وحدت نیوز (قم المقدس) مجلس وحدت مسلمین گلگت کے سیکرٹری جنرل علامہ نئیرعباس مصطفوی کی گرفتاری کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم قم کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزار احمد جعفری نے اپنی ایک بیان میں کہا ہے کہ گرفتاریوں اور شہادتوں سے آواز حق کو دبایا نہیں جاسکتا۔انہوں نے حکومتی اداروں اور اعلی حکام سے کہا کہ سعودی مفادات کے لئے علامہ نئیر عباس مصطفوی  جیسی مخلص اور محب وطن شخصیت کو گرفتار کرنا حماقت کے سوا کچھ نہیں،انہوں نے کہا ہمارے حکومتی ادارے اس طرح کے احمقانہ اقدامات کرکے دشمن کے ایجنڈے کی تکمیل کررہے ہیں۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے رکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کاچو امتیاز حیدر خان کی صوبائی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیو ایم لاہور میں مرکزی و صوبائی رہنماوں اور عمائدین شہر سے ملاقات اور اعزاز میں دیئے گئے عصرانے سے خطاب، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی، علامہ محمد اقبال کامرانی، علامہ ابوذر مہدوی سمیت دیگر رہنماوُں نے صوبائی سیکرٹریٹ میں ان کا ستقبال کیا، کاچو امتیاز حیدر خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے اور گلگت بلتستان کے عوامی حقوق میں حقیقی جدوجہد کا سہرا بھی اسی جماعت کے قائدین کے سر ہے، ایم ڈبلیو ایم نے گلگت بلتستان کی تاریخ میں اتحاد امت کیلئے جو کوششیں کی ہیں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، یہی وجہ ہے کہ وہاں پر بسنے والے تمام مکاتب فکر ہر معاملے میں مجلس وحدت کے موقف کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنانا ہو گا (ن) لیگ نے گلگت بلتستان کے عوام کو بیووقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا، بے بس وزیر اعلیٰ کچھ کرنے کے قابل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو نظرانداز کرنے کا عمل ملک کو ایک نئے بحران کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے، محب وطن اور شہداء کی سرزمین کو نظرانداز کرنے والے ملک کیخلاف سازش کر رہے ہیں، ہائیڈرو پاور، معدنی وسائل اور ٹورازم کے شعبے میں خود کفیل علاقے کو نظرانداز کرنے کے عمل کو عوام برداشت نہیں کریں گے، آئینی حقوق دیے بغیر ٹیکس کا نفاذ علاقے کے عوام پر ظلم ہے۔ کاچو امتیاز حیدر خان کا مزید کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری میں ہم اپنا حق لے کر رہیں گے، حکمران خوش فہمی میں نہ رہے اس ایشو پر گلگت بلتستان کے عوام متحد ہیں اور ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، ہم کسی سے خیرات نہیں مانگ رہے اپنے حقوق کے حصول کیلئے ہر قسم کے جمہوری و آئینی جدوجہد سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام کی حقوق کیلئے مجلس وحدت مسلمین ہر فورم پر آواز اُٹھائے گی اور مکمل آئینی صوبہ بننے تک ہم اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) قطر سے ایل این جی لینے سے پہلے پاک ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل ضروری ہے ، پاکستان نے امریکی وسعودی دبائوں میں آکر پاک ایران گیس پائپ لائن پر قطرسے معاہدہ کو ترجیح دی، قطر سے ایل این جی کی خرید انتہائی مہنگا اور گھاٹے کا سودا ہے،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حکومت کی جانب سے کمی کا اب تک غریب شہری کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا،  ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون کی موجودہ حکومت ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ہمیشہ ترجیح دیتی ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ نذدیک سے خریدی جانے والی گیس مہنگی اور ہزاروں میل دور سے خریدی جانے والی گیس سستی حاصل ہوگی، وفاقی حکومت نے محض بیرونی آقائوں کی خوشنودی کی خاطر پاکستان کے مفاد میں نقصان کا سودا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ قطر سے ہونے والے گیس معاہدے پرعوام کو شدید اضطراب ہے ،عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان کامیاب ایٹمی مذاکرات اور ایران پر سے اقتصادی پابندیوں کےخاتمے کے بعد پاک ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ بظاہر حائل نہیں ہے، اس کے باوجود پاکستانی حکومت کا ایران سے باآسانی سستی گیس لینے کے بجائے قطر سے مہنگی گیس خریدنے کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے، پاکستان میں ایک مخصوص طبقے کوعوام  پر مسلط کیا گیا ہے، جو اس وقت ملکی اداروں کی نجکاری اور ملکی مفاد میں ہونے والے معاہدوں کو پس پشت ڈال رہے ہیں،پاکستانی حکومت کو قطر میں طے کئے جانے والے ایل این جی منصوبے سے پہلے پاک ایران گیس پائپ لائن کو مکمل کرنا چاہیے۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ں میں نام نہاد کمی کا عوام شہری اور غریب پاکستانی کو ایک فیصد بھی فائدہ حاصل نہیں ہوا،اشیائے خوردونوش،سفری سہولیات اور دیگر روز مرہ کےامور میں پیٹرول کی قیمت میں کمی کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکے۔

وحدت نیوز (گلگت) مکمل آئینی صوبے کے علاوہ گلگت بلتستان کیلئے کوئی دوسرا فیصلہ قبول نہیں،کشمیر طرز کا سیٹ اپ کا اس خطے کے عوام کی جانب سے کوئی مطالبہ نہیں۔کشمیر کے نام خطے کو 68 سالوں قربانی کابکرا بنایا گیاخطے کے عوام سے بدنیتی اور تعصب کی بناء پر حکومت نے خود ہی اسے متنازعہ بنادیا ہے


مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ اگر یہ علاقہ متنازعہ ہے تو پھر نیب سمیت دیگر تمام وفاقی ادارے علاقے میں کیوں سرگرم عمل ہیں۔2% سے بھی کم لوگوں کی خواہش پر کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا گیا تو مزاحمت کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ 68 سالوں کی محرومیوں کا ازالہ کسی سیٹ اپ یا پیکیج میں نہیں بلکہ آئینی صوبے کے تعین ہی سے ممکن ہے لیکن چند بد نیت افراد مخصوص سوچ کے مطابق آئینی صوبے کی راہ میں روڑے اٹکارہے ہیں۔گلگت بلتستان کا نہ تو کبھی کشمیر سے کوئی تعلق رہا ہے اور نہ ہی کشمیر کا حصہ ہے آزاد کشمیر کے نام نہاد رہنما ؤں کے اخباری بیانات سے یہ علاقہ کشمیر کا حصہ کبھی نہیں بنے گا اور اگر یہی روش برقرار رہی توحکمرانوں کے خلاف عوام کاغم و غصہ بڑھتا چلا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ مارشل لاء کے دور میں گلگت بلتستان کو زون ای قرار دیا گیا اور اب نیب جو کہ پاکستان کا آئینی ادارہ ہے علاقے میں سر گرم عمل ہے حالانکہ متنازعہ خطے میں نہ تو مارشل لاء لگایا جاسکتا ہے اور نہ ہی وفاقی ادارے اپنے سرگرمیاں جاری رکھ سکتی ہیں۔اگر نیب متنازعہ علاقوں میں کام کرسکتا ہے تو آزاد کشمیر کے عدالتی فیصلے پر کشمیر سے کیوں واپس ہوا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا خطہ پاکستان کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور ناعاقبت اندیش حکمرانوں کی علاقے کے حوالے سے کوئی بھی غلاط فیصلہ ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کی متفقہ قرارداد کے بعد صوبے کے قیام میں کوئی امر مانع نہیں۔


وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریڑی سیاسیات کامران حسین ہزارہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ داعش جیسے دہشت گرد گروہ اسلام کو بدنام کرنے کے لیے عمل پیرا ہیں۔ اس میں شامل زیادہ تر افراد کا تعلق یورپ کی جیلوں سے ہے اور وہ جرائم پیشہ افراد ہیں۔ ایک خاص منصوبہ بندی کے ذریعے سادہ لوح مسلمانوں کو اسلام کے نام پر لڑنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے اور انہیں اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کروایا جاتا ہے۔ داعش کا اصلی مقصد اسلام کے چہرے کو بگاڑ کر پیش کرنا ہے۔ ان کی جانب سے انتہائی درجے کی بے رحمی اور قساوت قلبی کے ساتھ بیگناہ انسانوں کا قتل عام کیا جانا، مذہبی اور مقدس مقامات اور انبیائے الہٰی اور اولیائے خدا کے مزارات مقدسہ کی تخریب اور اسی طرح کے دوسرے جرائم کا ارتکاب محض اس لیے انجام پا رہے ہیں کہ دنیا والوں کو یہ پیغام دیا جائے کہ جب مسلمان خود ہی اپنے مسلمان بھائیوں کے گلے کاٹ رہے ہیں تو اسرائیل کو فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام پر برا بھلا کیوں کہیں؟

بیان میں مزید کہا کہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش اپنے جرائم، شدت پسندی اور غیر انسانی اقدامات کی باقاعدہ طور پر سوشل نیٹ ورک پر تشہیر کرتا ہے۔ مساجد، مقدس مقامات، انبیائے الہی اور اولیائے خدا کے مزارات کو تخریب کرنے کے بعد ان کی ویڈیو بنا کر فیس بک اور دوسری ویب سائٹوں پر شائع کی جاتی ہے۔ آپ کے خیال میں اس کا کیا اثر پڑے گا؟ آیا کل جب اسرائیل کی غاصب صہیونی رڑیم قبلہ اول مسجد اقصیٰ کو شہید کرے گی تو عوام یہی نہیں کہیں گے کہ کوئی بڑا مسئلہ رونما نہیں ہوا، خود مسلمان بھی تو اب تک مساجد اور انبیا کے مزاروں کو نابود کرتے آئے ہیں؟ لوگ اسرائیل کی جانب سے انجام پانے والی شدت پسندی اور غیر انسانی اقدامات کو بھول جائیں گے۔

تکفیری دہشت گرد گروہ داعش خطے میں پائے جانے والے ممالک کی جغرافیائی حدود کو تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اس نے فرقہ وارانہ تعصب اور مذہبی جنگ کی آگ بھڑکانے کا ہتھکنڈہ استعمال کیا ہے۔ خطے میں قائم حکومتوں کو علوی، سنی اور دروزی حکومتوں میں تقسیم کیے جانے کا مقصد یہودی حکومت کے قیام جسے گریٹر اسرائیل کہا جاتا ہے کا جواز فراہم کرنا ہے۔ داعش خطے میں قومی اور مذہبی جنگ ایجاد کرنا چاہتی ہے اور اسے شیعہ سنی جنگ کا رنگ دینا چاہتی ہے۔ اس کا منطقی نتیجہ یہ نکلے گا کہ عالم اسلام میں مسئلہ فلسطین کو بھلا دیا جائے گا یا کم از کم مسلمانوں کی پہلی ترجیحات سے نکل جائے گا اور مسلمان ممالک دوسرے مسائل میں الجھ کر رہ جائیں گے۔ حکمران اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کو چاہیے کہ وطن عزیز کو داعش جیسے سوچ رکھنے والے کالعدم تنظیموں کی بیخ کنی کرکے ملک میں امن و امان کو بحال کرتے ہوئے دوبارہ شیعہ سنی برادری اور بھائی چارگی کی راہ ہموار کریں۔

انہوں نے مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے ڈپٹی سیکریڑی جنرل سید سرفراز حسین کاظمی کے انتقال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ خداوند متعال پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

وحدت نیوز (کراچی) مساجد وامام بارگاہوں پر حملہ کرنے والے اب اسکولوں کا رخ کرچکے ہیں ،تکفیریت سے پاک پاکستان ہی مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے، کراچی میں اسکولوں پر دہشت گردوں کے کریکرحملوں کا مقصددراصل پاکستان کو جہالت کے اندھیروں میں دھکیلنا ہے،ڈی جی ایف آئی اے سلطان آفتاب کے داعش اور مقامی کالعدم جماعتوں کے مابین اسٹرجیکٹ پارٹنر شپ کا انکشاف پاکستان کی سلامتی کے لئے تباہ کن ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور موجودہ حکومتکو قوم کے معماروں کے محفوظ مستقبل کیلئے اسکولوں یا دہشت گرد مدارس میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، ان خیالات کا اظہارمیں مجلس وحدت مسلمین کراچی ، ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل سید احسن عباس رضوی نے وحدت ہاؤس میں منعقدہ ضلعی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی سے داعش کے سہولت کارکالعدم گروہوں کے سفاک دہشت گردوں کی گرفتاری شہر میں قیام امن کیلئے قابل تحسین اقدام ہے،پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹس کے مطابق ایک مخصوص مکتب فکرسے تعلق رکھنے والی کالعدم جماعتیں اور مدارس پاکستان کے تمام چھوٹی بڑی دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہیں،جن پر کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے،پنجاب حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں مذہبی انتہاپسندٹولے کی سرگرمیوں اور داخلے پر پابندی خوش آئند اقدام ہے، تمام صوبوں کو عوام بالخصوص طلباء کے محفوظ مستقبل کیلئے پنجاب حکومت کی تقلید کرنی چاہئے،پاکستان کوقائد اعظم کے زریں اصولوں کے مطابق اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے عوامی اور ریاستی سطح پر بین مسالک ہم آہنگی پر مبنی سرگرمیوں کے آغاز کی ضرورت ہے تا کہ ملت پاکستان کے درمیان سے انتہاپسندسوچ اورتکفیری فکرکاخاتمہ کرکے پر امن اور انسان دوست معاشرہ تشکیل دیا جاسکے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree