
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز(بلتستان) ضلع گانگچھے سے تعلق رکھنے والے محمد ابراہیم ایڈووکیٹ سابق امیدوار جی بی ایل اے 24 گانچھے کی مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت۔
ایم ڈبلیو ایم سیکرٹریٹ سکردو میں صوبائی صدر آغا سید علی رضوی,رکن جی بی کونسل و پولیٹیکل سیکریٹری مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شیخ احمد علی نوری ،رکن شوریٰ عالی ایم ڈبلیو ایم کاچو زاھد علی خان،رکن اسمبلی و ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم شیخ اکبر رجائی،مجلس علماء مکتب اھلبیت بلتستان کے صدر شیخ علی محمد کریمی،ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم شیخ فدا ذیشان،ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم کاچو ولایت علی خان،ڈپٹی سیکرٹری لائر فورم ایم ڈبلیو ایم ایڈوکیٹ عقیل احمد،رہنما ایم ڈبلیو ایم ضلع گانگچھے کاچو اختر خان اور دیگر صوبائی و ضلعی رہنماؤں کی موجودگی میں اعلان کیا گیا۔اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں نے ایڈوکیٹ محمد ابراھیم کو پھولوں کا ہار پہنا کر خیر مقدم کیا۔
وحدت نیوز(تلمبہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد کی قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر علامہ طارق جمیل کے بیٹے محمد عاصم کی افسوس ناک وفات پر تعزیت کے لیے تلمبہ آمد۔
مرحوم عاصم جمیل کے لیے فاتحہ خوانی کی ،وفد میں علامہ سید اقتدار حسین نقوی صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب، برادر سلیم عباس صدیقی مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان، برادر قیصر کھرل شامل تھے۔
ایم ڈبلیوایم کے وفد نے اس موقع پر مرحوم کے بھائی علامہ یوسف جمیل سے بھی ملاقات کی اور اظہار تعزیت کیا۔
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے یوم اقبال کے موقعہ پر میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا کہعلامہ اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا موجودہ پاکستان اس کی حقیقی تعبیر نہیں ہے۔اس عظیم دانشور کا پیغام کسی ایک خطے کے لیے نہیں تھا۔انہوں نے پوری امت مسلمہ کوجھنجھوڑاتاکہ مسلمانوں کی ان کی عظمت رفتہ یاد دلائی جا سکے۔اس وقت امت مسلمہ کی تنزلی و انتشارکا بنیادی سبب باہمی نفاق ہے۔یہی وجہ ہے بیشتر مسلم ممالک تباہ حالی کا شکار ہیں۔خطہ میں مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل میں امت مسلمہ کا کردار منصفانہ نہیں آج بھی شب و روز کشمیر و فلسطین میں مظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔علامہ اقبال مسلمانوں کے اتحاد و اخوت کے داعی تھے ان کے نزدیک مسلمانوں کی خستہ حالی سے نجات کا واحد راستہ اتحاد امت تھا۔جس کا انہوں نے اپنی شاعری میں بارہا تذکرہ کیا۔
علامہ اقبال کے فلسفہ خودی پر عمل ہمیں دنیا کی باقی قوموں کے سامنے باوقار مقام دلا سکتا ہے۔انہوں نے کہا اس وقت ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں علامہ اقبال کی شخصیت پر ڈاکٹریٹ کی تعلیم دی جارہی ہے تاکہ لوگ ایک بہترین فلاسفر،شاعر اور دانشور کی تعلیمات سے آشنا ہو سکیں۔ہمیں اقبال کی تعلیم کو محض شاعری تک محدودرکھنے کی بجائے ان کے فلسفہ کو بھی اسکول اور کالجز میں پڑھانا چاہیے تاکہ ہمارے نوجوان ایک بہترین فکر سے روشناس ہو سکیں۔زندہ قومیں اپنے محسنوں کی قدر دان ہوتی ہیں۔یوم اقبال پر عام تعطیل وفاقی حکومت کا اچھا اقدام ہے لیکن علامہ محمد اقبال کی گراں قدر شخصیت وافکار سے حکمرانوں کی عدم دلچسپی قوم کے لیے تکلیف دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومتوں کی جانب سے پاکستان کے قومی شاعر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سطح پر تقریبات کا انعقاد ہونا چاہییے۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبرپختونخواہ کے صدر علامہ جہانزیب علی جعفری نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاورکادورہ کیا ۔
علامہ جہانزیب علی جعفری نے اسپتال میں تکفیری دہشت گردوں کے حملوں میں پاراچنار سےلائے گئے زخمی مومنین کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی ۔
اس موقع پر انہوں نے تمام زخمیوں کی جلد مکمل صحت یابی کی دعا کے ساتھ ساتھ اسپتال انتظامیہ سے تمام زخمیوں کو مکمل سہولیات کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔
وحدت نیوز(لاہور)مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی صدر محترمہ معصومہ نقوی نے علامہ اقبال کے146ویں یوم پیدائش کے موقع پر کہا کہ آج ہم اس پاک سرزمین پر آزادی کا سانس لے رہے ہیں یہ درحقیقت فکر اقبال کا ہی نتیجہ ہے علامہ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا ، انہیں شعور و آگہی دے کر غلامی کی دلدل سے نکالا حکیم امت نے جو بھی پیشنگوئی مسلمانوں کے مستقبل کے حوالے سے کی ہیں اس سے دنیا بخوبی واقف ہے شاعر مشرق کی با بصیرت نگاہوں نے اس وقت کی تازہ ترین صورتحال اسرائیل اور فلسطین جنگ اور عرب ممالک کے کردار کے حوالے سے عرصہ قبل ہی کہ دیا تھا کہ عشق قاتل سے بھی مقتول سے ہمدردی بھییہ بتا کس سے محبت کی جزا مانگے گا؟سجدہ خالق کو بھی , ابلیس سے یارانہ بھی حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا ؟
مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کی شاعری کا یہ خاصہ ہے کہ وہ ہر دور کے لیے جاذب اور رہنما ہےحکیم امت کی وہ انقلابی شاعری جس میں مسلمانوں کی غیرت و حمیت ان کے مقام و مرتبہ اور یہود و نصارٰی کی سازشوں کو بے نقاب کیا گیا ہے کو ہمارے قومی نصاب کا حصہ ہونا چاہیے آج بھی ہم فکر علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ اور فلسفہ خودی کو سمجھ لیں تو مسلمانانِ عالم آج کی طاغوتی حکومتوں کو شکست فاش دے سکتے ہیں امت مسلمہ کے اتحاد کے بارے میں علامہ اقبال نے ہی اپنے اشعار میں پیغام دیا کہ ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئےنیل کے ساحل سے لے کر تا بہ خاک تاشقنداس پیام کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان تمام پاکستانی بہن بھائیوں ،بچوں ، بزرگوں اور ہر درد مند اور باضمیر فرد کو 12نومبر بروز اتوار آزادی فلسطین مارچ میں شرکت کی بھرپور دعوت دیتی ہے کہ آئیں شاعر مشرق کے پیام کی عملی تصویر بنتے ہوئے قدس کی آواز بنیں۔
وحدت نیوز(گلگت)شغرتھنگ روڈ کے ساتھ دشمنی کرنے والی حکومت شغرتھنگ پاور پروجیکٹ کا افتتاح کرکے عوام کی آنکھوں میں دھول نہ جھونکیں میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا کہ سکردو میں کابینہ اجلاس کا انعقاد مستحسن ہے تاہم اجلاس سکردو اور گلگت میں جبکہ کام کہیں نہ ہو یہ غلط ہے۔ ترقیاتی پروسز میں ناانصافیوں کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ موجودہ حکومت ایک طرف شغرتھنگ روڈ کو آگے بڑھنے نہیں دے رہی اور دوسری جانب سابق حکومت کا بلتستان کے لیے دیا گیا بڑا تحفہ 26 میگاواٹ شغرتھنگ پروجیکٹ کا افتتاح کرکے کریڈیٹ سمیٹنے کی کوشش کریں گی۔ اس پروجیکٹ میں شغرتھنگ ستقچن کے عوام کے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا ہے۔ ان کے تحفظات دور کیے بغیر کام نہیں کرنے دیں گے۔ نئے انتظامی سربراہ کو سکردو خیرمقدم کرتے ہیں لیکن چیزوں کو کاسمیٹیکل انداز میں دیکھنے کی بجائے ایشیوز کی صحیح تشخیص اور حل کی ضرورت ہے۔ یہاں کے عوام نے 75 سالہ رویہ، انداز اور طور طریقہ دیکھا ہے اور یہاں سے عوام بہت تجربہ کار ہوچکے ہیں۔
کاظم میثم نے کہا کہ پی ایس ڈی پی سکیموں پر موجودہ حکومت نے کریڈٹ لینا ہے تو ہم کھلے دل سے کریڈیٹ بھی دیں گے عوام بھی سراہیں گے۔ ان میں پیجو روڈ شگر جسے پی ڈی ایم نے اڑیا تھا کواردو پل جسکی نیسپاک سے سروے کے باوجود سی ڈی ڈبلیو پی میں شامل نہیں ہونے دیا تھا، سکردو سے شگر، کھرمنگ اور گانچھے تک جی ایس آر کی توسیع، سکردو کے لیے رکھے گئے سیورج سسٹم جن میں اکثر کی فزیبلٹی بھی جمع ہیں ان کو منظور کراکر اور ماسٹر پلان کو پی ایس ڈی پی سے منظور کراکر عوام سے داد تحسین لیں۔ 250 بیڈ ہسپتال شغرتھنگ روڈ ، شغرتھنگ پاور پروجیکٹ، غواڑی پاور پروجیکٹ ان پہ کریڈیٹ درست نہیں ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ ہمیں کوئی یہ بہانا نہ کرے کہ وفاق پیسے نہیں دے رہا یا بحران ہے دعوی یہ کیا گیا تھا کہ 18 ارب کا بجٹ خسارہ ختم کریں گے، مالیاتی بحران سے نکالیں گے، پی ایس ڈی پی اور اے ڈی پی کے مسائل حل کرائیں گے، گندم کی شارٹیج حل کرائیں گے۔ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرائیں گے، وفاق سے اچھا رشتہ جوڑ کر دودھ اور شہد کی نہریں بہانے کے نام پر اقلیت کی حکومت قائم ہوئی تھی۔ آج کسی قسم کی معذرت ہم قبول نہیں کریں گے۔ کاظم میثم نے مزید کہا کہ شغرتھنگ روڈ پر تاخیری حربہ قابل مذمت ہے۔ اس سکیم کے تاخیر ہونے پر جلد احتجاج کی کال دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محروم خطہ بشو کے لیے رکھی گئی برج کے خلاف بھی سازش ہو رہی ہے۔ اس سکیم کے خلاف کوئی سازش کرکے یہ سمجھتا ہے کہ انکی حکومت قائم رہے گی وہ انکی بھول ہے۔ بشو کے عوام کو لے کر گلگت سکردو روڈ غیرمعینہ مدت کے لیے بند کرکے انکو انکی حقیقت دکھادیں گے۔ بشو برج پر جلد کام شروع نہ کرایا تو خدانخواستہ کوئی بڑا سانحہ پیش آسکتا ہے اسکی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ تمام مراحل سے نکال کر ہم نے آخری مرحلے تک پہنچایا ہی لیکن بعض اس پہ سازش کر رہے ہیں۔لہذا مقتدر حلقوں سے گزارش کرتے ہیں کہ ان حساس ایشیو پر نظر رکھیں اور گلگت بلتستان کی ترقیات میں مزید عدم توازن پیدا نہ ہونے دیں۔ بلخصوص وفاق سے گلگت بلتستان کی طرف یا آرڈر نافذ کرنے کی کوشش ہوتی ہے یا یہاں کے اختیارات کو واپس لینے کی۔ لہذا خطے کی معروضی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے ایسے اقدام نہ اٹھایا جائے جسکے اچھے نتائج نہ نکلیں۔ جس اسمبلی میں عوامی ایشیوز کو ڈسکس کیا جانا تھا اس پہ اب گرد پڑ گیا ہے اور سیشنز کرنے کو تیار نہیں جبکہ خطے میں گوناگوں مسائل اور چیلنجز ہیں۔ حکومتی خزانہ خالی ہے۔ ایمرجنسی کے لیے دس روپے نہیں۔ کتپناہ میں دریائی کٹاو کے لیے ایمرجنسی قائم کرکے کام کرانے کے لیے تیار نہیں۔ گورنر کی ہدایات کے باوجود اس اہم ایشو پر حکومت نظریں چرا رہے ہیں۔ گورنر کی بھی موجودہ حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے۔ علاقے کی روایات اور مہمان داری کے آداب کا خیال نہ ہوتا تو کتپناہ زمین کے متاثرین کو لے کر ڈویژنل کمپلیکس کا گھیراو کرتا۔ چار پانچ مہینے سے عوام کے گھر بار دریائی کٹاو کے زد میں ہے اور حکومت کو ٹس سے مس نہیں۔ اس دورے پر ہر صورت میں کتپناہ کا ایشو حل ہوجانا چاہیے۔