The Latest
وحدت نیوز (لاہور ) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے رحیم یار خان میں شیعہ علماء کونسل بہاولپور ڈویژن کے صدر شیخ منظور حسین اور ان کے صاحبزادے حیدر علی کے بیہمانہ قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب میں تکفیریوں نے ایک مربتہ پھر شیعیان علی (ع) کیخلاف محاذ کھول دیا ہے، دہشتگردی کے اس واقعہ میں پنجاب حکومت برابر کی ذمہ دار ہے۔
علامہ اسدی نے کہا کہ تکفیریوں کو جنوبی پنجاب میں کھلی چھٹی دے کر پنجاب حکومت نے شیعہ دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔ شہداء کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دینگے، ملت جعفریہ ایک جسم کے مانند ہیں، مجلس وحدت مسلمین خانوادہ شہداء کے اس غم میں برابر کی شریک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات پیغام دے رہے ہیں کہ ہم اپنے داخلی اتحاد کو مزید فروغ دیں، کیونکہ عالمی سازش کا مقابلہ ایک قوم بن کر کیا جاسکتا ہے۔
علامہ عارف الحسینی (رہ) اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور سامراج دشمن رہنماء تھے، علامہ مقصود ڈومکی
وحدت نیوز (بلوچستان) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور سامراج دشمن رہنماء تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید قائد ملت جعفریہ علامہ سید عارف حسین الحسینی (رہ) کی 25ویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید نے افکار امام خمینی (رہ) کی روشنی میں پاکستان میں انقلابی جدوجہد کی اور شیطان بزرگ امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کو رسوا کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید قائد اسلام دشمن قوتوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تھے، آپ نے راہ حق میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔
دریں اثناء خیر العمل فاونڈیشن بلوچستان کے سربراہ سہیل اکبر شیرازی نے ایک وفد کے ہمراہ علامہ مقصود ڈومکی سے ملاقات کی اور حالیہ سیلاب و بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حکومت اور فلاحی ادارے متاثرین کی مدد کیلئے فوری اقدامات کریں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل کیانی کو نیند کیسے آجاتی ہے، جس کے ہر روز دس سے پندرہ فوجیوں کو شہید کیا جا رہا ہے، انہوں نے استفسار کیا کہ جنرل کیانی صاحب قوم اور اپنے فوجی جوانوں کو بتائیں کہ آپ کی تین سال کی توسیع سے انہیں کیا ملا ہے۔؟ ڈی آئی خان جیل پر حملہ نے پاک فوج سمیت تمام اداروں کے رسپانس نہ کرنے پر انہیں سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔ ریاستی اداروں کے اس عمل سے قوم اور فوجی جوانوں میں دن بدن مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔ غیر ریاستی عناصر حملے جاری رکھنے کا اعلان کر رہے ہیں تو دوسری جانب خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیل کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دشمن یہی چاہتا ہے کہ پاکستان میں مایوسی دن بدن پروان چڑھے، کیونکہ طاقتور پاکستان کسی صورت امریکہ، بھارت، اسرائیل اور عرب ممالک کو سوٹ نہیں کرتا، جبکہ فوج کو بھی طاقتور سیاسی قوت سوٹ نہیں کرتی ہے، جتنا پاکستان کمزور ہوگا اتنا ہی ان طاقتوں کا فائد ہوگا۔ دشمن پاکستان کی ایٹمی صلاحیت سے خوفزدہ ہے، کیونکہ اگر اس ملک میں طاقتور لیڈرشپ وجود میں آگئی تو ایٹمی صلاحیت کا حامل پاکستان دنیا بھر میں اہم کردار ادا کرنا شروع کردیگا، لہٰذا اسی وجہ سے اسے کمزور کرنے کی سازشیں بنی جا رہی ہیں۔
مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر، انجنیئرز، وکلاء، کسان اور صحافی حضرات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد دراصل مختلف صلاحتیوں اور ضرورتوں کا نام ہیں، ان تمام صلاحیتوں کو آپس میں اکٹھا کیا جائے تو معاشرہ وجود میں آتا ہے، اگر ان کے درمیان بہترین تعلق قائم ہو اور ہر فیلڈ کا بندہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرے تو بہترین معاشرہ وجود میں آتا ہے، اگر افراد اور ادارے اپنے دائرہ کار سے تجاوز کریں اور انہیں روکنے والا قانون عمل میں نہ آئے تو معاشرہ کمزور ہوتا ہے اور ملک میں انارکی جنم لیتی ہے۔ معاشرے کے ان طبقات کو اپنی حدود میں رکھنے کیلئے قانون بنایا جاتا ہے، عدلیہ اپنا کام کرتی ہے اور مجریہ اپنا کام، ان کے فنکشنل ہونے سے ہی ریاست کا ماں جیسا روپ سامنے آتا ہے۔
لیکن آج افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری ریاست ماں جیسا کردار ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوتی جا رہی ہے، صورتحال سب کے سامنے ہے کہ اس ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہا۔ قاتل آزاد ہیں، شیعہ ہو، سنی ہو یا صحافی کوئی بھی اب دہشتگردوں سے محفوظ نہیں رہا۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئند چند ماہ پاکستان کیلئے انتہائی بھاری ثابت ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان کی خاموشی نے قوم کو مایوس کیا ہے۔ ایک وفاق میں بیٹھا ہوا ہے تو دوسرا صوبائی حکومت چلا رہا ہے۔ لیکن ڈی آئی خان واقعہ کے بعد دونوں اطراف سے خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ نواز حکومت کے پہلے دو ماہ نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کے الیکشن سے پہلے کے تمام دعوے دم توڑ چکے ہیں۔
اتحاد امت کے عظیم داعی، ارضِ پاکستان پر وحدت بین المسلمین کے لئے عظیم خدمات پیش کرنے والی بلند مرتبہ علمی و عرفان شخصیت علامہ سید عارف حسین الحسینی کو ہم سے جدا ہوئے پچیس برس بیت گئے ہیں۔ آپ 5 اگست 1988ء بروز جمعہ پشاور میں اپنے مدرسہ جامعہ معارف الاسلامیہ میں دم فجر اسلام و پاکستان دشمنوں کی گولی کا نشانہ بنائے گئے، آپ نے اپنے ساڑھے چار سالہ دور قیادت میں اس ملک و ملت کیلئے بھرپور خدمات انجام دیں اور ان کی رہنمائی کا حق اس طرح ادا کیا کہ آج اتنا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی انہیں ایسے یاد کیا جاتا ہے جیسے کل کی ہی بات ہو۔ میرا نہیں خیال کہ آپ کی کمی کو کوئی اور پورا کرسکے۔
شہید قائد نے اپنے دور قیادت میں ملک کے کونے کونے میں جا کر لوگوں کی فکری، شعوری، مذہبی، اجتماعی، ملی تربیت و بیداری کیلئے دن رات ایک کیا اور مسلسل عوامی رابطہ کے ذریعے ان میں ایک درد، ایک احساس پیدا کر دیا، علامہ عارف الحسینی کی یہ خوبی کسی طور بھلائی نہیں جاسکتی کہ وہ اپنے ساتھ مختلف دورہ جات میں اہل سنت علماء کو بھی لے کر جاتے اور اتحاد کی فضا کو عوامی سطح پر نمایاں کرنے کی کوشش کرتے، جن لوگوں نے انہیں دیکھا ہے وہ اس بات کی گواہی دیں گے کہ ان کا یہ عمل دکھاوا یا مجبوری نہیں تھی بلکہ وہ اتحاد بین المسلمین پر پختہ یقین رکھتے تھے اور امت کو ایک لڑی میں پرونے کے شدید خوہش مند تھے۔ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے پشاور کے مولانا عبدالقدوس اور جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ ملک اکبر ساقی تو اکثر ان کے ہمراہ دیکھے جاتے اور اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے برپا کانفرنسز میں نمایاں طور پر شریک ہوتے۔
علامہ عارف الحسینی نے ملک میں مارشل لاء دور میں قیادت کی ذمہ داری سرانجام دی، یہ بڑا سخت دور تھا، جب جنرل ضیاء الحق نوے دن کے وعدے پر برسر اقتدار آیا تھا اور ملک میں مختلف انداز میں تفریق و انتشار عروج پکڑ رہا تھا، کہیں صوبائیت کی بو پھیل رہی تھی تو کہیں لسانیت کا بیج بویا جا رہا تھا، کہیں علاقائیت کا دور دورہ تھا تو کہیں فرقہ واریت کو دوام بخشا جا رہا تھا، افغان روس جنگ کی وجہ سے ملک میں کلاشنکوف کلچر در آیا تھا اور اسی کے باعث منشیات فروشی، خصوصی طور پر ہیروئن نے تباہی مچا رکھی تھی، سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں لگی تھیں اور سیاسی ورکرز کو شاہی قلعہ لاہور میں سخت سزائیں دی جاتی تھیں۔ ایسے ماحول میں MRD کے نام سے بحالی جمہوریت کی تحریک چل رہی تھی، علامہ عارف حسین الحسینی نے اس تحریک میں بھرپور کردار ادا کیا اور اس کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، اپنے تعاون کا بھرپور یقین دلایا، جو سیاسی جماعتوں کیلئے بہت حوصلہ افزائی کا باعث تھا۔ علامہ عارف الحسینی نے اپنے ہر خطاب میں مارشل لاء حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور امریکہ نواز پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔
اس کے ساتھ ساتھ اپنے دور قیادت میں انہوں نے مختلف قومی و بین الاقوامی مسائل پر اپنا مؤقف بڑی صراحت کے ساتھ پیش کیا، انہوں نے پہلی بار اپنی ملت کو دوسری اقوام و ملل کے مقابل لانے کی جدوجہد کی اور 6 جولائی 1987ء کے دن مینار پاکستان کے وسیع گراؤنڈ میں عظیم الشان قرآن و سنت کانفرنس منعقد کرکے اپنی سیاسی طاقت و قوت کا بھرپور اظہار کیا اور ایک سیاسی منشور کا اعلان بھی کیا۔۔۔۔۔ آپ کے افکار پر عمل پیرا ہو کر ملت پاکستان کی ڈوبتی ناؤ کو کنارے لگایا جاسکتا ہے۔۔۔۔۔
آپکی خدمت میں شہید علامہ عارف الحسینی کے چند منتخب افکار پیش کرتے ہیں، جو ہمارے اس موقف کی گواہی دیں گے کہ شہید علامہ عارف الحسینی ایک درد مند ملت تھے، جنہیں اتحاد بین المسلمین کی پاکستان میں جاری تحریک کا سرخیل اور بانی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ کلمات و اقتباسات ان کی مختلف تقاریر سے حاصل کردہ ہیں، جو انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں عوامی اجتماعات میں کیں۔۔۔!
مشترکہ دشمن:۔
شیعہ اور سنی مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے تاریخی اختلافات کو حدود میں رکھیں، ہمارے مشترکہ دشمن امریکہ، روس اور اسرائیل ہیں، جو ہمیں نابود کرنے کے درپے ہیں۔ ایسے میں ضروری ہے کہ ہم اپنے فروعی اختلافات کو بھلا کر اسلام کے دشمنوں کے خلاف مشترکہ مؤقف اختیار کریں۔
(شیعہ جامع مسجد بھکر میں خطاب "مارچ 1994ء")
اپنی اپنی فقہ پر قائم رہتے ہوئے اتحاد:۔
درحقیقت اپنے اپنے عقائد پر قائم رہتے ہوئے بھی زندگی میں مل جل کر رہا جاسکتا ہے۔ آخر یہ کیوں ضروری ہے کہ میں کسی کے یا کوئی میرے مذہبی جذبات مجروح کرے۔ اسلام میں اسی وجہ سے کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی ممانعت ہے کہ اس سے نفرت پیدا ہوتی ہے اور ظاہر ہے کہ نفرت ہی موجب فساد بنتی ہے، البتہ کسی کی دل آزاری کئے بغیر اپنے عقائد پر سختی سے کاربند رہنا اسلام میں بہت ضروری ہے۔ ایران میں شروع شروع میں بعض بیرونی طاقتوں نے کرد قبائل کو عقائد کی بنا پر بغاوت پر ابھارا لیکن جب دوسری طرف سے ان کے مذہبی جذبات کے احترام کا وطیرہ اختیار کیا گیا تو شیعہ سنی اتحاد کی شاندار مثال دیکھنے میں آئی۔
(شہید باقر الصدر اور سیدہ بنت الہدیٰ کی چوتھی برسی کے موقع پر پیغامات "اپریل1984ء ")
ہمارا پیغام اخوت:۔
وقت آگیا ہے کہ وحی الٰہی کے ذریعے پہنچے ہوئے ہمارے عظیم پیغام حیات اسلام کی صداقتوں پر یقین رکھنے والے تمام انسان باہم متحد ہوکر اْٹھ کھڑے ہوں، تاکہ انسانوں کو فریب دے کر لوٹنے والی استعماری اور شیطانی قوتوں پر بھرپور ضرب لگائی جاسکے اور دنیا میں عدل و انصاف، الفت و محبت اور حقیقی امن و آشتی کی فضا قائم کی جاسکے۔ بندوں پر بندوں کی حکمرانی ختم کرکے فقط مالک حقیقی کی حکمرانی کا نفاذ ہی ان شہدائے راہ حق کی تمنا ہے اور یہ انسانی کامرانیوں کی منزل ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم پیغام شہداء کے امین بنیں اور ہر طرح کی قربانی دے کر اس امانت کی حفاظت کریں۔ وطن عزیز پاکستان میں حقیقی اسلامی معاشرے کا قیام ہماری اولین خواہش بھی ہے اور ذمہ داری بھی۔ اس مقصد کے حصول کیلئے میں ہر مسلمان محب وطن پاکستانی کو دعوت اتحاد عمل دیتا ہوں۔
آج اتحاد اْمت کی اشد ضرورت ہے:۔
آج کا مسلمان بیدار ہوچکا ہے۔ مسلمانوں کو معلوم ہوچکا ہے کہ ہمارا مرکز اور ہماری بقاء صرف اور صرف اسلام سے ہے اور ہمیں اتحاد بین المسلمین کے جھنڈے تلے جمع ہو کر روسی اور امریکی گماشتوں کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ آج مسئلہ شیعہ سنی کا نہیں ہے بلکہ اسلام و کفر کا مسئلہ درپیش ہے۔ مسلمان متحد ہوکر ہی قومیتوں کے بتوں کو توڑ سکتے ہیں۔ ہمیں ناصرف سازشی عناصر پر کڑی نظر رکھنا ہوگی بلکہ فسادات برپا کرنے والوں کے ہاتھ کاٹنا ہوں گے۔
وہ دن دور نہیں جب بین الاقوامی استحصالی قوتوں کو امت مسلمہ کی طرف آنکھ اْٹھا کر دیکھنے کی جرات نہ ہوسکے گی:۔
اسلام کے دشمنوں پر عیاں کر دینا چاہیے کہ فلسطین، لبنان، افغانستان، ہندوستان، اری ٹیریا اور دنیا کے دیگر ممالک میں مسلمانوں پر جو وحشت و بربریت کا بازار گرم کیا جا رہا ہے اور اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران اور لیبیا کے خلاف جو دیدہ و دانستہ اشتعال انگیز کارروائیاں کی جا رہی ہیں، وہ اس بات کی متقاضی ہیں کہ پوری امت مسلمہ ایک جسد واحد کی طرح اپنے تمام وسائل کے ساتھ دشمن کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے، اور اگر ایسا ممکن ہوسکا اور انشاء اللہ ایک دن ضرور ایسا ہوگا تو پھر کسی بین الاقوامی استحصالی قوت کو امت مسلمہ کی طرف آنکھ اْٹھا کر دیکھنے کی جرات نہ ہوسکے گی۔ ہم آپ سے توقع رکھتے ہیں کہ آپ امت مسلمہ کی فلاح و بہبود کیلئے سرگرم عمل ہوجائیں گے اور باطل قوتوں کے خلاف ایک مشترکہ لائحہ عمل کو اپنانے کیلئے عملی اقدامات کی طرف توجہ فرمائیں گے، نہ یہ کہ بعض حکومتوں کے ایماء پر آپ اسلامی کانفرنس کی طرف سے ایسی کانفرنس کا انعقاد کروائیں جو امت مسلمہ کے مفادات کو زک پہنچانے کے درپے ہو۔
(اسلامی کانفرنس کے سیکرٹری جنرل شریف الدین پیرزادہ کے نام کھلا خط 21"فروری 1986ء)
وقت کے تقاضے:۔
میں تمام مکاتب فکر کے مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وقت کے تقاضوں کا ادراک حاصل کریں، جو پکار پکار کر کہہ رہے ہیں کہ مسلمان متحد ہوکر عالمی سامراج کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔ سامراجی قوتوں کی کوشش یہ ہے کہ مسلمانوں کے اندر موجود فروعی اختلافات کو ہوا دے کر انہیں کمزور کریں۔
(گلزار صادق بہاولپور میں ایک عظیم اجتماع سے خطاب
"مارچ 1986ء")
شرعی و ایمانی فریضہ:۔
میں تمام مسلمانوں سے بار بار یہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہر ممکن طریقے سے امریکہ، روس اور اسرائیل کی اسلام دشمن پالیسیوں کی بھرپور مذمت اور ان سے اپنی نفرت کا اظہار کرتے رہیں کہ یہ ان کا شرعی و ایمانی فریضہ ہے۔
( گلگت، بلتستان کے دورے کے موقع پر خطاب "جون1986ء")
تنگ نظری کی بجائے وسعت نظری:۔
بعض عناصر نے اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے فتویٰ سازی کے کارخانے قائم کر لئے ہیں، تنگ نظری اہل تشیع میں ہو یا اہل تسنن میں اس سے فقط اسلام کو نقصان پہنچے گا۔ فتویٰ سازی اور تعصب بیرونی جارحیت سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ اس کا فائدہ صرف اسلام دشمن قوتیں ہی اْٹھا سکتی ہیں۔ دنیا بھر کے باضمیر اور حریت پسند مسلمان متحد ہوکر ہی سامراجی تسلط، تنگ نظری اور تعصب سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔
(لاہور میں قرآن و سنت کانفرنس سے خطاب
6" جولائی 1986ء")
پاکستان سب کا ہے:۔
پاکستان کے قیام کیلئے تمام مکتب فکر کے مسلمانوں نے بھرپور جدوجہد کی ہے۔ آج کسی ایک مکتب فکر کے نظریئے کو دوسروں پر مسلط کرنے کا مقصد نظریہ پاکستان سے انحراف کے مترادف ہوگا۔
(بھکر میں عظیم الشان اجتماع سے خطاب "جولائی 1986)
25 نومبر 1946ء کے دن پاراچنار کے افغان سرحدی گاؤں پیواڑ میں روشن ہونے والا یہ ستارہ، آسمان پاکستان پر ساڑھے چار سال تک ملت کی رہنمائی کرتے ہوئے انتہائی جراء4 ت و شجاعت کے مظاہرے کرتا ہوا 5 اگست 1988ء کو اسلام و پاکستان دشمنوں کی سازشوں کا شکار ہو کر بظاہر ڈوب دیا مگر جاتے جاتے قوم میں ایسی روشنی بکھیر گیا، جس کے طفیل آج بھی حق و صداقت کا پھریرا لہرا رہا ہے اور جمہوریت کے سائے تلے سبز ہلالی پرچم سربلند دکھائی دے رہا ہے۔
تحریر: ارشاد حسین ناصر
وحدت نیوز (کراچی ) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے شعبہ فلاح و بہبود خیر العمل فاؤنڈیشن نے شہر میں شدید بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردیں، متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا کام جاری ہے جبکہ بڑی تعدادمیں متاثرین کے لیے افطاراورکھانے کا بھی انتظام کیا گیا۔ کھوکھراپار اور امروہہ سوسائٹی میں ریلیف کیمپس بھی لگا دئیے گئے ہیں جہاں عوام الناس سے متاثرین کی مدد کے لئے کپڑے ، دودھ ، خشک غزائی اشیاء ، صاف پانی اور نقد امداد جمع کرانے کی اپیل کی گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ روزہونے والی شدید بارش نے شہر کے مضافاتی اورنشیبی علاقوں کے لوگوں کو شدید متاثرکیا ہے۔ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی نے خیر العمل فاؤنڈیشن کے تمام رضاکاروں کوفوری طورپر متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کی ہدایت کردی جس کے بعدایم ڈبلیو ایم کے رہنماء مولانا دیدار علی جلبانی ، انجینئر رضا نقوی ، علی حسین نقوی ، سجاد اکبر زیدی ، حسن عباس رضوی اور ڈاکٹر حسن جعفر نے فوراً امروہہ سوسائٹی ، سعدی ٹاؤن ،سچل گوٹھ ، جلبانی گوٹھ، ثومر کندھانی گوٹھ کھوکراپار کے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی کیمپس کا معائنہ بھی کیا، ایم ڈبلیوایم کے رضاکاروں نے امدادی سرگرمیاں شروع کردیں، لوگوں کومحفوظ مقام پر منتقل کیاگیاجبکہ ان علاقوں میں بڑی تعداد میں روزہ داروں کیلئے افطار اور کھانے کا انتظام کیا گیا۔
دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم کراچی کے جنرل سیکرٹری حسن ہاشمی نے اندرون سندھ اوردیگر حصوں میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر وحدت رضاکاروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے فوری طورپروحدت ہاؤس سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مولانا دیدار علی جلبانی نے مخیر حضرات سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بارش اورسیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ایم ڈبلیوا یم سے تعاون کریں تاکہ پریشان حال لوگوں کی بروقت مددکی جاسکے ۔انہوں نے اس عزم کا اظہارکیاہے کہ مجلس وحدت مسلمین مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین بارش کوتنہانہیں چھوڑے گی اور بے گھر اور متاثرہ لوگوں کی مدد بلکل اسی طرح کریں گے جیسے تین برس قبل کی تھی ہم متاثرہ افرادکی مدد کے لیے کوئی کسر اٹھانہیں رکھیں گے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام سفیر خط ولایت، مرحوم آغا سید علی الموسوی کی پہلی برسی پر اْن کی ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے لاہور کے ایمبسیڈر ہوٹل میں سیمینار بعنوان ''آغا علی الموسوی ایک عہد ساز شخصیت'' کا انعقاد کیا گیا، جس میں جوانوں ، بزرگوں سمیت خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سیمینار سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے صدر اطہر عمران سمیت دیگر نے خطاب کیا اور آغا علی موسوی کی ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وحدت نیوز (ملتان ) عالمی یوم القدس کے موقع پر ملک کے دیگر حصوں کی طرح جنوبی پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام مشترکہ یوم القدس ریلیاں نکالی گئی۔ جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی ریلی ملتان میں نکالی گئی۔ ریلی بعد از نماز جمعتہ الوداع امام بارگاہ شاہ گردیز سے شروع ہوئی جو کہ مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی چوک گھنٹہ گھر پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا عمران ظفر، سید دلاور عباس زیدی، سید عاصم رضا شاہ، مظفر حسن، فخرنسیم، سید نسیم عباس شمسی اور ڈویڑنل صدر آئی ایس او ملتان تہور حیدری نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے بینرز، پوسٹرز، پینافلکس اور پرچم اْٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی جارحیت اور امریکی پشت پناہی کے خلاف اور فلسطینی مظلوموں کے حمایت کے نعرے درج تھے۔ ریلی شدید بارش کے باوجود اپنے مقررہ راستوں سے ہوتی ہوئی اختتام پذیر ہوئی۔
ملتان کے علاوہ مظفرگڑھ میں پریس کلب سے قنوان چوک تک یوم القدس ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین مظفرگڑھ علامہ زکریا عباس ترابی نے کی۔ خانیوال میں نماز جمعہ کے بعد القدس ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ضلعی سیکرٹری جنرل انصر عباس سرگانہ کی۔ عبدالحکیم میں مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے نکالی جانیوالی ریلی کی قیادت مختار حسین نے کی۔ کبیروالا میں عدیل عباس زیدی اور دیگر نے کی۔ اس کے علاوہ ڈیرہ غازیخان، لیہ، بھکر، راجن پور، علی پور، کوٹ ادو، جام پور، بہاولپور، رحیم یار خان، بہاولنگر، ساہیوال، شورکوٹ، قائم بھروانہ، جھنگ سمیت تقریبا جنوبی پنجاب کے 40سے زائد مقامات پر چھوٹی بڑی ریلیاں نکالی گئی
وحدت نیوز (ہری پور) شرکاء ریلی سے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ وحید عباس کاظمی اورشیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری وسیم اظہر ترابی نے خطاب کیا۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع ہری پور اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ہری پور میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ قبلہ اول کو یہودی و صیہونی طاقتوں سے آزاد کرانے اور فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم القدس ریلی امامیہ مسجد ہری پور سے روانہ ہو کر مین بازار سے ہوتی ہوئی پنیاں چوک جی ٹی روڈ پہنچی۔ جہاں شرکاء ریلی سے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ وحید عباس کاظمی اور شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری وسیم اظہر ترابی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر ریلی کے شرکاء نے امریکہ اور اسرائیل کیخلافف فلک شگاف نعرہ بازی کی۔
وحدت نیوز (حیدر آباد ) مجلس وحدت مسلمین ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، اصغریہ آرگنائزیشن ، امامیہ آرگنائزیشن ، شیعہ علماء کونسل کی جانب سے عالمی یوم القدس کے موقع پر قدم گاہ مولا علی (ع) سے ریڈیو پاکستان تک مشترکہ القدس ریلی نکالی گئی۔ القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار احمد امامی نے کہا کہ جس طرح دنیا بھر میں حقیقی فرزندان اسلام امریکا اور اسرائیل اور انکے حواریوں کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں ہم بھی مملکت عزیز پاکستان میں امریکا و اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بناتے رہیں گے اور اسلام دشمنوں کے خلاف صف آراء رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی یوم القدس کے روز میں تجدید عہد کرتے ہیں کہ ہم قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، نہ ہی ہم فلسطین پر قابض صیہونی اسرائیل کو کبھی تسلیم کریں گے کیونکہ فلسطین صرف فلسطینیوں کا اور اسکی آزادی صرف اور صرف مسلمانوں کے اتحاد اور مسلح جدوجہد سے ہی ممکن ہے۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدر آباد کے سیکرٹری جنرل علامہ امداد علی نسیمی نے کہا کہ دنیا بھر میں موجود نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیوں کو فلسطین میں مسلم خواتین کی پائمال ہونے والی عزتوں کا ذرہ برابر بھی احساس نہیں ہے۔ انسانی حقوق کے چیمپئن تنظیموں کو فلسطین میں کتابیں اٹھا ئے اسکول جاتے ہوئے معصوم بچوں پر صیہونیوں کی جانب سے بموں کی یلغار اور گولیوں کی بوچھاڑ کے واقعات نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں ماؤں بہنوں کی چیخ وپکار اور نالہ وفریاد کے مناظر دنیا کے باضمیر قوموں کو روز جھنجوڑتے ہیں مگر انسانی حقوق کے ادارے بے حسی کا شکار ہیں۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سجاد حیدر جوادی نے کہا کہ 1948ء میں ارض مقدس فلسطین پر صیہونی اسرائیلی قبضے کو امام خمینی نے مسلمانوں کے قلب میں خنجر سے تعبیر کیا اور امت مسلمہ کی آزادی کی راہ میں جہاد کی صورت دکھائی۔
القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان حیدرآباد ڈویڑن کے صدر سید عباس زیدی نے کہا کہ امام خمینی رہ کے فرمان پر فلسطین کی آزادی کیلئے دنیا بھر کے مسلمانوں نے عالمی یوم القدس منا کر اس بات کا علان کیا ہے کہ مسلمانان عالم تمام تر صیہونی سازشوں کے باوجود متحد اور ولی امرالمسلمین سید علی خامنہ ای کی قیادت میں تمام مظلومین و مستعضفین جہان کے ساتھ ہم آواز ہیں۔
اصغریہ آرگنا ئزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید پسند رضوی کہا کہ وہ دن کتنا خوبصورت اور خوشگوار ہوگا جس دن دنیا کے نقشہ سے اسرائیل کا ناپاک وجود مٹ جائے گا اور ہم سب مل کر اس ارض مقدس میں قبلہ اول کے اندر نماز ادا کریں گے اور دنیا پر امن کا راج ہو گا۔انشاء اللہ جلد وہ دن مستضعفین جہان اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے۔
ریلی میں مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے دیگر رہنماء الفت عالم کربلائی ، یعقوب حسینی ، ندیم جعفری ، عباس مرتضائی و دیگر بھی موجود تھے ۔
وحدت نیوز (سرگودھا) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس ارگنائزیشن سرگودھا کے زیر اہتمام یوم القدس کی مناسبت سے احتجاجی ریلی کا انعقعاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ضلع سرگودھا کے ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل فیصل عمران، ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء مولانا نصیر اعوان اور سٹی سیکرٹری جنرل ثاقب رضا نے کی۔ ریلی مرکزی امام بارگاہ قصر القائم سے شروع ہو کر سیٹلائٹ ٹاون چوک پہنچ کر اختتام پزیر ہوئی۔ ریلی میں کثیر تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ شرکائے ریلی نے امریکہ اور اسرئیل کے خلاف نعرے بازی کی اور مظلوم فلسطینیوں اور شامی بھائیوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ شرکائے ریلی نے بینرز اور کتبے اٹھارکھے تھے جن ہر امریکہ اور اسرائیل مخالف نعرے درج تھے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل فیصل عمران نے کہا کہ مسلمانوں کے تمام تر مسائل کا ذمہ دار امریکہ اور اسرائیل ہیں۔ مسلمانوں کو بیدار اور متحد ہونا ہو گا ورنہ ہم اسی طرح ظلم کی چکی میں پستے رہیں گے۔ عالمی برادی شام میں جاری دہشت گردی کا نوٹس لے اور بے گناہ شامی عوام کو مرنے سے بچائے۔ انہوں نے حکومت کو اڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر حملہ مشکوک ہے اور جیل سے دہشت گردوں کو نکال کر شام بھیجا جا رہا ہے۔ کرائے کے قاتلوں والا یہ دھندا بند ہونا چاہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء پر نسپل دارلعلوم محمدیہ مولانا نصیر حسین اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا ناپاک وجود جب تک قائم ہے امن قائم نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی پالتو ریاستیں یہ سن لیں کہ ایک دن یہ دہشت گرد تمارے لئے بھی وبال جان بنیں گے جیسے کہ تاریخ گواہ ہے۔ مولانا نصیر اعوان نے کہا کہ جب حزب اللہ نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا اگر اس وقت عرب ممالک غیرت کا مظاہرہ کرتے تو اسرئیل کا ناپاک وجود دنیا سے مٹ جاتا۔
اس موقع پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سرگودھا کے ڈویزنل صدر شاہد رضا نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام کو اسرائیل دشمن ہونے کی سزاء دی جارہی ہے اور اگر اسی طرح مسلم ممالک ظلم کا نشانہ بنتے رہے اور ان کی حمایت میں کوئی بھی آواز نہ اٹھائی گئی تو مسلم ریاستوں کا وجود ختم ہو جائے گا۔