناہ مظاہرے ہوئے ،مظاہروں میں عراقی عوام کا صدام ملعون کے خلاف شدید غم وغصہ سامنے آیا جس کے سبب یذید صفت صدام نے دس ماہ سے جاری شہید باقر الصدر اور شہیدہ آمنہ بنت الہدیٰ کی نظر بندی کو ختم کر دیا اور انھیں 5اپریل 1980ء کو رہا کر دیا گیا،لیکن چند دنوں بعد ہی 9اپریل 1980ء کو سفاک صدامیوں نے نجف اشرف شہر کی بجلی منقطع کر دی اور شہید باقر الصدر کے عزیز سید محمد الصدر کے گھر سیکیوریٹی حکام کو بھیج کر ان کے اپنے ہمراہ بعثی یذیدیوں کے ہیڈ کوارٹر بلوا لیا گیا،جہاں یذیدی صفت صدامیوں نے سید محمد الصدر کو شہید باقر الصدر اور شہیدہ آمنہ بنت الہدیٰ کی لاشیں دکھائیں،جو خون میں نہائے ہوئے تھے،اور جسم پر بیہمانہ تشدد کے نشانات تھے،شہید باقر الصدر اور ان کی بہن کو نجف اشرف میں واقعہ قبرستان دارالسلام میں اسی رات دفن کر دیا گیا۔


شہید باقر الصدر اور ان کی بہن شہیدہ آمنہ بنت الہدیٰ نے راہ سید الشہداء امام حسین علیہ السلام پر چلتے ہوئے جب دیکھا کہ وقت کا یذید لعین صدامن لعین اسلام حقیقی کو مٹانے کی سازشوں میں مصروف ہے اور ظلمت بڑھتی جا رہی ہے تو آپ نے اپنے جد امجد ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے صدام لعین کے خلاف قیام کر دیا اور اپنی جانوں کی پرواہ نہیں کی۔

 

تاریخ میں یہ جملہ بھی ملتا ہے کہ جب صدام لعین شہید باقر الصدر کو پھانسی لگانے کے بعد کہا کہ میں یذید کی طرح غلطی نہیں کروں گا اور پھرا س نے سیدہ آمنہ بنت الہدیٰ کو بھی پھانسی دے دی۔لیکن یذید لعین کی طرح صدام لعین بھی یہ بات بھول چکا تھا کہ ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے خون مقدس کی طرح شہید باقر الصدر اور شہیدہ آمنہ کا خون بھی اسلام کی نشو نما اور زندگی کا باعث بنے گا۔خواہ ایران میں آنے والا اسلامی انقلاب ہو یا لبنان میں ہونے والی حزب اللہ کی مقاومت ہو،یا ارض فلسطین میں چلنے والی تحریک اسلامی حماس کی جد وجہد ہو اور یا پھر عراق میں اسلامی نشاۃ ثانیہ ،یہ سب شہید وں کے خون کی برکت ہے۔

 

تحریر.......علامہ سید تصورجوادی

وحدت نیوز (کراچی) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سندھ علامہ مختارامامی نے کہا ہے کہ واحد مسلمان ایٹمی ملک پاکستان کو یمن معاملہ میں کسی قسم کے غیر ذمہ دارانہ کردار کی بجائے غیر جانبدار رہ کر ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ پاکستان اندرونی طور ایک بڑی جنگ کا شکار ہے۔ مختلف سرحدوں پر فوج درکار ہے۔ یمن جنگ میں حصہ لینے کے بعد ہماری فوج کمزور پڑ جائے گی۔وحدت سیکرٹریٹ میں میڈیا سیل کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی بدولت پوری دنیا ایک گاوں کی مانند ہو چکی ہے، اقوام اور ممالک ہمسایوں کی طرح ہو چکے ہیں، دنیا تیزی سے بدل رہی ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد جو نظام لاگو کیا گیا وہ اپنی عمر پوری کرنے کو ہے۔ آج دنیا میں کوئی بھی سپر پاور نہیں ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد دو قطبی بن چکی تھی، لیکن آج ورلڈ پاور موجود ہیں کوئی بھی سپر پاور نہیں۔

 

علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ فوج بھیجنا ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ دین، قانون، اخلاق اس بات کی اجازت نہیں دیتے۔ افغانستان جنگ میں شمولیت کے ثمرات آج تک ہم بھگت رہے ہیں۔ اسرائیل اور سعودیہ ایسے ممالک ہیں جو ہمیشہ جنگ چاہتے ہیں۔ ہمارا یمن جانا اس بات کا ثبوت ہوگا کہ ہم جنگ طلب ہیں، اور جنگ کے شعلوں کو بھڑکانا چاہتے ہیں، جلتی پر تیل کاکام کرنا چاہے ہیں۔ اس جنگ کے شعلوں کو پھر ہم نہیں بجھا سکیں گے۔ اگر یہ مسئلہ حرمین شریفین کا ہے تو عرب لیگ کی بچائے او آئی سی کا اجلاس بلایا چاہیے تھا۔ یمن سے سعودی عرب نے القاعدہ کے خطرناک دہشت گردوں کو جیلوں سے آزاد کرایا۔ نواز شریف کو جاننا چاہیے، کہ وہ سعودی بادشاہ کی طرح پاکستان کے شاہ نہیں ہیں، کہ وہ بنا سوچے سمجھتے حکم جاری کر دیں۔ مسلمانوں کے مقدس مقامات کو کسی قسم کا خطرہ نہیں، مقدس مقامات کو سعودیہ نے گرایا، داعش نے کعبہ کو گرانے کی دھمکی دی۔ پاکستان اگر اس جنگ کا حصہ بنے گی تو انہیں جوابدہ ہونا پڑے گا، نواز شریف اس کے ذمہ دار ہوں گے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کی عزاداری کونسل کا اجلاس سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی کی صدارت میں صوبائی سیکرٹریٹ مسلم ٹاوُن میں منعقد ہوا،اجلاس میں پنجاب کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے وفود نے شرکت کی اجلاس میں سابق چئیرمین عزاداری سیل مجلس وحدت مسلمین پنجاب الحاج حیدر علی مرزا مرحوم کے لئے فاتحہ خوانی اور اُن کی بے لوث خدمات پر خراج تحسین پیش کیا،اجلاس میں متفقہ طور پر الحاج حیدر علی مرزا موحوم کے فرزند حاجی امیر عباس مرزا کو چیئرمین عزاداری کونسل  منتخب کر لیا گیا ،علامہ عبدالخالق اسدی نے ان سے حلف لیا اور مبارکباد دی،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب چئیرمین عزادای سیل پنجاب حاجی امیر عباس مرزا کا کہنا تھا کہ میں ملت جعفریہ پاکستان کی نمائیندہ قومی جماعت مجلس وحدت مسلمین کے قائدین کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے اس پر آشوب دور میں اتحاد امت کا پرچم بلند کیے ملک و قوم کی ترقی کے لئے کوشاں ہیں،پاکستان کی ترقی میں اہم سنگ میل تمام مکاتب فکر کے آپس میں اتحاد اور وحدت ہے،ہمیں ہر مکتب فکر بلکہ ہمارے اقلیتی بھائیوں کے احترام کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہیئے،اور یہ عین اسلام کا بھی اصول ہے،حاجی امیر عباس مرزا نے دہشت گردی کے خلاف پاک افواج کی کوششوں کو بھی مثالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مستحکم پاکستان کے لئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ضروری ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree