
Ahsan Mashadi
وحدت نیوز (اسلام آباد) ولایت ٹی وی کے چیئرمین اور المصطفی فاونڈیشن امریکہ کے بانی سید ظہیر الحسن نقوی نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد کا دورہ کیا۔مسؤل سیکرٹریٹ علامہ اصغر عسکری اور مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی سے ملاقات کے دوران مختلف قومی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔معزز مہمان نے مجلس وحدت مسلمین کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کی بابصیرت قیادت نے قومی مقبولیت کا سفر بڑی تیزی سے طے کیا ۔اس وقت دنیا بھر میں مجلس وحدت مسلمین کو مکتب تشیع کی پاکستان میں نمائندہ جماعت تصور کیا جاتا ہے۔علامہ عسکری نے مرکزی سیکریٹریٹ کی ذمہ داریوں کے متعلق بریفنگ دیتے مختلف شعبوں سے متعارف کرایا۔ سید ناصر شیرازی نے بتایا کہ تنظیم کی سیاسی ساکھ کو مضبوط کرنے میں شعبہ سیاسیات فعال کردا ادا کر رہا ہے۔مرکزی مسؤل نے ظہیر نقوی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنی بے انتہا مصروفیات کے باوجود ملاقات کے لے وقت نکالا۔
وحدت نیوز (مظفرآباد) بھارت گھنٹیاں بجاتا رہے ، اسے کچھ حاصل نہیں ہو گا، گیدڑ بھبکیوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا، پاک فوج ہر قسم کی جارحیت کا جواب دے گی ، قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی نے وحدت میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کیا ، انہوں نے کہا کہ بھارت شروع سے پاکستان مخالف عزائم رکھتا ہے ، کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا ، برما پر حملہ کر کے گیدڑ بھبکیوں کے ذریعے پاکستان کو ڈرا رہا ہے ، جبکہ اسے یہ نہیں معلوم کہ پاکستان لا الہ الا اللہ کے نعرے کی بنیاد پر بنا ،یہ ڈرا نہیں کرتے بلکہ ڈرایا کرتے ہیں ، پاکستان قائم و دائم رہے ، بھارت ایک دفعہ جرأت کر کے دیکھے ،دن میں تارے دکھا دیئے جائیں گے، شجاعت حیدری کی پیرو افواج پاکستان نہ ڈرتے ہیں ، نہ جھکتے ہیں اور نہ میدان سے بھاگنے کا ارادہ کر کے آتے ہیں ، مملکت خداداد پاکستان خدا وند کی خاص عطا ، اللہ تعالی کی مدد و نصرت شامل حال ، کل کے گیدڑ کیا منہ دکھائیں گے،کل جب کارگل پیش آیا تھا تو بھاگنے کا راستہ بھی معلوم نہ پڑ رہا تھا،تابوت کے لیئے لکڑ تک دستیاب نہ ہو رہی تھی ، وہ ہمیں کیا ڈرائیں گے ، ہم غیرت مند ماؤں کے بیٹے ہیں ، محب وطن ہیں وطن کی خاطر خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے ، پاک فوج اس عمل میں اکیلی نہیں ہر طرح سے پوری قوم ان کے شانہ بشانہ ہے، ڈرانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ، ایک چھوٹا سا حملہ کر کے پاکستان کو ڈرانے والے گرج رہے ہیں ، برسنے کی ہمت نہیں ، 65اور 71کی جنگ کا پورا احوال یاد ہو گا، مشرقی پاکستان کو توڑنے کے لیئے منافقت کرنے والا انڈیا اپنی چال میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکے گا، قوم ہر طرح کے چیلنج سے نبٹنے کے لیئے تیار ہے ، تصور موسوی نے مذید کہا کہ مسلمان کے دل میں خدا ہوتا ہے ، جس دل میں خدا ہو اسے کسی بھی قسم کا خوف نہیں ہوتا ، وہ صرف اللہ سے ڈرتا ہے ، اللہ پر توکل کرنے والے کسی دوسرے کے بھروسے نہیں رہتے ، انشاء اللہ اسلام و پاکستان قائم رہے گا ، دشمنان اسلام و دشمنان پاکستان نیست و نابود ہوں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصرشیرازی نے گلگت بلتستان میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شکست کا ذمہ دار ایم ڈبلیو ایم کو ٹہرائے جانے کے الزام کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس ذلت آمیز شکست کا سبب پیپلز پارٹی کے گلگت بلتستان میں نا اہل رہنما ہیں۔۔