The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) رہنما مجلس وحدت مسلمین اوروزیرزراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے روالپنڈی سنٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیوو سائنس انٹرنیشنل آفس کے دورہ کےموقع پر  سینئر ریجنل ڈائیریکٹر ایشیاءڈاکٹر بابر احسان باجوہ، ڈاکٹر سبیان فارس پروجیکٹ منیجر افلیٹوکسن کنٹرول ان پاکستان، ڈاکٹر نعیم اسلم کنٹری کواڈنیٹر پلانٹ وائز، یاسر سلیم ریجنل کوارڈنیٹر پلانٹ وائز پروگرام، ڈاکٹر مزمل فاروق پروجیکٹ منیجر ایس پی ایس افغانستان، شاہد حسین باقری آئی پی ایم سائنٹسٹ سمیت دیگر ایگری سائنٹسٹ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر  کیبی انٹرنیشنل کی لیبارٹریز کا دورہ بھی کرایا۔

ملاقات میں گلگت بلتستان میں زرعی اجناس، پھل، اور پودوں کو لگنے والی بیماروں کی بائیو پیسٹک ادوایات کے ذریعے تدارک کرنے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ سینئر ریجنل ڈائریکٹر نے کہا کہ گلگت بلتستان آرگنگ فوڈ پروڈیوس کرنے والا ملک کا اہم خطہ ہے اور کیبی کے ترجیحات میں گلگت بلتستان میں سرفہرست ہے۔

 انہوں نے ملی بگ سمیت دیگر پودوں کو لگنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے فراہم کی گئی لاجسٹک اور ٹریننگ کی بھی بریفنگ دی۔ وزیر زراعت نے کیبی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملی بگ بلتستان کے لیے بڑا چیلنج بن چکا تھا جس کی بائیو کنٹرول ایجنٹ کے ذریعے روک تھام بڑی پیشرفت ہے۔ ملی بگ سمیت دیگر بیماریاں بلخصوص کیٹرپلر کو فوری کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ کسان متاثر نہ ہو۔

 ڈاکٹر بابر نے کہا کہ فصلوں پرکیڑے مار ادویات کا استعمال کسی طور درست نہیں اس سے بڑے پیمانے پر زراعت اور ماحولیات پر برے اثرت مرتب ہوتے ہیں۔ بائیو پیسٹیسائیڈ، پلانٹ پروٹیکشن کے لیے قائم ہمارا بین الاقوامی ادارہ جو کہ ہر طرح کے وسائل سے لیس صلاحیتوں سے مالا مال اور خدمات میں سرگرم ہیں گلگت بلتستان کے لیے ہر طرح کی خدمات دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا ملی بگ، کیٹرپلر سمیت دیگر بیماریوں کی روک تھام، زمینداروں اور ماہرین کی ٹریننگ سمیت ہر طرح کی لوجسٹک فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش ہوگی۔

 اس موقع پر وزیر زراعت گلگت بلتستان نے ادارے کی وسیع خدمات تجربات کو سراہا اور گلگت بلتستان میں زرعی فصلوں کو لگنے والی بیماریوں کے خاتمے کے لیے جاری خدمات کا شکریہ ادا کیا اور مزید فعالیت کے لیے تعاون طلب کیا جس پر سینئر ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر بابر علی نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین و رکن گلگت بلتستان اسمبلی شیخ اکبر رجائی بھی ہمراہ تھے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)مجلس وحدت مسلمین کو بنے ہوئے ایک دھائی سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، اگر اس تنظیم کی کارکردگائی کا منصفانہ جائزہ لیا جائے، تو یہ کہنا بے جاہ نہیں ہوگا، کہ ملکی سطح پر اب تک مجلس نے کوئی بھی ایسا اقدام نہیں اٹھایا، جس سے ملک کی ساکھ، قومی مفادات اور سلامتی  کو کوئی نقصان پہنچے، اس کی وجہ یہ ہے، کہ اس تنظیم کی بنیادی ترجیحات میں قوم وملت کی ترقی اور سلامتی شامل ہے، کیونکہ یہ تنظیم مادر ملت سے محبت کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتی ہے۔

اگر ملت کی حد تک دیکھا جائے، تو آپ مجلس کی گیارہ سالہ تاریخ میں کوئی بھی ایسا اقدام نہیں دیکھیں گے، جس سے اندرونی سطح پر کوئی خلفشار پیدا ہوا ہو، یا کسی جگہ مجلس دوریوں، نفرتوں اور تفرقے کا سبب بنی ہو، مجلس کی قیادت اور اس سے وابسطہ افراد کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے، کہ دوریاں ختم ہوں، قربتوں کو رواج دیا جائے، اختلاف کا سامنا حسن تحمل کے ساتھ ہو، اور کسی سے الجھاؤ کی کوئی صورت حال پیدا نہ ہو۔ یہ مجلس کے حوالے سے ایک کھلی حقیقت ہے، جس سے انکار شاید زیادتی کے سوا کچھ نہ ہو۔

سیاسی جدوجہد جو ایک مہذب معاشرے کی علامت اور دینی فریضہ ہے، اس اعتبار سے بھی مجلس کی کاوشیں قابل قدر ہیں، گلگت بلتستان کے حالیہ انتخابات میں مجلس سے وابسطہ افراد کی انتھک محنتوں کی وجہ سے پاکستان کی بڑی سیاسی پارٹیاں وہاں وہ کامیابی حاصل نہ کر سکیں، جس کا وہ خواب دیکھ رہی تھیں، اس بات کی ایک واضح دلیل یہ ہے، کہ پیپلز پارٹی کی جیت یقینی بنانے کے لئے بلاول نے وہاں ایک مہینہ خوب جدوجہد کی، سیاسی جلسے کئے، اور مختلف سیاسی، سماجی اور معاشرے کے سرکردہ اور با اثر افراد سے متعدد ملاقاتیں کیں، لیکن ان سب کوششوں کے باجود بھی پیپلز پارٹی گلگت بلتستان میں حکومت نہ بنا سکی، اس شکست کی بنیادی اور اہم وجہ مجلس کی بہترین سیاسی جدوجہد اور وہاں پر تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد ہے، اور اس بات کو پیپلز پارٹی کے رہنما بھی بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں۔

دوسری جانب گذشتہ مہینے سانحہ مچھ کے بعد مجلس وحدت کا مدبرانہ اور حکیمانہ رد عمل پاکستان دشمن قوتوں کے لئے بہت ہی حیران کن اور تشویشناک تھا، کیونکہ منظم اور پر امن دھرنے دے کر جہاں مجلس نے کوئٹہ کے مظلوموں کی آواز کو پوری دنیا تک پہنچایا اور دہشت گرد قوتوں کو یہ پیغام دیا، کہ مجلس ہمیشہ ملک دشمن اور انسانیت پر مظالم ڈھانے والوں کے خلاف ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی نظر آئی گی، وہیں ان دھرنوں میں کسی بھی جگہ حالیہ حکومت کے گرنے کا مطالبہ نہیں ہوا، یہ ایک ایسا دانشمندانہ اقدام تھا، جس نے دوست سے پہلے دشمن کو حیران کر دیا، کیونکہ مجلس کی قیادت یہ سمجھتی ہے، کہ پاکستان دشمن قوتیں عمران خان کی حکومت کو پسند نہیں کرتیں، اور حالیہ وقت میں اس حکومت کا گرنا دشمن کی ایک اہم چال کی کامیابی ہے، اور مجلس کوئی بھی ایسا اقدام نہیں اٹھاتی، جس کے نتیجے میں وہ ملک دشمن منصوبے کا حصہ بنے، اور ملک مزید خلفشار کا شکار ہو، یہ وہ بات تھی جس کو اس وقت کئی افراد نہ سمجھ سکے، البتہ وقت یہ ضرور بتائے گا، کہ مجلس کا یہ فیصلہ جہاں زمینی حقائق کے عین مطابق تھا، وہاں ملک و ملت کے وسیع تر مفاد میں ایک دانشمندانہ اقدام تھا۔

مجلس وحدت مسلمین کی ان پے درپے کامیابیوں اور ملک و ملت کے مفاد میں اس ابھرتی ہوئی قوت میں جہاں مجلس سے وابستہ کارکنوں کی شبانہ روز محنت کا عمل دخل ہے، وہیں ان سب چیزوں میں مجلس کی قیادت کا بنیادی کردار رہا ہے، ایک ایسی قیادت جو جہاں عالمی حالت پر گہری نظر رکھتی ہے، اور عالم اسلام اور پاکستان کے خلاف اٹھنے والی سازشوں سے آگاہی رکھتی ہے، وہاں حکمت و بصیرت اور شجاعت اور بہادری جیسی عظیم نعمتوں سے بھی مالا مال ہے، یہی حکمت و بصیرت اور صبر و تحمل سبب ہے، کہ کبھی بھی مجلس داخلی سطح پر الجھاؤ کا شکار نہ ہوئی، اور اسی شجاعت اور بہادری کے سبب مجلس نے ہمیشہ ملت کے حقوق کا دفاع کیا ہے، چاہے وہ عزاداری کا مسئلہ ہو، یا لاپتہ افراد کی بات ہو، یا کوئی اور مسائل ہوں۔

اب چونکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں ایک پر امن سیاسی اور اجتماعی قوت کے طور پر پہچانی جاتی ہے، تو یہ بات جہاں پاکستانی حکومت کے لئے واضح ہے، وہیں ملک دشمن طاقتیں بھی اس امر سے خوب واقف ہیں، یہی وجہ ہے، کہ یہ بات بعید از قیاس نہیں کہ گلگت بلتستان کی کامیابی اور سانحہ مچھ کے بعد پر امن اور منظم دھرنوں کے بعد کہیں نہ کہیں یہ سوچا جا رہا ہو، اور یہ سازش پنپ رہی ہو، کہ اب مجلس کی طاقت کو توڑا جائے، اس کو اندر سے کمزور کیا جائے، اور اس کے خلاف پروپیگنڈا کرکے رائے عامہ میں اس کی ساکھ کو خراب کیا جائے، تاکہ نہ تو یہ ملکی سطح پر کوئی ایسا کردار ادا کر سکے، جس سے مادر ملت کو فائدہ ہو، اور نہ ہی اپنی ملت کے حقوق کے دفاع میں آواز بلند کر سکے، اور یہ احتمال بھی بعید نہیں کہ ان سازشوں میں کہیں نہ کہیں پیپلز پارٹی کا کردار ہو، کیونکہ پیپلز پارٹی شروع سے سمجھتی آرہی ہے، کہ شیعہ ووٹ بنک اسی پارٹی کا ہے، لہذا وہ ہر اس جماعت کو اپنا حریف سمجھتی ہے جو اس ووٹ بنک کو اپنے صحیح سیاق و سباق میں واپس لانے کی کوشش کرے، ماضی قریب میں پیپلز پارٹی کا رد عمل اس پر کھلی دلیل ہے۔ اور یہ بھی بعید نہیں ہے، کہ مجلس وحدت مسلمین کو کمزور کرنے کی کوششوں کا آغاز سندھ سے ہو، کیونکہ وہ صوبہ ہمیشہ سے اسی پارٹی کے زیر اثر رہا ہے، کسی اور جگہ بھی یہ کوششیں ہو سکتی ہیں، لیکن سندھ کی سرزمین شاید زیادہ کار آمد ہو۔

لیکن ایک بات تو طے ہے، کہ اجتماعی جدوجہد کی خاطر جتنی بھی تحریکیں اٹھی ہیں، آپ ان کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں، کہیں پر یہ نہیں ملتا، کہ ہر آدمی جو کسی بھی تحریک سے کبھی جوڑ گیا، وہ آخری منزل تک اس کے ساتھ رہا، کچھ لوگ ہمیشہ ساتھ رہتے ہیں، اور یہ صرف وہی لوگ ہوتے ہیں جو اس تحریک کے نظریے کی حقانیت پر یقین رکھتے ہیں، اور اخلاص نیت کے ساتھ خدمت خلق کو اپنا انسانی اور شرعی فریضہ سمجھتے ہیں، اور کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں، جو کسی منزل پر تحریک کے قافلے سے خوبخود جدا ہو جاتے ہیں،

اور جدا ہونے والے افراد میں سے کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے جدا ہونے سے اس تحریک کو کوئی نقصان ہوگا، حالانکہ یہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے، کیونکہ جب بھی کوئی بھی تحریک کسی مخلص قیادت کے ہاتھ میں ہو، اس سے جدا ہونے والے افراد ایسی تحریک کے لئے نقصان کا باعث نہیں بنتے، بلکہ وہ افراد خود اپنا نقصان کر بیٹھتے ہیں، اس کی مثال بالکل موج جیسی ہے، موج چاہے کتنی ہی طاقت ور کیوں نہ ہو، اس کی طاقت کا راز یہ ہے کہ وہ سمندر سے متصل ہوتی ہے، مرکز سے جوڑی رہتی ہے، لہذا جہاں بھی کوئی موج سمندر سے جدا ہوئی، اس کی ساری طاقت ختم ہو جاتی ہے، البتہ سمندر کا کوئی نقصان نہیں ہوتا، بلکہ اس موج کے بدلے کوئی نئی موج آجاتی ہے۔

اس خوبصورت اور لازوال حقیقت کو شاعر مشرق نے ان دو مصرعوں میں بیان کیا ہے۔

 فرد قائم ربط ملت سے ہے، تنہا کچھ نہیں
 موج ہے دریا میں، اور بیرون دریا کچھ نہیں

لہذا یہ ایک کھلی حقیقت ہے، کہ اس وقت مجلس ایک ابھرتی ہوئی قوت بن چکی ہے، ایسی قوت جو پاکستان میں رنگ و نسل اور دین و مذہب کی تفریق سے بالاتر ہو کر مظلوموں کے حقوق کی جنگ کو اپنا انسانی اور شرعی فریضہ سمجھتی ہے، اور اس کی قیادت اس وقت مخلص، با بصیرت، شجاع اور بہادر ہاتھوں میں ہے، اس کی اجتماعی اور سیاسی جدوجہد کا سفر جاری ہے، جو بحکم خدا کامیابی سے ہمکنار ہوگا، اور اپنی منزل پر پہنچے گا، لہذا ہم سب کی یہ ذمداری ہے، کہ ہم اپنی حیثیت کے مطابق اس تحریک کا ساتھ دیں، اسے مزید قوت دینے میں اپنا کردار ادا کریں، اور جہاں بھی کوئی غلطی، کوتاہی یا کمی نظر ائے، اس کو اچھالنے کے بجائے اس کی اصلاح کی کوشش کریں، کیونکہ غلطی کا امکان ہر جگہ موجود ہے، البتہ اس کا علاج شور شرابے یا تخریب میں نہیں، بلکہ خاموش کے ساتھ اصلاح میں ہے، کیونکہ شور شرابہ، پروپینگڈا اور تخریب خود ایک غلطی ہے۔

تحریر: محمد اشفاق
15 فروری 2021
دمشق

وحدت نیوز(سکھر)مجلس وحدت مسلمین ضلع سکھر شعبہ خواتین کے زیر اہتمام ولادت باسعادت شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا س کی مناسبت سے سالانہ بضعتہ الرسول کانفرنس کا انعقاد مہران کلچرل سینٹر میں کیا گیا جس میں خصوصی شرکت اور خطاب سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجا ناصر عباس جعفری اور مرکزی سیکرٹری جنرل شعبہ خواتین و ایم پی اے سیدہ زہرا نقوی نے کیا ۔

کانفرنس سے خطاب میں محترمہ سیدہ زہرا نقوی کا کہنا تھا کہ خداوند عالم کا شکر ہے کہ اس نے توفیق بخشی کہ آج جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کہ نام پر ہم سب یہاں موجود ہیں قائد وحدت علامہ راجا ناصر عباس جعفری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوۓ ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے ملک کے مختلف اضلاع میں خاتون جنت جناب سیدہ سلام اللہ علیہاکی ولادت کے موقع پر جشن کی محافل ، سیمینار اور کانفرنسز کا انعقاد کیا گیا اور یہ تمام تر کاوشیں اور ملک بھر میں شعبہ خواتین کا فعال ہونا قائد وحدت علامہ راجا ناصر عباس جعفری حفظ اللہ کی سرپرستی کا نتیجہ ہے جنھوں نے اپنی بھرپور قائدانہ صلاحیتوں سے خواتین کو اس ملک میں میدان عمل کی راہ دکھائی۔

 ان کا کہنا تھا کہ بطور خاتون عائلی زندگی کی ذمہ داریوں کے علاوہ مختلف شعبہ ہاۓ زندگی سے تعلق رکھنے کے والی ہماری بہنیں جو اس الہی جماعت کے مقدس سفر میں ہمارے ساتھ ہیں واقعاً لائق تحسین ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک خاتون کے لیے ان گنت گھریلو اور انفرادی ذمہ داریوں کے ساتھ معاشرے میں بھی مثبت تعمیری و اجتماعی کردار ادا کرنا کسی طور آسان نہیں لیکن جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کی پیروکار بی بی کے مشن کو زندہ رکھنے کے لیے اپنی کاوشوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

وحدت نیوز(اٹک) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین اور آئی ایس او طالبات کی جانب سے یوم حجاب کے عنوان سے اٹک میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں محترمہ فائزہ نقوی نے خطاب کرتے ہوئے ویلنٹائن جیسی بے ہودہ مغربی ثقافت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

 ان کا کہنا تھا اسلامی ممالک کو ایسے غیر اسلامی تہوار کایکسر انکار کرنا چاہیے دین اسلام نے عورت کو شرف اور مقام و منزلت عطا کی ہے ایک خاتون کی چادر اس کا تحفظ اور وقار ہے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا معاشرہ دین اسلام کے بارے میں اور عورت کی آزادی کے نام پر کیے جانے والے مغربی پراپگینڈہ کی ذد میں ہے اسلام نے عورت کو قدر و قیمت عطا کی اور حجاب اس کے لیے لازم قرار دیا ہے تاکہ وہ اپنی پاکدامنی کا تحفظ کر سکے۔

 انھوں نے مزید کہا کہ امام خمینی رح نے خواتین کے حجاب کو شہدا کے خون سے ذیادہ افضل قرار دیا ہے لھذا جناب زینب سلام اللہ علیھا کی پیروکار اپنے حجاب شرعی کے ساتھ دین کی خدمت کا جزبہ لے کر میدان میں اتریں علاوہ ازیں بچیوں نے ٹیبلو اور حجاب کے عنوان پر اصلاحی خاکہ جات بھی پیش کیے پروگرام میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی ضلعی اراکین سمیت مرکزی خواہران محترمہ فرح دیبا، محترمہ قراۃ العین اور زینب بنت الھدی نے شرکت کی۔

وحدت نیوز(مظفرآباد)سیکرٹری نشرواشاعت ایم ڈبلیو ایم آزادکشمیر سید اسد علی نقوی نے کہا ہے کہ دارالحکومت مظفرآباد کے عظیم فرزند، مجاہد، غازی اور ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی پر دن دیہاڑے سڑک پر ہونے والے قاتلانہ حملے کو 4 سال مکمل ہو گئے لیکن آج بھی ان کے حملہ آور نامعلوم ہیں جو کہ حکومت اور ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ علامہ تصور نقوی الجوادی کی قومی و ملی خدمات سے قوم کا بچہ بچہ واقف ہے اگر انہیں انصاف نہیں مل سکا تو ایک عام آدمی کو اس حکومت اور اداروں سے انصاف کی توقع کیا ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار سید اسد علی نقوی سیکرٹری نشرواشاوعت مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر نے میڈیا نمائندگان سے شدید احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ تصور حسین نقوی الجوادی پر آج سے 4 سال قبل روانی کے مقام پر جب وہ اپنی فیملی کیساتھ شہر کی طرف آرہے تھے گاڑی میں سوار نامعلوم افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوئے۔ ریاست کے ایک مہذب شہری کو سڑک کے بیچوں بیچ دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے فرار بھی ہوگے اور آج تک ان کا کوئی سراغ بھی نہ لگایا جا سکا جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔ ریاستی ادارے کب نیند سے بیدار ہونگے جب محبتوں کا شہر نفرت،فرقہ وارانہ اور دہشتگردی جیسے واقعات کی نذر ہوکر اپنا سکون کھو بیٹھے گا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ آج کوئی شخص محفوظ نہیں جب حکومت اور ادارے ہی ایسی کارروائیوں کی پشت پناہی کریں گی تو عام آدمی کس سے انصاف کی توقع رکھے گا۔ انہوں نے حکومت وقت، ریاستی اداروں اور آزادکشمیر کی اعلی عدلیہ سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ علامہ تصور جوادی کو انصاف فراہم کیا جائے۔ پچھلے چار سال سے مظاہرے بھی ہوتے رہے سینکڑوں بار احتجاج بھی ریکارڈ کروایا گیا لیکن کوئی پیش رفت نہ ہوئی۔ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ کل کو ہم اپنا انتقام خود لینے پر مجبور ہو جائیں۔ ہمیں اداروں کی عزت و وقار عزیز ہے جس وجہ سے آج تک انصاف کی امید لگائے بیٹھے ہیں لیکن ہمارا صبر اب جواب دے رہا ہے۔ شہریوں کی جان و مال کی خفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے ایک بار پھر یہی امید کرتے ہیں کہ ریاست اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے انصاف فراہم کریگی۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل اور رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہرانقوی نے عوامی مقامات پر خواتین کیلئے حجاب کی پابندی کو لازمی قرار دلوانے کی قرار داد پنجاب اسمبلی جمع کروادی ۔

رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام صوبائی اسمبلیوں، الیکٹرانک میڈیا، سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں خواتین کے لئے دوپٹہ کے استعمال کو لازمی قرار دیا جائے۔پنجاب اسمبلی سمیت ملک بھر کے دفاتر اور دیگر کام کی جگہوں پر حجاب لازم قرار دیا جائے اور بغیر حجاب کے پنجاب اسمبلی میں خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔

 سیدہ زہراء نقوی کا قرارداد میں مزید کہنا ہے کہ حفظان صحت کے ایس او پیز پر عمل ہو سکتا ہے تو دین کے ایس او پیز پر عمل درآمد کیوں نہیں ہو سکتا ،غیر اسلامی طرز عمل نئی نسل کو بے راہ روی کا فروغ دے رہا ہے،مغربی تہذیب و کلچر کو فروغ دینے پر پابندی عائد کی جائے،

انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان اسلامی ملک ہے، جسے کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ہے، پاکستان میں اسلامی قوانین کے تحت ہی قانون سازی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حجاب خواتین کے وقار میں اضافے کا باعث ہے، اس کے اطلاق سے خواتین میں اعتماد پیدا ہوگا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی شعبہ اطلاعات ونشریات کے زیر اہتمام 3 روزہ میڈیا ورکشاپ اسلام آباد میں منعقد ہوگی ،ورکشاپ شاپ میں پنجاب، خیبرپختونخوا ،گلگت بلتستان اور جنوبی پنجاب کےمیڈیا سیکریٹریزشرکت کریں گے۔ ملک کے نامور صحافی و تجزیہ کار خصوصی لیکچرز دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات مظاہرحسین شگری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کیا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ دور میں پرنٹ ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا اہمیت وافادیت سے انکار ممکن نہیں، حق سچ کی ترویج کیلئے ذرائع ابلاغ کا اہم کردار ہے ، ایم ڈبلیوایم شعبہ اطلاعات ونشریات کے زیر اہتمام تین روزہ میڈیا ورکشاپ 26،27،28 فروری 2021 کو اسلام آباد میں منعقد ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ تین روزہ ورکشاپ میں پنجاب، خیبرپختونخوا ،گلگت بلتستان اور جنوبی پنجاب سے شریک میڈیا سیکریٹریز کو جدید شعبہ جاتی مہارتوں سے روشناس کرانے کیلئےپرنٹ ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والے ماہرین، صحافی حضرات ، تجزیہ کار اور اینکرزکو مدعو کیا گیاہے۔

وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین ڈیرہ اسماعیل خان کے زیر اہتمام ڈیرہ سٹی میں اکابرین علاقہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں معززین علاقہ نے شرکت کی پروگرام میں ولادت امام باقر علیہ السلام کی مناسبت سے قصیدہ خوانی کی گئی۔پروگرام میں اظہر ندیم نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ غضنفر نقوی نے خطاب کرتے ہوئے معززین علاقہ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور مختصرا ًمجلس وحدت مسلمین کی کارکردگی سے آگاہ کیااور مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اس وقت  ہل تشیع کی واحد نمائندہ جماعت ہے جو میدان عمل میں مسائل کے حل کے لیے پیش پیش ہےاور ملت کے ہر مذہبی و سیاسی مسائل کو ہر فورم پر حل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین اس وقت پورے ڈیرہ میں تنظیم سازی کر رہی ہے جس میں نئے یونٹس اور تحصیل سیٹ اپ بنائے جا رہے ہیںاور مزید کہا کہ نئے آنے والے ممبران کو ویلکم کرتے ہیں اور آخر میں اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین آنے والے بلدیاتی انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں آنے والے انتخابات کے لئے مضبوط حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے انشاءاللہ پروگرام کے آخر میں علامہ ناصر توکلی نے ملک کی سلامتی اور شہدا مچھ کے ایصال ثواب کے  لیے دعا کرائی۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے زیراہتمام آسمان عصمت کے ساتویں تاجدار امام محمد باقر علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی قائدین نے شرکت کی۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ غلام شبیر بخاری، علامہ ڈاکٹر یونس علی، علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ساجد رضا اسدی، علامہ امیر حسین ساقی، سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت علی سیال، سید ندیم عباس کاظمی، سید اجمل حسین شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

 اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علمائے کرام کا کہنا تھا کہ امام باقر علیہ السلام نے مدینہ میں پہلی یونیورسٹی کی بنیاد رکھی جس کی کرنیں آج پورے عالم میں روشنی بانٹ رہی ہیں، بڑے بڑے صحابہ کرام کا شمار آپ کے شاگردان میں ہوتا ہے اور اُن لوگوں نے اپنے آپ کو بڑے فخر کے ساتھ آپ کا شاگرد ہونا گردانا ہے، امام باقر العلوم علیہ السلام نے جس طرح دین مصطفوی کا دوبارہ احیاء کیا اور دین محمدی کی ترویج کی شاید اس طرح باقی انبیاء کو موقع نہ مل سکا، تقریب کے اختتام پر ولادت باسعادت امام محمد باقر علیہ السلام کی مناسبت سے کیک بھی کاٹا گیا۔

وحدت نیوز(لیہ) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی رہنمائوں نے آمدہ بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے ضلع لیہ کا دورہ کیا اور ضلع کی اہم تنظیمی اور سیاسی کونسل کے اراکین سے ملاقات کی۔ صوبائی رہنمائوں کے وفد میں علامہ قاضی نادر حسین علوی، صوبائی سیکرٹری سیاسیات انجینیئر سخاوت سیال، سید ندیم عباس کاظمی شامل تھے۔ اس موقع پر ضلعی سیکرٹری جنرل لیہ علامہ ساجد رضا اسدی، ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا رضوان جنتی، سابق ضلعی سیکرٹری جنرل ساجد حسین گشکوری، حاجی عنایت سندھڑ، مولانا طاہر حسین زاہد، ملک ثمر عباس سندھڑ، سید تصور عباس نقوی، مولانا سید مہدی حسین، مولانا فاطر عباس، غلام عباس کھوکھر، محمد عمران میرانی، زبیر شاہ، زین شاہ، عدنان شاہ اور دیگر موجود تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری سیاسیات انجینیئر مہر سخاوت علی کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب صوبے میں مستضعفین کی جماعت بنے گی، جنوبی پنجاب خطہ کو محرومیوں سے نکالنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے، اُنہوں نے کہا کہ لیہ اور کھچی بیلٹ میں عاشقان اہلیبیت کی ایک بڑی تعداد موجود ہے، ہم اس ملک میں اقدار کی سیاست کو فروغ دیں گے، لیہ میں سیاسی فعالیت اور مظلوموں کی آواز بننے کی کوشش کریں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree