The Latest
وحدت نیوز(نجف اشرف)مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے عراق کے اہم پارلیمانی اتحاد الحکمتہ اور الحکیم انسٹیٹیوٹ کے سربراہ حجت الاسلام عمار الحکیم سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماوں کے درمیان دوطرفہ دلچسپی کے امورپر بات چیت ہوئی۔ علامہ شفقت شیرازی نے پاکستان کے عوام کی عراقی قوم سے دیرینہ وابستگی اور مقامات مقدسہ سے بے پناہ عقیدت کا بھی ذکر کیا۔ پاکستانی قوم اور ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کی طرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا گیا اور کہا گیاکہ پاکستانی قوم اور سیاسی و مذہبی قیادت عراق میں پائیدار امن و ترقی کی خواہاں ہے۔
انہوں نے اس حوالے سے پاکستان میں موجود معاشی، ثقافتی اور سماجی مواقع کی نشاندہی کی۔ عمار الحکیم نے پاکستانی قوم اور خصوصا ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں دونوں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے درمیان دوطرفہ روابط اور تعلقات کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کا یہ طرہ امتیاز ہے کہ یہاں کی سیاسی و مذہبی قیادت ہمیشہ عالم اسلام کے ساتھ کھڑی نظر آئی ۔ پاکستانی قوم کا یہ جذبہ لائق ستائش ہے ۔انہوں نے کہا عراق اس وقت ایک اہم دور سے گزر رہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے اختتام کو پہنچ چکی ہے اور عراق سیاسی و معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ مسلمان ممالک کے عوام اور حکومتوں کے تعاون سے عراق بہت جلد امت مسلمہ میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر لے گا۔
وحدت نیوز(نجف اشرف) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے اپنے دورہ عراق کے دوران نجف اشرف میں مقیم عالم تشیع کے عظیم مرجع تقلید حضرت آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی سے ملاقات کی اور انہیں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کی مرکزی قیادت کا سلام اور اظہار عقیدت پہنچایا۔
ملاقات میں پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال اور ایم ڈبلیو ایم کی فعالیت کے بارے میں بھی گفت و شنید کی گئی۔ معظم لہ نےملت تشیع کے جملہ حقوق کے حصول کی اجتماعی جدوجہد کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے پاکستانی قوم خصوصا ملت تشیع کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی سماجی، فلاحی اور سیاسی فعالیت کی تعریف کی۔
انہوں نےآیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی کے فرزنداور عراق کی فعال سیاسی شخصیت حجت الاسلام شیخ علی نجفی سے بھی ملاقات کی اور دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) رہنما مجلس وحدت مسلمین و وزیرزراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے وِزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید خان سے اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں گلگت بلتستان بھر کی تعمیر و ترقی بلخصوص ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔
اس سلسلے میں بلتستان ریجن کے ترقیاتی منصوبوں بلخصوص شاتونگ نالے کی ڈائیورژن، سدپارہ پاور پروجیکٹ، شغرتھنگ روڈ، شغرتھنگ پاور پروجیکٹ، غواڑی پاور پروجیکٹ، پانچ سو بیڈ ہسپتال، حلقہ ایک اور دو کے لیے سیوریج سسٹم کی منظوری سمیت دیگر پی پی موڈ پر ہونے والے منصوبوں کی نگرانی اور خصوصی کاوشوں سے منظوری پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ بنیادی اور میگا پروجیکٹس پر کام جاری ہے جس سے خطے کی تقدیر بدل جائے گی۔ شغرتھنگ روڈ کی تعمیر کے بعد گلگت بلتستان میں سیاحت کی انڈسٹری پہ بڑا اثر پڑے گا۔ بلتستان ریجن کو ماضی میں دیوار سے لگایا گیا اب عوام کو موجودہ حکومت سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں۔ ماضی میں بنیادی کام ہوتا تو آج سکردو شہر بوند بوند۔پانی کو ترس نہ رہا ہوتا اور نہ بدترین لوڈشیڈنگ ہوتی۔ ان کا واحد حل شاتونگ منصوبے پر فوری کام ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ پورے گلگت بلتستان کی ترقی کے لیے سنجیدہ جدوجہد اور جامع منصوبے پر کام کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ بلتستان ریجن میں شاتونگ نالہ پروجیکٹ غواڑی پروجیکٹ پانچ سو بیڈ ہسپتال اور شغرتھنگ روٹ سمیت دیگر منصوبوں کی نگرانی میں خود کروں گا اور منصوبوں میں کسی قسم کی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا بلتستان ریجن میں سکردو سٹی پر بھاری بھر کم بوجھ ہے ہستپال اور تعلیمی اداروں پر بوجھ ہے انفراسٹرکچر ناقص ہے بدترین لوڈشیڈنگ اور پینے کے پانی کی فراہمی کا مسئلہ بھی ہے۔ آر ایچ کیو کی مسنگ فیسلیٹیز کو فوری طور پر پوری کی جائے گی پورے بلتستان ریجن میں ایم آر آئی مشین تک نا ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ بہت جلد ایم آر آئی مشین ہوگی اور تمام شعبوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ دو سکردو کی آبادی بہت زیادہ اور مسائل گوناگوں ہیں۔ تعلیم، پینے کے پانی کی فراہمی رابطہ سڑکیں اور صحت کی سہولت کے لیے جامع منصوبہ بندی پہ کام ہوگا اور سیاحتی مقام ہونے کے ناطے بنیادی سہولیات کی فراہمی نہایت اہم ہے جسکے اثرات پورے گلگت بلتستان پہ مرتب ہوں گے۔
وحدت نیوز(لاہور) یوم تکبیر کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ کسی بھی ملک کی سالمیت اور بقا اس کی جوہری صلاحیت میں پوشیدہ ہے پاکستان نے ایٹمی قوت حاصل کر کے اپنے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا ہے انہوں نے کہا ’یومِ تکبیر‘ جہاں پاکستانی قوم کے بے مثال جرات اور بہادری کی علامت ہے وہاں پاکستان کے دشمنوں اور بد خواہوں کے لیے بھی یہ پیغام ہے کہ پاکستان کے خلاف جارحیت کا مظاہرہ کرنے والوں کاانجام عبرت ناک ہوگا ۔
ان کا کہنا تھا 28 مئی کے اس عظیم کارنامے کا سہرا افواج پاکستان ، ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان تمام افراد کے سر جاتا ہے جنہوں نے ابتدا سے لے کر تکمیلی مراحل تک اپنی جان خطرے میں ڈال کر وطن کا دفاع مضبوط کیا ان کا مزید کہنا تھا ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے جہاں ایٹمی طاقت کو حصول ناگزیر ہے اسی طرح تعلیمی و معاشی ترقی بھی لازم ہے جس میں حکومت اور عوام دونوں کی محنت لگن اور جدوجہد درکار ہے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) ہمارا دشمن ہے یا نہیں ہے؟ کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ نہ ہمارا کوئی دشمن ہے اور نہ ہی ہمارے وطن کا دشمن ہے نہ مسلمانوں کا کوئی دشمن ہے اور نہ ہی اہل تشیع کا دشمن ہے؟اگر کوئی ہمارا، اس ملک کا، اس ملک میں بسنے والے پر امن شہریوں کا دشمن نہیں ہے تو پھر ہم پر حملے کیوں ہوتے ہیں؟ ہماری جلوسوں پر حملے کیوں ہوتے ہیں؟ ہماری کیوں ٹارگٹ کلنگ (target killing) ہوتی ہے؟ ہمیں آپس میں کیوں لڑایا جاتا ہے؟ ہمیںکیوں تقسیم کیا جاتا ہے ؟ یقینا کوئی ہے جو ہمیں کمزور کر رہا ہے؟ ہمیں ٹکڑوں میں بانٹ رہا ہے اور ہمارے خون کا پیاسا ہے۔
بلا شک کوئی ہے جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتا ہے ، ہمارے وطن کو توڑنا چاہتا ہے؟ہمیں کمزور رکھنا چاہتا ہے۔ اس ملک کو اپنی سازشوں کی آماجگاہ بنا کر اس کے اندر پلورالیزم (pluralism) پیدا کرنا چاہتا ہے؟ قوم، قبیلہ، علاقہ اور لسانی بنیادوں پر ہمیں ٹکڑوں میں بانٹنا چاہتا ہے؟ یقینا کوئی ہے جو اس ملک کے اندر پاپولر لیڈرشب (populer leader ship)کو ڈیولپ (develop)کرنے نہیں دینا چاہتا؟ عوامی لیڈرشب کو سامنے نہیں آنے دیتا ، جس کے پاس آگے آنے کی صلاحیت ہوتی ہے اسے مار دیتا ہے اور راستے سے ہٹا دیتا ہے۔ ان مسلمہ حقایق کو سامنے رکھتے ہوئے اس حقیقت تک پہنچنا بہت ضروری ہے کہ ہمارا دشمن کون ہے؟ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جب تک دشمن کی صحیح پہچان نہ ہو لوگ سایوں کے پیچھے دوڑیں گے۔ اس طرح دشمن کا مقابلہ تودور اس کی سازش کا شکار ہو جائیں گے۔
بعض لوگ یہ کہتے ہیں ہمارا دشمن اس ملک میں وہ طبقہ ہے جو تکفیری کہلاتا ہے، یعنی وہ لوگ جو ان کی بات نہ مانے ان کو کافر کہتے ہیں۔ یہ طبقہ شیعوں اور اہل سنت بریلویوں کو کافر کہتا ہے۔ ان کے نزدیک ہر وہ شخص یا گروہ کافر ہے جو ان کی بات نہیں مانتا ہے۔بنا برایں، بعض لوگوں کا نقطہ نظر یہ ہے کہ تکفیری اور انتہا پسند طبقہ ہمارا دشمن ہے کیونکہ دہشتگردانہ کاروائیوں میں براہ راست انہیں کو استعمال کیا جاتا ہے اور فرنٹ لائن پر یہی لوگ کاروائیاں کرتے نظر آتے ہیں۔
کچھ لوگ کہتے ہیں تکفیری اور انتہا پسند گروہ الۂ کار ہیں، اصلی دشمن کوئی اور ہے جو اس طبقہ کو استعمال کرتا ہے ۔ اس کی واضح دلیل نہ ختم ہونے والی دہشتگردانہ کاروائیاں ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ صرف یہ گروہ وار کرتا رہتا ہے ۔ جبکہ دیکھنے میں آیا ہے کہ ان پر بھی وار ہوتے رہتے ہیں، ان کا بھی نقصان ہوتا ہے اس طرح یہ لڑائی جاری رہتی ہے اور کمپرومائز (compromise)کی طرف کوئی نہیں آتا جس سے معلوم یہ ہوتا ہے کہ جو اصل پلینر (planer)ہوتا ہے ان کو نقصان نہیں پہنچتا۔ ہم ہزاروں کی تعداد میں مر بھی جائیں پھر بھی یہ سلسلہ نہیں رکے گا کیونکہ جو اصل پلینر(planer) ہے ان کو کوئی چھیڑتا ہی نہیں ہے اور نہ ہی کسی کی ان کی طرف توجہ ہے۔
بنا بر این، کچھ لوگوں کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہمارا اصلی دشمن امریکہ , عالمی صہیونیزم(zionism) ، ان کے اتحادی اور بعض وہ اسلامی ممالک ہیں جو ان کاروائیوں کے لئے گروانڈ(ground) فراہم کرتے ہیںاور باقاعدہ اس کے لئے انویسمنٹ(investment) کرتے ہیں۔ بعض کا خیال ہے انڈیا بھی اس میں شامل ہے وہ بھی اس طبقہ کو اپنے اہداف اور مقاصد کے لئے استعمال کرتا ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیا امریکہ اور عالمی صہیونیزم ہمارا دشمن ہے؟ بعض لوگ اس کو قبول کرنے کے لئے کسی قیمت پر تیار نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کونسی منطقی بات ہے کہ جو بھی مسئلہ ہو وہ امریکہ کی گردن پر ڈال دیا جاتا ہے۔انسان تعصب کی عینک اتار کر افق بالا سے اگر دنیا کے بدلتے ہوئے حالات اور اس میں رونما ہونے والے واقعات کا جائزہ لے تو اسے معلوم ہوگا امریکہ ہی سب سے بڑا شیطان ہے۔ اس زمانے کے حکیم ، اس زمانے کے بت شکن ، جس نے اس صدی کا سب سے بڑا انقلاب لایا اس نے کہا تھا کہ تمہارا سب سے بڑا دشمن امریکہ ہے۔ ذرا سوچنے کی بات ہے ہمارے ملکوں کے اندر حکومت کون کرتا ہے؟
طالبان کس نے بنائے؟القاعدہ کس نے بنائی؟عراق میں بم دھاکے کون کرواتا ہے؟اسرائیل کو کون سپورٹ(support) کرتا ہے؟سیریا (syria)میں حالات کون خراب کر رہا ہے؟بحرین میں کون مسلمانوںکا قتل عام کر رہا ہے اور ان کی آواز دبانے کے لئے جو قوتیں کام اور سپورٹ کر رہی ہیں ان کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے؟لاتینی امریکہ (latin america)میں کون مشکلات کھڑی کرتا ہے؟ پوری دنیا پر کو ن اپنی حکومت قائم رکھنا چاہتا ہے؟ ان سارے سوالات کا صرف ایک ہی جواب ہے، امریکہ اور عالمی صہیونیزم۔
امریکہ پوری دنیا پر اپنی چودھراہٹ قائم کرنا چاہتا ہے لہذا لیٹن امریکہ (latin america)، افریقاء ، ایشیاء اور دیگر ممالک کے لئے الگ الگ پلین(plan) رکھتا ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) بہاولنگر اور جڑانوالہ کی مساجد میں تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے شیعہ مسلمانوں کی شہادت کے اندوہناک واقعے پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل و رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ ملک میں عدم برداشت اور شدت پسند رویوں کے حامل یہ تکفیری فکر رکھنے والے عناصر دین کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی تکفیری سوچ کی بنا پرآج پوری دنیا میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے، مسلمان ممالک کو کمزور کیا جا رہا ہے، مسلم سوسائٹی کو کمزور کیا جا رہا ہے، اسے ٹکڑوں میں بانٹ کر اس کی طاقت کو کمزور کیا جا رہا ہے اور اس کا فائدہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کو ہو رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا بہاولنگر اور جڑانوالہ میں بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے انھیں قرار واقعی سزا دینا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ پاکستان کو ایک مسلکی ملک بننے کی سازش سے بچاۓ اور تکفیریوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت اقدامات کرے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم تکبیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کی جوہری طاقت خطے میں امن کی ضمانت ہے۔اگر پاکستان ایٹمی دھماکے نہ کرتا تو خطے میں طاقت کا توازن بے قابو ہوجاتا اور مکاردشمن کو اپنی کم ظرفی کے اظہار میں کسی قسم کی رکاوٹ درپیش نہ ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ طاغوتی و استعماری طاقتوں کی آنکھوں میں پہلی اسلامی ایٹمی طاقت کانٹے کی طرح چب رہی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ارض پاک کے خلاف مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں اور شرپسندی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔انہوں نے کہا پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات اور فرقہ واریت کے فروغ میں وہ قوتیں ملوث رہیں ہیں جو ہماری ایٹمی پروگرام کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔اپنے مذموم عناصر کے ذریعے اقوام عالم کو ہمیشہ یہ باور کرانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کی محفوط پناہ گاہ ہے اور اس کا ایٹمی پروگرام محفوظ ہاتھوں میں نہیں۔ دہشت گردی کے خلاف انسداد دہشتگردی کے ادارے اور عوام نے یکساں موقف اختیار کرکے یہ ثابت کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام ملک دشمنوں کے خلاف ایک پیج پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جڑانوالہ میں تکیفیری دہشت گرد کے ہاتھوں نمازیوں کا قتل اور پنجاب کے دیگر اضلاع میں فرقہ واریت کے بڑھتے ہوئے واقعات ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ایسے واقعات کے سدباب کے لیے ضروری ہے کہ ان شدت پسند عناصر پر بھی ہاتھ ڈالا جائے جو نظریات کے اختلاف پر قتل و غارت کی ترغیب دینے میں مصروف ہیں۔پاکستان کے داخلی امن کو ایک بار پھرتباہی کی طرف لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انتہا پسندوں اور ان کے سہولت کاروں کی بیخ کنی کے بغیر ملک میں امن کے قیام کا تصورمحض خام خیالی ہے۔ہم نے دنیا پریہ ثابت کرنا ہے کہ ہم ایک ایٹمی طاقت ہیں اوراپنا نظریاتی و جغرافیائی دفاع اور اثاثوں کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔
وحدت نیوز (فیصل آباد) فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں آج صبح تکفیری دہشت گرد کے ہاتھوں 2 شیعہ نمازی مسجد میں شہید کردیئے گئے، واقعے کی خبر ملتے ہی مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل و ضلعی ممبر امن کمیٹی ڈاکٹر سید افتخار حسین نقوی وفد کے ہمراہ جڑنوالہ پہنچ گئے ۔
اس موقع پر سیکرٹری جنرل ضلع فیصل آباد مولانا ذاکر حسین ،جڑانوالہ کے سیکریٹری جنرل محترم عرفانی صاحب اور دیگر رہنمابھی ان کے ہمراہ ان کے ہمراہ موجود ہیں۔ جہاں انہوںنے شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور وارثان شہداءسے تعزیت کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
اس موقع پر ڈاکٹر افتخار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ ہم شہداء کے لواحقین کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، اس ظلم کیخلاف خاموش نہیں رہیں گے،پنجاب حکومت دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف کاروائی کرے، ہماری نسل کشی جاری ہے جبکہ دہشت گردوں کو پنجاب میں پروٹوکول دیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ اس واقعے کی ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہے، ایک نامزد ملزم گرفتار ہو چکا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع راولپنڈی/ اسلام آباد کے اراکین نے ضلعی سیکریٹری جنرل راولپنڈی مولانا سید علی اکبر کاظمی صاحب کی سربراہی میں شریف آباد غوری ٹاؤن اسلام آباد میں، زیر تعمیر مسجد علی ابن ابی طالب (ع) کا دورہ کیا اور علاقہ کے مکینوں سے ملاقات کی اور انہیں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔
علاقہ مکینوں کے مطابق انتظامیہ کی نااہلی اور دیگر حکومتی اداروں کی امن و امان کیلئے عدم توجہ گزشتہ کئی ماہ سے جاری ہے مقامی انتظامیہ، حکومتی رٹ کو لاگو کروانے میں ناکام نظر آتی ہے۔ اس علاقے میں نقب زنی، لوٹ مار اور زمینوں پر قبضے کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
اسلام آباد کے علاقے غوری ٹاؤن میں مذہبی شدت پسند عناصر کی موجودگی علاقے کیلئے نیک شگون نہیں ہےچند دن قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسجد ہذا کی آئینی تعمیر نو کیلئے عدالت سے حاصل شدہ آڈر ہونے کے باجود شرپسند گروہ قانون و آئین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے دارالحکومت اسلام آباد میں فرقہ وارنہ سرگرمیوں میں مصروف ہے اس وجہ سے راولپنڈی اور اسلام آباد کی شیعہ کمیونٹی میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ چند شر پسند عناصر، عدالتی آرڈر کو چیلنج کرکے تھانہ کورال پولیس کے افسران کو بھی ہراساں کر رہے ہیں اسی وجہ سے مقامی انتظامیہ تعمیر مسجد میں تعاون کرنے سے گریزاں ہے ان حالات میں علاقے کے پرامن سادات و مومنین کی جان و مال کوبھی خطرہ لاحق ہو چکا ہے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مقامی انتظامیہ معزز عدالت سے حاصلِ شدہ جائز آرڈر پر عملدرآمد میں خلل پیدا کرنے والوں کے خلاف ضروری کاروائی کرے بصورتِ دیگر حکومتی اعلیٰ اداروں کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہےکہ وہ ملک پاکستان میں امن و امان قائم رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز(آرٹیکل)قوموں کے عروج وزوال میں شخصیات کا بڑا کردار ہوتاہے۔سرزمین نگر شخصیات کے پیدا کرنے میں بڑی زرخیز جگہ ہے۔عصر حاضر میں نگر کی قابل شخصیات میں ایک نام حاجی رضوان علی کا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی ٹکٹ پر 2015 کے انتخابات سے الیکشن میں حصہ لیا اور کامرانی کے بعد گلگت بلتستان کے اہم اور بنیادی کاموں میں بہت اچھا کردار ادا کیا۔
اپوزیشن میں ہونے کے باوجود بہت سارے تعلیم،صحت،روڈ، بجلی کے ترقیاتی کاموں کے ساتھ میرٹ کی بحالی اور دینی سیاست کی عظیم مثال قائم کی ۔
آپ کے دیگر دسیوں اہم کاموں کیساتھ دو بنیادی اور دو رس کام شاہراہ نگر، اور نگر ہیڈ کوارٹر ہے۔
شاہراہ نگر مناپن ناصر آباد سے نگر کے مختلف ایریاز سے ہوتاہوا ہوپر تک بنے گا جسکی وجہ سے سیاحت اور معیشت میں بہت بڑا انقلاب آئے گا۔
اس شاہراہ کی تعمیر کا ویژن حقیقت میں حاجی رضوان علی صاحب کے بابصیرت،اور دور اندیش ہونے کی دلیل ہے۔اس شاہراہ کی تعمیر کی خاطر وفاقی،صوبائی لیول پر حاجی نے متعدد میٹنگز کی اور شخصیات سے ملاقات کی۔ صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان محترم جناب عارف علوی کوہوپر دعوت دی اور دیگر بہت ساری شخصیات کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔بالاخرہ حاجی صاحب کی محنت کے نتیجہ میں اب وہ شاہراہ تعمیر کے سفر کی طرف جاری ہے۔موجودہ وفاقی پیکج میں اس پروجیکٹ کو رکھنے کی خبر کے بعد نگر کی عوام مسلسل حاجی صاحب کا شکریہ ادا کررہی ہے۔اور سوشل میڈیا میں جوانوں کی طرفسے کافی پزیرائی ہے۔
حاجی صاحب کا دوسرا اہم پروجیکٹ نگر ہیڈ کوارٹر ہے۔ پی پی پی اور اسلامی تحریک کے سیاسی اختلافات کے نتیجہ میں یہ پروجیکٹ التوا کا شکار تھا لہذا حاجی صاحب نے دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس اہم کام کو بھی اپنے نام کیا۔ اگرچہ ہمارا موجودہ سیاسی سسٹم کام،میرٹ کو نہیں دیکھتا بلکہ وقتی مفاد،اور انتخابی جوڑ توڑ کو دیکھتا ہے۔جسکے نتیجہ میں نگر حلقہ 5 کی طرفسے جوپزیرائی ملنی چاہئے تھی نہیں ملی۔ لیکن نگر کی تاریخ کے اوراق میں حاجی رضوان علی صاحب کا نام سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا۔
تحریر: جے ایم بلتستانی