جوشوق حکمرانی تو رکھتے ہیںلیکن وصف حکمرانی سے ناآشنا ہیں۔ پیپلز پارٹی کے بلند و بانگ دعوی اور احساس ندامت شکست تسلیم کرنے میں ان کے راہ کی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ جو سراسر غیر سیاسی طرز عمل ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی نے شہلا رضا جیسی نااہل کارکن کو انتخابی مہم پر بھیجنے کا خمیازہ بھگت لیا۔جنہوں نے اپنے نامناسب رویے سے سینکڑوں شخصیات کو بد دل کر دیا۔ اور آج پاکستانپیپلز پارٹی کے بیشتر امیدوار اپنی ضمانتیں بھی ضبط کروا کر بیٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہلار رضا نے مذہبی اور باکردار شخصیات پر الزام تراشی کر کے ان کی توہین کی ہے۔ اگر اپنے ماضی پر ایک نظر ڈالتیں تو پھر کسی کے کردار پر کیچڑ اچھالنے کی جرات نہ کرتیں۔مہدی شاہ نے عوام کو اپنے پورے دور حکومتکے دوران سوائے محرومیوں کے اور کچھ نہیں دیا۔گندم سبسڈی کا خاتمہ ، گلگت چلاس اور بابو سر کے اندوہناک سانحات پیپلز پارٹی کے ہی دور حکومت کا تحفہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا گلگت بلتستان کے عوام سے شیعت کے نام پر ووٹ مانگنے آئی تھی۔ گلگت بلتستان کے لوگ کراچی میں شیعت کے لیے شہلا رضا کی’’قربانیوں‘‘ سے آگاہ تھے۔جو اس روز بھی بھنگڑے ڈالنے میں مصروف تھیں جس روز اہل تشیع کے گھر وں سے پانچ پانچ جنازے اٹھائے جا رہے تھے۔ گلگت بلتستان کے لوگ باکردار اور باشعور ہیں۔ انہوں نے بدکردار شخصیات کو مسترد کر دیا۔شہلارضا کی پریس کانفرنس میں استعمال کی جانے والی زبان انتہائی سطحی، نا پختہ اورشکست کی خجالت کو چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔اس طرح کے بیانات پاکستان پیپلز پارٹی کی رہی سہی ساکھ کو تباہ کرنے کےساتھ ساتھ مکتب تشیع کے اندر پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف نفرت میں اضافے کا باعث بنیں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو اس غیر مہذب رویے کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے جو پارٹی مفادات کے برعکس اور نقصان دہ ہے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکر ٹری جنرل علامہ مختار امامی ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل عالم کربلائی اور سیکریٹری امور سیاسیات عبداللہ مطہری نے کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ برادری کی جاری ٹارگٹ کلنگ اورراولپنڈی تھانہ نیو ٹاون کے علاقے میں پولیس کے ہاتھوں دو نوجوانوں بھائیوں کی ہلاکت پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اگر دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو پھر بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں پر بھرپور آپریشن کرے۔دہشت گردی کے یہ مراکز پاکستان کی سالمیت و بقا کے خلاف سخت خطرہ ہیں۔ ضرب عضب کا دائرہ کارکو پھیلا کر ملک کے ہر اس کونے تک وسعت دی جائے جہاں جہاں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں۔وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار ان گھناونی سرگرمیوں میں معاون کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ جب تک انہیں تختہ دار پر نہیں لٹکایا جاتا تب تک ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں۔علامہ مختار امامی کا راولپنڈی میں پولیس کے ہاتھوں دونوجوان بھائیوں کی ہلاکت پرکہنا تھا کہ پنجاب میں پولیس گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات عوام میں عدم تحفظ کے احساس کو تقویت دے رہے ہیں۔ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے والے ادارے جب شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگنے شروع کر دیں گے تو پھر ملک میں امن وسکون قائم نہیں رہ سکے گا۔پولیس انتظامیہ کا یہ طرز عمل ادارے کے تقدس کو پامال کرتا جا رہا ہے۔باوردی اہلکاروں کا یوں بے گناہ شہریوں کو سر عام فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دینا پولیس کا اپنے اختیارات سے تجاوزکرنے کا واضح ثبوت ہے۔نواز حکومت میں سانحہ ماڈل ٹاون اور سانحہ ڈسکہ کے بعد پولیس نے ایک بار پھر بربریت کی جو مشق دوہرائی ہے وہ انتہائی دلخراش اور قابل مذمت ہے۔اگر حکومت ماضی میں ایسے عناصر پر آہنی ہاتھ ڈالتی تو آج ایک بیوہ ماں کو دو نوجوان بیٹوں کی لاشیں نہ دیکھنی پڑتیں۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان وراولپنڈی کے واقعات کے خلاف سو موٹو ایکشن لیتے ہوئے اعلیٰ پولیس افسران کو عدالت عالیہ میں طلب کریں اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کالعدم جماعتوں اور صوبائی حکومت کی جانب سے ناقص سکیورٹی انتظامات کے خلاف بھی فوری الیکشن لیا جائے۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کےتحت منعقدہ پریس کانفرنس سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان انتخابات کو پرامن بنانے کے لیے آرمی کی طرف سے کیے گئے اقدامات لائق تحسین ہیں۔ انتخابات جس طرح کی آرمی نگرانی میں ہونا ضروری تھا نہیں ہو سکا۔ میڈیا میں آرمی کی مکمل نگرانی میں انتخابات کا ڈھونگ تو رچایا گیا لیکن حقیقت اس کے برخلاف تھی اور انہیں اٹارنی پاور دئیے بغیر صرف سیکیورٹی اقدامات کے لیے بلایا گیاتھا۔ گلگت بلتستان میں پولنگ کے دوران ہم نے ہی آواز بلند کی تھی اور مطالبہ کیا تھا کہ پولنگ کے دوران ہونے والی سست روی کے عمل کو روکا جائے کیونکہ پولنگ میں تعطل اور سست روی آر اوز کی بدنیتی اور دھاندلی ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین نے انتخابات سے قبل ہی مطالبہ کیا تھا کہ نتائج میں تاخیر نہ کی جائے لیکن جان بوجھ کر نتائج میں تاخیر کی گئی اور اسکردو حلقہ تین ، روندوحلقہ چاراور ہنزہ نگر چار میں مجلس وحدت کی برتری کو منظم انداز میں ختم کیا گیا اور عوامی مینڈیٹ کو چوری کرنے کی کوشش کی گئی۔گلگت بلتستان میں پرامن مگر دھاندلی زدہ انتخابی نتائج کو قبول کرنے لیے تیار نہیں ہیں، منظم دھاندلی کے تحت وفاقی ، صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن ایم ڈبلیوایم کے خلاف برسر پیکار ہیں ، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شفقت شیرازی ، ڈویژنل سیکریٹری جنرل علامہ آغا سید علی رضوی، علامہ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین ، علامہ مرزا یوسف حسین ، نومنتخب رکن گلگت بلتستان اسمبلی کاچو امتیاز حیدر خان اور امیدوار حلقہ 4روندو راجہ ناصرعلی خان بھی موجود تھے،
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ نون کی وفاقی حکومت آر اوز کے ذریعے اس الیکشن کی نگرانی کرتی رہی بلخصوص ہنزہ نگر دو جی بی ایل چار کے امیدوار کی فتح کے بعد راتوں رات نتائج کو بدلنا نہ صرف حیران کن بلکہ ناقابل برداشت ہے۔ اسی طرح اسکردو حلقہ تین میں مسلم لیگ کے حکام کی ایما پر انتخابات کے نتائج کے اعلان میں جان بوجھ کر 48گھنٹے تک تاخیر کی گئی۔ اسکردو حلقہ چار میں ایم ڈبلیو ایم کی گزارش پر ہونے والی دوبارہ گنتی کو چیف الیکشن کمشنر کی مداخلت سے روکنا سوالیہ نشان اور شفاف الیکشن کی قلعی کھولنے کے لیے کافی ہے دوبارہ گنتی کے عمل کو روکنا اس بات کی دلیل ہے کہ الیکشن کمشنر مکمل جانبدار ہے اور اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے خواہاں ہیں ، مجلس وحدت مسلمین تمام دھاندلی زدہ حلقوں کے نتائج کو ہر فورم پر چیلنج کرے گی اور قبول نہیں کرے گی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان انتخابات کے حوالے سے متعدد بار قبل ازانتخابات ہونے والی دھاندلی پر آواز بلند کرتی رہی لیکن ارباب اختیار خاموش تماشائی بنی رہی اور عوامی مینڈیٹ کو 46 ارب روپے اور کروڑوں کے منصوبہ جات اور وزیراعظم کے دورہ جات کے ذریعے چرانے کی کوشش ہو تی رہی۔ گلگت بلتستان کی حساسیت کو پس پشت ڈال کر اس خطے کے حقیقی اور نظریاتی شہریوں کو بند گلی میں لے جانے کی کوشش کی گئی جبکہ دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے والوں اور پاک آرمی کے شہداء کی تضحیک کرنے والوں کو ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی بخشنے کا اصول لمحہ فکریہ ہے۔نواز حکومت نے ملک بھرکی طرح گلگت بلتستان میں بھی دھاندلی کی توسیع کی ہے۔پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کے تجارتی شراکت دار نواز حکومت کو گلگت بلتستان جیسے حساس دفاعی خطے میں جگہ ملنا ملکی سا لمیت کے لیے خطرہ ہے اور ساتھ ہی معرکہ کرگل کی فتح کو شکست میں تبدیل کرنے کی پالیسی کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی مجرم حکومت گلگت بلتستان میں اس جیسی صورتحال دوبارہ پیدا کر سکتی ہے ۔ ہم گلگت بلتستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے امین ہیں اورپاکستان کے بنانے ، گلگت بلتستان کو آزاد کرانے میں ہمار ا ہی ہاتھ ہے اور ہم ہی پاکستان کو بچائیں گے، پاکستان کی ریاست پر، پاکستان کی فوج پر اور آئین پر ہونے والے ہر حملوں کا دفاع کرتے رہیں گے چاہے وہ حملہ سیاسی ہو، نظریاتی ہو یا معاشی ہو۔
وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) مجلس وحدت مسلمین ہاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹا ک میں انکشاف کیا ہےکہ مسلم لیگ ن نے گلگت بلتستان اسمبلی انتخابات میں ہمیں 6کروڑروپے کے عیوض خریدنے کی کوشش کی،انہوں نے بتایا کہ پروگرام میں موجود مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اور گورنرگلگت بلتستان برجیس طاہر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ حلقہ 5گلگت میں ن لیگ امیدوار نے مسجد کے ممبر پر 6کڑوڑ روپے رکھ کرکہا کہ ہمیں ووٹ دیں ، دوسری جانب فکر کے علاقے میں موجودہ نگراں حکومت میں شامل ن لیگی وزیر نے مجھے 60لاکھ کا چیک دیا کہ آپ یہ رکھ لیں اور ہماری حمایت کریں یہ چیک 9تاریخ کے بعد کیش ہو جائے گا، علامہ امین شہیدی نے کہا کہ جب ہمیں 6کروڑ میں خریدنے کی ن لیگ نے کوشش کی تو دوسروں کا کیا بھاو لگایا پتا نہیں ۔