وحدت نیوز ( کراچی) سانحہ شکارپور دہشتگردی کے خلاف15فروری کو شکار پور سے وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی تک شہداء کے لواحقین کے ہمرہ لانگ مارچ کیا جائے گا،سانحہ شکارپور دہشتگردو ں کی گرفتاری و منتقی انجام تک احتجاج جاری رہے گا،وزیر اعلیٰ سمیت اراکین سندھ اسمبلی سانحہ شکار پور کو دبانے اور دہشتگردوں کو بچانے کی کو شش کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے صوبائی سیکر ٹری علامہ مختار امامی نے کراچی وحدت ہاؤس کے صوبائی دفتر میں جاری اراکین کے اہم اجلاس سے خطاب میں کیا اجلاس میں علامہ حسن ہاشمی، علامہ نشان حیدر ،عالم کر بلائی ،عبد اللہ مطہری ،الفت عالم ،حیدر زیدی،یعقوب الحسینی،آصف صفوی،ناصر حسینی سمیت ایم ڈبلیو ایم کے دیگر شعبہ جاتی ذمہ داران نے شر کت کی۔

 

علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکار پور شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں جانے نہیں دیں گے سندھ حکو مت قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے غفلت سے کام لے رہی ہے بار ہا نشاندہی کے باوجودسندھ حکومت میں شامل کالی بھٹریں تکفیری دہشتگردکالعدم جماعتوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے شکار پور سمیت صوبہ بھر میں دہشتگری انتہا پسندی کوحکومتی سر پرستی میں فروغ دیا جا رہا ہے عوام بھوک قربت ،افلاس ، دہشتگردی کی دلدل میں گھیرے ہوئے ہیں اور عوامی نمائندگان روٹی کپٹرا ،مکان کے جھوٹے دعوؤں سے باز نہیں آرہے جس طرح سابقہ ادوار ایسی میں حکومت نے صوبہ میں ترقیاتی کاموں سمیت دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے اب صورت حال وہی ہے سندھ کی عوام ان نا اہل حکمرانوں کو مسترد کر چکی ہے 15فروری شہدا ء کے خانوادوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس ظالم حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے جس میں مجلس و حدت مسلمین کا ہر کارکن اور خصو صاََ سندھ کی مظلوم عوام ساتھ دیں گے ،دہشتگردی کے خلاف لانگ مارچ کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم سندھ اور کراچی کابینہ کا اجلاس بہت جلد منعقد کیا جائے گا جس میں لانگ مارچ کو مذید منظم بنانے کیلئے ذمہ داران کی کمیٹیاں شکیل دی جائیں گی۔ آخر میں سانحہ شکارپور میں شہید ہونے والے افراد کے بلندی درجات اور زخمی ہونے والوں کیلئے دعا کرائی گئی۔

وحدت نیوز (شکارپور) پاکستان تحر یک انصاف، ملی یکجہتی کونسل، جئے سندھ محاذ، اور جے یو آئی (ف) سمیت سول سوسائٹی کی دیگر تنظیموں نے لواحقین شہداء شکار پور کمیٹی کی 13 فروری کی ہڑتال اور 15 فروری کے لانگ مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا جبکہ شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود ڈومکی نے کہا ہے کہ شہدائے سانحہ پشاور اور شکار پور کے ورثاء کو سڑکوں پر آنے سے پہلے انصاف دیا جائے، اگر شہداء کے ورثا انصاف کے لئے سڑکوں پر نکل آئے تو ہر پاکستانی اُن کے شانہ بشانہ ہوگا، حکمران اُس وقت سے ڈریں جب مظلوم انصاف چھیننے کے لئے نکلیں، سندھ حکومت دہشت گردوں کی وکالت چھوڑ کر شہداء کے لواحقین کے مطالبات پر فوری عمل درآمد کرے۔ شہداء کمیٹی شکار پور کا ہنگامی اجلاس چیئرمین علامہ مقصود ڈومکی کی صدارت میں منعقد ہوا جبکہ اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے چیئرمین سید جلال محمود، جے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض علی چانڈیو، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صوبائی سیکرٹری جنرل راشد محمود سومرو اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہریار مہر کی جانب سے جمعہ 13 فرور ی کی ہڑتال اور 15 فروری کے پر امن لانگ مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا۔

 

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سندھ کی دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ شکار پور کے مظلوموں کو انصاف دیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیر داخلہ خود کہہ چکے ہیں کہ شکار پور دہشت گردوں کا گڑھ بن چکا ہے، لیکن سندھ میں ان ظالم درندوں کے خلاف حکمران اب تک خاموش کیوں ہیں۔؟ اگر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو شہداء کمیٹی 15 فروری کو شکار پور سے لانگ مارچ کرے گی جو وزیر اعلیٰ ہاوُس کے سامنے پہنچ کر دھرنا دیگا اور سندھ میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

(شکارپور) شکارپور میں وارثان شہداء کمیٹی نے مطالبات پیش کئے اور جمعہ 13 فروری کو ملک گیر احتجاج اور شٹر ڈاون ہڑتال کی اپیل کردی۔ شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی و ممبران علامہ عبد المجید بہشتی، مولانا سکندر علی دل، مولانا سید ہمت علی شاہ، فدا حسین، سید عابد شاہ و دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شکارپور سانحہ ملکی تاریخ کا المناک سانحہ ہے، جس میں ٧٢ سے زائد معصوم انسان شہید ہوچکے ہیں۔ مگر ریاستی ادروں، حکومت اور شکارپور انتظامیہ کا رویہ مجرمانہ اور شرمناک ہے، نو دن ہوچکے، مگر وزیر اعظم کو اب تک شکارپور آنے کی توفیق نہیں ہوئی۔ وزیر اعلیٰ آدھی رات کو چوروں کی طرح آئے اور وارثان شہداء سے ملے بغیر چلے گئے۔

 

انہوں نے مطالبہ کیا کہ شکارپور کو فوج کے حوالے کرتے ہوئے اس ضلع میں موجود دھشت گردوں کے تربیتی مراکز و مدارس کے خلاف آپریشن کیا جائے، آپریشن ضرب عضب کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے سندھ بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور محفوظ ٹھکانوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے، وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ اور سانحہ شکارپور کے دیگر ذمہ داران اپنی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجائیں، وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ دس فیصد مدارس میں دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان دس فیصد مدارس کے خلاف آپریشن کیا جائے۔ شہداء کمیٹی نے مطالبات پر عمل در آمد کے لئے جمہ ١٣ فروری کو ملک گیر احتجاج اور شٹر ڈاون ہڑتال جبکہ اتوار ١٥ فروری کو شکارپور سے کراچی تک لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔ وارثان شہداء کمیٹی نے پوری قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک بھر سے لانگ مارچ میں شرکت کے لئے شکارپور پہنچیں۔

وحدت نیوز (شکارپور) جامع مسجد کربلائے معلیٰ میں خودکش حملے میں شہید ہونے والے نمازیوں کے وارثان نے بارہ رکنی شہداء کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی کی سربراہی مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی کریں گے، جبکہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں  مولانا سکندر علی دل، مولانا سید ہمت علی شاہ، فدا حسین، سید عابد شاہ ودیگر شامل ہیں ، کمیٹی کی قیام کی بنیادی وجہ سانحہ کےبعد حکومتی غیر سنجیدہ رویہ ، قاتلوں کی عدم گرفتاری اور دہشت گرد مدارس کے خلاف فوجی آپریشن کا نہ ہونا ہے۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) امت مسلمہ کی ترقی و استحکام اتحاد بین المسلمین میں پوشیدہ ہے۔ ہم نے اسلام دشمن طاقتوں کو اپنی وحدت سے شکست دینی ہے۔ اسلام دشمن قوتیں اسلام کے خلاف اپنے ناپاک ارادوں سے باز رہیں۔ یورپی قوانین کسی عام آدمی کی توہین کی اجازت نہیں دیتے، انہیں یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ آزادی رائے کے نام پر ہمارے نبی کریم ﷺ کی توہین کے مرتکب ہوں۔ ہماری کمزوری ان کے مذموم ارادوں کو تقویت فراہم کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ ناصرعباس جعفری نے شیعہ سنی مشترکہ تاجدار الانبیاء کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایشیاء ہر اعتبار سے ایک مضبوط خطہ ہے، جہاں مسلم طاقتیں اپنے اتحاد کی طاقت سے سامراجی طاقتوں کو شکست دے سکتی ہیں۔ وہ طاقتیں ہم سے خائف ہو کر ہمارے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں۔ اس وقت بھارت سرحدی علاقوں کی جنگ ہمارے ملک کے اندر لڑ رہا ہے، جہاں اسے غدار وطن عناصر کی آشیر باد حاصل ہیں۔ ہم نے ان عناصر کا قلع قمہ کرکے ملک کی سلامتی و استحکام کو یقینی بنانا ہے۔

 

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان علامہ محمد اصغر عسکری نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف موجودہ حکومت کو احتجاج کے طور پر فرانس کے سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کرنا چاہیے، ملک میں اتحاد و وحدت کی دشمن تکفیری سوچ ہے۔ یہ تکفیری قوتیں شیعہ سنی اتحاد کی دشمن ہیں۔ ہمیں یکجا ہوکر انہیں یہ باور کرانا ہوگا کہ شیعہ سنی جسد واحد ہیں، انہیں کوئی جدا کرنے کی جرات نہیں کرسکتا۔ جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماء حیدر علوی نے کہا کہ میں اپنے شیعہ بھائیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جنہوں نے اتنی پرتپاک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ انہوں نے کہا پاکستان میں شیعہ سنی کو لڑانے کی کوشش کرنے والے مٹھی بھر شرپسند عناصر غیر ملکی ڈالروں کی پیداوار ہیں۔ ان کی اب پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں رہیْ۔

 

مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے ضلعی سرپرست مولانا علی اکبر کاظمی نے کہا کہ عظمت رسول ﷺ ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے۔ ہم ناموس رسالت پر کٹ مرنے والی قوم ہیں۔ توہین رسالت کے مرتکب یہود و ہنود ہمارے ایمان کی قوت کا وقتاََ فوقتاََ اندازہ کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ امت مسلمہ کو ان سازشوں کا دو ٹوک انداز میں جواب دینا چاہیے۔ تاجدار الانبیا کانفرنس سے جن دیگر مقررین نے خطاب کیا، ان میں متحدہ مشائخ و علماء کونسل کے مرکزی صدر فرحت علی شاہ، جماعت اہلسنت کے سید نصیر اسلام کاظمی، پیر عظمت اللہ سلطان، علامہ سید ساجد شیرازی، مولانا سلیم حیدر، سردار ملک امان اللہ اور علامہ امین انصاری شامل ہیں۔ کانفرنس میں سینکڑوں مدعوین نے شرکت کی اور اسے موجودہ فضا میں شیعہ سنی اتحاد میں ایک نیک شگون قرار دیا۔

وحدت نیوز(ٹیکسلا) تاریخ شاہد ہے کہ جبر و تشدد سے کبھی تشیع کو دبایا نہیں جا سکا۔ شہادتیں استقامت میں اضافہ کا باعث ہیں، اور یہ ملک و ملت کو وحدت کا سامان فراہم کریں گی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے امام بارگاہ قصر شبیر (ع)، ڈھیری شاہ ٹیکسلا میں مجلس ترحیم شہدائے شکارپور سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کا مقام مرتبہ اس قدر بلند ہے کہ ان کی یاد میں فاتح خیبر و قاتل مرحب و انتر بھی روئے۔ جنگ سفین کے بعد عمارِ یاسر (رض) اور ان کے دیگر جانثار ساتھیوں کو یاد کرتے ہوئے امام (ع) ان کے لئے افسردہ نظر آئے۔ لہذا شہداء کا مقام اور ان کی یاد دونوں عظیم ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree