
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ موجودہ نصاب تعلیم کے سلسلے میں اہل تشیع کے موقف کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ قوم کو متعلقہ اداروں میں نمائندگی دی جائے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں مرکزی رہنماء مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور چیئرمین نصاب تعلیم کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مکاتب فکر کو نصاب تعلیم کونسل، اسلامی نظریاتی کونسل، وفاقی شرعی عدالت سمیت قومی، تعلیمی اور دینی اداروں میں برابری کی بنیاد پر نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام اور نصاب میں اہل تشیع کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے، جو کہ آئینِ پاکستان اور اسلامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
علامہ ڈومکی نے سات مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ کے ایکٹ کی شق 6، جز 3 میں ترمیم کی جائے تاکہ فیصلے اکثریتی دباؤ کے بجائے تمام مکاتب کے عقائد کی روشنی میں اتفاق رائے سے ہوں۔ انکا مطالبہ ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کی سفارشات کی روشنی میں صدیوں سے رائج متفق علیہ درود شریف میں تبدیلی کا عمل روکا جائے، اور متنازعہ نصاب تعلیم کے حوالے سے ملک کے کروڑوں شیعہ سنی مسلمانوں کے مطالبات شامل کرتے ہوئے 1975 کی طرز پر نیا نصاب تعلیم مرتب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان میں اہل تشیع کو مساوی نمائندگی دی جائے، جیسا کہ متحدہ علماء بورڈ میں ہے۔
انکا مطالبہ ہے کہ قومی نصاب کونسل اور نصاب تعلیم کمیٹیز میں بھی تمام مکاتبِ فکر کے علماء کو برابر نمائندگی دی جائے۔ ٹیکسٹ بک بورڈز کی دینی کتب کی جائزہ کمیٹیوں میں چاروں مکاتبِ فکر کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسلامیات کے ماہرین مضمون چاروں مسالک سے لیے جائیں۔ اسلامیات کے مسودات کی منظوری کے لئے تمام مکاتب فکر پر مشتمل علماء کی کمیٹی کی اجازت اور اتفاق رائے لازمی قرار دیا جائے۔ اکثریت کی بنیاد پر کسی مسلک پر زبردستی اپنے عقائد مسلط کرنے کا عمل کسی طور پر درست نہیں۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ اہل تشیع کی مسلسل نظراندازی، آئین پاکستان بنیادی شہری حقوق اور ملی وحدت کے منافی ہے۔ پاکستان میں بسنے والے تقریباً سات کروڑ اہل تشیع شہری اس وقت مختلف ریاستی اداروں میں نمائندگی سے محروم ہیں۔ شریعت کورٹ، اسلامی نظریاتی کونسل اور دیگر اہم پلیٹ فارمز پر اہل تشیع علماء کی نمائندگی نہ ہونا تشویشناک امر ہے۔ بعض اداروں میں صرف ایک یا دو افراد کو نمائندگی دی جاتی ہے، جو انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت واقعی مذہبی ہم آہنگی، اتحادِ امت اور مساوات پر یقین رکھتی ہے تو تمام فیصلے اور تقرریاں مساوی نمائندگی کے اصول کے تحت کی جائیں۔ اور متنازعہ نصاب تعلیم کو 1975 کے نصاب تعلیم کو فرقہ وارانہ تعصب سے پاک کرتے ہوئے 1975 کے نصاب تعلیم کی طرز پر از سر نو ترتیب دیا جائے۔
وحدت نیوز(سکردو) ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے پہاڑ صرف پتھر نہیں، یہ ہماری شناخت، ہماری غیرت، اور ہمارا وقار ہیں۔ ان زمینوں پر حق یہاں کے عوام کا ہے۔ اگر کوئی ہمارے وسائل پر ناجائز نظر رکھتا ہے، تو یاد رکھے ہم پہاڑوں کی طرح ڈٹ کر کھڑے ہوں گے، نہ کسی کو قبضہ کرنے دیں گے، نہ اپنے حق سے پیچھے ہٹیں گے۔
ایک بیان میں سید علی رضوی کا کہنا تھا کہ ہم آئینی شناخت، خودمختاری اور وسائل پر مکمل اختیار چاہتے ہیں صرف نعرے نہیں۔ ریاست اگر مخلص ہے تو ہمیں بھی وہی حقوق دے جو باقی پاکستانیوں کو حاصل ہیں۔ وزیرِاعظم پاکستان کے حالیہ بیان کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، جس میں حقوق دینے کی بجائے ہماری زمینوں اور وسائل پر قبضے کی سوچ جھلکتی ہے۔ یہ سرزمین ہماری ہے، اور اس پر اختیار بھی ہمارا ہو گا۔
وحدت نیوز(قم) نائیجیریا میں 30 مارچ 2025 کو یوم القدس کے مظاہرے کے دوران فوج نے فائرنگ کر کے ۱۰ افراد کو شہید کر دیا۔ اس موقع پر ایک بڑی تعداد میں مظاہرین زخمی اور گرفتار بھی ہوئےجن کے بارے میں کسی کو کچھ خبر نہیں۔ عالمی میڈیا کی بے حسی کے باعث اس خبر کو کہیں کوریج نہیں دی گئی۔ کئی روز گزرنے کے باوجود بین الاقوامی میڈیا کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے سیکرٹری امورِ خارجہ مجلس وحدت مسلمین حجۃ الاسلام ڈاکٹر شفقت شیرازی نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی یہ مظاہرہ عالمی یومِ القدس کے موقع پر فلسطینیوں کی حمایت میں اور غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف تھا۔ اس پر ہونے والے تشددپر ساری عالمی برادری خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی کچھ تنظیموں نے فقط بیان بازی کی حد تک اس واقعے کی مذمّت کی اور اس یوں یہ واقعہ مین سٹریم میڈیا میں نہیں آ سکا۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین قانونی طور پر پرامن طریقے سے احتجاج کر رہے تھے، اور ان کے خلاف فوجی کارروائی غیر ضروری اور سراسر زیادتی تھی۔انہوں نے زخمی اور گرفتار ہونے والے مظاہرین کے حوالے سے بھی عالمی اداروں کی خاموشی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ نائیجریا میں ہونے والے اس ظلم اور تشدد کے بارے میں اپنی زبان کھولیں اور حقائق کو سامنے لائیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے میڈیا سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ9 اپریل عظیم فلسفی و دانشور، فقیہ، ماہر اقتصادیات شہید آیت اللہ باقر الصدر قدس سرہ کی شہادت کا دن ہے، شہید باقر الصدر کی علمی، تصنیفی، تدریسی اور تخلیقی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
آپ حقیقی معنوں میں ایک نابغہ روزگار شخصیت کے مالک تھے جنہوں نے اصول فقہ، فقہ، فلسفہ سیاست اور معرفت شناسی جیسے علوم میں جدید نظریات پیش کر کے علمی میدان میں نئی راہیں متعین کر دیں، آپ کی اسلامی اقتصادیات پر لکھی گئی کتاب اور فلسفیانہ نظریات علمی مراکز و درسگاہوں میں آج بھی علوم کا بہترین منبع ہیں۔
وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے مختلف عوامی اجتماعات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 6 اضلاع میں 52,000 ایکڑ زمین با اثر ادارے کے زیرانتظام کمپنی کو دی ہے۔ نیا کینال پروجیکٹ بھی انہی با اثر لوگوں کی زمینوں کو فائدہ دینے کے لیے ہے۔ سندھ کے دریاؤں کا پانی روک کر مخصوص زمینیں آباد کی جا رہی ہیں۔ جبکہ بلوچستان میں پہاڑوں اور معدنیات سے بھرپور علاقوں پر "تحفظ" اور "ترقی" کے نام پر قبضہ ہو رہا ہے۔ جی بی سندھ بلوچستان کے عوام احتجاج کر رہے ہیں کہ مقامی عوام اور قبائل کو ان کی زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ مگر کوئی عوام کی فریاد سننے کے لئے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ لینڈ ریفارمز (Land Reforms) کا مقصد زمینوں کی منصفانہ تقسیم ہوتا ہے، تاکہ بڑے زمینداروں کی زمینیں یا سرکاری زمینیں لے کر غریب کسانوں کو دی جائیں۔ لیکن حالیہ منصوبوں میں زمینوں کو "بنجر" یا "سرکاری" ظاہر کر کے طاقتور طبقوں کو الاٹ کیا جا رہا ہے۔ اور مقامی لوگوں کو ان کی زمینوں سے بےدخل کیا جا رہا ہے۔ بدقسمتی سے یہ سب ترقی اور سرمایہ کاری کے نام پر ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر ناجائز کینالز کے خلاف اس وقت سندھ کی تمام سیاسی مذہبی اور قوم پرست قیادت ایک پیج پر ہے اور سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سندھو دریا کے پانی پر ڈاکہ ہمیں کسی طور پر بھی قبول نہیں ہے ،پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے قومی اسمبلی میں سندھ کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے نئے متنازعہ کینالز کے خلاف بھرپور موقف دیا ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں ان کینالز کے منسوخ ہونے تک سندھ کے عوام کی جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں موجود معدنیات وہاں کے باسیوں کی ملکیت ہے, لینڈ ریفارمز،گرین ٹورزم کے نام پر ہم عوامی مفادات کا سودا کرنے نہیں دیں گے، ہم ہر فورم پر عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔
وحدت نیوز(پاراچنار)مجلس وحدت مسلمین ضلع کرم کے زیراہتمام شلوزان ہاوس پاراچنار میں حالیہ شہداء کی یاد میں عید ملن پارٹی کاا نعقاد ہوا، جس میں کرم بھر کی مذہبی، سماجی اور سیاسی تنظمیوں کے نمائندگان سمیت انجمن حسینیہ اور تحریک حسینی کے رہنماؤں اور اراکین نے بھی بھرپور شرکت کی۔
پارٹی پروگرام سے ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی صدر علامہ سید معین الحسینی، نائب صدر سید سرفراز علی شاہ، تحریک حسینی کے صدر حاجی یونس علی، انجمن حسینیہ کے ڈپٹی سیکرٹری علامہ سید تجمل الحسینی، منیجر محمد حبیب، انوریہ فیڈریشن کے رہنماء مولانا سید مفید حسین میاں، چیئرمین مولانا سید صداقت گل میاں، تحریک حسینی کے نائب صدر علامہ سید امین شاہ حسینی اور دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین نے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا، دیگر ایجنسیوں کی نسبت کرم میں برقرار عزت اور وقار کا اصل سبب ہمارے شہداء ہیں۔ جنہوں نے اپنے پاک خون سے علاقے کو غسل دیکر برائیوں اور بے شرمیوں سے بچالیا۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کے احسان کو کبھی بھی فراموش نہ کیا جائے۔ شہداء کے بچوں کو اپنے بچوں سے زیادہ توقیر و احترام دینا ہمارا دینی اور اخلاقی فرض ہے۔ مقررین نے اپنے خطابات میں باہمی اتحاد پر زور دیتے ہوئے جوانوں سے سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے مثبت استعمال سے علاقہ ترقی کرسکتا ہے، جبکہ اسکا منفی استعمال علاقے کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کرسکتا ہے۔ لہذا اسکا محتاط استعمال کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ پروگرام کے اختتام پر تمام شرکاء کو ظہرانہ دے کر پذیرائی کی گئی۔