The Latest
وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے گریسی لائن میں مجلس عزاء کے دوران ہونے والے بم دھماکے کے زخمیوں کی مقامی اسپتال میں عیادت کی اور زخمیوں کے اہل خانہ کو حوصلہ دیا ، اس موقع پر موجود میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر تے ہو ئے علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تواتر کے ساتھ مکتب تشیع کو نشانہ بنا رہا ہے ، کبھی ٹارگٹ کلنگ تو کبھی خودکش حملوں کے ذریعے ہمارا متحان لینے کی کوشش کی جارہی ہے ، ہم نے پہلے بھی دو ٹوک الفاظ میںواضح کیا تھا پھر دوبارہ کر رہے ہیں کہ ، یہ بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہمارے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتے ، ہم کسی صورت عزاداری سید الشہداء علیہ السلام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، یہ عزاداری ہمارے قومی بقاء اور سلامتی کی ضامن ہے، ایک مرتبہ پھر میں وفاقی اور پنجاب حکومت کو متنبہ کر تا ہوں کہ ہوش کے ناخن لو دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹناوقت کی اہم ضرورت ہے ، مذاکرات کا راگ الاپنا بند کیا جائے ، عوام کی جان ومال کا تحفظ مذاکرات سے نہیں بلکے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سے مشروط ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ترجمان مظاہر شگری نے پشاور میں امریکی قونصلیٹ کی گاڑی سے دھماکہ خیز مواد بر آمد ہونے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی آئی اے کے ایجنٹ ملک میں تخریب کاری کی وارداتوں میں ملوث ہیں جبکہ حکمرانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں، دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی لمحہ فکریہ ہے، وطن عزیز میں فرقہ وارانہ فسادات کروانے کے لئے دشمن قوتیں متحرک ہیں، اگر حکومت نے ان سازشوں کا قلع قمع نہ کیا تو شدید نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ارکان سینیٹ کی جانب سے ڈرون حملوں کو پاکستان کیلئے مفید قرار دینے والے یہ مت بھولیں کہ وہ امریکی سینیٹ کے نہیں بلکہ پاکستان کی سینیٹ کے رکن ہیں اور انہیں پاکستان کے مفاد میں بات کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کھلم کھلاڈرون حملوں کے ذریعے ملکی حدود کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور حملوں میں خواتین، معصوم بچوں کو شہید کر رہا ہے، امریکی نام نہاد جنگ نے ملکی معیشت کو 100 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچایا اور 50 ہزار بے گناہ افراد کو نگل لیا ہے، ایک طرف امریکہ افغانستان سے انخلاء چاہتا ہے تو دوسری طرف وہ اپنی شکست کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور فی الفور اس جنگ کو خیرباد کہہ دیں۔
وحدت نیوز(گوجرہ) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام گوجرہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ علامہ علی محمد شاکری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ علامہ ناصرعباس کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ ریلی کی قیادت ایم ڈبلیوایم کے تحصیل صدر سید امیرعلی شاہ اور ڈاکٹر آغا اسد علی نے کی۔ ریلی مختلف بازاروں سے ہوتی ہوئی چوک ملکانوالہ گوجرہ پہنچ کر احتجاجی جلسہ میں تبدیل ہو گئی۔ مظاہرے کے شرکا سے سید امیر علی شاہ اور ڈاکٹر آغا اسد علی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی کی پرزور مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر علامہ ناصر عباس کے قاتلوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی دہشت گرد کسی مسلمان کو قتل کرنے کی جرات نہ کرے۔ اس موقع پرپولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) راولپنڈی کی گریسی لائن میں موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے امام بارگاہ میں گھسنے کی کوشش کی، تاہم ناکامی پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا، دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 4 افراد جاں بحق اور تیرہ زخمی ہوگئے۔ راولپنڈی کی گریسی لائن میں واقع امام بارگاہ اثنا عشری کے قریب خودکش حملہ رات پونے دس بجے کیا گیا، دھماکہ اتنا شدید تھا کہ آس پاس کھڑی کئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں، سی پی او راولپنڈی کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا جس نے امام بارگاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی پر مامور اہل کاروں نے اسے روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو بے نظیر بھٹو ہاسپٹل پہنچایا گیا، زخمیوں میں ائیر پورٹ تھانے کے ایس ایچ او سمیت پانچ پولیس اہل کار بھی شامل ہیں، دھماکے کے بعد پولیس اور حساس اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
دیگر ذرائع کے ایک بار پھر راولپنڈی کو دہشتگردوں نے نشانہ بنا ڈالا، گریسی لین میں امام بارگاہ کے قریب دھماکے میں خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا، جس میں پولیس سب انسپکٹر سمیت چار افراد جاں بحق اور سولہ سے زائد زخمی ہوگئے۔ وزیر داخلہ نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔ راولپنڈی میں تھانہ ائیرپورٹ کی حدود میں واقع گریسی لین میں امام بارگاہ میں مجلس جاری تھی کہ موٹر سائیکل سوار دہشت گرد امام بارگاہ سے ملحق پارکنگ میں پہنچا۔ پولیس اہلکاروں نے جب اسکی تلاشی لینا شروع کی تو اچانک اس نے خود کو دھماکہ خیز مواد کو اڑا دیا۔ دھماکے کے فوراً بعد جائے وقوع پر افراتفری مچ گئی۔ سکیورٹی سخت تھی جس کے باعث خودکش حملہ آور اپنے ہدف تک نہ پہنچ سکا۔ وہاں موجود سب انسپکٹر امانت سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ سولہ زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں تھانہ ائیرپورٹ کے ایس ایچ او سمیت چھ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر بینظیر اسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
راولپنڈی کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والوں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ گریسی لین راولپنڈی کے انتہائی حساس علاقوں میں شمار ہوتا ہے جہاں حساس اداروں کے دفاتر کی موجودگی کے باعث عام دنوں میں بھی کوئی عام شخص داخل نہیں ہوسکتا۔ سی سی پی او راولپنڈی کا کہنا ہے کہ گریسی لین میں خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا، پولیس اہلکاروں نے موٹر سائیکل سوار کو روکا لیکن اس نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ وزیراعظم، صدر، وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف، شیخ رشید، خورشید شاہ، الطاف حسین اور عمران خان سمیت متعدد سیاسی اور مذہبی رہنماوٴں نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ عوام اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں۔ دوسری جانب وزیر داخلہ نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ دھماکے کے بعد ایئرپورٹ، پی ایف بیس اور دیگر حساس علاقوں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ عاشورہ راولپنڈی کے بعد پورے پنجاب خصوصاً لاہور میں فرقہ واریت کو شدت سے ہوا دی جا رہی ہے، پنجاب حکومت جانتے بوجھتے دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی کاروائی سے گریزاں ہے ، اس کے دہشت گرد حملے ہمیں حق و صداقت کی راہ سے نہیں ہٹا سکتے ، علامہ ناصر عباس کی شہادت عزاداری کا نقصان ہے ، شہید کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے وحدت ہائوس اسلام آباد سےجاری اپنے تعزیتی بیان میں کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت مسلسل دہشت گرد حملوں کے باوجود دہشت گردوں کے خلاف کسی ٹھوس کاروائی سے اجتناب کر رہی ہے ، ہم نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں وفاقی اور صوبائی حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ عزاداری سید الشہدا ء کے خلاف کسی بھی سازش کو ملت جعفریہ کسی صورت قبول نہیں کر ے گی ، عزاداری اور میلاد البنی (ص) کے جلوس شیعہ سنی محب وطن عوام کا بنیادی آئینی حق ہے ، حکومت مذہبی مقدسات کو محدود کر نے کے بجائے دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرے ، لاہور جیسے پر امن شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ باعث تشویش ہے ، علامہ ناصر عباس کے قتل کی ذمہ دار سراسر پنجاب حکومت ہے ، جو ان دہشت گردوں کی پشت پناہی میں مصروف ہے ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) ملک کے ممتاز خطیب اور ذاکر اہل بیت (ع)شہید علامہ ناصرعباس کی مظلومانہ شہادت کے بعد مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر شہید کی یاد میں چراغاں کیا گیا ، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کت رہنما علامہ علی شیر انصاری،علامہ چوہدری ضیغم عباس اور انجمن جانثاران اہل بیت (ع)کے روح رواں مسعود حیدر سمیت خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ، شرکا ء نے چراغاں کے موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کے جب تک جسم میں خون کا ایک قطرہ بھی باقی ہے ہم شہدائے راہ ولایت کے راستہ کو زندہ رکھیں گے ۔
وحدت نیوز(ملتان) شہید علامہ ناصر عباس کو ہزاروں عقیدت مندوں اور سوگواروں کی موجودگی میں آہوں، سسکیوں کے ساتھ درگاہ شاہ شمس تبریز میں سپرد خاک کر دیا گیا، سخت سردی اور دھند کے باوجود ان کے سفر آخرت میں شیعہ علما کرام، عمائدین شہر اور شیعہ مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اس موقع پر کئی رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے، لوگ ایک دوسرے کو گلے لگا کر پرسہ دیتے رہے۔ نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، لاہور سے ان کی میت پہلے ملتان چونگی نمبر 9 لائی گئی، جہاں ہزاروں مظاہرین 9 گھنٹے سے دھرنا دیئے بیٹھے تھے۔ احتجاجی دھرنے کے بعد علامہ ناصر عباس کا جسد خاکی شمس آباد میں واقع ان کے گھر لایا گیا۔ اس سے قبل علامہ ناصر عباس کی نماز جنازہ لاہور میں گورنر ہاوٴس کے باہر ادا کی گئی، نماز جنازہ سے قبل ہزاروں افراد نے دھرنا دیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، علامہ ناصر عباس کو اتوار کی رات لاہور کے علاقے شادمان میں ایک مجلس عزا میں شرکت کے بعد واپسی پر ایف سی کالج کے نزدیک فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔
دیگر ذرائع کے مطابق لاہور میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے رہنما علامہ ناصر عباس کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں درگاہ شمس تبریز میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس سے قبل ان کی نماز جنازہ شاہ شمس تبریز کے مزار کے احاطے ہی میں ادا کی گئی تھی۔ قبل ازیں علامہ ناصر عباس کی میت ملتان پہنچی تو عزاداروں نے میت کو گھیرے میں لے لیا اور چونگی نمبر نو پر احتجاجی دھرنا دیا اور ماتم کیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ واقعے کے ذمہ داروں کو کیفر کردارتک پہنچایا جائے۔ احتجاجی دھرنا 9 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا، جس کے بعد علامہ ناصر عباس کی میت شمس آباد میں واقع ان کی رہائش گاہ لے جائی گئی۔
وحدت نیوز(کراچی) معروف ذاکر اہل بیت (ع)شہید علامہ ناصر عباس کی مظلومانہ شہادت کے بعد سندھ کے دارلحکومت کراچی میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے امام باررگاہ شہدائے کربلا خیرالعمل انچولی روڈ سے ایک بڑی ماتمی ریلی نکالی گئی جو شاہرائے پاکستان پہنچ کر اختتام پذیر ہوئیں، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ،صوبائی ، ڈویژنل اور ضلعی قائدین نے کی ، شرکائے ریلی نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس ملتانی کی مظلومانہ شہادت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ، شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ پنجاب کے صوبائی دارلحکومت لاہور میں علامہ ناصر عباس ملتانی کا بہیمانہ قتل صوبائی حکومت اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔کراچی کے دیگر علاقوں انچولی سوسائٹی، ملیر جعفر طیار سمیت دیگر مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ،احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی مظاہرین نے شیعہ رہنما علامہ ناصر عباس ملتانی کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ علامہ ناصر عباس کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔احتجاجی مظاہروں سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں مولانا اعجاز بہشتی، مولانا صادق رضا تقوی، مولانا علی انور جعفری،مولانا ذوالفقار جعفری، سید علی حسین نقوی، احسن عباس ، حسن ہاشمی اور رضا نقوی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔انچولی میں منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ اعجاز بہشتی اور کراچی کے سیکرٹری جنرل برادر حسن ہاشمی نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں سے خوفزدہ ہونے کی بجائے دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے اور لاہور میں شہید ئے جانیو الے معروف ذاکر اہلبیت ؑ علامہ ناصر عباس کے قتل میں ملوث تکفیری سوچ کے حامل مدارس کے دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرے اور منظر عام پر لائے۔مسجد حسنین ملیر جعفر طیار سوسائٹی سے نکالی جانے والی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل احسن عباس ، مولانا ذوالفقار جعفری اور ثمر رضا کاکہنا تھا کہ حکومت اور ریاستی ادارے دہشتگردو ں کی پشت پناہی کرنا چھوڑ دیں اور پاکستان کے شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کو یقینی بنائیں، ان کاکہنا تھا کہ ملک میں موجود تکفیری سوچ کی اقلیت پر مشتمل مدارس میں موجود خطر ناک دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور دہشت گردوں کی آماجگاہ مدارس کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے، انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں نصاب تعلیم مین سے دہشت گردانہ مواد کا خاتمہ یقینی بنائیں اور ملک کو امن کا گہواراہ بنانے میں اپنا عملی کردار ادا کریں۔مظاہروں میں خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں نے کہا کہ علامہ ناصر عباس کے قتل میں ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتیں ملوث ہیں جو ملک کے عدم استحکام کرنے کی گھنانی سازش کر رہے ہیں، انکاکہنا تھا کہ پاکستان بنانے میں ملت جعفریہ نے قربانیاں پیش کی تھیں تاہم ملک کے استحکام کی خاطر کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا ، انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی یہی سمجھتا ہے کہ ملت جعفریہ کو دیوار سے لگا دیا جائے گا تو یہ اس کی بھول ہے ، ملت جعفریہ کے خلاف سازش در اصل اسلام اور پاکستان کے خلاف سازش ہے ، حکومت اور ریاستی اداروں کو متنبہ کرتے ہیں کہ ملت جعفریہ کے خلاف سازشوں کا سلسلہ بند کیا جائے اور دہشت گردوں کی سرپرستی چھوڑ کر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔اس موقع پر شرکا نے مردہ باد امریکہ، اسرائیل نا منظور اور دہشت گردی نا منظور اور علامہ ناصر عباس کے قتل کی مذمت پر مبنی نعرے لگائے۔
اسلام آباد ( وحدت نیوز) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے راہنما اور ملک کے ممتارذاکر اور خطیب علامہ ناصر عباس آف ملتان کی صوبائی دارلحکومت لاہور میں مظلومانہ شہادت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں تین دن سوگ منایا گیا ، اس دوران کراچی سے خیبر اور کوئٹہ سے گلگت بلتستان تک ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبات میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں جن میں شریک ہزاروں افراد نے علامہ ناصر عباس آف ملتان کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف بھر پور احتجاج کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ،وفاقی دارلحکومت اسلام آبادمیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سینکڑوں کارکنوں نے نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، مظاہرین کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے راہنماؤں علامہ علی شیر انصاری اور مولانا چوہدری ضیغم عبا س نے کی ، مظاہرین نے بڑے بڑے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردوں اور ان کی سرپرستی کرنے والے حکمرانوں کے خلاف نعرت درج تھے مظاہرین نے حکومت پنجاب کے کو علامہ ناصر عباس ملتانی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے شدید نعرے بازی کی اور قاتلوں کے سرپرست صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی برطرفی اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) پنجاب میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اسکی روک تھام کے سلسلے میں کوئی بھی سنجیدہ اقدامات نہ کرنا پنجاب حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ اتحاد بین المسلمین کیلئے سرگرم افراد بالخصوص علمائے کرام کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے، جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ گذشتہ کئی مہینوں سے عوام کا قتلِ عام ہو رہا ہے جبکہ حکومت اور انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے سنجیدہ نہیں، جس سے دہشتگردوں کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں۔ بعض سازشی عناصر اس طرح کے واقعات کروا کر ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کردار کافی مشکوک رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید عباس علی موسوی ، علامہ ولایت جعفری اور دیگر رہنمائوں نے وحدت ہائوس کوئٹہ سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں کیا ۔
مجلس وحدت مسلمین نے سانحہ راولپنڈی کے بعد رانا ثناءاللہ کی برطرفی کا مطالبہ بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ اُن کا تانا بانا دہشتگردوں کے ساتھ ہے اور وہ قائم جوڈیشل کمیشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن حکومت نے اس بات کا نوٹس نہیں لیا جو پنجاب کی امن و امان کے حوالے سے بہت اہم ہے۔ حکومت اگر پنجاب میں امن کا قیام چاہتی ہے تو اُسے فوری طور پر رانا ثناءاللہ کو اس کے عہدے سے برطرف کرنا ہو گا۔ بیان میں حکومت سے علامہ ناصر عباس کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزاء کا مطالبہ کیا گیا اور علامہ صاحب کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا اور اُن کے درجات کے بلندی کیلئے دعا کی گئی۔