The Latest
سگریٹ نوشی اور بلند فشار خون سے بڑی عمر کے افراد کی یاداشت اور توجہ میں کمی جبکہ کم عمر افراد کی سیکھنے کی صلاحتیں بری طرح متاثر ہوتی ہیں۔
کنگز کالج لندن میں کئی گئی حالیہ طبی تحقیق کے مطابق 50 سال سے زائد عمر کے سگریٹ پینے والے افراد کو ہائی بلڈ پریشر کی تکلیف کا سامنا ہوسکتا ہے جس سے دل کے دورے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں ۔
تحقیقی ٹیم نے کہا ہے کہ سگریٹ نوشی اور بلڈ پریشر سے بڑی عمرکے افراد اور نوجوان طبقہ بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ نوجوان طبقے کی یاداشت اور توجہ میں کمی کے علاوہ ان کی سیکھنے کی صلاحیتیں بھی متاثر ہوتی ہیں۔
کنگز کالج لندن کی طبی ٹیم کی تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی سے دماغ اور پھیپھڑے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھی اور بھرپور صحت کیلئے سگریٹ نوشی سے اجتناب کرنے کی ضرورت ہے۔
اسی طرح بلڈ پریشر سے بچنے کیلئے سادہ غذا اور ورزش کو معمول بنا کر صحت مند طریقے سے زندگی بسر کی جاسکتی ہے
مجلس وحدت مسلمین ضلع فیصل آباد کے زیراہتمام نصرت فتح علی خان ایڈیٹوریم فیصل آباد میں "حسین (ع) سب کے امن کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام، فیصل آباد امن کمیٹی کے اراکین سمیت بڑی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی، چیئرمین امن کمیٹی پنجاب پیر ابراہیم سیالوی، مرکزی امیر تحریک اتحاد ملت اسلامیہ پاکستان مولانا احمد کھرل، جامعہ معصومیہ کے وائس پرنسپل سید زوار حسین نقوی، مولانا تصور حسین جعفری، ضلعی صدر عالمی امن اتحاد کونسل مولانا آصف رضا علوی، ضلعی صدر منہاج القران مولانا عزیز الحسن، مولانا محمد خوبیب حمید، مرکزی رہنماء جماعت اہلحدیت مولانا قاری محمد حنیف بھٹی، چیئرمین متحدہ امن کمیٹی قاری محمد منشاء، ایم ڈبلیو ایم ضلع فیصل آباد کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر سید افتخار حسین نقوی، صوبائی صدر جماعت مشائخ پاک پیر صدیق الرحمان احمد، عرفان علی حسینی اور سید حسنین شیرازی نے خطاب کیا۔
مقررین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امام حسین (ع) کی عظیم قربانی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ امام حسین (ع) نے کربلا میں قربانی اسلام کو بچانے کے لئے دی تھی، لہذا تمام مکاتب فکر کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان کی یاد کو بھرپور طریقے سے منائیں اور ان کے عظیم اہداف و مقاصد کو سمجھ کر ان پر عمل پیرا ہوا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے طاغوت اور یزید کے سامنے ڈٹ جانا ہی حسینیت ہے۔ امام حسین (ع) ایک ایسی ہستی ہیں کہ ان پر پوری امت مسلمہ اتحاد کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام (ع) نے خون دے کر یزید کو بے نقاب کیا اور اسلام کا اصل چہرا امت مسلمہ کے سامنے پیش کیا۔ دہشت گردی کرنے والے یزیدی نسل سے تعلق رکھتے ہیں، جو اسلام کے نام کو اسی طرح مٹانے چاہتے ہیں، جیسے یزید نے کوشش کی۔ لہذا حسینی کرادر ادا کرکے اسلام کا تحفظ کرنا ہوگا۔
مجلس و حدت مسلمین پاکستان (شعبہ خواتین )کے زیر اہتمام مملکت خداد پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی حالیہ دہشت گردی ،ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے نذر زیدی اورزخمی ہونے والی اُن کی معصوم بیٹی مہزل زہرا سمیت شیعہ خواتین کودہشت گردی کا نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریلی کل 8،دسمبر ،بروز ہفتہ ،بوقت 4بجے شام بمقام امام بارگاہ شاہ خراسان،نمائش چورنگی سے امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈتک نکالی جائے گی
کراچی میں شیعہ و سنی کوئی جھگڑا نہیں دہشت گردی میں کالعدم تنظیموں کے دہشتگرد ملوث ہیں ۔،اہل حدیث عالم دین مولانا شکور کی ٹارگٹ کلنگ میں پکڑے جانے والے دہشت گردشاکر اللہ(عرف کا لا) کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے لائی جائے۔شہر قائد کے امن کو تہ و بالا کرنے والے ملک دشمن اسلام دشمن عناصر ہیں ۔
کراچی(پ۔ر)کراچی میں شیعہ و سنی کوئی جھگڑا نہیں دہشت گردی میں کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد ملوث ہیں ۔،اہل حدیث عالم دین مولانا شکور کی ٹارگٹ کلنگ میں پکڑے جانے والے دہشت گردشاکر اللہ(عرف کا لا) کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے لائی جائے۔شہر قائد کے امن کو تہ و بالا کرنے والے ملک دشمن اسلام دشمن عناصر ہیں ۔موقع واردات سے پکڑے جانے والے دہشت گردوں کو فوری پھانسی دی جائے
مجلس وحدت المسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزییشن بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام علامہ حافظ حسین نوری مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے تعزیتی جلسہ و مجلس ترحیم کا اہتمام کیا گیا۔ تعزیتی جلسہ و مجلس ترحیم میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خصوصی شرکت کی۔ تعزیتی جلسہ و مجلس ترحیم سے جامعتہ النجف کے پرنسپل علامہ محمد علی توحیدی کے علاوہ علامہ حافظ حسین نوری مرحوم کے تنظیمی رفیق کار علامہ آغا علی رضوی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے علامہ حافظ حسین نوری کی وفات کو ملت تشیع بلتستان کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا اور شیعیان بلتستان کو ان کی المناک وفات پر ہدیہ تعزیت و تسلیت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لے اور گلگت بلتستان میں شیعوں کو دیوار سے نہ لگائے، یہاں پر عجیب رٹ قائم ہے کہ اتحاد کے داعی علامہ شیخ نیر عباس مصطفوی کو جیل میں ڈالا جاتا ہے جبکہ قاتل اور دہشت گرد آزاد ہیں۔ ارباب اختیار اگر علامہ شیخ نیئر عباس اور دیگر شخصیات کو رہا نہیں کرتے تو ہم بھرپور عوامی طاقت سے آزاد کرائیں گے
گلگت بلتستان کے لوگوں میں جس قدر حب الوطنی ہے اتنا ملک کے دیگر حصوں میں رہنے والوں میں نہیں لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ اس خطے کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے علامہ حافظ حسین نوری کے ایصال ثواب کے لئے منعقدہ مجلس ترحیم کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں شیعہ سنی کو جان بوجھ کر لڑانے کی سازش ہو رہی ہے اور نتیجے میں پاکستان کمزور تر ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکتب اہل بیت (ع) کے پیروکار کبھی کسی ملک دشمن سرگرمی میں آج تک ملوث نہیں ہوئے بلکہ ہمیں یہ فخر حاصل ہے کہ ہم نے ہمیشہ اس ملک کیلئے قربانیاں دی ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسی جماعتوں کو ابھارا جائے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے جو اس ملک کو انتشار سے نکال کر مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس نے مزید کہا کہ علامہ حافظ حسین نوری کی علمی و دینی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
پانچ دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں برسی تھی۔ یہ مسجد مغل بادشاہ بابر کے حکم پر سن پندرہ سو ستائیس میں تعمیر ہوئی تھی۔
سن انیس سو بانوے میں ہندوستان میں شدت پسند ہندوؤں نے بابری مسجد کوشہید کردیا اور ہندو انتہا پسندوں نے سولہویں صدی کی شمالی ہندوستان میں ایودھیا میں واقع بابری مسجد میں توڑ پھوڑ کی۔ ہندوؤں کا کہنا ہے کہ یہ جگہ ان کے خدا راما کی جائے پیدائیش ہے اور اس جگہ مسجد بننے سے پہلے مندر تھا ادھر ہندوستان میں شائع ہونے والی ایک کتاب میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ بابری مسجد میں مورتیوں کو پلان کے تحت رکھا گیا
بابری مسجد پر لکھی جانے والی ایک نئی کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انیس سو اننچاس میں جب ’معجزاتی‘ طور پر مسجد کے اندر بھگوان رام کی مورتی ’نمودار‘ ہوئی تو اس میں انہیں لوگوں کا ہاتھ تھا جو مہاتما گاندھی کے قتل کے سلسلے میں بھی شک کے دائرے میں آئے تھے۔
کتاب کے مصنف کرشنا جھا اور دھیریندر جھا ہیں، جن کا دعویٰ ہے کہ تفصیلی تحقیق کے بعد وہ یہ معلوم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ انیس سو اننچاس میں بائیس اور تئیس دسمبر کی درمیانی شب ایودھیا میں مسجد کے اندر مورتی رکھنے والے لوگ کون تھے اور اس پوری کارروائی کی سازش کس نے تیار کی تھی۔
کتاب ابھی بازار میں نہیں آئی ہے لیکن اخبار ٹائمز آف انڈیا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مصنفین نے عینی شاہدین اور پرانے ریکارڈز کا مطالعہ کرنے کے بعد اس رات کی منظر کشی کی ہے جب بابری مسجد کچھ ہی دیر میں مندر میں تبدیل کردی گئی تھی۔
کتاب میں کہا گیا ہے کہ اس سازش میں ضلعے کے اعلیٰ ترین سرکاری افسر کے کے نائر بھی شامل تھے۔ اس کا مقصد قوم پرست تنظیم ہندو مہاسبھا کو ایک بڑی قومی سیاسی طاقت میں بدلنا تھا۔
اس رات کے مرکزی کردار بابا ابھیرام داس تھے جن کا تعلق نروانی اکھاڑے سے تھا۔ کتاب کے مطابق مورتی انہوں نے ہی رکھی تھی۔ ان کا انتقال انیس سو اکیاسی میں ہوا اور اس وقت وہ رام جنم بھومی کو آزاد کرانے والے بابا کے نام سے مشہور تھے۔
کتاب میں کہا گیا ہے کہ ان کے دو رشتے کے بھائی اندو شیکھر جھا اور یوگل کشور جھا بھی اس رات مسجد میں موجود تھے۔
قاہرہ میں صدارتی محل کے سامنے صدر کے حامی اور مخالفین میں ہونی والی جھڑپوں میں چار افراد ہلاک ہوئے مصری امدای کارکنوں کا کہنا ہے کہ ان تازہ جھڑپوں میں ساڑھے تین سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں
صدر کے حامیوں اور مخالفین نے ان جھڑپوں میں ایک دوسرے پر پیٹرول بم پھینکے اور پتھراوکیا جبکہ زرائع ابلاغ کے مطابق فائرنگ کی آواز بھی سنی گئی
ادھر اسی اثنا میں صدر محمد مرسی کے تین مشاروین نے اپنے عہدے سے استعفی دیا ہے تینوں مستعفیوں کا کہنا ہے کہ انہیں صدر مرسی کی جانب سے اپوزیشن کے احتجاج کو درست انداز سے ہینڈل نہ کرنے اور تشددسے کام لینے پر اعتراض ہے ان نئے استعفوں کے بعد صدر مرسی کے بائیس نفری مشاورین کے پینل سے اب تک چھ افراد نے استعفی دیا ہے
صدر مرسی نے گذشتہ ماہ ملکی آئین میں کچھ تبدیلیاں کیں تھیں اور اس میں اہم ترین شق وہ تھی جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کی اعلی عدلیہ اس تبدیلی کو چلینج نہیں کرسکتی جس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے اس تبدیلی کے خلاف شدیداحتجاج شروع ہو اجو اب تک جاری ہے جبکہ عدلیہ نے کام کرنے سے ہڑتال کردیا
ایس ۔ایس ۔پی بھکر کی امن کوششوں کے ساتھ ہیں۔لیکن جانب داری یک طرفہ کاروائی کے خلاف بھرپور مزاہمت کر ینگے نتظامیہ کو بلیک میل کرنے کی ہر سازش نا کام بنا دیں گے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع بھکر کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت ضلعی سکیرٹری جنرل سفیر حسین شہانی ایڈووکیٹ منعقد ہوا
اجلاس میں ایس ایس پی بھکر سیف اللہ خان خٹک کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں اجلاس میں بتایا گیا
شرکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین ضلع بھکر امن وامان کے قیام اور بھائی چارے کی فضاء کو قائم کرنے کی خاطر ضلعی انتظامیہ سے بھر پور تعاون جاری رکھے گی۔ لیکن انتظامیہ کوملت جعفریہ کے خلاف کسی بھی یک طرفہ کاروائی کی اجازت کی نہیں دینگے انتظامیہ کے ساتھ مثبت مذاکرات جاری ہیں محرم الحرام کے دوران دریا خان اور پنجگرائیں میں یکطرفہ بے بنیاد من گھڑت مقدمات درج کئے گئے۔ہماری درخواستوں پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ زبان بندی اور ضلع بندی کی خلاف ورزی کی گئی ۔ ضلع بھر میں کالعدم تنظیم کے مقررین نے ضلعی انتظامیہ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ۔ انتظامیہ کے لئے مسائل پیدا کئے۔ امن وامان کوسبوتاژکرنے کی بھر پور کوشش کی ۔ انتظامیہ اور مخلص لوگوں کے تعاون سے شرپسندوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس ڈائری پر قائم ہونے والے مقدمات پر چلانا اور انتظامیہ کو بلیک میل کرنا مناسب نہیں ہے۔ ہمارے خلاف کیسسز بھی پولیس ڈائری پر درج نہیں ہوا۔ جبکہ شرپسندوں کے اشتعال انگیز مقررین کے خلاف 10سے زائد مقدمات درج کئے گئے ۔ جوہماری امن پسندی کا منہ بولتا ثبوت ہے
مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کی صوبائی کابینہ کا اھم اجلاس سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیرصدارت ڈیرہ اللہ یار میں منعقد ھوا. اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ کوئٹہ اور کراچی میں جاری شیعہ نسل کشی ریاستی اداروں کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے. ریاستی اداروں کی شیعہ دشمن پالیسیوں کو عوامی طاقت اور حکمت عملی سے تبدیل کرانا ہوگا. اگر ملک میں شیعہ قتل عام نہ رکا تو ملک بھر سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا آپشن استعمال کریں گے. بلوچستان حکومت کی نا اھلی سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے موقف کی تائید ہے. صوبائی اجلاس سے MWM بلوچستان کے رھنماء مولانا برکت علی مطھری، مولانا سھیل اکبر شیرازی، مولانا عبدالحق جمالی نے بھی خطاب کیا. اجلاس نے فیصلہ کیا کہ 26 دسمبر کو نصیر آباد میں صوبائی سیاسی کانفرنس منعقد ھوگی.
موجودہ سیٹ اپ کی کوئی حثیت نہیں گلگت بلتستان کو مکمل آئینی حقوق دئے جائیں،کچھ طاقتیں گلگت بلتستان کی عوام کو آپس میں لڑاکر انہیں حقوق سے محروم رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں ،موجودہ حکومت گڈگورنس نہ دے سکی ،عوام بہت تنگ ہیں کرپشن ،لاقانونیت اقرباپروری حکومت کی پہچان بن گئی ہے
ان خیالات کا اظہار علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان جو کہ گذشتہ دنوں رکن شوری عالی مجلس وحدت مرحوم حافظ حسین نوری کی اچانک رحلت پر تعزیت کی غرض سے بلتستان گئے ہوئے تھے ،صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا