
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام فلسطین، کشمیر اور یمن کے مظلومین سے حمایت کے لیے منعقدہ القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اسرائیل عالمی سرمایہ دارانہ نظام اورکیمونزم کی ایجاد ہے۔انقلاب ایران کے بعد امام خمینی ؒ نے جمعۃ الوداع کے موقع پرپوری دنیا کے اندریوم القدس منانے کااعلان اس وقت کیا جب عالمی قوتیں اسرائیل کو ایک اٹل حقیقت منوانے پر تلی ہوئی تھیں۔اسرائیل کے خلاف عوامی مزاحمت نے اسرائیل کوشکست فاش سے دوچارکیا۔
امام خمینیؒ کی حمایت صرف زبانی نہیں تھی بلکہ غلیلوں سے لڑنے والی قوم کی جدیدٹیکنالوجی سکھائی گئی۔یہی وجہ ہے کہ آج وسعت پسندانہ عزائم کی تکمیل کے خواب دیکھنے والا اسرائیل اس وقت اپنے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ شہید سلیمانی شہید راہ القدس ہیں جنہوں نے اسرائیل کے سارے منصوبوں کو خاک میں ملایا ہے۔اسرائیل کی کشتی میں سوراخ ہو چکا ہے جس کوئی اس پر سوار ہو گا اس کا ڈوب جانایقینی ہے۔جن قوتوں نے داعش کا راستہ روکا انہوں نے اسلام کی جنگ لڑی ہے۔عالمی استکباری طاقتوں کے خلاف مزاحمت کا سارا کریڈٹ رہبر انقلاب اور ان کے ساتھیوں کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا دشمن ہے اوراسے توڑناچاہتا ہے۔امریکہ و اسرائیل دو شیطان ہیں۔مختلف ریاستوں میں سیاسی عدم استحکام پیدا کر کے یہ دہشت گردوں کو داخل کراتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ذاتی مفادات سے مادر وطن عزیز تر ہے۔پاکستان کے داخلی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔پاکستان کے اندر داعش کی راہ ہموارکرنے کی کوشش ناکام بنائی جائے گی۔ شیعہ سنی مل کر ملک دشمنوں کا مقابلہ کریں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام فلسطین، کشمیراوریمن کے مظلومین سے حمایت کے لیے منعقدہ القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ القدس کا مسئلہ تمام مسلمانوں کے دل کے قریب ہے۔مسجد اقصی پر صیہونیوں کے حملے تسلسل سے جاری ہیں لیکن موجودہ امپورتڈ حکومت کی جانب سے ایک بار بھی مذمت نہیں کی گی جو افسوسناک ہے۔یوم القدس امام خمینی کی طرف سے امت مسلمہ کو بیدار کرنے کی بہترین کوشش تھی۔تمام مسلمانوں کا یہ اخلاقی فریضہ ہے کہ مظلومین سے اظہار یکجہتی کے لیے اس دن گھروں سے نکلیں۔ان مسلم حکمرانوں پر حیرانگی ہوتی ہے جوایک غاصب ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں۔مسلمان ممالک کو تقسیم کرنے کی سازش میں امریکہ اور مغرب شریک ہیں۔فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم پر اب پوری دنیا میں آواز بلند ہونی شروع ہو گئی ہے۔تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ مسلمانوں نے جب بھی اپنے حق میں خاموشی اختیار کی اسلام دشمن طاقتوں نے ان کے حقوق غصب کرلیے۔ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں توہین رسالت کی جاتی ہے۔مسلمانوں کی حمایت میں ہمیں مل کر آوازاٹھانا ہو گی۔افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی لگائے جانے کے خلاف اٹھنے والی آوازیں بھارت میں باحجاب طالبات کی راہ میں رکاوٹ بننے والی حکومت کے خلاف خاموش کیوں ہیں۔اس دوہرے معیار کے خلاف امت مسلمہ کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔اسرائیل کے دہشت گردانہ عزائم اور نیوکلیر پروگرام پر عالمی طاقتوں کا سکوت بہت سارے سوالات کھڑے کر رہا ہے۔القدس کی آزادی کو اب دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔امریکہ کے کندھے پر سوار ہو کر اسرائیل زیادہ دیر تک اپنی بقا کی جنگ نہیں لڑسکے گا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ فلسطینی دنیا کی وہ واحد قوم ہے جنہیں منظم انداز میں ان کی اپنی ریاست سے بے دخل کیا جارہا ہے۔مقامی افراد سے ان مہاجرین کی تعدا وہاں زیادہ ہے جنہیں سماجی شماریات میں ردوبدل کی غرض سے بسایاجارہاہے ۔انسانی بنیادوں اور اسلامی نکتہ نظر سے ہمیں مظلومین کے لیے ہمیں آواز بلند کرنی چاہئے۔قیام پاکستان کی جدوجہد میں ایک نظریہ کارفرما تھا۔بانی پاکستان نے برصغیر میں سب سے پہلے یوم فلسطین منایا۔فلسطین کی آزادی کا مطلب غاصب ریاست اسرائیل کی دخل اندازی کا مکمل خاتمہ ہے۔ایک وقت تھا جب گریٹراسرائیل کی بات کی جاتی تھی لیکن آج اسرائیل اپنی بقا کے لیے فکر مند ہے۔فلسطینی اپنی جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت اس نہج پر پہنچ چکے ہیں جہاں انہیں شکست ناممکن ہے۔
البصیرہ ٹرسٹ کے چیئرمین سید ثاقب اکبر نے کہا کہ فلسطین کے مظلومین کی حمایت میں علامہ اقبال اور قائد اعظم نے ہمیشہ ٹھوس موقف اختیار کیا۔قائد اعظم کا اسرائیل کو تسلیم نہ کرنا وہ اٹل موقف ہے جس سے انحراف بانی پاکستان کے نظریے کے منافی ہو گا۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامدرضا نے کہا کہ نئی نسل میں مسلہ کشمیر و فلسطین کو اس طرح اجاگرنہیں کیا گیا جس طرح کیاجاناچاہئے۔اس موضوع کونصاب کا حصہ ہونا چاہئے۔انہوں نے یوم کشمیر و فلسطین کو سرکاری سطح پرمنانے کا بھی مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جب مسلم حکمرانوں کے مفادات اوران کے اثاثے امریکہ میں ہوں گے تو وہ امریکہ کے خلاف بولنے کی جرات نہیں کر سکیں گے۔جن کالعدم جماعتوں اور ان کے سہولت کارون کے خلاف ہمیں دستاویزی ثبوت دییے جاتے رہے آج انہیں اقتدار کے حصہ بنا دیا گیاہے۔جنہیں کل تک غدار کہا جاتا تھا آج انہیں وزارتیں دی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں سزائیں تو ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہیں۔انصاف و قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہو گا۔
جماعت اہل حرم کے سربراہ گلزار احمد نعمیی نے کہا کہ القدس مسلکی مسئلہ نہیں بلکہ امت مسلمہ کا باہمی مسئلہ ہے۔فلسطین مسلمانوں میں اکثریت اہل سنت مکتبہ فکر کی ہے۔تاہم ان کے لیے پوری دنیا میں آوازبلند کرنے والے اہل تشیع ہیں۔فلسطینیوں کے حقوق کا سب سے بڑا علمبدار ایران ہے۔عالمی استعماری طاقتوں کے خلاف سنی ریاستوں نے کوئی مزاحمتی کردار ادا نہیں کیا۔یہ کتنا بڑاالمیہ اوربدقسمتی ہے کہ بڑی اسلامی طاقتیں اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے نام کو بدل کر پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر و فلسطین رکھا جاناچاہئے۔فلسطین کے مسئلہ کو لوگوں کے ذہنوں سے محو ہوتا دیکھ کر امام خمینی ؒ کا ہر سال یوم القدس منانے کا اعلان لائق ستائش ہے۔مسئلہ فلسطین محض مذہبی مسئلہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کی پامالی کا ایک انتہائی سنگین مسئلہ ہے۔کسی ریاست کی اپنی آبادی کا پناہ گزین کے طورپرزندگی بسر کرنا افسوسناک ہے۔فلسطین پر اگر ہمارا موقف کمزور ہوا تو پھر کشمیر پر بھی ہماری رائے جاندار نہیں رہے گی۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اعجاز چوہدری نے کہا کہ توحید پر ایمان رکھنے والے کسی استکباری قوت سے خوفزدہ نہیں ہوتے۔اس وقت حقیقی آزادی و خودمختاری کے لیے سامراجی قوتوں کو مسترد کرنے کا بہترین موقع ہے۔
سینئرصحافی و کالم نگار مظہر برلاس نے کہا کہ وقتی مفاد ات کے لیے اسلام اور ضمیر کا سودا کرنے والوں میں اور لشکر یزید میں کوئی فرق نہیں۔فلسطین کے مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر مسلمان حکمرانوں کے دین پر شک ہونے لگتا ہے۔اس دور میں حقیقی رہنماحسن نصر اللہ جیسے لوگ ہیں جنہیں نہ خریدا جا سکتا ہے اور نہ جھکایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاجو غلامی رگوں میں سرایت کر جائے وہ نسلوں میں منتقل ہوتی جاتی ہے۔کسی بھی ریاست کے غدار کسی بھی صورت معافی کے مستحق نہیں۔شیعہ علمائے پاکستان کے صدر سید حسنین گردیزی نے کہا کہ امام خمینی ؒ نے فلسطینین مسلمانوں کے حق میں مدلل انداز میں آواز بلند کی ہے۔مسلمانوں کی بیداری یہ ظاہر کرتی ہے کہ القدس بہت جلد آزاد ہونے والا ہے۔پاکستان عوامی تحریک کے قاضی شفیق نے کہا کہ فلسطین کی آزادی ایک اٹل حقیقت ہے جسے ہم سب دیکھیں گے۔اسلامی نظریہ پر قائم ہونے والی ریاست پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ اسے آج تک کوئی ایسی قیادت میسرنہیں آئی جو عالمی استکباری قوتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا حوصلہ رکھتا ہو۔کانفرنس کے اختتام پر کشمیر و فلسطین کے مظلومین کی حمایت میں قرارداد بھی پیش کی گئی۔
وحدت نیوز(سکردو) حلقہ دو سکردو میں گرلز ڈگری کالج کا خواب تعبیر کی جانب گامزن! خدا کے لطف و کرم سے حلقہ دو سکردو میں گرلز ڈگری کالج کا خواب کی تعبیر مل چکی ہے۔ اکیس کروڑ روپےکی لاگت سے بننے والے کالج کا الحمد اللہ باقاعدہ ٹینڈر بھی مکمل ہوچکا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر زراعت گلگت بلتستان و صوبائی رہنما مجلس وحدت مسلمین محمد کاظم میثم نے عمائدین کے ہمراہ سائیڈ سلیکشن کا عمل بھی مکمل کیا۔ جس کے تحت گمبہ سکردو اور شگری کلان کے درمیان زمین دینے کےلئے عوام راضی ہوگئے۔
وزیر زراعت نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور یقین دہانی کرائی کہ اس ادارہ کے بننے کے بعد نہ صرف گرلز کالج سکردو کا بوجھ کم ہوگا بلکہ حلقے کی طالبات کے لیے گھر کی دہلیز پر تعلیم کی فراہمی یقینی ہوگی۔ اس موقع پر اہلیان علاقہ نے گرلز ڈگری کالج کے قیام کو انقلابی اقدام قرار دیا اور کم وقت میں طالبات کی اعلی تعلیم کے فروغ غیرمعمولی اقدام پر ان کا اور پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)حضرت امیرالمومنین امام علی ع کی شب شہادت کی مناسبت سے ہزارہ ٹاون کوئٹہ میں جلوس عزا اور عزاداری کا اہتمام ہوا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ مولا علی علیہ السلام کی ذات گرامی میں تمام انسانی کمالات اور خوبیاں یکجا ہوئیں اسی لئے حضور سرور کونین ص نے آپ کو کل ایمان کہا آپ شجاعت کے پیکر بحر سخا ایثار مجسم بے مثال خطیب اور فصاحت و بلاغت کے بحر بے کراں تھے آپ کے ارشادات کا مجموعہ نہج البلاغہ علم و عرفان کا سمندر ہے۔ محبان مولا علی کو نہج البلاغہ کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاستی ادارے یوم علی یوم القدس اور عید کے اجتماعات کے لئے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کریں۔ دھشت گردوں کے نیٹ ورک کے مکمل خاتمے تک امن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ ایک دفعہ پھر ملک میں دھشت گردوں کی سرگرمیاں اور دھشت گردی کے بڑھنے ہوئے واقعات باعث تشویش ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوم علی ع کے موقع پر ہم نے عہد کرتے ہیں کہ ہم مولا علی کے نقش قدم پہ چلیں گے اور ان کی سیرت طیبہ کی روشنی میں دشمنان دین کفار و منافقین کی سازشوں کا مقابلہ کرتے ہوئے دین مقدس اسلام اور اس کی پاکیزہ تعلیمات کا دفاع کریں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مولائے کائنات امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جس دہشت گردی کا آغاز مولائے متقیان کو شہید کر کے مسجد سے کیا گیا تھا وہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ دین اسلام کے دشمن مساجد اور عبادت گاہوں کا نشانہ بنا کر اہل بیت ؑ سے دشمنی کی اس رسم کو ادا کر رہے ہیں جو ان کے اجداد نے شروع کی۔حضرت علی علیہ السلام کو ان کے عدل کی بنا پر شہید کیا گیا۔ مسجد کوفہ میں امام اولؑ کے سر پر لگائی جانے والی ضرب دراصل زہد، تقوی، عدل و انصاف اور صبر و رضا پر وار تھا۔
انہوں نے کہا کہ ولایت علیؑ وہ مرکز اتحاد ہے جس پر مجتمع ہو کر امت مسلمہ کے سارے اختلافات ختم کیے جا سکتے ہیں۔رسول کریم ختمی مرتبت حضرت محمد ﷺ کے ان فرمودات کو اگر یاد رکھا جاتا جو انہوں نے مولائے کائنات کے حوالے سے بیان کئے تو اسلامی معاشرہ کبھی بھی انتشار کا شکار نہ ہوتا۔آج پوری دنیا میں امت مسلمہ آپس میں دست و گریباں ہے جس کا واحد سبب اہل بیت اطہار علیہ السلام کی تعلیمات سے دوری ہے۔اگر مسلمان معمولی اختلافات پر الجھنے کی بجائے مشترکات پر اکھٹے ہوئے جائیں تو عالمی استکباری طاقتوں کے عالم اسلام کے خلاف مذموم عزائم ناکام بنائے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئمہ اطہار علیہ السلام کے ایام منانے کا مقصد ان سے اپنی وابستگی کو ظاہر کرنا ہے۔اگر ان عظیم ہستیوں کے طرز زندگی اور مقصد حیات سے استفادہ کرتے ہوئے اسے اپنے عملی زندگیوں میں بھی اختیارکیا جائے تو پورے معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ آئمہ اطہار علیہم السلام کی حقیقی محبت اس طاقت اور یقین کا نام ہے جس سے انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔
وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا ہے کہ حضرت علی علیہ السلام کی سیرت طیبہ حکمرانوں کیلئے مشعل راہ ہے، حکمران کامیاب طرز حکمرانی کیلئے حضرت علی علیہ السلام کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام نے اپنے صحابی مالک اشترؓ کو مصر کا گورنر مقرر کیا تو انہیں پورا لائحہ عمل دیا، جو پوری دنیا میں معتبر ترین حوالے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
علامہ اسدی نے کہا کہ حیرت ہوتی ہے کہ اس زمانے میں نہ کالج تھے، نہ یونیورسٹیاں، نہ علم سیاست مدون ہوا تھا، نہ عربوں کو حکمرانی کا تجربہ تھا۔ اس پر بھی امیر المومنینؑ نے انتہائی اختصار و بلاغت سے حکمرانی اور سیاست کے جو اصول اس تحریر میں جمع کر دیئے ہیں، آج بھی ان سے متمدن حکمران بے نیاز نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی کمیٹی برائے انسانی حقوق نے حضرت علی المرتضیٰؑ کے مکتوب بنام مالک بن اشترؓ کو تاریخ ِ عالم کا منصفانہ ترین خط قرار دیتے ہوئے دنیا کے تمام حکمرانوں کو اسے بطورِ مثال اپنانے کی تجویز پیش کی، کمیٹی نے اس خط کو ’’سماجی انصاف‘‘ اور امنِ عالم کا اعلیٰ ترین نمونہ اور حضرت علی المرتضیٰ ؑ کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد انسانی تاریخ کا عادل ترین حکمران قرار دیا۔ علامہ اسدی نے کہا کہ یوم شہادت حضرت علیؑ کے موقع پر ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ آپؑ کی سیرت پرعمل پیرا ہو کر دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کریں گے۔