وحدت نیوز(خیرپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی قیادت میں ایک وفد نے ایس ایس پی خیرپور اظفر مہیسر سے ملاقات کی ، اس موقع پر ضلع چیئرمین خیرپور شہریار خان وسان ،صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا نشان حیدر ساجدی، مولانا محمد نقی حیدری ، مولانا سعید احمد و دیگر موجود تھے۔ ملاقات میں عظمت علی و زہراء ؑ کانفرنس خیرپور کے انتظامات اور سیکورٹی مسائل کو فائنل کیا گیا۔ اس موقع ایس ایس پی نے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
درایں اثناء عظمت علی و زہراء ؑ کانفرنس کے سلسلے میں مدرسہ امام علی ؑ کنب میں اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ لاہور میں دھشت گردی کا واقعہ ریاستی اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان ہے، جب آئی جی پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ دھشت گردوں کے وکیل صفائی بن جائیں تو دھشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ حکمرانوں کا منافقانہ رویہ اور دھشت گردوں سے ہمدردی ، دھشت گردی کے خاتمہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ۹ اپریل کو کنب میں محب وطن پاکستانیوں کا دھشت گردی کے خلاف عظیم الشان اجتماع ہوگا۔ اجلاس سے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا نشان حیدر ساجدی، مولانا محمد نقی حیدری ، مولانا سعید احمد و دیگر نے خطاب کیا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری سیاسیات علی حسن نقوی نے وحدت ہاوس سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ شہیدوں کا پاک لہو قوم کو ان دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کی مزید قوت و استقامت عطا کرتا ہے اور انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کے ادارے ان بھارتی اور اسرائیلی پروردہ دہشت گردوں کو انکی منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس بزدلانہ کاروائی سے واضح ہے کہ دہشتگرد اب نزاعی حالت میں ہیں اور انکی ہمت ٹوٹ چکی ہے۔اب وہ وقت دور نہیں جب ملک سے آخری دہشتگر کا بھی صفایا ہو جائیگا۔سید علی حسین نقوی نے کہا کہ اگر پنجاب حکومت رینجرز کو پنجاب میں کراچی کی طرح آپریشن کا اختیار دے دیتی تو قوم کو اس سانحہ سے بچایا جا سکتا تھا مگر مسلم لیگ ن کی حکومت کا دہشتگردوں اور کالعدم جماعتوں کے لیئے نرم گوشہ دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گردوں اور کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری سخت کاروائی کرتے ہوئے اس سانحہ میں ملوث مجرموں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا نہ دی گی تو شہداء پاکستان کو انصاف دلانے کی خاطر مجلس وحدت مسلمین نا اہل حکمرانوں کے خلاف بھرپور احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی۔
وحدت نیوز(لاہور) مردم شماری کی ٹیم پر بزدل اسلام دشمن سفاک دہشتگردوں کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں،پنجاب میں تسلسل کے ساتھ دہشتگردی کے واقعات صوبائی حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے،آئی جی پنجاب دہشتگردوں کیخلاف بے رحمانہ کاروائی کی بجائے ان کو معصوم اور سیاسی ورکرز بنا کر پیش کرنے میں مصروف ہیں،وکی لیکس کے انکشافات کے بعد حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آنکھیں کھل جانی چاہیئے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں اجلاس سے خطاب میں کیا۔
انہوں نے کہاکہ جب تک دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے،حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارےپنجاب میں دہشتگردوں کے سرپرستوں کو کلین چٹ دینے پر بضد ہے،عوام اور دہشتگردی سے متاثرہ لوگ پریشان ہیں کہ آخر کونسی طاقت ان دہشتگردوں کی سرپرستی کرتے ہیں جس پر آئی جی پنجاب صاحب ان کی نجی چینلز پر صفائیاں پیش کرتے ہیں؟دہشتگردی کیخلاف جنگ کو متنازعہ بنانے اور دہشتگردوں کو پھر سے منظم کرنے کی سازش ہو رہی ہے،داعش لاہور میں کاروباری افراد کو خطوط لکھ رہے ہیں اور پنجاب حکومت اس کے وزراء اور آئی جی پنجاب سب ٹھیک ہیں کے رٹ لگائے نہیں تھکتے،اگر بروقت حکومت کی طرف سے اقدامات ہوتے تو آج کا المناک واقع پیش نہ آتا،ہم شہدائے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے لاہور میں مردم شماری ٹیم پر خودکش حملے کے نتیجے میں پاک فوج کے نوجوانوں اور سول ملازمین کی شہادت پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے المناک واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب کی طرف سے جہادی تنظیموں کو قومی دھارے میں لانے کی خواہش کے بھیانک نتائج اسی طرح سامنے آتے رہیں گے۔دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ وہ سہولت کار ہیں جو کالعدم جماعتوں سے ہمدردی کا برملا اظہار کرتے ہیں اور حکومت ان پر ہاتھ ڈالنے میں بے بس بنی ہوئی ہے ۔ملک دشمنوں کو اس طرح کی بزدلانہ کارائیوں سے باز رکھنے کے لیے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور آپریشن انتہائی ضروری ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان ہے جسے روکنے کے لیے حکومتی اقدامات کوتسلی بخش قرار نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے کہا مردم شماری اور پولیوٹیموں پرحملے اور دہشت گردی کے دیگر واقعات قومی فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش ہے۔اس طرح کے ناپاک عزائم کو راہ کی رکاوٹ نہ بننے دیا جائے۔مردم شماری کا عمل ہر حال میں مکمل کیا جانا چاہیے۔آپریشن رد الفساد کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے اسی قوت کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر بھی عمل درآمد ضروری ہے۔نیپ پر موثر عمل درآمد کیے بغیر آپریشن رد الفساد سے مطلوبہ نتائج کی توقع سعی لاحاصل کے سوا کچھ نہیں۔حکومت سیاسی ضرورتوں پر قومی سلامتی کو مقدم رکھے۔سیاسی حیثیت مضبوط کرنے کے لیے کالعدم جماعتوں کے کندھے استعمال کرنے کی بجائے قوم کی طرف ہاتھ بڑھایا جائے۔انہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا ہے کہ آپریشن رد الفساد کو رُخ کالعدم جماعتوں اور دہشت گردوں کے ان سہولت کاروں کی طرف موڑا جائے جو حکومتی صفوں میں بیٹھ کر دہشت گرد گروہوں کا دفاع کرنے میں مصروف ہیں۔
وحدت نیوز (ملتان) ایران اور عراق کی زیارات کر کے وطن واپس پہنچنے والے ہزاروں تفتان بارڈر پر محصور،غذائی قلت اور صفائی کی ناقص صورتحال کی وجہ سے زائرین پریشان،مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ حکومت تفتان میں محصور ہزاروں زائرین کی واپسی کے لیے فوری اقدامات کرے۔ ان خیالات کااظہار اُنہوں نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ علامہ اقتدار نقوی کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت دس روز پھنسے زائرین کی واپسی کے لیے فوری کانوائے کے اقدامات کرے، تفتان بارڈر پر سہولیات کی عدم فراہمی ، غذا اور صفائی کی ناقص کے باعث بچے بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں، حکومت بلوچستان زائرین کی سہولت کے لیے رہائش گاہ کا مناسب انتظام کرے۔ علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر زائرین کو مسلسل پریشان اور ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اگر حکومت ان اقدامات سے باز نہ آئی تو احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت تفتان بارڈر پر سینکڑوں ملتان اور گردونواح زائرین پھنسے ہوئے ہیں حکومت فوری سیکیورٹی مہیا کرے ۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے سانحہ چلاس کو پانچ سال گزرنے پر اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح کی بدترین واقعے کی مثال دنیا میں کہیں اور نہیں ملتی۔ سابق اور موجودہ حکومت سیاسی مقاصد کیلئے تو کسی بھی حد تک جانے سے دریغ نہیں کرتی، لیکن اتنے بڑے سانحے کے مجرموں کے خلاف کوئی ریاستی حرکت دیکھنے کو نہیں ملتی۔ موجودہ صوبائی حکومت پر امن اور محب وطن لوگوں کو تو بغیر کسی جرم کے شیڈول فور میں شامل ڈال کر پابند کرنے پر تلے ہوئے ہیں لیکن ان وحشی درندوں سے پوچھتا تک نہیں جنہوں نے تاریخ انسانیت کیبھیانک ترین مذہبی انتہا پسندی و دہشت گردی کے جرم کا ارتکاب کیا۔ عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہئے کہ حکومت کی ان حرکات پر کڑی نظر رکھی جائے جوقوانین کا بے دریغ سیاسی استعمال تو کرتی ہے مگر لوگوں کو مسلکی منافرت کی بنیاد پر پہچاننے کے بعد گلے کاٹنے کے مرتکب مجرموں پر کوئی قانون نافذ نہیں کرتی۔