The Latest

وحدت نیوز(مظفرآباد ) پنجاب حکومت بلوچستان کے رئیسانی کا کردار ادا نہ کرے، اور بلوچستان کے رئیسانی سے سبق سیکھتے ہوئے دہشت گردوں کی سر پرستی ترک کر دے، راولپنڈی میں نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاریاں ختم کرنے کے ساتھ ساتھ بے گناہ جوانوں کو فوری رہا کرے، اور ان پر قائم کیئے گئے جھوٹے مقدمات کو فی الفور ختم کیا جائے ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سربراہ علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد میں عوامی وفود سے گفتگو میں کیا، علامہ سید تصور جوادی نے کہا کہ پنجاب حکومت راولپنڈی سانحہ کی آڑ میں بے گناہ جوانوں کو گرفتار کر رہی ہے، یہ کردار بلوچستان کے رئیسانی سے مختلف نہیں، لیکن حکومت پنجاب کو معلوم ہونا چاہیے کہ اسی کردار کے حامل کو کس طرح ایوان اقتدار سے الگ کیا گیا، حکومت پنجاب کے اس متعصبابہ رویے پر ملک گیر احتجاج کر کے تخت لاہور کی دیواروں کو ہلا دیں گے، انہوں نے کہا کہ بجائے اس کے کہ حکومت یکطرفہ و متعصب انداز سے کاروائی کاروائیاں کرے ، کمیشن اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی پر اثر انداز ہونے کے لیئے ایک وزیر کو کھلی چھٹی دے دی جائے، بلکہ حکومت کو ملت تشیع کے تحفظات کا ازالہ یقینی بنانا ہوگا، ہمیں بتانا ہو گا کہ مسجد و امام بارگاہوں کو جلانے والے کب گرفتار ہوں گے، کمیشن کو بھی چاہیے کہ اپنی تحقیات کا آغاز مسجد کے خطیب کے خطبہ جمعہ سے کرے ، نہ کہ بلوے سے آغاز لیا جائے، خطیب کو بھی شامل تفتیش کیا جائے ، 2بجے ختم ہو جانے والی نماز جمعہ 3بجے تک کیسے جاری رہی، اور لاؤڈسپیکر کیوں آن رہا؟یہ ایسے سوالات ہیں جن کا جواب کمشن تحقیات کے ذریعے منظر عام پر لائے،ہماری قیادت نے چوہدری نثار صاحب سے ملاقات کرکے اپنے تحفظات سے انہیں آگاہ کیا، لیکن گزشتہ روز کی دوبارہ کاروائی نے ہمیں تحفظات کو مذید تقویت دی، پولیس نے رات گئے چھاپوں کے ذریعے گلگت بلتستان و پاراچنار کے طلاب جو تعلیم حاصل کرنے آئے ہوئے ہیں، ہاسٹلز پر چھاپوں کے ذریعے انہیں گرفتار کر کے ان پر جھوٹے مقدمات قائم کیئے گئے۔



علامہ جوادی نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے ہمیں ڈرایا یا دھمکایا نہیں جا سکتا ، ہم اپنا درس کربلا سے لیتے ہیں، عزاداری سیدالشہداء کے لیئے کفن باندھ کر نکلتے ہیں ، اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے ہمیں محدود نہیں کر سکتے، ہم جلوس بھی نکالیں گے ، عزاداری بھی کریں گے، میلاد بھی منائیں گے، میلاد کے جلوس بھی نکالیں گے، کوئی طاقت کوئی قوت عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و عقیدت حسنین کریمین ؑ ہمارے دلوں سے نہیں نکال سکتی، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اگر دہشت گردوں کو کھلی چھٹی نہ دیتے تو آج ملک دہشتگردی سے پاک ہو چکا ہوتا، جو شخص ریٹائرمنٹ کے دوسرے روز ہی سکیورٹی و بلٹ پروف گاڑی کا مطالبہ کرے تو سمجھ لیا جائے کہ اس نے مملکت خداداد پاکستان کے باشندوں کو کیا انصاف دیا ہو گا، انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ نئے چیف جسٹس سابقہ چیف کی روایت کو توڑتے ہوئے سیاسی و مذہبی وابستگی سے بالا ہو کر انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے، امید ہے کہ جسٹس جیلانی اچھی روایات کو فروغ دیں گے، ملک میں جج تو آزاد ہیں لیکن عدلیہ آزاد نہیں ، امید ہے کہ جیلانی صاحب عدلیہ کو آزاد بنانے کے لیئے بھی اقدامات اٹھائیں گے۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے آرگنائزرعلامہ سید سبطین حسینی نے بزرگ عالم دین علامہ سید بادشاہ حسین شیرازی کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم ملت تشیع بالخصوص کرم ایجنسی کے مومنین کا عظیم سرمایہ تھے، ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلاء عرصہ دراز تک پر نہیں ہوسکے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیوایم خیبر پختونخوا کے آفس پشاو میں منعقدہ تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرحوم کی مغفرت کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ علامہ سبطین حسینی کا کہنا تھا کہ مرحوم علامہ سید بادشاہ حسین شیرازی نے قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی جیسے عظیم المرتبت شاگرد کی تربیت کی۔ آپ کی دین مبین اسلام کیلئے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ علامہ سید بادشاہ شیرازی کا شمار ملک کے اتہائی جید علمائے کرام میں ہوتا تھا، آپ نے طویل عرصہ تک علمی لحاظ سے ملت کی خدمت کی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) حلقہ 12 سے کامیاب ہونے والے مجلس وحدت مسلمین کے نامزدامیداربرائے بلدیاتی انتخابات دسمبر، 2013 جناب کربلائی رجب علی نے حلقہ کے عوام کا تہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہوئے کہاہے کہ اصل میں اُن کی جیت عوام کی جیت ہے۔ یہ جیت حلقہ میں صدیوں سے پیار و محبت کے ساتھ زندگی گزارنے والے امن پسندعوام کی جیت ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ ہارجیت کسی بھی جمہوری عمل کاحصہ ہوتاہے۔انسان جہاں جیت کرخوشی محسوس کرتاہے وہاں اُس میں ہار کر مزیدمحنت کرنے کاجذبہ پیداہوناچاہیئے۔حلقہ 12 نیچاری کوئٹہ میں پشتون، بلوچ، پٹھان، ہزارہ اور قندھاری اقوام پرمشتمل ایک ایسا گلدستہ ہے جو کبھی نہیں مرجھائے گا۔ہم اس گلدستہ کی آبیاری اپنے خون سے کریں گے اوراسے کبھی بھی مرجھانے نہیں دیں گے۔اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ اہمیت ایک انسان کی ہے۔کسی قوم یا مذہب و مسلک سے تعلق سے پہلے ہم ایک انسان ہیں اور ہمیں ہرروز اچھاانسان بننے کی کوشش کرتے رہناچاہیئے ۔کربلائی رجب نے مقامی اخبارات میں ایک لسانی تنظیم کے بیان پراپنے ردعمل کے طورپرکہاکہ حلقہ 12 میں رہنے والے تمام اقوام و برادریوں نے اُنہیں ووٹ دے کرکامیاب کیاہے۔حلقہ 12 کے کسی بھی امیدوارنے الیکشن مہم کے دوران لسانی یا مذہبی تعصب کی کبھی بھی بات کی نہ اس بنیادپرکسی نے عوام سے ووٹ لیا۔ہماراجینامرناایک ساتھ ہے۔ غم خوشی ایک ساتھ ہے۔لہٰذانام نہادلسانی تنظیم کے غیرذمہ دارانہ بیان کی وہ شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تنظیم کوتنبیہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسے غیرذمہ دارانہ اورانتہاپسندی پرمبنی بیانات دے کرحلقہ 12 کے عوام میں نفرتوں کابیج بونے کی کوشش نہ کرے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ راجہ بازار پاکستان میں گذشتہ کئی سالوں سے جاری دہشتگردی کے واقعات کا تسلسل ہے، سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں بیگناہ افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ نہ روکا گیا تو ملک گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے ، جو نواز حکومت کو رئیسانی حکومت کی طرح بہا کر لے جائے گا۔حکومت ہوش کے ناخن لے اور ملک کے امن کو خراب کرنے عناصر کیخلاف کارروائی کرے، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف، وزیرقانون رانا ثناء اللہ کے ایماء پر پنجاب پولیس یکطرفہ کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے اور ابتک سینکڑوں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے،لگتا ہے کہ پنجاب حکومت دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال بن گئی ہے یا پھران سے خوف کھاتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ا ن کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ اصغر عسکری اور ایڈووکیٹ اصغرعلی مبارک موجود تھے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ راولپنڈی میں چہلم نواسہ رسول ﷺ بھرپور طریقے سے منایا جائیگا اور کسی قدغن کو برداشت نہیں کیا جائے گا، لہٰذا آرپی او راولپنڈی غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں۔ انہوں نے انتظامیہ کومتنبہ کیا کہ جلوس کا روٹ ہماری لاشوں سے گزر کر تو تبدیل ہوسکتا ہے لیکن ہماری زندگیوں میں نہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے اٹھائے گئے بیگناہ افراد پر بہیمانہ تشدد کیا جارہا ہے جو ناقابل بیان ہے ، تھانوں اور جیلوں کو گونتاناموبے اور ابو غریب جیل بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکومت دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان سے مذاکرات کررہی ہے جبکہ معصوم بے گناہ شہریوں کو ہراساں کرکے دہشتگرد ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ گذشتہ سال ہونے والے راولپنڈی کے علاقے ڈھوک سیداں واقعہ، پروفسیر شبیر حسین کا قتل، گجرات میں سات افراد کا قتل اور وکلاء کے قاتلوں کے لئے کیوں کمیشن اور تحقیقات کمیٹی نہ بنائی گئی ۔علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ ہم ملی یکجہتی کونسل سمیت ایسے تمام ضابطہ اخلاق کو مسترد کرتے ہیں جو شیعہ سنی مسلمہ عقائد کیخلاف ہوں، لہٰذا اس حوالے سے کسی نئی قانون سازی کی ضرور ت نہیں اور نہ ہی کسی نئی قانون سازی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریڑی امورخارجہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے مرکزی میڈیا سیل  کو جاری ایک بیان میں کہا ہےکہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کا مسئلہ ہے،حکومت کو چاہیے کہ امریکہ سے بھیک مانگنے کے بجائے ان کے سامنے ڈٹ جائے امداد کی خاطر ملک کی سالمیت کو نہ دائوپر نہ لگایا جائے،آخر کب تک بھیک مانگتے ہوئے گزارا کریں گے ملک سے کرپشن کا خاتمہ کر یں تو ملک کو کسی سے مدد لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

 

علامہ شفقت شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمارے حکمران اگر وطن سے مخلص ہوں تووہ ملک کو درپیش ہر مسائل کے حل نکال سکتیں ہیں اگر ملک سے کرپشن کی لعنت کو ختم کریں اور اعلٰی عہدوں پر محب وطن پاکستانیوں کو میرٹ پر جگہ دیں تو ریاست کو غلامی سے نجات مل سکتی ہے ۔ان کا کہنا تھا ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ ہمارے حکمران ایٹمی ریاست ہونے کے باوجود ملکی سالمیت کی حفاظت کر نے میں ناکام نظر آتے ہے،اور کرپشن ،لوٹ مار، مہنگائی اور مفاد پرستی کی وجہ سے ملک کی داخلی صورت حال روز بہ روز ناگفتہ بہ ہو تی چلی جارہی ہے ،جن حکمرانوں نے کشکول توڑنے کے نعرے لگائے وہ آج خود عالمی طاقتوں کے سامنےڈالروں کے عیوض ملکی غیرت و حمیت کا سودا کر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین نے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر کی طرح کراچی کے بلدیاتی الیکشن کے لئے بھی یونین کمیٹی کی سطح پرانتخابی ایڈجسٹمنٹ کے لئے تمام ضلعی پولیٹیکل کاؤنسل کو بااختیار کیا گیا ہے اور ان کی جماعت کے امیدوار کراچی بھرمیں بلدیاتی الیکشن میں بھر پور حصہ لیں گے تاکہ عوام کی تمام بنیادی مشکلات کے حل کے لئے اپنا بھر پور سیاسی کردار ادا کریں گے۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے ضلع غربی کے تحت پولیٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ کراچی کے تمام اضلاع میں بلدیاتی انتخابی پینل کی تشکیل کا کام جاری ہے ۔ مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ اور صوبائی پولیٹیکل سیکریٹری عبد اللہ مطہری جلد کراچی کا دورہ کریں گے اوراس موقع پرانہیں پینلز کی تشکیل کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اضلاع کی سطح پر ہم خیال سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے ، تمام اضلاع کی پولیٹیکل کاؤنسل بااختیار ہیں ، ضلعی اور یونین کی صورتحال کو مد نظر رکھ کر بیشتر یونین کمیٹیز میں معتدل سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر بلدیاتی الیکشن میں حصہ لیں گے ، ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ ایسی مقامی قیادت کو متعارف کروایا جائے جو منتخب ہو کر حلقہ کے عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی میں معاون ثابت ہوسکیں اور عوامی خدمت کی اعلیٰ مثال قائم کریں ۔

وحدت نیوز(لاہور ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی ایڈوکیٹ نے اپنے بیا ن میں کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے دور میں محض عدلیہ کی آزادی کا نعرہ ہی لگا لیکن عملی طور پر عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔عدلیہ نے پرویز مشرف کے خلاف اقدامات اور مقدمات کو تو دنوں میں نمٹایا لیکن پاکستان میں دہشت گردی کا شکار ہزاروں خاندان اب بھی عدلیہ سے انصاف کے طالب گا ر ہیں۔دہشت گردوں کو تو بازیاب کرنے کے لیے آخری حد تک گئے لیکن ان کے ظالمانہ عمل کا نشانہ بننے والے اب انصاف کے حصول میں در در کے دھکے کھارہے ہیں ۔بلوچستان کے محروم طبقات شیعہ ہزارہ برادری کے ہزاروں شھداء کے لواحقین آج یہ سوال پوچھ رہے ہیں کیا افتخار چوہدری صاحب کو اْن کے حالت زار پر رحم نہیں آیا۔؟کیا اس وقت عدلیہ کا کام صرف دہشت گردوں کو بازیاب کرنا تھا؟ ان یتیموں بیواؤں کے پیاروں کے لہو کی کوئی قیمت نہیں جو مادر وطن سے محبت اور امن پسندی کی وجہ سے لقمہ اجل بنے؟ان کا کہنا تھا کہ ہم نئے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی سے یہ اْمید رکھتے ہیں کہ وہ معاشرے میں اصل مسائل کی جڑ دہشت گردی کے جرائم میں ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں فوری اقدامات کر کے پاکستان میں امن کی بحالی میں اپنا کردار ادا کریں۔تا کہ عوام کو یہ محسوس ہو کہ اُن کے حقوق کو پامال کرنے والے انصاف کی گرفت سے باہر نہیں معاشرے میں جب عدل و انصاف کی عملداری ہو تو ہر قسم کے جرائم پر قابو پانا ممکن ہوتا ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) قرآن مجید کے اوراق کی بے حرمتی کے جھوٹے پروپگنڈے کی پر زور مذمت کرتے ہیں ،  جس میں بعض گروہوں کی جانب سے مقامی اخبارات میں چھپنے والے بیانات جن کے مطابق ہزار گنجی میں انار کے کنٹینر سے قرآن مجید کی آیات پر مشتمل اوراق کا برآمد ہونا، شہر سے قلندر مکان پر واقع معاویہ اسٹریٹ سے کالعدم تنظیم کے تین دہشتگردوں کی گرفتاری، معاویہ اسٹریٹ کی بجائے اخبارات میں انتہائی پرامن علاقے مری آباد کا نام چھپنا اور بھاری مقدار میں اسلحہ و بارود کی برآمدگی۔ لیکن کوئٹہ شہر میں آج دوپہر ایک مذہبی شرپسند تنظیم کی جانب سے کوئٹہ کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی سازش کے حوالے سے ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید عباس موسوی نے صوبائی وحدت ہائوس کو ئٹہ میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضااور نومنتخب کونسلر رجب علی بھی موجود تھے ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کے مطابق آج دوپہر ساڑھے بارہ بجے تکفیری گروہ کا جلوس شہر میں مختلف مقامات سے اشتعال انگیز نعرے لگاتا ہوا لیاقت بازار میں موجود جیولرز اور دیگر دکانوں پر حملہ آور ہوا۔ وہاں موجود سکیورٹی گارڈز کو زد و کوب کیا اور جیولرز کی دکان میں لوٹ مار کی نیت سے گھسنے کی کوشش کی۔ اس دوران جیولرز اور دیگر دکانوں کے ملازمین کو خوف کے باعث دکانوں کے اندر محبوس ہونا پڑا۔ جلوس لیاقت بازار سے گزرتا ہوا سٹی تھانے کے سامنے سے ہوتا ہوا جب میزان چوک پر پہنچا، تو وہاں موجود سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں کو اتار کر جلایا گیا اور اُن کی بے حرمتی کی گئی۔ نیز وہاں موجود دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کی تصاویر کو بھی اتار کر پاؤں تلے روندا گیا۔ مشتعل مظاہرین کو ڈیڑھ سے دو گھنٹوں کے دوران شہر میں کوئی روکنے والا نہ تھا۔ لیاقت بازار، عبدالستار، قندھاری بازار، میزان چوک اور علمدار روڈ پر واقع دکانداروں کی جانوں کو اِن مشتعل مظاہرین سے جان کے خطرات لاحق تھے۔ پولیس اور ایف سی کی طرف سے اِن شرپسند عناصر کو کھلی چھوٹ دی گئی تھی، جسکی وجہ سے یہ لوگ شہر میں ہر جگہ دندناتے پھر رہے تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر کی طرف سے نکالے جانے والا آج کا یہ جلوس کہاں سے برآمد ہوا؟ کس کی اجازت سے اس جلوس کو شہر میں داخل ہونے اور شہر کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی اجازت دی گئی؟ کس کی اجازت سے انہیں اس بات کی اجازت دی گئی کہ جلوس کے شرکاء شہر میں موجود تاجروں کو ہراساں کریں اور دکانوں پر لوٹ مار کی نیت سے حملہ آور ہوں؟ ڈیڑھ سے دو گھنٹوں کے دوران اِن شرپسند عناصر کے خلاف کیوں کوئی بروقت کارروائی کرکے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی؟ کیسے ان مشتعل شرپسندوں کو اس بات کی اجازت دی گئی کہ یہ لوگ علمدار روڈ کا رُخ کریں اور وہاں پہنچ کر اشتعال انگیز نعرہ بازی کریں؟ کیسے ممکن ہے کہ پولیس اور ایف سی کی موجودگی میں شرپسند عناصر شہر میں داخل ہوتے ہیں، ہوائی فائرنگ کرکے شہر میں خوف و ہراس پھیلاتے ہیں، دکانوں کو بند کرواتے ہیں اور شہر میں آباد دیگر اقوام کے عقائد کے خلاف شرانگیز نعرہ بازی کرتے ہیں۔

 

 گذشتہ چند دہائیوں سے پاکستان خصوصاً کوئٹہ شہر میں ایک تکفیری گروہ مختلف حیلوں اور بہانوں سے شہر میں موجود امن و امان اور اتحاد بین المسلمین کی فضا کو پارہ پارہ کرنے کی سازش میں مصروف ہے۔ پہلے شیعہ اور سنی کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دے کر ان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی کی گئی۔ پھر شیعہ قوم کے خلاف صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم کے پاک نام کو استعمال کرکے کراچی اور راولپنڈی میں فرقہ وارانہ آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔ لیکن اللہ کے فضل و کرم سے اور سنی شیعہ عوام کے دانشمندانہ اقدامات کی وجہ سے اس تکفیری گروہ کو تاحال ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مسلسل ناکامی کے بعد اب وہی تکفیری گروہ خاص مذہب کا نام استعمال کرکے کوئٹہ شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازشوں میں مصروف ہے اور آج کا واقعہ ان سازشوں کی ایک کڑی ہے۔ اس واقعہ کے نتیجے میں ہمارے درجنوں افراد لاپتہ ہیں اور درجنوں موٹر سائیکلوں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ تاہم دکانوں کی آگ پر وہاں موجود شیعہ سنی تاجر برادری کی کوششوں سے بروقت قابو پالیا گیا۔

 

مذکورہ تکفیری گروہ حالیہ قرآنی اوراق کے واقعہ کا سہارا لیتے ہوئے ایک بار پھر مسلمانوں کے جذبات کو ابھارنے کی سازش میں مصروف ہے اور پورے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی مذموم کوشش کر رہا ہے۔ وطن عزیز پاکستان کے لئے خصوصاً کوئٹہ میں اس تکفیری گروہ کی سازشیں تباہ کُن ہیں اور پاکستان کے استحکام کے لئے روز بروز خطرے اور بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔ گذشتہ روز قلندر مکان کی معاویہ اسٹریٹ سے تین دہشت گردوں کو بھاری اسلحہ و بارود سمیت گرفتار کیا گیا جبکہ اس گرفتاری کی جگہ اخبارات میں مری آباد کا نام دے کر پرامن ہزارہ شیعہ قوم کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ہم گذشتہ روز کنٹینر سے برآمد ہونے والے اخباری اوراق جن پر قرآنی آیات اگر درج تھیں، تو ہم ایسے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

 

آخر میں ہم حکومت سے درج ذیل مطالبات کرتے ہیں:

1۔ کالعدم تنظیموں کے اخباری بیانات اور جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کی جائے۔
2۔ آج کے جلوس کے ذمہ داران کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے انہیں فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
3۔ ذمہ داری سے غفلت برتنے پر پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
4۔ کوئٹہ شہر میں تاجر براداری نیز تعلیمی اداروں اور دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) ریاست آزاد جموں و کشمیر میں ہماری کوششیں یہاں کے باشندوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے کہ جہاں ہم اتحاد و رواداری کی بات کر سکیں ، ہمارا مقصد امت کو منقسم کرنا نہیں بلکہ انہیں ایک قوم بنانا ہے، الحمدللہ آزاد کشمیر پر امن ریاست ہے، یہاں شیعہ سنی ایک ہیں ، میلاد و محرم مشترکہ مناتے ہیں ، یہ اس لیئے نہیں کہ ہم نمود و نمائش یا ایک دوسرے کے قریب آنے کے لیئے کرتے ہیں ، بلکہ میلاد اور محرم مذہبی عقیدت و احترام سے منانا ہم اپنا مذہبی فریضہ گردانتے ہیں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری اطلاعات مولانا سید حمید حسین نقوی نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد میں صحافیوں سے گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ مملکت پاکستان میں جس منظم انداز سے محرم و میلاد کے جلوسوں کو روکنے کے لیئے سازشیں کی جارہی ہیں، وہ اسلامی ریاست میں شرمناک امر ہیں،اسلامی ریاست جہاں غیرمسلموں کو اپنی عبادات کی ادائیگی میں آزادی دیتی ہے وہاں مسلمانوں کو بھی اپنے مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیئے کسی لائسنس یا اجازت کی ضرورت نہیں۔


انہوں نے کہا انشاء اللہ مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر چہلم سیدالشہداء و عیدمیلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے موقع پر حکومت آزاد کشمیر سے فول پروف سکیورٹی کا مطالبہ کرتی ہے، چہلم امام حسین ؑ کے مومع پر نکلنے والے جلوسوں میں تمام اضلاع کی طرح ضلع نیلم میں بھی سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے، آمدہ ماہ ربیع الاول بھی بھرپور عقیدت و احترام سے منائیں گے، اور شیعہ سنی متحد ہو کردشمن کو دکھا دیں گے کہ جلوسوں کو روکنے کی تمہاری ہر سازش کا جواب ہمارا اتحاد ہے ، ہم تقسیم نہیں ایک ہیں، ہم یک جاں دو قالب کی مثال پیش کریں گے، دشمن یہ چاہتا ہے کہ وہ عالمی استعماری ایجینڈے پر کام کر کے ہمیں تقسیم کر دے، لیکن ہم نہ تو تقسیم تھے نہ ہیں اور نہ ہوں گے، دشمن جتنے حربے مرضی استعمال کر لے ، ہم عشق نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سرشار عقیدت حسنین کریمین ؑ اپنے دل میں لیئے ہوئے دشمن کے ہر حربے کو ناکام بنا دیں گے ، مولانا سید حمید نقوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور جوادی کی قیادت میں اتحاد بین المسلمین کے لیئے کوشاں و سرگرم عمل ہے، ہم ہر ظالم کے خلاف و ہر مظلو م کے حامی ہیں، ظلم اگر کسی غیر مسلم کے ساتھ بھی ہو ہم اس کی حمایت میں ظالم کے خلاف علم بغاوت بلند کریں گے، انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی پرامن فضا کو پرامن رکھنے کے لیئے علمائے کرام کے ساتھ ساتھ ریاست کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، شرپسند عناصر کی سرکوبی ریاست کے بنیادی فرائض میں شامل ہے، شرپسند جہاں جس صف میں ہوں حکومت انہیں نکال کر کیفر کردار تک پہنچائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) رپورٹ کے مطابق سانحہ راجہ بازار کے بعد مرکزی کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا، میڈیا پر قومی موقف کو اجاگر کیا گیا، ٹاک شوز میں سانحہ راولپنڈی کے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے گئے، وکلاء پینل تشکیل دیا گیا، جوڈیشل کمیشن کو متاثرہ امام بارگاہوں کا دورہ کرایا گیا، عزاداری کیخلاف ہونیوالی سازشوں سے نمٹنے کیلئے آل شیعہ پارٹیز کانفرنس بلائی گئی، بیگناہوں کی رہائی کیلئے قانونی چارہ جوئی کی گئی، پولیس گردی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ جبکہ عزاداری سیدالشہداء کیخلاف ہونیوالی سازشوں کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے اور یوم عشق نواسہ رسول (ص) منایا گیا۔

 

رپورٹ: این اے بلوچ

 

مجلس وحدت مسلمین نے سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے اٹھائے جانیوالے اقدامات کی رپورٹ جاری کر دی، مرکزی آفس ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کےمطابق، سترہ نومبر کو سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کا ہنگامی اجلاس اسلام آباد مرکزی آفس میں طلب کیا گیا، جس میں مرکزی کابینہ کے تمام اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس میں سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے خصوصی اقدامات اٹھانے، میڈیا پر ملت تشیع کیخلاف یکطرفہ ٹریفک کو روکنے اور تمام ٹی وی چینلز پر قومی موقف اور حقائق کو سامنے لانے سمیت متاثرہ امام بارگاہوں کا ہنگامی دورہ کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔

 

متاثرہ امام بارگاہوں کا دورہ:
علامہ ناصر عباس جعفری نے کرفیو کے نفاذ کے باوجود کابینہ کے ہمراہ تمام متاثرہ امام بارگاہوں کا دورہ کیا اور متولیان، اہل محلہ اور عینی شاہدین سے ملاقاتیں کیں اور رات گئے تک حقائق معلوم کئے۔ کابینہ میں علامہ سید شفقت حسین شیرازی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ ابوذر مہدوی، علامہ سید اسرار حسین گیلانی، سید ناصر عباس شیرازی، سید سعید رضوی اور سید فضل عباس نقوی شامل تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے متاثرہ امام بارگاہوں کے متولیان اور مومنین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

 

سانحہ راولپنڈی پر اہم پریس کانفرنس:
سانحہ راولپنڈی کے بعد میڈیا پر بالکل ہی یکطرفہ ٹریفک چل رہی تھی، مکتب دیوبند کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں تکفیری گروہ کے ساتھ کھڑی ہوگئیں اور اس واقعہ کو ایک خاص رنگ دینے کی کوشش کی گئی اور اس سانحہ کی آڑ میں عزاداری سیدالشہداء کو ٹارگٹ کیا جانے لگا، اس پر مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے فوری طور پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس کی، جس میں سانحہ کے اصل اسباب اور حقائق بیان کئے۔

 

لائسنسداران، ماتمی دستوں اور مقامی تنظیموں کا اجلاس:
مرکزی آفس میں راولپنڈی اسلام آباد کی تمام ماتمی سنگتوں، تنظیموں اور لائسنسداران کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں اہم شخصیات اور عہدیدران نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کی۔ اجلاس میں راولپنڈی اور اسلام آباد کی تنظیموں اور افراد کی مدد سے متاثرین کی بھرپور مدد کے لیے رابطہ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ جس میں لیگل کمیٹی کا سربراہ علامہ امین شہیدی کو بنایا گیا۔ اجلاس میں میڈیا کے حوالے سے بھرپور کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

 

ٹاک شوز میں ملت تشیع کا بھرپور دفاع:
سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے مختلف ٹاک شوز میں قومی موقف کو بھرپور انداز میں پیش کیا گیا۔ اس حوالے سے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ محمد امین شہیدی، علامہ سید شفقت حسین شیرازی، سید ناصر عباس شیرازی، سید اسد عباس نقوی، علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید صادق تقوی اور علامہ سید جواد ہادی نے مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں شرکت کی اور جرات کے ساتھ اپنے قومی موقف کو پیش کیا۔ جس کو عوامی پذیرائی حاصل ہوئی اور پاکستان میں سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے شکوک و شبہات دور ہوئے۔

 

لیگل کمیٹی کا قیام اور اسیران کے گھروں کا دورہ:
مجلس وحدت مسلمین نے سانحہ راولپنڈی پر موقف پیش کرنے اور بےگناہوں کی گرفتاریوں اور ان کا کیس لڑنے کیلئے تین وکلاء سید سیدین زیدی، سید اجمل زیدی اور اصغر مبارک ایڈووکیٹ پر مشتمل ایک پینل تشکیل دیا، جو اس وقت بلاجواز گرفتاریوں اور بےگناہوں کا کیس لڑنے سمیت دیگر قانونی معاملات کو دیکھ رہا ہے۔ وکلا کے پینل کی مدد سے 90 اسیروں میں سے کئی بیگناہ اسیر رہا ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی کے خواتین ونگ نے بھی اسیروں کے گھروں اور امام بارگاہوں کا دورہ کیا اور ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ خواتین ونگ کے وفد میں خانم رباب، خواہر صندلین رضوی، خواہر نارنین اور کابینہ کی دیگر خواہران شامل تھیں۔

 

جوڈیشل کمیشن کا مساجد و امام بارگاہوں کا دورہ:
ایم ڈبلیو ایم کے وکلاء پینل نے جسٹس مامون الرشید پر مشتمل کمیشن میں ایک پٹیشن دائر کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ کمیشن نے راجہ بازار اور ایک مسجد کا دورہ تو کیا ہے لیکن تکفیریوں کی جانب سے جلائی گئی چھ مساجد و امام بارگاہوں کا دورہ نہیں کیا، لہٰذا کمیشن اپنی غیر جانبدار ی ثابت کرتے ہوئے فوری طور متاثرہ مساجد و امام بارگاہوں کا دورہ کرے، تاکہ اصل حقائق تک پہنچنے میں مدد مل سکے، رٹ پٹیشن فائل ہونے کے فوری بعد ہی کمیشن نے متاثرہ امام بارگاہوں کا دورہ کیا اور وہاں متولیان اور اہل محلہ سے حقائق جانے۔ اس کے علاوہ وکلاء پینل نے قانونی جنگ لڑتے ہوئے تکفیری گروپ کے 32 افراد کی ضمانتیں بھی منسوخ کروائی ہیں اور ان پر دائر کیے گئے مقدمات میں دہشگردی کی دفعہ بھی شامل کرائی گئی۔ اس کے علاوہ کمیشن میں 70 افراد نے اپنے بیان حلفی جمع کروائے۔

 

شکایات سیل:
مومنین کی سانحہ عاشورہ کے حوالے سے مشکلات کے فوری حل کے لیے سیٹلائیٹ ٹاؤن امام بارگاہ اور معصومین سنٹر میں ایک شکائت سیل تشکیل دیا گیا ہے، جس میں روزانہ کی بنیاد پر رات گئے تک ذمہ داران اور عہدیداران عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کے اقدامات کرتے ہیں۔

 

احتجاجی مظاہرہ:
سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں بلاجواز گرفتاریوں کیخلاف 2 دسمبر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے متاثرہ افراد کے اہل خانہ اور بچوں پر مشتمل ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں پولیس گردی کی مذمت کی گئی اور بیگناہوں کی رہائی اور بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا ضیغم عباس اور مولانا علی شیر انصاری نے کی۔

 

ماتمی سنگتوں کی پریس کانفرنس:
ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام اسلام آباد اور راولپنڈی کی ماتمی سنگتوں اور بانیان کے ذمہ داران نے اسلام آباد پریس کلب میں نیوز کانفرنس کی۔ جس میں میڈیا کے سوالات کے جوابات دیئے گئے اور اصل حقائق کو بیان کیا گیا۔ پریس کانفرنس میں راجہ ظہور حسین، علی زیدی، غلام عباس کاظمی، رفعت بھٹی، نجم جعفری نے شرکت کی۔

 

شیعہ سنی رہنماؤں کی پریس کانفرنسز:
مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے شیعہ سنی مقامی اور قومی قائدین کی مشرکہ پریس کانفرنس اسلام آباد پریس کلب میں منعقد کی گئی۔ جس میں علامہ محمد امین شہیدی اور سنی اکابرین نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ فیصل آباد میں سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا اور تحریک منہاج القرآن کے رہنماؤں کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی اور شیعہ سنی وحدت کا پیغام دیا گیا۔ اسی طرح لاہور میں بھی ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، جس میں شیعہ سنی علماء کرام نے شرکت کی اور میڈیا کو بتایا گیا کہ ملک میں کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں ہے، ایک تکفیری گروہ ہے جو ملت پاکستان کو تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ اس پریس کانفرنس میں تقریباً 20 سے زائد علماء اہل سنت نے شرکت کی۔ اسی طرح کراچی میں بھی ملی یکجہتی کونسل سندھ کی سطح پر ایک بھرپور پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں شیعہ سنی علماء نے واضح کیا کہ سانحہ راولپنڈی ایک گھناؤنی سازش کا نتیجہ ہے، جس کا مقصد قوم کو تقسیم کرنا ہے۔

 

یوم عشق نواسہ رسول (ص):
ملت تشیع کیخلاف ہونے والی سازشوں اور سانحہ راجہ بازار کی آڑ میں عزداری سیدالشہداء کی بندش کے مطالبہ کیخلاف علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر یوم عشق نواسہ رسول (ص) منایا گیا اور سانحہ کیخلاف ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ان مظاہروں میں مرکزی، صوبائی اور ضلعی قیادت نے شرکت کی اور دشمن کی چالوں سے قوم کو آگاہ کیا۔ اسلام آباد میں جی سکس ٹو امام بارگاہ کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ امین شہیدی، علامہ شفقت شیرازی، علامہ اختر عباس اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

 

ہنگامی اجلاس:
ایم ڈبلیو ایم ضلع راولپنڈی کے دو ہنگامی اجلاس منعقد ہوئے۔ پہلے اجلاس کی صدارت مولانا اسرار حسین گیلانی نے کی جبکہ دوسرا اجلاس ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلع راولپنڈی و اسلام آباد کے زیراہتمام 16 صفر بمطابق 20 دسمبر 2013ء بروز جمعہ بوقت 2:00 بجے دن امام بارگاہ قدیمی راولپنڈی کے باہر عوامی احتجاجی اجتماع کیا جائے گا۔ جس میں ملت کے علمائے کرام، اکابرین، ماتمی سنگتیں، نوحہ خوان اور مرد و خواتین کی بڑی تعداد شرکت کریگی۔

 

وحدت اسکاؤٹس:
وحدت اسکاؤٹس اوپن گروپ کے عہدیدران نے بھی راولپنڈی کی امام بارگاہوں کا دورہ کیا، اس کے علاوہ وحدت اسکاوٹس کی طرف سے مختلف جلوسوں اور مجالس عزاء میں سکیورٹی کے انتظامات میں بھرپور شرکت کی گئی اور سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا۔

 

عزاداری کمیٹی:
امام بارگاہ گوالمنڈی میں علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ محمد امین شہیدی کی سربراہی میں مرکزی ماتمی دستہ راولپنڈی اور دیگر ماتمی تنظیموں کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں عزاداری کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی میں میجر ریاض حسین، سردار تاج خان، ڈاکٹر اشتیاق شاہ، ملک سجاد، ملک فیاض اعوان اور راجہ عاشق حسین شامل ہیں، جنہوں نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ راولپنڈی میں مختلف مجالس اور جلوسوں میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ آر پی او راولپنڈی سے بھی ملاقات کی گئی اور بلاجواز گرفتاریوں کا معاملہ اٹھایا گیا۔

 

ایم ڈبلیو ایم خواتین ونگ کے دورہ جات:
ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی خواتین ونگ نے قدیمی امام بارگاہ، امام بارگاہ حفاظت علی، چٹی ہٹیاں، ٹائروں والا بازار، امام بارگاہ عاشق علی، ڈھوک حسو، امین ٹاؤن، ڈھوک سیداں، قصر ابوطالب، ڈھوک رتہ، بنگش کالونی، ٹینچ بھاٹہ، چوہر ہڑپال، گلاس فیکٹری چوک اور اندرون شہر میں دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں کی خواتین سے ملاقاتیں کیں اور ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور مومنین بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

 

شیعہ آل پارٹیز کانفرنس:
مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام لاہور میں سانحہ راولپنڈی اور اس کی آڑ میں ملت تشیع کیخلاف ہونے والی سازشوں کیخلاف آل شیعہ پارٹیز کانفرنس بلائی گئی، جس میں 37 قومی و مقامی شیعہ تنظیموں کے رہنماوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کی قیادت علامہ ناصر عباس جعفری نے کی۔ کانفرنس میں ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا اور چہلم امام حسین علیہ السلام کو بھرپور انداز میں منانا کا اعلان کیا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree