The Latest

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) اپنے خصوصی انٹرویو میں ایم ڈبلیوایم راولپنڈی شعبہ خواتین کے مسئول کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ حکومت گر جائیگی یا نہیں، لیکن ہمیں یہ معلوم ہے کہ اس وقت ہم مظلوموں کے ساتھ اور ظالموں کی مخالفت میں کھڑے ہیں۔ ہمارا وظیفہ قیام کرنا تھا، اس قیام کو نتیجہ دینا اللہ کا کام ہے۔ ہم آج بھی اپنے سنی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، تاریخ لکھی جا رہی ہے، جب بھی مورخ قلم اٹھائے گا وہ ضرور لکھے گا کہ جب سانحہ ماڈل ٹاون ہوا اور خون کی ہولی کھیلی گئی تو اس وقت کون کہاں اور کس کی صف میں کھڑا تھا۔ ہم اللہ کے ہاں سرخرو ہوں گے کہ ہم مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہوے ہیں۔ ہماری تاریخ جہد مسلسل سے عبارت ہے۔
علامہ ناصرعباس جعفری اور علامہ طاہرالقادری مظلوموں کی جنگ لڑ رہے ہیں، مسز سعید رضوی

 

مسز سعید رضوی مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین راولپنڈی کی مسئول ہیں، آپ انتہائی محنتی ہیں اور شعبہ خواتین کو فعال کرنے میں آپ کا کردار قابل تحسین ہے۔ سانحہ راولپنڈی کے وقت آپ نے گھر گھر جاکر خواتین کے حوصلے بڑھائے اور انہیں دعوت دی کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کا جلوس ہر صورت نکلے گا، اس لئے گھبرانا نہیں ہے۔ اس وقت آپ علامہ طاہرالقادری کے انقلاب دھرنے میں شعبہ خواتین کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی کارکنان کے ہمراہ شریک ہیں۔ اسلام ٹائمز نے ان سے دھرنے کے حوالے سے ایک خصوصی انٹرویو کیا ہے جو پیش خدمت ہے۔ ادارہ

 

اسلام ٹائمز: آپ لوگوں کے یہاں آنے کا مقصد کیا ہے اور کتنا یقین ہے کہ یہ تحریک کامیاب ہوجائیگی۔؟
مسز سعید رضوی: ہمارا مقصد یہی ہے کہ ہم مظلوم کو اس کا حق دلوانا چاہتے ہیں، ظالم سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں، ہر مظلوم کا ساتھ دینے کیلئے ہم یہاں آئے ہیں۔ ہم ہر ظالم کے خلاف ہیں چاہے وہ ہم میں سے ہی کیوں نہ ہو، اس وقت آپ دیکھ رہے ہیں کہ غریب پس رہے ہیں، ظالم حکمران بنے ہوئے ہیں، اس ملک میں بجلی نہیں، گیس نہیں، پانی نہیں، علاج نہیں، پڑھائی نہیں۔ یہ لوگ ہمارا ووٹ لے کر منتخب ہوتے ہیں اور اسمبلیوں میں پہنچ کر بھول جاتے ہین، انہیں معلوم ہے کہ غریب لوگ کس طرح زندگی گزار رہے ہیں۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ سیلاب آیا ہوا ہے، کون مر رہا ہے غریب لوگ، یہ تو اپنے محلوں میں بیٹھے ہیں، زلزلہ آئے گا تو غریب لوگ مریں گے اور اب سیلاب آیا ہے تو غریب لوگ ہی اس کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ یہ اپنے محلوں میں بیٹھے رہیں گے، انہیں غریب کا کوئی غم نہیں ہے، حد تو یہ ہے کہ اس ملک میں دہشتگردی ہوتی ہے تو بھی کمزور لوگ اس کا نشانہ بنتے ہیں، خودکش دھماکہ ہوتا ہے تو اس کا نشانہ بھی پسے ہوئے لوگ بنتے ہیں۔ یہ لوگ عوام کو تحفظ دینے کے بجائے خود قاتل بنے بیٹھے ہیں۔ ماڈل ٹاون میں جو ظلم کیا گیا اس کی مثال طول تاریخ میں نہیں ملتی کہ اپنے ملک کی حکومت اپنے ہی شہریوں پر گولیوں کی بچھاڑ کرا دے۔ اگر یہ لوگ پاکستانی عوام کو تحفظ نہیں دے سکتے، تعلیم نہیں دے سکتے، بنیادی حقوق مہیا نہیں کرسکتے تو پھر انہیں حکومت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔

 

اسلام ٹائمز: مخالفین کہتے ہیں کہ چند ہزار لوگوں کے پاس حکومت تبدیل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، آپ کیا کہتی ہیں۔؟
مسز سعید رضوی: ہم جو سب مل کر یہاں جمع ہیں، یہ تھوڑے سے لوگ نہیں ہیں بلکہ اٹھارہ کروڑ عوام کی آواز ہیں۔ ہم اپنے حق کی بات نہیں کرتے، ہم اٹھارہ کروڑ عوام کے حق کی بات کر رہے ہیں اور خاص طور پر وہ ظلم جو اب تک ہوتا چلا جا رہا ہے، جس کی تازہ ترین مثال سانحہ ماڈل ٹاؤن، سانحہ کوئٹہ، سانحہ تفتان، سانحہ کراچی اور پورے ملک میں جو ایک سلسلہ شروع ہے، ان سب مظالم کیخلاف ہم یہاں آئے ہیں۔ ہم یہ نہیں دیکھ رہے کہ راجہ صاحب یا قادری صاحب وزیر بن جائیں گے، ہمیں وزارت سے مطلب نہیں ہے، ہمارا مقصد یہ ہے کہ حکمران کوئی بھی ہو، وہ عوام کو بنیادی حقوق دے، ان کی جان و مال کی حفاظت کرے، امام بارگاہ، مسجد، جلوس، زائرین اور تمام عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی ہو۔ ہم عزاداری کی بات کرتے ہیں، ہم مظلوموں کی بات کرتے ہیں، ہم ہر ایک کے بنیادی حقوق کی بات کر رہے ہیں۔ ہمیں آکر کہتے ہیں کیوں آکر بیٹھے ہو، بچوں کو کیوں لے آئے ہو، یہ سب غلط ہے۔ میں کہوں گی یہ سب کچھ غلط ہوگا لیکن یہ جو پارلیمنٹ ہاؤس میں بیٹھے ہوئے آئین آئین کرتے ہیں، قانون قانون کرتے ہیں، انہوں نے کس قانون کے تحت شیلنگ کی ہے، کس قانون کے تحت گولیاں چلائی ہیں۔ جبکہ یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے کہ اگر کسی مجمع کو آپ نے منتشر کرنا ہے تو دو یا تین شیل سے زیادہ آپ فائر نہیں کرسکتے۔ انہوں نے ڈھائی ہزار شیل ایک ہی رات میں پھینکے ہیں۔ بین الاقوامی قانون تو انہوں نے خود توڑا ہے۔

 

اسلام ٹائمز: حکومت سوچ رہی ہے کہ دھرنے ختم کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جائے، آپ لوگوں کی کیا حکمت عملی ہوگی۔؟
مسز سعید رضوی: اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم گھبرا جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے، ہمارے حوصلے پہلے سے زیادہ بلند ہوگئے ہیں۔ لوگوں میں بہت اچھی فیلنگز ہیں اور وہ تو بہت زیادہ خوش ہیں، آج شیعہ سنی متحد ہیں، وہ سب کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، میں بتاتی چلوں کہ یہ شیعہ سنی اتحاد ہی ہے جس کی وجہ سے حکمران بوکھلا رہے ہیں۔

 

اسلام ٹائمز: تکفیری کیوں تلملا رہے ہیں۔؟
مسز سعید رضوی: شیعہ سنی اتحاد تکفیری کی موت ہے، پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ شیعہ سنی کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں، ان لوگوں کی دکانیں اسی وجہ سے چلتی تھی، آج جن کے بند ہونے کا خدشہ ہے۔ آپ نے دیکھ لیا کہ اس حکومت کی حمایت میں عوام نہیں بلکہ یہی تکفیری نکلے ہیں، جس سے واضح ہوگیا ہے کہ حکومت دہشتگردوں کی حامی ہے۔ سعودیہ سے ان کو امداد آتی ہے، شیعہ سنی اتحاد ان کے منہ پر زور دار تمانچہ ہے۔ اب ہم شیعہ سنی فساد نہیں ہونے دیں گے تو اس وجہ سے یہ لوگ پریشان ہیں۔

 

اسلام ٹائمز: آپ کیا سمجھتی ہیں کہ اتنا عرصہ بیٹھنے کا سب سے بڑا ہدف کیا حاصل ہوا ہے۔؟
مسز سعید رضوی: ہمیں جو سب سے بڑا ہدف حاصل ہوا ہے وہ جذبہ جنون اور شوق شہادت ہے، اب یہ لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں، انہوں نے عوام کے دلوں سے ان ظالموں کا خوف نکال دیا ہے، ان ظالموں نے انہیں پہلے ماڈل ٹاون میں قید رکھا، پھر یہاں شیلنگ کی اور ایک بار پھر لاشیں گرائیں اور کئی لوگوں کا شہید کیا لیکن یہ لوگ ہمارے حوصلے نہیں توڑ سکے، ہمیں شکست نہیں دے سکے، یہی ان کی شکست ہے کہ آج بھی ہم اپنے ارادوں پر قائم ہیں، کیا یہ ہدف کم ہے کہ اس پلیٖٹ فارم پر شیعہ سنی سمیت تمام اقلیتیں ایک ہیں، آج سب پاکستانی بن کر سوچ رہے ہیں۔ ہمیں خدا پر یقین ہے کہ وہ ہمیں ضرور سرخرو کرے گا۔

 

اسلام ٹائمز: کیا آپ سمجھتی ہیں کہ حکومت وقت گر جائیگی۔؟
مسز سعید رضوی: دیکھیں ہمیں نہیں معلوم کہ حکومت گر جائیگی یا نہیں، لیکن ہمیں یہ معلوم ہے کہ اس وقت ہم مظلوموں کے ساتھ اور ظالموں کی مخالفت میں کھڑے ہیں۔ ہمارا وظیفہ قیام کرنا تھا، اس قیام کو نتیجہ دینا اللہ کا کام ہے۔ ہم آج بھی اپنے سنی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، تاریخ لکھی جا رہی ہے، جب بھی مورخ قلم اٹھائے گا وہ ضرور لکھے گا کہ جب سانحہ ماڈل ٹاون ہوا اور خون کی ہولی کھیلی گئی تو اس وقت کون کہاں اور کس کی صف میں کھڑا تھا۔ ہم اللہ کے ہاں سرخرو ہوں گے کہ ہم مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ہماری تاریخ جہد مسلسل سے عبارت ہے۔

 

اسلام ٹائمز: قوم کے نام کوئی پیغام دینا چاہیں۔؟
مسز سعید رضوی: قوم کیلئے پیغام یہ ہے کہ یہ نہیں دیکھنا کہ شیعہ ہے یا سنی، مسلم ہے یا غیر مسلم، ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دینا ہے اور ظالم کے خلاف کھڑے ہونا ہے۔ اس لئے کہ جو اسلام نے پہلا درس دیا ہے وہ انسانیت کا ہے۔ ہم اپنی طاقت اور استعدد کے مطابق ان کے ساتھ کھڑے ہیں، انشاءاللہ علامہ ناصر عباس جعفری نے جس خلوص کے ساتھ ان مظلوموں کا ساتھ دیا ہے، اللہ انہیں اس کا اجر ضرور دیگا۔ آئیں سب ملکر ان مظلوموں کا ساتھ دیں اور انہیں ان کا حق دلائیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے انقلاب مارچ اسلام آباد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز برادران اقتدار میں رہنے کا جواز کھو چکے ہیں۔ اسی لیے پوری ملک میں گو نواز گو کی تحریک عوام کی آواز بن چکی ہے شریف برادران جہاں بھی جاتے ہیں وہاں گو نواز گو کے نعرے بلند ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلابی اصلاحات کے بغیر عوامی مشکلات غربت میں جاری بے روزگاری اور دہشت گردی کا مسلہ حل نہیں کیا جا سکتا، فرسودہ استحصالی نظام اب اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔

 

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ انقلاب و آزادی مارچ نے عوام میں جو شعور بیدار کیا ہے، وہ اس ملک کی تقدیر بدل دے گا، انہوں نے کہا کہ معاشرے کے مختلف طبقات کرپٹ استحصالی نظام کو آخری دھکا دینے کے لیے میدان عمل میں آکر اپنا کرد ارادا کریں۔ درین اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی۔ اسکے علاوہ انہوں نے انقلاب مارچ میں قائم منہاج اسکول اور وحدت میڈیکل کیمپ کا معائنہ کیا۔

وحدت نیوز (پشاور) صوبائی مجلس شوریٰ مجلس وحدت مسلمین خیبر پی کے کے اہم اجلاس سے اپنے خطاب میں علامہ سید محمد سبطین حسینی کا کہنا تھا کہ جس طرح ہم عزاداری کے لئے اپنے جان دیتے ہیں اسی طریقہ سے اپنے حقوق کی جنگ کے لئے بھی ہمیں آمادہ ہونا ہوگا۔ مدرسہ شہید قائد پشاور میں منعقدہ مجلس شوریٰ کے پرہجوم اجلاس سے اپنے خطاب میں علامہ سبطین حسینی نے کہا کہ محرم الحرام سے قبل علاقہ ہنگو میں عظیم الشان علمی اجتماعات منعقد کئے جائیں گے۔ رواں سال کو عزاداری کے عصری تقاضوں کے سال سے موسوم کیا جارہا ہے۔ فلاح و بہبود کے کاموں کی بہتر انجام دہی کے لئے خیرالعمل فاونڈیشن کا صوبہ بھر میں متحرک کیا جارہا ہے۔ رواں سال ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے ایم ڈبلیو ایم کی میزبانی میں عظیم الشان ملی یکجہتی کانفرنسز کا انعقاد بھی کیا جارہا ہے۔ صوبائی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کے بعد ضلعی میڈیا سیکرٹریز کے لئے میڈیا ورکشاپ کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(پشاور) خیبر پختونخواکے صدر مقام پشاور میں صوبائی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے اپنے خطاب میں صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا علامہ جہانزیب جعفری کا کہنا تھا کہ الہی تنظیم میں ذمہ داری کا ملنا کسی نعمت خداوندی سے کم نہیں ہے۔ حیوانات صرف اپنے مفادات کو عزیز رکھتے ہیں جبکہ انسان جسے اشرف مخلوقات بنایا گیا ہے وہ ساری انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے سرگرم عمل ہوتا ہے۔

 

اسلام، انسانیت اور شیعیت کے دشمن آج ہر محاذ پر برسر پیکار ہیں، لیکن ہم اپنی ذمہ داری سے پہلو تہی کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ ذمہ داریوں سے غفلت ہمیں بروز قیامت رسوا کر سکتی ہے۔ ظالم کے خلاف جتنا دیر سے اٹھیں گے اتنی زیادہ قربانی دینا ہوگی۔ ہمیں ہر مسلک کے لوگوں کے قریب لاکر تشیع سے روشنا کرانا ہوگا، ہمیں اپنی تعلیمات کو امامبارگاہوں اور محرم سے باہر نکالنا ہوگا۔ بہتر ہو گا کہ ہم ملی طور پر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائیں تاکہ دشمن کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جاسکے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) سیاسی جماعتیں دوغلی پالیسی ترک کریں پارلیمنٹ میں حکومت کے حامی ٹیلی ویژن پر شوز میں عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے مطالبات کی تائید کرنے والے اپنے آپ کو کسی ایک پلڑے میں ڈالیں، اس وقت پاکستان میں عملی طور پر آمرانہ نظام حکومت قائم ہے ، جمہوریت ہے ہی نہیں ، بچائی یا گرائی کیسے جائے گی، جو جمہوریت کے تحفظ کی بات کرتے ہیں وہ دراصل جمہوریت نہیں بلکہ اپنی اپنی کرسی بچانے اور باری پوری کروا کر اپنی باری کے تحفظ کی بات کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہارسیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ایم ڈبلیوایم آزاد کشمیر کی ریاستی کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ جو کچھ اسلام آباد میں ہو رہا ہے ، نہ کہیں آئین ہے اور نہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیں، ایک ڈکٹیٹر کی حکومت یا بادشاہت کا سسٹم قائم ہے، بادشاہ کی ذاتی پولیس بغیر کسی قانون سے بے گناہ شہریوں کو ہوٹلوں ، بازاروں اور گیسٹ ہاؤسز سے بلا جواز اٹھا کر تشدد کا نشانہ بنا رہی ے ، ایف آئی آر پہلے سے تیار ہے ، افراد کو اٹھانا اور اس میں ڈالناہے۔ ہمارے ساتھیوں کو بغیر کسی ورانٹ کے کمرے میں داخل ہو کر گرفتار کیا گیا ، ابھی تک نہ ضمانت لی گئی اور نہ کسی کو ان سے ملنے دیا جا رہا ہے ایسے اقدام تو مارشل لاء میں بھی نہیں کیئے جاتے ۔ ہمارا ذاتی نقطہ نگاہ ہے کہ اگر یہی جمہوریت ہے تو اس سے مارشل لاء بدرجہ ہا بہتر ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی مہذب اقوام پرامن احتجاج کی حمایت کرتی ہیں ، دنیا میں جہاں بھی احتجاج ہوتا ہے کہیں تشدد نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی لیکن بادشاہانِ رائیونڈ نے دنیا کے تمام اصول ایک طرف رکھتے ہوئے کرسی بچاؤ پالیسی کے تحت عوام کو طاقت کے زور پر کچلنا شروع کر رکھا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عملی طور پر اگر قانون نافذ ہے تو ہم سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے شریف برداران سمیت جن افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ اگر سابقہ دور میں دو وزیراعظم کورٹ میں پیش ہو سکتے ہیں تو وہ کونسا قانون ہے جس کے تحت موجودہ حکمرانوں کو استثنیٰ حاصل ہے، ابھی حال ہی میں وزیراعظم و رفقاء پر دو ایف آئی آر مذید درج ہوئیں کیوں نہیں قانون حرکت میں آتا؟ کیا قانون صرف پرامن و نہتے شہریوں کے لیئے ہے۔ جہاں عدالتیں آزاد قانون کی عمل داری اور جمہوری نظام قائم ہوتا ہے وہاں تو کوئی ملزم یا مجرم حق حکمرانی نہیں رکھتا۔ اسے آئین اور قانون کے سامنے جوابدہ ہونا پڑتا ہے ۔

 

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کی ہمیشہ قدر کرتے ہیں ، ہمارے جوانوں اور آفیسرز نے ہمیشہ ناموس وطن کے تحفظ کے لیئے قربانیاں دیں ہیں، دہشتگردی کا مقابلہ فوج کرے، زلزلہ زدگان کی مدد فوج کرے ، سیلاب زدگان کو فوج ریسکیو کرے، ملک کی سرحدوں کی حفاظت فوج کرے تو ہر سطح پر فوج خدمات سرانجام دے، لیکن بعض سیاسی لوگ ڈھکے چھپے اور بعض واضح الفاظ میں افواج پاکستان پر تنقید کر رہے ہیں، افواج پاکستان کی کردار کشی کرنے والے میڈیا ہاؤس کو بھی وزیراعظم سپورٹ کرتے ہیں ، انقلاب و آزادی مارچ کے مسئلہ کے حل کے لیئے پہلے فوج کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا، فوج کو مداخلت کا کہا گیا لیکن بالآخر افواج پاکستان کو بدنام کیا گیا ، آئی ایس پی آر کی سٹیٹمنٹ کے بعد وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں جو جھوٹ بولا تھا اس میں وہ بے نقاب ہو گئے تو ایک ایسا شخص جو صادق و امین نہ ہو وہ کس قانون کے تحت وزیراعظم رہ سکتا ہے؟ ہم ایک پھر اس مطالبہ کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہمارے گرفتار عہدیداران کو فی الفور رہا کرتے ہوئے جھوٹے مقدمات کو ختم کیا جائے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری جنرل انجینئررضا نقوی کی زیر قیادت وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے مشیر سید وقار مہدی اور ایم ڈی کراچی واٹر بورڈانجینئر قطب الدین شیخ سے مشترکہ ملاقات کی، ایم ڈبلیوایم کے وفد میں ڈویژنل رہنما سید علی حسین ، میثم عابدی ، سجاد اکبر ، احسن عبا س اور حسن عباس شامل تھے، ایم ڈبلیوایم کے رہنما وں نے کراچی کے مختلف علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی، صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور سیوریج کی بدترین صورتحال پر وقار مہدی اور قطب الدین شیخ صاحب سے تفصیلی بات چیت کی،ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ عید الضحیٰ اور محرم الحرام کی آمد نزدیک ہے، کراچی شہر میں سیوریج کی بد ترین صوررتحال کے سبب شہریوں کو سنگین مشکلات کا سامناہے، جگہ جگہ گندا پانی کھڑا ہے جس سے علاقہ مکینوں اور راہگیروں کو شدید پریشانی درپیش ہے، جب کہ موضی امراض پھیلنے کا بھی اندیشہ ہے، اس کے ساتھ ہی اکیسویں صدی کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی کراچی جیسے موڑرن سٹی میں عوام پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ، ایم ڈبلیوایم کے وفد نے حکام سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد شہر میں صفائی ستھرائی کے کاموں اور سیوریج کی بدترین صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے عملی اقدامات بروئے کار لائیں ، جب کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے بھی موثر اقدامات کیئے جائیں ۔مشیر وزیر اعلیٰ سندھ وقار مہدی اور ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ نے مطالقہ حکام کو فوری ہدایات جاری کیں کے ایم ڈبلیوایم کے وفد کی جانب سے نشاندہی کیئے جانے والے مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین نے اپنے حقوق کی جنگ لڑنے کے لئے سیاسی میدان کا انتخاب کیا، ہمارے مذاکرات کار کی گرفتاری پر حکومت کے ساتھ مذاکرات روک دیئے گئے، ہم نے مظلوم کی مدد کرکے وحدت کا ہدف بطریق احسن حاصل کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کل بھی علامہ طاہر القادری کی چیف سپورٹر تھی، آج بھی قادری صاحب کے ساتھ ہے۔ دھرنے ضیاءالحق کی باقیات کے خاتمہ تک جاری رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شفقت حسین شیرازی نے پشاور میں مجلس وحدت مسلمین کے پی کے کی مجلس شورٰی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کا صبر اور حوصلہ مثالی ہے جو گولیوں، شیلنگ اور مشکلات کے باوجود اپنے قائد کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ثابت قدم کھڑے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کی صوبائی مجلس شورٰی کا اہم اجلاس پشاور میں انعقاد پذیر ہوا۔ جس میں تمام اضلاع کے سیکرٹری جنرل، صوبائی کابینہ کے اراکین، صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسین الحسینی، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب جعفری اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شفقت عباس شیرازی نے شرکت کی۔ اس موقع پر اضلاع کے سیکرٹری جنرلز نے گذشتہ سال کی کارکردگی رپورٹس پیش کیں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ سید محمد سبطین حسین الحسینی کا کہنا تھا کہ آمدہ سال کو عزاداری اور عصر حاضر کے تقاضوں کا سال قرار دیا جائے گا۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا چند طاقتور سیاسی خاندان جمہوریت کے نام پراکٹھے ہو کر عیاشی کرتے اور مال بناتے ہیں۔ قوم جمہوری لٹیروں سے جان چھڑانا چاہتی ہے۔ سیلاب زدگان کے نقصانات کا ازالہ نہ ہوا تو متاثرین سیلاب ایسا دھرنا دیں گے کہ حکومت کے لیے آخری دھکا ثابت ہو گا۔ اسلام آباد میں تاریخ کے طویل ترین دھرنوں کا ریکارڈ بن چکا ہے۔ سیکرٹری جنرل سندھ علامہ مختار امامی نے مزید کہا کہ حکومتی شخصیات کے نمائشی دوروں کے بعد سرکاری انتظامیہ سیلاب زدگان کے امدادی کیمپ سمیٹ لیتی ہے۔ متاثرین کے لیے آنے والا کھانا لیگی کارکنوں کے پیٹ میں چلا جاتا ہے اور سیلاب متاثرین اپنی بےبسی کا ماتم کرتے رہ جاتے ہیں۔ حکومت کا کام بعد از مرگ لوگوں کے گھروں میں جا کر آنسو بہانا نہیں بلکہ عوام کے جان و مال کو بچانے کے لیے پیشگی انتظامات کرنا ہوتا ہے۔ حکمران قوم کو بتائیں کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے کیا پیشگی تیاری کی گئی۔ بجلی کی اوور بلنگ نے عوام کے لیے زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ جمہوریت کی چھتری تلے فوج پر تنقید ملک دشمنی ہے۔ 60 ارب ڈالر کے مقروض پاکستان کے لیڈروں کے دو سو ارب ڈالر سوئس بینکوں میں پڑے ہیں۔ بیرونی بینکوں میں پڑا لوٹ مار کا پیسہ واپس لا کر ملک کو خوشحال بنایا جا سکتا ہے۔اس موقع پر کابینہ کے ارکین عالم کربلائی ،مولانا نشان حیدر ،آصف صفوی ،علامہ عبداللہ مطہری،امتیاز بخاری،شفقت لانگا،حیدر زیدی اورناصر حسینی بھی موجود تھے۔

 

ان کامزید کہنا تھا کہ قلندر کی سر زمین سندھ تکفیری دہشتگرد وں سندھی طالبان کی آماجگاہ بن گیا ہے، سند ھی طالبان آئے دن قلندر کے متوالوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنا کر قتل کرتے ہیں جب کہ قانون نافذکرنے والے ادرے ان دہشتگردوں کو گرفتار کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں ۔علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سندھ بھر میں بڑتی ہوئی دہشتگردی اور سندھی طالبان کی موجودگی کا نوٹس لیں ایسا نہ ہو پانی ان کے سر سے اوپر چلا جائے اور قلندر کی سر زمین محبت اور امن کی باتیں کرنے بجائے لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوجائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ہے کہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی، جے یو آئی، سنی تحریک سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں سندھ بالخصوص کراچی کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لئے میدان عمل میں آئیں تاکہ اولیاء کی سرزمین کو امن کاگہوارہ بنایا جاسکے۔

وحدت نیوز(لاہور) سیال موڑ سرگودہا میں سیلاب متاثرین کو نواز شریف کے استقبال نہ کرنے پر ایم این اے محسن شاہ نواز رانجا مقامی پولیس کے ذریعے ہراساں کررہا ہے ،چادر اور چار دیواری کی تقدس کو پامال کرتے ہوئے ہمارے پارٹی عہدیداران کے گھروں میں پولیس گردی جاری ہے جو نا قابل برداشت ہے متاثرین سیلاب کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے مسلم لیگ نواز کے ممبران اسمبلی ہوش کے ناخن لیں اور عوامی غیض و غضب سے بچیں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے پنجاب کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہے حالیہ سیلاب نے ان کے گڈ گورننس کا پول کھول دیا ہے سیالکوٹ،سرگودہا ،راولکوٹ میں عوام نے جو ان کی پذیرائی کی ہے اس سے سبق حاصل کرنے کے بجائے اپنے شاہانہ رویوں پر عمل کرتے ہوئے عوام کیخلاف انتقامی کاروائیاں شروع کر دیے ہیں ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں علامہ عبدالخالق اسدی نے اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین ،عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے گرفتار کارکنان کو جھوٹے ایف آئی آر میں ڈالنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں میں جمہوری اقدار کو پامال کرکے بدترین آمریت کا ثبوت دیا ہے اگر یہی سلسلہ جاری رہا اور گرفتار کارکنان رہا نہ ہوئے تو احتجاج کا سلسلہ ملک بھر میں پھیل جائے گا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن ضلع جنوبی کی جانب سے شہر کراچی میں جاری شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور اسلام آباد میں نواز حکومت کی جانب سے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف خراسان سے نمائش چورنگی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں خواتین بچے بزرگ اور نوجوانوں نے شرکت کی احتجا جی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی، علامہ مبشر حسن ،مولانا علی انور ،علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ حکومت سندھ ملت جعفریہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے لہذاٰ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں امن و امان کے قیام اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کراچی میں فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے اور ہر قسم کی دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائے ، مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد کی طرح کراچی می بھی آئین کے آرٹیکل 245کا نفاذ عمل میں لایا جائے اور کراچی میں موجود مدارس اور ایسے تمام مقامات جہاں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں اور دہشت گردی کے مراکز قائم ہیں کے خلاف بے رحمانہ فوجی آپریشن شروع کیا جائے تا کہ شہر کو واقعی امن کا گہوارہ بنایا جا سکے۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردوں کا راج ہے اور روزانہ کی بنیادوں پر ملت جعفریہ کے عمائدین ، ڈاکٹرز، انجیئنرز، وکلا، علماء، خطباء اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،مائیں اپنے بیٹوں سے محروم و رہی ہیں جبکہ بہنیں اپنے بھائیونں سے اور اسی طرح سیکڑوں سہاگ اجڑ چکے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی اور شہر میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کوئی موثر کاروائی عمل میں نہیں لا جا رہی ۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں نے حکومت او ر اپوزیشن میں موجود سیاسی و مذہبی جماعتوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے پاکستان اور دیگر کو مشترکہ طور پر دہشت گردی کے خاتمے کے لے میدان میں آنا ہو گا اور دہشت گردی کی کاروائیونں کے خلاف عملی اقدمات اٹھانے ہوں گے تا کہ ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا جا سکے ،انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے مشترکہ طور پر جد وجہد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور شہرقائد میں دہشتگردی کے ختم کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر حکمت عملی بنانی ہوگئی ۔

 

مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں وفاقی حکومت کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کیخلاف جاری کریک ڈاؤن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے گرفتار کئے گئے کارکنوں کی فی الفور ہائی کا مطالبہ کیا اور کہاکہ شہر کراچی میں ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور وفاقی دارلحکومت میں کارکنوں کی گرفتاریوں کے منصوبے حکومتی سازش کی کڑیوں کا حصہ محسوس ہوتے ہیں، انہوں نے وفاقی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر کارکنوں کی رہائی عمل میں نہ لائی گئی تو ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا اور سنگین حالات کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہو گی ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree