The Latest

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) علامہ اصغر عسکری کا بنیادی تعلق جنوبی پنجاب کے ضلع بھکر سے ہے، ان کا شمار ملک کے متحرک اور فعال علمائے کرام میں ہوتا ہے، انہی خدمات کے نتیجے میں انہوں نے قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں، اس وقت وہ انچارج مرکزی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیو ایم اور مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ترجمان کی حیثیت سے اپنی ملی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، جبکہ جامع الرضا(ع)اسلام آباد میں مدرس کے فرائض بھی سرانجام دے رہے ہیں، اسلام ٹائمز نے داعش کی پاکستان میں موجودگی، لال مسجد، دہشت گردی اور دیگر اہم موضوعات سے متعلق علامہ اصغر عسکری کا انٹرویو کیا، جو قارئین کے پیش خدمت ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: شہید باقر النمر نفس ذکیہ کے قتل پر پاکستان میں احتجاج کم ہوا، شہید کا چہلم بھی خاموشی سے گزر گیا، کیا وجوہات ہیں۔؟
علامہ اصغر عسکری: شہید باقر النمر ایک آفاقی شخصیت تھے اور ان کی سعودی عوام کے حقوق کے لئے بھرپور جدوجہد انکے بلند ویژن کی علامت ہے۔ دنیا بھر میں ان کا بھرپور تعارف تھا، اسی لئے ان کی شہادت پر امریکن صدر بھی بیان دینے پر مجبور ہوتا ہے اور برطانیہ کا وزیراعظم بھی مذمتی بیان جاری کرتا ہے۔ جہاں تک پاکستان میں اس سانحے پر احتجاج کی بات ہے، تو میرے خیال میں تقریبا ملک کے تمام بڑے شہروں میں بھرپور احتجاج ہوئے اور اسلام آباد میں ایک ہفتہ کے اندر تین بڑی ریلیاں ہوئیں۔ اگرچہ آپ کی بات درست ہے کہ جس سطح پر احتجاج ہونا چاہئے تھا، وہ نہیں ہو پایا۔ تمام شیعہ جماعتیں اگر اپنی ذمہ داری ادا کرتیں تو شاید اس سے بڑھ کر احتجاج ہوسکتا تھا۔ جہاں تک چہلم کی بات ہے تو تعزیتی ریفرنس بہت سے شہروں میں ہوئے کراچی، لاہور، فیصل آباد، ملتان اور اسلام آباد وغیرہ میں ایک لمبی لسٹ ہے ہمارے پاس، چونکہ ہم نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے تمام اضلاع میں رابطے کئے، ہمارے علم میں ہے کہ کہاں کہاں شہید باقر النمر کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی میں اس حوالے سے بہت بڑے بڑے اجتماعات ہوئے۔ جس میں شہید کی شخصیت کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اسلام ٹائمز: پاکستانی فوج سعودی اتحاد میں شامل ہے، اور آئندہ دنوں میں چونتیس ملکوں کے اتحاد میں اہم کارروائیاں بھی کرسکتی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کا کیا ردعمل ہے۔؟
علامہ اصغر عسکری: دیکھئے! 34 ممالک کے اتحاد کا ڈرامہ اب دنیا کے سامنے آچکا ہے۔ سعودی حکومت اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ ورنہ دنیا کو معلوم ہے کہ جس اتحاد میں دہشت گردی اور داعش کے خلاف فرنٹ لائن پر جو ممالک ہیں، اس کا انجام کیا ہوسکتا ہے اور وہ اتحاد کس حد تک چل سکتا ہے۔ ابھی کل کی خبر ہے کہ متحدہ عرب امارات نے یمن سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا اعلان کیا ہے، چونکہ ان کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ پھر دوسری بات یہ ہے کہ سعودیہ پہلے یمن کی جنگ سے تو نکلے، پھر شام جانے کی بات کرے۔ یمن کے انصار اللہ ہی سعودی حکومت کے خاتمے کا باعث بنیں گے اور جہاں تک پاکستان کی بات ہے تو پاکستانی حکومت بھی سمجھتی ہے کہ اس اتحاد کا حصہ بننے کی کھل کر بات نہیں کی۔ چونکہ پاکستان جانتا ہے کہ افغان وار میں جا کر اسے کتنا بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ ہاں ملکوں کے آپس میں دفاعی معاہدے ہوتے ہیں۔ سعودیہ کے ساتھ پاکستان کے کچھ دفاعی معاہدے ہیں۔ فوجی تربیت ہے، وغیرہ وغیرہ۔ اگر حکومت پاکستان اس اتحاد کا باقاعدہ حصہ بن کر شام کے خلاف کارروائی کی حمایت کرتی ہے تو اس کے خلاف نہ صرف مجلس وحدت مسلمین بلکہ پاکستان کی عوام بھرپور احتجاج کرے گی۔ کیونکہ ملکی مفاد ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے اور اس پر کبھی سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔

اسلام ٹائمز: پاک فوج دہشتگردوں کیخلاف پرعزم ہے لیکن دہشتگردی کا عفریت ختم ہونیکا نام نہیں لے رہا، گذشتہ دنوں جامع القائم ٹیکسلا پر بھی دہشتگردانہ حملے کی کوشش کی گئی، کیا حکمت عملی ہونی چاہیے۔؟
علامہ اصغر عسکری: اس میں کوئی شک نہیں کہ ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اور دہشت گردوں کو چھپنے کی جگہ نہیں مل رہی، مگر صرف فوج کافی نہیں ہے بلکہ حکومت اور عوام کو بھی ساتھ دینا ہوگا۔ نیشنل ایکشن پلان کے 22 نکات پر کتنی سنجیدگی سے عمل ہوا ہے؟ ایک اہم سوال ہے؟ ہمارے وزیر داخلہ صاحب اعتراف تو کرتے ہیں کہ بعض مدارس میں دہشت گردی میں ملوث ہیں، مگر ان مدارس میں سے کسی ایک مدرسہ کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی؟ اس مائنڈ سیٹ کو ختم کرنا یہ فوج کا نہیں بلکہ حکومت کا کام ہے۔ آج بھی انہیں مدارس میں دوسرے مسالک کے لوگوں کا کفر پڑھایا جا رہا ہے اور پھر اس میں علما و مفتیاں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ کالعدم جماعتوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، بلکہ ملک کی بعض سیاسی و مذہبی جماعتیں انہیں اپنے ساتھ بٹھاتی ہیں۔ ان سے تعاون کرتی ہیں۔ تو جب تک یہ تمام طبقات اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کریں گے، پاکستان میں امن ایک خواب رہے گا۔

اسلام ٹائمز: جنوبی پنجاب میں ٹارگٹڈ آپریشن کی بات کی گئی، تاہم عمل درآمد نظر نہیں آرہا، کیا کہیں گے۔؟
علامہ اصغر عسکری: جنوبی پنجاب دہشت گردوں کا گڑھ ہے، کے پی کے، کراچی، اندورن سندھ بلکہ بلوچستان میں جہاں جہاں دہشت گردی ہو رہی ہے۔ اس کے دہشت گردوں کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہوتا ہے، لیکن حکومت چونکہ سنجیدہ نہیں ہے، خاص طور پر پنجاب حکومت کو اپنے اقتدار سے سروکار ہے۔ عوام مرتی ہے تو مرتی رہے۔ یہ ان کا مسئلہ نہیں، ہاں جس دن یہ دہشت گرد ان حکمرانوں کو آنکھیں دکھاتے ہیں اور انکے لئے خطرہ بنتے ہیں تو پھر وہ انکو مار بھی دیتے ہیں، جیسے ملک اسحاق کو مارا گیا۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج تک کسی حکومت کی ترجیج کبھی عوام رہی ہی نہیں ہے بلکہ اپنے مفادات کے لئے اس ملک میں سیاست ہوتی ہے۔ ہمارا ہمیشہ مطالبہ رہا ہے کہ جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ میں بھی ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔ جب تک ان علاقوں میں آپریشن نہیں ہوگا۔ دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے اور یہاں آپریشن نہیں ہوگا کیونکہ حکومت کے بعض وزرا کے ان دہشت گردوں سے رابطے ہیں اور وہ ان کی سرپرستی کرتے ہیں۔

اسلام ٹائمز: لال مسجد مافیا اس قدر طاقتور کیوں ہے کہ وزیر داخلہ بھی کوئی اقدام اٹھا نہیں پا رہا۔؟
علامہ اصغر عسکری: دیکھئے! لال مسجد کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کی جاتی، آج حکمرانوں سے پاکستان کی پوری عوام کا یہی سوال ہے کہ کیا وجہ ہے وزیر داخلہ صاحب ایک طرف تو کہتے ہیں کہ مولانا عبدالعزیز کے خلاف کوئی FIR نہیں ہے، ہوگی تو کاروائی کریں گے اور جب FIR کا ریکارڈ دیا جاتا ہے تو پھر نہ صرف کوئی کارروائی نہیں ہوتی بلکہ اسلام آباد کی انتظامیہ کے لوگ رات کی تاریکی میں مولانا کو تھانے لاتے ہیں، تاکہ FIR ختم کرائی جا سکے، جبکہ کسے نہیں پتہ کہ لال مسجد نے دہشت گردوں کو نہ صرف پناہ دی بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کی ہے۔ اس مائنڈ سیٹ کو بنانے اور باقی رکھنے میں لال مسجد کا کردار ہے۔ ملک کے آئین کو وہ تسلیم نہیں کرتے۔ ان کے خلاف تو غدارِ وطن کا مقدمہ چلنا چاہئے۔ میں سمجھتا ہوں کہ لال مسجد اتنی طاقتور نہیں بلکہ ہمارے حکمران بزدل ہیں، ورنہ حکومتوں کے پاس بڑی طاقت ہوتی ہے۔ ہمارے حکمرانوں کو اپنا مفاد اور اپنا اقتدار عزیز ہے، وہ کبھی کسی ایسی مشکل میں نہیں پڑنا چاہتے، جس سے انکے اقتدار اور مفاد کو ذرہ برابر خطرہ ہو۔

اسلام ٹائمز: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کئی پریس کانفرنسز میں بارہا کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں، آپ اس حوالہ سے کیا موقف رکھتے ہیں۔؟
علامہ اصغر عسکری: دیکھئے! اب میڈیا اتنا آزاد ہے کہ لوگوں کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا۔ وزیر داخلہ کا یہ بیان کہ داعش کا پاکستان میں وجود نہیں ہے، حقیقت میں اپنی نااہلی چھپانے کے لئے ہے، ورنہ کون نہیں جانتا کہ سب سے بڑا سپورٹر خود مولوی عبدالعزیز ہے اور پھر پاکستان بھر میں جو لوگ ابو بکر بغدادی کو ویلکم کہہ رہے ہیں اور داعش کی وال چاکنگ کر رہے ہیں، یہ کون ہیں؟ ہمارے حکمران کہتے ہیں کہ یہ کالعدم جماعتیں ہیں، باقاعدہ کوئی داعش کا سٹریکچر نہیں ہے۔ یہ دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ داعش ایک آئیڈیالوجی کا نام ہے۔ جو لوگ بھی اس آئیڈیالوجی کے حامی ہیں، وہ داعش ہیں۔ اگرچہ وہ اپنے آپ کو داعش سے منسلک نہ کرتے ہوں۔ اصل وجہ وہی ہے جس کی طرف میں نے اشارہ کیا کہ اگر وزیر داخلہ صاحب یہ مان بھی لیں کہ پاکستان میں داعش کا وجود ہے، تو پھر خود ان کی کارکردگی زیر سوال آتی ہے اور کبھی اس کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہونگے۔ بہرحال جس دن ہمارے حکمران ان دہشتگردوں کے خلاف سنجیدہ ہوگئے، تو پھر ملک میں امن قائم ہو جائے گا۔ جن لوگوں کو پھانسی دی گئی ہے، آپ لسٹ اٹھا کر دیکھیں 360 افراد میں سے صرف 25 فیصد دہشت گرد تھے، ورنہ تو عام ذاتی جھگڑوں میں جو لوگ ملوث تھے، ان کو پھانسی ہوئی ہے۔

وحدت نیوز (پ ر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی شعبہ خواتین کی جانب سے "یوم خواتین "کے حوالے سے دیےگئے ،حضرت امام خمینی ؒ کےپیغامات پر مبنی 32 صفحات پر مشتمل کتابچہ شائع ہو گیا ہے آپ اس سے مستفید ہونگے اور آنے والے وقتوںمیں عالم کفر کی طرف سے جو ثقافتی فتنے کی یلغار ہوگی ،اس کے مقابلے میں سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے ۔واضح رہے کہ یوم خواتین کے مواقع پر امام خمینی ؒکی جانب سے دیئے گئے پیغامات پر مبنی اس کتابچے کی ترتیب وتدوین مرکزی کوآرڈینیٹرایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین خانم زہرا نقوی نے انجام دی ہے۔

وحدت نیوز (نیلم) مجلس وحدت مسلمین سیاسی میدان میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی ، ہمارا مشن خدمت خلق ہے، عوامی سیاست کریں گے ، سیاست کو تابع دین ہونا چاہیے نہ کہ دین کو تابع سیاست ، ان خیالات کا اظہار ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے مجلس وحدت مسلمین ضلع نیلم کے دورے کے دوران مختلف وفوداور شخصیات سے ملاقاتوں کے دوران کیا ، انہوں نے کہ ہم محروموں اور مظلوموں کی آواز اٹھائیں گے ، مظلوموں کی حمایت ہمارا شیوہ ، آزاد کشمیر اس وقت مسائل کی دلدل میں ہے، بجلی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ گھمبیر صورتحال اختیار کر گیا ہے ، اس ترقی یافتہ دور میں بھی نیلم کو موبائل سروس فراہم نہیں کی جارہی ہے ، جو کہ زیادتی ہے ، زلزلہ متاثرین کا ابھی تک کوئی پرسان حال نہیں ، سکولوں کی عمارتیں جوں کی توں ہیں ، مجموعی طور پر دیکھا جائے تو آزاد کشمیر کے حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں ،اپوزیشن نے بھی جاندار کردار ادا نہیں کیا، لے اور دے کی سیاست نے خطہ آزاد کشمیر کوظلم و زیادتی کا نشانہ بنا رکھا ہے،علامہ تصور جوادی نے کہا کہ الیکشن کی آمد آمد ہے، وہ عوامی نمائندے جو کبھی نظر بھی نہ آتے تھے آجکل اپنے اپنے حلقوں میں موجود ہوتے ہیں ، ہم اپنی عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان نمائندوں سے سوال کریں کہ پانچ سال وہ کہاں غائب رہے ، انہوں نے عوامی مسائل کے حل کے لیئے کیا اقدامات کیئے ، عوام شعوری سیاست کریں ، آنے والے امیدوار کا کڑا احتساب کریں ، خصوصاً ان امیدواران کا جو اقتدار انجوائے کر چکے ہیں ، ووٹ عوامی طاقت ہے ، سوچ سمجھ کر استعمال کیا جائے ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر عوامی جدوجہد کا حصہ رہے گی، عوامی حقوق کے لیئے کسی بھی حد تک جائیں گے، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے ریاستی سیکرٹری سیاسیات سید محسن رضا سبزواری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم سیاست میں جاندار کردار ادا کریں گے ، آمدہ الیکشن کے حوالے سے بھرپور تیاری میں ہیں ، تمام اضلاع سے مشاورت کے بعد جلد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔

وحدت نیوز (پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کل سے پاراچنار کے تاریخی دورے پر ہیں۔ اس دوران علامہ صاحب نے سماجی، سیاسی اور تنظیمی شخصیات کے علاوہ علاقے کے اہم مقامات کا بھی دورہ کیا۔ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق انہوں نے مرکزی امام بارگاہ اور مدرسہ جعفریہ کا دورہ کرتے ہوئے جامع مسجد و امام بارگاہ کے خطیب اور مدرسہ جعفریہ کے پرنسپل حجت الاسلام والمسلمین جناب آغائے فدا حسین مظاھری سے ملاقات کی اور علامہ محمد نواز عرفانی کی شہادت پر دلی تعذیت پیش کرکے فاتحہ خوانی کی اور کرم ایجنسی کے لئے انکی خدمات کو سراہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاراچنار پورے پاکستان کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ پاراچنار ہر پاکستانی کے لئے بالعموم جبکہ تشیع کے لئے بالخصوص نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ یہاں امن و امان ہوگا، تو نہ صرف یہاں کے مومنین خوش ہونگے بلکہ پاکستان کے تمام شیعہ خوش و خرم رہیں گے۔ اگر یہاں باہمی نفاق اور بدامنی ہوگی تو اسکا اثر پاراچنار کے ساتھ ساتھ پورے پاکستان کے مومنین پر ہوگا۔

انہوں نے اتفاق و اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مومنین کی حیثیت ایک جسم کے اعضاء کی مانند ہے۔ ایک عضو میں درد اور تکلیف ہو تو پورا جسم بے تاب رہتا ہے۔ اس موقع پر سیکریٹری انجمن حسینیہ سراج حسین بنگش اور علامہ گلاب حسین شاکری نے انکا شکریہ ادا کیا اور علامہ صاحب کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ آغائے مظاہری کی سرپرستی میں حالات اب کافی حد تک بہتر ہوگئے ہیں۔ انشاء اللہ آنے والے دنوں میں مزید بہتر ہوجائیں گے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے رہنماء اور صوبائی اسمبلی کے رکن جناب آغا رضا صاحب نے کہا ہے کہ ہم نے ہمیشہ اپنے وعدے کی لاج رکھی ہے۔ عوام کی خدمت ہمارا نصب العین ہے ۔ صوبائی اسمبلی میں عوام کی رہنمائی کا موقع ملا ہے اور یہ میرا فرض ہے کہ انہیں انکا حق دلاؤں۔ معاشرے کی خدمت میں مصروف سماجی اداروں کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔مستقبل کا معاشرہ انہی سماجی اداروں کی خدمت سے بہتر بن سکتا ہے۔ سماجی خدمات میں مصروف افراد ملک و قوم کیلئے کسی سرمائے سے کم نہیں۔ گزشتہ روز مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے مرکزی سیکریٹریت میں ایم پی اے آغا رضا نے اپنے فنڈز سے مختلف سماجی اداروں میں پینتیس لاکھ روپوں کے چیکس تقسیم کئے، ان فنڈز کیلئے اعلانات پچھلے سال کیا گیا تھا مگر حکومتی کاروائیوں میں سستی اور تاخیر کی وجہ سے مستحقین کو انکا حق ایک برس بعد ملا ۔چیکس وصول کرنے والے اداروں میں امید لائبریری، اجتماعی شادیاں کمیٹی،گلو اکیڈمی اور بزم خسروشامل ہے جنہیں اسی تقریب میں انکے چیکس دے دیئے گئے۔ اس کے علاوہ مولانا عبدلباری آغا کے فرزند محمود الحسن بھائی کیلئے بھی فنڈ کا اعلان ہوا تھا تاہم انکی غیر حاضری کے باعث بعداً انکا چیک ان تک پہنچا دیا گیا۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے مرکزی دفتر میں ا یم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے سیکریٹری جنرل عباس علی، سیکریٹری سیاسیات کامران حسین ہزارہ، سیکریٹری مالیات رشید طوری، سیکریٹری تعلیم حاجی عمران علی، سیکریٹری روابط محمد حسین، آفس سیکریٹری حاجی ناصر علی، کونسلر کربلائی رجب علی، کونسلر عباس علی اور کونسلر سید محمد مہدی سمیت دیگر عہدیداران موجود تھے۔ صوابدیدی فنڈز کے تقسیم کے موقع پر آغا رضا صاحب نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہمارے فنڈز پانچ کروڈ روپے مختص کئے گئے تھے ،جسے اسٹوڈنٹس سکولر شپ،میڈیکل انسٹیٹیوشنز،مختلف تعلیمی اداروں،اسپورٹس اور اس سے وابسطہ افراد،ثقافتی سرگرمیوں اور کمیونٹی ڈیویلپمنٹ کیلئے استعمال کرنے تھے، مگر کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور ثقافتی سرگرمیوں کے فنڈز پر عدالت کو بہت ہی زیادہ اعتراض تھا اور عدالت کی جانب سے دو مرتبہ صوابدیدی فنڈزپر پابندی لگا دی گئی تھی، مہذب شہری ہونے کے ناتھے ہم نے عدالت کے حکم کا احترام کیا اور اپنے حقوق کیلئے عدالت میں اس بات کو ثابت کرنے کیلئے کوششیں شروع کر دی کہ یہ فنڈز سماجی اداروں کا حق ہے ۔ پہلی مرتبہ تو پابندی ختم کر دی گئی مگر دوسری مرتبہ ہمیں خود عدالت میں پیش ہو کر اپنا کیس لڑنا پڑا اور ہمیں عوام تک انکا حق ان تک پہنچانا تھا تو ہم نے عدالت میں ساری تفصیلات پیش کی تب جاکے ہمیں چیکس ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی سرگرمیوں کے چیکس روکے ہوئے تھے جو کافی تاخیر کے بعد ہم تک پہنچے ہیں اور اللہ کے فضل سے ہمیں آج یہ موقع ملا ہے کہ ہم ان چیکس کو انکے اصل حقداروں تک پہنچائے۔چیکس کے تاخیر میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ میں اس بات کیلئے اپنے لوگوں شکر گزار ہو کہ انہوں نے مجھے عزت بخشی ہے اور بلوچستان اسمبلی میں مجھے اپنی قوم کی نمائندگی کا موقع ملا ہے۔ میں نے ہمیشہ اپنے کئے ہوئے وعدوں کو یاد رکھا ہے اور انہیں پورا کرکے دکھایا ہے ، عوام کی خدمت میرا فرض ہے اور میں قوم کی خدمت کیلئے ہی منتخب ہوا ہوں۔

وحدت نیوز(اورکزئی ایجنسی) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے ایک وفد کے ہمراہ صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقہ بنگش کا تین روزہ دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے عوام اور سیاسی و مذہبی رہنماوں سے ملاقاتیں، اجتماعات اور نشستوں سے خطاب اور مختلف دیہات کے دورہ جات کئے، مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی شوریٰ عالی کے رکن علامہ اقبال حسین بہشتی، صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسینی اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ارشاد علی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری دورہ کے پہلے مرحلہ میں کوہاٹ پہنچے، اس کے بعد اورکزئی ایجنسی گئے اور پھر ہنگو کا دورہ کیا۔

دورہ کویاٹ:
دورہ کوہاٹ کے موقع پر انہوں نے سابق چیف جسٹس اور وحدت کونسل کے صدر سید ابن علی سے ملاقات کی، انہوں نے وفد کے ہمراہ استرزئی پایاں میں انصارالحسین کے مرکزی آفس کا دورہ کیا اور عمائدین سے ملاقات کی، استرزئی پایاں میں ہی علامہ ناصر عباس جعفری نے سابق صوبائی وزیر خوراک اور علاقہ کی معروف سیاسی شخصیت سید قلب حسن کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی اور مقامی کونسلرز، چیئرمین اور ممبران حضرات سے خصوصی گفتگو کی۔ بعدازاں انہوں نے علامہ باقر منتظری پرنسیپل جامعہ القائم لبنتات کے گهر پر ان کے بیٹے کی وفات پر تعزیت و فاتحہ خوانی کی۔ کوہاٹ کے علاقہ کچی خیل میں مقامی عوام کی جانب سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے استقبال کیلئے ریلی نکالی گئی۔ اس کے بعد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری جماران پہچنے، جہاں بچوں سمیت عوام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، انہوں نے جماران میں دفاع وطن کانفرنس سے خطاب کیا، اس موقع پر دیگر مقررین میں علامہ سبطین حسینی اور علامہ ارشاد علی اور دیگر بھی شامل تھے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وفد کے ہمراہ گاوں حسن خیل کا دورہ بھی کیا، جہاں انہوں نے عوام سے ملاقاتوں کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم کے شعبہ خیر العمل کے زیر اہتمام چلنے والے سلائی سنٹر کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے طالبات سے گفتگو اور ہاتھ سے بنی چیزوں کا مشاہدہ کیا، انہوں نے بچیوں کی سلائی اور کشیدہ کاری کو سراہا، پھر وہ میر اصغر میلہ گاوں پہنچے، جہاں شهداء کے گهر پر فاتحہ خوانی کی۔ کوہاٹ کے علاقہ مرائی پہنچنے پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عوام سے ملاقات کی، اس موقع پر امامیہ علماء کونسل کے صوبائی صدر علامہ خورشید انور جوادی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ علامہ ناصر عباس نے یہاں عوام سے خصوصی خطاب کیا، مرائی میں انہوں نے خیرالعمل فاونڈیشن کے تحت چلنے والے سلائی سنٹر کا بھی دورہ کیا، علامہ ناصر عباس نے مرئی پایاں میں علاقہ عوام سے ملاقات اور خطاب کیا، اس کے علاوہ انہوں نے کوہاٹ ہی کے علاقہ کیزار بانڈہ کا دورہ کیا، جہاں ایک تربیتی نشست سے خصوصی خطاب کیا۔

دورہ اورکزئی ایجنسی:
کوہاٹ کے تفصیلی دورہ کے بعد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اورکزئی ایجنسی پہنچے، جہاں ان کا عوام نے بھرپور استقبال کیا، علامہ ناصر عباس جعفری نے مسجد زہراء (س) میں عوام کے اجتماع سے خطاب کیا، اس موقع پر علامہ خورشید انور جوادی اور علامہ سبطین حسینی نے بھی خطاب کیا،  علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اورکزئی ایجنسی کے علاقہ انڈخیل میں شهید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی شهادت سے چند ماہ قبل ان کے ہاتهوں سے بنائی جانے والی مسجد کی زیارت کی، اس موقع پر علامہ اقبال بہشتی، علامہ سبطین حسینی، علامہ ارشاد علی اور علامہ خورشید انور جوادی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

دورہ ہنگو:
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بعدازاں ضلع ہنگو کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جامعہ العسکریہ میں طلاب اور اساتذہ کرام سے ملاقات کی، انہوں نے جامعہ العسکریہ کے بانی علامہ جواد حسین کی قبر پر فاتحہ خوانی بھی کی، اس موقع پر مدرسہ کے پرنسپل علامہ خورشید انور جوادی بھی موجود تهے، بعدازاں انہوں نے چند روز قبل وفات پانے والے جامعہ العسکریہ کے مدزس علامہ منصف علی مطاہری کے گهر پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری دورہ ہنگو کے دوران پاسکلے گئے، جہاں عوام نے ان کا بھرپور استقبال کیا، انہوں نے مسجد امام الزماں (عج) میں علاقہ عوام سے ملاقات اور خصوصی خطاب بھی کیا، علاقہ بنگش کے دورہ کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین کی مقامی قیادت بھی ان کے ہمراہ رہی، دورہ ہنگو کے بعد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سرزمین شہداء پاراچنار کے تین روزہ دورہ پر روانہ ہوگئے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس و حدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنما اور کونسلر کربلائی رجب علی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر حکومت کرپشن کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے تو اس کیلئے میرٹ کو یقینی بنائے۔ سرکاری اداروں میں با ایمان ملازمین کی آمد سے نظام میں تبدیلی آسکتی ہے۔ حکومت اور نیب مل کر ان افسران سے جواب طلب کرے جونوکریوں کا سودا کرتے ہیں یا جو کرسیوں کو اپنے رشتہ داروں میں بھانٹ کر دوسروں کی حق تلفی میں پیش پیش ہیں۔ حکومت سخت اقدامات سے اس نا انصافی و ظلم کیلئے ایک دیوار کھڑی کر دے تاکہ میرٹ کی بحالی سے ملکی نظام میں تبدیلیاں رونماء ہو۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ وطن عزیز کی بقاء، سلامتی، ترقی اور خوشحالی کیلئے ہمیں کرپٹ نظام کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنا ہوگا۔اس کرپٹ نظام کی وجہ سے ملک باہنر اور قابل لوگوں کی ایک بڑی تعداد سے محروم ہے۔ جو اپنی قابلیت اور محنت سے ملک میں تبدیلیاں لا سکتے ہیں اورجو کسی طور سرکاری اداروں میں کوئی خاص سفارش یا رشوت نہ ہونے کی وجہ سے، نوکری نہیں پا سکتے ہیں۔ کرپشن کے خاتمے کے بغیر ملک میں ترقی کی راہ ہموار نہیں کی جاسکتی ، کیونکہ جوں جوں ہمیں ترقی کے مواقع ملیں گے یوں یوں اس نظام سے وابسطہ کرپٹ افراد کو بدعنوانی کے مواقع فراہم ہونگے اورنتیجتاً ملک اپنے مفاد کیلئے کئے گئے منصوبوں سے بھی فائدہ نہیں اٹھا سکے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ صوبے کے زیادہ تر سرکاری ادارے کرپٹ افراد کا ٹھکانہ بن گئے ہیں اور وہاں عوام کیلئے کام نہیں کیا جاتابلکہ کئی اداروں میں تو صرف عوام کو تنگ ہی کیا جاتا ہے۔کرپشن کے نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے جہاں اس چیز کا گلا گھوٹ دینا چاہئے وہی اس کے بر عکس یہ تیزی سے پھیل کر دوسروں کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے اور دوسری طرف اس کے روک تھام پر حکومت بے بس نظر آتی ہے۔ بیان کے آخر میں کرپشن کو ملک کی بربادی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اگر ہمارا نظام ٹھیک ہوگا تو ہمارے ملک سے وابسطہ افراد کو نوکریوں کی تلاش میں دیگر ممالک کے ٹھوکر کھانے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی اور اس کی روک تھام سے عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہوگا۔

وحدت نیوز (شکارپور) سانحہ شکارپور وارثان شھداء کمیٹی کے زیر اہتمام آج دھشت گردی کے اڈوں اور سندہ حکومت کے روئیے کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا۔احتجاجی جلوس کربلا امام بارگاہ سے شروع ہوا۔لکھیدر چوک پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین شھداء کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سندہ حکومت۲۲ نکاتی معاہدے پر عمل کرتے ہو ئے دھشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کرے۔وزیر اعلیٰ کی اعلان کردہ کمیٹی کا اجلاس نہیں ہو رہا۔شھداء ٹاور کی تعمیر بھی شروع نہیں ہوئی ۔شکارپورمیں کالعدم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے پرچم اور نفرت انگیز سرگرمیاں نیشنل ایکشن پلان کی کھلم کھلا توہین ہے۔مدارس کے نام پر دھشتگردی کے اڈے قائم کئے گئے ہیں۔جیکب آبادسانحے کی پلانگ کوئٹہ کے مدرسوں میں ہوئی۔ juiدھشت گردوں کی حمایت کے بجائے مظلوموں کا ساتھ دے۔
انہوں نے کہا کہ سندہ حکومت کی عھد شکنی سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔متاثرہ امام بارگاہ کے متاثرہ دکانداروں کے لئے اعلان کردہ رقم جلد فراہم کی جائے۔اور ضلع جیکب آباد اور شکارپور میں جاری دھشت گردوں کی سر گرمیوں کو فی الفور روکا جائے۔انہوں نے کہا کہ مستونگ دھشت گردی کا گڑہ بن چکا ہے اوربلوچستان سے آنے والے دہشتگردسندہ دھرتی کا امن خراب کر رہے ہیں۔لہذا ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندہ اور بلوچستان میں دھشتگردی کے اڈوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے۔ اس موقع پر ریلی میں مولانا مشتاق علی ،سکندر علی دل،mwmکے رہنما فدا عباس ،سید عطا حسین شاہ و دیگر شریک تھے۔

وحدت نیوز (گلگت) سرکاری آفیسروں کے خلاف ممبران اسمبلی کی قرارداد بلیک میلنگ کے مترادف ہے۔نیشنل بنک کے ریجنل ہیڈ زبید علی شیخ کی مخالفت محض اپنے مفادات کیلئے ہے حالانکہ موصوف ایک ایماندار اور مخلص سرکاری آفیسر ہیں ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف قنبری نے کہا ہے کہ نیشنل بنک کے ہیڈ زبید علی شیخ نے نیشنل بنک کووسعت دیکر نہ صرف عوامی مشکلات کو دور کیا بلکہ ادارہ ہٰذا میں خالی اسامیوں پر بھرتیوں کے سلسلے میں میرٹ کو فالو کیا ہے۔ماضی میں اس قومی ادارے کو چند مخصوص ذہنیت کے آفیسران نے نیشنل بنک کو محدود کردیا تھا اور میرٹ کی دھجیاں اڑاکر من پسند افراد ملازمتیں دیکر بنک کو دیوالیے کے قریب کردیا تھا۔ایسے اصول پسند آفیسر کے خلاف ممبران اسمبلی کی قرارداد سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ بہت سے اداروں کے آفیسران سر تا پا کرپشن میں ملوث ہیں جن کے خلاف کوئی قرارداد نہیں لائی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ممبران اسمبلی کو عوام نے اس لئے تو منتخب نہیں کیا کہ وہ سرکاری آفیسروں کے خلاف قرارد پیش کریں اور ڈرا دھمکاکر اپنے مفادات حاصل کریں۔مجلس وحدت مسلمین تمام ایماندار اور مخلص سرکاری آفیسروں کی پشت پر کھڑی ہے ،آفیسرز کسی دھونس دھمکی میں نہ آئیں اور اداروں میں کرپشن و اقربا پروری کو ختم کرکے میرٹ کی بحالی کو یقینی بنائیں تو پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔علاقے میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے،آٹے کے بحران اور اقتصادی راہداری کے حوالے سے اسمبلی اراکین کی دلچسپی نہ ہونے کے برابرہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل بنک کی اپنی بلڈنگ جو ایک عرصے سے ویران پڑی تھی جسے موجودہ ریجنل ہیڈ نے اپنی ذاتی دلچسپی لیکر اس بلڈنگ کو دوبارہ آباد کی ہے۔ایسے مخلص آفیسروں کے خلاف اس طرح کی بیجا مخالفت سے پورے علاقے کا نقصان ہوگا لہٰذا ممبران اسمبلی سے گزارش ہے کہ وہ کسی کے ذاتی ایجنڈے کی تکمیل کی بجائے قومی مفاد کو پیش نظر رکھیں۔

وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین قم کے آفس میں شعبہ اطلاعات اور سیاسیات کی دونشستیں ہوئیں جن میں تنظیمی فعالیت اور علمی دورہ جات کا جائزہ لیا گیا۔بعد ازاں دونوں شعبہ جات کی کمبائن میٹنگ ہوئی جس میں مشترکہ قومی مسائل خصوصاً تفتان روٹ پر سرکاری اہلکاروں کی لوٹ مار اور تہران ایمبیسی کے متعصب عملے کے حوالے سے اہم نکات زیرِ بحث لائے گئے۔

اس موقع پر کمبائن ایکشن کمیٹی میں بھی توسیع کی گئی اور سیکرٹری جنرل حجۃالاسلام گلزار احمد جعفری نے کہا کہ تہران میں قائم پاکستان ایمبیسی ، طالب علموں کو پاکستانی ہونے کی سزا دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ طالب علموں کو  ازیت دینا پاکستان ایمبیسی کا ایجنڈا ہے اورتہران میں قائم پاکستان ایمبیسی عرصہ دراز سے اس ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔

اس موقع پر سیکرٹری سیاسیات عاشق حسین آئی آر نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں بھرپور قانونی جنگ لڑیں گے اور پاکستان ایمبیسی میں موجود ملک دشمن عناصر کی کارستانیوں پر قطعاً خاموش نہیں رہیں گے۔کمبائن کمیٹی نے پاکستان ایمبیسی میں موجود بد اخلاق عملے کے خلاف تہران ایمبیسی کے سامنے مظاہرے کی تجویز بھی دی ہے۔

ایکشن کمیٹی نے جمع شدہ شواہد کی روشنی میں کہا ہے کہ چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے طالب علموں کو کئی مرتبہ قم سے تہران کے چکر لگوائے جاتے ہیں۔

اراکین اجلاس نے اپنی آرا میں کہا ہے کہ  پاکستان ایمبیسی کے اہلکاروں کے معاندانہ رویے سے لگتا ہے کہ   ایمبیسی میں ملک دشمن عناصر اپنا کام دکھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علمائے کرام اورطالب علموں کے ساتھ معاندانہ رویہ قانونا  جرم اور شرعاً حرام ہے۔انہوں نے کہا کہ ظلم سہنا اور ظلم برداشت کرنا بھی ظالم کی مدد اور حمایت ہی ہے لہذا ہم  ایمبیسی کے بد اخلاق عملے کے خلاف  قانونی جنگ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے ایوانوں میں بھرپور آواز اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ  اگراعلیٰ حکام نے اس مسئلے کے حل پر توجہ نہ دی توطالب علموں کے ساتھ   اس غیر انسانی،غیر اخلاقی اور غیر قانونی رویے پر   مظاہرے کرنے کے لئےدنیا بھر کی طالب علم تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں کو لیٹر جاری کریں گے۔

یاد رہے کہ اگلے چند روز اس حوالے سے انتہائی اہم ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم قم شعبہ میڈیا کے پروگرام کوارڈینیٹر ابراہیم بلتی نے کہا ہے کہ اگر دینی طالب علموں کو تنگ کرنے اور ستانے کاسلسلہ مکمل طور پر بند نہ کیا گیا تو ایم  ڈبلیو ایم قم نے راست اقدام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree