وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ تبلیغات کے مرکزی سیکریٹری علامہ اعجاز حسین بہشتی نے گلگت بلتستان کے نو منتخب وزیراعلیٰ اور قائد حزب اختلاف کے بارے میں اپنے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں شیعہ دشمن وزیراعلیٰ اُن علماؤں کے محنت کا نتیجہ ہیں جنہوں نے مکتب تشیع اور گلگت بلتستان کے حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے دہشت گردوں کے سرپرستوں اور ان کے سیاسی ونگ کو سپورٹ کیا ، ہم نے گلگت بلتستان میں اپنی حجت تمام کی ہےاور آخری حد تک اتفاق واتحاد کے لئے کوششیں کی ہیں لیکن جب ہمارے اپنے ساتھ نہ دیں تو یقیناًدشمن کو ہی آگے آنا تھا، مگر ہمیں اپنے امیدواروں اور گلگت بلتستان کے غیور عوام کے عزم و حوصلوں پر فخر ہیں، انشاء اللہ ہم نے اب بھی ہار نہیں مانا ہے ، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کی جنگ کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک گلگت بلتستان کو آئینی حقوق نہیں دیے جاتے۔
علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ ہار جیت سیاسی میدان کا حصہ ہیں ،مجلس وحدت مسلمین کا اصل حدف محروم عوام کو ان کے حقوق دلانا اور ظالموں سے مقابلہ کرنا ہے، ہم گلگت بلتستان سمیت ملک کے ہر کونے میں مظلوموں کی آواز پر لبیک کہیں گے کامیابی ملنا یا نہ ملنا ہماری منزل نہیں ہیں، ہم مظلوم اور بے یارومددگار لوگوں کی مدد کرنا اور ان کی حقوق کی آواز کو بلند کرنا اپنا شرعی فریضہ سمجھ کر ادا کرتے ہیں، لہذا یا فتح نصیب ہوگی یا شہادت کو گلے لگایں گے مگر کھبی کسی ظالم کے سامنے نہیں جھکیں گے نہ ہی کسی کے حقوق کو پامال ہونے دیں گے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کی طرح پاکستان میں اسلامی تحریک پاکستان کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، روش و نظریات میں اختلافات کے باوجود اسلامی تحریک دینی جماعت ہونے کے ناطے سب سے زیادہ قابل احترام ہے۔ ایک دوسرے سے سیاسی اختلاف، اختلاف نظری و اختلاف عملی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اسلامی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین دشمن جماعت ہوں، ہر کسی کی اپنی پالیسی اور اپنا طریقہ کار ہوتا ہے۔ جیسا کہ انتخابات میں بعض مقامات پر اسلامی تحریک کی پالیسی کچھ تھی بعض پر کچھ اور تھی، ان تمام فیصلوں کا وہ لوگ اختیار رکھتے تھے اور مجلس وحدت بھی اپنی پالیسی اور اپنا طریقہ کار رکھتی تھی۔ لہٰذا ایک دوسرے کے خلاف بدترین الزامات عائد کرنا اور توہین آمیز بیانات دینا دینی جماعت ہونے کے ناطے یوں تو عام حالت میں نامناسب ہے بالخصوص رمضان المبارک میں انتہائی نامناسب ہے۔ رمضان المبارک رحمتوں اور مغفرتوں کا مہینہ ہے، ایک دوسرے سے اختلافات اور دوریاں ہوں بھی تو بخشش کا مہینہ ہے، کسی کی شان نہیں کہ وہ اپنی پالیسی کے مطابق دوسری جماعت نہ چلے تو اس کے خلاف ایسی باتیں، ایسے الزامات لگائیں جو دینی جماعت ہونے کے ناطے میل نہ کھاتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں دونوں جماعتوں کے رہنماوں سے گزارش کرتا ہوں کہ جس طرح انتخابات میں ایک دوسرے کی پالیسی مختلف تھی، اپوزیشن بناتے وقت بھی پالیسی اختلاف تھا، اس کی وجوہات جو بھی ہوں، لیکن دونوں طرف سے ایسے بیانات دینا جو دوریوں کو جنم دیں، مناسب نہیں ہیں۔
اسلامی تحریک کے سربراہان ہمارے لئے دیگر تمام جماعتوں کے سربراہوں سے بہت عزیز ہیں اور ہمارے نزدیک انکا بہت احترام ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا میں جس طرح یہ جماعتیں ایک دوسرے کے پیچھے ہیں، نہایت نامناسب ہے۔ کم از کم رمضان کے احترام میں ہی اپنی سرگرمیوں پر نظر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ملک بھر میں اسلامی تحریک سربراہ ایم ایم اے کا حصہ ہیں اور جے یو آئی کی حمایت کرتے ہیں اور رابطے میں ہیں، اسی طرح گلگت بلتستان کے مخصوص حالات اور اتحاد بین المسلمین کے تناظر میں لیبرل سیاسی جماعتوں کی نسبت جے یو آئی کے کسی ایک فرد کی حمایت کرنا، وہ بھی مخصوص حالات کے سبب، جنکا ذکر مناسب نہیں، کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام اسلامی جماعتوں کو ملک بھر میں اتحاد کی دعوت دیتے ہیں، خلوص نیت سے دعوت دیتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ عالم اسلام اتحاد و اتفاق کی ایک عظیم کڑی میں منسلک ہو، تکفیری اپنی روش اور دہشتگرد ملک چھوڑنے پر مجبور ہوں۔ گلگت بلتستان میں مسلمانوں کی تمام جماعتوں اور گروہوں اور حق کی خاطر آواز بلند کرنے والوں کو اتحاد کی لڑی میں پرونا ہماری آرزو ہے۔ دیامر سے سیاچن اور سست سے کھرمنگ تک اتحاد و محبت کی فضا قائم کرنے کے لئے ہر در پہ جانے کے لئے اور ہر مشکل سہنے کے لئے تیار ہیں، چاہے اس راہ میں ہمیں جانیں بھی دینی پڑیں، ہم اتحاد بین المسلمین کی راہ میں دے دیں گے اور انشاءاللہ ہمارا یہ سفر جاری رہے گا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےاپنی جانب سے راولپنڈی اسلام آباد کی تمام ماتمی انجمنوں ، ملی تنظیموں اور شخصیات کے اعزاز میں دی گئی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کو دانستہ طور پر ناکام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ملک میں اسی ہزار بے گناہ انسانی جانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والی کالعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی سست روی کا شکار ہے جس سے اس پلان کی افادیت ماند ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔سانحہ پشاور، راولپنڈی بم دھاکہ،شکارپور اور ملک میں ہونے والے دیگر ان گنت سانحات کے ذمہ داران کی تاحال عدم گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت نے دہشت گردی کی یہ جنگ تنہا فوج پر چھوڑ رکھی ہے اور خود زبانی دعووں سے کام چلایا جا رہا ہے۔ملک کے اٹھارہ کروڑ عوام اس تذبذب میں مبتلا ہیں کہ نون لیگ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں پر ہاتھ ڈالے سے آخر کیوں گریزاں ہے۔ہمار ا مطالبہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کو کھوکھلا نعرہ بنانے کی بجائے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے موثر ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جائے۔ اس وقت تک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاک کی لازوال قربانیاں لائق تحسین ہیں۔ ملک میں جاری دہشت گردی کا سب سے زیادہ نقصان ملت تشیع اور پاکستان کی فوج کو اٹھانا پڑا۔ اس نقصان کا ازالہ تبھی ممکن ہے جب ملک میں موجود آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ رہے۔انہوں نے کہا نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد کے لیے ضروری ہے تا کہ دہشت گردعناصر کی سرکوبی کے ساتھ ساتھ ان پشت پناہوں پر بھی مضبوط ہاتھ ڈالیں جائیں جو دہشت گردی کی کاروائیوں کو کامیاب بنانے کے لیے ان عناصر کو معاونت فراہم کرتے ہیں۔ملک میں موجود تکفیری گروہوں نے اپنے مفادات کے حصول کے لیے ملک کی سلامتی و بقا کو داو پر لگا رکھا ہے۔اگر فوج طالبان اور دیگر شیطانی قوتوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ نہ کرتی تو آج پاکستان کے گلی کوچے وزیرستان کی تصویر پیش کر رہے ہوتے۔دہشت گردوں کے خلاف کسی حتمی فیصلے کے اظہار میں حکومتی پس و پیش اس حقیقت کو ثابت کرتا رہا کہ اس ملک کے نااہل حکمرانوں میں اتنی ہمت نہیں کی کہ وہ قومی وقار کو پیش نظر رکھ کر کوئی جرات مندانہ فیصلہ کرسکیں۔غاصب حکمرانوں کی ناکارہ پالیسوں نے وطن عزیز کو اقتصادی معاشی طور پر تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے جس سے قوم کا ہر فرد مشکلات کا شکار ہے۔اس حکومت نے ہمیشہ عوامی مفادات کے برعکس ایسے فیصلوں کو ترجیح دی جس سے شخصی اور سیاسی فوائد حاصل ہوتے ہوں ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) تحریک جوانان پاکستان اور فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے کہا ہے کہ مظلومین کی حمایت ہمارا تنظیمی منشور ہے۔ جسے ہم نے بلاتخصیص مذہب و ملت ہمیشہ مقدم رکھا۔پاکستان میں فرقہ واریت نا م کی کوئی چیز نہیں بلکہ دہشت گرد عناصراپنی مذموم کاروائیوں کے ذریعے یہ تاثر دینے میں پیش پیش ہیں تا کہ ملک میں فرقہ واریت کا بازار گرم کیا جا سکے۔ان ملک دشمن عناصر کو اپنے مقصد میں ناکامی ہو گی۔پاکستان میں بسنے والے تمام مکاتب فکر کے ذمہ داران با بصیرت اور دوراندیش ہیں اور انہوں نے ہمیشہ فرقہ واریت کی حوصلہ شکنی کی۔ جو شخص یا تنظیم فرقہ وارنہ تعصب کو پروان چڑھانا چاہتی ہے وہ کبھی بھی اس ملک کی مخلص نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت ہمارا شرعی و اخلاقی فریضہ ہے۔ اس وقت دنیا بھر کے مسلمان مشکلات کا شکار ہیں۔ فلسطین، یمن، برما، عراق، شام سمیت جہاں جہاں بھی ظلم ہو رہا ہے ہم نے مل کر اس کے خلا ف آواز بلند کرنی ہے۔ یوم القدس کی ریلی میں انشا اللہ ہم سب مل کر دشمن کے خلاف نفرت کا اظہار اور دنیا بھر کے مظلومین کے حق میں اپنی آواز بلند کریں گے۔
وحدت نیوز(حویلیاں) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری فلاح بہبود و چیئرمین خیرالعمل فائونڈیشن نثارعلی فیضی نے کہا کہ پوری دنیا میں صاف پانی کی فراہمی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے پاکستان میں گلگت بلتستان سے لیکر کراچی جیسے بڑے شہر میں بھی پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی حکمرانوں کی گڈ گورننس کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے حکمرانوں کے پاس اس غریب عوام کو سوائے جھوٹے وعدوں کے دینے کے لیے اب کچھ نہیں بچا اقتدار مال وزر کی جمع آوری سے زیادہ کچھ نہیں اس لوٹ کھسوٹ کا نتیجہ ہے کہ تمام ادارے بشمول پانی،بجلی،صنعت،سیاحت،تعلیم اور صحت دیوالیہ ہوتے چلے جا رہے ہیں اور عوام ان سہولیات سے محروم کبھی بھوک کبھی پیاس اور کبھی بجلی نہ ملنے سے موت کی نیند سو رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حویلیاں ضلع ایبٹ آباد میں پانی کے منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے کیا انکے ہمراہ خیبر پختونخواہ کے صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی مولانا وحید کاظمی اور صوبائی سیکر ٹری فلاح و بہبود سید تہور عباس بھی موجود تھے ۔
معزین علاقہ سے گفتگو کرتے ہوئے نثار علی فیضی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ، محروموں اور مستضعفوں کو ان کا حق دلوانے کی جدوجہد کر رہی ہے تاکہ عوام کی زندگی میں بہتری لائی جا سکے اور اس جدو جہد کے ذریعے سے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی یقینی ہو سکے ۔ پانی کے منصوبے پر عملدرآمد پر علاقے کے معززین نے خیرالعمل فائونڈیشن اور خصو صا علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور نثار علی فیضی کا شکریہ ادا کیا کہ جن کے اقدامات سے اس علاقہ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو سکی۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری روابط اور سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان عارف قمبری دو ماہ بعد ضمانت پر رہا ہوگئے ہیں ، اطلاعات کے مطابق عارف قمبری کو مظلومین یمن کی حمایت میں ریلی نکالنے پر سعودی نواز حکومت نے گرفتار کر رکھا تھا ۔مجلس وحدت مسلمین لیگل ایڈ کمیٹی کی کاوشوں سے عارف قمبری دو ماہ بعد ضمانت پر رہا ہوئے ہیں۔
مزید اطلاعات کے مطابق گلگت میں یمن کی صورتحال پر احتجاجی ریلی نکالنے پر عارف قمبری ،مولانا بلال سمائری، مولانا شیخ نیر عباس ،سمیت آئی ایس او گلگت کے صدر پر یکم اپریل کوایف آئی آر درج کی گئی، جبکہ عارف قنبری کو گلگت سے گرفتار کیا گیا تھا جو اب ضمانت پر رہا ہوگئے ہیں۔