The Latest

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان کے زیراہتمام ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دیا گیا، مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ملتان کے قائمقام سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی اور دیگر کیمپ میں موجود۔ بھوک ہڑتالی کیمپ میں شہدائے ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے پاراچنار ،شہدائے کراچی کی یاد میں شمعیں روشن کیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ پارہ چنار میں ایف سی اور لیویز کے اہلکاروں کے ہاتھوں 4 افراد کے قتل کی شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں نہ صرف دہشت گردی کا شکار ہیں بلکہ حکومتی اداروں کا رویہ بھی ہمارا ساتھ غیر منصفانہ اور ظالمانہ ہے۔ اس ملک کے حکمران بے حس ہوچکے ہیں۔ عمران خان اپنی الیکشن مہم کے سلسلے میں برطانیہ جا سکتے ہیں لیکن اپنے صوبے میں دہشت گردی کا شکار ہونے والوں گھرانوں سے تعزیت کے لیے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔ ڈیر ہ اسماعیل خان ملت تشیع کے لیے مقتل کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ پنجاب حکومت سنی شیعہ دونوں کی دشمن ہے یہاں درود و سلام پڑھنے والوں پر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمیں انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔ یہ اطلاعات بھی منظر عام پر موجود ہیں کہ سپریم کورٹ کے جج کی سفارش پر داعش کے لیے کام کرنے والے افراد کو جیل سے رہا کیا گیا ہے۔ جن ججوں نے ماڈل ٹاون کیس کا فیصلہ حکومت کی مرضی کے برعکس کیا ان کے خلاف حکومت نے انتقامی کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ جب حکمران تنزلی کی اس سطح تک گر جائیں تب ملکی سلامتی و بقا خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ کراچی میں خرم ذکی کا قتل تکفیریوں کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزا ہے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے ترجمان ثقلین نقوی، مرزا وجاہت علی، سید دلاور عباس زیدی، مہراطہر حیات، علی رضا طوری اور دیگر رہنما موجود تھے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک بھر جاری شیعہ نسل کشی اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف اسلام آباد پریس کلب کے سامنے گزشتہ 3روز سے بھوک ہرتال کئے ہوئے ہیں اور احتجاجی کیمپ لگایا ہوا ہے۔ملک کے دیگر صوبوں کے بڑے شہروں اور اضلاع  میں قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری سمیت دیگر قائدین سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی بھوک ہر تالی کیمپ لگائے گئے ہیں کراچی مین نمائش چورنگی پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے نو منتخب ترجمان علامہ مختار امامی نے نمائش چورنگی احتجاجی بھوک ہرتالی کیمپ میں رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک میں ظلم و بربریت،کرپشن اور لاقانونیت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔علامہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر لبیک کہتے ہیں اگر دہشتگردی لاقانونیت ،کرپشن کے خلاف ایک سال بھی اس بھوک ہرتالی کیمپ پر بیٹھنا پڑھا تو بیٹھیں گے۔ہم پاراچنار ،ڈی آئی خان ،پشاور اور کراچی میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں اور بتانا چاہتے ہیں کہ وفاقی و خیبر پختون خواہ کی حکومت ملت جعفریہ کے تحفظ میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔اس کے ساتھ ریاستی اداروں میں موجود کالی بھڑیں بھی شیعہ نسل کشی میں ملوث ہیں ملک بھر میں تعلیمی ادارے،مساجد،بزنس مین ،وکلااور مختلف شعبوں کے ماہرین سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ ایک منظم انداز سے ملت جعفریہ کی نسل کشی کی مجرمانہ سازش کی جاری ہے ملکی اداروں میں موجود تکفیری سوچ رکھنے والے امریکی وصہیونی ایجنٹ آج محب وطن ججوں اور وکلاء کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں دوسری جانب محب وطن شیعہ ججوں کو مسلکی بنیادوں پرسرکاری سطح پر ان کے عہدے سے جبری رخصت کیا جارہا ہے جو مقتدر اداروں پر سوالیہ نشان ہے مسلک کے نام پر اگر ملک میں قانون اور انصاف کے رکھوالوں ٹھا یا گیا تو یہ اس ملک و عوام سے انصاف نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان ،پاراچنار،پشاور،کراچی میں شیعہ نسل کشی قتل وغارت پروفاقی وصوبائی حکومت کی طرف سے اب تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔پاراچنار خون کی جو ہولی کھیلی گئی آج اس کا الزام بھی مقتولین کے اہل خانہ پر لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پارہ چنار میں قتل ہونے والے بے گناہ افراد پر کمانڈنٹ کی طرف سے گولیاں چلائیں گئیں جو بربریت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی انتہا ہے۔ پنجاب میں پولیس بے گناہ شیعہ افراد کے خلاف مقدمات بنانے میں مشغول ہے۔ پاکستان میں ہر شخص کوآئینی طور پر مذہبی آزادی حاصل ہے۔ہمیں ہماری عبادت گاہوں کے اندر مجلس و جلوس کے پروگرام آدھا گھنٹہ تاخیر ہو نے پر پرچہ کاٹ دیا جاتا ہے۔ملت تشیع کے ساتھ یہ انصافی آخر کسی کی ایما پر ہو رہی ہے اس کے پس پردہ کیا مقاصد ہیں۔ملک بھرمیں سینکڑوں شیعہ افراد کو شہید کیا جا چکا ہے لیکن آج تک قاتل لاپتہ ہیں۔ ایسی طرح کراچی میں خرم ذکی ایک جرات مند صحافی اور سول سوسائٹی کانڈر رہنما تھا۔اس حب الوطنی کی سزا دی گئی۔اس کو قصور ملک دشمن تکفیریوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔ وفاقی حکومت کے پاس عوام کے لیے کوئی پالیسی نہیں ۔بیس کروڑ عوام میں سے حکومت کو کوئی ایسا باصلاحیت آدمی آج تک نہیں مل سکا جسے وزیر خارجہ بنایا جا سکے۔ یہ بدنیت اور مفاد پرست حکمران ہیں ۔انہیں ملک معاملات سے غرض نہیں بلکہ ذاتی مفادات کا حصول ان کا ہدف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جاری بھوک ہرتال احتجاج میں دیگر جماعتوں بشمول سنی اتحاد کونسل،پاکستان عوامی تحریک نے مجلس وحدت مسلمین کی قیادت کو آخری دم تک ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ملک بھر میں شیعہ نسل کشی اور پارہ چنار کی حالیہ بربریت کے خلاف ہم صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں اور مجلس وحدت مسلمین کے تمام مطالبات کی منظوری تک اپنے قائد علامہ ناصر عباس جعفری سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اس بھوک ہرتالی کیمپ کو جاری رکھیں گے ۔ کانفرنس میں علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی،حسن ہاشمی،مولانا احسان دانش،مولانا صادق جعفریِ،مولانا اشرف منتظری،مولانا نشان حیدر ،الفت عالم ،ناصر حسینی سمیت دیگر موجود تھے۔

.

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے شیعہ نسل کشی کے خلاف بھوک ہڑتال کے تیسرے روز احتجاجی کیمپ میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر مرکزی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ پارا چنار میں ایف سی اور لیویز کے اہلکاروں کے ہاتھوں 4 افراد کے قتل کی شفاف تحقیقات کے لئے کمیشن تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم نہ صرف دہشت گردی کا شکار ہیں بلکہ حکومتی اداروں کا رویہ بھی ہمارے ساتھ غیر منصفانہ اور ظالمانہ ہے۔ اس ملک کے حکمران بےحس ہوچکے ہیں۔ عمران خان اپنی الیکشن مہم کے سلسلے میں برطانیہ جاسکتے ہیں، لیکن اپنے صوبے میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے گھرانوں سے تعزیت کے لئے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان ملت تشیع کے لئے مقتل کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ پنجاب حکومت سنی شیعہ دونوں کی دشمن ہے، یہاں درود و سلام پڑھنے والوں پر مقدمات درج کئے جا رہے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا  کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔ یہ اطلاعات بھی منظر عام پرموجود ہیں کہ سپریم کورٹ کے جج کی سفارش پر داعش کے لئے کام کرنے والے افراد کو جیل سے رہا کیا گیا ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ جن ججوں نے ماڈل ٹاون کیس کا فیصلہ حکومت کی مرضی کے برعکس کیا، ان کے خلاف حکومت نے انتقامی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ جب حکمران تنزلی کی اس سطح تک گر جائیں، تب ملکی سلامتی و بقا خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ کراچی میں خرم ذکی کا قتل تکفیریوں کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنما طارق محبوب کو رینجرز نے اٹھایا اور چھ روز بعد ان کی تشدد شدہ لاش ملی۔ اس ریاست میں عام شہریوں کے ساتھ یہ بربریت کس کے کہنے پر روا رکھی جا رہی ہے۔ اس اسلامی ریاست کو مسلکی پاکستان نہ بنایا جائے۔ عدلیہ اور عسکری اداروں کو قومی سلامتی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ جس ملک میں اپنے جائز حقوق کے لئے ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے قائد کو بھوک ہڑتال کرنی پڑے، وہاں عام آدمی کو اپنے مسائل کو حل کرنے کے لئے کتنی مشکلات کا سامنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون دہشت گردی کے خلاف جاری ضرب عضب کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جو طبقہ فوج کی حمایت کر رہا تھا، آج مسلم لیگ نون کی حکومت اس کے لئے ہی مشکلات پیدا کر رہی ہے۔ حامد رضا کا کہنا تھا کہ اعلٰی عدلیہ بااختیار ہونے کے باوجود حکومت کے منفی اقدامات پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ اداروں کی تباہی میں عدلیہ کی خاموشی اس کی حیثیت کو متنازعہ بنا دے گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام دہشتگرد تنظیموں کے سیاسی ونگ نواز حکومت کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، جب تک ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی، تب تک ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ پریس کانفرنس میں مرکزی رہنما سید ناصر شیرازی، سید اسد نقوی سمیت دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔ دریں اثنا علامہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کے تیسرے روز بھی احتجاجی کیمپ میں مختلف وفود کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری رہا۔ راولپنڈی سے شہداء کے اہل خانہ نے سربراہ مجلس وحدت مسلمین کے عزم و حوصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا یہ اقدام ہماری تشفی و تسلی کا باعث ہے اور آپ کو دیکھ کر یہ احساس ہو ا ہے کہ ہم بے آسرا نہیں ہیں۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام دھشت گردی کے خلاف ملک گیر احتجاج کے سلسلے میں جیکب آباد میں صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور ضلعی سیکرٹری جنرل حسن رضا غدیری کی سربراہی میں علامتی بھوک ہڑتال کی گئی۔

علامتی بھوک ہڑتال کیمپ سے آل پارٹیز کانفرنس کے چئیر مین شعبان ابڑو ،مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نثار احمد ابڑو،سیدغلام شبیر نقوی، وسیم لطیف مہر ، شاھد جوادی،isoجیکب آباد یونٹ کے صدر رجب پیچوھوو دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پرشرکاء نے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے دھشت گردی کا خاتمہ کیا جائے ۔اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈٖومکی نے کہا کہ پاراچنار میں ایف سی کے ہاتھوں معصوم شہریوں کا قتل شرمناک عمل ہے۔سماجی رہنما خرم زکی کے قاتل لال مسجد کا برقعہ پوش ملا اور کالعدم جماعت ہے، جن کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جیکب آباد کے زخمیوں کو سات ماہ گذر جانے کے باوجود چیک اور امداد نہیں ملی جبکہ جیکب آباد ،شکارپور،اور قمبر شھداد کوٹ میں دھشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس موجود ہیں جن کے خلاف پولیس اور رینجرز مشترکہ آپریشن کرے۔ نہتے شہریوں پر گولی چلانے والے آخر دھشت گردوں کے خلاف گولی کیوں نہیں چلاتے؟

وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ڈیرہ اسماعیل خان میں اہل تشیع جوانوں ، وکلاءاور اساتذہ کی بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مسجد لاٹو فقیر سٹی ڈیرہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اور آئی ایس او کے مرکزی نائب صدربرادر سرفراز حسینی نے کی احتجاجی ریلی میں مردوخواتین سمیت خانوادہ شہداءکی بھی بڑی تعدادشریک تھی جنہوں نے ہاتھوں میں اپنے پیارے شہداء کی تصاویر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر قاتلوں کی گرفتاری کے حق میں نعرے درج تھے ،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ چوہوں کے خؒاف آپریشن کلین اپ کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف خاموش کیوں ہیں ؟چیف آف آرمی اسٹاف ڈیرہ اسماعیل خان میں موجود دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کے خلاف فوری آپریشن کا آغاز کریں، تحریک انصاف کے صوبائی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک دہشت گردی پر قابوپانے میں ناکامی پر مستعفیٰ ہوجائیں ، علامہ احمد اقبال کا مذید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اہل تشیع کی مقتل گاہ بن چکا ہے ، افسوس ناک امر یہ ہے کہ سکیورٹی ادارے اور صوبائی حکومت ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام میں بلکل سنجیدہ نہیں جس کے باعث ملت جعفریہ میں اشتعال کی کیفیت پائی جاتی ہے ۔

وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور وارثان شھداء شکارپورکی قیادت میں پارہ چنار ڈیرہ اسماعیل خان اور کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا۔اس موقع پر مظاہرین سے وارثان شھداء کمیٹی کے ممبران اور مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور کے سیکریٹری جنرل فدا عباس ، isoکے ڈویژنل صدر سلمان حسینی و دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پارہ چنار میں نہتے شہریوں پر ایف سی اہلکاروں کی بلا جواز فائرنگ ریاستی دھشت گردی اورقابل مذمت ہے۔حقوق انسانی کے علمبرداراور تمام مسالک کے لوگ، کراچی ، ڈی آئی خان میں شیعہ نسل کشی کے خلاف آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ ممتاز سماجی کارکن خرم زکی شھید نے لال مسجد کے برقع پوش ملااور تکفیری ٹولے کی دھشت گردی کے خلاف انتہائی جرئت اور بہادری سے جدوجہد کی۔آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے ہوتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں شیعہ جوانوں کی نسل کشی اور کالعدم دھشت گرد جماعت کی شر انگیز سرگرمیاں سوالیہ نشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شکارپور کے وارثان شھداء گذشتہ دس روز سے احتجاجی کیمپ میں بیٹھے ہیں۔سندہ حکومت وارثان شھداء سے کیے گئے معاہدے پر عمل در آمد نہ کر کے سنگین غلطی اور عھد شکنی کی مرتکب ہوئی ہے۔سندہ حکومت اپنے وعدے پورے کرے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی کارکنوں کے ہمراہ سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس کی شیعہ نسل کشی کیخلاف بھوک ہڑتال کے دوسرے روز میں داخل ہونے پر ان سے اظہار یکجہتی حکومت اور ریاستی اداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کیلئے لاہور پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے، بھوک ہڑتالی کیمپ میں روزانہ کے بنیاد پر مرد، خواتین، بچے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہو کر ملت جعفریہ کیساتھ ہونے والی ظلم بربریت کیخلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ہمدانی کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ احتجاج غیر معینہ مدت کیلئے ہے جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہم اس بھوک ہڑتال کو جاری رکھیں گے، ہم ذلت کی زندگی کو عزت کی موت پر ترجیح دیتے ہیں، انشاللہ گذرتے دن کیساتھ ساتھ پورے ملک میں یہ احتجاجی تحریک پھیل جائیگی، ہم اپنی آئینی و قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ کلنگ پر حکومت اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی ہماری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے، حکمران اور ادارے اس بات کی وضاحت کریں کہ ہمارے چوبیس ہزار سے زائد شہداء کے انصاف کیلئے کونسا راستہ اپنائیں؟ ہماری نسل کشی ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے اس سازش سے ہم بخوبی واقف ہیں، ہمیں حب الوطنی اور امن پسندی کی سزا دی جا رہی ہے۔ علامہ حسن ہمدانی نے محب وطن عوام سے درخواست کی کہ وہ ملک سے دہشتگردی فرقہ واریت اور انتہاپسندی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ہماری اس تحریک کا ساتھ دیں ہم ظلم کیخلاف اور مظلوموں کے حقوق کیلئے گھروں سے نکلے ہیں اور مظلوموں کو حقوق دلانے کیلئے ہم اپنے خون کے آخری قطرے تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان کے زیراہتمام ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سیکرٹریٹ میں منعقدہ پریس بریفنگ سے آغا علی رضوی، شیخ احمد نوری ، وزیرسلیم، فدا حسین، شیخ علی محمد کریمی نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ وطن عزیز پاکستان میں دہشتگردی سب سے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے جہاں اس عفریت نے ملک کو کمزور کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے وہاں اسلام کا چہرہ بھی مسخ کر کے رکھ دیا ہے،کراچی تا خیبرکوئٹہ تا گلگت شیعہ قتل عام جاری ہے اور کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ اس لعنت کے خلاف پاک فوج کا آپریشن لائق تحسین ہے اور دہشتگردی کو ختم کرنے میں انہوں نے جو قربانیاں دی ہیں وہ عظیم قربانیاں ہیں۔ ہم نے اول روز سے دہشتگردوں اور دہشتگردوں کے پشت پناہوں کے ساتھ آہنی اور سخت ترین ہاتھوں سے نمٹنے کا مطالبہ کیا ہے اور آج بھی ہم یہی سمجھتے ہیں کہ دہشتگردوں کو اس کے سہولت کار دونوں اس جرم میں برابر کے شریک ہیں دونوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن محدود مقامات پر جاری ہے جبکہ سہولت کاروں کے خلاف تاحال کوئی راست اقدام نہیں اٹھا ہے یہی وجہ ہے کہ وطن عزیز کے صدر مقام پر بھی بدنام زمانہ دہشتگرد جماعت داعش کے پرچم بھی لہرایا جاتا ہے اور وال چاکنگ بھی کی جاتی ہے۔ جہاں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ہمارا مطالبہ تھا وہیں ہمارا یہ بھی مطالبہ تھا کہ دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے۔ جب تک دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن نہیں کیا جاتا دہشتگردی ختم نہیں ہوسکتی۔گزشتہ چند دنوں میں آپ نے دیکھا کہ کراچی اور ڈی آئی خان میں دہشتگردی کا رخ شیعہ مکتب فکر کی طرف مڑ گیا ہے اور چن چن کے شیعہ پروفیشنل کو شہید کیے جا رہے ہیں۔ ملک بھر میں جس منظم انداز میں شیعہ مکتب فکر کے خلاف دہشتگرد عناصر حملے کر رہے ہیں اس نے نہ صرف آپریشن ضرب عضب بلخصوص کراچی آپریشن کو زیر سوال لایا ہے بلکہ انہیں دہشتگردوں کی مخالفت اور حب الوطنی کی سزا دی جارہی ہے۔ کراچی میں معروف سماجی شخصیت خرم ذکی کا قتل بھی اسی سلسلے کی کڑ ی ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ وفاقی حکومت کلعدم جماعتوں کے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں سنجیدہ نہیں ۔ ڈیرہ اسماعیل خان اور کراچی میں جن اہم شخصیات کو چن چن کے قتل کیے جا رہے ہیں وہ قومی ایکشن پلان اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ اسی گزشتہ دنوں کرم ایجنسی میں جشن میلاد پر پابندی کی کوشش اور بے گناہوں کی شہادتوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی پر امن محب وطن شہریوں کے لیے عرصہ حیات تنگ کی جا رہی ہے ۔ پورے علاقے میں قومی ایکشن پلان کی آڑ میں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے اور دہشتگرد مخالف جماعتوں کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے۔ گلگت بلتستان میں شیڈول فور میں حکمران جماعت کے مخالفوں کا شامل ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ لسٹ بدنیتی پر مبنی ہے اور حکمران جماعت کی سیاسی انتقام کا تسلسل ہے۔ گیارہ سال پہلے کے کیس کو فوجی عدالت میں بھیج کر صوبائی حکومت نے جانبدار کارروائی کا ثبوت فراہم کیا ہے جبکہ سانحہ چلاس،سانحہ کوہستان،سانحہ بابوسر کے دہشتگردوں کو سزا نہ ملنا قومی ایکشن پلان کے ناقص ہونے کی دلیل ہے۔

انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں سیکیورٹی صورتحال چندان حوصلہ افزا نہیں ہے ۔ ہم سیکیورٹی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شاہراہ قراقرم سمیت گلگت بلتستان کے حساس مقامات کو فول پرول سیکیورٹی فراہم کریں اور یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی تمام مذہبی و سیاسی شخصیات کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔ ملک بھر میں منظم نسل کشی کا جو سلسلہ جاری ہے اس سے گلگت بلتستان میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور موجودہ صوبائی حکومت میں جی بی کی تمام سیاسی و مذہبی شخصیات عدم تحفظ کے احساس کا شکار ہے۔ سیکیورٹی نکتہ نگاہ سے اگر کوئی مسئلہ پیش آتا ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور سیکیورٹی اداروں پر عائد ہوگی۔ ہم بروقت ایک بار پھر آگاہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں حکومت مخالف مذہبی و سیاسی شخصیات کو سیکیورٹی خدشات لاحق ہے انکی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا کے توسط سے ملک بھر میں جاری پر امن اور دہشتگرد مخالف نظریے کے حامل افراد کی ٹارگنگ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ملک بھر میں ٹارگٹ کلنگ کی جو لہر دوڑ گئی ہے وہ قومی ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آرمی چیف ملک بھر میں جاری ٹارگٹ کلنگ پر نوٹس لیتے ہوئے ملک گیر آپریشن کیا جائے اور دہشتگردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ ملک گیر آپریشن اور دہشتگردوں کے تمام سہولت کاروں کے خلاف سخت ترین اقدامات ملکی سلامتی کا ضامن ہے۔

وحدت نیوز(گلگت ) گلگت بلتستان کے عوام کو تقسیم کرکے حکومت اپنے کرپشن پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے ،دہشت گرد گروہوں اور امن قائم کرنے والوں کو ایک ہی کٹہرے میں کھڑا کرکے حکومت کیا پیغام دینا چاہتی ہے؟ سرزمین گلگت بلتستان میں حکومتی سرپرستی میں اہل تشیع کا خون بہایا گیا،جوڈیشل انکوائری کمیشن بنے لیکن انصاف نہیں ملا،گھروں میں گھس کر سیدانیوں کا خون بہایا گیا حکومت بتائے یہ سیدانیاں کس دہشت گردی میں ملوث تھیں جن کا خون بہایا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے کہا کہ ایک عرصے سے گلگت بلتستان کے عوام کو تقسیم کرکے حکومت یہاں کے عوام کو اپنے بنیادی مسائل سے دور رکھے ہوئے ہیں جب کبھی بھی اس خطے کے عوام اپنے بنیادی حقوق کیلئے ایک ہوجاتے ہیں حکومت اہل تشیع اور اہل تسنن میں تفریق پیدا کرکے فرقہ وارانہ تنازعات کھڑے کردیتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ ایک طرف دو رینجرز کے قتل کے الزام میں 14 افراد پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے اور دو خواتین سمیت سات افراد کے قتل کی ایف آئی آر تک درج نہ ہو۔حکومت بتائے اہل تشیع کا خون اتنا ارزان کیوں ہے ان سات مقتولین کے ورثاء کس کے ہاتھ پر اپنا لہو تلاش کرینگے اور ان کی ایف آئی آر تک درج نہ کرنا کیا حکومتی سطح پر انصاف کا قتل نہیں؟انہوں نے کہا کہ حکومت بد نیتی اور تعصب کی عینک اتاردے اور بیجا طور پر علاقے کے امن کو برباد کرنے سے باز رہے اور ملت تشیع کو زیر عتاب لانے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔13 اکتوبر کے سانحے کے اصل ذمہ داروں کو جوڈیشل انکوائری کے تناظر میں منظر عام پر لایا جائے۔رینجرز کے قتل کے شبے میں گرفتار بیگناہ افراد کوفوری رہا کرے اور اہل تشیع کو تختہ مشق بنانے سے باز رہے اور ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ 13 اکتوبر کے مقتولین کی ایف آئی آر درج کرتے ہوئے بیگناہ گرفتار شیعہ جوانوں کو رہا نہیں کیا گیا توپھر ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگا اوروہ دن حکومت کا آخری دن ہوگا۔

۲۔( ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیل) حکومت اہل تشیع کے ساتھ امتیازی سلوک بند کرے ،نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔عوام سے تحفظ کا احساس چھین کر حکومت اقتدار میں زیادہ دیر نہیں رہ سکتی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر خواہر سائرہ ابراہیم نے کہا ہے کہ حکومتی جبر کے آگے ہم ہرگز تسلیم نہیں ہونگے اور ظالم حکومت کے سامنے جھکنے سے موت کو ترجیح دینگے۔سانحہ 13اکتوبر کے مقتولین کی ایف آئی آر درج نہ کرنا انصاف کا قتل ہے حکومت کی اہل تشیع سے عناد کی یہ واضح مثال ہے کہ دن دھاڑے سات قتل ہوجاتے ہیں اور ان کی ایف آئی آر تک درج نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ اگر انصاف کا یوں ہی قتل عام ہوتا رہا تو عوام کا حکومت کا اعتماد ختم ہوجائیگا اور پھر نتیجتاً علاقے کا امن خراب ہوگا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم اسوہ شبیری پر عمل پیرا ہیں اور صبر کے دامن کو تھامے ہوئے ہیں حکومت ہمارے صبر کو ہماری کمزوری نہ سمجھے اور سرزمین گلگت بلتستان میں اہل تشیع کو دیوار سے لگانے کی سازشیں بند نہیں کی گئیں تو پھر وہ احتجاج کرینگے کہ تاریخ یاد رکھی گی،اس سے قبل کہ ہماے صبر کا پیمانہ لبریز ہوجائے حکومت بیگناہ گرفتار افرادکو رہا کرکے دو خواتین سمیت سات افراد کے قتل کی ایف آئی آر درج کرکے ذمہ داروں کو گرفتار کرے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سکریٹریٹ میں یونٹس کے سربراہوں اور ڈویژنل کابینہ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جسکی صدارت کوئٹہ ڈویژن کے سکرٹری جنرل جناب عباس علی نے کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہرئے اُنھوں نے کہا کہ 21مئی کو بسلسلہ 15شعبان ’’امید مظلومین کانفرنس‘‘ جس میں مجلس وحدت مسلمیں پاکستان کے مرکزی سکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس و دیگر مرکزی قائدین شریک ہوں گے، جو ہمارے لئے افتخار کا باعث ہے۔ مرکزی قائدین کا کوئٹہ پہنچے پر شاندار استقبال کیا جائیگا۔ یہ کانفرنس سیاسی، اجتمائی اور تربیتی حوالے سے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ یونٹ سربراہان اس ضمن میں اپنی تمام تر تیاریاں مکمل کرلیں۔ اور پروگرام کے کامیاب انعقاد کیلئے شب وروز محنت کریں۔ اجلاس کے آخر میں کراچی اور ڈی آئی خان میں بے گناہ شہریو ں کی شھادت پر گہرے دکھ اورغم کا اظہار کرتے ہوئے ایک مذمتی قرارداد پیش کیا گیا، اور شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree