وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبطین حسینی نے کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کی خوشنودی کے لئے بے گناہ انسانوں کے خون کی ہولی کھیلنا آل سعود کی نابودی کا سبب ہو گا۔ بنیادی حقوق، انسانی حقوق، سماجی حقوق، مذہبی حقوق، معاشی حقوق، جمہوری حقوق کی جدوجہد کے لئے شیخ اور ان کے ساتھیوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ یہ خون آل سعود کی نابودی اور سعودی عوام کی حریت کا آزادی کا سبب ہوگا، سعودی عرب کے غیور عوام شیخ نمر کے چاہنے والے ان کے محب شیخ نمر کے مشن کو جو انبیا کا مشن تھا، اوسیا کا مشن تھا، آزاد انسانوں کا مشن تھا کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے آل سعود کو بے گناہ انسانوں کے خون کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ آج دنیا کا ہر حر انسان بنا رنگ و نسل و تفریق مذہب کی زبان پر آل سعود کے لئے نفرین ہے۔ انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب سعودی عرب کے مظلوم عوام سکھ کا سانس لیں گے اور آل سعود کے مظالم کا خاتمہ ہوگا اور ان کے تخت و تاج اچھالے جائیں گے۔
جاری مذمتی بیان میں سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم خیبر پی کے نے کہا کہ آج دنیا میں اور سعودی عرب کے عوام میں بیداری کی لہر آچکی ہے، وہ آل سعود کے نظریاتی کج روی اور مظالم سے تنگ آچکے ہیں۔ وہ اس شہنشاہیت کا خاتمہ چاہتے ہیں جس کا سرپرست امریکہ ہے۔ امریکہ کی خوشنودی اور آل یہود کی سرپرستی میں بے گناہ یمنیوں، بحرینیوں اور سعودیوں پر آل سعود کے یہ مظالم جلد ہی ان کی نابودی کا سبب بنیں گے۔ انشاء اللہ شہدا کے خون کی برکت سے مشن شہداء فکر شہداء پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ اب سعودی عرب کے گلی محلے میں شیخ نمر پیدا ہوں گے اور وہ حریت کے اس کاروان کو منزل مقصود تک پہنچائیں گے۔ دنیا بھر میں رہنے والے آزاد انسانوں کی ہمدردیاں شیخ نمر اور ان شہید رفقائے کار کے ساتھ ہیں۔ ستم ظریفی یہ کہ آج انسانی حقوق کی علمبردار تنظمیں اور یورپی ممالک نہتے عوام پر سعودی حکومت کے ڈھائے گئے مظالم پر خاموش ہیں۔ آل یہود کی سرپرستی، آل سعود کی ڈوبتی کشتی کو نہیں بچا سکتی۔
علامہ سبطین حسینی کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام بھی آل یہود کی طرح آل سعود کو نفرت کی نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔ اور حکمرانوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں آل سعود کی غلامی کسی طرح بھی قبول نہیں، پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے، اور یہ اسلامی قلعہ ہے، آل سعود کا قلعہ نہیں اور ان کی عیاشیوں کا قلعہ نہیں۔ انشاء اللہ بے گناہوں کا لہو رنگ ضرور لائے گا۔ ہر عصر میں ہر دہر میں ایک نمرود و فرعون ضرور دیکھا ہے لیکن آج ان کی نمرودیت اور فرعونیت کا نام و نشان نہیں۔ اگر زندہ ہیں تو ابراہیمی فکر زندہ ہے، عصر حاضر نے بھی صدام، قذافی اور باقی نمرود دیکھے۔ لیکن آج اگر حکومت ہے تو شہداء کی ہے۔ ظالموں کا نام و نشان نہیں۔ ان پر لعن و طعن کے علاوہ کوئی شے وجود نہیں رکھتی۔ جبکہ یہ شہداء ہیں جن کے مزارات مرجع خلائق ہیں ان کے افکار سورج کی طرح انسانوں کے لئے ہدایت کے چراغ ہیں۔
عظیم الشان عظمت شہداءکانفرنس بیاد شہدائے سانحہ جیکب آبادکا انعقاد,علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا خطاب
وحدت نیوز (جیکب آباد) سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے شہداء کی یاد میں مقتل شہداء کے مقام پر عظمت شہداء کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، عظمت شہداء کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی، ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سربراہ علامہ مختار احمد امامی، جئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض علی چانڈیو، عبداللہ مطہری، مولانا سیف علی حیدری، وسیم لطیف مہر و دیگر نے خطاب کیا، جبکہ معروف منقبت خواں و انقلابی شاعر سید علی دیپ نے بارگاہ امامت میں نظرانہ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کو وفاقی اور صوبائی حکومتیں سنجیدہ نہیں لے رہیں، بلکہ حکمرانوں کا رویہ اور بد نیتی آپریشن ضرب عضب کو ناکام بنا سکتی ہیں۔ ملک کے مختلف علاقوں پنجاب اور اسلام آباد میں داعشی دہشت گردوں کی موجودگی حکومت کے مجرمانہ کردار کی دلیل ہے، ہم جدوجہد کے ہر مرحلے پر شہداء کمیٹی اور وارثان شہداء کے ساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر سندھ حکومت نے وعدہ خلافی کی تو وزیر اعلیٰ کی بر طرفی کا مطالبہ کریں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ حکومت دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے متعلق اپنا وعدہ وفا کرے، آج بھی سندھ کے مختلف اضلاع میں کالعدم دہشت گرد جماعت کے جھنڈے اور نفرت انگیز لیٹریچر نیشنل ایکشن پلان کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ سندھ حکومت کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ لانگ مارچ کینسل نہیں ملتوی ہوا، سندھ حکومت معاہدے پر جلد عمل در آمد کرے۔
وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے آیت اللہ شیخ نمرباقرالنمر کی سزائے موت کو انتہائی ہولناک اور عظم سانحہ قرار دیا ہے۔ بیروت میں مجاہد عالم دین شیخ محمد خاتون کی یاد میں تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر جیسے جلیل القدر عالم دین کو سزائے موت دے کر شہید کئے جانے کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا واسطہ ایک ایسی حکومت سے ہے جو خطے میں قتل و غارتگری میں ملوث ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آل سعود حکومت عقلانیت سے عاری اور شیعہ سنی فتنہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ سعودی حکومت افغانستان سے لے کر نائیجیریا اور لبنان سے لے کر دنیا کے دیگر علاقوں تک یہی فتنہ پھیلانے میں مصروف ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ شیعہ اور سنی فتنے میں پڑنا، آیت اللہ نمر کے قاتلوں کی خدمت کے مترداف ہوگا۔ سید حسن نصراللہ نے کہا اس حوالے سے اہلسنت علمائے کرام کا کردار قابل تحسین ہے اور وہ آل سعود کی اس سازش کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اہلسنت علماء نے آیت اللہ نمر کے بارے میں اپنا موقف کھل کر واضح کر دیا تھا، لیکن آل سعود حکومت نے پھر بھی انہیں شہید کر دیا۔ حزب اللہ کے سربراہ نے استفسار کیا کہ کیا اب بھی وقت نہیں آیا ہے کہ برطانیہ کے لئے آل سعود کی نوکری اور مسئلہ فلسطین کو سبوتاژ کرنے کے لئے اس حکومت کے اقدمات کو برملا کیا جائے؟ انہوں نے کہا کہ آل سعود کے ساتھ کسی بھی قسم کی نرمی اور رسمی بیانات دینے کا وقت گزر چکا ہے۔ سید حسن نصراللہ نے واضح کیا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت حزب اللہ کے راستے میں رکاوٹ بن سکتی ہے اور نہ ہی اس کی سربلندی پر کوئی ضرب لگا سکتی ہے۔
وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے سعودی عرب کے مظلوم و مومن عالم دین کو شہید کرنے پر اس ملک کی حکومت کے ہولناک جرم کی شدید مذمت کی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اتوار کی صبح تہران میں اپنے فقہ کے درس خارج میں معروف عالم دین شیخ باقر النمر کو شہید کئے جانے سے متعلق سعودی حکومت کے جرم اور یمن و بحرین میں بھی اسی طرح کے جرائم کے ارتکاب کے سلسلے میں عالمی برادری کے احساس ذمہ داری کی ضرورت پر تاکید کی۔ انہوں نے کہا کہ یقیناً اس مظلوم شہید کا، ناحق بہایا جانے والا خون، جلد اپنا رنگ لائے گا اور سعودی حکمرانوں کو الٰہی انتقام سے دوچار کر دے گا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ اس مظلوم عالم نے نہ تو عوام کو ہتھیاروں کے ساتھ تحریک چلانے کی ترغیب دلائی اور نہ ہی کسی خفیہ سازش کا اقدام کیا بلکہ اس عالم دین نے صرف سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور دینی غیرت کی بنیاد پر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا مظاہرہ کیا۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے شیخ باقر النمر کی شہادت اور ان کا خون ناحق بہائے جانے کو سعودی حکومت کی ایک بڑی سیاسی غلطی قرار دیا اور کہا کہ خداوند متعال، بے گناہوں کے خون کو کبھی معاف نہیں کرے گا اور سعودی حکمرانوں کو، خون ناحق بہانے کا جلد ہی خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے جمہوریت و آزادی اور انسانی حقوق کا دم بھرنے والوں کی خاموشی اور حکومت پر تنقید اور اس کے خلاف احتجاج کرنے کی وجہ سے بے گناہوں کا خون بہانے والی سعودی حکومت کی حمایت کئے جانے پر، شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام اور پوری دنیا کو چاہیے کہ معروف سعودی عالم دین شیخ باقر النمر کی دردناک شہادت کے بارے میں اپنی ذمہ داری کو سمجھے اور اس کا مظاہرہ کرے۔
آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے سعودی فوجیوں کے ہاتھوں بحرینی عوام کی ایذا رسانی اور ان کے رہائشی مکانات و مساجد کی مسماری و تباہی اور اسی طرح یمنی عوام پر گذشتہ دس مہینوں سے جاری بمباری کو سعودی جارحیت کے دیگر نمونوں سے تعبیر کیا اور کہا کہ صداقت کے ساتھ انسانیت و انسانی حقوق کی حمایت کرنے اور انصاف پسندی کا مظاہرہ کرنے والوں کو چاہیئے کہ ان تمام واقعات اور جرائم کا جائزہ لیں اور اس سلسلے میں ہرگز خاموش نہ بیٹھیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ یقیناً خدا کا لطف و کرم اور اس کی رحمت، شہید باقر النمر کے شامل حال ہوگی اور بلاشبہ ان ظالموں کو انتقام الہی کا سامنا کرنا پڑے گا کہ جنھوں نے اس مظلوم عالم دین کی شہادت میں اپنا کردار ادا کیا اور یہ الہی انتقام ہی، وہ چیز ہے جو تسلّی کا سرچشمہ ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام آباد پریس کلب تا چائنا چوک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ سعودیہ کا ظالمانہ نظام عالمی امن کے لئے شدید خطرہ ہے۔ شہنشاہوں کے لبادے میں چھپے سعودی عرب کے ریاستی دہشت گردوں نے ظلم و استبداد کے خلاف بولنے اور عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کے جرم میں ایک ایسے عالم دین کو موت کی نیند سلا دیا جو بلاتخصیص مذہب و مسلک تمام حلقوں میں نمایاں مقام رکھتا تھا۔ بادشاہت کے غیر اسلامی نظام کے خلاف آواز بلند کرنا شہید نمر کا وہ جرم بنا جس پر انہیں موت کی ظالمانہ سزا سنائی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف فوجی اتحاد کا راگ الاپنے والا ملک سعودی عرب دنیا کی بدنام ترین دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل و معاونت میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ عراق، شام سمیت دنیا کے دیگر مسلم ممالک میں امریکی عزائم کی تکمیل کے لئے سعودی حکومت کا یہود و نصاریٰ سے گٹھ جوڑ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت ہر اس آواز کو جبر کے ذریعے دباتی آئی ہے، جو اس کے شاہانہ مفادات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے شیخ نمر کو القاعدہ سے منسوب کرنا انتہائی شرمناک اور ڈھٹائی کی انتہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب جو فوجی اتحاد بنانے جا رہا ہے، وہ امت مسلمہ کے خلاف اغیار کی سازشوں کا حصہ ہے، جس سے متعدد اسلامی ممالک نے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی حکومت کو ہوشمندی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے۔ سعودی عرب کے اس اتحاد سے دور رہنا ہی ہمارے مفاد میں ہے۔ ملت تشیع کسی بھی صورت میں اس الائنس کا حصہ بننے کی سخت مخالف کرتی ہے۔
وحدت نیوز (راولپنڈی) ممتاز شیعہ عالم دین علامہ شیخ باقر النمر کی سعودی حکومت کے ہاتھوں المناک شہادت پرمجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے زیر اہتمام سعودی حکومت کے خلاف لیاقت باغ راولپنڈی کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او، انجمن جانثاران اہلبیت سمیت متعدد تنظیموں کے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے سرپرست علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ شیخ نمر کو سزائے موت دینا سعودی حکومت کا ایک وحشیانہ اقدام ہے ۔سعودی کے مطلق العنان بادشاہ عدل انصاف کے تقاضوں کو ہمیشہ پیروں تلے روندتے آئے ہیں۔ سعودی عرب میں غیر اسلامی شاہانہ نظام حکومت کے پر تنقید کرنے اور اصلاحات کے مطالبے پر آل سعود نے علامہ نمر کا ظالمانہ قتل کیا۔سرزمین حجاز پر سینتالیس افراد کو ایک دن ریاستی دہشت گردی کر کے موت کے گھاٹ اتار دینے پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا صیہونی طاقتوں کی ایما پر حق پرستوں کی آواز کو عالمی سازش کے تحت دبایا جا رہا ہے۔سعودی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ظلم کی حکومت اب مزید نہیں چلے گی۔ شہید نمر کا بے گناہ خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ سعودی عرب امت مسلمہ کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے۔ دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی میں سعودی حکومت کے براہ راست ملوث ہونے کے واضح ثبوت میڈیا نے بارہا پیش کیے ہے۔ شیعہ عالم دین باقر النمر کا قتل سعودی کی کھلی دہشت گردی ہے جس کے خلاف ہر باشعور کو آواز بلند کرنا ہو گی۔احتجاجی جلوس سے انجمن جانثاران اہلبیت ؑ کے سیکرٹری جنرل فدا عباس زیدی، آئی ایس اوکے وفا عباس،وحدت سکاوٹس کے حسیب حیدر نقوی،آئی ڈی سی کی گل زہرااور دیگر شخصیات نے بھی خطاب کیا۔